find all Islamic posts in English Roman urdu and Hindi related to Quran,Namz,Hadith,Ramadan,Haz,Zakat,Tauhid,Iman,Shirk,daily hadith,Islamic fatwa on various topics,Ramzan ke masail,namaz ka sahi tareeqa

Tum Mujhe Achi Mayein (Mothers) do mai tumhe achi Qaum dunga.

Bacho ki tarbiyat kaise kare take wah Pakka Sacha momin ban sake?
Bacho ko Shararti banane ke bajaye use Deen pe chalne wala banaye.

اپنی اولاد اگر نافرمانی کرے تو اسے فرمابردار کیسے بنائے؟
میری دوست مجھے بتا رہی تھی ۔
ایک خاتون کافی شکوہ کر رہیں تھی ۔ میرا بچے کھاتے نہیں ہیں ۔

میں نے پوچھا ۔ آپ دعا کرتی ہیں ۔؟
انتہائی حیرت سے بولیں ۔
دعا !!! مجھے تو کبھی خیال ہی نہیں آیا ۔ کہ اس چیز کے لیے بھی دعا کرنی ہے !

میں نے کہا ، یہیں پر تو ہم کمی کرتے ہیں ۔
دعا مانگیں کہ اللہ بچوں کو قوی مومن بنائیں ۔ اچھی غذا کھائیں ۔ دین کی خدمت کرنے والا بنا دیں ۔ دعا کو معمول بنائیں آپ بھول جائیں گی کہ کبھی میرے بچوں کو ساتھ نہ کھانے کا بھی مسئلہ ہوتا تھا ۔
ان شاءاللہ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اللہ تمہیں ہدایت دے
اللہ ہی ہدایت دے ۔
یہی ان کا تکیہ کلام تھا ۔
ان کی ننھی شرارتی بہن نے زمین آسمان سر پہ اٹھائے ہوتے ۔
وہ سر پکڑ لیتیں اور بس یہی کہتیں ، اللہ تمہیں ہدایت دے ۔

ایک اور شرارت پھر اچھلتی کودتی انہیں منہ چڑاتی ۔
وہ فقط گھور کہ رہ جاتیں ۔

باز تو نہیں آتیں تم !

اسی لیے کہ آپ دعاؤں سے باز نہ آئیں ۔

چہکتا ہوا جملہ انہیں مسکرانے پہ مجبور کر دیتا ۔
پھر زیر لب کہتیں ۔
اللہ ، اس کو ہدایت دے دیں نا !۔

دعائیں بڑی تاثیر رکھتی ہیں ۔ بندے کو کہاں سے کہاں پہنچا دیتی ہیں ۔

پھر کچھ عرصہ گذارا ۔
ان کی شرارتی بہن ’’انسان‘‘ بن گئی ۔

بے اختیار انہیں اپنا تکیہ کلام یاد آیا اور وہ مسکراتے ہوئے بے اختیار کہ اٹھیں ۔
اللہ تعالی ! آپ کا بہت بہت شکریہ !

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
رسول اللہ ﷺ کی وہ حدیث بڑی شاندار ہے ۔

تم میں سے ہر شخص کو چاہئے کہ اوہ اپنی تمام حاجتیں اپنے پروردگار سے مانگے

( تمام حاجتیں ، تمام ! ایک ایک رب کی بارگاہ میں رکھے ، اس سے تعلق باللہ مظبوط ہوتا ہے ، اللہ سے دوستی پختہ ہوجاتی ہیں اور تمام معاملات اللہ وحدہ لا شریک کے سپرد ہوجاتے ہیں )
یہاں تک کہ اگر اس کے جوتے کا تسمہ ٹوٹ جائے تو اسے بھی اللہ سے مانگو۔
(جامع الترمذی)

مجھے ان ماؤں پہ تعجب ہوتا ہے جو بچوں کا رونا روتی ہیں مگر ان کے لیے دعا نہیں کرتیں ۔

پھر مجھے شیخ سدیس کا وہ واقعہ بھی یاد آتاہے جب وہ بچپن میں شرارت کرکے بھی ماں سے یہ دعا وصول کررہے تھے ،۔
’’اللہ اسے کعبہ کا امام بنا‘‘
اور آج وہ زمین کے سینے پر کعبۃ اللہ کے بڑے امام ہیں ۔

نبی نے کہا ،
کہ جوتے کا تسمہ بھی ربِ تعالی سے مانگو ۔

ہم ان کی بات پر زیادہ کان نہیں دھرتے، پھر روتے ہیں ۔
میری اچھی ماؤں سے گذارش ہے ، کہ وہ بچوں کو گالم گلوچ ، واویلا شکوہ کرنے کے بجائے فقط دعائیں دیں ۔

ماؤں کا تکیہ کلام
یہی دعائیں ہونی چاھئیں ۔

ذرا مسئلہ ہوا نہیں اور دربار الہی میں پہنچا نہیں !

فورا معاملہ اللہ کے پاس رکھیں ۔ دعائیں دل لگا کہ مانگی ہوں اور پھر یہ نسل نہ سدھرے ، ناممکن ہے ۔

مجھے ایک بزرگ خاتون کی وہ دعا نہیں بھولتی ۔ بڑی متاثر کرتی ہے ۔ جو وہ ہمیشہ رو رو کہ کرتی تھیں ۔

’’اللہ قیامت تک میری نسلوں کو کتاب و سنت کا پابند بنانا ‘‘

اور آج ان کی نسلیں کتاب وسنت کی ترویج ، نشر و اشاعت، درس و تدریس میں مصروف ہیں ۔

اللہ نے انہیں دین و دنیا کی کامیابیوں سے نوازا ہے ۔ قابل رشک بنایا ہے ۔

ظاہر کو نہ دیکھئے ، مانگئے ، کھلے دل سے مانگئے، جتنا دل چاھتا ہے اتنا مانگئے ۔ نتائج سے بے پروا ہوکہ مانگئے ۔، صدق دل سے مانگئے ۔ یقین واخلاص سے مانگئے ۔

کیونکہ آپ کے رب کو خالی ہاتھ لوٹاتے شرم آجاتی ہے ،
کیونکہ آپ کا رب اس بندے سے راضی ہوتا ہے جو مانگتا ہے ،اور ناراض ہوتا ہے اس پر ۔۔ جو نہیں مانگتا ۔

وقت نکالیں
بچوں کے لیے ڈھیر ڈھیر دعاؤں کو اپنے ’’معولات‘‘ میں ’’شامل‘‘ کریں ۔

کتنا بھی بگڑا ، نخریلا بچہ ہے ، وہ اللہ کا بندہ بن جائے گا ۔ ان شاءاللہ !

صبر ، حوصلہ اور یقین شرط ہے ۔
حالات اور ماحول کے دھارے پر بچوں کو بہنے دینے والی مائیں آخر کار روتی ہیں ۔

ماؤں کی دعا تو ضرب المثل ہے ۔

ان کی ہدایت پر فوکس کریں ۔ معاشرہ سدھر جائے گا.
ان شاءاللہ

نپولین یہی تو کہتا تھا
’’تم اچھی مائیں دو میں تمہیں اچھی قوم دوں گا‘‘

تو میرا خیال ہے ماؤں کو بچوں کا شکوہ کرتے وقت غور کرنا چاھئے، آخر کو وہ انہی کے تربیت یافتہ بچے ہوتے ہیں ۔ ۔

اور مجھے اپنی ایک میڈم نہیں بھولتیں جو ہر اس موقع پر جب کلاس ڈسپلن سے بے نیاز ہوتی دکھائی دیتی تھی ، کہا کرتی تھیں،
"آپ میں سے ہر ایک اپنے والدین کی تربیت کا نمونہ ہے ، آپ اپنے والدین کی شخصیت کے نمائندہ ہیں ۔‘‘

اور بس ۔۔۔۔۔۔۔ !
پوری کلاس تیر کی مانند سیدھی ہو جایا کرتی تھی ۔
انگریزوں کا یہ فقرہ کبھی نہیں بھولے، اگر اسلام اور مسلمانوں کو سکست دینا ہے تو مسلم  خواتین کو زنا اور فحاشی کے لیے اُکساؤں۔

Share:

No comments:

Post a Comment

Translate

youtube

Recent Posts

Labels

Blog Archive

Please share these articles for Sadqa E Jaria
Jazak Allah Shukran

Most Readable

POPULAR POSTS