find all Islamic posts in English Roman urdu and Hindi related to Quran,Namz,Hadith,Ramadan,Haz,Zakat,Tauhid,Iman,Shirk,daily hadith,Islamic fatwa on various topics,Ramzan ke masail,namaz ka sahi tareeqa

Tipu Sultan Ki Talwar England kaise Pahucha aur Us Talwar ki boli kisne lagayi?

Tipu Sultan Ki Talwar England kaise pahuch?

इंग्लैंड की महारानी के ताज मे मुसलमान बादशाहो के हीरे चोरी करके लगाए गए थे। 

मुसलमानो का ऐसा पतन हुआ के टीपू सुल्तान ने जो रॉकेट खुद बनाये थे, बंदूक, तलवार, टोपे वगैरह जिन हथियारो की मदद से अंग्रेजो के छक्के छुड़ाये थे उन्ही हथियारो को अंग्रेजो ने अपने संग्रहालय ( अजाएब घर) मे रखा और उनकी बोलियाँ लगाई गयी, मुसलमान इस कदर मानसिक, राजनीतिक, आर्थिक और सामाजिक गुलाम बन चुका है के जिस शाही खानदान ने हमारे हुक्मरानो के हथियारो को चुराया, नीलाम करवाया, मज़ाक बनाया , हमे जलील किया हैं उसी के मरने पर दुख व अफसोस का इज़हार कर रहे है।

मुसलमानो का अगर आज यह हाल है तो उसके ज़िम्मेदार वह खुद है, अपने कौम की रिवायात्, तारीख भुला देने वालो का यही अंजाम होता है।

इंग्लैंड की महारानी के ताज मे लगा "लाल हीरा" गरनाता के मुस्लिम हुकमराँ मोहम्मद बिन सलमान का था। दूसरा हीरा " कोहिनूर " हिंदुस्तान के बादशाह नादिर शाह का था।  महारानी के ताज मे हीरे मुसलमान बादशाहो से चोरी कर के लगाया गया था। इन सब के बावज़ूद पश्चिम के बादशाहो, नेताओ, राजनेताओ के अखलाक  बहुत अच्छे थे, यही हम सब पढ़ते और सुनते आये है। काश के यह सब भी मुस्लिम बच्चो को पढाया गया होता... अफसोस

ہم مسلمانوں کا اس قدر زوال ہوا کہ ٹیپو سلطان شہید رحمہ اللّٰه نے جو ہتھیار (تلوار، بندوق، توپ اور راکٹ) انگریزوں کے خلاف جہاد و قتال فی سبیل اللّٰه میں استعمال کیے تھے، انگریزوں نے اُن ہتھیاروں کو اپنے میوزیم (عجائب گھر) میں رکھا اور پھر ان کی بولی لگوا کر فروخت کر دیا۔ ہم اس قدر ذہنی و فکری اور سیاسی و معاشی غلام بن چکے ہیں کہ جس شاہی خاندان نے ہمارے مجاہد ٹیپو سلطان کے جہادی ہتھیاروں کو نیلام کروایا اور ہمارا مذاق اڑایا، ہم ان کے مرنے پر دکھ اور افسوس کا اظہار کریں اور سوگ منائیں؟

ٹیپو سلطان شہید رحمہ اللّٰه اور ان کے ایجاد کردہ راکٹ :

شیرِ میسور ٹیپو سلطان رحمہ اللّٰه برطانیہ کی غاصب اور قاتل ایسٹ انڈیا کمپنی کے خلاف متعدد جنگوں میں فتوحات حاصل کرنے کے بعد 1799ء میں چوتھی اینگلو-میسور جنگ میں شہید ہو گئے تھے۔

ٹیپو سلطان شہید رحمہ اللّٰه فنونِ سپہ گری سے اچھی طرح واقف تھے۔ 1782ء میں اپنے والد نواب حیدر علی کے انتقال کے بعد انہوں نے 1783ء میں ریاست کا نظم و نسق سنبھالا تو انہوں نے میسوری افواج کو گھڑ سوار اور توپ خانہ بریگیڈز کی شکل میں منظّم کیا۔

انہیں ابتدائی دور سے ہی اپنے وسائل سے راکٹ بنانے کا موجد تسلیم کیا جاتا ہے، جو ’’میسوری راکٹ‘‘ کے نام سے مشہور ہوئے۔

میسوری راکٹ کو فوج کے استعمال میں آنے والے لوہے کے خول میں بند پہلا تباہ کن ہتھیار تسلیم کیا جاتا ہے۔ برطانیہ نے ٹیپو سلطان سے جنگ کے دوران ملنے والے راکٹوں کے خول سے اس ٹیکنالوجی کا سراغ لگایا تھا۔ راکٹوں کی لمبائی 23 سے 26 سینٹی میٹرز (12 سے 14 انچ) کے درمیان تھی۔

یہ اعزاز ٹیپو سلطان شہید رحمہ اللّٰه کو جاتا ہے کہ انہوں نے سلنڈر نما لوہے کی بڑی ٹیوبس میں گن پائوڈر بھر کر انہیں ایسے راکٹوں کی شکل میں ڈیزائن اور تیار کیا جن کی مار 2 کلومیٹر تھی۔ علاوہ ازیں ٹیپو نے پہیوں پر نصب راکٹ لانچرز کا استعمال بھی کیا۔ اس سے بیک وقت 5 سے 10 راکٹ فائر ہوتے تھے، جس سے دشمن کی صفوں میں تباہی پھیل جاتی تھی۔

سرنگاپٹم کے سقوط کے بعد برطانوی فوج کو قلعے سے 600 لانچر، 700 قابلِ استعمال راکٹ اور 9000 سے زائد خالی راکٹ ملے۔ آج بھی یورپ بالخصوص انگلینڈ میں ٹیپو سلطان کا نام دہشت کی علامت تصور کیا جاتا ہے۔ کیوں کہ اُس دَور میں دنیا بھر میں کوئی اس بہادری اور حوصلہ کے ساتھ برطانوی فوج کا مقابلہ نہیں کر سکا تھا۔

جب کہ ٹیپو سلطان نے متعدد جنگوں میں برٹش ایسٹ انڈیا کمپنی کو شکستوں سے دوچار کیا، جو کہ اصل میں برطانوی فوج کی ہی ایک شکل تھی۔

شیرِ میسور ٹیپو سلطان نے ایسٹ انڈیا کمپنی اور اس کے اتحادیوں مراٹھا سلطنت اور نظام حیدر آباد کے خلاف تین اینگلو-میسور جنگیں لڑیں اور مشترکہ دشمنوں کو شکست دی۔

سرنگاپٹم میں لڑی گئی میسور کی چوتھی جنگ میں کئی روز قلعہ بند ہوکر مقابلہ کیا، تاہم سلطان کی فوج کے دو غدار میر صادق اور پورنیا نے اندورن خانہ انگریزوں سے ساز باز کرلی۔ میر صادق نے انگریزوں کو سرنگاپٹم قلعہ کا نقشہ فراہم کیا اور وزیرِ مالیات پنڈت پورنیا اپنے دستوں کو سازش کے تحت پیچھے لے گيا۔

اپنی صفوں میں چھپے غداروں نے دشمن فوج کے لیے قلعے کا دروازہ کھول دیا اور ٹیپو کی شہادت سے قبل قلعے کے میدان میں گھمسان کی لڑائی ہوئی۔ غداروں کی مدد سے بارُود کے ذخیرے میں لگنے والی آگ مزاحمت کو کمزور کرنے کا سبب بن گئی۔
ٹیپو سلطان لڑتے ہوئے 4 مئی 1799ء کو 48 سال کی عمر میں شہید ہوگئے۔

ٹیپو سلطان ہفت زبان، اسلام پسند اور مجاہد حکمران تھے جنہیں انگریزی، فرانسیسی، اردو، عربی، فارسی، تامل اور مراٹھی زبانوں پر عبور حاصل تھا۔ وہ مطالعے کے بہت شوقین تھے اور ان کے ذاتی کتب خانے میں کم و بیش 2000 کتابیں تھیں۔ ٹیپو سلطان نے اپنی مملکت کو مملکت خداداد کا نام دیا۔ حکمران ہونے کے باوجود خود کو عام آدمی سمجھتے تھے۔

با وضو رہنا اور تلاوتِ قرآن آپ کے معمولات میں سے تھے۔ ٹیپو شہید نے کبھی نماز فجر قضا نہیں کی۔ ظاہری نمود و نمائش سے اجتناب برتتے تھے۔

ہر شاہی فرمان کا آغاز 'بسم اللّٰه الرحمٰن الرحیم' سے کیا کرتے تھے۔ ٹیپو سلطان کی زندگی ایک سچے مجاہد مسلمان کی زندگی تھی۔

Share:

Qayamat. Qayamat ke Din ek Nanhe bacche ki fariyad apne Ghar walo ke bare me.

Qayamat ke Din Ek nanhe Bacche ki fariyad.
Social media par Ladke Ladkiyo ka chating haram hai kyu?

Parda aur Hijab ki ahmiyat Islam me.

Aurat se ilm wapas le liya jaye to kya asar padega?

روز محشر ایک بچے کی فریاد

اے اللہ میں نے اپنے ارد گرد یہی کچھ ہوتا دیکھا‘ میرے والدین میرے بہن بھائی سب یہی کچھ کرتے تھے‘ اس لئے میں بھی یہ سب سیکھتاگیا‘ مجھے کبھی احساس ہی نہیں ہوا کہ میں کچھ غلط کر رہا ہوں‘ میں نے جب آنکھ کھولی گھر میں ٹی وی کی آواز سنی‘ تھوڑا سا بڑا ہوا تو مجھے کارٹون دیکھنا اچھا لگنے لگا‘ میں روزانہ ایک ڈیڑھ گھنٹہ کارٹون دیکھنے لگا‘ دادی ماں منع کرتیں کہ اتنا زیادہ ٹی وی دیکھنا آنکھوں کے لئے اچھا نہیں تو ابو کہتے ’’خیر ہے کم ازکم شرارتوں سے تو بچا ہوا ہے ناں۔‘‘ میں تھوڑا بڑا ہوا تو ہمارے گھر میں ڈش بھی آگئی کبھی میں گانے اور ڈرامے دیکھنے بیٹھا تو امی کہتیں کہ ’’بچے بڑوں کے پروگرامز نہیں دیکھتے‘‘ اور خود وہی پروگرام دیکھنے لگتیں۔

میں سمجھا کہ شاید بڑوں کے لئے ہر طرح کے پروگرامز دیکھنا ’’جائز‘‘ ہے۔ میں بڑا ہونے کا انتظار کرنے لگا تاکہ مجھ پر بھی کوئی روک ٹوک نہ ہو‘ امی ابو سے چھپ کر ’’بڑوں والے‘‘ پروگرامز دیکھتا اور امی ابو آتے تو چینل بدل دیتا۔ یا اللہ ایسے ماحول میں تیرے نیک بندوں کی طرح آنکھ جھکانا کیسے سیکھتا؟

جب دادا ابو گاڑی میں ہوتے تو ابو گانے نہیں لگاتے تھے ورنہ عموماً گاڑی میں بھی گانے لگے رہتے۔ میں نے بہت چھوٹی عمر سے ہی گاڑی کا ٹیپ چلانا سیکھ لیاتھا‘ مجھے ٹوکنے کے بجائے سب میری اس حرکت پر خوش ہوتے کہ ’’دیکھو ابھی سے ہی کتنا چالاک ہے۔‘‘ عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ گانوں کاشوق بھی بڑھتا گیا‘ میرے جیب خرچ کا بیشتر حصہ C.Ds پر خرچ ہونے لگا‘مجھے کبھی کسی نے نہیں روکا کہ
یہ غلط ہے‘ کبھی کسی نے نہیں بتایا کہ ہمارے نبی صلی اللہ علیہ و سلم تو ’’مزا میر‘‘ (گانے بجا نے کے آلات) توڑنے کے لئے آئے تھے اور ہم انہی کے امتی کہلانے کے باوجود اٹھتے بیٹھتے گانے سننے اور گانے گنگنانے والے بن گئے۔

ابھی میں بہ مشکل تین چار سال کا تھا کہ مجھے شہر کے مہنگے ترین اسکول میں ڈال دیا گیا۔ امی ابو مجھے دن رات پڑھنے کا کہتے میں کلاس میں فرسٹ آنے لگا۔ امی ابو مجھ سے بہت خوش تھے‘ ایک دفعہ ایک داڑھی والے انکل ابو سے ملنے آئے۔ مجھ سے بھی باتیں کرنے لگے‘ مجھ سے انہوں نے ’’اے ‘ بی ‘سی‘‘ اور بہت سی poems (نظمیں) سنیں ‘ پھر اچانک انہوں نے مجھے سورئہ الناس سنانے کو کہا ‘ مجھے سورئہ الناس نہیں آتی تھی‘ پھر سورئہ فاتحہ سنانے کو کہا تو میں پھر گڑ بڑا سا گیا اور ان سے کہا کہ ’’انکل یہ تو ہمیں ٹیچر نے نہیں سکھائی۔
‘‘انہوں نے مجھے پیار سے کہا کہ ’’بیٹا یہ تو آپ کو قاری صاحب سے سیکھنی چاہیے تھیں‘ آج کل کی ٹیچرز کو تو خود بھی نہیں آتیں ویسے بھی اب تو آپ3rdکلاس میں ہو اور آٹھ سال آپ کی عمر ہے‘ اب تو آپ کو نماز بھی پڑھنی چاہیے۔‘‘ میں دل میں بڑا شرمندہ ہوا کہ انکل مجھے نالائق سمجھیں گے مگر جب انکل کے جانے کے بعد امی نے ابو سے کہا کہ ’’ظفر صاحب بھی بچے کے پیچھے ہی پڑ جاتے ہیں بھلا اتنے سے بچے کو اتنی زیادہ سورتیں کہاں یاد ہوسکتی ہے‘‘ تو میری تسلی ہوگئی کہ سورتیں یاد نہ ہونا کوئی اتنی بڑی شرمندگی کی بات نہیں ہے۔ اللہ میاں ایسے ماحول میں قرآن کی عظمت اور اہمیت میرے دل میں کیسے پیدا ہوتی؟

دادا جی فجر کے وقت نماز کے لئے مجھے آواز دیتے تو امی ہولے سے کہتیں کہ ’’ذرا ٹھہر کر پڑھ لے گا‘ رات کو دیر تک ہوم ورک کرتا رہا ہے۔ ’’ایسی‘‘ ذرا ٹھہر‘‘ کے چکر میں دیر ہو جاتی اور کرتے کرتے ناشتے کا وقت ہو جاتا‘ میں ناشتہ کر کے اسکول چلا جاتا‘ دوپہر کو اسکول سے واپس آتا تو دادا جی نماز پڑھ چکے ہوتے‘ مجھے بھی وضو کرنے کا کہتے تو ابو کہتے کہ ’’ابھی تھکا ہوا اسکول سے آیا ہے‘ کھانا کھا کر پڑھ لے گا۔‘‘ کھانا کھا کر میں چپکے سے بستر میں گھس جاتا ‘ میرے ذہن میں یہ بات کبھی آئی ہی نہیں کہ نماز ہر کام سے زیادہ اہم ہے‘ میں نے تو ہمیشہ اپنے بڑوں کو آخری وقت میں عام سا کام سمجھ کر نماز پڑھتے دیکھا‘ اس حالت میں ‘ میں نے پرورش پائی‘ تو پھر میں کیسے ان صحابہ رضی اللہ عنھم جیسا ہو جاتا جو میدان جنگ میں بھی نماز چھوڑنے پر راضی نہ ہوتے تھے۔
میں نے اپنے والدین کو جھوٹ سے منع کرتے ہوئے پھر اسی محفل میں جھوٹ بولتے دیکھا‘ غصے میں چیختے ہوئے دیکھا اور ساتھ ہی نرمی کی نصیحت بھی سنی۔ مجھے بتایا جاتا کہ غیبت گناہ ہے مگر چند لمحوں میں ہی کسی کی ڈھیر ساری خامیاں بیان کردی جاتیں صبر شکر کی فضیلت پر قصے سنائے جاتے مگر کھانا لیٹ ہونے پر چیخ و پکار شروع ہو جاتی‘ بڑوں کا ادب کرنے کاکہاجاتا مگر دادا جی کے کاموں پر دیر تک بڑ بڑایا جاتا ‘ میں سمجھا کہ ’’خوش اخلاقی‘‘ شاید اس کانام ہے کہ منہ پر ہنس ہنس کر میٹھا بول بولا جائے اور پیٹھ پیچھے کھال کھینچ لی جائے‘ میں نے بارہا سنا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ و سلم ’’اعلیٰ اخلاق‘‘ کا بہترین نمونہ ہیں مگر اپنے ارد گرد موجود لوگوں میں نے کسی میں بھی ان کے طریقے اپنانے کی تڑپ نہیں دیکھی۔

میری بہنیں بھی ایسے ہی ماحول میں بڑی ہوئیں‘ ایسے ہی دہرے معیار دیکھتی اور سیکھتی گئیں‘ جب باجی پہلی دفعہ کالج جانے لگیں تو دادی جان نے انہیں سر پربڑی چادر کرنے کو کہا۔

باجی کو بڑا برا لگا‘ دادی جان کے سامنے تو چپ ہوگئیں مگر امی کے پاس جا کر شور مچانے لگیں کہ ’’ساری لڑکیاں تو یونیفارم کا دوپٹہ ہی کرتی ہیں اور میں بڑی سی چادر کر کے جاؤں ‘ میں نے اتنی بڑی چادر کر کے نہیں جانا۔‘‘ امی نے ایک دو دفعہ دبے لہجے میں کہا کہ اوڑھ لو ناں جب باجی نہ مانی تو امی بولیں ’’اچھا دادی جان کے سامنے اوڑھ لو گاڑی میں جا کر اتار دینا۔‘‘ اس دن سے باجی اچھی طرح سیکھ گئی کہ بڑوں کو دھوکہ کس طرح دیا جاتا ہے‘.

جب ایک دفعہ دھوکہ دینے کا راستہ کھل گیا تو پھر بات دادی جان تک رکنے والی کہاں تھی‘ امی کو پتہ بھی نہ چلتا اور باجی کالج سے بازار جا کر اپنی مرضی کے ڈائجسٹ اور انگلش ناول خرید کر لے آتیں۔ کالج کی کتابوں میں چھپا کر پڑھتیں اور امی ابو سمجھتے کہ ہماری بیٹی کمرے میں پڑھائی کر رہی ہے۔

اللہ میاں کیا ہمارے بڑے ہمارے گناہوں میں برابر کے شریک نہیں ہیں انہوں نے برائی کو چالاکی اور ہوشیاری کا نام دے کر ہماری تائید کی‘ ایسے ماحول میں میری باجی کس طرح عائشہr و فاطمہrکی طرح معصوم اور دیندار ہوتیں۔
اللہ میاں میرے ماں باپ نے میرے لئے دنیا کی ہر نعمت مہیا کی‘ مجھے ہر طرح کی سہولت دی‘ میرے آرام کے لئے اپنا آرام قربان کیا‘ میں نے جوخواہش کی انہوں نے اسے پورا کرنا ضروری سمجھا‘ ایک دفعہ مجھے بچپن میں عجیب قسم کا بخار ہوگیا‘ رات کو سر میں بہت سخت درد ہوتا تو رات کو ابو دو تین بجے تک میرا سر دباتے اور امی دودھ وغیرہ گرم کر کے لاتیں۔ اگلے دن میں تو آرام سے سوتا رہتا اور ابو آفس اور امی گھر کے کاموں میں لگ جاتیں۔ تقریباً ایک ڈیڑھ ہفتہ یہی ہوتا رہا اور میرے ماں باپ ماتھے پر شکن لائے بغیر دن رات ڈیوٹی دیتے رہے۔

اللہ میاں میرے امی ابو نے میرے دنیاوی آرام کے لئے ہر شے مہیا کی مگر وہ یہ بھول گئے کہ آخرت کاآرام بھی تو میری ضرورت ہے‘ دنیا کی چھوٹی چھوٹی تکلیفوں پر تڑپ اٹھتے مگر آگ کے خوفناک عذاب کو بھول گئے‘ میرے کھانے پینے کے لئے میری پسند کی چیزوں سے گھر بھر دیا مگر کھولتے پانی اور بدبو دار پیپ کو بھول گئے‘ مجھے قیمتی ترین لباس پہنایا‘ گرمی سردی سے میری حفاظت کی مگر آگ کے کرتے اور تارکول کی شلوار کو بھول گئے‘ میرا رنگ پیلا ہونے پر پریشان ہوگئے مگر روز محشر میں کالی رات کی سی تاریکی والے چہروں کو بھول گئے۔

یااللہ میں اپنے والدین سے محبت تو بہت کرتا ہوں مگر یہ بھی جانتا ہوں کہ آج میری رسوائی میں کچھ نہ کچھ ہاتھ ان کا بھی ہے‘ میں یہ بھی جانتا ہوں کہ تیرے سامنے میرا یہ عذر قابل قبول نہیں ہے کیونکہ بلوغت کے بعد سے میں اپنے قول و فعل کا خود ذمہ دار ہوں مگر خدایا میں اپنے والدین کی شکایت لے کر آیا ہوں کہ انہوں نے مجھ سے بے پناہ محبت کرنے کے باوجود مجھے کیوں گم راہیوں کے جنگل میں دھکیل دیا‘ جہاں سے نکلنا میرے لئے ناممکن نہ سہی مگر دشوار ضرور تھا۔

Share:

Aurat agar Apne Ghar me Khana banaye to Gulaam, Hotel aur Resturent me logo ki Hawas ki aag bujhate hue khana khilaye to Modern Soch.

Paise Kamane ki Machine samajhne wali Soch ne Muslim Ladkiyo ko nanga kar diya hai.

Ladki ko "Paise banane ki factory" wali soch ne Muslim Muashare ko nanga kar diya hai.

मॉडर्न दौर का अजीब रवैय्या है। अगर औरत अपने घर मे अपने लिए खाना बनाये तो यह गुलामी, रूढ़ीवादी और दकियानुसी सोच, वही औरत जहाज़ मे एयर होसटेड बन कर दूसरे लोगो की हवस नाक निगाहों का निशाना बन कर उनकी खिदमत करती है तो उसका नाम आज़ादी और आधुनिक सोच।

السلام علیکم ورحمة الله وبركاتہ

نئی تہذیب کا عجیب فلسفہ ہے کہ اگر ایک عورت اپنے گھر میں اپنے لئے اور اپنے شوہر کے لئے اور اپنے بچوں کے لئے کھانا تیار کرتی ہے تو یہ رجعت پسندی اور دقیانوسیت ہے۔ اور اگر وہی عورت ہوائی جہاز میں ائیر ہوسٹس بن کر سینکڑوں انسانوں کی ہوس ناک نگاہوں کا نشانہ بن کر ان کی خدمت کرتی ہے تو اس کا نام آزادی اور جدت پسندی ہے۔ اگر عورت گھر میں رہ کر اپنے ماں‘ باپ بہن بھائیوں کے لئے خانہ داری کا انتظام کرے تو یہ قید اور ذلت ہے لیکن دوکانوں پر سیلز گرل بن کر اپنی مسکراہٹوں سے گاہکوں کو متوجہ کرے یا دفاتر میں اپنے افسروں کی ناز برداری کرے تو یہ ‌‌" ‌‌ آزادی ‌‌" ‌‌ اور ‌‌" ‌‌ اعزاز‌‌" ‌‌ ہے۔ انا للہ و انا الیہ راجعون
: مفتی تقی عثمانی صاحب

۔۔خذ ما صفا دع ما كدر...

Share:

Parda aur Hijab: My Life my Choice wale musalmano ka anjaam kaisa hoga?

Musalmano ko Kiske tarike pe chalna chahiye?

Islam me "meri Zindagi meri marji" Ka tassawur.

Kya Zina karne wale se Zina ka badla Zina hi hoga?

Jab Misr Mallika (Queen) Party me Apna burqa Utarkar Nangiyaar ho gayi aur dusri auraton ko bhi waise hi karne ka announce ki.

Transgender kaise paida hota hai aur isse Muslim Muashare par kya asar hoga?

Kya deen ki dawat ke liye Fake profile social media par bana sakte hai?

موضوع; "دروازے ضرور کھلے رکھیں"

تحریر; Afzal Hanif

#الحیاء_تحریری_مقابلہ

↙دروازے ضرور کھلے رکھیں! لیکن وقت کی بھیک کبھی نہ مانگیں کیونکہ اُن لوگوں کیلئے کئی کلومیٹرز چلناجو لوگ آپ کیلئے دو قدم نہ چل سکیں....!

↙سراسر بیوقوفی ہے تعلق میـں جن چیزوں کا تعاقب کرنا پڑے وہ کبھی آپ کی ہوتی ہی نہیــں.

↙ہمارے رویے بھی عجیب ہیں. توجہ اللّٰہ کی طرف نہیں ہے، اپنے معاملات اور خواہشات کی طرف زیادہ ہے...!

↙حالانکہ اللّٰہ نے ہمیں جو پرچہ زندگی حل کرنے کے لیے دیا ہے اُس کو حل کرنے کی ترکیب نبی اکرم صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم کے ذریعے ہمیں دے دی گئی ہے...!
↙لیکن اِسی مقام سے ہی ہماری کوتاہی شروع ہو جاتی ہے کہ ہم اُس ترکیب پر عمل نہیں کرتے...!

↙ہم اِسی لیے تو اِس کوتاہی سے باہر نکلنے میں ناکام ہیں...!

↙کہ ہم ڈاکٹر کی دی ہوئی دوائی استعمال کرتے وقت ترکیب کا پرچہ تو ضرور دیکھتے ہیں...!
↙لیکن زندگی کا پرچہ حل کرتے وقت اللّٰہ رب العزت کے دیئے گئے احکامات یا دی گئی ترکیب کو نظر انداز ہی کر دیتے ہیں...!

اللہ رب العزت ھمیں اپنے احکامات پہ چلنے کی توفیق دے اور صراط مستقیم رستہ اختیار کرنے اور اسی پہ ڈٹے رہنے کی ہمت دے آمین ثم آمین۔

آپکی دعاٶں کا طلب گار; افضل حنیف

Share:

Parda aur Hijab: Hijab ke khilaf Failaye ja rahe hai Propagainda ke bich Pakistani Captain jo Parde me rahkar Jahaz udati hai.

Parda aur Hijab ko lekar Liberal gang ka propaganda.

Hijab karne wali Karnataka ki Muskan aur Pakistan ki Captain jo Parde me rah kar Aeroplane flight karti hai.

Transgender act kya hai jo Pakistan me laya gaya hai?

Jab Misr Ki mallika (Queen) ne Apna burqa utar kar fenka.

Kya Deen ki Dawat ke liye Fake id bana sakte hai?

پردہ اور حجاب

مریم مختیار

#الحیاءتحریری مقابلہ
پردے کی اہمیت

پردے کے احکامات قرآن پاک میں کئ مقامات پر آئے ہیں.
القرآن

پردے کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان عالیشان ہے
اے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرما دیجئے اپنی ازواج مطہرات کو اور اپنی بیٹیوں کو اور مومن عورتوں کو
کہ ڈال لیا کرو اپنے اوپر اپنی چادریں یہ زیادہ قریب ہے کہ وہ پہچانی جائیں اور انہیں ایذا نہ دی جائے .
سورت الاحزاب آیت نمبر 59

تو یہاں پہ کتنے پیارے انداز میں اللہ تعالیٰ نے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے خطاب فر ما کر فرمایا کہ اپنی بیویوں اور بیٹیوں کے ساتھ ایمان والی عورتوں کا ذکر فر مایا قربان جائیں اس عظمتوں والے رب پر کہ جس کا کتنا بڑا احسان ہے ہم پر
اللہ تعالیٰ یہ پسند نہیں فرماتے کہ کسی مومن عورت پر کسی غیر کی نظر پڑے.

تو جب اللہ تعالٰی یہ پسند نہیں فر ماتے
کوئ بھی ایمان دار یہ پسند نہیں کرتا

یہاں پہ اک بات عرض کرتی چلو کہ اکثر دیکھا گیا ہے عورتیں سج سنور کر دوپٹہ گلے یا بعض اوقات غائب بھی اپنے گھر کے مردوں کے ساتھ چل رہی ہوتی تو بہت دکھ ہوتا ہے یہ دیکھ  کر کہ کیسے مرد ہیں جو ساتھ ہوتے ہوئے بھرے بازاروں میں نہائت دکھ کا مقام ہے۔

تو ایک شعر
تو جب کبھی غیرت مسلم کا خیال آتا ہے
سنت زہراء راضی اللہ تعالیٰ عنہ اپکے پردے کا خیال آتا ہے۔

اور اسی سورت کے ایک مقام پر ارشاد باری تعالیٰ
اور اپنے گھروں میں ٹکی رہو اور اپنی زینت نہ دکھاتی پھرو جیسا کہ زمانہ جاہلیت میں دستور تھا۔
سورت الاحزاب آیت نمبر 33

اس آیت سے اندازہ ہوتا ہے قرآن پاک نے پردے سے پہلے دور کو دور جاہلیت سے تعبیر فرمایا ہے پردہ جدیدیت کی علامت ہے نہ کہ جاہلیت کی ۔

القرآن
پردہ صرف عورت کیلئے نہیں ہے مرد کی آنکھ کا بھی پردہ ہے
اور فرما دیجئے ایمان والے مردوں سے کہ اپنی نگاہیں نیچے رکھیں اور اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کریں زیادہ ستھرا ہے انکے لئے
اور فرما دیجئے ایمان والی عورتوں سے اپنی نظریں نیچے رکھیں اور اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کریں اور نہ ظاہر کریں اپنی زینت مگر جو ظاہر ہو اس میں سے اور ڈال لیں اپنی اوڑھنیاں اپنے سینوں پر ۔
سورت نور آیت نمبر 31

پہلے تو دوپٹہ گلے میں ہوتا تھا لیکن اب تقریباً وہ بھی غائب ہو چکا ہے جو نہائت افسوس کا مقام ہے.
پردہ عورت کے وقار حیا نسوانیت کی علامت ہے۔

ایک شعر عرض ہے۔

حسن کردار سے نور مجسم ہو
کہ ابلیس بھی تجھے دیکھے تو مسلماں ہو جائے

پردے کو کسی بھی قسم کی قید سے منسوب کرنا بالکل غلط ہے ۔
ہمارے صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے دور میں ایک واقع ملتا ہے۔

کہ حضرت ام خلاد ایک خاتون ان کا بیٹا شہید ہو گیا تھا کسی غزوہ میں تو ان کے بارے میں پو چھنے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئیں تو انہوں نے نقاب ڈالا ہوا تھا صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ بھی بیٹھے ہوئےتھے
تو لوگوں نے کہا اتنے صدمے میں انہوں نے نقاب ڈالا ہوا ہے
منتقبه
تو انہوں نے فر مایا کہ میں نے بیٹا کھویا ہے حیاء نہیں ۔

یہ تھی ہماری تہذیب ہمارا تمدن ہماری ثقافت ہمارا فخر قرآن نے حجاب کا جلباب کا خمار کا ذکر فریا ہے
سبحان اللہ قربان جائیں اپنے اسلاف پر اللہ تعالیٰ ہمیں ان کے نقش قدم پر چلتے کی تو فیق عطا فرمائے آمین

عصر حاضر میں بھی ہماری مائیں بہنیں بیٹیاں ہیں کہ جنہوں پردے کی لاج رکھی ہوئ ہے ان میں واضع مثال ہماری باپردہ پائلٹ شہناز لغاری کہ جس کیلئے فضاؤں کو اللہ سبحانہ و تعالٰی نے مسخر کر دیاہے وہ پردے میں رہ کر فضاؤں میں اڑان بھر رہی ہیں ایک ویڈیو ان کی میری نظر سے گزری جنرل مشرف لوگو سے ہاتھ ملا ر ہے مردوں عورتوں سے لیکن جب انکی باری آئ تو انہوں نے دیکھا کہ یہ پردے میں ہیں انہوں خود جھک کے سلام کیا بغیر مصافہ کئے تو عورت اپنی عزت خود کرواتی ہے اسی طرح کی کئ اور مثالیں ہم نے سنے ہیں۔

شہید فائٹر پائلٹ مریم مختیار حجاب کے ساتھ اپنی ڈیوٹی انجام دی اور شہادت کے مر تب پر فائز ہوئیں
تو پردہ ترقی کی راہ میں رکاوٹ نہیں بلکہ
پردے میں رہ کر پردہ دار خاتون نہائت احسن طریقے اپنی ڈیوٹی انجام دیتی ہے۔

ہمارے پڑوس ملک بھارت میں کیوں بھول جاؤں اپنی ان بہن کو کہ جنہوں نے اتنے بھیڑیوں کے درمیان پردے کی حفاظت کی اور نعرہ تکبیر بلند کیا۔

میری مسکان بیٹی

یہاں میرے آنسوں نکل رہے ہیں۔

میں کیوں بھول جاؤ مروةشيرينى کو جس نے پردے کی خاطر قربان ہونا پسند کیا لیکن پردہ نہیں چھوڑا
تو آج تک 4 ستمبر پوری دنیا میں حجاب کا دن منایا جاتا ہے۔

تو اس طرح کی بہت سی مثالیں ہمیں ملتی ہیں اللہ تعالیٰ ہماری بہن ,بیٹیوں کو پردے کا شوق دلائے آمین

پردہ غیرتی مسلم کا امین ہے عورت کا لفظی مطلب ہی چھپا ہوا ہے عورت بذات خود ہیرے کی طرح انمول ہے وہ ہر رشتے میں خوبصورت  ہے۔

عصر حاضر میں دجالی میڈیا ہماری نوجوان نسل کو یہ باور کرانے میں مصروف ہے کہ پردہ ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے ۔

نام نہاد پروفیسر ہود بائی نے کچھ عرصہ پہلے ایک بیان دیا کہ آج کل کوئی بھی نارمل لڑکی نظر نہیں آتی مطلب کہ وہ ایک باپردہ عورت کو ابنارمل قرار دے رہا ہے لیکن ہماری باپردہ بہنیں ہر میدان میں آگے آرہی ہیں یہ ان مغربی تہذیب کے دلدادہ لبرلر کے منہ پر طماچہ ہے۔

حجاب مسلم عورت کی پہچان ہے

آج کل سکول کالج اور یونیورسٹیوں کی بچیاں ماڈرن ہونے کے باوجود بھی اپنی پہچان قائم رکھے ہوئے حجاب اوڑ کر جاتی ہیں ماشاءاللہ

ہمارے یہاں نام نہاد لبرلر طبقہ ہماری بچیوں کے پردے اتروانے میں مصروف ہیں جبکہ غیر مسلم معاشرے میں عورتیں پردہ حجاب کو لے کر بہت مسائل کا شکار ہیں ان ترقی یافتہ آزادی کے علمرداروں کو ایک گز کے ٹکڑے سے تکلیف ہوتی ہے۔

حجاب مسلم عورت کی بہچان ہے
عورت کی خوبصورتی حیاء میں اور تحفظ حجاب میں ہے .

اسی پہ اکتفا کرتی ہوں اور ساتھ دعا کرتی ہوں میری بہنوں پردے کی حفاظت کرنا ہر میدان میں.

اللہ حافظ
از قلم مریم مختیار

Share:

Parda aur Hijab. Aaj sabse jyada Burai aur Be hyayi kin chijon se fail rahi hai?

Aaj sabse jyada be hyayi kaise fail rahi hai?
Muhabbat ke nam par Fahashi ko firog diya ja raha hai.

Deen ki dawat dene ke liye Fake id banana kaisa hai?

Muslim Duniya me Fahashi ki shuruwat kahan se hui? History

Transgender Act kya hai? Transgender kaise paida hota hai?

#الحیاء_تحریری_مقابلہ
از قلم ؛ عالیہ جٹ

انسان پہاڑوں سے بھی زیارہ مضبوط ہے جس کو کوئی نہیں ہلا سکتا اور خاص طور پر عورتیں کو حیا کے معاملے میں.

جب حیا کا پردہ ہٹا تو تمام پردے ہٹ گئے ,اور پردے کے ہٹنے میں سب سے اہم کردار ہم خود ہی ادا کرتے ہیں .

جیسے انسان میں قوت مدافعت اچھی ہونے کی وجہ سے کوئی بیماری attack نہیں کر سکتی اور اگر اٹیک کر بھی دے تو immune system پرفیکٹ ہونے کی وجہ سے اس بیماری کا کوءی اثر نہیں ہوتا

اسی طرح انسان کا اگر اپنے نفس بیمار ہے تو تبھی وہ برائی, بدی, فحاشی, بد نظری, بےحیائی اور دینی و اخلاقی برائیوں کو قبول کرے گا.

آج جو چیز حیا کو ختم کر رہی ہے وہ محبت ہے وہ محبت جو سوشل میڈیا, گلیوں محلوں میں, بازاروں میں اور کالج و یونیورسٹی میں پائی جاتی ہے اس محبت میں بس دیوانہ پن پاگل پن ہوتا ہے.

ورنہ جو اصل محبت ہے وہ تو حیا کو اور بڑھا دیتی ہے عزت کو بڑھا دیتی ہے۔

جیسے اللہ اور اس کے رسول کی محبت, شوہر یا بیوی کی محبت, ماں یا باپ کی محبت ,بہن بھائیوں اولاد کی محبت . جب ہم ان کی محبت کسی کو بتاتے ہیں کہ کس قدر ہمارے ناز نخرے لاڈ اٹھائے جاتے ہیں تو ہمارے سر فخر سے بلند ہو جاتا ہے۔

Share:

Parda aur Hijab: Be hyayi naslo me safar karegi.. Isse bachne ke liye kya karna chahiye?

Be hyayi ko kaise khatam kiya ja sakta hai?

Be hyayi ka naslo me safar karna.

نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الحیا تحریری مقابلہ
السلام علیکم!

عنوان : بےحیائی کا نسلوں میں چلنا

شاید کہ اتر جائے تیرے دل میں میری بات

میرے محترم بھائیو اور بہنو

ھم نے اس پر فتن دور سے اپنے آپ کو بے حیائی سے کیسے دور رکھنا ہے اس بات کو سمجھانے کیلئے میں آپ کے سامنے تین مثالیں رکھنا چاہتا ہوں.

1- ایک اللہ والے نے ایک واقعہ سنایا ہے جو اس کے سامنے واقع ہوا ہے کہ وہ کہیں تبلیغی سفر پر جس گاڑی پر جا رہے تھے تو اس گاڑی کا کلینڈر گاڑی کی چھت‌ سے نیچے آ گرا اور مرنے لگا تو اس اللہ والے نے اس کے کان کے قریب کلمہ طیبہ پڑھنا شروع کیا تو دیکھا کے اس نوجوان لڑکے کے ہونٹ حل رہے تھے تو اللہ والے نے سمجھا کہ آیا یہ کلمہ پڑھ رہا ہے اور جب ہونٹ لڑکے کے کان کے قریب کیے تو وہ یہ کہ رہا تھا...
لاڑی اڈا . لاڑی اڈا .لاڑی اڈا

تو اس اللہ والے نے یہ بات سمجھائی کہ آخر میں وہی الفاظ زبان سے نکلتے ہیں جن کو ساری عمر دنیا میں بولا جائے تو یہ انتہائی خطرے کی بات ہے یہ مثال اس وجہ سے دی ہےکہ ھم اللہ سے ہونے کو بولیں اور ہماری زبانون پر دین اور ایمان کے تزکرے ہوں.

2. دوسری مثال جو حیا کے حوالے سے میں دینا چاہوں گا وہ یہ کہ غار ثور کے منہ پر کبوتری نے انڈے دیے تو اسکی یہ اچھائی نسلوں میں چل رہی ہے کہ جو کبوتر مکہ معظمہ اور مدینہ منورہ میں ابھی تک ہیں علماء سے سنا ہے کی یہ وہی کبوتری کی نسل آ رہی ہے جس نے آقا مدنی صل اللہ علیہ وسلم کو بچانے کیلیے غار پر انڈے دیے تھے اور تو آج بھی انکا احترام کیا جاتا ہے تو جو لوگ وہاں گئے ہوۓ ہیں وہ اس بات کو جانتے ہیں.

3. تیسری مثال یہ علماء نے دی ہے کہ جب ابراہیم علیہ السلام کو آگ میں ڈالا گیا تو گرگٹ نے اس آگ کو بھڑکانے کیلئے پھونک ماری تھی جس برائی کی وجہ سے آج تک گرگٹ کو مارنے پر اجر و ثواب ملتا ہے اور اسکی
اس برائی کی نحوست آج تک انکی نسلوں میں چل رہی ہے.

تو اب ان مثالوں سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ اگر گھر کا کوئی فرد چاہے وہ باپ ہو چاہے وہ ماں ہو اگر وہ کسی برائی اور بےحیائی میں ملوث ہیں تو انکو یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ انکی بے حیائی بھی نسلوں میں پھیلے گی. تو اس لیۓ میری ان تمام بہنوں اور بھائیوں سے گزارش ہے کہ اپنی نسلوں کیلئے ہدایت کا انتظام کر کے جائیں کیونکہ ماں بچے کی پہلی درسگاہ ہوتی ہے اور اگر ماں حیا والی اور ایمان والی ہو گی تو اسکی نسلیں بھی حیا والی ہی بنیں گیں.

کیونکہ کسی نے کیا خوب کہا ہے کہ

جیسی کرنی ویسی بھرنی
نا جانے تو کر کے دیکھ
جنت بھی ہے دوزخ بھی ہے
نا مانے تو مر کے دیکھ

تو محترم بھائیو اور بہنو اپنی نسلوں کو بے حیائی سے بچانے کیلئے خود حیا والے بن جاو اللہ کی قسم آپکی نسلیں حیا والی بنیں گی. اس میں اور جس چیز کا عمل دخل ہے وہ حلال لقمہ ہے جو آپکی نسل کو حیا والا بناتا ہے.

از قلم : محمد یاسر نعیم بلوچ

Share:

Parda aur Hijab: Islam me Haya aur Imaan ki ahamiyat, Sharm o haya kin logo se karni chahiye?

Sharm o Haya Kahan Par hai?
Sharm o hya Kaisi honi chahiye, kaise Haya aayegi?
Parda aur Imaan ke sath sath Sharm o haya honi chahiye.

Pakistan ki wah Captain Jo Chehra dhank kar Jahaz udati hai.

Ladke Ladkiyo ka Inbox me Social media par Chating karna haram hai.

Aaj Muhabbat ke qasme khane ke bad bhi Nakam kyu hai?

Muslim Ladkiyaan Gair Muslim ladko se bhag kar kyu Shadi kar rahi hai?

Aurat se Ilm wapas lene se Jahalat Naslo me fail jayegi aur Parda chhin lene se Be hyayi Naslo me safar karegi.

#الحیاء_تحریری_مقابلہ
عنوان : اصل میں شرم و حیاء ہے کیا؟

ازقلم ؛ عبدالله شاہنواز ورک

آپ کو پتہ ہے #شرم_و_حیاء کسے کہتے ہیں؟
شرم و حیاء کیا ہے؟
اسلام میں اس کے بارے میں کیا احکامات ہیں؟
انبیاء کی کیا سنتیں ہیں؟
حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی کیا احادیث ہیں؟

پوسٹ پڑھنے کے بعد اپنے آپ سے عہد کریے گا کہ ہم ان شاء اللہ ، شرم و حیاء کے پیکر بننے کی کوشش کریں گے اور اپنے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت اور احادیث پر عمل پیرا ہوں گے ان شاء اللہ ❤️

#حیاء کے لغوی معنی وقار، سنجیدگی اور متانت کے ہیں۔ یہ بے شرمی، فحاشی اور بے حیائی کے خلاف ضد ہے.

تمام انبیا باحیا تھے اور حیا کو پسند کرنے والے تھے۔انبیا کرام کی زندگی سے بھی ہمیں حیا کی اہمیت ملتی ہے۔ہر دور میں اللہ نے اس معاشرے کا سب سے باحیا شخص بطور نبی مبعوث کیا ہے۔

اسلام میں شرم اور حیاء کی بہت اہمیت ہے،

⚡#قرآن میں سورہ القصص میں ایک واقعہ ہے.

حضرت موسیٰ علیہ سلام کا جس میں ایک باحیاء لڑکی کا ذکر ہے کہ وہ کس قدر حیاء سے چلی کہ اللہ نے قرآن میں اسکی شرم و حیاء کو بیان کر دیا۔۔۔ جب حضرت موسیٰ علیہ سلام نے ان لڑکیوں کی بکریوں کو پانی پلایا تو جب وہ گھر واپس گئیں تو ان کے والد نے ان سے کہا کہ اس نوجوان کو بلا کر لاؤ۔۔۔

"پھر ان دونوں میں سے ایک شرم و حیا سے چلتی ہوئی (آئی) وہ کہنے لگی کہ میرا باپ آپ کو بلاتا ہے تاکہ وہ بدلہ دے جو آپ نے ہمارے جانوروں کو پانی پلایا ہے۔" (القصص-25)

🎀مطلب چال میں بھی شرم ہونی چاہیے۔۔۔

آئیں ہم پیارے نبی حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی #احادیث کو دیکھتے ہیں۔۔۔۔

تقریباً 10 احادیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھتے ہیں جن میں شرم و حیاء کے بارے میں تزکرہ ہے۔۔۔

⚡رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ایمان کی ستر سے کچھ زیادہ شاخیں ہیں، ان میں سب سے افضل لا إله إلا الله کہنا، اور سب سے کم تر راستے سے ہڈی ہٹانا ہے ۲؎، اور حیاء ایمان کی ایک شاخ ہے ۳؎ ۔

Sunnan e Abu Dawood#4676

⚡نبی اکرم ﷺ نے اشج عصری رضی اللہ عنہ سے فرمایا: تم میں دو خصلتیں ہیں جو اللہ تعالیٰ کو محبوب ہیں: ایک حلم اور دوسری حیاء ۔

Sunnan e Ibn e Maja#4188

⚡رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: حیاء ایمان سے ہے، اور ایمان کا بدلہ جنت ہے، اور فحش گوئی «جفا» ( ظلم و زیادتی ) ہے اور «جفا» ( ظلم زیادتی ) کا بدلہ جہنم ہے ۔
Sunnan e Ibn e Maja#4184

⚡رسول اللہﷺ تخلیہ میں بیٹھی ایک کنواری دوشیزہ سے بھی کہیں بڑھ کر صاحبِ حیا تھے۔ حضورﷺ کو جب کوئی چیز ناگوار گزرتی تو ہم آپﷺ کے چہرے سے بھانپ لیا کرتے تھے۔ “
— (بخاری و مسلم)

⚡حیاء اور ایمان دونوں ساتھ ساتھ ہوتے ہیں، ان میں سے اگر ایک بھی اٹھ جائے تو دوسرا خود بخوداٹھ جاتا ہے.

(ابی شیبۃ، ابن. "ما ذکر فی الحیاء". کتاب الادب. صفحات برقم: 05352، 5/312)

⚡نبی پاک ﷺ نے فرمایا: بے شک ہر دین کا ایک خُلُق ہوتا ہے اور اسلام کا خُلُق شرم و حیاء ہے۔

(باب الحیاء". سنن ابن ماجہ، کتاب الزہد. صفحات برقم:1814، 2/9931.)

⚡حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں:نبی پاک ﷺ نے فرمایا: پہلی شے جسے اس امت سے اٹھا لیا جائے گا وہ حیاء اور امانت ہے پس تم ان دونوں چیزوں کا اللہ تعالی سے سوال کرو!

(باب فضیلۃ الحیاء و جسیم خطرہ، 213". مکارم الاخلاق للخرائطی. صفحات ص: 111)

⚡رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: بےحیائی جس چیز میں بھی ہو اس کو عیب دار بنا دے گی، اور حیاء جس چیز میں ہو اس کو خوبصورت بنا دے گی ۔
(سنن ابن ماجہ-4185)

⚡رسولِ خدا ﷺ نے اسی لیے ارشاد فرمایا:
"جب تجھ میں حیا نہ رہے تو جو چاہے کر۔ “
(البخاری-3484)
🌘#Message / Moral:

🎀اگر ہمارے اندر حیاء ہے تو یہ ایمان کی نشانی ہے
🎀 حیاء اور شرم جنت میں جانے کا ذریعہ ہیں
🎀 اگر ہم شرم و حیاء والے بن جائیں تو اللہ کے محبوب بندوں میں ہمار شمار ہو گا۔۔۔

🎀 ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ ایک کنواری لڑکی سے بھی زیادہ شرم حیاء والے تھے، ہمیں بھی ویسا بننا ہے.

🎀 اگر ہمارے اندر حیاء نہیں رہے گی تو ایمان بھی نہیں رہے گا.

🎀 اسلام کی پہچان شرم و حیاء ہے۔۔۔ ہمیں اپنے اندر حیاء کو ڈیویلپ کرنا ہے۔۔۔

🎀 ہمیں اللہ سے دعا کرنی ہے کہ اللہ ہمیں شرم و حیاء والا بنائے.

🎀 حیاء ہمیں خوبصورت بنا دے گی

🎀 بے حیائی کسی بھی چیز کو عیب دار بنا دے گی
🎀 اگر ایک بندے میں حیاء ہی نا رہے پھر وہ جو مرضی کرتا پھرے۔۔۔

ان سب احادیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم سے واضح پیغام ملتا ہے کہ ایک مومن کو حیادار ہونا چاہیے، شرم و حیاء کا پیکر ہونا چاہیے، بے حیائی سے دور رہنا چاہیے، اللہ کی رضا حاصل کرنے کے لیے شرم و حیاء لازمی ہے۔۔۔

اب حیاء بہت سی چیزوں میں ہوتی ہے،
جیسا کہ غیر محرم کو دور سے ہی پتہ چلنے پر نظروں کو جھکا لینا ،یہ حیاء ہے
غیر محرم سے کوئی بات کرتے
جیسا کہ غیر محرم کو دور سے ہی پتہ چلنے پر نظروں کو جھکا لینا ،یہ حیاء ہے
غیر محرم سے کوئی بات کرتے ہوئے نظر کو جھکانا یہ حیاء ہے.

اپنے بڑوں سے ادب و احترام سے پیش آنا، یہ حیاء ہے
گھر والوں سے اچھے طریقے سے پیش آنا ، یہ حیاء ہے

بے حیائی اور فحاشی کے امور سے حفاظت، حیاء ہے.

اسلام عبادات کا ایک محکم نظام دیتا ہے جس کے ذریعے حیا کو تقویت ملتی ہے۔

اسلام نظروں کو پست رکھنے اور عورتوں اور مردوں کو اپنے ستر کے حصوں کو ڈھانکنے اور چھپانے کاحکم دیتا ہے۔ آزادانہ اختلاط مرد و زن پر پابندی عائد کرتا ہے، بے حیائی اور بے شرمی کے کاموں پر سزاؤں کا اعلان کرتا ہے۔

اور اللہ ہمیں کہتا ہے کہ تقویٰ کا لباس اوڑھو، اسی میں خیر ہے۔۔۔

وَلِبَاسُ التَّقْوٰى۝۰ۙ ذٰلِكَ خَيْرٌ۝۰ۭ (الاعراف:۲۶)

عبداللہ شاہ نواز ورک
Abdullah Shahnawaz Virk

Jazak-Allah u khaira ❤

Share:

Apne Rab ko bhula dene wale Shakhs ka Qayamat ke din kya anjaam hoga?

Apne Rab ko Kaise logo ne bhula diya hai?
Aaj ke daur me Paise kamane ke chakkar me Allah ki ibadat bhula diya.
Aise logo ka Qayamat ke din kya Anjaam hoga?

موضوع # ،،آئینہ اور وحشت ،،
نام : خاک و مٹی
#الحیا_تحریر_

🌺اللّٰه رب العزت کا پاک کلام کہتا ہے، پہلی امتوں کے اوپر وقتاً فوقتاً عذاب آتے رہے مگر وہ ہدایت حاصل نہیں کرتے تھے،
تو خیال آتا ہے جب وہ لوگ سب کچھ دیکھ لیتے تو پھر بھی ہدایت نہیں حاصل کرتے تھے،،،

دور حاضر کے واقعات کو دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے، شیطان کے کہے کو سن کر قومیں کیسے زندگانی دنیا میں مست ہو جاتی ہیں،،

آج ہم سب کو بھی سب کچھ نظر آ جانے کے باوجود،
وہی نافرمانی، ویسی ہی سوچ ڈیم بنا لیتے، پانی کا راستہ تبدیل کر لیتے، پہلے بھاگ جاتے، وہم گمان میں نہیں تھا ادھر سے پانی آجائے گا،،،

،،حقیقی جو مسئلہ ہے اسکی طرف آج بھی نہیں جا رہے،،
کہ خداوند متعال کے اجتماعی طور پے نافرمان ہیں.

🌺اللّٰه رب العزت کے قانون نہیں بدلتے وہ رب ہے رب کریم انعام اکرام فرماتا ہے ان پے جو اس کے حکم کی بجا آوری کرتے ہیں ،
انمول بلندیاں عطاء فرماتا ہے، وہم و گمان سے بھی بڑھ کر،،

❗مگر...!!! جب اسکی حکم الدولی کی جاتی ہے، اسکی مخلوق پے ظلم ستم کیے جاتے ہیں ، عریانی بےپردگی سرعام ہونے لگتی ہے،، تو پھر آفات وہاں سے آ جاتی ہے جہاں تک سوچ و سمجھ جاتی ہی نہیں ،،،

❗موجودہ آزمائش ہماری بد اعمالیوں کا،، آئینہ ،،
سیلاب ،،، آئینہ ،،، ہے اور اسکی تباہی ،،وحشت،،، خوف و ڈر پیدا کر رہی ہے،،
سیلاب ،،آئینہ،، ہے جو ہماری نافرمانی کا بولتا ثبوت ہے،،

مگر افسوس وہی بد اعمالی کا عروج  وہی بے پردگی، وہی عریانی 😢 وہی با نمازی کا دور دورا،،

کاروبار و دنیا میں اتنے محو ہیں ،، جس نے خلق کیا اسی کے لیے وقت نہیں نکال پا رہے،،،
اس ذات پاک نے سب کچھ عطا کر کے،،، بس توفیق سجدہ سے محروم کر لیا😥😥
ہائے افسوس ، ہائے افسوس ،،،، ہائے افسوس ،،،

، اک شخص ہو ساری کی ساری دُنیا اسکی ملکیت ہو،،
ہر ہر آرام و آسائش دنیاوی اسکی ہو،،
❗مگر....!!! اسکا خدا اس سے خفا ہو😥😥
کیا بچتا ہے اسکے پاس😥 جسکا رب ، رب بھی جو رب کریم ہے وہی راضی نہ ہو😥😥

ہم دنیاوی معاملات میں خفا ہو جاتے،،،

💠مگر کیا کبھی کوئی شوہر ،، بے نماز بیوی سے اس لیے خفا ہوا کہ،، اس نے نماز نہیں ادا کی، پردہ کو ملحوظ خاطر نہیں رکھا،
💠کیا کوئی بیوی اپنے ،، شوہر سے اس بات پے روٹھی کہ وہ بے نمازی ہے، حرام کمائی گھر لاتا ہے،
اگر❗ایسا ہوا تو سوچئے بارگاہ رب العزت میں انکا مقام کیا ہو گا،،،

جب رب ذوالجلال فرشتوں سے دریافت فرمائے،، بتاؤ میرے فرشتوں ،، یہ مرد اپنی بیوی سے اور یہ عورت اپنے شوہر سے کس بات پے روٹھے ہیں 😥😥😥

،،،وہ تو رب ہے نا رب العالمین ہے نا سب جانے والا، ❤️ دل کے حال تک سے واقف ،،،،
مگر جب فرشتے اقرار کریں یا اللّٰه یہ بندہ / یہ بندی تیری رضا و خوشنودی کے حصول کی بنا پے اپنے محرم سے روٹھ کیا،،،،
،،کیا ہی منظر، ہو جب ❤️خدا رشک کرے اس بندے پے/ بندی پے،، کہ..!! اسکی رضا کے واسطے یہ سب ہوا ،،
🌺سبحان اللّٰه وبحمدہ سبحان اللّٰه العظیم 🌺

دور کے اس ،،آئینہ،، میں اپنی پہچان آپ کرنی ہو گی، اس آئینے کی وحشت سے خوف خداوندی کو طاری کرنا ہوگا،،،

تبھی جا کے معاملے سدھار میں آئیں گے،،،
اجتماعی استغفار لازم ہوا ہے،

♦️یہ تحریر پڑھنے والے ہر فرد مرد و زن سے التجاء ہے ، احکام الٰہی کی عملی تبلیغ جاری رکھئے ، ،،
عبادت کو قائم کرئیے ،،، اور غیبی دعا کو عام کرئیے ،،،
ہر عام خاص کے واسطے ،،
🌀،،،دعا وہ ہتھیار ہے، جس کے ذریعے نبی کریم صلی اللّٰه علیہ وآلہ وسلّم نے بارگاہ ربانی سے حضرت عمر فاروق رضی اللّٰه عنہ کو مانگ لیا،،،🌀

جو جس طرح کی طاقت رکھتا ہے اس طرح کا حق ادا کرتا جائے ،،،

نجانے کس کی تقدیر آپ کے ذریعہ سے رب کائنات بدل دے،،

💞بےشک اللّٰه پاک ہے بے نیاز ہے ،، اس ذات پاک کے در پے ہر کام آسان ،،،

نجانے کس کی تقدیر میں رب العالمین نے آپ کی دعا سے بدلنا لکھ دیا ہو،،،

یآ اللّٰه یآ رب العالمین ، یآ رب کائنات 😥،
ہم آپ ہی کے ہیں ، یآ اللّٰه خطا ہو جاتی، یآ اللّٰه آپ درگزر نہیں فرمائیں گے تو ہم کہیں کے نہیں رہیں گے ،،،
یآ اللّٰه ہم سب سے راضی ہو 😥
ہمارا ❤️ دل ،ہماری جان، ہماری سوچ وفکر ، ہر ہر شے آپ کے حوالے ،،، بس اپنی بارگاہ سے،،،، ابدی رضا و خوشنودی عطا فرمائیے 😢

،،،دعا گو،،،

🌺جَزَاكَ اللّٰهُ خَیْرًا کَثِیْرَا فِی الْدُّنْیَا وَالْاَخِرَۃُ🌺

Share:

Translate

youtube

Recent Posts

Labels

Blog Archive

Please share these articles for Sadqa E Jaria
Jazak Allah Shukran

Most Readable

POPULAR POSTS