Mujhe Aapke betiyon par Shak Nahi balki mere Bete Khabish Hai.
Aaj Qaum Ke Naw jawano ko kis Andhi Tahjib ka Nasha Laga hua hai?
Shadi Nahi use Free Sex Chahiye.
Islam me Sabse pahle Shaheed hone wali Khatoon.
Sari Chijen Sirf ladkiyo ke liye hi kyu?
«اگر اسلام کو شکست دینی ہے تو مسلمانوں عورتوں کو زنا کی طرف اکساؤ» مغربی ممالک نے سرِ عام اپنے خیالات کا اس طرح سے اظہار کیا !!
کافروں کی اہل اسلام کے خلاف صلیبی جنگوں کو جو انہوں نے ہمارے تعلیمی اداروں اور میڈیا کے ذریعے شروع کیں ہیں ،ناکام بنانےکے لیے ہمیں اپنے مردوں اور عورتوں میں شرم و حیاء پیدا کرنے کی ضرورت ہے ، جو صرف اس وقت ممکن ہے جب میڈیا کو مکمل طور پر بائی کاٹ کیا جاۓ اور کو ایڈوکیشن کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے اور نوجوان نسل کو زیادہ سے زیادہ مثبت سرگرمیوں میں مصروف رکھا جائے!!
میرے بیٹے خبیث ہیں!
⚜️ بات یہ نہیں کہ مجھے آپ کی بیٹی کے کردار پر شک ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ مجھے اپنے بیٹوں پر اعتماد نہیں جو بہت چالاک ہیں۔ ان کے برخلاف آپ کی بیٹی بہت معصوم ہے۔ اتنی معصوم کہ ایک آئسکریم پر بھی پٹ جاتی ہے۔
اگر یقین نہیں تو شہر کے کسی بھی آئسکریم پارلر میں چل کر میرے بیٹوں کی چالاکی اور اپنی بیٹی کی معصومیت دیکھ لیجئے۔ بات آئسکریم تک کہاں رکتی ہے۔ وہ اُلّو کے پٹھے اس کے بعد آپ کی بیٹی کو سینما دکھانے بھی لے جاتے ہیں ،جو اپنی گوناگوں مصروفیات کے سبب آپ خود بیٹی کو دکھا نہیں سکے۔ وہاں وہ آپ کی بیٹی کو صرف مہیب سمندری لہریں دکھانے پر قانع نہیں رہتے۔ وہ تو ساحل پر لے جا کر پیر گیلے کرنے کی دعوت بھی دیتے ہیں۔ یقین کیجئے جب ہاتھ میں ہاتھ ہو اور قدموں تلے گیلی سمندری ریت، تو بڑی شدت سے کسی گوشہ تنہائی کی طلب انگڑائی لینے لگتی ہے، جو ان دونوں کو مد و جزر والی سمندری لہروں کی طرح غرق کرنے کو بیتاب ہوتی ہے۔
میرے بیٹوں کی خباثت دیکھنی ہو تو شہر کے پوش علاقوں میں قائم وہ گیسٹ ہاؤسز جا دیکھیے جو کمرہ یومیہ نہیں، گھنٹے کے حساب سے کرائے پر دیتے ہیں اور کسی تنہا یا شریف شخص کو نہیں دیتے۔ اگر آپ کسی بڑے شہر میں رہتے ہیں تو کالجوں، یونیورسٹیز، پارکو میں ذرا اندر تک گھوم لیجیے جہاں درختوں کے نیچے، ہاسٹلز کے کمرے میں پڑے کنڈوم بھی میرے بیٹوں کی خباثت خود بیان کر دیں گے۔
📱 آپ موبائل خریدتے ہیں تو اس کی سکرین پر الگ پروٹیکٹر لگاتے ہیں اور باڈی کے لیے کور کا الگ بندوبست کرتے ہیں۔ جتنا اہتمام ایک دو ٹکے کے موبائل کے تحفظ کے لیے کرتے ہیں، اتنا ہی بیٹی کے تحفظ کے لیے بھی کر لیں تو عریانیت اور اوریانیت کا سوال ہی پیدا نہ ہو۔ میں کہتا ہوں اسی فیس بک پر دیکھ لیجیے جہاں میرے بیٹوں کی والز پر بہت کار آمد بات کو بھی دس لائیک نہیں مل پاتے لیکن آپ کی بیٹی صرف اتنا کہہ دے کہ "اُف اللہ آج کتنی گرمی ہے" تو کمنٹس سیکشن میں جوان لڑکے کولر اور ایسے ایئرکنڈیشنز لیکر چلے آتے ہے کہ صحرائے تھر پر بھی گرمی کا گمان گزرنے لگتا ہے۔ میں قسم کھا کر کہتا ہوں کہ مجھے آپ کی بیٹی کے کردار پر کوئی شک نہیں۔ میرے رب کی قسم! میں اس کی معصومیت کا قائل ہوں۔
مسئلہ فقط یہ ہے کہ میرے بیٹے خبیث ہیں، آپ کو اپنی بیٹی کی حفاظت کم از کم اپنے موبائل کی طرح تو کرنی ہوگی ! ! !
امت کی ماؤں پر اللہ رب العزت نے بہت بڑی ذمے داری عائد کی ہے مائیں اپنی ذمے داری کو پہنچانیں اور بھرپور طریقے سے ذمے داری کا حق ادا کریں۔۔۔۔
اللہ مسلم لڑکیوں کو نیک راستے پر چلنے کی توفیق عطا فرما، اُسے با پردہ اور با حیا بنا، اُسے فرنگیوں کے تہذیب و تمدن سے محفوظ رکھ۔ آمین ثمہ آمین
_____________
No comments:
Post a Comment