find all Islamic posts in English Roman urdu and Hindi related to Quran,Namz,Hadith,Ramadan,Haz,Zakat,Tauhid,Iman,Shirk,daily hadith,Islamic fatwa on various topics,Ramzan ke masail,namaz ka sahi tareeqa

Showing posts with label Shauhar-Biwi. Show all posts
Showing posts with label Shauhar-Biwi. Show all posts

Muslim ladkiyo ka Gair Muslim Ladko ke sath bhag kar Shadi karne ka riwaaz. Hindu Ladke Muslim ladkiyo ko kaise Bhaga kar Shadi kar rahe hai?

Muslim ladkiyo ko Bhagakar Shadi karne ki muhim shuru ki gayi hai jisse Musalmano ke gharo ko barbad kiya ja sake.

Muslim ladkiyo ko Gair Muslim ladko ke sath bhagne ya shadi karne se rokne ke tarike.

मुस्लिम लड़कियो को भगा कर शादी का झासा देकर उससे गलत काम कैसे करवाया जाता है? 

⚙ فتنہ ارتداد پر قابو پانے کے لیے مندرجہ ذیل طریقے اپنائے جائیں۔۔!

ایمان والے جب اپنے ایمان و عمل میں کمزور ہوجاتے ہیں تو انہیں باطل قوتیں مختلف طریقوں سے دین سے پھیرنے کی کوشش کرتی ہیں، یہ کوششیں مختلف طرح کی ہوتی ہیں جیسے بداعتقادی کے ذریعہ ارتداد، اور فکری ارتداد یا مذہب کی تبدیلی۔

(١) کبھی تو اسلام کا لبادہ اوڑھ کر بد اعتقادی کے فتنے پیدا کئے جاتے ہیں، جیسے مرزا غلام احمد قادیانی کے مانے والے ختم نبوت کا انکار کرکے دین اسلام کی بنیاد کو منہدم کرتے ہیں اور مسلمانوں کو مالی تحریص (لالچ) کے ذریعہ قادیانی بناکر مرتد کرتے ہیں، یا جیسے موجودہ دور میں شکیل بن حنیف نے ہندوستان میں اپنے آپ کو مسیح موعود، یا مہدی موعود بناکر پیش کیا ہے اور وہ دین کے لبادہ میں مسلم نوجوانوں کو گمراہ کر کے مرید بناتا ہے۔

(۲) اسی طرح فکری ارتداد جیسے کمیونزم ، نیچریت ، یا انکار حدیث ، یا انکار رسالت وغیرہ۔

(۳) اور کبھی براہ راست دین اسلام سے ہٹاکر ایمان والوں کو ہندو، عیسائی وغیرہ بناکر مرتد کرتے ہیں۔

یہ فتنے ہر زمانہ میں ہوتے رہتے ہیں مگر اس وقت کئی طبقے متاثر ہیں، جیسے اعلیٰ تعلیم یافتہ طبقہ دین کی تعلیمات سے ناواقف ہے، یا غربت و افلاس میں مبتلا طبقہ جو کئی نسلوں سے دینی تعلیم سے محروم ہے، جیسے جھگی جھونپڑی میں رہنے والے، یا مختلف کمزور برادریوں کے افراد، مرد وخواتین، اسی طرح وہ بچے جو شرک و بت پرستی کے ماحول میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں اور دینی تعلیم سے محروم ہیں، اسی طرح مسلمان نوجوانوں خاص طور پر مسلم لڑکیوں کو ہندؤ تنظیموں سے وابستہ افراد ورغلا کر ہندو لڑکوں سے شادی کراکر مرتد کر رہے ہیں غور کرنے پر اس کے مندرجہ ذیل وجوہ و اسباب سامنے آتے ہیں، جیسے:

»  ملک کی فرقہ پرست تنظیموں بالخصوص آر ایس ایس کی طرف سے منظم سازش کے ذریعہ غیرمسلم لڑکوں کا مسلم لڑکیوں سے رابطہ کرانے کی تحریک چلانا اور ترغیب دے کر ان سے شادی کرلینا۔

»  مسلم لڑکیوں کا دین وشریعت سے نا واقفیت کی بنیاد پر ارتداد کی راہ اختیار کر لینا

» مسلم لڑکے اور ان کے والدین کی طرف سے تلک و جہیز کا مطالبہ کرنا اور مسلم لڑکیوں کے سرپرستوں کا اپنی غربت کی وجہ سے بے دست و پا ہونا۔

»  مسلم لڑکیوں اور لڑکوں کا تاخیر سے شادی ہونا۔
»  ہاسٹلوں میں لڑکیوں کا آزادانہ طریقے پر زندگی گزارنا۔

»  اسکول، کالج اور کو چنگ سنٹر میں مخلوط تعلیم کی وجہ سےلڑکے اور لڑکیوں کے درمیان راه ور سم کا بڑھ جانا۔
»  والدین کا اولاد کی دینی تعلیم و تربیت سے بے تو جہی برتنا۔
»  لڑکے اور لڑکیوں کا موبائل،ٹی وی اور انٹرنیٹ پر عریاں تصاویر کو دیکھنا۔

»  سماجی طور پر بے حیائی اور عریانیت کا پھیلاؤ اور لڑ کے ولڑکیوں کا غیر شرعی لباس پہننا۔

موجودہ ملکی قانون سے سہارا پا کر ارتداد کی راہ اختیار کرنا،یا باہمی رضامندی سے نا جائز رشتوں کو اختیار کرنا۔
»  مسلم مردوں کا ایک لمبے عرصہ تک ملازمت کے لیے گھر اور وطن سے دور رہنا اور ان کی بیویوں کا شہروں، یا قصبوں میں علاحدہ مکان لے کر رہنا۔

»  مسلم لڑکیوں کا مردوں کے ساتھ مخلوط جگہوں پر ملازمت اور نوکری کرنا ۔

اس فتنہ پر قابو پانے کے لیے مندرجہ ذیل طریقے اپنائے جائیں:

(الف) غیر مسلم لڑکوں کا مسلم لڑکیوں سے رابطہ ختم ، یا کم کرنے کی کوشش۔ اس کے لیے مندرجہ ذیل تدابیر اختیار کی جائیں:-

(۱) گاؤں اور محلہ کے مسلم و غیر مسلم دانشور حضرات مل بیٹھ کر سماجی طور پر دباؤ بنائیں کہ اس طرح کے عمل سے سماج تناؤ کا شکار ہوتا ہے اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی ختم ہوتی ہے۔

(۲) ہر پندرہ دن پر خواتین بالخصوص اسکول اور کالج میں پڑھنے والی لڑکیوں کا دینی اجتماع کسی محفوظ مقام پر کیا جائے اور اس میں پردہ و حیا کے شرعی احکام، ایمان و عمل صالح اور دین کی باتیں بتائی جائیں۔

(۳) آر ایس ایس کی ترغیبی مہم کے فتنہ سے عام لوگوں کو واقف کرایا جائے اور اس سے بچنے کی ترغیب دیجائے۔

(۴) اور خواص کو بھی اس تحریک سے جوڑا جائے اور ان سے ان کے اپنے حلقہ اثر میں اس کام کو مہم کے طور پر کرنے کی ضرورت بتلائی جائے۔

(٥) مسلم گھرانے کے اندرونی حالات کی اصلاح پر توجہ دی جائے۔

(٦) ان کاموں کے لئے محلہ کی سطح پر نگراں کمیٹی بنائی جائے، جو گاؤں اور محلہ میں غیر مسلم لڑکوں کی آمد و رفت، تعلقات وغیرہ پر نگاہ رکھیں۔

(٧) غیر مسلم لڑکوں کی کوچنگ سے جہاں مخلوط تعلیم ہوتی ہو حتیٰ المقدور بچنے کی کوشش کی جائے۔

(ب) دین و شریعت سے نا واقفیت دور کرنے کے لیے مندرجہ ذیل طریقہ اختیار کئے جائیں۔

(١) بچیوں کی ابتدائی دینی تعلیم و تربیت کو فوقیت دی جائے۔

نیز گھر میں اسلامی ماحول کو بنانے کے لئے نماز کا قیام روزانہ تلاوت کلام پاک کا معمول اور ۱۰ ، ۱۵ منٹ کوئی دینی کتاب پڑھی جائے۔

(٢) اسکول و کالج میں ماہانہ دینی و تربیتی پروگرام کا نظام بنایا جائے اور تمام اقلیتی اسکول کے نصاب تعلیم میں دینیات کو بھی داخل درس کرانے کی کوشش کی جائے۔

علماء مدارس ذمہ داران اور ائمہ کرام کے نام خطوط ارسال کئے جائیں اور انہیں اس پر متوجہ کیا جائے، تاکہ عوام و خواص کو بچے بچیوں کی دینی تعلیم دینے کی ترغیب دینے پر آمادہ کریں-

(٤) اسلام کا تعارف آسان کتابوں کے ذریعہ بھی کیا جائے۔ وہ اگر اردو پڑھنا نہیں جانتی ہیں تو ہندی زبان کی مفید کتابیں انہیں فراہم کی جائیں۔

(٥) سیرت نبی صل اللہ علیہ وسلم کو عام کرنے کے لیے ماہ ربیع الاول یا دیگر مہینوں میں مرد و خواتین کے الگ الگ سیرت کے جلسے منعقد کئے جائیں۔

(ج) تلک و جہیز کو روکنے کے لے مندرجہ ذیل تدابیر اختیار کرنی چاہئے۔

(١) تلک وجہیز کی قباحت پر ائمہ کرام جمعہ کے خطبات میں تقریر کریں اور سال میں کم سے کم تین چار مرتبہ اس کو موضوع سخن بنائیں اور قوم کو سمجھائیں کہ تلک و جہیز کی رسم حرام ہے، اس سے بچنے میں دنیا و آخرت کی کامیابی ہے۔

(٢) بلاک کی سطح سے کام کو شروع کیا جائے اور پہلے مرحلہ میں کسی ایک بلاک کو مثالی بنا کر شادی وںیاہ میں ہونے والے بے جا رسومات، فضول خرچی، ریا و نمائش وغیرہ سے پر ہیز کرنے کی تلقین کی جائے۔

(٣) نکاح کی مجلس مسجد میں منعقد کرنے کی تحریک چلائی جائے، اس کے لیے لوگوں کا مزاج بنایا جائے ۔

(٤) بارات کی رسم کو بھی ختم کیا جائے۔
(٥) لڑکیوں کو وراثت میں حصہ دینے کا شرعی طریقہ بتلایا جائے  اور نص قطعی سے اس کو مستدل کیا جائے۔

(ه)  تاخیر سے شادی نہ کی جائے۔
(١)  شرعی اعتبار سے جب لڑکے و لڑکیاں جوان ہو جائیں تو مناسب رشتہ تلاش کر کے ان کی شادی کردی جائے ، اس میں بےجا تاخیر نہ کی جائے اور اس کے لئے  لوگوں میں بیداری مہم چلائی جائے۔

(د) مخلوط تعلیم کے نقصانات سے بچا جائے۔
مسلم اسکولوں کے ذمہ داروں سے گزارش کی جائے کہ چوتھے کلاس سے بچوں کے سیکشن علاحدہ کر دیں۔
(کمپوزر حافظ آفاق عادل)

Share:

Mai Ek Sharif ladki Hoo Jald Bewkoof Ban jaya karti thi magar....

Mai hamesha Logo ke Apne jaisa samajhti thi magar......?

Kya sare log ek jaise hote hai? Mujh jaise?

میرے بابا مجھے ہمیشہ کہا کرتے ہیں کہ خاندانی اور کمی لوگوں میں فرق ہوتا ہے.

میں چڑ جاتی تھی میں کہتی  تھی  سب لوگ برابر ہوتے ہیں.. لیکن جب میں باہر نکلی  مختلف لوگوں سے میرا سامنا ہوا تو پھر مجھے احساس ہوا نسل ہی انسان کی حقیقت کو نمایاں کرتی ہے. ایک خاندانی انسان ضروری نہیں پیسے اور شہرت کہ نام پے خاندانی ہو ایک خاندانی انسان تو اپنی چھوٹی چھوٹی خصلتوں سے پہچانا جاتا ہے.....

حضرت علی علیہ السلام سے کسی نے کہا فلاں شخص بہت نمازی اور پرہیزگار ہے تو آپ نے فرمایا " مجھے یہ مت بتاؤ کہ کتنا پرہیزگار اور نمازی ہے مجھے یہ بتاؤ اس کہ معاملات کیسے ہیں......"

ایک سادہ سی لڑکی ہوں. میں جلد بےوقوف بن جاتی تھی.
میں آسانی سے لوگوں کی باتوں میں آ جاتی تھی.

مجھے اچھے اور غلط کی سمجھ نہیں آتی تھی, مجھے لگتا تھا ہر شخص کے ارادے نیک ہیں اور ہر شخص سچ بولتا ہے......

ہماری پرورش جیسی ہوئی ہوتی ہے ہم لوگوں کو بھی ویسا ہی سمجھتے ہیں۔

کیونکہ میں نے اپنی زندگی کا زیادہ تر حصہ اپنے گھر میں گزارا, لیکن جب دنیا داری میں قدم رکھا گھر سے باہر تو احساس ہوا بابا تو سچ کہتے ہیں.

خاندانی اور کمی لوگوں میں فرق ہوتا ہے!!!!

Copied

Share:

Aaj kal ke Muslim Ladke aur Ladkiyaan Ishq bazi me PHD kiye hue hai.

Muslim Muashare me Ladke Ladkiyo me ishq baji ka bhoot kaise joro par hai?

Muslim ladkiyaan Ishq baji Me PHD kiye hui hai.
Kali rang aur Safed rang ki Ladki me Competition.

Ladke Ladkiyo ka Social media par Ho rahi Muhabbat ka anjaam.

Musalmano ki Halat aur Anjaam. shikari aur Musalman.

اگر اک مرد، کسی عورت سے شوشل میڈیا کے ذریعے تعلق قائم کرے،یا پھر کسی پارک بازار میں نمبر ایکسچینج کرے، یا پھر کزنز ہوں آپس میں یا سکول فڑینڈ کالج فڑینڈ یونیورسٹی کے ہوں، عشق و محبت میں مبتلا ہو جائیں۔۔۔

راتوں رات باتیں،
گھر والوں سے چھپ کر کالز
وڈیو کالز
ملاقاتیں

ناجانے کون کون سے گناہ کرلیں،

اور پھر اگر کوئی ان سے کہے کہ یہ سب غلط ہے
تو آگے سے جواب دیتے ہیں کہ

"جی اسلام محبت کی اجازت دیتا ہے، اسلام پسند کی اجازت دیتا ہے، سب ہی کرتے ہیں، آج کل یہ سب کون سوچتا، اپ پرانی سوچ والے ہو، یہ 2022 ہے، آپ کون سے جنگلوں کے زمانے سے ہو۔"

کیا واقعی اسلام ایسی گھٹیا، گندی اور حرام تعلقات کی اجازت دیتا ہے؟
نہیں؟
تو پھر یہ جو لوگ بکواس کرتے ہیں انہیں آپ روکتے کیوں نہیں ہو؟

روکنے کی بجائے الٹا یار دوست احباب مدد کرتے ہیں
روکنے کی بجائے لڑلی کی سہیلی مدد کرتی ہے.

روکنے کی بجائے مائیں اپنی بچیوں کی مدد کرتی ہے، باقائدہ مائیں اور بہنیں پوچھ رہی ہوتی ہیں کس س ملنے جارہے، کس سے چکر چلا رہی وغیرہ۔

میرے بھائی بہنوں اسلام پسند کی اجازت دیتا ہے حدود میں، نا کہ کسی کے ساتھ راتیں گزار کر ملاقات کر کے گھر والوں سے چھپ کر کالز پر مسجز پر باتیں کر کے عشق لڑانے کی اجازت نہیں دیتا اسلام۔۔۔۔

جس پسند کی اجازت اسلام دیتا ہے اس کے معانی ہیں با عزت طریقے سے بنا حرام تعلقات قائم کئیے آپ اپنی پسند کا اظہار کرنے کا حق رکھتے ہو، یہی جائز اور حلال حق اسلام نے ہر مرد و عورت کو دیا ہے ۔۔۔

والدین پر لازم ہے اپنے بچے بچی کے لیے کسی کو پسند کریں تو بچوں کی مرضی لاّزمی لیں۔۔۔

مرد و عورت اپنی پسند کا اظہار رکھتے ہیں نا کہ اس پسند کے ساتھ چکر چلا کر عشق معشوقی میں مبتلا ہو کر حرام زادگیاں کرنے کے بعد اسے حلال بنانے کی کوشش کریں۔۔۔ایسی گھٹیا اجازت ہمارے پاک دین اسلام نے نہیں دی۔۔۔

اور جو لوگ اپنے دوستوں بھائی بہنوں رشتہرداروں میں یہ بات کہتا/کہتی ہے کہ کچھ نہیں ہوتا، کچھ غلط نہیں، اسلام اجازت دیتا، چلا لو چکر، کر لو باتیں، ملاقاتیں، سب ہی کرتے۔
ایسے لوگ بے حیائی پھیلانے والوں میں شمار ہوتے ہیں جن کے ساتھ بہت سخت معاملہ پیش آئے گا۔۔۔

،ہم سب کو بطور امت اس بات کو عام کرنا ہوگا کہ اسلام اظہارے پسند کی اجازت دیتا ہے حرام کاریوں کی نہیں۔۔۔اور جو لوگ اس بے حیائی کو پھیلا رہے ہیں اگر انہیں نا روکا جائے تو یہ بھی گناہ کرنے والوں کو بڑھاوا دینا جیسا ہی ہے جس کی پوچھ ہوگی آپ سے۔۔۔۔اپنے بھائی بہنوں دوستوں احباب فیملی سبکو آگاہ کریں۔۔۔کیونکہ وہ سب حرام کاریوں کو جائز سمجھنے لگ گئیے ہیں۔

الحیاء من الایمانبے حیائی کا خاتمہ

Share:

Islam ne Aurato ko Muashare (Society) Me kya Muqam (Status) Diya hai?

Islam me Auraton ke Huqooq aur Aaj ke Modern Secular Liberal.
Islam ne Aurat ko Muashare me Kya Muqaam (Status) diya hai?

#اسلام نے #عورت کو #معاشرے میں کیا #مقام دیا ہے؟

اسلام نے عورت کو ذلت اور غلامی کی زندگی سے آزاد کرایا اور ظلم و استحصال سے نجات دلائی۔

اسلام نے ان تمام قبیح رسوم کا قلع قمع کر دیا جو عورت کے انسانی وقار کے منافی تھیں اور اسے بے شمار حقوق عطا کئے جن میں سے چند درج ذیل ہیں :

1۔ اللہ تعالیٰ نے تخلیق کے درجے میں عورت اور مرد کو برابر رکھا ہے۔ انسان ہونے کے ناطے عورت کا وہی رتبہ ہے جو مرد کو حاصل ہے، ارشاد ربانی ہے :

يَا أَيُّهَا النَّاسُ اتَّقُواْ رَبَّكُمُ الَّذِي خَلَقَكُم مِّن نَّفْسٍ وَاحِدَةٍ وَخَلَقَ مِنْهَا زَوْجَهَا وَبَثَّ مِنْهُمَا رِجَالاً كَثِيرًا وَنِسَاءً.

’’اے لوگو! اپنے رب سے ڈرو، جس نے تمہاری پیدائش (کی ابتداء) ایک جان سے کی پھر اسی سے اس کا جوڑ پیدا فرمایا پھر ان دونوں میں بکثرت مردوں اور عورتوں (کی تخلیق) کو پھیلا دیا۔‘‘
النساء، 4 : 1

2۔ اﷲ تعالیٰ کے اجر کے استحقاق میں دونوں برابر قرار پائے۔ مرد اور عورت دونوں میں سے جو کوئی عمل کرے گا اسے پوری اور برابر جزا ملے گی۔ ارشادِ ربانی ہے :

فَاسْتَجَابَ لَهُمْ رَبُّهُمْ أَنِّي لاَ أُضِيعُ عَمَلَ عَامِلٍ مِّنكُم مِّن ذَكَرٍ أَوْ أُنثَى بَعْضُكُم مِّن بَعْضٍ.

’’پھر ان کے رب نے ان کی دعا قبول فرما لی (اور فرمایا) یقیناً میں تم میں سے کسی محنت والے کی مزدوری ضائع نہیں کرتا خواہ مرد ہو یا عورت، تم سب ایک دوسرے میں سے (ہی) ہو‘‘

آل عمران، 3 : 195

۔ نوزائیدہ بچی کو زندہ زمین میں گڑھ جانے سے نجات ملی۔ یہ رسم نہ تھی بلکہ انسانیت کا قتل تھا۔

4۔ اسلام عورت کے لئے تربیت اور نفقہ کے حق کا ضامن بنا کہ اسے روٹی، کپڑا، مکان، تعلیم اور علاج کی سہولت ’’ولی الامر‘‘ کی طرف سے ملے گی۔

5۔ عورت کی تذلیل کرنے والے زمانہ جاہلیت کے قدیم نکاح جو درحقیقت زنا تھے، اسلام نے ان سب کو باطل کرکے عورت کو عزت بخشی۔

6۔ اسلام نے مردوں کی طرح عورتوں کو بھی حقِ ملکیت عطا کیا ہے۔ وہ نہ صرف خود کما سکتی ہے بلکہ وراثت کے تحت حاصل ہونے والی املاک کی مالک بھی بن سکتی ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے :

لِّلرِّجَالِ نَصيِبٌ مِّمَّا تَرَكَ الْوَالِدَانِ وَالْأَقْرَبُونَ وَلِلنِّسَاءِ نَصِيبٌ مِّمَّا تَرَكَ الْوَالِدَانِ وَالْأَقْرَبُونَ مِمَّا قَلَّ مِنْهُ أَوْ كَثُرَ نَصِيبًا مَّفْرُوضًاO

’’مردوں کے لئے اس (مال) میں سے حصہ ہے جو ماں باپ اور قریبی رشتہ داروں نے چھوڑا ہو اور عورتوں کے لئے (بھی) ماں باپ اور قریبی رشتہ داروں کے ترکہ میں سے حصہ ہے۔ وہ ترکہ تھوڑا ہو یا زیادہ (اللہ کا) مقرر کردہ حصہ ہےo‘‘

النساء، 4 : 7

7۔ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عورت کو بحیثیت ماں سب سے زیادہ حسنِ سلوک کا مستحق قرار دیا۔

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ : ایک آدمی حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ میں حاضر ہو کر عرض گزار ہوا یا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم !
میرے حسنِ سلوک کا سب سے زیادہ مستحق کون ہے؟
آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تمہاری والدہ، عرض کیا پھر کون ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : تمہاری والدہ، عرض کی پھر کون ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پھر فرمایا تمہاری والدہ، عرض کی پھر کون ہے؟ فرمایا تمہارا والد۔

بخاری، الصحيح، کتاب الأدب، باب من احق الناس بحسن الصحبة، 5 : 2227، رقم : 5626

8۔ وہ معاشرہ جہاں بیٹی کی پیدائش کو ذلت اور رسوائی کا سبب قرار دیا جاتا تھا۔ اسلام نے بیٹی کو نہ صرف احترام و عزت کا مقام عطا کیا بلکہ اسے وراثت کا حقدار بھی ٹھہرایا۔ ارشاد ربانی ہے :

يُوصِيكُمُ اللّهُ فِي أَوْلاَدِكُمْ لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْأُنثَيَيْنِ فَإِن كُنَّ نِسَاءً فَوْقَ اثْنَتَيْنِ فَلَهُنَّ ثُلُثَا مَا تَرَكَ وَإِن كَانَتْ وَاحِدَةً فَلَهَا النِّصْفُ.

’’اللہ تمہیں تمہاری اولاد (کی وراثت) کے بارے میں حکم دیتا ہے کہ لڑکے کے لئے دو لڑکیوں کے برابر حصہ ہے، پھر اگر صرف لڑکیاں ہی ہوں (دو یا) دو سے زائد تو ان کے لئے اس ترکہ کا دو تہائی حصہ ہے، اور اگر وہ اکیلی ہو تو اس کے لئے آدھا ہے۔‘‘

النساء، 4 : 11

9۔ قرآن حکیم میں جہاں عورت کے دیگر معاشرتی اور سماجی درجات کے حقوق کا تعین کیا گیا ہے وہاں بطور بہن بھی اس کے حقوق بیان کئے گئے ہیں۔ بطور بہن عورت کا وراثت کا حق بیان کرتے ہوئے قرآنِ حکیم میں ارشاد فرمایا گیا :

وَإِن كَانَ رَجُلٌ يُورَثُ كَلاَلَةً أَوِ امْرَأَةٌ وَلَهُ أَخٌ أَوْ أُخْتٌ فَلِكُلِّ وَاحِدٍ مِّنْهُمَا السُّدُسُ فَإِن كَانُواْ أَكْثَرَ مِن ذَلِكَ فَهُمْ شُرَكَاءُ فِي الثُّلُثِ مِن بَعْدِ وَصِيَّةٍ يُوصَى بِهَآ أَوْ دَيْنٍ غَيْرَ مُضَآرٍّ.

’’اور اگر کسی ایسے مرد یا عورت کی وراثت تقسیم کی جا رہی ہو جس کے نہ ماں باپ ہوں نہ کوئی اولاد اور اس کا (ماں کی طرف سے) ایک بھائی یا ایک بہن ہو (یعنی اخیافی بھائی یا بہن) تو ان دونوں میں سے ہر ایک کے لئے چھٹا حصہ ہے، پھر اگر وہ بھائی بہن ایک سے زیادہ ہوں تو سب ایک تہائی میں شریک ہوں گے (یہ تقسیم بھی) اس وصیت کے بعد (ہو گی) جو (وارثوں کو) نقصان پہنچائے بغیر کی گئی ہو یا قرض (کی ادائیگی) کے بعد۔‘‘

النساء، 4 : 12

۔ قرآنِ حکیم ہی کی عملی تعلیمات کا اثر تھا کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بیوی سے حسنِ سلوک کی تلقین فرمائی۔
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ میں ایک شخص حاضر ہو کر عرض گزار ہوا : یا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ! میرا نام فلاں فلاں غزوہ میں لکھ لیا گیا ہے اور میری بیوی حج کرنے جا رہی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا : تم واپس چلے جاؤ واپس چلے جاؤ اور اپنی بیوی کے ساتھ حج پر چلے جاؤ۔‘‘

اور اسی تعلیم پر صحابہ کرام رضی اللہ عنھم عمل پیرا رہے۔

بخاری، الصحيح، کتاب الجهاد، باب کتابة الإمام الناس، 3 : 1114، رقم : 2896

11۔ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے خواتین کے لئے بھی اچھی تعلیم و تربیت کو اتنا ہی اہم اور ضروری قرار دیا ہے جتنا کہ مردوں کے لیے۔

یہ کسی طرح مناسب نہیں کہ عورت کو کم تر درجہ کی مخلوق سمجھتے ہوئے اس کی تعلیم و تربیت نظر انداز کر دی جائے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد ہے :

الرَّجُلُ تَکُوْنُ لَهُ الْأمَةُ فَيُعَلِّمُهَا فَيُحْسِنُ تَعْلِيْمَهَا، وَ يُؤَدِّ بُهَا فَيُحْسِنُ أدَبَهَا، ثُمَّ يُعْتِقُهَا، فَيَتَزَوَّجُهَا، فَلَهُ أجْرَانِ.

’’اگر کسی شخص کے پاس ایک لونڈی ہو پھر وہ اسے خوب اچھی تعلیم دے اور اس کو خوب اچھے آداب مجلس سکھائے، پھر آزاد کرکے اس سے نکاح کرے تو اس شخص کے لئے دوہرا اجر ہے۔‘‘

بخاری، الصحيح، کتاب الجهاد، باب فضل من أسلم من اهل الکتابين، 3 : 1096، رقم : 2849

گویا مندرجہ بالا قرآنی آیات و احادیث نبوی سے پتہ چلا کہ اسلام نے عورت کو معاشرے میں نہ صرف باعزت مقام و مرتبہ عطا کیا بلکہ اس کے حقوق بھی متعین کردیئے جن کی بدولت وہ معاشرے میں پرسکون زندگی گزار سکتی ہے۔

Share:

Aaj ka Zadid Musalman aur Islamic Muashare.

Musalman  kaise Angrejo ki andha dhundh nakal kar rahe hai?
Musalmano ka Khandani nijam aur Europe Ka Cultral Dron.

مرد کے کپڑوں میں عورت کی صفائی دکھائی دیتی ھے

عورت کے لباس میں مرد کی مردانگی ظاھر ھوتی ھـــــے۔۔۔

اور لڑکیوں کے لباس میں ماں کے اخلاق نظر آتے ھیـــــں...

لڑکوں کی نیچی نگاہیں ماں باپ کی تربیت بتاتی ہے.

ھم محبت، رواداری، وفاداری، احترام اور تمام اعلیٰ اقدار پر پلی ھوئی نسل ھیـــــں۔۔۔

ھم ان مردوں اور عورتوں کے درمیان رھتے تھے جو پڑھنا لکھنا نہیں جانتے تھے، لیکن انہوں نے تعلقات اور احترام میں مہارت حاصل کی تھی...

ہم ان بچوں میں سے ہیں جو ہفتوں رشتے داروں کے گھر بغیر کسی ڈر کے قیام کرتے تھے .

ہم ان بچوں میں سے ہیں جو لڑکی اور لڑکے کے فرق کو نہیں جانتے تھے سب اکٹھے کھیلتے تھے.

انہوں نے ادب نہیں پڑھا لیکن ھمیں ادب سکھایا۔۔۔

انہوں نے فطرت کے قوانین اور حیاتیات کا مطالعہ نہیں کیا، لیکن انہوں نے ھمیں شائستگی کا فن سکھایا۔

انہوں نے رشتوں کی ایک بھی کتاب نہیں پڑھی لیکن اچھا سلوک اور احترام سکھایا۔۔۔

انہوں نے مذھب کا گہرائی سے مطالعہ نہیں کیا لیکن ھمیں ایمان کا مفہوم سکھایا۔۔۔

انہوں نے منصوبہ بندی کا مطالعہ نہیں کیا، لیکن انہوں نے ھمیں دور اندیشی سکھائی...

   ھم میں سے اکثر کو گھر میں اونچی آواز میں بولنے کی ھمت نہیں ھوئی...

    ھم وہ نسل ھیں جو گھر کے صحن میں بجلی بند ھونے پر سو جاتے تھے...

     ھم آپس میں ایک دوسرے سے بات کرتے تھے مگر ایک دوسرے کے بارے میں باتیں نہیں کرتے تھے...

    میری دلی محبت اور تعریف ان لوگوں کے لیئے جنہوں نے ھمیں یہ سکھایا
کہ
     والدین کی عزت ھوتی ھـــــے...

     استاد کی عزت ھوتی ھـــــے...

     محلے دار کی عزت ھوتی ھـــــے...

     رفاقت کی عزت ھوتی ھـــــے...
     
      رشتوں کی عزت ھوتی ھے

      اور دوستی کی عزت ھوتی ھے...

     ھم ساتویں پڑوسی کی عزت کرتے تھے.. اور بھائی اور دوست کے ساتھ اخراجات اور راز بانٹتے تھـــــے...

ان لوگوں کے لیئے جنہوں نے وہ خوبصورت لمحات گزارے، اور اس نسل کے لیئے جس نے ھمیں پرورش اور تعلیم دی، اور میں ان سے کہتا ھوں :کہ آپ میں سے جو زندہ ھیـــــں اللہ رب العـــــزت ان کی حفاظت اور صحت عطا فرمائـــــے

*جو ھمیں چھوڑ کر اس دنیا فانی سے چلے گئے ان کی  بخشش فرمائـــــے۔۔         
                 آمیـــــــــــــــــن یا رب العالمــــین

Share:

Ladke Ladkiyo ki Social media par ho rahi Muhabbat ka anjam

Ladkiyaan Ladko ke sath Ghar walo ko Chhodkar kyu bhag rahi hai?

शोबिज और आज के मॉडर्न दौर ने औरतो को खिलौना बना दिया है, ज़ुल्म देखो... मर्द पूरे कपड़े पहन रखे है मगर बेचारी औरत को फैशन के नाम पर इस मॉडर्न सोच और आज़ादी के नारे ने बीच मैदान मे नंगा बैठाया हुआ है। यहाँ उनको बराबरी के हुकूक याद नही आते। अफसोस ऐसी सोच पर।


 
इस्लाम घर से भाग कर शादी करने के बारे मे क्या कहता है?

मुस्लिम लड़कियां हिंदुओ के साथ क्यों भाग कर शादी कर रही है?

इसमे कोई शक नही के लड़कियो की निस्वानीयत सोशल मीडिया पर मर्दो के लिए.......

एक कॉलेज के प्रोफेसर का लड़कियो के लिए सलाह:*
तुम कोई चॉकलेट या आइस क्रीम नही हो जो हर किसी को अपना मिठास देती रहोगी।

*एक #खुतबा जुमा के मौके पर खतीब से "परदा खतम कर देने" का ऐलान करवाया गया तो फ़ौरन एक नवजवान औरत ने माइक  के जरिये #बुर्का निकाल देने का एलान किया।*

यूरोप के चंदे पर बने पाकिस्तानी मूवी का बॉयकॉट क्यो किया जा रहा है?
यूरोप का #कल्चर_वार और मुस्लिम समाज .

आज के लड़के लड़कियों को मां बाप के पैसे भी चाहिए और अमेरिका के जैसा #कल्चर भी।

शिक्षा (तालीम) के नाम पर मुसलमान लड़कियो को बे पर्दा करने का रिवाज बढ़ता जा रहा है।*

जॉयलैंड मूवी और पाकिस्तानी #रहनुमाओ का रवैय्या.... #यूरोप के #लोकतंत्र जाल मे फंसा पाकिस्तान की मजबूरी।

वो जुमले है जिसको सुनकर वेस्टर्न पाखंडी, यूरोपीय कट्टरपंथी, लेफ्टिस्ट, देशी लिबरल्स, फिरंगी परस्त के होश उड़ गए...

आज तक दुनिया मे बड़े बड़े वाक्या पेश आये, बड़ी बड़ी जंगे हुई, कई हादसे हुए मगर क्या आपने कभी ऐसा होते हुए देखा?

तेरी तहजीब ने उतारा है तेरे सर से हिजाब
मेरी तहजीब ने मेरी आँखो को झुका रखा है।

अगर मर्द किसी लड़की को देखे बगैर इंटरनेट पर बात करे तो लफ्जो के असरात् दिल पर पड़ते है, इंटरनेट एक ऐसी दुनिया है जहाँ एक शराबी खुद को नमाजी बना सकता है, जानी एक शरीफ इंसान बन सकता है।

यह ऑनलाइन की दुनिया मे खुद को कुछ भी बनाया जा सकता है, कोई नही जान पाता के दूसरी तरफ बैठा शख्स कैसा है?

महंगाई के इस दौर मे जहाँ शादियां करना मुश्किल होता जा रहा है वही लड़के और लड़कियो की सोच मे तब्दीली आई है, इस इंटरनेट की दुनिया ने जवान लड़के लड़कियो तक आसानी से मागरिबि मवाद मुहैय्या कर दी है, मगरिब् (वेस्टर्न कल्चर) की आज़ादी या फिर आज़ादी के नाम पर बर्बादी, हर काम दिल खोलकर कर रहे है। शादियाँ नही होने से जिनाकारी बढ़ी और अब हम मे और नसरानियो मे कोई फर्क नही रहा।

यहूदियों और ईसाइयों पर अल्लाह ने लानत भेजी है।

नजाएज़ रिश्ते लड़के लड़कियो मे बनने लगे। दिन ए इस्लाम के हुक्म का कोई ख्याल नही रहा। पहले कुछ लोगो को मुहब्बत होती थी, लेकिन अब चंद लोग ही होंगे जिनका कोई गर्ल फ्रेंड या बॉय फ्रेंड नही है।

इस हराम मुहब्बत के नशे मे अपने रब की मुहब्बत को ठुकरा रहा है, माँ बाप की मुहब्बत को ठुकराया जा रहा है। माँ बाप की मुहब्बत वह मुहब्बत है जो इस दुनिया मे आने से पहले हुई, यह वक्ति मुहब्बत तो 18 - 20 साल का होने के बाद हुई है उससे पहले तो कोई किसी को नही जानता था।

आज कोई अपना घर छोड़कर भाग रहा है, तो बहुत सारी लड़कियां वक़्त से पहले माँ बन रही है, गंदे वीडियोज और तस्वीरे देखने का नतीजा है ।

इंटरनेंट से जहाँ लोगो को साहूलियते फ़राहम किये वही इसके गलत इस्तेमाल भी हो रहे है।

इंटरनेट ने जहाँ लोगो को करीब किया वही धोका, परेशान करना, अक्सर देखने मे आया है के लड़कियां लड़को की शराफत और सादगी पर मर मिटती है तो वही लड़का  लड़कियो की मिठी मिठी बातो और हुस्न व शबाब मे बहक जाता है।

ऐसे मे लड़कियां लड़को को दिल दे बैठती है, वह लड़का भी बड़े बड़े वादे और कसमे खाने लगता है, जब दिल पूरी तरह दे देती है तो वह लड़का किसी और लड़की के साथ शुरू हो जाता है। इसके बाद लड़की मुहब्बत को धोका समझ कर सारी जिंदगी मर्द को ताने देती रहती है और जिंदगी खराब कर लेती है। "सभी मर्द ऐसा ही होता है" वगैरह  जैसे जुमले बोलकर अपने दिल को तसल्ली देती है।

मगर इसमे "सारे मर्दो" की क्या गलती?
जहाँ फूल होता है वही कांटे भी होते है, इन काँटों का काम रंगबिरंगी खुशबु वाले फूलो की हीफाजत करना।

ज्यादातर लड़कियां ऐसे हराम रिश्ते मे अपनी इज़्ज़त भी गंवा देती है, जीना कर बैठती है और बाद मे अफसोस करती है। आजकल मोबाइल मे ऐसे ऐसे अप्लिकेशंस  इंस्टाल है । सारे कॉल्स, वीडियो कॉल्स और चैट रिकॉर्ड हो जाते है।

लड़कियां मुहब्बत मे अपना सब कुछ खतम कर लेती है, लड़के फिर उसी डेटा से ब्लैकमेल करते फ़ीडते है।
ऐसे रिश्ते जिसकी बुनियाद झूट और धोका पर हो उसका अंजाम भी ऐसा ही होता है।
माँ बाप की मुहब्बत को ठुकरा कर जाने वाले कैसे कामयाब हो सकते है?

माँ बाप की बद्दुआ ऐसे लोगो को सुकूँ की नींद लेने नही दे सकती।

Share:

Shadi kyu karte hai, Nikah karne ka asal maksad kya hai, Shadi karne ki wazah aur iski ahamiyat kya hai?

Ham Shadi kyu karte hai, kya ham iski Ahamiyat jante hai?

Shadi karne Wale kitne nawjawano ko malum hai ke Nikah kyu karte hai?

Mai Hijab karne wali ek educated modern ladki hoo, tab bhi log Mujhe Old thinker bolte hai kyu?

Mai Mardo se Nafrat karti hoo isliye kabhi Shadi nahi karungi.

Ladkiyaa Ladko se dosti me Bewkoof kyu banti hai?

Waisi Ladkiya jo Halal Rishte ko chhodkar Haram Talluq me Padi hui hai?

Kali Rang ki Ladki se Nikah karne ka waqya.

ہم شادی کیوں کرتے ہیں اور کیا ہم اس کی اہمیت جانتے ہیں ۔۔؟؟؟

ہمارے معاشرے میں شادی کی تیاری کا مطلب ہے کہ شادی کی شاپنگ کرنا ، شادی کی تقریبات کا انتطام کرنا، کیا ہم نے کبھی اس بات کو سمجھنے کی ضرورت محسوس کی ہے کہ جن بچوں کی شادی ہورہی ہے ، ان کو قرآن و حدیث کی روشنی میں ایک دوسرے کے حقوق و فرائض سمجھانے کی کوشش کی ہے۔

کیا والدین ان کو سورۃ النساء، سورۃ النور اور سورۃ البقرہ کی چند آیات جو کہ شادی سے متعلق ہیں، اس کا ترجمہ اور تفسیر پڑھنے کے لیے وقت نکالتے ہیں تاکہ دولہا، دولہن اپنے رشتے کی نوعیت کو بہترین طریقے سے جان سکیں۔

ہم میں سے کتنے افراد ایسے ہیں جو جانتے ہیں کہ شادی کا اصل مقصد کیا ہے؟

اگر سوال کیا جائے کہ شادی کا مقصد کیا ہے تو زیادہ تر افراد کا جواب یہ ہوتا ہے کہ

سنت رسول ﷺ ہے یا پھر نسل کی بقا کے لیے ضروری ہے ۔

نکاح مذہبی فریم ورک ہے اور اسی فریم ورک کو مدنظر رکھیں تو درحقیقت نکاح کے دو بنیادی مقاصد ہیں، پہلا مقصد فرد کی نفسیاتی، جذباتی اورجبلی ضرورت کی تکمیل ہے اور تکمیل تعلق کے نتیجے میں ہوتی ہے۔ انسان کی تکمیل تب ہی ممکن ہے جب انسان حقیقی خوشی اور اطمینان محسوس کرتا ہے اور یہ نکاح کے دیر پا تعلق کے ساتھ ہی ممکن ہے۔

وہ تعلق جو نکاح کے بغیر قائم ہوتا ہے اس میں وقتی خوشی تو ہو سکتی ہے لیکن اطمینان اور سکون سے محروم ہوگا اور ایسا تعلق دیر پا نہیں ہوتا۔

نکاح کا دوسرا مقصد معاشرے کو نیکی کی راہ پر گامزن کرنا ہے۔ نکاح میں اعلان شرط ہے جس کے تحت انسان پر دوسرے انسان کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے اور جب ان ذمہ داریوں کو احسن طریقے سے نبھایا جاتا ہے تو معاشرے میں خیر و نیکی اور پاکیزگی کا عنصر نمو پاتا ہے۔

نکاح کے نتیجے میں ہونے والی اولاد کی بہترین تربیت کی ذمہ داری ماں باپ دونوں پر ہے اور معاشرے میں امن وسکون تب ہی ممکن ہے جب معاشرے میں موجود افراد اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے نبھاہیں۔

اس تعلق کو بہترین انداز میں نبھانے کے لیے شوہر اور بیوی پر ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں جو نکاح کے رشتے کو دائمی خوشی اور مضبوطی عطا کرتی ہیں۔

☜ شوہر کی ذمہ داری 

شوہر کی سب سے بڑی ذمہ داری یہ ہے کہ وہ اپنی بیوی کو تحفظ فراہم کرے۔
اپنی بیوی کی عزت نفس کو ٹھیس نہ پہنچائے اور اس کی عزت کرے۔

اپنی بیوی کی تمام ضروریات کی تکمیل کرے ،اس کو توجہ ،محبت دے ،اس کی تعریف کرے اور اس کا شکریہ ادا کرے کہ اس کے گھر کے تمام افراد کا خیال ر کھتی ہے۔
شوہر کو یہ سمجھنا بہت ضروری ہے کہ کس رشتے کو کتنی اہمیت دینی ہے اور کون سا رشتہ سب سے اہم ہے ؟
شوہر کو ہر رشتے میں توازن رکھنا آنا چاہیے کیونکہ جب وہ رشتوں میں توازن قائم نہیں رکھ پاتا تو مسائل جنم لیتے ہیں۔

☜ بیوی کی ذمہ داری 

شوہر کی اور اپنی عزت کی حفاظت کرنے کے ساتھ ساتھ شوہر کی ذاتی ،نفسیاتی اور جذباتی ضرورت کا خیال کرنا ۔
بیوی کو شادی کے بعد اس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ وہ اب بیٹی ،بہن ہونے کے ساتھ بیوی ،بہو ،بھابی اور ماں بھی ہے اور اس کی ذمہ داری کی نوعیت تبدیل ہوگئی ہے ۔

مرد کو اللہ نے سربراہ بنایا ہے اس حقیقت کو خوشی اور محبت سے قبول کرتے ہوئے اس کی جائز باتوں کو مانتے ہوئے شوہر کو عزت اور احترم دیں ۔

ایک دوسرے کے عیبوں کا پردہ رکھیں اور اللّه سے اصلاح کی دعا کریں۔

اگر آپ کے شوہر اور آپ کی بیوی کے لیے آپ کی ذات بچوں سے زیادہ اہم ہے تو اس کا مطلب ہے کہ آپ کا رشتے میں محبت ،سکون اور اطمینان ہے ۔

’’خوشگوار شادی شدہ زندگی ان دو افراد کا مجموعہ ہے جو ایک دوسرے کو معاف کرنا سیکھ جاتے ہیں ۔‘‘

شادی صرف جسمانی تعلق کا نام نہیں ہے بلکہ ایک دوسرے کی خامیوں ،پسندیدگیوں کے ساتھ جینا اور اپنی شخصیت کے نوکیلے کونوں کو تراشنے کا نام ہے۔

Copied

Share:

Waisi Ladkiyaa jo Apne khandan ki izzat mitti me mila deti hai, tum koi Chocolate aur ice Cream nahi ho jise har koi Istemal kar ke fenk de.

Tum koi  Chocolate, ice cream nahi ho jo har kisi ko lutf uthane dogi.

Waisi Ladkiyaa Jo apne Maa Baap ki izzat Pairo ke niche raund deti hai.
Muslim Naw jawan kaise Europe ke Gulam bane hue hai?

Halal rishte ko Chhod kar  Haram Talluq kayem karne wali Ladkiyaa.

Mai Mardo se Nafrat karti hoo... Isliye kabhi Shadi nahi karungi.

Muslim Ladkiyo ke Sar se Dupatta kisne hataya?

چند روز قبل کا واقعہ میری اردو کی پروفیسر صاحبہ ہم سے بات کرتے ہوۓ اچانک سے بولیں کہتی کچھ شیئر کرنا ہے اپ سب سے غور کرنا...

پوری کلاس خاموشی سے سننے لگی وہ کہتی ہیں بیٹا کل رات میں ایک کافی شاپ گئ وہاں چند نوعمر لڑکے ایک ٹیبل پر بیٹھے قہقے لگا رہے تھے کہ پورے کیفے میں ان کی اواز تھی.. کہتیں کہ نہ چاہتے ہوئے بھی میرا دھیان ان کی گفتگو پر گیا تو میں نے دیکھا کہ انہوں نے ٹیبل پر موبائل رکھا ہے اس پر ایک لڑکی کی کال ریکارڈنگ ہے ..

لڑکے وہ سن رہے ہیں اور ہنس رہے ہیں..
ان میں سے ایک لڑکا بولا دیکھو میں کہا تھا نہ کہ اس لڑکی کو دیوانہ کر کے رہوں گا....
دیکھو اج کیسے مر مٹ رہی ہے..
ایک لوتی ہے والدین کی بہت بنا پھرتا تھا اس کا باپ....
پروفیسر صاحبہ کہتی ہیں کہ میری روح کانپ گئ اور میں وہاں سے نکل آئی اور راستے میں سوچتی رہی تھی کہ یہ بھی تو کسی کی بیٹی ہے جس کی تربیت بہت لاڈ پیار سے کی گئ ہے..

کیا چلا جاۓ گا اس لڑکے کا؟؟
پر کیا رہ جاۓ گا اس لڑکی کے پاس؟
ہمیں کہتی ہیں میری شہزادیوں تم لوگ کوئ چاکلیٹ ائسکریم نہیں ہو جو ہر کسی کو اپنی مٹھاس دکھاو..

تم لوگ عزت کی وارث ہو.. یوں اپنے باپ کی دستار کو سرعام نہیں روندو.. تم باوقار رہنا... جا بجا الفاظ ہیں بیٹا اس دن کسی نامحرم سے بات کرنا جس دن باپ کی دستار کو پاؤں میں روندنے کی جرات اجاۓ تم میں.. یہ الفاظ کہتے ان کی اواز تو لرکھڑا رہی تھی پر ساتھ ہی ہم سب کا دل ایک مٹھی میں بند ہو چکا تھا.. اور اج اس چیز کو ماڈرن ایزم کہتے ہیں..

وہ کہتیں بیٹا تمہاری حیا تمہارا ماڈرن ایزم ہے...  جب تک لڑکی کی انکھ پر حیا کا پردہ ہوگا.. اس کا سر جھکا ہو گا.. کسی مرد کی مجال نہیں اس کی طرف دیکھے اور تب تک تمہارے باپ کا سر فخر سے بلند ہو گا..
اللہ پاک ہر بیٹی کے نیک نصیب فرماۓ।
امین ثم
امین

Share:

Mai Mardo se Nafrat karti hoo isliye Kabhi Shadi nahi karungi.

Aaj Kal Ladkiyaa Shadi karne se Kyu Dar rahi hai?

Aaj ke ladke Shadi kyu nahi karna chahate?

میں مردوں سے نفرت کرتی ہوں اس لیے کبھی شادى نہیں کرونگی۔

اس نے کہا میں ساری زندگی شادی نہیں کروں گی
میں نے مسکرا کر پیار سے اس بیٹی کو دیکھا اور کہا کیوں؟

وہ بولی میں نے اپنی ماں کے ساتھ اپنے باپ کا سلوک دیکھا ہے جس کے بعد مجھے اب مردوں سے نفرت ہو گئی ہے۔

بیٹی گاڑی چلاتی ہو ...؟
میں نے دھیان ہٹانا چاہا ...

ہاں انڈپینڈنٹ ہوں, اپنا کماتی ہوں اپنی گاڑی ہے وہ فخر سے بولی میں نے کہا روز گھر سے آفس تک کتنی گاڑیاں دیکھتی ہو؟ جو تمہیں کراس کرتی ہیں یا تم انہیں۔
اس نے کہا بیسیوں بلکہ شاید سینکڑوں مگر چچا جان یہ کیا سوال ہوا؟

میں نے کہا میری بچی ایک سوال کا اور جواب دے دو ان سڑک پر دوڑتی لاکھوں گاڑیوں میں سے کتنی کے روز ایکسیڈنٹ ہوتے ہوں گے؟

وہ بولی روز لاکھوں میں سے شاید پچاس یا سو ۔۔

میں نے کہا ان پچاس سو ایکسیڈنٹس کی وجہ سے تم گاڑی چلانےکا رسک کیوں لیتی ہو وہ بولی کیوں چھوڑوں ؟ لاکھوں گاڑیاں چل رہی ہیں چند ایکسیڈنس کی وجہ سے بھلا میں کیوں چھوڑوں ؟

میں نے محبت سے اسے دیکھا دل میں دعا کی کہ اللہ میرا یہ اگلا جملہ اس بچی کے دل میں اتار دے اس کے ماں باپ سکون میں آ جائیں اور ٹھہر ٹھہر کر کہا
میری اچھی بیٹی چند ایکسیڈنٹس کی وجہ سے گاڑی نہیں چھوڑتی چند برے یا ظالم مردوں کی وجہ سے شادی چھوڑ چکی ہو؟ یہ کیوں ؟
آخر لاکھوں کروڑوں مرد اچھے بھی تو ہیں ان کی شادیاں کامیاب بھی تو ہیں!

وہ پوری طرح میری بات کی گرفت میں آ چکی تھی ۔

تب میں نے شفقت سے اس کے دوپٹے سے ڈھکے سر پر ہاتھ پھیرا اور کہا بیٹی معاشرے میں درندے پھر رہے ہے اور شوہر تمہاری نفسیاتی جذباتی اور معاشرتی ضرورت بھی ہے ... اور محافظ بھی ...

ابھی جوان اور توانا ہو مگر جلد یہ سب ڈھل جائے گا بالوں میں چاندی اتر آئے گی, امکانات ختم ہوتے چلے جائیں گے, بھائی بہن سہیلیاں سب اپنی زندگی میں مگن ہو جائیں گی, تب تمہیں احساس ہو گا مگر اس وقت ٹرین چھوٹ چکی ہو گی پھر شاید کوئی بچا کھچا آپشن دستیاب ہو اور وہ ایک پچھتاوا بن کر رہ جائےگا ۔۔!

اس نے سر جھکا لیا اور کہا آپ میرے لئے دعا کریں ...

آپ لوگ بھی دعا کریں اللہ ہماری بچیوں کو “دین بیزار لبرل ازم “کے جالوں سے بچا لے۔۔۔!

منقول

Share:

Ek Momin Ladki ka waqya Jisne Allah Ki Muhabbat ki Khatir Na Mehram ki Muhabbat Qurbaan kar di.

Momin ladkiyaa kaisi hoti hai?

Momin Ladkiyo ki Pehchan aur khubiyaan.

مومن لڑکیوں!
یہ تحریر تمہارے نام ہے

●○●○●○●○●○●○●○●○

آو تمہیں آج ایک محبت کی کہانی سناتی ہوں
اس زمین سے دور تمہیں فضاؤں کی سیر کرواتی ہوں

اسے اس نامحرم سے شدید محبت ہو گئی تھی
پتہ نہیں کب، کیسے مگر اسے یہ بیماری لاحق ہو گئی تھی

وہ جس عمر میں تھی وہ عمر نادان تھی
وہ نادان، کم عمر اور ناسمجھ لڑکی تھی

وہ لاعلم تھی اپنے اعمال سے، وہ بے خبر اپنے انجام سے تھی
وہ پتھریلی روش پر گھائل ہوتی چلی جا رہی تھی.

رحمٰن نے قرآن میں بتا بھی دیا تھا
جو الله کی پیروی نہیں کرتے ہیں
وہ شیطان کے نقشِ قدم پر چلتے ہیں
مگر وہ اس سے بیگانہ اور بےخبر جو تھی

وہ صراط المستقيم سے دور تھی
وہ شیطان کی پیروی میں جو تھی

وقت گزرا وہ ہدایت پر آ گئی
رحمٰن نے اسے اپنا نور عطاء فرما دیا
وہ تاریکی سے نور کے سفر پر آ گئی
وہ نور کے راستوں پر چلنے جو لگی تھی

وہ لڑکی ایک بار پھر سے مبتلائے جنگ ہوئی
وہ اب اس نامحرم کو بھول جانا چاہتی تھی
وہ اس انجانے بھنور سے نکل آنا چاہتی تھی
وہ اسے ہمیشہ کے لیے بھلا دینا چاہتی تھی
کیونکہ، اسے علم تھا اس کے رب کو یہ پسند نہیں ہے
اس کے رب نے نگاہیں جھکانے کا حکم دیا ہے
اس کے رب نے حرام تعلقات سے منع فرمایا ہے

وہ اپنی نگاہیں نیچی رکھتی تھی
وہ اس نامحرم کو دیکھتی نہ تھی
وہ اپنے دل کو قابو میں رکھتی تھی
وہ اس نامحرم کو سوچتی نہ تھی
وہ اپنے لب سی کر رکھتی تھی
وہ لبوں سے کچھ کہتی نہ تھی
وہ اپنے پیروں کو جماۓ رکھتی تھی
وہ اس راستے پر جاتی نہ تھی

وہ سب کچھ کرتی تھی
وہ جتنا کر سکتی تھی
کیونکہ، وہ سب کھو سکتی تھی
مگر الله کو کھو سکتی نہ تھی
وہ ہر محبت کو چھوڑ سکتی تھی
مگر الله کی محبت سے دور ہو سکتی نہ تھی

وہ کمزور ہرگز نہ ہونا چاہتی تھی
مگر نہ جانے کیسے وہ کمزور ہو جاتی تھی
وہ نگاہیں ہرگز نہ اٹھاتی تھی
اور وہ خیالات کو بھٹکنے بھی نہ دیتی تھی

ان کوششوں کے باوجود بھی وہ اسے یاد آ جاتا تھا
اس کا دل اس کے محرم ہو جانے کی خواہش کر بیٹھتا تھا.

وہ لڑکی یہیں تڑپ اٹھتی تھی
جب اس کی یاد اسے آتی تھی
اور دل محرم ہونے کی خواہش کر بیٹھتا تھا
اسے یہی خواہش کمزور کر دیتی تھی

وہ اسی کشمکش میں چلی جا رہی تھی
روتی تڑپتی اس محبت سے نکلنا چاہ رہی تھی

اسے اس کے رب سے شدید محبت بھی تھی
مگر حب الشہوات بھی اس کے اندر آ گئی تھی

وہ رب کی محبت کی متلاشی لڑکی تھی
وہ جانتی تھی کہ اس کے رب کو یہ پسند نہیں ہے
وہ دل میں اس کی خواہش کرتی بھی
تھی
اور ڈر کر کبھی خاموش بھی ہو جاتی تھی
وہ صبر سے دل کو تھامے رکھتی تھی
مگر وہ کمزور بھی پڑ جاتی تھی

اسے بےشک اس نامحرم سے محبت تھی
مگر اس سے بڑھ کر اپنے رب سے محبت تھی

اس نے حب الشہوات کے بارے میں جب جانا
اس نے پرہیزگاری اختیار کی اور صبر کر لیا

وہ ان نوجوانوں میں سے ہونا چاہتی تھی
"جو رحمٰن سے بن دیکھے ڈرتے ہیں"
وہ ان نوجوانوں جیسی ہونا چاہتی تھی
جنہوں نے رب کی خاطر اپنی محبت کو چھوڑ دیا تھا
وہ ان میں سے ایک ہونا چاہتی تھی
جن کے لئے نامحرم کی محبت چھوڑنا مشکل مرحلہ تھا
مگر جنہوں نے اپنے رب کی خاطر اسے ایسے چھوڑا تھا
کہ پھر پلٹ کر اس جانب نہ دیکھا تھا
انہوں نے اپنی اس محبت پر صبر کر لیا تھا
انہوں نے رب کی خاطر صبر کیا تھا
انہوں نے صرف رب کی خاطر چھوڑا تھا

اس لڑکی نے بھی یہ مرحلہ طے کر لیا تھا
اس نے بھی رب کی خاطر اس محبت پر صبر کر لیا تھا

یہ تھی اس لڑکی کی محبت کی کہانی
جو شروع ہوئی ایک نامحرم کی محبت سے تھی
اس کہانی کا انجام رب سے محبت ہونا طے پایا تھا

وہ نامحرم کی چاہت رکھنے والی لڑکی
وہ اپنے رب کی محبت کو پا گئی تھی
وہ اپنے رب کی خاطر سب چھوڑ چکی تھی
وہ اپنے رب کی خاطر صبر کر گئی تھی

وہ مومن لڑکی تھی
اور مومن لڑکیاں نگاہیں جھکا کر رکھتی ہیں
وہ اپنے خیالات پر قابو رکھتی ہیں
وہ ہر کسی کو نہیں سوچ لیتی ہیں
وہ ہر کسی پر نگاہیں نہیں اٹھا لیتی ہیں
وہ ہر کسی کی خواہش نہیں کر لیتی ہیں

محبت انہیں بھی ہو جاتی ہے
مگر وہ جانتی ہیں محبت کس سے کرنی ہے
وہ جانتی ہیں محرم اور نامحرم کے فرق کو
وہ بخوبی ان سب سے واقف ہوتی ہیں

مومن لڑکیاں اپنے رب کے حدود کو جانتی ہیں
مومن لڑکیاں اپنے رب کو سب سے اوپر رکھتی ہیں
مومن لڑکیاں اپنے حدود میں رہتی اچھی لگتی ہیں
وہ رب کے لیے سب چھوڑتی پیاری لگتی ہیں

مومن لڑکیاں ایسی ہی ہوتی ہیں
اپنے رب کے روکے سے رک جانے والی
اپنے رب کے حکم پر سمعنا و اطعنا کرنے والی
مومن لڑکیاں ایسی ہی ہوتی ہیں.

Copied

Share:

Muhabbat ke Nam par Ladkiyo se Tasweer, Videos mangna aur Use Blackmail karne ka Riwaz.

Ek Behan ka Ladko ki Nasihatem bhara Paigham.
Waise Ladke jo Muhabbat ke nam par Ladkiya fansate hai aur Unse Tasweer, videos, Dating wagairah sab kuchh karte hai FIR Blackmail karke Ladki Ko badnam karte hai.
Kya yahi Sacchi Muhabbat hai aur Ladkiyo se aisi Muhabbat ki ummid ki jati hai.

عاۂشہ فاطمہ

ان بھاۂیوں کیلۓ یہ تحریر ہے ۔۔ جو نا محرم لڑکی سے بات چیت کو محبت سمجھتے ہیں ۔۔۔۔ بھائیوں دل تو ایک ہوتا ہے اور دل پر تو دلوں کو بنانے والے کی محبت ہونی چاہیۓ؟؟؟؟؟؟۔۔۔

پھر آپ لوگ کیوں لڑکیوں سے بات چیت کو محبت کھتے ہیں ۔۔۔
حالانکہ وہ تو محبت ہوتی بھی نہیں وہ تو دھوکہ ہوتا ہے حرام تعلقات ہوتے ہیں ۔۔۔

کیا آپ کو لگتا ہے کہ محبت ہوگی وہ غور کیا کریں کسی لڑکی کے کجھ الفاظوں سے محبت نہیں ہوا کرتی۔
کسی لڑکی کی تصویر سے محبت نہیں ہوا کرتی یہ سب کجھ تو وہ اپنوں سے چھپا کر کرتی ہے۔

بات چیت تصاویر ویڈیو اور یہ کیسی محبت ہے آپ لوگوں کی جو کجھ وقت بعد بلیک میلنگ پر اتر آتے ہیں۔
کسی لڑکی کو برباد کرکے رسوا کرکے والدین کی اس کی عزت کو تباہ و برباد کرکے آپ لوگ خوشی خوشی زندگی گزار لیتے ہیں ؟؟

لیکن کب تک آخر آپ قاتل بھی تو ہوۂے نہ لڑکی کی خود کشی کا سبب, اس کے باپ بھائی کو کسی کو منہ نہ دکھانے کا سبب۔
کیا یہ نہیں سوچا کبھی کہ تمھاری محبت کتنی  خطرناک ہے جو صرف لڑکی کو برباد کرنا ۔۔

اس کو آپ لوگ دیتے ہیں محبت کا نام استغفر اللّٰہ کے یہاں کبھی حساب بھی تو دینا آپ کو ۔۔۔ پہلے لڑکی کو یقین دلایا پھر تصاویر لی اور پہر جب دل بھر گیا واۂرل کردی تصاویر ۔۔۔ ؟؟

لیکن لڑکی کا قصور تو بہت ہے لیکن اس سے بڑا قصور آپ لوگوں کا نہیں کہ لڑکی کو یقین دلاتے ہو ۔۔۔ کہ محبت کرتا ہو آپ سے یقین کریں کجھ نہیں کرونگا ۔۔ اور ایک تو لڑکی اتنی تعریفوں کی خواہشمند اور اتنی بے وقوف یقین کرکے دیتی ہیں پکچر ۔۔۔۔ اور پھر انجام سامنے ہوتا ہے رسوائی بربادی بدنامی ۔۔۔۔
کیا ملتا ہے آپ لوگوں کو ایسی محبت کی شروعات کرتے ہوئے ؟؟
ایسی محبت کا دکھاوا کرتے ہوئے ۔۔۔۔؟؟؟

اللّٰہ تعالٰی تو سب دیکھ رہا ہوتا ہیں کیوں شروع سے اس کی محبت نہیں دیکھتے ہو جس نے آپ لوگوں کیلۓ وقت پر ہر چیز مقرر کی ہوئی ہیں؟؟
کیا ہر مرد کیلۓ آسمان پر تو رشتے بنتے ہیں پھر انتظار کیوں نہیں کرتے ہیں آپ لوگ کیوں تب تک عزت کی زندگی نہیں گزارتے ہیں ؟؟۔۔

کیوں نا محرم لڑکیوں سے دوستی وغیرہ سے گریز نہیں کرتے ہیں ۔۔۔۔ ۔؟؟

رب العالمین سے محبت کیوں نہیں کرتے ہیں بلا وجہ میسیجز وغیرہ میں مصروف ہونے سے بہتر ہے نماز, قرآن مجید کو اپناۂے اور سچی محبت رب العالمین سے کریں۔

Share:

Translate

youtube

Recent Posts

Labels

Blog Archive

Please share these articles for Sadqa E Jaria
Jazak Allah Shukran

Most Readable

POPULAR POSTS