Taharat Ke Masail, Wuzu Kin Halaton Me Nahi Tootta Aur Kin Halat me Toot Jata Hai?
*ایسی نیند جس کے بعد بندے کو ادراک اور شعور ہی نہ رہے کہ اس کا وضو سلامت ہے یا ٹوٹ گیاہے اور وہ کہاں سویا ہے اسکے سونے بعد کیاہورہاہے ؟؟
ایسی صورت میں وضو ٹوٹ جاتاہے
البتہ اگر نیند خفیف(ہلکی) ہو اور صرف انگھ وغیرہ ہی ہو تو پھر وضو نہیں ٹوٹتا
ایسے اعمال جن سے وضو نہیں ٹوٹتا لیکن ہمارے معاشرے میں انہیں نواقض سمجھاجاتاہے*
*1:_* کسی زخم وغیرہ سے خون کا بہنا
غزوۃ ذات الرقاع کے موقع ایک انصاری صحابی رضی اللہ عنہ کو تیر لگ گیاتھا اور وہ کسی سورت کی تلاوت نماز میں کررہے تھے انہوں نے نماز اور تلاوت کوترک کرنا پسند نہ کیا جب بعد میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس واقعہ کا علم ہوا تو آپ نے صحابی کو یہ نہیں فرمایا کہ آپکا تو وضو ہی ٹوٹ گیا تھا آپ پھر نماز کیوں پڑھ رہے تھے ؟؟
بلکہ آپ علیہ الصلاۃ والسلام نے خاموشی اختیار کی
اور اصول حدیث کے متفقہ(عندالجمیع )قاعدہ ہے کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کسی صحابی کے عمل پر خاموشی اختیارکریں تو یہ حدیث تقریری کہلاتی ہے جس کا دوسرا نام مرفوع حکمی تقریری ہے
لہذا یہ قابل حجت ہے اس کے اور بھی دلائل ہیں جو اختصار کی غرض سے ذکر نہیں کیے جاسکتے
مختصر یہ کہ زخم سے خون کا بہنا نبی علیہ الصلاۃ والسلام نے ناقض وضو قرار نہیں دیا لہذا یہ ناقض نہیں ..کیونکہ واضح صحیح حدیث نہیں
*2:_* *قے آنا (الٹی کرنا)*
قے سے وضو نہیں ٹوٹتا اور نہ ہی قے یعنی الٹی کے بعد وضو کرنا واجب ہے
البتہ قے آنے کے بعد وضوکرنا سنت اور مستحب ہے کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی ہے
"أن النبي صلى الله عليه وسلم قاء فتوضأ"
کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قے کرنے کے بعد وضو کیا .
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اس عمل سے قے کے بعد وضو کرنا مستحب سمجھ آتاہےواجب نہیں کیونکہ واجب عمل کے لیے اصولیین کے ہاں کچھ شرائط ہیں جو یہاں پوری نہیں
لیکن سنت کی اہمیت اگر سمجھی جائے تو کم نہیں
یہ فرض واجب اور سنت کی تقسیم صرف انسانوں آسانی کیلیے ہے ورنہ اسلام کا کوئی بھی شعار اور رسول اللہ ص کا کوئی بھی عمل ہمارے لیے قابل عمل اور باعث سعادت و کامیابی ہے