Kya Saas Se Nikah Ho Sakta Hai
مقالات ابو زرارہ(122)
ابو زرارہ
ایک تفصیلی مضمون۔۔۔
find all Islamic posts in English Roman urdu and Hindi related to Quran,Namz,Hadith,Ramadan,Haz,Zakat,Tauhid,Iman,Shirk,daily hadith,Islamic fatwa on various topics,Ramzan ke masail,namaz ka sahi tareeqa
ایک 50 سال کی اماں نے اپنے بوڑھے شوھر کو آواز دی کہ
"اے جی سنئیے گا
یہ الماری کا شیشہ نھی کھل رھا"
بوڑھا باپ آگے بڑھا
اور کھولنے کی کوشش کی
لیکن زیادہ کامیاب نہ ھو سکا ،
جوان بیٹا آگے بڑھا
ذرا سا زور لگایا
آسانی سے کھل گیا
اور غصے سے بولا:
"لو جی ، یہ بھی کویی مشکل کام تھا"
باپ مسکرایا اور بولا
"بیٹا یاد ھے؟
جب تو بچہ تھا اور گھر کا دروازہ کھولنے کی کوشش کرتا تھا
تو میں جان بوجھ کر آھستہ آھستہ
تیرے دروازے کھولنے میں اس طرح مدد کرتا تھا
کہ تو سمجھے کہ دروازہ تو نے خود کھولا ھے
تاکہ تیرے اندر اعتماد آئے ،
تیرا دل نہ ٹوٹنے پاۓ
اور تیری ھمت بڑھے"
باپ کی بات سننا تھی کہ جوان بیٹا متوجہ ھو گیا اور اسکی آنکھ سے آنسو جاری ھونا شروع ھو گئے
اسی طرح ایک دفعہ بوڑھے باپ نے بیٹے سے پوچھا
"یہ جو تو نے نئی گاڑی خریدی ھے اس کا نام کیا ھے ؟
بیٹا بولا
"ھنڈا "
چند گھنٹوں بعد بوڑھے باپ گاڑی کا نام بھول گیا
تو اس نے دوبارہ سوال کیا.
بیٹا حیران ھو کر بولا
"ابو ھنڈا هے "
رات کو سونے سے پہلے باپ نے پھر سوال کیا کہ کیا نام بتایا تھا ؟
اب تو جوان بیٹا کنٹرول نہ کر سکا
اور غصے میں بولا
"آپ کو کتنی مرتبہ بتاؤں ھنڈا ھنڈا ھنڈا ! "
باپ خاموش ھو گیا الماری سے 30 سالہ پرانی نوٹ بک نکالی اور بیٹے سے کہا
"ذرا اس کا یہ والا صفحہ تو پڑھنا "
بیٹے نے بادل ناخواستہ صفحہ پڑھنا شروع کیا جس میں لکھا تھا
"آج میری خوشی کا بہت بڑا دن ھے
کیونکہ میرے بیٹے نے پہلی دفعہ لفظ چڑیا بولا
اور مجھ سے 25 مرتبہ کہا
بابا وہ کون ھے
اور میں نے خوشی اور مسرت کے ساتھ 25 مرتبہ جواب دیا
بیٹا بولو
چڑیا چڑیا چڑیا "
جوان بیٹا حیرنگی سے ایک ایک لفظ پڑھتا جاتا
اور آنکھوں سے آنسوؤں کی برسات جاری هوگئے
💐کروڑوں سلام ھوں اس ماں پر کہ
جو دسترخوان پر
جب بھی غذا کم پڑنے لگتی
سب سے پہلا بندہ جو کہتا کہ:
"مجھے تو آج بھوک ھی نھیں تھی"
وہ ھے ماں
💐حاملگی کے دوران
جب جب بچہ ماں کے پیٹ میں زور سے کہنی یا لات مارتا ،
تو خوشی سے سب کو بتاتی ،
لیکن اولاد کے پاس
آج رات کو سونے سے پہلے
اسکے پاؤں دبانے کیلئے وقت نہی
💐اے کاش کہ ایسا ممکن ھوتا کہ
"زندگی آخر سے شروع ھوتی
کہ مرتے وقت ماں کی آغوش ملتی
اور جان نکلتے ھوے
اسکی میٹھی میٹھی لوری"
💐ماں باپ جو بچوں کو خلوص عشق کے ساتھ انگلی پکڑ کر چلنا سکھاتے ھیں
لیکن کتنی عجیب بات ھے کہ
بچے انکی ویل چئر پکڑتے ھوئے شرماتے ہیں.
💐واقعی کسی نے کیا خوب کہا ھے کہ
"ایک ماں باپ دس بچوں کو سنبھال سکتے هیں،
لیکن دس بچے ایک ماں باپ کو نھیں سنبھال سکتے."
اگر ممکن ھو تو کاپی کر کے آگے سینڈ کریں
ممکن ھے آپکی وجہ سے کسی کے دل میں ماں باپ کی عظمت میں اضافہ ھوسکے.
Kya Aapne International Bhikhari (Jahaiz lene wale Fakir) ka Nam suna hai?
عجب ماجرا ھے حضرات دیکھیۓ
داماد مانگتا ھے خیرات دیکھیۓ.
جہیز ایک لعنت ہے۔۔
Jahaiz Ek Lanat hai?
Do you think that Dowry is a Cursh?
Please Give Feedback and Share your opinion.
شادی کے موقع پر بیٹی کو رخصت کرتے وقت اس کے ساتھ تحفے کے طور پر کچھ سازو سامان دینا جہیز کہلاتا ہے ۔۔ تحفے کا لین دین آپس میں محبت، ہمدردی اور مدد کا جذبہ پیدا کرنے کے لئے ہوتا ہے ۔۔ پر اگر وہ اپنی حیثیت سے بڑھ کر یا مجبوری کے تحت دیا جائے تو محبت کے بجائے اختلافات اور بہت سے مسائل کا سبب بن جاتا ہے جیسے کہ آج کل جہیز دینا ، جو کہ کسی ہمدردی محبت یا مدد کے تحت نہیں بلکہ محض ایک رواج کے پورا کرنے کے لئے دیا جاتا ۔۔ یہ ان غریب والدین کے لئے بہت بڑا بوجھ ہے جو کہ جہیز دینے کی حیثیت نہیں رکھتے ۔۔ جہیز کی یہ قبیح رسم معاشرے کے لئے ایک لعنت بن چکی ہے ۔۔ جس سے معاشرے پر بہت زیادہ منفی اثرات پڑ رہے ہیں جیسے کہ۔۔
لڑکی کی شادی میں رکاوٹ۔۔
معاشرے مین جہیز کی مکروہ روایت کی وجہ سے بیٹیاں بیاہنا آج کا ایک بہت بڑا مسئلہ بن گیا ہے۔ کہنے کو تو ہر والدین کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ وہ اپنی بیٹی کو دنیا کی ہر خوشی دیں اور اسکی ہر خواہش پوری کریں، لیکن جب بیٹی کی شادی کا وقت آتا ہے تو یہ دنیاوی دکھاوا ان کے گلے پڑ جاتا ہے۔ ایک اچھے جہیز کی تمنا لئے لڑکے کے والدین ان لڑکیوں کی شادی میں سب سے بڑی رکاوٹ بنتے ہیں ۔۔ جن کے والدین اپنی حیثیت سے بڑھ کر جہیز دینے کی فرمائش پوری نہیں کر پاتے۔۔
کم جہیز ملنے پر لڑکی کے ساتھ سسرال والوں کا سلوک۔۔
اگر کوئی والدین اپنی حیثیت کے مطابق کچھ جہیز بیٹی کو دیتے ہیں جو کہ لڑکے والوں کی تمناؤں پر پورا نہیں اترتا تو بیٹی کو ساری زندگی سسرال کے طعنے سسنے پڑتے ہیں کم جہیز لانے کے اور برے سلوک کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔۔ جس سے وہ احساس کمتری کا شکار ہو جاتی ہے ۔۔ اور والدین بھی بیٹی سے شرمندہ ہی رہتے ہیں کہ اس کی خوشیوں کو پورا نہیں کر سکے ۔۔ اکثر والدین صرف اس ہی ڈر سے بیٹیوں کے لئے کسی بھی صورت چاہے ان کو کسی کا قرضدار ہونا پڑے جہیز کا انتظام کرتے ہیں کہ اگر نہ دیا تو لڑکی سسرال کے طعنوں کا شکار ہو گی۔۔
غریب والدین پر بوجھ۔۔
جہیز کی رسم نے ان غریبوں کے مسائل میں اضافہ کر دیا ہے جو خود دو وقت کی روٹی کے متلاشی ہیں نتیجتاً ان کی معصوم بیٹیاں گھر میں بیٹھی رہ جاتی ہیں اور ان کے غریب والدین اپنی بیٹی کو بیاہنے کی تمنا دل میں لئے آخر اس دنیا سے رخصت ہو جاتے ہیں۔۔
دنیاوی دکھاوا اور اسراف زر۔۔
جو والدین جہیز دینے کی حیثیت رکھتے ہیں انہوں نے جہیز کی رسم کو دنیا دکھاوے اور دولت کی نمائش کا ذریعہ بنا لیا ہے ۔۔ اور لوگ ایک دوسرے کی دیکھا دیکھی جہیز دینے کے معاملے میں ایک دوسرے سے آگے نکلنے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں۔ جس سے معاشرے میں اسراف زر کا اضافہ ہو گیا ہے۔۔
رقم کے حصول کے لئے غلط ذرائع کا استعمال۔۔
جہیز کی مکروہ رسم کی وجہ سے غریب آدمی کے لئے بیٹی کی شادی بہت بڑی مصیبت بن گئی ہے وہ جہیز کی مطوبہ مقدار پوری کرنے کے لئے جائز و نا جائز طریقے استعمال کرتا ہے حلال و حرام کی پرواہ کئے بغیر پیسہ حاصل کرنے کی کوشش کرتا ہے جس سے معاشرے پر بہت سے منفی اثرات پڑ رہے ہیں۔۔
جہیز کی شرعی حیثیت۔۔
شریعت میں جہیز دینے کی کوئی پابندی نہیں ہے ۔۔ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی ایک بیٹی فاطمہ رضی اللہ تعالٰی عنہ کو شادی کے وقت کچھ سامان مثلاً : چکی ، پانی کا برتن اور تکیہ وغیرہ دیا تھا ۔۔ جو کہ نئے سرے سے گھر بنانے کے لئے بنیادی وسائل تھے ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی باقی بیٹیوں کے متعلق ایسی کوئی روایت نہیں ملتی ۔ لہذا اگر لڑکا بہت زیادہ غریب ہو کہ گھر کا ضروری سامان خرید نے کی قدرت بھی نہ رکھتا ہو تو اس صورت میں لڑکی کے والدین اگر اس کے ساتھ مالی تعاون کرنا چاہیں تو حرج نہیں بلکہ باعثِ ثواب ہے لیکن آجکل کے دور میں رائج جہیز کسی بھی صورت جائز نہیں۔۔
ہماری ذمہ داری۔۔
موجودہ دور میں جہاں تعلیم عام ہوتی جا رہی ہے لوگوں میں شعور آتا جا رہا ہے پر پھر بھی جہیز کی لعنت بڑھتی ہی جا رہی ہے باو جود اس کے کہ سب سمجھتے ہیں کہ یہ ایک اچھا عمل نہیں ہے۔ معاشرے کو جہیز اور اس جیسی بری لعنتوں سے پاک کرنا ہماری ذمہ داری ہے تا کہ اس قبیح رسم کی وجہ سے کوئی بیٹی بن بیاہی نہ رہ جائے اور کوئی غریب باپ اس بات کی حسرت لئے اس دنیا سے رخصت نہ ہو جائے کہ وہ بیٹی کی شادی کا فرض پورا نہ کر سکا- اس سلسلے میں سب سے زیادہ کردار لڑکے اور اس کے والدین کا بنتا ہے کہ وہ لڑکی والوں کو جہیز دینے سے سختی سے منع کریں۔ حکومت وقت پر بھی یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اس برائی کے خاتمے کے لئے ٹھوس اقدامات کرے۔۔
اللہ ہم سب کو جائز اور ناجائز کی سمجھ دے اور حرام کاموں سے نجات دلہ، یا اللہ جن مسلم خواتین کے رشتے نہیں آرہے ہیں تو اُنکے لیے اچھے رشتے لا دے، جیتنے طلاق شدہ یا يبیوا عورتیں ہے تو اُنکے پھر سے زندگی آباد کر دے انہیں ایک اچھا شریک حیات عطا کر اور مسلم لڑکوں کو یہ توفیق دے کے وہ شادی کے موقع پر حرام اور حلال کا خیال رکھتے ہوئے اپنی نکاح کرے۔ یا اللہ تو مسلم معاشرے سے جہیز جیسی لعنت ختم کر دے اور نکاح اور آسان کر دے۔
آمین یارب العالمین
Aaj Hmare Muashare me Nikah km aur Jina Jyada hone laga hai Aakir kyu?
ﺁﺝ ﮬﻤﺎﺭﮮ ﻣﻌﺎﺷﺮﮮ ﻣﯿﮟ ﻧﮑﺎﺡ ﮐﻢ ﺍﻭﺭ ﺯﻧﺎ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﮬﻮﻧﮯ ﮐﯽ ﺍﯾﮏ ﻭﺟﮧ ﺑﯿﻮﮦ ﺍﻭﺭ ﻣﻄﻠﻘﮧ ﺑﮩﯿﻨﯿﮟ ﺑﮭﯽ ﮬﯿﮟ ﻭﮦ اس طرح ﮐﮧ, ﺍﻥ ﻣﯿﮟ ﻧﺨﺮﮦ ﺑﮩﺖ ﮬﻮﺗﺎ ﮬﮯ ۔ﮐﻮﺋﯽ ﺑﮭﯽ ﻧﮑﺎﺡ ﮐﺎ ﭘﯿﻐﺎﻡ ﺁﮰ ﺗﻮ ﺭﺩ ﮐﺮ ﺩﯾﺘﯽ ﮬﯿﮟ ﭼﺎﮬﮯ ﻭﮦ ﻧﯿﮏ ﺷﺮﯾﻒ ﺍﻧﺴﺎﻥ ﮬﯽ ﮐﯿﻮﮞ ﻧﮧ ﮬﻮ ﺻﺮﻑ ﺍﺱ ﺑﻨﯿﺎﺩ ﭘﮧ ﺭﺩ ﮐﯿﺎ ﺟﺎﺗﺎ ﮬﮯ ﮐﮧ ﻭﮦ complex aur Five Star ﮐﺎ ﻣﺎﻟﮏ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﻮﺋﯽ ﺑﯿﻨﮏ ﺑﯿﻠﻨﺲ ﻧﮩﯿﮟ ۔ ﺍﺳﮑﮯ ﭘﮩﻠﯽ ﺑﯿﻮﯼ ﺑﭽﮯ ﺑﮭﯽ ﮬﯿﮟ ﻭﻏﯿﺮﮦ ﻭﻏﯿﺮﮦ ۔ ﯾﮧ ﮐﺒﮭﯽ ﮐﺴﯽ ﺷﺨﺺ ﮐﯽ ﺩﻭﺳﺮﯼ ﯾﺎ ﺗﯿﺴﺮﯼ ﺑﯿﻮﯼ ﺑﻨﻨﺎ ﭘﺴﻨﺪ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺮﺗﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﭼﺎﮬﺘﯿﮟ ﮬﯿﮟ ﮐﮧ ﮬﻢ ﺍﮐﯿﻠﯽ ﮬﯽ ﺍﯾﮏ ﻣﺮﺩ ﭘﮧ ﻗﺎﺑﺾ ﮬﻮﮞ۔
ﭘﮭﺮ ﺟﺐ ﺍﺗﻨﯽ ﺍﻭﻧﭽﯽ ﮈﯾﻤﺎﻧﮉﺯ ﺩﯾﮑﮫ ﮐﺮ ﺭﺷﺘﮯ ﺁﻧﺎ ﺑﻨﺪ ﮬﻮ ﺟﺎﺗﮯ ﮬﯿﮟ ﭘﮭﺮ ﺭﻭﺗﯽ ﮬﯿﮟ ﮐﮧ ﺑﯿﻮﮦ ﻣﻄﻌﻠﻘﮧ ﺳﮯ ﮐﻮﺋﯽ ﺷﺎﺩﯼ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺮﺗﺎ ۔
ﺍﺭﮮ ﮐﯿﻮﮞ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺮﺗﺎ ﺗﻢ ﺍﭘﻨﺎ ﻣﻌﯿﺎﺭ ﻋﺮﺵ ﻣﻌﻠﯽ ﺳﮯ ﻧﯿﭽﮯ ﺗﻮ ﻻ ﮐﺮ ﺩﯾﮑﮭﻮ ﮐﯿﻮﮞ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺮﺗﺎ ۔ ﻟﻮﮒ ﺍﻧﺸﺎﺀﺍﻟﻠﮧ ﺗﻢ ﮐﻮ ﺁﻧﮑﮭﻮﮞ ﭘﮧ ﺑﭩﮭﺎﺋﯿﮟ ﮔﮯ ﺑﺲ ﺗﻢ ﺻﺤﺎﺑﯿﺎﺕ ﮐﯽ ﻃﺮﺡ ﮐﺴﯽ ﻣﺮﺩ ﮐﯽ ﭼﻮﺗﮭﯽ ﺑﯿﻮﯼ ﺑﮭﯽ ﺑﻨﻨﺎ ﻗﺒﻮﻝ ﮐﺮ ﻟﻮ ﺍﻭﺭ ﭘﮩﻠﯽ ﺑﯿﻮﯼ ﺑﭽﻮﮞ ﯾﺎ ﻣﺎﻝ ﮐﯽ ﺷﺮﻁ ﮨﭩﺎ ﮐﺮ ﺩﯾﮑﮫ ﻟﻮ۔
ﻣﺠﮭﮯ ﺧﻮﺩ ﮐﺌﯽ ﻟﮍﮐﯿﻮﮞ ﻧﮯ ﻣﯿﺴﺞ ﮐﺌﮯ ﮐﮧ ﮬﻢ ﻣﻄﻠﻘﮧ ﮬﯿﮟ ۔ﺟﻨﺴﯽ ﺧﻮﺍﺋﺶ ﺑﮭﯽ ﺑﮩﺖ ﮬﮯ ﺷﺎﺩﯼ ﮐﻮ ﺑﮩﺖ ﺩﻝ ﮐﺮﺗﺎ ﮬﮯ ﮔﻨﺎﮦ ﺑﮭﯽ ﮬﻮ ﺟﺎﺗﺎ ﮬﮯ۔
ﻟﯿﮑﻦ ﮬﻢ ﻧﮯ ﺷﺎﺩﯼ ﮐﺴﯽ ﮐﻨﻮﺍﺭﮮ ﯾﺎ ﺍﮐﯿﻠﮯ ﺍﻭﺭ ﺍﻣﯿﺮ ﻣﺮﺩ ﺳﮯ ﮐﺮﻧﯽ ﮬﮯ۔
ﺁﭖ ﺑﮩﻨﻮﮞ ﺳﮯ ﻣﯿﺮﺍ ﯾﮧ ﺳﻮﺍﻝ ﮬﮯ ﮐﯿﺎ ﺍﻥ ﻟﮍﮐﯿﻮﮞ ﮐﺎ ﯾﮧ ﺭﻭﯾﮧ ﺩﯾﻦ ﮐﮯ ﻣﻄﺎﺑﻖ ﮬﮯ ؟؟؟
ﯾﺎ ﯾﮧ ﭨﮭﯿﮏ ﮬﮯ ﮐﮧ ﮐﺴﯽ ﻣﺮﺩ ﮐﯽ ﺩﻭﺳﺮﯼ ﺗﯿﺴﺮﯼ ﯾﺎ ﭼﻮﺗﮭﯽ ﺑﯿﻮﯼ ﺑﻦ ﮐﺮ ﺷﺮﯾﻌﺖ ﮐﮯ ﻣﻄﺎﺑﻖ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﮔﺰﺍﺭﯾﮟ ؟
ﻣﯿﺮﯼ ﺑﺎﺕ ﮐﺴﯽ ﺑﮩﯿﻦ ﮐﻮ ﺑﺮﯼ ﻟﮕﯽ ﮬﻮ ﺗﻮ ﻣﻌﺬﺭﺕ
ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﯾﮧ ﭘﻮﺳﭧ ﮐﺴﯽ ﮐﯽ ﺩﻝ ﺁﺯﺍﺭﯼ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﻧﮩﯿﮟ ﻟﮑﮭﯽ ﺑﻠﮑﮧ ﺩﮐﮫ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﺍﻭﺭ ﺍﺻﻼﺡ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﻟﮑﮭﯽ ﮨﮯ ﺍﻟﻠّﻪ ﭘﺎﮎ ﺳﻤﺠﮫ ﮐﺮ ﻋﻤﻞ ﮐﯽ ﺗﻮﻓﯿﻖ ﻋﻄﺎ ﻓﺮﻣﺎﺋﮯ
ﺁﻣﯿﻦ ۔
Shauhar aur Biwi ka ek Dusre se Shikayat ke wo meri Bat nahi Sunte.
خاوند اور بیوی کا ایک دوسرے کی باتوں کو نہیں سمجھنا۔
शौहर और बिवी का एक दूसरे से शिकायत के वो मेरी बात नहीं सुनते है?
بیوی کے رشتے کو دنیا بھر میں سب سے قریبی رشتہ سمجھا جاتا ہے کہ اور عام طور پر یہ خیال کیا جاتا ہے کہ وہ ایک دوسرے کی بات کسی اور کی نسبت کہیں زیادہ بہتر انداز میں سمجھ لیتے ہیں۔
یقنناً آپ کی بھی یہی رائے ہوگی ، مگر ایک حالیہ سائنسی تحقیق اس نظریے کی نفی کرتے ہوئے کہتی ہیں کہ دو اجنبی شخص ایک دوسرے کی بات سمجھ سکتے ہیں ، مگر میاں بیوی یا شریک زندگی کے طور پر ایک دوسرے کے ساتھ رہنے والے جوڑے نہیں۔
میاں بیوی کا رشتہ سب سے پکا، سب سے کچا، سب سے لطیف اور بسا اوقات سب سے زیادہ تکلیف دہ ہوتا ہے۔ یہ بھی ایک دلچسپ حقیقت ہے کہ لطیفوں کی دنیا میں سب سے زیادہ لطیفے میاں بیوی سے ہی منسوب ہیں ۔ اور یہ بھی عام مشاہدے کی بات ہے کہ اکثر بیویاں اپنے شوہروں کے بارے میں یہ کہتی پائی جاتی ہیں کہ وہ ان کی نہیں سنتے اور اکثر شوہروں کو یہ شکایت ہوتی ہے کہ بیگم ان کی بات پر دھیان نہیں دیتی۔ ان دنوں فاصلوں کے درمیان جو چیز اپنا وجود رکھتی ہے، اس کے بارے میں نفسیاتی ماہرین کا کہناہے کہ وہ ہے ایک دوسرے کے بارے میں نہ جاننا۔
ہر شوہر اور ہر بیوی یہ دعویٰ کرتی ہے کہ وہ اپنے شریک حیات کے بارے میں سب سے زیادہ جانتی ہے۔ جب کہ ماہرین کا کہنا ہے کہ اکثر صورتوں میں اس دعویٰ کی حقیقت ایک خوش فہمی سے زیادہ نہیں ہوتی اور بسا اوقات تو اجنبی انہیں ایک دوسرے کی نسبت زیادہ بہتر جانتے ہیں۔
گویا دوسرے لفظوں میں آپ کہیں کوئی ایسا جوڑا دیکھیں جو ایک دوسرے کی بات نہ سمجھ رہا ہو تو یقین کرلیں کہ وہ کوئی اور نہیں بلکہ میاں بیوی ہیں۔
ایک انگریزی کہاوت ہے کہ شادی باہمی غلط فہمیوں کے مجموعے کا نام ہے۔
نفسیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کہاوت کو ایک لطیفہ سمجھ کر نظر انداز نہیں کرنا چاہیے کیونکہ اکثر میاں بیوی یہ سمجھتے ہیں کہ ان کے شریک حیات ان کے بارے میں بہت کچھ جانتے ہیں لہذا انہیں کچھ بتاتے ہوئے زیادہ تفصیل میں جانے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ خرابی کی اصل بنیاد یہی ہے کہ ہم اجنبی افراد کو تو سب کچھ وضاحت سے بتاتے اور سمجھاتے ہیں، مگر اپنے شریک حیات کے بارے میں یہ اپنے طور پر یہ طے کر لیتے ہیں کہ زیادہ تفصیل میں جانے کی ضرورت نہیں کیونکہ وہ تو مجھے جانتا ہے۔
امریکی یونیورسٹی شکاگو کے ماہرین کی ایک ٹیم کا کہنا ہے کہ میاں بیوی کا ایک دوسرے کے بارے میں یہ فرض کرلینا کہ وہ ایک دوسرے کو بہت اچھی طرح جانتے ہیں، غلط فہمیوں کو جنم دیتا ہے جس کا نتیجہ بسا اوقات فاصلوں اور تنازعات کی صورت میں نکلتا ہے۔
مطالعاتی ٹیم کے ایک رکن پروفیسر بائز کیسار کہتے ہیں کہ قریبی تعلق یا رشتے کی خوش فہمی کے باعث ہم گفتگو کرتے وقت تفصیل کی بجائے محض اشارے کنائے یا مختصر جملے سے کام لیتے ہیں کہ اسے سمجھ آجائے گی۔ اور جب ایسا نہیں ہوتا تو نہ صرف ذہن کو دھچکا لگتا ہے بلکہ شکوے شکائتیں بھی شروع ہوجاتی ہیں۔
پروفیسر کیسار کہتے ہیں کہ اس کے برعکس جب ہم کسی اجنبی سے گفتگو کرتے ہیں تو یہ ذہن میں رکھتے ہیں کہ وہ کچھ نہیں جانتا اور اسے ہر چیز اچھی طرح سمجھاتے ہیں۔
پروفیسر کیسار کا یہ بھی کہنا تھا کہ مجھے اس ریسرچ کا خیال اپنی بیوی کو دیکھ کر آیا جو کئی چیزیں بتائے بغیر مجھ سے یہ توقع رکھتی تھی کہ شوہر ہونے کے ناطے مجھے ان کا علم ہوگا۔
پروفیسر کیسار کی ٹیم نے اس تحقیق کے لیے 24 شادی شدہ جوڑوں کا انتخاب کیا اور انہیں ایک کمرے میں اس طرح بٹھایا گیا کہ ان کی کرسیوں کی پشت ایک دوسرے کی طرف تھی اور وہ ایک دوسرے کو دیکھ نہیں سکتے تھے۔ پھر انہیں چند ایسے مبہم چند جملے بولنے کے لیے کہا گیا جنہیں وہ اپنی روزمرہ زندگی میں عموماً استعمال کرتے تھے۔
ماہرین نے اس تجزبے کے لیے ایسے جملوں کا انتخاب کیا تھا جن کا تعلق روزمرہ کی گفتگو سے تھا، تاکہ یہ معلوم ہوسکے کہ ان کے شریک حیات اجنبی افراد کے مقابلے میں ان جملوں کا مفہوم کتنا بہتر طور پر سمجھ سکتے ہیں۔
ماہرین کو معلوم ہوا کہ تجربے میں شامل افراد نے اپنے شریک حیات کے بارے میں خوش فہمی پر مبنی اندازے لگائے۔ اور ان کے شریک حیات ، وہ پیغام نہ سمجھ سکے اور جو وہ ان جملوں کے ذریعے دینا چاہ رہے تھے۔
ریسرچ ٹیم کے ایک اور رکن پروفیسر کینتھ سوٹسکی کا کہنا ہے کہ تحقیق میں شامل کچھ جوڑے ایک دوسرے کے جملوں کا مفہوم سمجھنے میں کامیاب رہے مگر اس حد تک نہیں جتنا کہ ان کے دوسرے ساتھی کا خیال تھا۔
ایک ایسا ہی مطالعاتی جائزہ میساچوسٹس کے ولیمز کالج کی ماہرین کی ایک ٹیم نے کیا جس کے لیے کالج کے 60 ایسے طالب علموں کو چنا گیا جنہیں گہری دوستی کا دعویٰ تھا۔
اس تجربےکے نتائج شکاگو یونیورسٹی سے مختلف نہیں تھے اور گہری دوستی کے دعوے داروں کو بھی ایک دوسرے کو سمجھنے میں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا۔
ولیمز کالج کے پروفیسر نکولس اپیلی کہتے ہیں کہ جب دو افراد کے درمیان دوستی یا تعلق گہرا ہوتا ہے تو وہ یہ سمجھنے لگتے ہیں کہ وہ ایک دوسرے کے بارے میں بہت کچھ جانتے ہیں جب کہ حقیقتا جاننے کی سطح اس سے کہیں کم ہوتی ہے۔
پروفیسر سوٹسکی کا کہنا ہے کہ اس تحقیق سے یہ سامنے آیا ہے کہ چاہے آپ ایک دوسرے کے کتنے ہی قریب کیوں نہ ہوں، یہ بات ذہن میں رکھیں کہ ہر بات اسے وضاحت کے ساتھ بتانے کی ضرورت باقی رہتی ہے۔
اس تحقیق کے نتائج جریدے ’ایکسپیریمنٹل سوشل سائیکالوجی‘ کے حالیہ شمارے میں شائع ہوئے ہیں۔
TAWHEED ki Taarif
BismillahirRahmanNirRaheem
📘Jawab :
(Aye Nabi) aap kahe dijiye ke meri RAAH yahi hai, mai aur mere muttbayeen (pairokaar) Allah ki taraf bola rahe hai pure yaqeen aur etemaad ke saath aur Allah paak hai aur main mushriko mein nahi”.
📙(Surah 12 Yousuf : Ayat 108)
☄Ahle ilm ne Quran wa sahih Hadees ke roshni me tawheed ki taarif is tarah bayan ki hai….
👍 Allah ko…
1⃣uske RAB hone me,
2⃣uski IBAADAT me,
3⃣uske “ASMA WA SIFAAT” me,
“ek” man’ne ka naam “TAWHEED” hai.
⚫🔴 Tawheed JINN aur INSAAN ke Paidaeesh ka Buniyaadi Maqsad hai:
✔ Allah ne farmaya:
🍃 “Ham ne Jinn aur Insan ko paida nahi kiya magar apne ibaadat ke liye”.
📙(Surah 51 Zariyaat : Ayat 56)
🍃 “Sirf Allah ki ibaadat karo aur us ke siwa tamaam Taghoot (Ma’aboodo) se bacho”.
📙(Surah 16 Nahl: Ayat 36)
✔ Rasoolullah SallallahuA’laihiWaSallam ne farmaya ke Allah ne kaha:
🍃 “Maine mere saare bando ko KHALIS DEEN par paida kiya (yani Tawheed par aur Shirk se paak). Uske baad Shaitan unke paas aya and aur unko KHALIS DEEN se gumrah kiya. Shaiyateen ne halal ko haram banaya. Aur unko mere sath Shirk karne ki Dawat di jabke maine Shirk ki koi daleel nahi utari”.
📙(Sahih Muslim Jild 8 :159, Ahmad 4/162)
🍃 “Allah Ka Haq Bando Par Ye Hai Ke Sirf Usi ki ibaadat Kare, Kisi Ko Uska Shareek Na Kare aur bando Ka Hak Allah Par Ye Hai Ke Jo Koyi Shirk Na Kare Usay Azaab Na De”.
📙(Sahih Bukhari: 2856, Sahih Muslim : 30)
ALLAH KE SAAYE ME SAAT LOG
Abu Huraira raziyallahu anhu se riwayat hai ke Nabi sallallahu alaihi wa sallam ne farmaya: saat qisam ke logo ko Allah apne saye me us din jaga dega jis din koi saya nahi hoga,
1⃣.Insaf karne wala Imam (Badshah)
2⃣.woh Naujawan jis ki jawani Rab ki Ibadat me guzri
3⃣.woh aadmi jis ka dil masjido me laga rehta hai
4⃣.aise do aadmi jinho ne Allah ke liye aek dusre se muhabbat ki, usi mohabbat ke liye woh mile aur juda hue
5⃣.aisa aadmi jise aek khubsurat aur maldar aurat ne burayi ke liye bulaya to us ne kaha mai Allah se darta hu
6⃣.aisa aadmi jis ne sadqa kiya aur apne sadqe ko itna chupaya ke uske baye hath (left hand) ko pata nahi laga ke uske daye hath (right hand) ne kya sadqa diya hai
7⃣.aisa aadmi jis ne tanhai me Allah ko yaad kiya to uske aankho se aansu jari ho gaye.
📚 BUKHARI:660 📖
SAHEEH HADEES
Jamat me jana kaisa hai?
Jamat me jana behtar hai *lekin wo jamat Rasoolullah ﷺ ke Tariqe pe ho.
👉 Matlab jaise wo Tauheed ki dawat dete the muslim or gair muslim dono me..or quran ki baat btatae the na ki Auliya ke aqwal jo ki Fazaile amal me maujodd hai.
👉or *Fazaile amal me bahhut sari galtiya hai jo Quran ke bhi khelaf hai or kitni hadeeso ke bhi.
FAZAEEL-E- AAMAL kitab me kitni galtiya daleel ke sath.
----------------------------------------------------------
Zaroor Padiye Aur Dusro Ko Bataiye
Jamaat se ek namaaz ka.sawab 3 caror 35 lakh 54 hazaar 400 sau 35 (jhut ki inteha)
📚Fazaile namaaz safa no : 42
👉Ek buzrug ki biwi roti rahi aur woh lambi lambi namaazo me mashgul rahe
📚Fazaile namaaz safa no : 66
👉Ek wazoo se 12 tak sari namaaze
15 baras musalsal nhi soye (world record)
📚Fazaile namaaz safa no : 64
👉Allah taala ne malikul maut ko bhejne ke baad wapas bula liya ek mahina baki tha (naoozubillaha nizaam ilahi me gad bad ki tohmat)
📚Fazile namaaz safa no : 10
👉Haseen khubsurat ladki ke liye 40 baras tak subha ki namaaz eesha ke wazu se padhi (shaikh abdul wahi sufi ka haseen ladki hasil karne ka tarika)
📚Fazaile namaaz safa no : 60
👉Girte paani se jhadte gunha imaam abu hanifa (r.h) dekh lete the (fazaile amaal ka.dawa)
📚Fazaile amaal safa no : 13
👉Jo shaks namaaz ko kaza karde baad me padh bhi le phir bhi 2 caror 28 lakh saal jehannam me jalega
📚Fazaile namaaz safa no : 36
👉Imaam abu yusuf (r.h) aur imaam mohammad ke shagird mohammad bin samaa 200 rakte nafil namaaz rozana padhte the
📚Fazaile namaaz safa no : 43
👉Shah abdul rahim raye puri ke khadim kai kai deen istanja nahi jaate the har jagah anwaar nazar aate tha ( yeh hinduo ka aqida hai)
📚Fazaile zikr safa no : 150
👉Dars quraan ki mumaniyat
📚Fazaile zikr safa no : 68
👉Sufiya ka farmula kam se kam rozana 25 hazaar baar la ilaha illallah ki miqdar
📚Fazaile zikr safa no.: 84
👉50 baras tak ek wazoo se eesha aur fazr ki namaaz
(Imaam abu hanifa (r.h) ka tarika
📚Fazaile namaaz safa no : 66
👉Imaam abu yusuf (r.h) aur imaam mohammad ke shagird mohammad bin samaa 200 rakte nafil namaaz rozana padhte the
📚Fazaile namaaz safa no : 63
👉Imaam abu yusuf (r.h) aur imaam mohammad ke shagird mohammad bin samaa 200 rakte nafil namaaz rozana padhte the
📚Fazaile namaaz safa no : 43
👉Namaaz me.12 hazaar cheeze
(Maulana zakariya ki khoj)
📚Fazaile namaaz safa no : 78
👉30 baras se jannat saamne arahi thi ise thukraya
📚Fazaile zikr safa no : 162
👉Hazrat janeed ne shetan ko nanga dekha
📚Fazaile zikr safa no : 43
👉Marne ka naya andaaz cheekh maari aur mar gai
📚Fazaile zikr safa no : 78
👉Maulana khalil ahmad ke aane se saara haram anwaar se bhar gaya (aur maulana se.pehle???)
📚Fazaile zikr safa no 30
👉Machli laane wale mazdur ke wasile se dua ki padosi ki apha'eej chalne lagi (kis kis ka wasila.loge??)
📚Fazaile namaaz safa no : 63
👉Imaam abu yusuf (r.h) aur imaam mohammad ke shagird mohammad bin samaa 200 rakte nafil namaaz rozana padhte the
📚Fazaile namaaz safa no : 63
👉Doraan namaaz jism ka hissa kata gaya pata nhi.chala (operation ka naya tareeka)
📚Fazaile namaaz safa no : 85
👉Roti se ibadat mein harj 40 saal se sattu faank rahe the
📚Fazaile zikr safa no : 24
👉Machli laane wale mazdur ke wasile se dua ki padosi ki aphaeej chalne lagi (kis kis ka wasila.loge??)
📚Fazaile namaaz safa no : 63
👉Khuwab me hazoor ne munh ko chuma 8 din tak munh se khushbu aati rahi
📚Fazaile darud safa no : 102
👉Nabi sallallaho alehi wasallam ki rooh aasman se utri haath mein roti thi
📚Fazaile darud safa no : 113
👉Ek ladki ne kunwe ke andar thuka paani kinare tak ubal aya (agar nazar uthti tou kya hota)
📚Fazaile darud safa no : 89
👉Nabi sallallaho alehi wasallam ka saya na tha
📚Fazaile darud safa no : 121
👉Gair mehram aurat ke pait par nabi sallallaho alehi wasallam ne haath phera (astagfirullah)(Nauzubillah)
📚Fazaile darud safa no : 109
👉Hazoor ne irshad farmaya jis kisi ko koi zarurat ho qabar ke paas baith kar dua kiya kare (astagfirullah)
📚Fazaile darud safa no : 100
👉Witr ki ek rakaat me tamaam quraan majeed khatam (kya yeh mumkin hai ?)
📚Fazaile quraan safa no : 44
👉Nabi sallallaho alehi wasallam ne khuwab me lazeez zarda bheja tou haath se zaafran ki khushbu aa rahi thi (khub khao piyo)
📚Fazaile darud safa no : 114
👉Ek jahaaz dubne laga 300 martaba darud padha tou bach gaya (tabligiyo ki karamat)
📚Fazaile darud safa no : 88
Jazakallahu-khairan-kaseera..