Apni Zindagi me Khushiya Kaise laye?
Ek Khusgwar Azdwaji Zindagi kaise Gujarein?
خوش گوار ازدواجی زندگی کیسے گزاریں __؟؟
جب ان بے شرموں سے پوچھا جاتا ہے کہ تم شادی شدہ ہونے کے باجود دوسری عورتوں کے پاس کیوں جاتے ہو تو مختلف جہالت والے دلائل پیش کرتے ہیں، کوئی کہتا ہے بیوی تعاون نہیں کرتی، قریب نہیں آتی، بیوی کے پاس میرے لیۓ ٹائم نہیں ہے، مطلب کمال کے بیوقوف بنے ہوۓ ہیں کہ بیوی تعاون نہیں کرے گی تو باہر منہ مارو گے، بھلا کیا اسلام نے تمہیں اسکی اجازت دی ہے کہ بیوی تعاون نہین کرتی تو باہر دوسروں کی بہن بیٹی کی عزت خراب کرو ؟ کیا قبر میں یہ جواب پیش کرو گے بیوی گھاس نہین ڈالتی تھی اس لیۓ دوسری خواتین سے تعلق بنایا ؟ بروز محشر رسو اللہﷺ کو یہ جواب دو گے کہ میری بیوی کے پاس میرے لیۓ وقت نہیں تھا اس لیۓ غیر عورتوں سے کی طرف گیا۔ کیا آپ کے یہ تمام جوابات مان لیے جائیں گے ؟
نہیں! نہیں! نہیں!
خدا کی قسم منہ کے بل گھسیٹتے ہوۓ جہنم میں پھینک دیۓ جایئں گے کہ یہ وہ لوگ ہیں جو دنیا مین دوسروں کی بہن. بیٹیوں. بیبیوں کی عزت سے کھیلتے رہے، انہوں نے بے حیائ والے کام کیۓ، انہوں نے فحاشی والے کام کیۓ ، یہ زنا کے مرتکب ٹھہرے یہ جانتے ہوۓ کہ قرآن و احادیث مین غیر خواتین سے تعلق بنانے والوں کو سخت عذاب سے اگاہ کیا گیا ہے لیکن یہ دنیا میں اللہ کے احکامات اور رسول اللہﷺ کے فرمان کو مذاق سمجھتے رہے، اور یقینن ایسے لوگوں کا انجام بہت برا ہونے والا ہے، اب ہمارے معاشرے میں تیزی سے یہ بیماری بڑھ رہی ہے کہ سب کچھ معلوم ہونے کے باجود غیر محروم سے تعلقات عام ہیں۔
اگر شادی سے پہلے کسی غیر محرم سے تعلق رہا تو گناہ کبیرہ الگ مذید شادی کے بعد والی برکتیں ہاتھ سے جایئں گی، شادی کے بعد غیر محرم سے تعلقات قائم ہوۓ تو نا صرف ازدواجی زندگی کا سکون گھر سے جاۓ گا بلکہ اولادیں نافرمان بنیں گی۔
نجانے کتنی ہی خواتین خون کے آنسو روتی ہیں کہ انکا شوہر شادی شدہ ہونے کے باوجود دوسری خواتین سے تعلق رکھتا ہے، وہ صرف بچوں کی وجہ سے خاموش رہتی ہیں ورنہ کب کی طلاق کا مطالبہ کرچکی ہوتی، کچھ لوگ کہتے ہین کہ میں محبت بیوی سے ہی کرتا ہوں باہر والی تو بس شغل ہے، ارے میرے دوست وہ باہر والی کسی بھائی، باپ شوھر کی عزت ہے جسے تم نے شغل بنایا ہوا ہے یوں نا ہو کہ اللہ نا کرے کل کو تمہاری بہن، بیٹی بیوی کسی کا شغل بن جاۓ، کچھ لوگ تو باہر والی خواتین کی وجہ سے اپنی بیوی کے بہت سے حقوق مار جاتے ہیں بہت شرم والی بات ہے۔ یہ مکمل نادانی والے کام ہیں کہ باہر والوں کی وجہ سے اپنا ہی گھر خراب کر بیٹھیں، اپنا گھر جنت بنایئں ، اپنی بیوی سے، اپنے بچوں سے، یہی آپ کا سرمایہ ہیں یہی آپ کی جنت ہیں انہی کے ساتھ زندگی خوبصورت ہے۔
اس مہینے میں ایسے اب تک چھ کیسز میرے سامنے اچکے ہیں، اور نجانے کتنے کیسز ہونگے جن کا ہمیں نہیں معلوم اللہ معاف فرماۓ۔ خواتین بھی اس حوالے سے ذمہ داری کا مظاہرہ کریں کہ جب شوہر آفس سے گھر آۓ تو تھوڑا خود کو سنوار لیا کریں کہ اس سے شوہر کی آدھی تھکاوٹ دور ہوجاتی ہے، شوہر کی خواہشات کا مکمل خیال کیا جاۓ، شوہر سے نرمی والا معاملہ رکھا جاۓ، نرم آواز مین بات کی جاۓ کیوں کہ جب عورت شوہر سے اونچی آواز مین بات کرتی ہے تو یہ مرد کو بلکل گوارہ نہیں گذرتا۔ شوہر کی فرماں برداری میں ہی عورت کی جنت ہے۔
میاں بیوی ایک دوسرے کے ساتھ مکمل تعاون کریں گے ایک دوسرے کے حقوق کا خیال رکھیں گے تو ایک کامیاب اور خوشگوار ازدواجی زندگی گذاری جا سکتی یے اور ایسے خوبصورت رشتوں پر اللہ کا خصوصی فضل و کرم ہوتا ہے کہ جان میں مال مین صحت میں عزت میں برکتیں ہوتی ہیں اور یہاں وہ اولاد پرورش پاتی ہے جو دنیا میں ہر مقام پر اپنے والدین کا نام روشن کرتی ہے اور والدین کے مرنے کے بعد ان کے لیۓ صدقہ جاریا کا سبب بنتی ہے۔
No comments:
Post a Comment