*✍ دیوالی کی مٹھائی کا حکم:-....!*
*
سوال: 142-96:* دیوالی کے موقع پر جو مٹھائیاں غیر مسلموں کی طرف سے بطور ہدیہ دی جاتی ہیں ان کی دو قسمیں ہیں:
ایک وہ مٹھائیاں جو دیوی دیوتائوں پر چڑھانے اور کچھ منتر وغیرہ پڑھنے کے بعد تقسیم کرتے ہیں۔
دوسری وہ مٹھائیاں جو ڈائریکٹ بازار سے خرید کر دوست احباب اور اپنے یہاں کام کرنے والو دیتے ہیں۔
تو دونوں قسموں کے حکم میں کچھ فرق ہے؟
*جواب:* میرے نزدیک دونوں قسموں میں فرق ہے:
#پہلی قسم کی مٹھائیاں {وما أهل به لغير الله} (یعنی جس پر اللہ کے سوا دوسرے کا نام پکارا گیا ہو وہ حرام ہے) میں سے ہیں اور انہیں ہرگز لینا اور استعمال کرنا نہیں چاہئے۔
#اور دوسری قسم کی مٹھائیاں لینا ایک طرح سے ان کے تہوار میں شرکت ہے جو ممنوع ہے مگر شرک کی حد تک نہیں پہنچتا، اس واسطے جہاں تک ہو سکے ان کے لینے سے بھی احتراز کرنا چاہئے اور مجبورا لینا پڑے تو اسے لے کر کسی غیر مسلم کو دے دینا چاہئے۔
*(نعمة المنان مجموع فتاوى فضيلة الدكتور فضل الرحمن: 323)*
[ ✍ غیر مسلموں کو ان کے مذہبی تہواروں پر مبارکباد دینا جائز نہیں ہے کیونکہ یہ ایک طرح سے ان کے کفریہ وشرکیہ شعار کا اقرار اور ان کے لئے اس عمل پر رضامندی کا اظہار کرنے جیسا ہے جس کی مسلمانوں کو ان کا دین وایمان اجازت نہیں دیتا۔]
No comments:
Post a Comment