Momin ladkiyaa kaisi hoti hai?
Momin Ladkiyo ki Pehchan aur khubiyaan.مومن لڑکیوں!
یہ تحریر تمہارے نام ہے
●○●○●○●○●○●○●○●○
آو تمہیں آج ایک محبت کی کہانی سناتی ہوں
اس زمین سے دور تمہیں فضاؤں کی سیر کرواتی ہوں
اسے اس نامحرم سے شدید محبت ہو گئی تھی
پتہ نہیں کب، کیسے مگر اسے یہ بیماری لاحق ہو گئی تھی
وہ جس عمر میں تھی وہ عمر نادان تھی
وہ نادان، کم عمر اور ناسمجھ لڑکی تھی
وہ لاعلم تھی اپنے اعمال سے، وہ بے خبر اپنے انجام سے تھی
وہ پتھریلی روش پر گھائل ہوتی چلی جا رہی تھی.
رحمٰن نے قرآن میں بتا بھی دیا تھا
جو الله کی پیروی نہیں کرتے ہیں
وہ شیطان کے نقشِ قدم پر چلتے ہیں
مگر وہ اس سے بیگانہ اور بےخبر جو تھی
وہ صراط المستقيم سے دور تھی
وہ شیطان کی پیروی میں جو تھی
وقت گزرا وہ ہدایت پر آ گئی
رحمٰن نے اسے اپنا نور عطاء فرما دیا
وہ تاریکی سے نور کے سفر پر آ گئی
وہ نور کے راستوں پر چلنے جو لگی تھی
وہ لڑکی ایک بار پھر سے مبتلائے جنگ ہوئی
وہ اب اس نامحرم کو بھول جانا چاہتی تھی
وہ اس انجانے بھنور سے نکل آنا چاہتی تھی
وہ اسے ہمیشہ کے لیے بھلا دینا چاہتی تھی
کیونکہ، اسے علم تھا اس کے رب کو یہ پسند نہیں ہے
اس کے رب نے نگاہیں جھکانے کا حکم دیا ہے
اس کے رب نے حرام تعلقات سے منع فرمایا ہے
وہ اپنی نگاہیں نیچی رکھتی تھی
وہ اس نامحرم کو دیکھتی نہ تھی
وہ اپنے دل کو قابو میں رکھتی تھی
وہ اس نامحرم کو سوچتی نہ تھی
وہ اپنے لب سی کر رکھتی تھی
وہ لبوں سے کچھ کہتی نہ تھی
وہ اپنے پیروں کو جماۓ رکھتی تھی
وہ اس راستے پر جاتی نہ تھی
وہ سب کچھ کرتی تھی
وہ جتنا کر سکتی تھی
کیونکہ، وہ سب کھو سکتی تھی
مگر الله کو کھو سکتی نہ تھی
وہ ہر محبت کو چھوڑ سکتی تھی
مگر الله کی محبت سے دور ہو سکتی نہ تھی
وہ کمزور ہرگز نہ ہونا چاہتی تھی
مگر نہ جانے کیسے وہ کمزور ہو جاتی تھی
وہ نگاہیں ہرگز نہ اٹھاتی تھی
اور وہ خیالات کو بھٹکنے بھی نہ دیتی تھی
ان کوششوں کے باوجود بھی وہ اسے یاد آ جاتا تھا
اس کا دل اس کے محرم ہو جانے کی خواہش کر بیٹھتا تھا.
وہ لڑکی یہیں تڑپ اٹھتی تھی
جب اس کی یاد اسے آتی تھی
اور دل محرم ہونے کی خواہش کر بیٹھتا تھا
اسے یہی خواہش کمزور کر دیتی تھی
وہ اسی کشمکش میں چلی جا رہی تھی
روتی تڑپتی اس محبت سے نکلنا چاہ رہی تھی
اسے اس کے رب سے شدید محبت بھی تھی
مگر حب الشہوات بھی اس کے اندر آ گئی تھی
وہ رب کی محبت کی متلاشی لڑکی تھی
وہ جانتی تھی کہ اس کے رب کو یہ پسند نہیں ہے
وہ دل میں اس کی خواہش کرتی بھی تھی
اور ڈر کر کبھی خاموش بھی ہو جاتی تھی
وہ صبر سے دل کو تھامے رکھتی تھی
مگر وہ کمزور بھی پڑ جاتی تھی
اسے بےشک اس نامحرم سے محبت تھی
مگر اس سے بڑھ کر اپنے رب سے محبت تھی
اس نے حب الشہوات کے بارے میں جب جانا
اس نے پرہیزگاری اختیار کی اور صبر کر لیا
وہ ان نوجوانوں میں سے ہونا چاہتی تھی
"جو رحمٰن سے بن دیکھے ڈرتے ہیں"
وہ ان نوجوانوں جیسی ہونا چاہتی تھی
جنہوں نے رب کی خاطر اپنی محبت کو چھوڑ دیا تھا
وہ ان میں سے ایک ہونا چاہتی تھی
جن کے لئے نامحرم کی محبت چھوڑنا مشکل مرحلہ تھا
مگر جنہوں نے اپنے رب کی خاطر اسے ایسے چھوڑا تھا
کہ پھر پلٹ کر اس جانب نہ دیکھا تھا
انہوں نے اپنی اس محبت پر صبر کر لیا تھا
انہوں نے رب کی خاطر صبر کیا تھا
انہوں نے صرف رب کی خاطر چھوڑا تھا
اس لڑکی نے بھی یہ مرحلہ طے کر لیا تھا
اس نے بھی رب کی خاطر اس محبت پر صبر کر لیا تھا
یہ تھی اس لڑکی کی محبت کی کہانی
جو شروع ہوئی ایک نامحرم کی محبت سے تھی
اس کہانی کا انجام رب سے محبت ہونا طے پایا تھا
وہ نامحرم کی چاہت رکھنے والی لڑکی
وہ اپنے رب کی محبت کو پا گئی تھی
وہ اپنے رب کی خاطر سب چھوڑ چکی تھی
وہ اپنے رب کی خاطر صبر کر گئی تھی
وہ مومن لڑکی تھی
اور مومن لڑکیاں نگاہیں جھکا کر رکھتی ہیں
وہ اپنے خیالات پر قابو رکھتی ہیں
وہ ہر کسی کو نہیں سوچ لیتی ہیں
وہ ہر کسی پر نگاہیں نہیں اٹھا لیتی ہیں
وہ ہر کسی کی خواہش نہیں کر لیتی ہیں
محبت انہیں بھی ہو جاتی ہے
مگر وہ جانتی ہیں محبت کس سے کرنی ہے
وہ جانتی ہیں محرم اور نامحرم کے فرق کو
وہ بخوبی ان سب سے واقف ہوتی ہیں
مومن لڑکیاں اپنے رب کے حدود کو جانتی ہیں
مومن لڑکیاں اپنے رب کو سب سے اوپر رکھتی ہیں
مومن لڑکیاں اپنے حدود میں رہتی اچھی لگتی ہیں
وہ رب کے لیے سب چھوڑتی پیاری لگتی ہیں
مومن لڑکیاں ایسی ہی ہوتی ہیں
اپنے رب کے روکے سے رک جانے والی
اپنے رب کے حکم پر سمعنا و اطعنا کرنے والی
مومن لڑکیاں ایسی ہی ہوتی ہیں.
Copied
No comments:
Post a Comment