Paise Kamane ki Machine samajhne wali Soch ne Muslim Ladkiyo ko nanga kar diya hai.
Ladki ko "Paise banane ki factory" wali soch ne Muslim Muashare ko nanga kar diya hai.मॉडर्न दौर का अजीब रवैय्या है। अगर औरत अपने घर मे अपने लिए खाना बनाये तो यह गुलामी, रूढ़ीवादी और दकियानुसी सोच, वही औरत जहाज़ मे एयर होसटेड बन कर दूसरे लोगो की हवस नाक निगाहों का निशाना बन कर उनकी खिदमत करती है तो उसका नाम आज़ादी और आधुनिक सोच।
السلام علیکم ورحمة الله وبركاتہ
نئی تہذیب کا عجیب فلسفہ ہے کہ اگر ایک عورت اپنے گھر میں اپنے لئے اور اپنے شوہر کے لئے اور اپنے بچوں کے لئے کھانا تیار کرتی ہے تو یہ رجعت پسندی اور دقیانوسیت ہے۔ اور اگر وہی عورت ہوائی جہاز میں ائیر ہوسٹس بن کر سینکڑوں انسانوں کی ہوس ناک نگاہوں کا نشانہ بن کر ان کی خدمت کرتی ہے تو اس کا نام آزادی اور جدت پسندی ہے۔ اگر عورت گھر میں رہ کر اپنے ماں‘ باپ بہن بھائیوں کے لئے خانہ داری کا انتظام کرے تو یہ قید اور ذلت ہے لیکن دوکانوں پر سیلز گرل بن کر اپنی مسکراہٹوں سے گاہکوں کو متوجہ کرے یا دفاتر میں اپنے افسروں کی ناز برداری کرے تو یہ " آزادی " اور " اعزاز" ہے۔ انا للہ و انا الیہ راجعون
: مفتی تقی عثمانی صاحب
۔۔خذ ما صفا دع ما كدر...
No comments:
Post a Comment