find all Islamic posts in English Roman urdu and Hindi related to Quran,Namz,Hadith,Ramadan,Haz,Zakat,Tauhid,Iman,Shirk,daily hadith,Islamic fatwa on various topics,Ramzan ke masail,namaz ka sahi tareeqa

Kya Shauhar (Husband) Apni Biwi ko Maa ya Behan kah de to Biwi khawind par Haram Ho jayegi?

Agar Shauhar Biwi ko Apni "Maa" Ya Behan kah de to kya wah apne Shauhar par haram Ho jayegi?

Kya Biwi ko Apni Maa ya behan kah kar Mukhatib kar lene se Shauhar Biwi ka Rishta khatam ho jata hai?

Kya Khawind Apni Biwi ki Pistaan moonh me le sakta hai?

Sawal: Khawind agar Biwi ko Maa ya Behan kah de to kya is tarah kahne se Biwi us par Haram Ho jayegi? Iska Kaffara kya hoga? Mukammal tafseel se jawab dein.


"سلسلہ سوال و جواب نمبر-257"

سوال_خاوند اگر اپنی بیوی کو ماں یا بہن کہہ دے تو کیا اس طرح کہنے سے بیوی اس پر حرام ہوجائے گی؟ نیز اس کا کفارہ کیا ہو گا؟ مکمل تفصیل بیان کریں..!

Published Date: 27-6-2019

جواب:
الحمد للہ:

*مطلوبہ سوال میں جو بات پوچھی گئی ہے،اسے شریعت میں "ظہار" کہتے ہیں، ظہار کا لفظ ” ظَہْرٌ“ سے مشتق ہے، جس کا معنی پیٹھ ہے،یعنی اگر کوئی شخص اپنی بیوی کو غصہ میں یہ بات کہہ دے کہ تو مجھ پر میری ماں یا میری بہن کی پیٹھ  کی طرح حرام ہے تو یہ ظہار کہلاتا ہے اور عرب میں یہ دستور تھا کہ جو شخص اپنی بیوی کو ماں یا بہن کہہ دیتا تو وہ عورت اپنے شوہر پر ہمیشہ کے لیے حرام ہو جاتی.

لیکن اسلام نے اس جہالت کا رد کیا ہے،

اللہ تعالیٰ قرآن میں فرماتے ہیں،

أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

مَا جَعَلَ اللّٰهُ لِرَجُلٍ مِّنۡ قَلۡبَيۡنِ فِىۡ جَوۡفِهٖ ۚ وَمَا جَعَلَ اَزۡوَاجَكُمُ الّٰٓـئِْ تُظٰهِرُوۡنَ مِنۡهُنَّ اُمَّهٰتِكُمۡ ‌ۚ وَمَا جَعَلَ اَدۡعِيَآءَكُمۡ اَبۡنَآءَكُمۡ‌ ؕ ذٰ لِكُمۡ قَوۡلُـكُمۡ بِاَ فۡوَاهِكُمۡ‌ ؕ وَاللّٰهُ يَقُوۡلُ الۡحَقَّ وَهُوَ يَهۡدِى السَّبِيۡلَ ۞
ترجمہ:
اللہ نے کسی آدمی کے لیے اس کے سینے میں دو دل نہیں بنائے اور نہ اس نے تمہاری ان بیویوں کو جن سے تم ظہار کرتے ہو، تمہاری مائیں بنایا ہے اور نہ تمہارے منہ بولے بیٹوں کو تمہارے بیٹے بنایا ہے، یہ تمہارا اپنے مونہوں سے کہنا ہے اور اللہ سچ کہتا ہے اور وہی (سیدھا) راستہ دکھاتا ہے۔

تفسیر:
یعنی ہر شخص کی ماں ایک ہی ہے، جس کے پیٹ میں سے وہ پیدا ہوا ہے۔ یہ نہیں ہوسکتا کہ اس کے بعد کسی کو ماں کہہ دینے سے وہ اس کی ماں بن جائے، نہ تمہارے اپنی بیویوں کو ماں کی طرح حرام کہنے سے وہ ماں بن جاتی ہیں، اور ہر شخص کا باپ بھی ایک ہی ہے، یہ نہیں ہوسکتا کہ پہلے تو اس کا باپ ایک تھا، پھر کسی نے اس کو بیٹا کہہ دیا تو وہ اس کا باپ بن گیا۔ یہ صرف تمہارے منہ کی باتیں ہیں۔ اللہ تعالیٰ ان میں سے کسی بات کو نہیں مانتا، وہ تو وہی بات کہتا ہے جو حقیقت اور سچ ہے اور وہ اصل سیدھے راستے ہی کی طرف راہ نمائی کرتا ہے۔
(تفسیر القرآن الکریم - سورۃ نمبر 33 الأحزاب، آیت نمبر _4)

*ظہار کی مزید تفصیل سورہ مجادلہ کی ابتدائی آیات میں بیان ہوئی ہے*

القرآن - سورۃ المجادلة آیت نمبر 1 تا 4

أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

آئیت نمبر_1
قَدۡ سَمِعَ اللّٰهُ قَوۡلَ الَّتِىۡ تُجَادِلُكَ فِىۡ زَوۡجِهَا وَ تَشۡتَكِىۡۤ اِلَى اللّٰهِ ‌ۖ وَاللّٰهُ يَسۡمَعُ تَحَاوُرَكُمَا‌ ؕ اِنَّ اللّٰهَ سَمِيۡعٌ ۢ بَصِيۡرٌ‏ ۞
ترجمہ:
یقینا اللہ نے اس عورت کی بات سن لی جو تجھ سے اپنے خاوند کے بارے میں جھگڑ رہی تھی اور اللہ کی طرف شکایت کر رہی تھی اور اللہ تم دونوں کی گفتگو سن رہا تھا۔ بیشک اللہ سب کچھ سننے والا، سب کچھ دیکھنے والا ہے۔

آئیت نمبر-2
اَلَّذِيۡنَ يُظٰهِرُوۡنَ مِنۡكُمۡ مِّنۡ نِّسَآئِهِمۡ مَّا هُنَّ اُمَّهٰتِهِمۡ‌ؕ اِنۡ اُمَّهٰتُهُمۡ اِلَّا الّٰٓـىِٔۡ وَلَدۡنَهُمۡ‌ؕ وَاِنَّهُمۡ لَيَقُوۡلُوۡنَ مُنۡكَرًا مِّنَ الۡقَوۡلِ وَزُوۡرًا‌ؕ وَ اِنَّ اللّٰهَ لَعَفُوٌّ غَفُوۡرٌ ۞
ترجمہ:
وہ لوگ جو تم میں سے اپنی بیویوں سے ظہار کرتے ہیں وہ ان کی مائیں نہیں ہیں، ان کی مائیں ان کے سوا کوئی نہیں جنھوں نے انھیں جنم دیا اور بلاشبہ وہ یقینا ایک بری بات اور جھوٹ کہتے ہیں اور بلاشبہ اللہ یقینا بےحد معاف کرنے والا، نہایت بخشنے والا ہے۔

آئیت نمبر_3
وَالَّذِيۡنَ يُظٰهِرُوۡنَ مِنۡ نِّسَآئِهِمۡ ثُمَّ يَعُوۡدُوۡنَ لِمَا قَالُوۡا فَتَحۡرِيۡرُ رَقَبَةٍ مِّنۡ قَبۡلِ اَنۡ يَّتَمَآسَّا‌ ؕ ذٰ لِكُمۡ تُوۡعَظُوۡنَ بِهٖ‌ ؕ وَاللّٰهُ بِمَا تَعۡمَلُوۡنَ خَبِيۡرٌ ۞
ترجمہ:
اور وہ لوگ جو اپنی بیویوں سے ظہار کرتے ہیں، پھر اس سے رجوع کرلیتے ہیں جو انھوں نے کہا، تو ایک گردن آزاد کرنا ہے، اس سے پہلے کہ وہ دونوں ایک دوسرے کو ہاتھ لگائیں، یہ ہے وہ (کفارہ) جس کے ساتھ تم نصیحت کیے جاؤ گے، اور اللہ اس سے جو تم کرتے ہو، پوری طرح باخبر ہے۔

آئیت نمبر_4
فَمَنۡ لَّمۡ يَجِدۡ فَصِيَامُ شَهۡرَيۡنِ مُتَتَابِعَيۡنِ مِنۡ قَبۡلِ اَنۡ يَّتَمَآسَّاؕ فَمَنۡ لَّمۡ يَسۡتَطِعۡ فَاِطۡعَامُ سِتِّيۡنَ مِسۡكِيۡنًا‌ؕ ذٰلِكَ لِتُؤۡمِنُوۡا بِاللّٰهِ وَرَسُوۡلِهٖ‌ؕ وَتِلۡكَ حُدُوۡدُ اللّٰهِ‌ؕ وَلِلۡكٰفِرِيۡنَ عَذَابٌ اَلِیْمٌ ۞
ترجمہ:
پھر جو شخص نہ پائے تو دو پے درپے مہینوں کا روزہ رکھنا ہے، اس سے پہلے کہ دونوں ایک دوسرے کو ہاتھ لگائیں، پھر جو اس کی (بھی) طاقت نہ رکھے تو ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلانا ہے۔ یہ اس لیے کہ تم اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لے آؤ اور یہ اللہ کی حدیں ہیں اور کافروں کے لیے دردناک عذاب ہے۔

*سورہ مجادلہ کی ان آیات میں ظہار کا حکم اور اسکا کفارہ بیان ہوا ہے،اب ہم ان آیات کی تفسیر پڑھتے ہیں*

تفسیر:
قَدْ سَمِعَ اللہ ُ قَوْلَ الَّتِیْ تُجَادِلُکَ فِیْ زَوْجِہَا : یہ آیات خولہ بنت ثعلبہ (رض) کے بارے میں اتریں ۔ بعض روایات میں ان کا نام خویلہ اور بعض میں جمیلہ آیا ہے۔ ان کے خاوند اوس بن صامت انصاری (رض) تھے جو عبادہ بن صامت (رض) کے بھائی تھے ، بوڑھے تھے اور خولہ کے ان سے بچے بھی تھے۔ انہوں نے کسی بات پر ناراض ہو کر ان سے ظہار کرلیا ، یعنی یہ کہہ دیا : ” انت علی کظھر امی “ تو مجھ پر میری ماں کی پیٹ کی طرح ہے۔ “ جاہلیت میں جو شخص بیوی سے ظہار کرتا وہ اسے ماں ہی کی طرح ہمیشہ کے لیے حرام سمجھ لیتا تھا ۔ خولہ کے سامنے تو دنیا اندھیرا ہوگئی ، اس عمر میں کہاں رہوں گی ، بچوں کا کیا کروں گی ؟ باپ کے پاس رہے تو ضائع ہوجائیں گے ، میرے پاس رہے تو انہیں کہاں سے کھلاؤں گی ؟ وہ یہ شکایت لے کر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئیں ،
وہ کہتی تھی میرے بارے میں کوئی گنجائش نکالیں ، میرے خاوند نے مجھے طلاق نہیں دی ، صرف ” انت علی کظھر امی “ کہا ہے۔ اب میں بڑھاپے میں کہاں جاؤں اور بچوں کا کیا کروں ؟ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اللہ تعالیٰ کی طرف سے کوئی واضح حکم نہ ہونے کی وجہ سے انہیں اکٹھے رہنے کی اجازت نہیں دے رہے تھے، خیر اللہ تعالیٰ نے اس مسئلہ کا حل نازل فرما دیا،

سنن ابو داؤد میں ہے کہ خویلہ بنت مالک بن ثعلبہ (رض) نے کہا میرے خاوند اوس بن صامت (رض) نے مجھ سے ظہار کرلیا تو میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئی ، میں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس شکایت کرتی تھی اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس کے بارے میں مجھ سے جھگڑتے تھے اور فرماتے تھے ( اتق اللہ فانہ ابن عمک) ” اس کے بارے میں اللہ سے ڈر ، کیونکہ وہ تمہارا چچازاد ہے “۔ مگر میں نہیں ٹلی ، یعنی مجھے اس مسئلہ کا حل چاہیے تھا ہر صورت میں)
اس عورت کا جھگڑا دیکھ کر اللہ تعالیٰ نے ظہار کے کفارہ کے بارے  قرآن نازل فرما دیا،  تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا :

اپنے شوہر سے کہو کہ ظہار کے کفارے میں ( یعت رقبۃ) “ وہ ایک گردن آزاد کرے۔ “

میں نے کہا :
” وہ تو اس کے پاس ہے نہیں ۔

‘ ‘ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا :( فیصوم شھرین متتابعین)”
پھر دو ماہ لگاتار روزے رکھے

“۔ میں نے کہا :” اے اللہ کے رسول ! وہ بڑا بوڑھا ہے ، روزے رکھ نہیں سکتا “۔

فرمایا :( فلیطعم ستین مسکینا)” پھر اسے کہو کہ ساٹھ (60) مسکینوں کو کھانا کھلائے۔ “

میں نے کہا : ” اس کے پاس کوئی چیز نہیں جس کا صدقہ کرے۔

کہتی ہیں: اسی وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کھجوروں کی ایک زنبیل آ گئی، میں نے کہا: اللہ کے رسول ( آپ یہ مجھے دے دیجئیے ) ایک اور زنبیل میں دے دوں گی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم نے ٹھیک ہی کہا ہے، لے جاؤ اور ان کی جانب سے ساٹھ مسکینوں کو کھلا دو، اور اپنے چچا زاد بھائی ( یعنی شوہر ) کے پاس لوٹ جاؤ،

(سنن ابو داؤد ، الطلاق ، باب فی الظھار: حدیث نمبر_2214، وقال الالبانی حسن)

 
*ظہار ک کفارہ یہی ہے جو اوپر بیان ہوا ہے کہ ظہار کرنے والا شخص اپنی بیوی ساتھ ملنے سے پہلے ایک غلام آزاد کرے، نا کر سکے تو 2 ماہ کے لگاتار روزے رکھے ،اور اگر روزے بھی نا رکھ سکے تو 60 مسکینوں کو کھانا کھلائے اور اگر اسکے پاس استطاعت نا ہو تو کوئی اور اسکی طرف سے صدقہ کر دے.

_______&__________

*اگر کوئی آدمی اپنی بیوی سے ظہار کر لے اور پھر کفارہ ادا کرنے سے پہلے ہی اس سے ہم بستری کر لے تو اسکا کفارہ بھی وہی ہو گا جو ظہار کا کفارہ ہے*

 عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک آدمی آیا، اس نے اپنی بیوی سے ظہار کر رکھا تھا اور پھر اس کے ساتھ جماع کر لیا، اس نے عرض کیا: اللہ کے رسول! میں نے اپنی بیوی سے ظہار کر رکھا ہے اور کفارہ ادا کرنے سے پہلے میں نے اس سے جماع کر لیا تو کیا حکم ہے؟ تو آپ نے فرمایا: ”اللہ تم پر رحم کرے کس چیز نے تجھ کو اس پر آمادہ کیا؟“ اس نے کہا: میں نے چاند کی روشنی میں اس کی پازیب دیکھی ( تو مجھ سے صبر نہ ہو سکا ) آپ نے فرمایا: ”اس کے قریب نہ جانا جب تک کہ اسے کر نہ لینا جس کا اللہ نے تمہیں حکم دیا ہے، (یعنی ظہار کا کفارہ جب تک ادا نا کر لو)
(سنن ترمذی حدیث نمبر_1199)
(سنن ابن ماجہ حدیث نمبر-2065)

سلمہ بن صخر انصاری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں،
مجھے عورت سے جماع کی جتنی شہوت و قوت ملی تھی ( میں سمجھتا ہوں ) اتنی کسی کو بھی نہ ملی ہو گی، جب رمضان کا مہینہ آیا تو میں نے اس ڈر سے کہ کہیں میں رمضان کی رات میں بیوی سے ملوں ( صحبت کر بیٹھوں ) اور پے در پے جماع کئے ہی جاؤں کہ اتنے میں صبح ہو جائے اور میں اسے چھوڑ کر علیحدہ نہ ہو پاؤں، میں نے رمضان کے ختم ہونے تک کے لیے بیوی سے ظہار کر لیا،(یعنی یہ کہہ دیا کہ رمضان کا پورا مہینہ اسکی بیوی اس پر اسکی ماں کی طرح حرام ہو گی)،
پھر ایسا ہوا کہ ایک رات میری بیوی میری خدمت کر رہی تھی کہ اچانک مجھے اس کی ایک چیز دکھائی پڑ گئی تو میں ( اپنے آپ پر قابو نہ رکھ سکا ) اسے دھر دبوچا، جب صبح ہوئی تو میں اپنی قوم کے پاس آیا اور انہیں اپنے حال سے باخبر کیا، میں نے ان سے کہا کہ میرے ساتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس چلو تاکہ میں آپ کو اپنے معاملے سے باخبر کر دوں، ان لوگوں نے کہا: نہیں، اللہ کی قسم! ہم نہ جائیں گے، ہمیں ڈر ہے کہ کہیں ہمارے متعلق قرآن ( کوئی آیت ) نازل نہ ہو جائے، یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کوئی بات نہ کہہ دیں جس کی شرمندگی برقرار رہے، البتہ تم خود ہی جاؤ اور جو مناسب ہو کرو، تو میں گھر سے نکلا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس پہنچا اور آپ کو اپنی بات بتائی، آپ نے فرمایا: ”تم نے یہ کام کیا ہے؟“ میں نے کہا: جی ہاں، میں نے ایسا کیا ہے، آپ نے فرمایا: ”تم نے ایسا کیا ہے؟“ میں نے کہا: جی ہاں، میں نے ایسا کیا ہے آپ نے ( تیسری بار بھی یہی ) پوچھا: ”تو نے یہ بات کی ہے“، میں نے کہا: جی ہاں، مجھ سے ہی ایسی بات ہوئی ہے، مجھ پر اللہ کا حکم جاری و نافذ فرمائیے، میں اپنی اس بات پر ثابت و قائم رہنے والا ہوں، آپ نے فرمایا: ”ایک غلام آزاد کرو“، میں نے اپنی گردن پر ہاتھ مار کر کہا: قسم ہے اس ذات کی جس نے آپ کو حق کے ساتھ بھیجا ہے! میں اپنی اس گردن کے سوا کسی اور گردن کا مالک نہیں ہوں ( غلام کیسے آزاد کروں ) آپ نے فرمایا: ”پھر دو مہینے کے روزے رکھو“، میں نے کہا: اللہ کے رسول! مجھے جو پریشانی و مصیبت لاحق ہوئی ہے وہ اسی روزے ہی کی وجہ سے تو لاحق ہوئی ہے، آپ نے فرمایا: ”تو پھر ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلا دو“، میں نے کہا: قسم ہے اس ذات کی جس نے آپ کو حق کے ساتھ بھیجا ہے! ہم نے یہ رات بھوکے رہ کر گزاری ہے، ہمارے پاس رات کا بھی کھانا نہ تھا، آپ نے فرمایا: ”بنو زریق کے صدقہ دینے والوں کے پاس جاؤ اور اس سے کہو کہ وہ تمہیں صدقہ کا مال دے دیں اور اس میں سے تم ایک وسق ساٹھ مسکینوں کو اپنے کفارہ کے طور پر کھلا دو اور باقی جو کچھ بچے وہ اپنے اوپر اور اپنے بال بچوں پر خرچ کرو، وہ کہتے ہیں: پھر میں لوٹ کر اپنی قوم کے پاس آیا، میں نے کہا: میں نے تمہارے پاس تنگی، بدخیالی اور بری رائے و تجویز پائی، جب کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کشادگی اور برکت پائی، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے تمہارا صدقہ لینے کا حکم دیا ہے تو تم لوگ اسے مجھے دے دو، چنانچہ ان لوگوں نے مجھے دے دیا۔
(سنن ترمذی حدیث نمبر-3299)
(سنن ابن ماجہ حدیث نمبر-2062)

*یعنی اگر کوئی شخص غصے میں بیوی کو ماں یا  بہن کی طرح خود پر حرام کر لے تو وہ ماں یا بہن بنے گی تو نہیں مگر شرعی نقطہ نظر سے یہ اچھا عمل نہیں، اس لیے شریعت نے یہ الفاظ کہنے پر کفارہ رکھا ہے تا کہ مرد حضرات اس طرح کے الفاظ کہنے سے پرہیز کریں*
___________&_____________

مگر واضح رہے یہ ظہار کا حکم اور  کفارہ اس وقت لاگو ہو گا جب غصے کی حالت میں شوہر بیوی کو خود پر حرام کرنے کی نیت سے ایسے الفاظ بولے، لیکن اگر وہ مذاق میں یا پیار محبت سے بیوی کو ماں یا بہن کہہ دیتا ہے جس میں نیت ظہار کی نہیں ہوتی تو ایسے الفاظ کہنے میں کوئی حرج نہیں اور نا ہی ایسے الفاظ کہنے سے کوئی کفارہ ادا کرنا پڑے گا*

 سعودی فتاویٰ ویب سائٹ islamqa.info پر یہ سوال پوچھا گیا کہ کہ بیوی کو مذاق یا پیار محبت میں ماں یا بہن کہنا کیسا ہے؟

انکا جواب یہ تھا۔۔۔۔!!

اول:
آدمی اگر اپنی بیوی کو "تم میری ماں ہو" یا" میری بہن ہو"یا "امی " کہہ دے تو اس میں خاوند کی نیت کے مطابق ظہار ہونے یا نہ ہونے دونوں کا احتمال ہے، اس لئے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (اعمال کا دار و مدار نیت پر ہے، اور ہر شخص کیلئے وہی ہے جسکی اس نے نیت کی
(متفق علیہ)

اور عام طور پر اس طرح کے کلمات پیار محبت اور توقیر کیلئے خاوند کہہ دیتا ہے، چنانچہ اس صورت میں یہ ظہار نہیں ہوگا، اور نہ ہی شوہر کیلئے بیوی حرام ہوگی۔

ابن قدامہ رحمہ اللہ "المغنی" (8/6) میں کہتے ہیں:
"اور اگر خاوند نے کہہ دیا: تم مجھ پر میری ماں کی طرح ہو، یا ماں جیسی ہو، اور اس کا مقصد ظہار تھا ، تو اکثر علماء کے ہاں یہ ظہار ہی ہوگا، اور اگر مقصد صرف عزت و احترام تھا تو ظہار نہیں ہوگا۔۔۔ اور اسی طرح [ان جملوں کا بھی یہی حکم ہوگا کہ]: "تم میری ماں ہو"، یا "میری بیوی میری ماں" اختصار کے ساتھ اقتباس مکمل ہوا

دائمی فتوی کمیٹی سے پوچھا گیا کہ :
کچھ لوگ اپنی بیوی سے کہہ دیتے ہیں کہ میں تمہارا بھائی ہوں، اور تم میری بہن ہو، تو اسکا کیا حکم ہے؟
تو انہوں نے جواب دیا:

"جب خاوند اپنی بیوی سے کہے کہ میں تمہارا بھائی ہوں اور تم میری بہن ہو، یا کہے کہ : تم میری ماں ہو، یا میری ماں جیسی ہو، یا پھر کہہ دے کہ: "تم میرے نزدیک میری ماں جیسی ہو، یا بہن جیسی ہو، تو اگر اس کی مذکورہ باتوں کی نیت صرف عزت افزائی، احترام ، صلہ رحمی اور اظہار محبت ہو ، یا سرے سے کوئی نیت تھی ہی نہیں ، اور نہ کوئی ارادہ ظہار کے شواہد پائے گئے ، تو یہ ظہار نہیں ہوگا اور نہ اسے کوئی کفارہ لازم آئے گا۔

اور اگر اس جیسے دیگر کلمات سے ظہار کا ارادہ تھا، یا ظہار کیلئے شواہد پائے گئے ، جیسے کہ یہ کلمات بیوی پر غصہ اور اسے ڈانٹ ڈپٹ پلانے کے وقت صادر ہوئے ہوں تو یہ ظہار ہوگا جو کہ حرام ہے، اس پر اسے توبہ کرنی ہوگی، اور بیوی سے ہمبستری سے قبل کفارہ بھی ادا کرنا ہوگا، جو کہ ایک غلام کو آزاد کرنا ہے، اگر غلام نہ ملے تو دو ماہ کے مسلسل روزے رکھنے ہونگے، اور اگر یہ بھی نہ کرسکے تو ساٹھ مساکین کو کھانا کھلانا ہوگا" انتہی
"فتاوى اللجنة الدائمة" (20/274)

دوم:

بعض علماء کے نزدیک خاوند کی طرف سے اپنی بیوی کو : "میری ماں "، یا "میری بہن" کہنا مکروہ ہے، اس کی دلیل وہ
ابو داود (2210)کی روایت کو بناتے ہیں کہ ایک آدمی نے اپنی بیوی کو کہہ دیا: "میری بہنا" تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (تمہاری بہن ہے کیا؟! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے ناپسند جانا اوراسے اس روک دیا)
صحیح بات یہی ہے کہ اس بات میں کوئی کراہت نہیں ہے، کیونکہ یہ حدیث ضعیف ہے، البانی نے اسے ضعیف ابو داود میں ضعیف قرار دیا ہے۔

 اور شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ سے پوچھا گیا:
کیا آدمی کیلئے یہ جائز ہے کہ اپنی بیوی کو صرف محبت کے طور پر کہہ دے"او!میری بہن"یا محبت ہی کی وجہ سے کہہ دے: "او! میری ماں"
تو انہوں نے جواب دیا:
"جی ہاں! "میری بہن"یا "میری ماں"یا اسکے علاوہ پیار و محبت کا موجب بننے والے کلمات کہنا جائز ہے، اگرچہ کچھ اہل علم کے ہاں بیوی کو اس قسم کے جملوں سے مخاطب کرنا مکروہ ہے، لیکن حقیقت میں کراہت کی کوئی وجہ نہیں ہے، کیونکہ اعمال کا دارومدار نیت پر ہے، اور اس آدمی نے ان جملوں سے یہ نیت نہیں کی کہ اسکی بیوی بہن کی طرح اس پر حرام ہے، یا وہ اسکا بہن کی طرح محرم ہے، بلکہ اس نے محبت اور پیار بڑھانے کیلئے ایسا کیا، اور ہر وہ چیز جو میاں بیوی کے مابین محبت کا سبب ہو چاہے وہ خاوند کی طرف سے ہو یا بیوی کی طرف سے تو وہ مطلوب ہے" انتہی
( "فتاوى برنامج نور على الدرب)

((( واللہ تعالیٰ اعلم باالصواب )))

اگر شوہر بیوی کا دودھ چوس لے تو کیا انکا نکاح ٹوٹ جائے گا؟
دیکھیں سلسلہ نمبر-148

اپنے موبائل پر خالص قران و حدیث کی روشنی میں مسائل حاصل کرنے کے لیے "ADD" لکھ کر نیچے دیئے گئے نمبر پر سینڈ کر دیں،

آپ اپنے سوالات نیچے دیئے گئے نمبر پر واٹس ایپ کر سکتے ہیں جنکا جواب آپ کو صرف قرآن و حدیث کی روشنی میں دیا جائیگا,
ان شاءاللہ۔۔!!
سلسلہ کے باقی سوال جواب پڑھنے کے لئے ہماری آفیشل ویب سائٹ وزٹ کریں یا ہمارا فیسبک پیج دیکھیں::

یا سلسلہ نمبر بتا کر ہم سے طلب کریں۔۔!!

*الفرقان اسلامک میسج سروس*

آفیشل واٹس ایپ نمبر
                   +923036501765

آفیشل ویب سائٹ
http://alfurqan.info/

آفیشل فیسبک پیج//

https://www.facebook.com/Alfurqan.sms.service2/

Share:

Aaj Ladkiyo ki Shadi me itna waqt kyu barbad kar rahe hai?

Aaj Jawan ladke Ladkiyo ki Shadi me takhir kyu?
Aaj itni umar gujar jane ke bad Log Nikah kyu kar rahe hai?

Aaj sabse Jyada be hyayi kin wajaho se fail rahi hai?

پاؤں پر کھڑے ہونے کے بعد شادی کریں گے ۔۔!

یہی کہتے ہیں ہم کہ پہلے پاؤں پر کھڑے ہو جائیں پھر شادی کریں گے۔

اب پاؤں پر کھڑے کب ہوں گے یہ ہمیں بھی پتا نہیں ہوتا۔ پڑھنے کے لیے جا رہے کچھ لڑکوں کو دیکھ کر لگتا ہے کہ کم سے کم دو تین بچوں کے باپ ہوں گے لیکن معلوم کرنے پر کنوارے نکلتے ہیں۔ پھر پوچھنے پر کہتے ہیں کہ اپنے پاؤں پر کھڑے ہو جائیں پھر...

نرسری سے میٹرک، پھر انٹر، بیچلر، ماسٹر، ڈاکٹر، انجینئر وغیرہ کے مقام تک پہنچتے پہنچتے ایک تہائی عمر مکمل ہو جاتی ہے پھر باری آتی ہے نوکری کی جس میں آج کل اچھا خاصا وقت لگ جاتا ہے۔ اگر نوکری نہ کر کے اپنا بزنس کرے تو اسے جمانے کے لیے کافی وقت دینا پڑتا ہے۔ اس طرح تقریباً آدھی زندگی پار ہو جاتی ہے۔ اس کے بعد جب لگتا ہے کہ ایک پاؤں پر تو کھڑے ہو ہی گئے ہیں پھر شادی کی نیت کی جاتی ہے۔
شادی کے وقت ایسا بھی دیکھا گیا ہے کہ لڑکا، لڑکے کا والد نظر آتا ہے۔

کیا شادی کے بعد پاؤں پر کھڑے نہیں ہو سکتے؟

بالکل ہو سکتے ہیں۔ شادی کو رکاوٹ سمجھنا صحیح نہیں ہے بلکہ شادی کے بعد کامیابی کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔
گھر میں ایسا ہوتا ہی ہے کہ کئی لوگوں کا آنا جانا، کھانا پینا لگا رہتا ہے پھر ایک عورت کے آنے سے کیا بھوکا رہنے کی حالت ہو جائے گی۔
اب بات آتی ہے خرچے کی تو فضول خرچی کو ضروری سمجھنا آپ کی غلطی ہے۔

جس عمر میں آج کل اکثر لڑکے شادی کرتے ہیں، اتنے میں تو چار شادیاں ہو جانی چاہیے۔ جتنا پیسا جمع کر کے شادی کرتے ہیں اتنے میں چار بیویوں کا نہیں تو کم سے کم دو بیویوں کا خرچ ضرور اٹھایا جا سکتا ہے۔

ایک وہ لوگ ہوا کرتے تھے جو اکیس سال کی عمر میں قسطنطنیہ کی دیواریں گرا کر آگے بڑھ جاتے تھے اور ایک ہم ہیں کہ اس عمر کو کھیلنے کودنے، انگریزی پڑھنے اور موج مستی کرنے کی عمر سمجھتے ہیں۔

پردہ عورت کے لیے انعامِ خداوندی

اللہ تعالیٰ نے عورت کو پردہ کرنے کا حکم دیا ہے جو کہ عورت کے لیے اللہ تعالیٰ کی طرف سے بہت بڑا انعام ہے، اسی پردے میں عورت کی عزت ہے، یہی عورت کی حیا کی حفاظت کا ذریعہ ہے۔ جو عورت پردہ کرتی ہے، اللہ تعالیٰ اس کو دنیا اور آخرت کی بے شمار نعمتیں عطا کرتا ہے، جن میں سے سب سے بڑی نعمت یہ ہے کہ: اللہ تعالیٰ ایسی عورت سے راضی ہوجاتا ہے۔ ظاہر ہے کہ ایک مسلمان عورت کے لیے اس سے بڑھ کر نعمت اور خوشی اور کیا ہوسکتی ہے کہ اللہ اس سے راضی ہوجائے۔

Share:

Aaj Muslim Auraton ke Sar se Dupatta Kisne Hataya hai?

Muslim Ladkiyo Ke sar se Kisne Dupatta Hataya hai?

Islam ki Shahzadiyo ko be parda kisne kiya hai?

अल्लाह ताला ने औरत को पर्दा करने का हुक्म दिया है जो के औरत के लिए अल्लाह की तरफ से बहुत बड़ा इनाम है। इसी पर्दे मे औरत की इज़्ज़त है, यही औरत की हया की हीफाजत का जरिया है। जो औरत पर्दा करती है अल्लाह उसको दुनिया व आखि़रत की बेशुमार नेमतें अता करता है, जिनमे से सबसे बड़ी नेमत यह है के अल्लाह ऐसी औरत से राजी हो जाता है, एक मोमिना औरत के लिए इससे बढ़ कर और खुशी की बात क्या हो सकती है के उसका रब उससे राजी हो जाए?

जब भी ख्वातीन को यह लगे के उनके नकाब के सबब उनका मज़ाक बनाया जायेगा , मर्दो को यह लगे के उनकी दाढ़ी की वजह से उनका मज़ाक बनाया जायेगा , मदरसे का मज़ाक बनाया जायेगा या कोई भी दींनी काम करते वक़्त यह महसूस हो के आपका लोग मज़ाक बनाएंगे तो याद  रखिये इज़्ज़त और जिल्लत अल्लाह के हाथ मे है। वह जिसको चाहे इज़्ज़त दे और जिसको चाहे जलील कर दे।

حوا کی بیٹی تیرے سر کا آنچل کس نے سرکا دیا؟

شیطان کا اول مشن ہی یہی ہے کہ وہ انسان کے لباس پر سب سے پہلے حملہ کرتا ہے ۔ اس نے حضرت آدم ؑ اور اماں حوا پر سب سے پہلے اسی مشن پر کام کیا ۔ اس کا مقصد یہی ہوتا ہے کہ بے حیائی کروانا.

عہد نبوی مبارک ہے، مدینہ منورہ میں بنو قینقاع کا بازار سج چکا ہے،بازار میں ایک یہودی سنار کی دکان ہے، یہودی تاجر کی دکان میں اس کے چند یہودی دوست گپیں ہانک رہے ہیں، اسی دوران ایک مسلمان عورت دکان پر آتی ہے، یہودی تاجر کی شیطانیت جاگ جاتی ہے، نظر بچا کا اسکے دوپٹہ کا کنارہ باندھ دیتا ہے، جب وہ اٹھتی ہے تو بے پردہ ہوجاتی ہے، وہ چیخنے چلانے لگتی ہے، دکان میں بیٹھے یہودیوں کے قہقہے پورے بازار میں سنائی دینے لگتی ہے۔

اج تو مسلمان عورت نے یہودی کو زحمت ہی نہیں دی خود ہی بےنقاب ہوگئی۔

بیٹا کھویا ہے حیا نہیں کھوئی :

ایک خاتون صحابیہ ام خلاد کا بیٹا ایک جنگ میں شہید ہوگیا وہ اس کی بابت دریافت کرنے بارگاہ رسالتؐ میں حاضر ہوئیں مگر اس طرح کہ چہرے پر نقاب ڈالا ہوا تھا بعض نے حیرت سے کہا کہ اس وقت بھی تمہارے چہرے پر نقاب ہے.
یعنی بیٹے کی شہادت کی خبر سن کر تو ایک ماں کو تو اپنا ہوش نہیں رہتا اور تم اس اطمینان کے ساتھ باپردہ آئی ہو ۔

ان صحابیہؓ نے جواباً عرض کیا

میں نے بیٹا ضرور کھویا ہے مگر اپنی حیاء تو نہیں کھوئی۔
سنن ابی داود جلد دوم کتاب الجہاد 2488

وہ عورتیں جو کپڑے پہنتے ہوئے بھی برہنہ ہیں :

نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ایک رات جاگے تو فرمایا سبحان اللہ کیا کیا آزمائش کی چیزیں اور کیا کیا خزانے رات کو اتارے گئے، کوئی شخص ہے جو ان حجرہ والی عورتوں کو جگادے بہت سی عورتیں دنیا میں کپڑے پہنے ہوئے ہیں لیکن آخرت میں ننگی ہوں گی۔
صحیح مسلم:جلد سوم:حدیث نمبر 1085

رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا دوزخ والوں کی دو قسمیں ایسی ہیں کہ جنہیں میں نے نہیں دیکھا ایک قسم تو ان لوگوں کی ہے کہ جن کے پاس بیلوں کی دموں کی طرح کوڑے ہیں جس سے وہ لوگوں کو مارتے ہیں اور دوسری قسم ان عورتوں کی ہے جو لباس پہننے کے باوجود ننگی ہیں وہ سیدھے راستے سے بہکانے والی اور خود بھی بھٹکی ہوئی ہیں ان عورتوں کے سر بختی اونٹوں کی طرح ایک طرف جھکے ہوئے ہیں وہ عورتیں جنت میں داخل نہیں ہوں گی اور نہ ہی جنت کی خوشبو پا سکیں گی جنت کی خوشبو اتنی اتنی مسافت (یعنی دور) سے محسوس کی جاسکتی ہے۔

 بے پردگی ماڈرن ازم نہیں بلکہ جہالت ہے :

{وَلَا تَبَرَّجْنَ تَبَرُّجَ الْجَاهِلِیَّةِ الْاُوْلٰى} اور بے پردہ نہ رہو جیسے پہلی جاہلیت کی بے پردگی۔} یعنی جس طرح پہلی جاہلیت کی عورتیں  بے پردہ رہا کرتی تھیں اس طرح تم بے پردگی کا مظاہرہ نہ کرو۔ 

 بے حیائی مضر امراض کا سبب ہے :

آج ہم دیکھتے ہیں شرحِ اموات کثیر ہیں۔ مثلا ً وہ بیماریاں جو آج سے قبل ہرگز نہ دیکھنے میں آتی تھیں ۔
ایڈز (AIDS) کو دیکھ لیں جو ایک مہلک مرض ہے شاید انیس سو عیسوی سے قبل اس کا وجود ہی نہ تھا۔
ہیپاٹائٹس کا مرض لیجیے جس کی وجہ سے شرح اموات بڑھتی جا رہی ہے، تھیلا سیمیا کا مرض بھی ایک عجیب قسم کا مرض ہے اور اب کرونا وائرس کی وبا پورے عالم پر چھایا ہوا ہے جس نے عورت تو عورت مرد کو بھی چہرہ ڈھانپنے پر مجبور کر دیا کیا اب بھی مسلمان غفلت کی نیند سے بیدار نہیں ہوگا ؟

لم (تظھر) الفاحشة فی قوم قطّ، حتی یعلنوا بھا، الا فشا فیھم الطاعون والاٴوجاع التی لم تکن مضت فی اٴسلا فھم الذین مضوا۔

’’جب بھی کسی قوم میں بے حیائی (بدکاری وغیرہ) علانیہ ہونے لگتی ہے تو ان میں طاعون اور ایسی بیماریاں پھیل جاتی ہیں جو ان کے گزرے ہوئے لوگوں میں نہیں ہوتی تھیں۔‘‘

 عذاب یا آزمائش :

ایک مسلمان اگر کسی مصیبت میں گرفتار ہو تو اسے دیکھنا چاہیے کہ یہ عذاب ہے یا ازمائش۔۔۔ تو اپنے اعمال کا جائزہ لے ۔

اگر تو اس مصیبت کے آنے پر الله کی طرف رجوع کرے ،نیک اعمال کرے اور استغفار کرے تو سمجھ جائے یہ آزمائش ہے جو اسکے درجات بلند کرنے کا ذریعہ ہے۔

لیکن مصیبت آنے پر معصیت میں ہی مبتلا رہے ، دل برائیوں کی طرف لگا رہے اور اپنی اصلاح نہ کرے تو سمجھ جائے یہ الله کی طرف سے عذاب ہے۔

آج کرونا وائرس میں مبتلا ہونے کے باوجود مسلمان کی اکثریت لھو و لعب میں اور بے حیائی میں مبتلا ہو تو سوچیں یہ عذاب کیسے ٹل سکتا ہے۔

 دیوث کون ہے؟؟

جو مرد اپنی عورتوں کے بارے میں غفلت کا شکار ہیں۔ ایسے مرد کچھ اور نہیں بس دیوث {بے غیرت} ہیں۔

جو شخص غیرت مند نہیں ہوتا وہ ’’دیوث‘‘ ہوتا ہے۔

’شرعی اصطلاح میں ’دیوث ‘‘ اس شخص کو کہتے ہیں جو اپنے گھر میں بدکاری فحاشی اور غلط روش کو دیکھتا ہے اور اپنی آنکھیں بند کرلیتا ہے۔

ایسے شخص کے متعلق فرمان نبوی ہے کہ وہ جنت میں نہیں جاسکے گا۔

Share:

Mukammal Sharai Parda Kyu aur Kaise kare, Muslim ladkiya Parda kyu kare.?

Muslim Auraten Parda kyu aur kaise Kare?

 
Kin halato me Muslim Shahzadiyo ko Parda karna hai?
Parda karne me kya pareshani hai?

Kali Rang (Colour) ki ba haya Dulhan.

Jab Ek khatoon ne kisi bhookhe ladke ko doodh pilayi.

Aaj sabse Jyada be hayayi kaise fail rahi hai?

Kya Parda karna Fashion hai ya Choice?

Na Mehram mard na Dost ho sakta hai nahi Muhafij aur na Muhabbat.

1: پردہ کیوں کریں؟

2: پردہ کیسے کریں؟؟

(کن کن حالات میں کیسے خود کو کور کریں)
3: کن کن سے پردہ کریں ؟؟

4: پردہ کرنا چاہتے ہیں مگر کر نہیں سکتے (شوہر اجازت نہیں دیتے،ساس جینے نہیں دیتی، دیور ہیں جیٹھ ہیں وغیرہ وغیرہ)

5: پردہ تو کرتے ہیں مگر مشکلات کا سامنا ہے، اچھے رشتے نہیں ملتے،لوگ مذاق اڑاتے ہیںتو آپ کر لیں گی۔۔ان شاءاللہ۔۔

یہ سارا دماغ کا کھیل ہے۔۔۔ جیسے بچے ہوتے ہیں نا، جو سبجیکٹ انھیں مشکل لگتا ہے اسکا ٹیسٹ ملے تو فورا سے کہتے ہیں کہ یہ تو مشکل ہے، کیونکہ انھوں نے دماغ میں پہلے سے بٹھا دیا ہوتا ہے کہ یہ مشکل ہے۔
اس لیے انھیں یاد ہی نہیں ہوتا ۔اور اگر انکا فیورٹ سبجیکٹ ہو تو 10 منٹ میں وہ کام کر لیتے ہیں، کیونکہ اب دماغ کو سگنل مل گیا کہ یہ تو بہت آسان ہے اور پھر وہ آسانی سے کرلیتے ہیں، یہ بہت آسان ہے پردہ کرنا۔۔۔

مجھے یقین ہے جب آپ پردہ کر لیں گی تو آپکی زندگی بدل جائے گی، آپ خود حیران ہوں گی۔

نئے دوست، نئے جذبات، اللہ کی رحمت، اللہ کی محبت، اللہ کا قرب، زندگی میں سکون یہ سب آپکو ملے گا ان شاءاللہ۔۔

ہم لوگوں کی محبت کے لیے کرتے ہیں نا مختلف کام۔۔
لیکن اب یہ "پردہ"ہم نے اللہ کی محبت میں اللہ کے لیے کرنا ہے تاکہ وہ بھی ہم سے محبت کریں۔۔

آپکو پتہ ہے حدیث سے کیا پتہ چلتا ہے؟؟

کہ جب اللہ کسی بندے سے محبت کرتے ہیں تو وہ جبرائیل علیہ السلام کو بلا کر کہتے ہیں کہ میں فلاں (یہاں اپنا نام رکھ کر سوچیں) بندے سے محبت کرتا ہوں تم بھی اس سے محبت کرو، یہاں تک کہ جبرائیل علیہ السلام اس انسان سے محبت کرنے لگتے ہیں، پھر وہ تمام آسمانوں کے فرشتوں میں منادی کر دیتے ہیں کہ اللہ فلاں بندے سے محبت کرتا ہے تم بھی اس سے محبت کرو پھر وپ فرشتے اس انسان سے محبت کرنے لگتے ہیں حتی کہ پھر یہ محبت دنیا والوں میں ڈال دی جاتی ہے۔۔  پھر دنیا والے محبت کرتے ہیں۔۔

الحمدللہ۔۔

تو جب آپ اللہ کے لیے کچھ قربان کرتی ہیں تو وہ سب آپکو دے گا، جب آپ ڈیسائڈ کر لیتی ہیں کہ آپ کریں گی، آپ اپنی جوانی میں ٹھان لیتی ہیں کہ ہاں میں نے اپنی جوانی کو ایسے ضائع نہیں کرنا میں نے اللہ حکم کے مطابق چلنا ہے تو پھر دیکھیں اللہ آپکو کہاں سے کہاں لے جاتا ہے، اللہ آپکو زمین سے اٹھا کر آسمان کی بلندیوں تک لے جائے گا، آپکو جو ملے گا وہ کسی اور کو نہیں ملے گا۔۔۔♡♡،طنز کرتے ہیں،  (یہ سب شروع کی باتیں ہیں،آہستہ آہستہ یہ سب ختم ہوجاتا ہے، جب وہ پتھر مار مار کر سمجھ جاتے ہیں کہ آپ بہت مضبوط ہیں احد پہاڑ کی طرح پر وہ ہٹ جاتے ہیں، پھر وہ آپ پر رشک کرنے لگتے ہیں آپ سے پوچھنے لگتے ہیں کہ کیسے کر لیا تم نے؟

کیسے استقامت آئی؟
کیسے تم اتنی سپیشل بن گئی؟؟
کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ آپ special ہیں ♡ آپ اللہ کی چنی ہوئی بندی ہیں♡۔

اسکے علاوہ میں آپکو اپنی سٹوری ضرور سناؤں گی کہ میں نے کیسے پردہ کیا، کب کیا، کیسے میری زندگی بدل گئی،؟

کیونکہ اگر کوئی دین پڑھ رہا پڑھا رہا ہو تو ہم سمجھتے ہیں کہ وہ بہت نیک ہے اس لیے کر لیا، ہم نہیں کر سکتے۔۔نہیں میں بالکل عام سی لڑکی ہوں۔

میں نے کر لیا تو یقین کریں آپ بھی کر سکتی ہیں،اللہ نے مجھے چنا اب آپکو بھی خاص بننا ہے، مجھے یقین ہے اسکے آخر تک جو میری سسٹرز سر کور نہیں کرتیں وہ خوشی سے کریں گی، وہ مطمئن ہو کر کریں گی انکے چہرے پر سمائل ہو گی۔۔

مجھے یاد ہے جب میں نے کور کرنا شروع کیا تو میں شیشے میں خود کو دیکھ کر مسکراتی تھی، مجھے ایسی فیلنگز آتی تھی جیسے اللہ مجھے دیکھ کر مسکرا رہے ہیں،اور مجھے لگتا تھا میں سب سے پیاری ہوں، میں سب سے یونیک ہوں کیونکہ میں چھپی ہوئی ہوں، اسکے بعد جا کر ایک سال بعد پردے کی طرف آئی، مجھے یقین ہے اسکے بعد، جو دوپٹہ لیتی تھیں وہ گاؤن پہنیں گی،جو گاؤن پہنتی ہیں وہ نقاب کریں گی، میں یہ نہیں کہتی کہ آپ فورا سے کر لیں، سٹیپ بائی سٹیپ کریں۔۔اور اگر آپ واقعی اتنی سٹرانگ ہیں (سمعنا واطعنا کا درجہ پانا چاہتی ہیں) تو ضرور کریں،اس چھوڑنا نہیں ہے، اگر آپ نے کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے نا تو یہ آپکے ساتھ ہی دفن ہونا چاہیے۔

یہ جو حیا ہے پھر یہ قبر تک جائے،اور جب ہم قبر سے اٹھیں تو اللہ ہمیں پکارے،ہم جنتوں میں جائیں، وہاں مزہ کریں،یہ زندگی تو چھوٹی سی ہے،آپ کسی فنکشن پر جاتے ہیں، زیادہ سے زیادہ کتنے دن ہوتا ہے،5 دن، 3 دن۔۔۔اسکے بعد پھر؟؟

سب ختم ہو جاتا ہے؟

کبھی کبھی دل کرتا ہے کہ وہ دن نہ ختم ہوں۔۔آپکو یاد ہوگا جب ہم سکول جاتے تھے گرمیوں کی چھٹیاں ہوتی تھیں ہم خوب انجوائے کرتے تھے مگر پھر چھٹیوں کے جب آخری دن آتے تھے ہم ڈرنے لگتے تھے، ہمیں پتہ ہوتا تھا کہ اب سکول جانا ہے اور ہم نے سلیبس کور نہیں کیا، اب ٹیچر سے ڈانٹ پڑے گی۔

بالکل اسی طرح ہے جب ہم اس سفر سے جائیں گے، جب یہ سفر ختم ہو جائے گا، اللہ سے ملنا ہے نا؟؟

اسکو سب کچھ بتانا ہے نا؟؟
ہر چیز کا جواب دینا ہے نا ؟

اللہ کے سامنے ہماری بک کھلنی ہیں نا؟؟؟
اللہ پوچھے گا نا جوانی کہاں گزاری، کہاں کہاں میری boundries کراس کیں؟
اسے جواب دینا ہے نا تو اسکی تیاری اس سفر کے مکمل ہونے سے پہلے کرنی ہے تاکہ اسکے غصے سے بچ جائیں ۔۔۔۔

ان شاءاللہ ۔۔

حیا مرد اور عورت دونوں کے لیے بہت important ہے۔۔مگر چونکہ ہم نقاب ڈسکس کر رہے ہیں اس لیے اس میں عورت کی حیا پر بات کی جائے گی۔۔

*جب حیا نہ رہے تو جو مرضی کرو۔

ایک لڑکی جب بے حیا ہو جاتی ہے تو اسکے بعد وہ جو مرضی کرے کوئی فرق نہیں پڑتا، 5 آدمیوں کے سامنے آئی ہے تو 10 آدمیوں کے سامنے بھی آ سکتی ہے، تو جب وہ اپنی حیا خود لٹا دیتی ہے تو پتہ ہے کیا ہوتا ہے؟ at the end آپکا ایمان جاتا رہتا ہے ،اور حیا کا تعلق سب سے پہلے آپکی نگاہوں کے ساتھ ہے،جو ہم کسی کو دیکھتے ہیں یا کوئی ہمیں دیکھتا ہے تو دل میں کچھ نہ کچھ feelings ضرور آتی ہیں، کسی کو یہ فیلنگز اچھی لگ رہی ہوتی ہیں، انسان اٹریکٹ ہو رہا ہوتا ہے اسکی طرف، کیونکہ نفس انسان کو برائی کی طرف مائل کرتا ہے، اس برائی کی اٹریکشن کی وجہ سے شیطان آپکو کہاں سے کہاں لے جاتا ہے۔

نگاہوں کے ذریعے اور پھر خیالوں کے ذریعے۔۔اور پھر فون پر بات شروع ہوتی ہے،اور پھر کتنے وعدے۔

۔بہرحال اس سب سے انسان کا ایمان چلا جاتا ہے،جب ایمان گیا تو سکون بھی چلا گیا۔۔آپ کدھر جائیں گے؟؟

ڈپریشن کی طرف۔۔بے سکونی۔۔اچھا کھا لیں،پی لیں،پہن لیں،سب کچھ کر لیا۔۔لیکن کہیں گی کہ کیا کمی ہے اندر؟؟

میں کیا نہیں کر رہی؟؟
آپ پردہ نہیں کررہیں۔۔آپ نے خود کو چھپایا ہی نہیں۔۔آپ نے جانا ہی نہیں کہ آپ کتنی سپیشل ہیں،آپ کتنی یونیک ہیں۔۔آپکو اللہ نے چنا ہے۔۔جو جو میرے یہ الفاظ پڑ رہا ہے آپ یقین کریں اللہ نے آپکو چنا ہے تبھی تو آپ تک یہ میسج پہنچ رہا ہے۔۔اسکو اگنور مت کریں۔

مجھے یاد ہے جب میں نے پردہ کیا تھا تب میں ایک جگہ گئی تھی تراویح کے لیے۔۔وہاں ایک عورت تراویح پڑھا رہی تھیں تب مجھے پتہ چلا کہ وہ جو تراویح پڑھ رہی ہیں وہ ایک بہو ہیں جو اپنے گھر میں مکمل (شرعی) پردہ کرتی ہیں۔۔مجھے یاد ہے تب میرے ذہن میں آیا تھا کہ میں کروں گی، جب کوئی چیز آپ کہتے ہیں آپکا مائنڈ آپکی باڈی کو سگنلز دیتا ہے۔

(جیسے آپکو پیاس لگتی ہے آپ سوچتے ہیں تو آپ ہاتھ آگے بڑھا کر پانی لیتے ہیں اور پی لیتے ہیں،ایسا نہیں ہوتا کہ صرف سوچ لینے پر خودبخود پانی آپکے منہ تک آجائے، آپکو ہاتھ بڑھانا پڑے گا) بالکل اسی طرح، جب آپ سوچ لیتی ہیں کہ آپ پردہ کریں گی۔

ان شاءاللہ۔۔

Share:

Aaj sabse jyada Be hyayi Co Education system Se fail raha hai, Europe ki andhi taqleed karne ke Nuqsanat.

Aaj logo ne apne apne kanoon bana liye hai?

Jab Allah ke kanoon ko chhor kar Apna kanoon Aur tarika Banayenge to Barbadi hogi hi.

Islamic Shariyat ko Chhodkar kar Europe ki andhi taqleed karne ke lage hue hai?

Ek Modern ladki ki kahani Jo apne maa baap ko dhoka deti thi.

Na Mehram mard kabhi kisi Ka Dost nahi ho sakta hai.

آج کل بی حیاۂی کی اہم وجہ کو ایجوکیشن بھی ہے ۔۔۔۔۔

۔ایک جوان لڑکا لڑکی جب ساتھ پڑھیں گے تو ان میں بہکنے کا خطرہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ہوتا ہے اسلام کا نظریہ دو ٹوک ہے کہ نامحرم لڑکا لڑکی ایک ساتھ نہیں پڑھ سکتے !

اور بی حیاۂی کے کاموں کے پاس بھی نہ بھٹکو ،،،۔چاہے وہ بی حیاۂی کھلی ہوئی ہو یا چھپی ہوئے ( ٨١ )

لوگو یہ ہیں وہ باتیں جن کی اللّٰہ نے تاکید کی ہے تاکہ تمہیں کجھ سمجھ آئے،،،،،،،(سورة لأنعام ...آیت 151)

بے حیاۂی اسی وجہ سے تو پھيل رہیں ہے لڑکا لڑکی ایک ساتھ پڑھتے ہیں اور وہ نقصانات دنیا دیکھتے ہیں اس کے نقصانات کتنے ہوتے ہیں اور کتنے ہوچکی ہے ایک تو اللّٰہ تعالیٰ کا حکم نہ ماننا اور دوسرا ساتھ پڑھنے کے بعد لڑکا لڑکی جاکہ عدالت میں شادی کر دیتے ہیں وہیں ساتھ پڑھتے پڑھتے لڑکا اور لڑکیوں کی دوستیاں ہوجاتے ہیں یہی تو بے حیاۂی ہیں جو ساتھ پڑھتے پڑھتے ہوجاتے ہیں۔

ایسا ہیں ہے نہیں کہ لڑکے اور لڑکیوں کو ساتھ پڑھایا جائے اور لڑکیوں کو پہلی پڑھنے کی اجازت نہیں ہوتے تھی اور آج انہیں پوری اجازت ہیں پڑھنے کے پر وہ پڑھتے پڑھتے دوستیوں میں لگ جاتے ہیں جب کہ کجھ تو لڑکو سے فون پر فہش باتیں بھی کرتے ہیں۔

اس کہ وجہ صاف ہیں پر کسی کو دیکھتا ہی نہیں ہیں بس وہ اس پر دھیان ہی نہیں دیتے ہیں ۔

لڑکی کا پڑھنا ٹھیک ہے وہ بہی تعلیم حاصل کرسکتے ہیں اور کرنے چاہیۓ
لیکن ایسی تو نہیں لڑکوں کے ساتھ
اگر لڑکیاں کالج وغیرہ میں پردہ کے ساتھ  ہو لیکن ایک نہ ایک دن وہ بھٹک جاتے ہیں ۔۔۔اور اس طرح لڑکوں کو موقع ملتا ہے لڑکیوں کو پھنسانے کا ۔۔۔۔۔۔۔۔یہ کیسی تعلیم ہیں اسے تو کھلم کھلا بے حیاۂی کہا جائے۔

لڑکیوں اور لڑکوں کا ساتھ پڑھنا حالانکہ جب ایک لڑکا اور لڑکی اکیلے ساتھ بیٹھتے ہیں تیسرا ان کے ساتھ شیطان ہوتا ہے اور کالج وغیرہ میں تو شیطانوں کو اصل موقع ملتا ہوگا بہت سے لوگوں کو برباد کیا ہوگا شیطانوں نے ۔۔۔۔۔۔جب لڑکی کو پڑھانا چاہتے ہیں تو لڑکیوں کے ساتھ پڑھائی لڑکوں کی ساتھ نہیں کیونکہ یہ بے حیاۂی ہیں ساتھ پڑھانا اور بے حیاۂی سے سب کو بچنا چاہیئے ۔

ایک مسلمان عورت کو نہیں ججتا کہ لڑکوں کے ساتھ پڑھیں اور یہ تو انڈیا میں ہوتا ہے ڈراموں میں اکثر ہوتا ہے لیکن آج یہاں پر بھی ہوتا ہے .

مسلمان ہر وہ چیز کیوں کرتے ہیں جو غیروں کے ہے ؟؟
جب کے وہ جانتے ہیں عزت دین اسلام میں۔ ہیں تو وہ غیروں  کے پیچھے کیوں چلتے؟؟؟

اللّٰہ کے بنائے قوانین چھوڑ کو اپنے ہی قوانین بنا لیے ہیں سب نے.
جس کی وجہ سے لوگ گمراہی کی طرف جا رہے ہیں
دین سے دور ہو کر اور مغرب کی اندھی تقلید کر کے فقط رسوائی ہی ملتی ہے
.

Share:

Nabi ki Shaan me Gustakhi karne wale ko Sirf Party se hatana kafi nahi. All India Muslim Personal law board

Nupur Sharma Insulting Our Prophet Muhammad Sallahu Alaihe Wasallam. 

*पैग़म्बर-ए-इस्लाम पर अपमानजनक और अशोभनीय टिप्पणी करने वाले भाजपा सदस्यों को पार्टी से निलंबित करना पर्याप्त नहीं, कड़ी सज़ा और प्रभावी क़ानून आवश्यक* - _महासचिव बोर्ड_

----------------------------------------------
नई दिल्ली 6 जून 2022 ई0

          पिछले दिनों देश की सत्ताधारी पार्टी के कुछ कार्यकर्ताओं ने पैग़म्बर-ए-इस्लाम जनाब मुह़म्मद रसूलुल्लाह सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम पर आपत्तिजनक और अशोभनीय टिप्पणी की, इसने देश के सभी मुसलमानों को सख़्त तकलीफ़ पहुंचायी और वैश्विक स्तर पर भी इसके कारण देश की प्रतिष्ठा को ठेस पहुंची, इस पृष्ठभूमि में ऐसे जघन्य अपराध करने वालों को पार्टी से निलंबित करना निश्चित रुप से अच्छी बात है लेकिन यह पर्याप्त नहीं है, यह बात आवश्यक है कि ऐसे कुकृत्य करने वालों को कठोर दण्ड दिया जाए, उनके विरुद्ध क़ानूनी कार्यवाही की जाए और ऐसा क़ानून बनाया जाए जो विभिन्न धर्मों के पवित्र व्यक्तित्वों (आस्था के प्रतीकों) के अपमान को निन्दनीय अपराध घोषित करता हो और उस पर तत्काल और उचित क़ानूनी कार्यवाही हो सके।

मौलाना ख़ालिद सैफ़ुल्लाह रह़मानी साहब महासचिव बोर्ड ने इन विचारों को व्यक्त करते हुए ईशनिंदा (गुस्ताख़ान-ए-रिसालत) के विरुद्ध प्रदर्शन को जायज़ और स्वाभाविक कहा और उनको ख़िराज-ए-तहसीन पेश किया, इसके साथ ही उन्होंने कहा कि उत्तरप्रदेश में प्रदर्शन करने वालों के विरुद्ध जिस प्रकार एकतरफ़ा और भेदभावपूर्ण कार्यवाही की जा रही है वह बेहद अफ़सोसनाक और निन्दनीय है।

             ✍जारीकर्ता:
*डॉक्टर मुहम्मद वक़ारुद्दीन लतीफ़ी*
            _कार्यालय सचिव_

Share:

Waisi Ladkiya jo Halal rishte ko chhor kar Haram rishte me Padi hui hai.

UN Ladkiyo ke nam jo kisi Na Mehram mard ki muhabbat me padi hui hai?

Na Mehram se Jismani talluqata banana hi Asal muhabbat hai Aaj ke Daur me.

تمام بیٹیوں کے نام ایک پیغام:

سنو۔۔۔!!

میری بیٹیوں اور بہنوں ...!

کبھی بھی کسی اجنبی کو اپنا ذاتی وقت نہ دینا ایک وقت آۓ گا وہ آپکے کردار پر انگلی اٹھاۓ گا آپکو ذہنی ٹینشن دے گا.

محبت کے جذبے کا غلط استعمال کبھی مت کیجئے-

سیدھا راستہ اور نکاح کا جائز اور پاک رشتہ بنائیے۔

اور اگر آپ سمجھیں کہ آپ کے گھر برادری والے اس رشتے کے حق میں نہیں ۔۔۔۔ اور یہ رشتہ آگے نہیں بڑھ سکے گا ۔۔۔ تو بعد کے دکھ تکلیف سے بچنے کیلئے اس بات کو وہیں ختم کر دیجئے۔ خاص طور پر لڑکیوں کو یہ بات جان لینی چاہئے۔

جوانی کے جوش میں مردوں کو ہر عورت ہر لڑکی اچھی لگتی ہے اور عورت کو ہر مرد کی محبت سچی لگتی ہے۔

عورت کا بس دیکھ لینا بھی مرد کو ادا لگتی ہے، اور مرد کی ذرا سی ہمدردی عورت کو اعترافِ محبت نظر آتی ہے۔ یہ عمر اس طرح کی بیوقوفیوں کی ہوتی ہے اور دل کو خواب دیکھنا اچھا لگتا ہے۔

تو ہوتا یوں ہے کہ ذرا سا خیال بھی کسی کا آجائے، تو ہمیں لگتا ہے کہ ہمیں محبت ہوگئی ہے یا کسی کی کوئی بات ہمیں پسند آ جائے تو ہمیں لگتا ہے کہ اسکو ہم سے محبت ہوگئی ہے۔ اور پھر زندگی کے بہت بڑے فیصلوں پہ ہم جلد بازی کر دیتے ہیں۔۔۔۔۔ اس طرح کی محبتیں تو ہوتی رہتی ہیں۔

کسی کے بھروسے کے ساتھ مت کھیلیں اور واقعی محبت ہے تو نکاح کریں، کیونکہ محبت کو عزت لازم ہے، باقی جسمانی خواہشات کو محبت کا نام نہ دیں۔

کہ ﻣﺮﺩ ﺟﺲ ﻋﻮﺭﺕ ﮐﻮ سچے دل سے ﭼﺎﮨﺘﺎ ﮨﮯ، ﺍﺳﮯ اپنی عزت مانتا اور بناتا ہے، سب سے ﭼﮭﭙﺎ ﮐﺮ ﺭﮐﮭﺘﺎ ﮨﮯ۔ اس پر ﮐﺴﯽ ﺩﻭﺳﺮﮮ ﮐﯽ ﻧﻈﺮ ﻧﮩﯿﮟ ﭘﮍﻧﮯ دینا چاہتا۔ اور اگر وہ ایسا نہیں کرتا تو اسکا مطلب یہ کہ وہ عورت اس کے دل میں نہیں اتری ، صرف دکھاوے کی چیز ہے جو دوستوں میں خود کی اہمیت بڑھانے کیلئے استعمال کی جاتی ہے کہ میرے پاس بھی دل بہلاوے کو ایک اچھی چیز ہے،
اس سے صرف غرض یا مفاد کا رشتہ ہوتا ہے، عزت کا نہیں!

اللّٰه پاک سے دعا ہے کہ اللّٰه پاک ہر بيٹی کی, ہر بہن کی عزت کی حفاظت فرمائے۔ اور اپنا مقام سمجھنے کی توفيق عطا فرمائے۔

دیکھو بہنو ایسی عورت کی بلکل عزت نہیں رہتی جو رب کی حدود کو توڈ کر نامحرم کے کہنے پر چلتی ہے.

جس کے لیے یہ کرتی وہی کل کو ٹائم پاس کرنے کے بعد ، اس کو سب کے سامنے بدکردار آوارہ اور بدچلن کہہ کر چلا جاتا ہے ایک نیا شکار ڈھونڈنے کے لیے۔
اور لڑکی کا کردار سب کے لیے سوالیہ نشان بنا کر خود اپنی زندگی میں مگن ہوجاتا۔ اور لڑکی کے پاس کچھ بھی نہیں بچتا!

میری پیاری بہنوں اس فریب اور خوابوں سے باہر آجاؤ نامحرم مرد نہ کبھی دوست ہوسکتا ہے , نہ بھائی , نہ محافظ , نہ محبت ..!

محبت کی منزل نکاح ہے زنا نہیں.

شوہر ہی عورت کا اصل محافظ ہوتا ہے۔ عورت سے سچی محبت اسکا شوہر ہی کر سکتا ہے، کوئی نا محرم نہیں....!!!

اللّٰه نے ہمیں نامحرم سے فضول بات کرنے نرم لہجے میں بات کرنے سے منع کیا کہ خرابی پیدا نہ ہو ۔ کیونکہ یہ خرابی بہت نقصان سے دوچار کرتی .

اللّٰه ہم سے بے پناہ محبت کرتا ہے اس لیے اس نے ہمیں حلال چیزیں اور حلال رشتیں دئیے ہیں، اور حرام چیزوں سے بچنے کو کہا ہے۔

خود کو بچائیں حرام کاموں اور چیزوں اور حرام رشتوں سے ... !
اللّٰه سے دعا ہے ہمیں حرام رشتوں سے محفوظ رکھے آمین

Share:

Muslim Ladkiyo ka Ladko ke Sath Dating ke liye Parko aur Collego me milna.

Islam me "liv in relationship" Haram hai?
Shadi se Pahle Ladkiyo ko bistar Tak lane walo ki Qabar me Saja.

Ladke Ladkiyo ka Dating ke liye hotel, Park aur Resturent me milna.

Mai apna ghar aur Apne Shauhar ko Bachane ke liye Parda karti hoo.

Aeisi Ladkiya jo na Mehram ki Muhabbat ke Zal me Fansi hui hai?

Aaj kal ki Shadiyo me Dulhe aur Dulhan ka Dance karne ka riwaj Muslim Mushare me.

Parda karna Koi Fashion hai, Choice hai ya Islam ka hukm hai?

Social Media ke Zariye Muslim Ladkiyo ki Barbad hoti zindagiyaan.

CO Education system me Padhai ke sath sath ladke aur Ladkiyaan kya kya kar rahe hai?

Muslim Ladkiya hindu ladko ke sath bhagkar Kyu Shadi kar rahi hai?

گورنمنٹ  سکولوں میں لڑکے اور لڑکیوں کے پراٸمری اور ہاٸ سکول علیحدہ علیحدہ ہیں ، لیکن جب لڑکے اور لڑکیاں میڑک پاس کر لیتے ہیں ، تو پھر اس وقت وہ سب بلوغت کی عمر میں بھی پہنچ جاتے ہیں ، اور ایک دوسرے کی طرف جنسی کھچاٶ بھی محسوس کرتے ہیں ، لیکن پھر اس کے بعد گورنمنٹ کالج اور یونیورسٹیوں میں لڑکے اور لڑکیوں کو ایک ہی بینچ اور ایک ہی روم مہیا کر دیتے ہیں ، اس کو حکومت کی بےوقوفی سمجھیں یا پھر شیطان کی چال ، کیونکہ انہیں لڑکے اور لڑکیوں کے والدین اپنے اپنے گھروں کے کسی کمرے میں غیرمحرم مرد اور عورتوں کو اکٹھا نہیں بیٹھنے دیتے ، تو پھر کالجوں اور یونیورسٹیوں میں ایسا مخلوط ماحول کیوں پیدا کیا جاتا ہے؟

ریاست کی سب سے بہترین حکمت عملی انسانوں کو اپنے رب کی نافرمانی سے بچانے کے لیے حکمت عملی بنانا ہے ، نہ کہ ہر وقت رزق رزق کا شور ڈالنا۔

رزق کا مالک تو اللہ خود ہے ، وہ تو اپنی اس جاندار مخلوق کو بھی رزق دیتا ہے کہ جو کام دھندا ، یا کاروبار نہیں کرتی ، لیکن انسان کا سب سے بڑا دشمن شیطان ہے ، اور اس کا کام انسان کو اپنے رب کے احکامات سے دور کرنا ہے ، اسے اس بات سے کوٸ غرض نہیں کہ انسان امیر ہے یا غریب ، اسے تو بس اس بات کی غرض ہے کہ یہ انسان کتنا اپنے رب کا نافرمان ہے ، لوگ اپنی اولاد کو آگ سے دور رہنے کی تلقین کرتے ہیں ، اس لیے کہ کہیں یہ آگ ان کے جسم کو نہ جلا دے ، لیکن لوگ اپنی اولاد کو اللہ کی نافرمانی نہ کرنے کی تلقین نہیں کرتے ، کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ اللہ کی نافرمانی ان کی روح کو نہ جلا دے۔

Dating

الفاظ کو سنتے ہی دماغ میں یہی خیالات آتے ہیں کہ ایک نا محرم لڑکا اور ایک نا محرم لڑکی کا آپس میں گھر والوں سے چھپ کر ملاقات کرنا Dating کہلاتا ہے۔ ہر شخص اس بات سے واقف ہے کہ Date کسے کہتے ہیں۔

#بھائی_میری_بات_سنئیں۔

آج آپ کسی کی بہن کو، بیٹی کو باتوں میں الجھا کر، پیار کا ڈرامہ دیکھا کر، کسی کی بہن کو بے وقوف بنا کر، چاہے آپ کہ کزن ہو، رشتہ دار ہو، ہمسائی ہو،محلے کی ہو، دوست کی بہن ہو، یا آپ کی اپنی منگیتر ہی کیوں نا ہو، اسے ملاقات کرو گے ، ہوسکتا ہے کسی public place میں لے جاو،یہ بھی ہوسکتا ہے کہ کسی private place پہ لے جاوگے اور جسمانی تعلقات قائم کرو گے ۔۔۔اس کے جسم کو حرام، گھٹیا اور ناجائز طریقے سے استعمال کروگے ۔۔۔اپنا منہ کالا کروگے اور پھر جب دل بھڑ جائے گا تو کسی دوسری کی زندگی برباد کرنے لگ جاوگے، ایسے ہی تیسری چوتھی۔۔۔ ایک بات بتاو ذرا  گھر میں موجود اپنی بہن سے نظریں ملا پاوگے؟

جو نادان سمجھتی ہے کہ میرا بھائی بہت اچھا ہے؟

اپنی ماں سے کیسے نظریں ملاوگے جو سمجھتی ہے میرا بیٹا دنیا کا سب سے اچھا بیٹا ہے؟

اپنی بیوی سے کیسے آنکھ ملا پاو گے جو سمجھتی ہے میرا شوہر نیک ہے، باقیوں سے الگ ہے؟

کل کو اپنی بیٹی سے کیسے آنکھ ملا پاوگے جسکی نظر میں تم دنیا کے سب سے اچھے باپ ہوگے؟

اور ناجانے کتنی بہن بیٹیوں کی زندگی کے ساتھ کھیلا ہے تم نے، ان سب کو ورغلا کے بستر تک لائے ہو، کیسے بچو گے ان کی بد دعا سے؟

ہر صبح ہر رات انھوں نے اذیت میں رو رو کر جو درد و تکلیف سہی ہے اس سے کیسے بچ پاوگے؟

صرف کچھ دیر کی لذت کے لیئے تم نے کتنی لڑکیوں کے جسم کو نوچا ہے، کیا ڈر نہیں لگتا ؟ ؟

کیا موت نہیں آنی؟
کیا حساب نہیں دینا؟
کیا قبر کے اندھیرے یاد نہیں؟
کیا اللّٰه کے سامنے پیشی کو بھول گئے ہو؟
کیا تمہیں پتہ نہیں ہے کہ یہ وہ گناہ ہے جس کی سزا آخرت میں تو ہے ہی پر دنیا میں بھی ملے گی؟
کیا مکافات عمل سے خوف نہیں آتا ؟

بہن ہے نا تمہاری؟بیوی ہوگی نا تمہاری؟بیٹی ہوگی نا تمہاری؟جیسے آج تمہاری وجہ سے تمہارے کہنے پہ کوئی لڑکی اپنے گھر والوں کو دھوکا دے کر تم سے ملنے آئی ہے ایسے ہی اگر تمہاری بہن بیٹی بیوی بھی کرے تو؟؟

وہ بھی کسی کی جوٹھی اور استعمال ہوئی تو ؟

کیوں کسی کی زندگی کے ساتھ کھیلتے ہو؟
غیرت مر چکی ہے کیا تمہاری؟
ہر روز پیاسے بھوکے بھڑیئے کی طرح شکار ڈھونڈتے رہتے ہو؟
کیا تمہارا باپ ایسا تھا؟
تمہاری ماں نے ایسی تربیت کی ہے؟
نہیں
تو پھر کیوں حرام کام کرتے ہو؟

#میری_بہن_ہوش_کر

وہ مرد اکیلا ذمہدار نہیں ہوگا، تم۔ بھی برابر کی ذمہدار برابر کی گناہگار ہو،اس کو اجازت نامہ تم نے ہی دیا تم کیسے اپنے والدین کی عزت کا تماشا بنا سکتی ہو؟

کیسے بھول جاتی ہو کہ تم کس عظیم اور عالی شان مذہب سے ہو؟
افسوس ہے تمہیں بھی شرم نا آئی!!!

#باز_آجاو_رک_جاو_

غیرت مند مرد بنو، بے ،جسے پسند کرتے ہو نکاح کرو، Timepass نا کرو، حرام رستے چھوڑ دو، اپنی آخرت بھی بچاو دوسروں کی بھی، نا بےوقوف بنو نا بناو، ایسے مرد بنو کہ تمہاری بہنیں فخر سے مثال دیں تمہاری۔

اور میری بہن نا موقع دو نا دھوکا کھاو نا اجازت نامہ دو نا بعد میں مردوں کو بدنام کرو اپنی آخرت بچاو۔

میرے بھائی

توبہ کرلو، اور اس عذاب سے باہر آجاو،اب بھی وقت یے،یہ ہماری ہی بہن۔بیٹیاں ہیں،انھیں استعمال نا کرو،کسی کی بہن ہے بیٹی ہے،تمہارا کھلونا نہیں کہ جب دل کیا کھیل لیا جب دل کیا توڑ دیا۔۔۔

میرے بھائی مجھے فکر ہے تمہاری، میری بات کو سمجھو اور عمل کرو، تمہیں گمراہی سے بچانا چاہتا ہوں، اس گندگی سے بچو ، تمہیں تمہارا نفس ہر وقت تمہیں برباد کرنے میں لگا ہوا ہے،آنکھیں کھولو ،

۔حق کی راہ پہ آجاو میرے بھائی، دوبارہ شاید ضمیر کی آواز نا سنائی دے تمہیں.

ہاتھ جوڑ کر کہتا ہوں گناہ کا راستہ چھوڑ دو۔۔۔

#نوٹ

اس تحریر کو اپنی ٹائم لائن، وٹس ایپ، فیسبک گروپس میں شئیر کریں، سب بھائئ سب بہنیں مل کر اس کو شئیر کریں، کسی ایک نے بھی گندگی کا راستہ چھوڑا تو ناجانے کتنی زندگیاں بچ سکتی ہیں،
اللّٰه آپ کو اجر عظیم عطا کرے۔۔۔

#بےحیائی_کا_خاتمہ
منقول

Share:

Apna Ghar, Apne Shauhar ko bachane ke liye Parda kis Qadar Jaruri Hai?

Apna Ghar, Apna Shauhar, Beta aur Bhai ko bachane ke liye Parda kis qadar jaruri hai?

 
Agar Aaj mai apne Husn se kisi Aurat ka Ghar barbad karungi to kal mera bhi ghar Barbad hoga.

آج میں نے کسی کا گھر برباد کیا ہے تو کل میرا ہوگا۔

میں جانتی ہو چہرہ چھپانا ، جسم چھپانا اس لیے بھی ضروری ہے کہ جب تم اپنے شوہر کو گھر سے اپنے عام سے کپڑوں میں رخصت کرتی ہو تو باہر نکلتے ہی اسے خوشبو سے مہکتی ہوئی ، میک آپ سے سجی سنوری ، لمبے بالوں والی بھڑکیلے ، ٹائٹ لباس میں کوئی دوشیزہ نظر آئے جسکا انگ انگ جھلک رہا ہوتو تمہارے شوہر کی ایک نگاہ میں وہ چہرہ اسکے دل اتر جائے اور واپسی پہ اسے تمہاری شکل اچھی نہ لگے قربت میں تمہاری ہو اور نظر اور دل میں کسی خوبصورت لڑکی کا سراپا لہرا رہا ہو اور تم سے کھچاتانی شروع کر دے .

تمہیں لگے تمہارے شوہر پر کسی نے جادو کر دیا اور اس وقت تمہیں اس لڑکی کا پتا چل جائے تو تم اس لڑکی کو صفحہ ہستی سے مٹانا چاہو گی جس نے تمہارا سکون برباد کیا مگر وہ لڑکی اگر خود کو چھپا لیتی تو تمہارے شوہر پر اسکا جادو نہ چلتا۔

اگر وہ لڑکی خوشبو لگا کر نہ نکلتی ، وہ اپنا حسین چہرہ چھپا لیتی عبایا میں ، تو کسی کے شوہر ، بھائی, باپ کی نظر اسکے عبایا سے ٹکرا کر واپس پلٹ جاتی اور ایک شوہر, بھائی ، بیٹا گھر سکون سے لوٹتا ، مگر بنت حوا نے بے پردہ ہو کر دوسری عورت کا گھر اجاڑنے کی ٹھان لی.

وہ خود سج سنور کر کتنے مردوں کی نظروں کا محور بنتی ہے۔
کتنے گھروں کا سکون خراب کرتی ہے تو بالکل اسی بنت حوا کے شوہر ، بھائی ، بیٹے باپ کو کوئی اور خوبصورت لڑکی نظر آتی ہے تو یہ اپنے رشتے کھو دیتی ہے تو اپنا گھر ، اپنا شوہر ، اپنا بیٹا اپنا باپ اپنا سکون بچانے کے لیے بھی پردہ کس قدر ضروری ہے۔

ہمارے مردوں کے دل صحابہ کرام جیسے نہیں کہ جن کی ہم گارنٹی دیں کہ وہ ایسے نہیں ہیں کسی پہ بری نظر نہیں ڈالتے ، اور نہ ہم صحابیات جیسی پاکیزه کہ سج سنور کر نکلیں اور کہیں ہماری نیت کونسا دوسروں کو دکھانے کی ہے ، ان پاکیزہ ہستیوں کو چہرہ چھپانے ، نظر جھکانے کا حکم تھا تو ہم کیسے خود کی بھی گواہی دے سکتے الله کے احکامات حکمت سے خالی نہیں ہیں۔

اس نے ہماری نفسیات جان کر ہمیں خود کو چھپانے نظر جھکانے کا حکم دیا ہے۔

اگر ہمارے معاشرے میں ہر لڑکی خود کو چھپا لے تو کس قدر گھروں میں سکون ہو ، یہ دوشیزائیں ہمارے مردوں پر اپنے حسن کا جادو کرتی ہیں ، باریک لباس میں جب لڑکی گھر سے نکلے اور بلاوجہ مردوں سے ٹکراتی پھریں کون مرد اپنا ایمان بچا پائے گا ہاں ، think about it , جب بھی باہر نکلیں تو خود کو ضرور دیکھیں میں کسی کے گھر کا سکون برباد کرنے کی وجہ تو نہیں بنوں گی۔
آج میری وجہ سے کوئی بے سکون ہوا تو کل کو مجھے بھی بے سکون ہونا پڑے گا ، خیر کے بدلے خیر ملتی ہے شر کے بدلے شر ملتا ہے یہ اللہ کا وعدہ ہے۔

ایک بہن نے شرعی پردہ پر کیا لکھی ہے؟

خادم اسلام ہو دین سے غافل نہیں،،،،
گھر کے شھزادی ہو کوۂی شمع محفل نہیں ،،،،،،

میں یہاں کے فیشنوں کی دلدلوں سے دور ہوں ،،،،،،،
میں بیوٹی پارلر کی بہیک کی ساۂل نہیں ،،،،

جی نہیں لگتا مرا ذکر تلاوت کی سوا،،،،،،
دل کلبوں ,سینماؤں کی طرف مائل نہیں ،،،،،

سادگی میں حسن ہے شرم و حیا میں نور ہے ،،،،،،،،،
آشنا ہو زیب و زینت سے جاہل نہیں

نسل نو کی تربیت بیچین رکھتے ہے صدا،،،،،،،،،،،،،
اپنی منصب کا مجھے احساس ہے کاہل نہیں ،،،

کس لیۓ میں دولتِ و شہرت کی دیوانی بنوں ،،،،،،،
میں کسے کے پاؤ میں پڑیں پاۂل نہیں

بے حجابی اور عریانی نہیں شیوا میرا،،،،،،،،
قتل ہوا انسانیت کا حسن میں قاۂل نہیں ۔۔۔۔۔،،،،،،،

میں ہو پابند شریعت ،میں ہو بنت عاۂشہ رضہ،،،..
مجھ کو ٹکرانا زمانے سے ہے
میں بزدل نہیں
،،،،،۔۔۔

Share:

Facebook ke Zariye Muslim Ladkiyo Ki Barbad Hoti Zindagiyan..

Facebook ke zariye Barbad Hoti Zindagiyaan.

Ek Behan ne yah Tahir likhi hai UN Muslim Ladkiyo par jo Social Media par Na Mehram se Chat karti hai aur Fehash Kamo me masroof rahti hai.

Na Mehram Se Bat karne wali Ladkiyaan jo Social Media pe Hamesha Online rahti hai.

Kuchh Europe parast Ladkiyaan jo Islam aur Musalmano ke khilaf hamesha Aawaz buland karti hai.

Hijab Pehanana Fashion hai, Choice hai ya Islam ka Hukm hai?

سوشل میڈیا پر اکثر آزاد خیال , دین سے دور مغرب زدہ لڑکیاں اپنی معیوب حرکتوں اور مردانہ شہوت کو متحرک کرنے والے الفاظ و انداز کی برہنگی سے نا محرم مردوں کو متوجہ کرتی ہیں .

ایک بہن کا پیغام ان مسلم لڑکیوں کے لیے جو سوشل میڈیا پر غیر مردوں کے ساتھ بات چیت کرتی ہے اور فحش کامو میں مصروف رہتی ہے۔

فیسبک_کے_زریعے_ہوتی_برباد_زندگیاں

ضرور پڑھیں ۔۔۔اور جواب بھی دیں.

یہ پوسٹ صرف لڑکیوں کے لیے ہے امید ہے جیسے لڑکوں کی پوسٹ پر دھڑا دھڑ کمنٹس کرتی ہیں یہاں بھی جواب دیں میرے سوالوں کا لیکن یہ بھی جانتا ہوں کے 90% جواب دیں گی ہی نہیں دیں گی تو وہی فتوے کے ہمیں نہ سمجھاہے کوئی کیوں کے ہمارے دلوں پے مہریں لگ چکی ہیں ۔

میں ہر بار پوسٹس دیکھتی ہوں, کومنٹس دیکھتی افسوس کر کے گزر جاتی کل پہلی بار ریکٹ کیا اور جیسا سوچا تھا ویسا ہی رسپونس پایا کوئی حیرانگی نہیں ۔

بس مجھے میرے سوال کا جواب دے دیں کیا پتا میں غلط ہوں آپ سب صحیح تو میں بھی پھر سب کے سوالوں کے جواب دیا کروں گی۔

1۔ سب سے پہلے تو یہ بتاؤ کے کیا آپ کے گھر والے آپکو توجہ پیار اہمیت نہیں دیتے جو یہاں تلاش کرنے آتی سب ۔

اسکے الاوہ یے بتانا ضروری ہے کے اخری دفعہ شوہر کو کب دیکھا؟ یا شوھر سے کتنے سال چھوٹی ہو؟

اس کے بعد وہ اپکے انبکس ا جاتے .. جسکا شوہر باہر ملک میں ہو یا جو شوہر سے چھوٹی ہو.. پھر لاءن مارتے ..

2۔ انتہائی فضول ,گھٹیا ,بیہودہ سوالوں پر رک کر جواب دینا آخر کیوں اتنا ضروری ہوجاتا آپ سب کے لئے ۔ کیا بلکل بھی نفس روح کا تابع نہیں رہا ۔

3۔ کیا پہن کے سوتی ہو ۔ کیسے کھاتی ہو ۔ بال کھول کے سونا پسند یا باندھ کے ۔ لپ سٹک کونسی پسند اسکا ذائقہ کیا ھوتا ۔
صرف لڑکیوں کے لئے   truth and dare صرف لڑکیاں ہی ان باکس آجائیں ۔

کوئی انتہائی گھٹیا سوال ہوگا اور کہا جائے گا اگر بتانے میں شرم آرہی تو انبوکس میں بتا دیں کیوں وہاں کیا ساتھ امی ابو کو بٹھایا ہوتا ؟

جیسے جیسے شام ڈھالنا شرو ہوتی رات تک صرف ایسی ہی پوسٹس بھرنا شروع ہو جاتی ۔

آپ سب کو ایسی کیا مجبوری ہوتی کے جواب دے کے گزرنا ہوتا۔ نہ دیا تو جانے کونسا عذاب نازل ہوجاے گا.

4۔ گھر سے باہر جاتی جب کوئی راستے پر کھڑا اونچی آواز میں بول رہا ہو کے لڑکیوں کیا پسند ہے؟ کیسے کپڑے پسند ہیں کیسے سونا پسند ہے۔ کیا کرو گی رک کے جواب دے کے جاؤ گی ؟ اتنا سستا ہے تم لوگو کا وقار اور عزت ؟

5۔ یہاں کسی لڑکے کی بات نہیں کروں گی کے وہ ایسا کیوں پوچتے انکو رسپانس ملتا ہے تو وہ پوسٹ کرتے ہیں نہ۔
کیا تم سب اتنی ترسی ہوئی ہو کے کسی بھی گھٹیا سے سوال کا جواب دے کر ۔انکا راستہ سیدھا کر detien ؟

6۔ کوئی بھی لڑکا کسی کو بھی کھینچ کر نہیں لاتا اپنی پوسٹ پر۔ تم سب خود جاتی گھاس ڈالی دیکھ کر اسے کھانے ۔ کس لئے بیلنس لینا ہوتا موبائیل کا یا کیا لالچ کھینچ لاتا ۔ صرف چسکے ؟

7۔ سوشل میڈیا کا زمانہ ہے یہ فیس بک کتنی لڑکیوں کی عزت کھا گیا ۔ کتنی نے خود کشی کر لی ہر خبر سامنے ہوتی وہ سب ہمیں عبرت حاصل کرنے کے کے لئے ہی ہوتیں کے بچ جاؤ ابھی بھی ۔ پھر روتی ہو کے ہماری مدد کرو ہم بلیک میل ہورہے ۔

8۔ کیا عقل نہیں دی اللّه نے دیکھ نہیں سکتیں تم لوگ کا ایک جواب اگلے کے دس سوال
کہاں رہتی ہو
کوئی دوست ہے
کبھی پیار ہوا
ان باکس آجاؤ
واٹس اپ نمبر استمال کرتی
دوست بنوگی
پھر ٹھیک دس دن میں انکو محبت ہوجاتی
پھر تصویر دکھا دو
کال پے بات کر لو ,مل لو
یہ سب شکار کرنے بٹہے ہوۓ آج کے وقت کوئی لڑکی کہے میں بھولی سی مصوم سی باتوں میں آگیی تو سراسر جھوٹ ہے یہ ۔

انٹرنیٹ اچانک اموات سے بھرا ,ہے, عمر کا بھی کوئی پتا نہیں چلتا اپنے ضمیر سے پوچھو کل کی رات قبر میں ہوئی تو کیا جواب دو گی ۔

ہم حقوق العباد میں بہت اچھے تھے سب لڑکوں کو وقت پر جواب دیا کرتے تھے ہمیں جنت میں جگہ دی جائے ؟

خدا کا واسطہ ہے سنبھالو خود کو اتنا ارزاں نہ کرو کے اس فیسبک کے بازار میں ہر راہی گیر کو جواب دینا تم    لوگوں کے لئے سانس لینا جتنا ضروری ہو جاے ۔

یہ وہی منافق لوگ ہیں کے اگر آ پکا اور میرا بھائی یہ سوال کرے انکی عورتوں سے تو غیرت سے ہمارے بھائی کا قتل بھی کر دیں ۔ اور اگر بہن کو جواب دیتے دیکھ لیں تو اسکو بھی مار دیں ۔

قیامت کی پہلی نشانی ہے سورج کا مغرب سے نکلنا اور وہ کل کا دن بھی ہوسکتا جب توبہ کے معافی کے دروازے بند کر دے جائیں گے ۔ ناسا بھی یہ بات بتا چکا کے ایسا ہونا والا ہے ۔

موت بہت سخت اور نزع تلخ ہے ۔ ان فضول چیزوں۔ سے بچو ۔
ہر چیز کا استمال negative اور poztive اپنے ہاتھ میں ہے ۔

اب جو فتوے لگانے آئے گے کے آپ پھر facebook پے کیا کر رہیں عبادت کریں جا کر یہاں تبلیغ نہ کریں کیوں کے یہاں ہم نے گھٹیا چسکے لینے ہوتے ہیں ہمارا موڈ خراب ہوجاتا ہے دین کی بات سن کر ۔

انکے دلوں پے مہریں لگی ہوئیں ہیں جنھیں اللّه بھی ہدایت نہیں دینا چاہتا ۔ اور انہی کو میری اس پوسٹ سے سخت تکلیف پوہنچے گی ۔

ہاں شائد کے کوئی سمجھ جائے اور خود کو بچا لے ۔ کسی ایک کو بھی اللّه کی طرف سے ہدایت مل گی تو میرا مقصد پورا ہو جائے۔

پلیز غور سے پڑھیں گرلز

میں بھی فیسبک یوز کرتی ہوں پر بے تکی پوسٹ کا جواب نہیں دیتی.
فیسبک اچھی اچھی چیزوں کی انفارمیشن کیلئے استعمال کریں.

ٹائم پاس کیلئے کچھ اچھا دیکھ لیں، سیکھ لیں

Share:

Abhi ke Halat (Sitution) me Musalmano ko kya karna chahiye? Gyanwapi Mosque aur Indian Muslims.

India ke Musalmano ke Liye ek jaruri Elan (announce).

Musalmano ko aise galat me kya karna chahiye jab Media, Journalist, Ajenciya Sab biki hui hai?

कौम के लिए जरूरी एलान इसे जरूर पढ़ें.

आज जो हिंदुस्तान मे बीजेपी मुस्लिमों के खिलाफ कर रही है ओर ज्ञानवापी मस्जिद के लिये  भी इसके खिलाफ हमें एकजुट होकर आवाज उठानी है।

इसके लिए हमें करना यह है की अपने मोबाइल में टि्वटर , फेसबुक, व्हाट्सएप जितने हो सके उतने विदेशी मीडिया विदेशी न्यूज़ चैनल, विदेशी नेताओं के पेज अकाउंट्स पर अगर कोई भी कौम के खिलाफ हुआ काम का वीडियो या फोटो आए तो उसे तुरंत भेजें और आपका कोई रिश्तेदार या दोस्त विदेश में हो तो उसे भी कौम के खिलाफ हुआ काम का वीडियो भेजें और उसे सभी तक फैलाने को बोले।

अगर किसी मुसलमान के खिलाफ पुलिस प्रशासन भाजपा के दबाव मैं आकर कोई केस दर्ज करता है तो उसकी f.i.r. भी फेसबुक, ट्यूटर सोशल मीडिया के जरिए से हर जगह फैलाये और बताये कि किस प्रकार से r.s.s. बजरंग दल व दूसरे संगठन मुस्लिमों, ईसाइयों के खिलाफ भारत में काम कर रहा है।

  ज्ञानवापी मस्जिद के बारे में भी सभी सोशल मीडिया ट्विटर वॉट्सएप फेसबुक से हर एक देश तक आवाज पहुंचाओ क्योंकि भारत में सरकार r.s.s. बजरंग दल की है ।

यहां हमारी सुनवाई नहीं होने वाली है इसलिए यह काम जरूरी है हर जगह पर आवाज उठाओ की जिस प्रकार सभी देशों ने मिलकर  अल कायदा, आईएसआईएस को आतंकवादी संगठन घोषित किया वैसे ही r.s.s. बजरंग दल हिंदू युवा वाहिनी जैसे सभी संगठनों  को आतंकवादी संगठन घोषित किया जाए।

जो नेता मुस्लिमों के खिलाफ  लोगों को उकसाते है उनके खिलाफ भी कार्रवाई हो।

इस पर पूरे विश्व में प्रतिबंध लगे ओर इसमें बीजेपी सरकार का नाम भी जोड़े ओर लिखे ये हम  पर जुल्म करवा रहे हैं ताकि विदेशों में भी इनके खिलाफ आवाज उठने लगे।

जिस भी भाई को यह मैसेज जहां से भी मिले 5 लोगों को जरूर भेजें और इस पर अमल जरूर करें।

हम अपनी आवाज़ खुद उठाएंगे दुनिया के सामने , यहाँ मीडिया, रिपोर्टर, और दूसरी एजेंसिया सब बिकी हुई। है। हमे उन सब के भरोसे नही रहना है। अपनी मदद खुद करनी होगी।

आल इंडिया मुस्लिम पर्सनल लॉ बोर्ड ने क्या कहा ज्ञानवापी मस्जिद के वुज़ू खाने को बंद करने पर।

Share:

Gyanwapi Masjid Me Wuzukhane ko band Karne All India Muslim Personal law Board ne kya kaha?

Gyanwapi Masjid me Wuzukhane ko seal karne ka hukm aur Waha Mandir hone ka Shak?

Court ka Hukm Musalmano par Zulm karne ke jaisa hai.

ज्ञानवापी मस्जिद और उसके परिसर के सर्वे का आदेश और उस सर्वे रिपोर्ट के आधार पर वज़ू ख़ाना बंद करने का निर्देश घोर अन्याय पर आधारित है और मुसलमान इसे बिल्कुल भी बर्दाश्त नहीं कर सकते-* _ऑल इंडिया मुस्लिम पर्सनल लॉ बोर्ड_

इस तहरीर को उर्दू मे पढ़ने के लिए यहाँ क्लिक करे।
----------------------------------------------
_नई दिल्ली: 16 मई, 2022_

            ऑल इंडिया मुस्लिम पर्सनल लॉ बोर्ड के महासचिव मौलाना ख़ालिद सैफ़ुल्लाह रह़मानी ने अपने प्रेस नोट में कहा कि ज्ञानवापी मस्जिद बनारस, मस्जिद है और मस्जिद रहेगी, उसको मंदिर बनाने का कुप्रयास सांप्रदायिक घृणा पैदा करने की एक साजिश से ज़्यादा कुछ नहीं, यह ऐतिहासिक तथ्यों एवं कानून के विरुद्ध है।

1937 में दीन मुह़म्मद बनाम राज्य सचिव मामले में अदालत ने मौखिक गवाही और दस्तावेजों के आलोक में यह निर्धारित किया कि पूरा परिसर मुस्लिम वक़्फ़ की मिल्कियत है और मुसलमानों को इसमें नमाज़ अदा करने का अधिकार है, अदालत ने यह भी तय किया कि विवादित भूमि में से कितना भाग मस्जिद है और कितना भाग मंदिर है, उसी समय वज़ू ख़ाना को मस्जिद की मिल्कियत स्वीकार किया गया फिर 1991 ई0 में (Place of Worship Act 1991) संसद से पारित हुआ, जिसका सारांश यह है 1947 ई0 में जो धार्मिक स्थल जिस स्थिति में थे उन्हें उसी स्थिति में बनाए रखा जाएगा।

2019 ई0 में बाबरी मस्जिद मुक़दमे के निर्णय में सर्वोच्च न्यायालय ने बड़े स्पष्ट शब्दों में कहा कि अब सभी इबादतगाहें इस क़ानून के अधीन होंगी और यह क़ानून संविधान की मूलभावना के अनुसार है।

इस निर्णय में और क़ानून का तक़ाज़ा यह था कि मस्जिद के संदेह में मंदिर होने के दावे को  अदालत तत्काल बहिष्कृत (ख़ारिज) कर देती, लेकिन अत्यंत दुर्भाग्यपूर्ण कि बनारस के दीवानी अदालत ने उस स्थान के सर्वे और वीडियोग्राफी का आदेश जारी कर दिया, ताकि तथ्यों का पता लगाया जा सके, वक़्फ़ बोर्ड ने इस सम्बंध में उच्च न्यायालय का दरवाज़ा खटखटाया है और उच्च न्यायालय में यह मामला लम्बित है, इसी प्रकार ज्ञानवापी मस्जिद प्रशासन ने भी दीवानी अदालत के इस निर्णय के ख़िलाफ़ सुप्रीम कोर्ट का दरवाज़ा खटखटाया है और सुप्रीम कोर्ट में यह मामला विचाराधीन है, लेकिन इन सभी बातों को अनदेखा करते हुए दीवानी अदालत ने पहले सर्वे का आदेश दिया और फिर वज़ू ख़ाना को बंद करने का आदेश दिया, यह क़ानून का खुला उल्लंघन जिसकी एक अदालत से उम्मीद नहीं की जा सकती।

अदालत की इस कार्रवाई ने न्याय की आवश्यकताओं का उल्लंघन किया है इसलिए सरकार इस निर्णय के कार्यान्वयन को तुरंत रोके, इलाहाबाद उच्च न्यायालय के निर्णय की प्रतीक्षा करे और 1991 ई0 के क़ानून के अनुसार सभी धार्मिक स्थलों की रक्षा करे, यदि इस प्रकार के काल्पनिक तर्कों के आधार पर धार्मिक स्थलों की स्थिति परिवर्तित की जाएगी जाती है तो पूरे देश में अराजकता फैल जाएगी क्योंकि कितने बड़े-बड़े मन्दिर बौद्ध और जैन धर्म के धार्मिक स्थलों को परिवर्तित करके बनाए गए हैं और उनकी स्पष्ट निशानियाँ मौजूद हैं।

मुसलमान इस उत्पीड़न को कदाचित बर्दाश्त नहीं कर सकते, ऑल इंडिया मुस्लिम पर्सनल लॉ बोर्ड इस अन्याय से हर स्तर पर लड़ेगा।

              ✍🏼 जारीकर्ता:
    *डॉ. मुहम्मद वक़ारुद्दीन लतीफ़ी*
              (कार्यालय सचिव)

Share:

Translate

youtube

Recent Posts

Labels

Blog Archive

Please share these articles for Sadqa E Jaria
Jazak Allah Shukran

Most Readable

POPULAR POSTS