Allah ke Nabi ke Aane se pahle Arab ke log kaise rahte they?
Kitab Tarikh-E-Islam
Mulk Arab
Topic : Garat giri
इस्लाम के आखिरी पैगंबर (रसूल) के आने से पहले दुनिया कैसी थी, उस वक्त कौन सा धर्म और सभ्यता व संस्कृति थी, कैसा शासन व्यवस्था था, वहाँ के लोगो के जिंदगी जीने का क्या तरीका था?
किसी भी कौम का राबता अगर उसके माजी ( भूतपूर्व ) से टूट जाए तो उस कौम का नाम व निशाँ तक बाकी नही रहता, उम्मत ए मुस्लेमा की तारीख क़यामत तक आने वाले मुसलमानो के लिए एक अज़ीम सरमाया है।
کتاب: تاریخِ اسلام
ملک عرب
عنوان: غارت گری
جیسا کہ اوپر بیان ہو چکا ہے عرب میں دو قسم کے لوگ تھے ایک وہ جو شہروں اور بستیوں میں آباد تھے‘ دوسرے وہ جو خانہ بدوشی کی حالت میں پھرتے تھے اور تعداد میں زیادہ تھے‘ شہری لوگوں میں اگرچہ حقوق ہمسایہ کی رعایت‘ امانت و دیانت داری وغیرہ صفات تھے مگر تجارت میں مکرو دغا دھوکہ بازی وغیرہ عیوب ان میں بھی موجود تھے‘
خانہ بدوش یا بدوی رہزنی اور ڈاکہ ڈالنے میں بے حد مشاق تھے‘ مسافروں کو لوٹ لینے اور زبردستی کسی کا مال چھین لینے کی سب کو عادت تھی‘ اگر کسی شخص کو تنہا سفر میں پاتے تو اس کا مال چھین لیتے اور اس کو غلام بنا کر بیچ ڈالتے‘ راستوں میں جو کنویں بنے ہوئے ہوتے ان کو گھاس وغیرہ سے چھپا دیتے کہ مسافر کو پانی نہ مل سکے‘ اور پیاس سے مر جائے تو بلازحمت اس کا مال ہاتھ آئے‘ چوری میں بھی خوب مشاق تھے بعض بعض تو چوری میں اس قدر مشہور تھے کہ ان کے نام بطور ضرب المثل مشہور ہوئے‘ ان چوروں کو ذئوبان العرب (عرب کے بھیڑئیے) بھی کہا جاتا تھا۔
No comments:
Post a Comment