Ham Shadi kyu karte hai, kya ham iski Ahamiyat jante hai?
Shadi karne Wale kitne nawjawano ko malum hai ke Nikah kyu karte hai?Mai Hijab karne wali ek educated modern ladki hoo, tab bhi log Mujhe Old thinker bolte hai kyu?
Mai Mardo se Nafrat karti hoo isliye kabhi Shadi nahi karungi.
Ladkiyaa Ladko se dosti me Bewkoof kyu banti hai?
Waisi Ladkiya jo Halal Rishte ko chhodkar Haram Talluq me Padi hui hai?
Kali Rang ki Ladki se Nikah karne ka waqya.
ہم شادی کیوں کرتے ہیں اور کیا ہم اس کی اہمیت جانتے ہیں ۔۔؟؟؟
ہمارے معاشرے میں شادی کی تیاری کا مطلب ہے کہ شادی کی شاپنگ کرنا ، شادی کی تقریبات کا انتطام کرنا، کیا ہم نے کبھی اس بات کو سمجھنے کی ضرورت محسوس کی ہے کہ جن بچوں کی شادی ہورہی ہے ، ان کو قرآن و حدیث کی روشنی میں ایک دوسرے کے حقوق و فرائض سمجھانے کی کوشش کی ہے۔
کیا والدین ان کو سورۃ النساء، سورۃ النور اور سورۃ البقرہ کی چند آیات جو کہ شادی سے متعلق ہیں، اس کا ترجمہ اور تفسیر پڑھنے کے لیے وقت نکالتے ہیں تاکہ دولہا، دولہن اپنے رشتے کی نوعیت کو بہترین طریقے سے جان سکیں۔
ہم میں سے کتنے افراد ایسے ہیں جو جانتے ہیں کہ شادی کا اصل مقصد کیا ہے؟
اگر سوال کیا جائے کہ شادی کا مقصد کیا ہے تو زیادہ تر افراد کا جواب یہ ہوتا ہے کہ
سنت رسول ﷺ ہے یا پھر نسل کی بقا کے لیے ضروری ہے ۔
نکاح مذہبی فریم ورک ہے اور اسی فریم ورک کو مدنظر رکھیں تو درحقیقت نکاح کے دو بنیادی مقاصد ہیں، پہلا مقصد فرد کی نفسیاتی، جذباتی اورجبلی ضرورت کی تکمیل ہے اور تکمیل تعلق کے نتیجے میں ہوتی ہے۔ انسان کی تکمیل تب ہی ممکن ہے جب انسان حقیقی خوشی اور اطمینان محسوس کرتا ہے اور یہ نکاح کے دیر پا تعلق کے ساتھ ہی ممکن ہے۔
وہ تعلق جو نکاح کے بغیر قائم ہوتا ہے اس میں وقتی خوشی تو ہو سکتی ہے لیکن اطمینان اور سکون سے محروم ہوگا اور ایسا تعلق دیر پا نہیں ہوتا۔
نکاح کا دوسرا مقصد معاشرے کو نیکی کی راہ پر گامزن کرنا ہے۔ نکاح میں اعلان شرط ہے جس کے تحت انسان پر دوسرے انسان کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے اور جب ان ذمہ داریوں کو احسن طریقے سے نبھایا جاتا ہے تو معاشرے میں خیر و نیکی اور پاکیزگی کا عنصر نمو پاتا ہے۔
نکاح کے نتیجے میں ہونے والی اولاد کی بہترین تربیت کی ذمہ داری ماں باپ دونوں پر ہے اور معاشرے میں امن وسکون تب ہی ممکن ہے جب معاشرے میں موجود افراد اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے نبھاہیں۔
اس تعلق کو بہترین انداز میں نبھانے کے لیے شوہر اور بیوی پر ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں جو نکاح کے رشتے کو دائمی خوشی اور مضبوطی عطا کرتی ہیں۔
☜ شوہر کی ذمہ داری
شوہر کی سب سے بڑی ذمہ داری یہ ہے کہ وہ اپنی بیوی کو تحفظ فراہم کرے۔
اپنی بیوی کی عزت نفس کو ٹھیس نہ پہنچائے اور اس کی عزت کرے۔
اپنی بیوی کی تمام ضروریات کی تکمیل کرے ،اس کو توجہ ،محبت دے ،اس کی تعریف کرے اور اس کا شکریہ ادا کرے کہ اس کے گھر کے تمام افراد کا خیال ر کھتی ہے۔
شوہر کو یہ سمجھنا بہت ضروری ہے کہ کس رشتے کو کتنی اہمیت دینی ہے اور کون سا رشتہ سب سے اہم ہے ؟
شوہر کو ہر رشتے میں توازن رکھنا آنا چاہیے کیونکہ جب وہ رشتوں میں توازن قائم نہیں رکھ پاتا تو مسائل جنم لیتے ہیں۔
☜ بیوی کی ذمہ داری
شوہر کی اور اپنی عزت کی حفاظت کرنے کے ساتھ ساتھ شوہر کی ذاتی ،نفسیاتی اور جذباتی ضرورت کا خیال کرنا ۔
بیوی کو شادی کے بعد اس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ وہ اب بیٹی ،بہن ہونے کے ساتھ بیوی ،بہو ،بھابی اور ماں بھی ہے اور اس کی ذمہ داری کی نوعیت تبدیل ہوگئی ہے ۔
مرد کو اللہ نے سربراہ بنایا ہے اس حقیقت کو خوشی اور محبت سے قبول کرتے ہوئے اس کی جائز باتوں کو مانتے ہوئے شوہر کو عزت اور احترم دیں ۔
ایک دوسرے کے عیبوں کا پردہ رکھیں اور اللّه سے اصلاح کی دعا کریں۔
اگر آپ کے شوہر اور آپ کی بیوی کے لیے آپ کی ذات بچوں سے زیادہ اہم ہے تو اس کا مطلب ہے کہ آپ کا رشتے میں محبت ،سکون اور اطمینان ہے ۔
’’خوشگوار شادی شدہ زندگی ان دو افراد کا مجموعہ ہے جو ایک دوسرے کو معاف کرنا سیکھ جاتے ہیں ۔‘‘
شادی صرف جسمانی تعلق کا نام نہیں ہے بلکہ ایک دوسرے کی خامیوں ،پسندیدگیوں کے ساتھ جینا اور اپنی شخصیت کے نوکیلے کونوں کو تراشنے کا نام ہے۔
Copied
No comments:
Post a Comment