Aaj kal Hamlog Ladkiyo ko Paise ki Machine samajh chuke hai.
Umar hone par Ladkiyo ki Shadi nahi karna use Job ke liye Bhej dene wali soch se Muslim Muashare ko nanga kar diya hai.
۔۔۔توجہ طلب........
لڑکی نےابھی جوانی کی دہلیز پر قدم رکھا ہی نہیں ہوتا کہ ہر طرف سے استادیاں شروع ہوجاتی ہیں .
کہ تم ایک لڑکی ہو
تم خاندان کی عزت ہو
اپنی عصمت پاکیزگی ایمان کو بچا کر رکھنا
جبکہ پاکیزہ رکھنے والے یہ استاد، پارسا مرد ،کزن ،حتی کہ مامے ،چاچے یہ نہین سوچتے
کہ پاکیزہ تو وہ رہ لے گی لیکن کب تک ؟
14سال،17سال،25سال۔۔۔؟
کیا آپ اسے رابعہ بصری سمجھتے ہیں ۔۔؟؟
کیا اس کی منہ زور جوانی اسے اس کی عصمت کی حفاظت کرنے دے گی ؟
تو پھر کیوں نہ اسے پڑھانے لکھانے کے بعد اسے کماؤ مشین بنانے کی بجاے اس کا نکاح کرکے اس کی عصمت و پاکیزگی اور ایمان کو محفوظ کرلیا جائے
ادھورا ہی سہی کم از کم سوچیے تو سہی!!
پاکستان میں ہر وہ بندہ عورت کی آزادی چاہتا ہے جو عورت کو اپنے بستر پر آجانے کو علم و شعور و آگہی مانتا ہے۔
جس ب چ کی اپنی بچیاں دارارقم میں پڑھ رہی ہوتی ہیں وہ اکثر خواتین کو فری سیکس پر لیکچر دیتے پائے جاتے ہیں۔۔۔
بخدا مجھے بڑے بڑے فیمنسٹ لبرلز اکثر اوقات کالج ،یونیورسٹیز اور مدارس کی لڑکیوں ،استانیوں کی ننگی تصاویر دکھاتے رہے ہیں، میرا انبکس اس کا گواہ ہے باقاعدہ بتاتے تھے کہ فلاں موبائل لینے کیلے آگے ننگی لیٹ جاتی ہے ۔۔۔
، فلاں استانی فیمنسٹ کی آڑ میں بچیاں سپلایئ کرتی ہے اور فلاں پانچ ہزار کیلے گروپ سیکس تک مان جاتی ہے۔ مجھ سے پوچھ رہے ہوتے تھےکہ کپل سوئپ کے بارے میں آپکی کیا راے ہے، میرا منہ نہ کھلوایئں۔
ہم بحیثیت قوم بہت ح ر ا م ی ہیں، پھر چاہے مرد ہو یا عورت، سب ہی اس حمام میں اجتماعی طور پر ننگے ہیں۔۔ Copied
Be hyayi ka khatma
No comments:
Post a Comment