find all Islamic posts in English Roman urdu and Hindi related to Quran,Namz,Hadith,Ramadan,Haz,Zakat,Tauhid,Iman,Shirk,daily hadith,Islamic fatwa on various topics,Ramzan ke masail,namaz ka sahi tareeqa

Kya Aurat Be Parda hokar office me Mardo ke Sath Naukari kar sakti hai?

Kya Islam Auraton Ko Naukari karne ki ijazat deta hai?
Mardo ke Sath Office me Job karne ke bare me Islam ka kya hukm hai?
Kya Garibo ki Madad ke liye Ghar se bahar jakar , be Parda hokar Naukari ki ja sakti hai?
Kya Islam Khawatin ko Be Pardagi me Rah kar Naukari karne ki ijazat deta hai?

सवाल:  एक बहन ने ऑस्ट्रेलिया से सवाल पूछा है के वह तकरीबन दस साल से शरई पर्दा कर रही है।
अब वह नौकरी करना चाहती है लेकिन ऑस्ट्रेलिया में नौकरी के लिए हिजाब की इजाजत तो है लेकिन नकाब करने की मतलब चेहरा छुपाने की इजाजत नहीं है। बहन का कहना है के वह कुछ बेवा और यतीम घरानों की बकायदेगी से मदद करती चली आ रही है और पहले तो इस काम में उसका शौहर भी उसका साथ दे रहा था लेकिन अब उसका कहना है के तुम खुद पढ़ी लिखी हो तो कोई नौकरी तलाश करो और इससे यातिमो और बेवाओ की इमदाद करो।

बहन पूछना चाहती है के वह एक नेक काम के लिए नौकरी करना चाह रही है तो क्या इस्लाम उसे इस बात की इजाजत देता है के वह नौकरी के लिए चेहरे का पर्दा छोड़ कर हिजाब ही पर इकताफा करे, मजीद यह के
_ मर्दों के साथ काम करने के बारे में शरीयत का क्या हुक्म है?

 ________________

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

ایک بہن نے آسٹریلیا سے سوال پوچھا ہے کہ وہ تقریباً دس سال سے شرعی پردہ کر رہی ہے۔ اب وہ جاب کرنا چاہتی ہے لیکن آسڑیلیا میں جاب کے لیے حجاب کی اجازت تو ہے لیکن نقاب کرنے یعنی چہرہ چھپانے کی اجازت نہ ہے۔ بہن کا کہنا ہے وہ کچھ بیوہ اور یتیم گھرانوں کی باقاعدگی سے امداد کرتی چلی آ رہی ہے اور پہلے تو اس کام میں اسکا خاوند بھی اسکا ساتھ دے رہا تھا لیکن اب اسکا کہناہے کہ چونکہ تم پڑھی لکھی تو کوئی جاب ڈھونڈو اور اس سے یتیموں اور بیواؤں کی امداد کرو۔
بہن جاننا چاہتی ہے کہ چونکہ وہ ایک نیک پرپز کے لیے جاب کرنا چاہ رہی ہے تو کیا اسلام اسے اس بات کی اجازت دیتا ہے کہ وہ جاب کرنے کے لئے چہرے کا پردے چھوڑ کر حجاب پر اکتفا کر لے مزید یہ کہ مردوں کے ساتھ کام کرنے کے بارے میں شریعت کا کیا حکم ہے؟
۔==============================
وَعَلَيْكُمُ السَّلاَمُ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُهُ

: مسز انصاری

شریعت کی رو سے عورت کا مقام اس کا گھر ہے ۔ فرمانِ باری تعالی ہے:

وَقَرْنَ فِي بُيُوتِكُنَّ وَلَا تَبَرَّجْنَ تَبَرُّجَ الْجَاهِلِيَّةِ الْأُولَى
ترجمہ: اور اپنے گھروں میں ٹکی رہو، پہلے دورِ جاہلیت کی طرح غیروں کے سامنے اظہار زینت مت کرو۔[الأحزاب: ٣٣]

عورت کی سب سے بڑی ذمہ داری بچوں کی بہترین تربیت اور شوہر کی خدمت ہے ۔ اور بیوی بچوں کی کفالت اور گھریلو معاشی ذمہ داریوں کا بوجھ مرد کے کاندھوں پر ڈالا گیا ہے ۔

اگر کسی عورت کے لیے گھر کی کفالت اور معاشی ذمہ داریوں کے لیے نوکری کرنا ناگزیر ہو جائے کہ گھر کی معاشی ضروریات عورت کی جاب کے بغیر پوری نہیں ہوتی ، یا مرد کا سایہ سر سے اٹھ جائے ، مرد اپاہج ہو جائے اور یا گھر میں کھانے پینےکی بنیادی ضرورتیں بھی پوری نا ہوتی ہوں تو اس کا شریعت اسلامیہ میں جواز ہے کیونکہ قاعدہ یہی ہے کہ
الضرورات تبیح المحظورات۔

ضرورت کے وقت، ممنوع کام جائز ہو جاتے ہیں۔
شریعت میں ایسی کوئی بات نہیں کہی گئی ہے کہ گھر سے باہر نکل کر عورتوں کا نوکری کرنا حرام اور ناجائز ہے ۔ ستر و حجاب کے ساتھ شدید مجبوری میں عورت نوکری کر سکتی ہے ۔ لیکن بلا کسی ناگزیر وجہ کے عورت کا گھر سے باہر جا کر نوکری کرنا درست نہیں ، شریعت میں اس کی ممانعت ہے کیونکہ یہ فتنہ پیدا کرنے کا باعث ہے ، اور اسلام اس چیز کا نام نہیں ہے کہ آپ کا ایک مسئلہ ختم ہو اور دس مسائل پیدا ہوں بلکہ شریعت اسلامیہ کی تعلیم یہ ہے کہ ہر حال میں آپ کے دنیا و آخرت دونوں مقامات کے مسائل معروف طریقے کے ساتھ حل ہوں ۔

لہٰذا عورت اگر نوکری کو ضروری سمجھتی ہے تو اسے چند شرائط ملحوظ رکھنا ہوں گی ، مثلاً ایسی جگہ ملازمت ہو جہاں صرف خواتین ہوں ، کام کی نوعیت نسوانیت کے تقاضوں کے مطابق ہو ، مکمل شرعئی حجاب کا اہتمام ہو ، نوکری پر جاتے ہوئے ٹیکسی ڈرائیور کے ساتھ تنہا سفر نا کرے ، خوشبویات کے استعمال سے اجتناب کرے اور جاب کی وجہ سے گھر کو متاثر نا کرے مثلاً شوہر اور بچوں کی خدمت میں کوتاہی نا کرے ۔۔۔۔۔ ان شرائط کے ساتھ عورت کے نوکری کرنے میں ان شاءاللہ کوئی حرج نہیں ۔

صورت مسئولہ کے لیے عرض ہے کہ اگر تو اس بہن کے لیے ستر و حجاب کے ساتھ نوکری ممکن ہے تو اس کا نوکری کرنا لا حرج ہے ، لیکن اگر اسے حجاب ہٹانے اور چہرہ کھلا رکھنے پر مجبور کیا جائے تو اس صورت میں اسے نوکری کا خیال دل سے نکال دینا ہی درست ہوگا ۔

اسلام یہ تعلیم نہیں دیتا کہ شرعئی کاموں کو کرنے کے لیے غیر شرعئی راہیں ناپی جائیں ، غریبوں ، بیواوں اور یتیموں کی مدد کرنا بلا شبہ عظیم کام ہے لیکن اسلام عظیم کاموں کے لیے حرام کی اجازت نہیں دیتا ، بہن کا یہ عمل الضرورات تبیح المحظورات کے دائرے میں بھی نہیں آتا ، کیونکہ یہاں لوگوں کی مدد کے لیے ایک امر حرام کا کیا جا رہا ہے ، جتنی بہن میں مدد کی استطاعت ہے اتنی ہی مدد کرے ، جب ہم شرعئی کاموں کا جواز چھوٹے چھوٹے غیر شرعئی حیلوں بہانوں کی آڑ میں ڈھونڈتے ہیں تو یہ حیلے بہانے بڑھتے جاتے ہیں ، آج اگر دس محتاجوں کے لیے عورت بے حجابی کو ترجیح دے گی تو کل بیس ، تیس اور پچاس مساکین کے لیے اسے غیر شرعئی لباس پہننا بھی معیوب نہیں لگے گا ۔

گناہ سے گناہ پیدا ہوتا ہے اور نیکی سے نیکی ۔۔۔۔ پس گناہ کے راستے پر چل کر نیک کام نہیں کیے جاتے ، بحالتِ مجبوری امورِ ممنوعہ کو سر انجام دینے کے لیے بھی شریعت نے شرائط عائد کی ہیں ، اور اس بہن کا غریبوں محتاجوں کی مدد کے لیے بے حجابی کی شرط مان لینا معصیت میں خالق کی اطاعت پر مخلوق کی اطاعت کو ترجیح دینا ہے ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

”جب تک معصیت کا حکم نہ دیا جائے مسلمان پر سمع و طاعت لازم ہے خواہ وہ پسند کرے یا ناپسند کرے، اور اگر اسے معصیت کا حکم دیا جائے تو نہ اس کے لیے سننا ضروری ہے اور نہ اطاعت کرنا ۔

سنن ترمذي/كتاب الجهاد عن رسول الله صلى الله عليه وسلم/باب مَا جَاءَ لاَ طَاعَةَ لِمَخْلُوقٍ فِي مَعْصِيَةِ الْخَالِقِ/رقم الحدیث : ١٧٠٧

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے:

إِنَّما الطَّاعَةُ فِي المَعْرُوفِ
’’طاعت صرف معروف اور نیکی کے کام میں ہے۔‘‘
(صحیح بخاري، کتاب التمني، باب ماجاءفی اجازة خبر الواحد الصدوق فی الاذان والصلاة والصوم، حدیث: 6830وصحیح مسلم، کتاب الامارة،  باب وجوب طاعة الامراءفي غیر معصیة۔۔۔۔۔،  حدیث:1840 وسنن ابی داؤد،  کتاب الجھاد،  باب فی الطاعة،  حدیث:2625۔) اور فرمایا:
(لَا طَاعَةَ لِمَخْلُوقٍ فِي مَعْصِيةِ الخَالِقِ) ’’

خالق کی معصیت میں مخلوق کی کوئی اطاعت نہیں ہے ۔ پس اس بہن کو نصیحت ہے کہ نیک کاموں کے لیے کوئی دوسرا راستہ اختیار کرے جو اسلام سے متصادم نا ہو ۔

فقط اللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

Share:

1 comment:

  1. rabie ayad

    rabie ayad is top cricek player in Labanon. In the age of 18 he set recorld of fastest century. rabie ayad is Labanon born cricket player and entrepreneur. rabie ayad hobbie to play cricket from his childhood. He also love to watch cricket and tennis matches.

    ReplyDelete

Translate

youtube

Recent Posts

Labels

Blog Archive

Please share these articles for Sadqa E Jaria
Jazak Allah Shukran

Most Readable

POPULAR POSTS