find all Islamic posts in English Roman urdu and Hindi related to Quran,Namz,Hadith,Ramadan,Haz,Zakat,Tauhid,Iman,Shirk,daily hadith,Islamic fatwa on various topics,Ramzan ke masail,namaz ka sahi tareeqa

Job ki wajah se Namaz Ada nahi kar Sakte to kya kare?

    *ꙮJob ki wajah se Namaz ada nahi kar paata, kya kare?ꙮ*

*❀Sawaal:❀*
Assalamu alaikum wa rahmatullahe wa barkatahu
Mera sawal ye hai ke hindustan me aksar log gair muslim ke yahan job karte hain.
Aur unko namaz padhne ki chutti nahi milti.
Kya wo namaz ki qaza padh sakte hain ya koi aur tariqa hai.

*✿Jawaab:✿*
Walaikum Assalam Warehmatullahi Wabarakatuhu
Kaam ki bina par namaz waqt se late karna jaaiz nahi, aur phir Allah Taala ka farmaan hai:
رِجَالٌ لَا تُلْهِيهِمْ تِجَارَةٌ وَلَا بَيْعٌ عَنْ ذِكْرِ اللَّهِ وَإِقَامِ الصَّلَاةِ وَإِيتَاءِ الزَّكَاةِ ۙ يَخَافُونَ يَوْمًا تَتَقَلَّبُ فِيهِ الْقُلُوبُ وَالْأَبْصَارُ۞ لِيَجْزِيَهُمُ اللَّهُ أَحْسَنَ مَا عَمِلُوا وَيَزِيدَهُمْ مِنْ فَضْلِهِ ۗ وَاللَّهُ يَرْزُقُ مَنْ يَشَاءُ بِغَيْرِ حِسَابٍ
*Tarjumah:* Aise log jinhen tijarat aur khareed o farokht Allah ke zikr se aur namaz ke qaaim karne aur zakat ada karne se ghafil nahi karti us din se darte hain jis din bohot se dil aur bohot si aankhen ulat pulat ho jayengi. Is iraade se ke Allah unhein un ke aamaal ka behtareen badla de balki apne fazl se aur kuch ziyadti ata faramye. Allah Taala jise chaahe be shumaar roziyan deta hai.
*(Surah An-Noor, Surah No: 24 Ayat No: 37-38)*

Chunancha aap ko chahiye ki apne kam kaaj ke auqaat ko munazzam karen taaki woh namaz ki adaaigi se na takraayen, aur is silsile mein apne office ke saath ittefaq karen, un se baat karen aur is ka munasib hal talaash karen, chaahe is mein aap ko mushkil aur mashaqqat bhi ho. Masalan duty ka waqt ziyada kar len. Aap ko chahiye ki is mushkil ko hal karne mein sanjeedgi se kam len, yeh mu'aamla 10 minute se ziyadah waqt nahi leta, yaani aap 10 minute mein namaz ada kar sakte hain, chunancha aap company ke saath tay kar len ki in 10 minutes ke badle duty se pehle ya baad mein aap duty anjaam denge, aur phir is ka tasawwur bhi nahi kiya jaa sakta ki aap 10 minute ki ijaazat mangen aur ijaazat na mile, aap bait ul khala jaana chahen to woh aap ko mana nahi karenge haalanki us mein 10 minute ya us se bhi ziyadah waqt lag sakta hai. Aur phir India mein aise laws bhi hain jo aqalliyat (minorities) ko apne deeni mu'amlaat aur sha'aair par amal karne ka haq dete hain, aur agar aap ke liye sab raaste tang hon aur company walon ke saath yeh mushkil hal na ho sake to aap koi aur kam talaash karen jo aap ki namaz ke auqaat ke sath ta'aaruz (takraao) na rakhe.

Allah Taala se hamaari dua hai ki hamein deen ki samajh aur achche qaul o amal ki taufeeq ata farmaaye, aur aap ke mu'aamlaat mein aasani paida farmaaye. Aameen
Wallahu A’lam.

*🌹Please Share with Our Muslims Brother and Sister.🌹*
-------------------

Share:

Kin Kin Chijo Se Istinja Karna Jayez Hai?

السلام علیکم
Kin Kin Chijon se Istinja Karna Jayez Hai?
************************
كتبه/ابوزهير محمد يوسف بٹ بزلوی ریاضی۔
****************************
میرے بھائی میں اس سوال کا جواب گروپ میں دے دیا کہ وضوء سے پہلے استنجاء کرنا نبوی طریقہ ہے
عھد نبوی میں لوگ استنجاء مٹی ، پتھر کے ٹیلے  وغیرہ سے ہی کرتے تھے
اور استنجاء مٹی اور پانی دونوں سے کرنا مشروع ہے۔
حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی علیہ السلام نے ہمیں تین ٹیلے پتھر سے کم استنجاء کرنے سے منع فرمایا۔[رواه مسلم 262]۔
اس حدیث میں استنجاء کرتے وقت پتہر استعمال کرنے کا ذکر ملتا یے۔
عرب میں چونکہ مٹی کم ملتی ہے اور وہاں پتھر زیادہ ملتے ہیں اسلئے پتھر یا مٹی اسی طرح سے کاغذ کے ورق سے بھی استنجا کرنا صحیح اور مشروع ہے۔
لیکن پانی سے استنجاء کرنا افضل ہے۔
دلیل:انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ جب نبی مکرم علیہ السلام بیت الخلاء میں داخل ہوتے تو میں اور ایک غلام ہم پانی کا برتن لیکر جاتے پہر نبی علیہ السلام پانی سے استنجاء کرتے تھے۔[مسلم 271،  سنن نسائی 45]۔
اس حدیث سے نبی علیہ السلام کا خود عمل ثابت ہوا کہ آپ علیہ السلام پانی سے استنجاء کرتے تھے۔
البتہ پانی سے گرچہ افضل ہے لیکن پتھر وغیرہ کا استعمال کرنا بھی جائز ہے۔
علامہ ابن قیم رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ علماء کا اس بات پر اجماع ہے کہ موسم گرما اور سرما دونوں موسموں میں پتھر سے استنجاء کرنا جائز ہے۔[إغاثة اللهفان151/1]..
شیخ ابن عثیمن رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ استنجاء کے رومال کے استمال کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے
اسلئے کہ استنجاء سے مقصود نجاست کا دور کرنا ہے چاھئے وہ مٹی ، پانی  ، رومال یا پتھر وغیرہ سے ہو سب کچھ جائز ہے
لیکن انسان صرف ان چیزوں سے استنجاء نہ کرے جنسے شریعت نے منع کیا ہے مثلا: ہڈی اور گوبر کیونکہ ان سے استنجاء کرنے سے شریعت نے منع کیا ہے۔[فتاوی ابن عثیمن]۔
اسے بھی ثابت ہوا کہ مٹی ، پانی وغیرہ سے استنجاء کرنا جائز ہے۔
اور ان تمام اشیاء میں سے صرف کسی ایک چیز پر اکتفاء کرنا جائز یے۔
اگر کوئی شخص استنجاء کے لئے صرف مٹی یا پتھروں کے تیلے استعمال کرے تو اس میں بھی کوئی حرج نہیں ہے
چونکہ مذکور سائل بیمار ہے اور وہ کرسی وغیرہ پر پانی وغیرہ استعمال کرنے سے قاصر ہے اسلئے یہ بیمار کرسی پر مٹی یا تین ٹیلے پتھر استعمال کرے اسکے لئے وہی کافی ہے۔
اس طرح سے اسکا استنجاء ہوجائے گا اور پہر اسکے بعد اگر وہ وضوء کے لئے پانی کے استعمال پر قادر ہے تو پانی سے وضوء کرے ورنہ مٹی سے تیمیم کرے اور نماز ادا کرے ۔
اللہ اس بیمار کو جلد از جلد شفاء کامل عطا فرمائے۔۔
هذا ماعندي والله أعلم بالصواب.

Share:

Ager Qaber khodte hue niche se kisi Qaber ka Inkshaf ho udher se koi Haddiyan Wagairah bhi mile to kya us jagah pe dubara Qaber bnayi ja Sakti Hai?

السلام و علیکم
شیخ صاحب ایک سوال ہے کہ اگر قبر کھودتے ہوئے نیچے سے کسی قبر کا انکشاف ہو مثلا ادھر سے کوئی ہڈیاں وغیرہ بھی ملیں تو کیا اس جگہ پہ دوبارہ قبر بنائی جاسکتی ہے؟؟؟ جبکہ نئی قبر نکالنے کے لئے وقت بھی نہ ہو۔
جزاء اللہ خیر 🌹.
سائل/ گروپ شرعی مسائل اور انکا حل۔
الجواب بعون رب العباد:
***************************
كتبه/ابوزهير محمد يوسف بٹ بزلوی ریاضی۔
خریج جامعہ ملک سعود ریاض سعودی عرب۔
**************************
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الحمد للہ رب العالمین والصلاة والسلام على من لا نبي بعده:
کسی میت کو دفنانے سے قبل اس بات کو مدنظر رکھنا لازمی ہے کہ آیا جس قبر کو اس میت کے لئے کھودا جارہا ہے اس میں پہلے سے ہی کوئی شخص مدفون تو نہیں  کیونکہ جس قبر میں پہلے سے کوئی میت موجود ہو اس قبر میں نئے مردے کو دفنانا جائز نہیں ہے الا اگر قبریں پرانی ہو اور پورا یقین ہو کہ اس قبر میں اب اس پرانے میت کی لاش اور اسکی ہڈیاں بوسیدہ ہوچکی ہونگی۔
اگر اس طرح کی حالت ہو کہ قبریں بہت پرانی ہوں اور اس میں میت کا کوئی نام ونشان اور اسکی ہڈیاں موجود نہ ہو اس صورت میں ایسی قبر میں دفنانے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
یاد رہے اگر اس طرح سے کہیں کسی پرانی قبر کو کھودا گیا لیکن اس قبر میں کسی میت کی کچھ ہڈیاں نکلیں تو ان ہڈیوں کو اسی قبر میں یا کسی دوسری جگہ دوبارہ دفن کردیا جائے اس صورت میں ایسی کھودی ہوئی قبر میں میت کو دفن کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
اہل علم کا کہنا کہ جب کسی قبر میں کسی میت کو دفنانا ہو تو پہلے سے موجود کسی میت کی قبر کو کھودنا جائز نہیں ہے۔
اس معاملے میں  ضروری ہے کہ اس قبر کو یوں ہی چھوڑدیا جائے یہاں تک کہ قبر میں میت کی لاش بوسیدہ ہوجائے اور اس  کا کوئی اثر ہڈی وغیرہ باقی نہ رہے۔
پہلے سے موجود میت کی لاش یا اسکی ہڈیوں کی موجودگی میں اس قبر کو کھودنا جائز نہیں ہے۔
امام شافعی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ کسی قبر کو کھودنے کے بعد اگر میت کی ہڈی وغیرہ پائی گئی اس صورت میں ان ہڈیوں کو نکالنے کے بعد دوبارہ دفن کیا جائے۔[الأم316/1]۔
امام نووی شارح صحیح مسلم فرماتے ہیں کہ ان قبروں کو جن میں اموات دفن کئے گئے ہوں انہیں بغیر کسی شرعی سبب کے کھودنا جائز نہیں ہے ، اس میں تمام ائمہ شوافع کا اتفاق ہے۔
قبروں کو اس صورت میں کھودنا جائز ہے جب ان میں موجود پرانے اموات کی لاشیں اور ہڈیاں بوسیدہ ہوگئی ہوں اور انکی ہڈیاں مٹی بن گئی ہوں۔
اور اس صورت میں ان قبروں میں نئے اموات کو دفن کرنا جائز ہے۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔[المجموع 273/5]۔
علامہ ابن قدامہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ اگر اس پر یقین ہو کہ قبرستان میں موجود پرانے اموات کی ہڈیاں بوسیدہ ہوچکی ہوں اور انکی ہڈیاں مٹی بن گئی ہوں تو اس صورت میں ان قبروں کو کھودنا جائز ہے اور ان قبروں میں نئے اموات کو دفنانا جائز ہے۔ ۔ ۔ [المغني194/2]۔
اگر اس قبر کے علاوہ کوئی اور قبر موجود نہ ہو تو اس صورت میں پرانی قبر کو کھودنے میں کوئی حرج نہیں کھودنے کے بعد اگر اس قبر سے پہلے میت کی ہڈیاں برآمد ہوں تو اس صورت میں اس میت کو اس قبر میں دفنانا جائز ہے لیکن پہلے میت کی ہڈیوں کو اس میت کے ساتھ ہی دفن کیا جائے۔
اور پہلے میت کی ہڈیوں کو قبر سے نکالنا جائز نہیں ہے۔
علامہ ابن عثیمن رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ اگر قبر میں پہلے سے ہی میت موجود ہے تو اس صورت میں اسکے ساتھ کسی اور میت کو اس قبر میں داخل کرنا اور دفن کرنا جائز ہے البتہ بصورت ضرورت اور انتہائی مجبوری کی حالت میں ایسا کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔[الشرح الممتع369/5]۔
ائمہ اربعہ کا اس بات پر اتفاق ہے کہ پرانی  قبروں کو بغیر شرعی ضرورت کے کھودنا جائز نہیں ہے۔
امام ابن حاج رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ علماء کا اس معاملے میں اتفاق ہے کہ وہ جگہ جس میں کسی مسلمان کو دفن کیا گیا ہو وہ جگہ اس کے لئے وقف ہے جب تک اس میں وہ میت موجود ہے یہاں تک کہ اسکی ہڈیاں بوسیدہ ہوجائے اور جب اسکی ہڈیاں بوسیدہ ہوجائیں تو اسکے بعد اس قبر میں نئے کسی میت کو دفن کرنا جائز ہے ، اگر اس میں پہلے میت کی ہڈی وغیرہ پائی گئی تو اس صورت میں حرمت برقرار ہے۔[المدخل 18/2 ، فتح القدير  للكمال ابن الهمام 141/2 ، مواهب الجليل للحطاب 75/3 ، المجموع 303/5 ، شرح منتهى الإرادات للبهوتي 378/1].
امام ابن عابدین حنفی رحمہ اللہ امام زیلعی حنفی رحمہ اللہ کا یہ قول نقل کرتے ہیں کہ اگر پرانے اموات کی ہڈیاں بوسیدہ ہوچکی ہوں تو اس صورت میں اس جگہ نئے اموات کو دفن کرنا ، یا اس جگہ کوئی عمارت ، یا درخت لگانا جائز ہے۔[حاشية ابن عابدين جلد3 ص نمبر:38 ، 39]۔
امام مرداوی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ جب یقین اور علم ہوجائے ک قبرستان میں موجود پرانے اموات کی ہڈیاں بوسیدہ ہوچکے ہوں تو اس صورت میں ان قبروں میں دفن کرنا جائز ہے ، اور ہمارے مسلک میں یہی رائے صحیح معلوم ہوتی ہے۔[الإنصاف 553/1]۔
خلاصہ کلام:
مذکورہ اہل علم کے اقوال اور آراء سے یہی معلوم ہوتا ہے کہ اس معاملے میں  سنت یہی ہے کہ ہر میت کو ایک الگ قبر میں دفنایا جائے اگر قبر کھودتے کھودتے کسی میت کی ہڈیاں اس قبر میں برآمد ہوں تو ان ہڈیوں کو واپس دفن کردیا جائے چاھئے اسی پرانی قبر میں یا کسی دوسری جگہ اور اس قبر میں اس صورت میں نئے مردے کو دفن کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے اسی طرح اگر کوئی مجبوری ہو اور اس قبر کے بغیر میت کے لئے کوئی اور جگہ موجود نہ ہو تو اس صورت میں اس پرانی قبر میں نئے میت کو دفن کرنا جائز ہے اور اس پرانے میت کی ہڈیوں کو اسی میت کے ساتھ دفنایا جائے۔
جیساکہ اوپر سائل کا سوال ہے کہ کوئی قبر کھودی گئی اور اس قبر میں کچھ ہڈیاں بھی ملیں تو اس صورت میں ان ہڈیوں کو کسی دوسری جگہ دفن کیا جائے یااگر دوسری کوئی جگہ میسر نہ ہو تو اس صورت میں اس جگہ اسکی ہڈیوں کو بھی دفنایا جائے اور میت کو بھی اسی قبر میں دفن کیا جائے اس صورت میں ایسا کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
هذا ماعندي والله أعلم بالصواب.

Share:

YouTube ki kamayi ka Paisa Haram Hai Ya Halal.

ꙮYouTube ki kamaayi par naujawaano ki fareftagi (deewangi) aur Islamꙮ

🖊 Tehreer: Shaikh Maqbool Ahmad Salafi, Islamic Dawah Center, Shumaali Taif

🖋 Romanised By: Umar Asari

Islam ne maal kamaane ke usool-o-zawaabit muta’ayyan kiye hain, ek musalmaan ke liye us amal ki kamaayi halaal hai jo Islaami zaabite ke andar aata ho, jo amal zawaabit se khaarij ho us ki kamaayi halaal nahi hogi.

Halaal kamaayi ka Islaami zaabita yeh hai ke tijaarat-o-amal mein jhoot aur fareb na ho aur woh zulm-o-ziyaadti, na-jaaiz aur haraam umoor aur soodi mu’aamlaat se paak, adl-o-insaaf, amanat-o-diyanat aur haqq-o-sadaqat ke me’yaar par mabni ho. Islaami tijaarat se maal paak hota hai, samaaj aur society mein achche anaasir (elements) tashkeel paate (bante) hain, fard-o-jama’at mein sukoon-o-raahat, sabr-o-shukr ki sifaat aur ek doosre ke mutalliq khair khwaahi ka jazba paida hota hai. Yahi wajah hai ke Islam ne logon ko mehnat par ubhaara hai aur susti wa ghaflat se mana kiya hai. Mehnat ke badle mein haasil hone waale ajr ki fazeelat bayan ki hai balki mehnat ko bhi mubarak amal qaraar diya hai. Mehnat halaal kamaayi ke liye aur halaal kamaayi ka iste’maal Allah ki raza ke liye, yeh kaamil momin ki achchi sifaat mein se hai. Yahi wajah hai ke amanatdaar taajir ka hashr Ambiya, Siddiqeen aur Shuhadaa ke saath hoga jabki ghair amanatdaar taajiron ka mu’aamla faasiq-o-faajir ke saath hoga. Nabi ﷺ ka farmaan hai:
التَّاجِرُ الصَّدُوقُ الأَمِينُ مع النَّبيينَ والصِّدِّيقِينَ والشُّهَدَاءِ
Tarjumah: Sachcha aur amanatdaar taajir (qayamat ke din) Ambiya, Siddiqeen aur Shuhadaa ke saath hoga.
(Sahih At-Targheeb: 1782)

Nabi ﷺ ka farmaan hai:
إِنَّ التُّجَّارَ يُبْعَثُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فُجَّارًا إِلَّا مَنِ اتَّقَى اللَّهَ، وَبَرَّ، وَصَدَقَ
Tarjumah: Taajir log qayamat ke din gunehgaar uthaaye jaayenge siwaaye us ke jo Allah se darey, nek kaam kare aur sach bole.
(Sunan Ibn-e-Majah: 2146, Silsilat-ul-Ahadees As-Sahihah: 994)

Is tamheed ka umoomi maqsad internet se jude un tamaam logon ko paighaam dena hai jo mehnat se ji churaate hain aur saara saara din baith kar internet se hi kamaayi karne ki koshish karte hain aur us ke liye unhein jaaiz aur na-jaaiz ki parwaah nahi hoti, bas kamaayi honi chahiye chaahe jaise ho. Khaas taur se naujawaan ladke aur ladkiyon ko tambeeh (alert) karna maqsood hai ke zindagi ka asal hadaf (goal) bhool kar aksar auqaat internet par lagaana aur usey hi zindagi ka mehwar-o-maqsood bana lena badi hi nadaani hai aur jaaiz wa na-jaaiz ki parwaah kiye baghair usey kamaayi ka zariya bana lena Islaami tijaarat ke khilaaf hai. Hum sachche musalmaan hain to hamaara qadam Islam ke sachche usoolon par qaayim ho, na sirf khaane peene mein balki tijaarat-o-ma’eeshat se le kar zindagi ke tamaam department mein.
Is mazmoon mein is baat ka jaaizah lena maqsood hai ke aaj kal naujawaan ladke aur ladkiyaan tarah tarah ki videos banaane mein din-o-raat ka aksar hissah kharch kar rahe hain, koi jokes, koi jinsi masail (sexual related), koi cooking, koi kaam kaaj, koi fitnah parwar (fasaad phailaane waali), koi fohsh aur munkar, koi kahaani aur cartoon har tarah ki cheezein share aur upload kar raha hai. Naujawaano mein videos banaane ke mutalliq ek tarah ka junoon sa paida ho gaya hai. Is ki ahem wajah hai ke google ki taraf se videos par paise mlite hain, ghar baithe aasani se paise account mein aane ki wajah se us jaanib logon ne khaas taur se naujawaano ne kaafi tawajjoh de di hai. Is se na sirf naujawaano ka maqsad-e-zindagi khatm ho raha hai balki roshan mustaqbil (bright future), johd-o-amal aur inqilaabi koshishein dhundhlepan ka shikaar ho rahi hain. Bahut se na-’aaqibat andesh naujawaano ki wajah se logon mein buraaiyon ko badi ta’dad mein farogh (promotion) mil raha hai. Hadd to yeh hai ke kitne log yahan jhoote mufti, farebi Islaami scholar, munazir, muhaqqiq-o-baahis bane huwe hain aur bhoole bhaale logon mein in ke jhoot ki wajah se Manhaj-o-Aqeede mein bigaad ho raha hai aur ilm-o-fann ke naam par gumraahi phail rahi hai. Ek ne koi baat YouTube par upload ki, doosra us ka radd karta hai, gaaliyan deta hai aur ghar baithe munaazre ki video banaata hai aur apne mushaahideen (viewers) ki ta’dad dekh khoob khush hota hai.
Yahan asal masla yeh hai ke YouTube par videos bana kar upload karne ke nateeje mein jo maali munafa’ (profit) haasil hota hai woh shari’at ki nazar mein halaal hai ya haraam?
Is sawal ka jawab jaanne se pehle hamein yeh jaanna hoga ke google company jo yahoodi company hai woh kisi ko YouTube par video daalne se kiun paisa deti hai? Kya sirf video daalne se paisa milta hai ya kisi doosri cheez ki wajah se? Saath saath yeh bhi ma’loom rahe ke har kisi ko YouTube par paisa nahi milta hai. Khair jis ko bhi paisa milta hai usey is baat ka paisa milta hai ke jis video par google company kisi cheez ka advertisement karti hai to us advertisement se google pehle us company se profit kamaati hai jis ka advertisement kiya hai aur us profit mein se google videos upload karne waale us shakhs ko bhi deti hai jis ki videos par advertisement nashr karta hai.
Ikhtisaar ke saath upar zikr sawal ka jawab yeh hai ke agar Google hamein YouTube par video upload karne aur us par advertisement daalne ke badle ma’loom ujrat de, shart yeh hai ki advertisement mein Islam se takraane waali koi cheez na ho aur na hi video banaane waale ne us video mein koi khilaaf-e-shara’ (shari’at ke khilaaf) baat daali ho to phir google ki taraf se diya gaya profit halaal hoga. Yeh ek tarah se “Ja’alah” ka mu’aamla hai jis ke jawaaz par ulama ke fataawe maujood hain ke kisi cheez ke badle ma’loom in’aam ya mu’awaza mile, yani “Ja’alah” mein ujrat to ma’loom aur fix hoti hai magar muddat ka fix hona zaroori nahi hai. “Ja’alah” “ijaarah” se mukhtalif hai.
Yahan ek ahem pehlu yeh hai ke aksar videos hi fitnah ka baa’is hain. Koi maslak ke naam par, koi jhooti ta’leemaat phailaane ke naam par, koi fohsh-o-munkaraat ke naam par to koi apne dunyawi aghraaz-o-maqasid ke naam par videos banaata hai. Is tarah ki videos banaana aur upload karna haraam hai aur us se paisa kamaana bhi.
Ab hum is ka doosra pehlu dekhte hain ki kya google ki taraf se advertisement ke muqaable mein profit fix hota hai? Is ka jawab kuch logon se yeh ma’loom huwa hai ke haan us ki ujrat fix hai yani jitna aadmi advertisement waali video ko dekhega utna profit ziyada hoga. Main ne apne taur par ujrat ma’loom ki to pata chala ke google ki apni marzi hai jise chaahe jitna profit de. Kehne ke liye ek hazaar “viewers” par one dollar hai magar is ki koi haqeeqat mujhe nazar nahi aati. Is wajah se YouTube ke zariye advertisement se profit ke husool mein ek rukaawat paida ho rahi hai woh hai ujrat ka ma’loom na hona.
Is silsile mein ek teesra bahut hi ahem pehlu advertisement se mutalliq hai. Is pehlu se kayi sawalaat jude hain. Kya jis company ka advertisement kiya jaa raha hai us ki tijaarat halaal hai? Kya woh soodi karobaar se paak hai? Us mein haraam cheezon ki milawat to nahi, medically aitbaar se cheezon mein koi nuqsan pahunchaane waala element to shaamil nahi hai? Advertisement mubaalgha aaraayi aur jhoot ki aamezish (milawat) par mabni to nahi hai? Advertisement mein rooh waali tasweer, barhana (nude) aurat ya koi haijaani kaifiyat to nahi? Kya google is baat ki kisi ko zamaanat deta hai ke advertisement mein Islaami aitbaar se sirf jaaiz cheezein hi shaamil hongi? Kya profit kamaane waale ko yeh haqq hai ke Islam mukhalif cheezon ko advertisement se hata sake aur sirf Islaami tijaarat ke zaabite mein aane waali tijaarat ka hi advertisement kare?
Itne saare sawalaat balki is se bhi ziyada sawalaat paida ho sakte hain. Seedhi si baat hai agar hum google ke advertisement mein ba-ikhtiyaar nahi (ikhtiyaar nahi rakhte) hain to bila-shubha advertisement mein haraam cheezon ki aamezish (milawat) hogi kiunki yeh yahoodi media hai us ke paas tijaarat ka kahan koi zaabita hai? Usey to maal se matlab hai bas. Us ka advertisement kar ke hum sharr ke mu’aawin (madadgaar) banenge agar advertisement sharr par mabni huwa. Allah ﷻ ka farmaan hai:
وَتَعَاوَنُواْ عَلَى الْبرِّ وَالتَّقْوَى وَلاَ تَعَاوَنُواْ عَلَى الإِثْمِ وَالْعُدْوَانِ وَاتَّقُواْ اللّهَ إِنَّ اللّهَ شَدِيدُ الْعِقَابِ
Tarjumah: Neki aur parhezgaari mein ek doosre ki madad karte raho aur gunaah aur zulm-o-ziyaadti mein madad na karo aur Allah ﷻ se darte raho, be-shak Allah ﷻ sakht saza dene waala hai.
(Al-Maidah, Surah No: 5, Ayat No: 2)

Aur Nabi ﷺ ka farmaan hai:
مَنْ دَعَا إِلَى هُدًى كَانَ لَهُ مِنَ الْأَجْرِ مِثْلُ أُجُورِ مَنْ تَبِعَهُ، لَا يَنْقُصُ ذَلِكَ مِنْ أُجُورِهِمْ شَيْئًا. وَمَنْ دَعَا إِلَى ضَلَالَةٍ كَانَ عَلَيْهِ مِنَ الْإِثْمِ مِثْلُ آثَامِ مَنْ تَبِعَهُ، لَا يَنْقُصُ ذَلِكَ مِنْ آثَامِهِمْ شَيْئًا
Tarjumah: Jis shakhs ne hidaayat ki da’wat di usey us hidaayat ki pairwi karne waalon ke ajr ke barabar ajr milega aur un ke ajr mein koi kami nahi hogi aur jis shakhs ne kisi gumraahi ki da’wat di, us par us ki pairwi karne waalon ke barabar gunaah (ka boojh) hoga aur un ke gunaahon mein koi kami nahi hogi.
(Sahih Muslim: 2674)

YouTube se paisa kamaane waala koi bhi Muslim naujawaan is baat ka iqraar karne se nahi katraayega ke google ki jaanib se videos par zaahir hone waale elanaat aur advertisements mein Islam se takraane waali koi baat kabhi bhi nahi hoti. Jab haalat aisi ho to hum bhi sharr (buraayi) ki sharing mein hissah banenge. Is ko ek misaal se is tarah samjhen ke aap ne ek video upload ki us mein google ne kisi company ka elaan aur advertisement shaamil kiya, us elaan aur advertisement mein barhana (nude) ladki shaamil hai ya koi fohsh kaam ka elaan aur advertisement hai ya haraam company/cheezon ka elaan aur advertisement hai ya us elaan aur advertisement mein jhoot aur fareb se kaam liya gaya hai. Aisi soorat mein us elaan aur advertisement ko jo bhi dekhega us ka gunaah video upload karne waale ke sar jaayega. Us video ko dekhne waale laakhon hon to laakhon ka gunaah sar aayega. Doosri taraf us ki kamaayi bhi halaal nahi hogi.
In baaton se mera maqsad yeh nahi hai ke koi mufeed kaamon ke liye YouTube par deeni videos upload na kare, asal maqsad advertisement se maali profit ki shar’ee haisiyat batlaana hai. Paisa kamaana asal ya ahem nahi hai balki kamaayi halaal hai ke nahi yeh asal aur ahem hai.
khulaasa yeh hai ke agar google company se judna free mein ho, aap ko apni ujrat ma’loom ho aur elaan jaaiz cheezon par mushtamil aur jaaiz umoor ke mutalliq ho neez video bhi be-aib ho (yani Islam ki ta’leemaat ke khilaaf na ho) to phir profit haasil karne mein koi harj nahi hai.

Naujawaano ko aakhir mein naseehat karna chaahta hun ke agar Allah ne aap ko videos banaane ka jauhar aur hunar diya hai to us hunar se qaum ko faida pahunchaayen, main is se nahi rokta magar neeche likhi baaton ko dhiyaan mein rakhen:
◈ Zindagi ka asal hadaf aur goal usey na banaayen, apni takhleeq ka asal maqsad jaane aur us maqsad ko poora karne ki koshish karen.
◈ Internet jahan faidemand hai wahien nuqsaandeh bhi hai, us ke nuqsanaat ko mehsoos karen aur un se bachen, Allah ﷻ ke yahan hisaab dena hoga aur auqaat ka khayaal rakhte huwe huqooq-o-wajibaat ki adaayegi karen.
◈ Sasti aur jhooti shohrat aur halaal-o-haraam ki parwaah kiye baghair bina mehnat maali faide ke husool aur fawaahish-o-munkaraat ka sabab banne se bachen. Aap duniya se chale jaayenge magar YouTube ka yeh kaala hissah baaqi rahega yahan tak ke hisaab ke din is ka hisaab bhi chukaana hoga.
◈ Islam ne insaan ko mehnat-o-amal par ubhaara hai, amal aur aamil (amal karne waale) ki qadr ki hai lehaza hum bhi mehnat ko apnaayen aur hamesha halaal rizq ki talaash karen, Allah ﷻ niyyaton ke hisaab se aap ko halaal rozi ata farmaayega kiunki insaanon ko rozi dene waala wahi hai.
◈ Aaj aabaadi ki kasrat ki wajah se rozgaar ka milna har kisi ke liye mushkil ho gaya hai aur fitne ke daur mein halaal kamaayi to aur bhi mushkil hai. Aise mein ek momin ka yeh imtihaan hai ke apne daaman ko fitno se bachaate huwe halaal rozi par iktifaa kare chaahe kam hi rozi naseeb kiun na ho. Har shakhs ki rozi us ki taqdeer mein likh di gayi hai aur har shakhs ki qismat mein ameer hona bhi nahi likha hai, Allah ne society ke do tabqe ameer-o-ghareeb banaaye hain. Yeh farq qayamat tak baaqi rahega. Ishtiraaki nizaam ne ma’eeshat mein masaawaat (equality) paida karne ki koshish ki magar nakaam ho gaya.
◈ Islam ne hamein jaaiz tareeqe se mehnat kar ke ziyada se ziyada daulat kamaane se mana nahi kiya hai, mana kiya hai to kamaayi ke na-jaaiz tareeqe se aur jise ghurbat mili ya jise rozi ki kasrat naseeb nahi hui aise logon ko sabr karna chahiye. Is par Allah ki taraf se duniya aur aakhirat mein behtar badla hai. Yaqeen jaanen maaldaar woh nahi jo paise waala ho balki maaldaar woh hai jo amal aur taqwe waala ho aur yateem woh nahi jis ke waliden na hon balki yateem woh hai jo amal aur taqwe se khaali ho gharche us ke paas daulat ka ambaar (dher) ho.
◈ Aakhiri baat ke taur par yeh jumla yaad rakhen ke YouTube ke liye sirf wahi video banaayen jis se aap ka koi ukhrawi nuqsaan na ho. Aqeedah aur Manhaj mukhalif video, kisi par ilzaam taraashi waali video, maslaki asabiyyat mein banaayi gayi video, akhlaaq-aur amal barbaad karne waali video, fitnah aur fasaad phailaane waali video ya bid’aat-o-khurafaat aur fawaahish-o-munkaraat se bhari hui video banaane ka anjaam bahut bura hai aur is ka asar kitna ziyada hai woh upar hamein ma’loom ho hi gaya hai. Profit se upar uth kar hum sirf ta’leemi, islaahi aur mufeed videos jo kitaab-o-sunnat par mabni hon, jo kitaab-o-sunnat ki ta’leemaat ke mukhalif na hon usey hi banaayen aur share karen. Jhooti kahaaniyan banaane, cartoon mein waqt barbaad karne, videos mein ghair zaroori takalluf aur banawat dikhaane ya fuzool aur la-ya’ni (jin ka koi matlab nahi) kaamon waale videos se bhi bachen.

🌹Please Share with Our Muslims Brother and Sister.🌹
-------------------

Share:

Sood (interest) Pe Paisa Dene walo ki Mishal.


 
   🍂🍃ﺑِﺴْـــــــــــــﻢِﷲِﺍﻟﺮَّﺣْﻤَﻦِﺍلرَّﺣِﻴﻢ 🍂🍃

        *السَّلاَمُ عَلَيكُم وَرَحمَةُ اللّٰهِ وَبَرَكَاتُهُ* 
     
       ☆▬▬▬▬ஜ۩۞۩ஜ▬▬▬▬☆   

🌺‏‏‏‏ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي مَعْشَرٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏  الرِّبَا سَبْعُونَ حُوبًا أَيْسَرُهَا أَنْ يَنْكِحَ الرَّجُلُ أُمَّهُ .

🌺रसूल अल्लाह ﷺ ने फरमाया: सूद(interest) सत्तर(70) गुनाहों के बराबर है जिनमें से सबसे छोटा गुनाह ये है कि आदमी अपनी माँ के साथ ज़िना(निकाह) करे।

🌺 Rasool Allah ﷺ ne farmaya: sood(interest) sattar(70) gunaaho ke barabar hai jin mein se sab se chhota gunah yeh hai ke aadmi apni maa ke sath zina(nikah) kare.

🌺 رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سود ستر گناہوں کے برابر ہے جن میں سے سب سے چھوٹا گناہ یہ ہے کہ آدمی اپنی ماں سے ذنا(نکاح) کرے۔

🌺 Prophet (ﷺ) said: There are seventy degrees of usury (interest), the least of which is equivalent to a man having intercourse with his mother.

📜 *wazahat:* iss hadees mein 70 ki tadaad se muraad gunah ki zyaadti hai. Sood ke talluk se Allah swt ne [📖Quran 2: 278-279] mein farmaya _"Aey eman walo! Allah Taala say daro aur jo sood baqi reh gaya hai woh chhor do agar tum sach much eman walay ho. Aur agar aisa nahi kartey to *Allah Taalaa say aur uss kay rasool say larney kay liye tayyar hojao* haan agar tauba kerlo to tumhara asal maal tumhara hi hai na tum zulm kero na tum per zulm kiya jaye."_ wahi dusri taraf Nabi ﷺ ne sood khaane wale, khilaane wale, sood ki gawahi dene wale aur sood ka hisaab rakhne waale par laanat bheji hai. [📗ibne majah: 2277]

📚 _*Sunan ibne majah: jild 3, Kitab Al-tijarat 12, hadith no. 2274*_
*Grade Sahih*

     ☆▬▬▬▬ஜ۩۞۩ஜ▬▬▬▬☆

*🌴Aye imaan waalo Allah ki itaat karo aur uske Rasool ki itaat karo aur apne Amalo ko Baatil na karo🌴*

Jo Bhi Hadis Aapko Kam Samjh Me Aaye Aap Kisi  Hadis Talibe Aaalim Se Rabta Kare !

  🌹JazakAllah  Khaira Kaseera🌹

   ☆▬▬▬▬ஜ۩۞۩ஜ▬▬▬▬☆

Share:

Subah Sadik ke waqt Padhi jane wali Duwayein.

*Bismillahirrahmanirrahim*

*✦ Subah ke waqt padhne ki dua*
---------------------
Abu Hurairah Radi Allahu Anhu se rivayat hai ki Rasool-Allah Sal-Allahu alaihi wasallam ne farmaya Subah ko ye dua padha kijiye
*اللَّهُمَّ بِكَ أَصْبَحْنَا، وَبِكَ أَمْسَيْنَا، وَبِكَ نَحْيَا، وَبِكَ نَمُوتُ، وَإِلَيْكَ النُّشُورُ*
Allahumma bika Asbahna wa bika Amsayna wa bika nahya wa bika namutu wa ilaik An nushur

✦ Ya Allah humne tere hi naam se subah ki aur tere hi naam se sham ki aur teri hi naam se jeete hain aur tere hi naam par marenge aur teri hi taraf luat kar aana hai
Sunan Ibn Maja, Jild 3, 749-Sahih
---------------------
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب صبح کرو تو یہ کہا کرو،
*اللَّهُمَّ بِكَ أَصْبَحْنَا، وَبِكَ أَمْسَيْنَا، وَبِكَ نَحْيَا، وَبِكَ نَمُوتُ، وَإِلَيْكَ النُّشُورُ*
اے اللہ ہم نے تیرے ہی نام پر صبح کی، اور تیرے ہی نام پر شام کی، اور تیرے ہی نام پر ہم جیتے ہیں، اور تیرے ہی نام پر مریں گے اور تیری ہی طرف پلٹ کر آنا ہے ۔
سنن ابن ماجہ جلد ٣ حدیث ٧٤٩ –صحیح
--------------------
✦ अबू हुरैरा रदी अल्लाहू अन्हु से रिवायत है की रसूल-अल्लाह सल-अल्लाहू अलैही वसल्लम ने फरमाया सुबह हो तो ये दुआ पढ़ा करो
*اللَّهُمَّ بِكَ أَصْبَحْنَا، وَبِكَ أَمْسَيْنَا، وَبِكَ نَحْيَا، وَبِكَ نَمُوتُ، وَإِلَيْكَ النُّشُورُ*
अल्लाहुम्मा बिका असबहना वा बिका अमसयना वा बिका नहया वा बिका नमुतु वा इलयक अन-नुशुर
या अल्लाह हमने तेरे नाम से सुबह की और तेरे ही नाम से शाम की , और तेरे ही नाम पर हम जीते हैं और तेरे ही नाम पर मरेंगे और तेरी ही तरफ लौट कर आना है

सुनन इब्न माजा, जिल्द 3, 749-सही

Share:

Quran Majeed Ager Galti se Gir jaye to Iska Kaffara kya hai?

🍀 Quran Paak Galti Se Gir Jaye To Kya Iska Kaffara Hai❓ 🍀
〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰
🌸 *فَإِنَّ خَيْرَ الْحَدِيثِ كِتَابُ اللَّهِ وَخَيْرُ الْهُدَى هُدَى مُحَمَّدٍ ﷺ*

As salamu Alekum ...

💠 _Aaj kal ye baat mashoor hai k AGR galti se bhi Quran paak gir jaye to ye bahot bade gunah ka sabab hai, is waja se aksar log pareshan ho jate hai k is galti ka Kaffara kaise kare. Aise me la ilm pet molwi bhi aise aise tareeqe batate hai jiska shriyat me koi hukm nahi h._

👉🏿👉🔘 Itna jaan le k Quran majeed Allah ka Kalam hai, Quran majeed ka ahtram aur tazeem faraz hai. Iski be-adbi aur be-hurmati na jayaz aur haram hai. Baaz awqaat iski toheen kufr tak poncha deti hai. Isliye Quran Kareem lene dene uthane rakhne m ahteyat se kaam Lena chye.

Lekin phir bhe gair-irade tor par Quran majeed hath se chut kar gir jaye to koi gunah lazim nahi aata aur na hi koi Kaffara shriyat me Tay kiya gaya hai.

⛔ Sahabi e Rasool Abdullah bin Abbas r.a se rewayat hai k Allah k Rasool saw ne faramaya :
" Allah tala ne meri Ummat se (Anjane m hone wali) galti, bhool chook aur zoor zabardasti k nateeje me hone wale khelaf e shriya kamo ko maaf kar diya hai.
_📚 Sunan Ibne Maja : 2045_

⛔ Saydna Abu Hurerah r.a se Marwi Sure Baqra ki Aakhri 2 Aayat ki fazeelat k muttaliq hadees me hai "
Aye Hamare rab ham se mawakhza na kar, Agar ham bhool jaye ya ham galti kar jaye,  to Allah tala ne faramaya :
"Maine Aisa Kar diya "
_📚 Sahi Muslim : 330_

💠 Upar ki dono hadees se pata chalta hai k bande se Agar bhool chook ho jaye to Allah tala unhe maaf farma deta hai, Agar bhool se Quran Kareem bhe gir jaye to WO Allah tala k nazdeek maaf hai Aur Quran Kareem k girne par koi Kaffara etc Allah tala ne Aur Aap saw ne bayan nahi Farmaya. Agar banda Astagfaar kar leta hai to behtar hai. Allah se duwa hai k hame Quran paak ko samjh kar padhne ki tofeeq se Aameen.

〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰
📢 Forward to All & Get Sawab E Jariya 📢

Share:

10 Gulam Aazaad krane aur 100 Nekiyaan Likh di Jane wali dua.

________________________
*🌸🍃Assalamu Alaikum Wa Rehmatullahi Wa Barakatahu🍃🌸*
________________________

*👉🏻 Kon Nahi Chahega ki 10 Ghulam Aazad Karwaye Aur  100 Buraiya mita di jayeg aur 100 Nekiyn likh di jaye ?*
________________________

*📚 ḀḧḀDḕḕS 📚*

*بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيم​*

👉🏻 *Abu Hurairah Razi Allahu Anhu se rivayat hai ki🍃🌺*

👉🏻 *Rasool Allah Sallallahu Alaihi Wasallam ne farmaya Jis ne ye kalma🍃🌺*

👈🏻 *لا اِلهَ اِلَّا اللّهُ وَحْدَهُ لا شَرِيكَ لَهُ ، لَهُ الْمُلْكُ وَ لَهُ الْحَمْدُ وَ هُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِير*

👉🏻 *La ilaha illal-lah wahdahu la sharika lahu, lahu-l-mulk walahu-l-hamd wa huwa ala kulli shaiin qadir🍃🌺*

👉🏻 *Din me 100 martaba Padh liya use 10 ghulamo ko Aazad karne ka sawab milega🍃🌺*

👉🏻 *Aur uske liye 100 Nekiyan likhi jayegi aur uski 100 buraeeyan mita di jayegi🍃🌺*

👉🏻 *Aur us din wo shaam tak ke liye shaitan ke shar (buraii) se mehfooz rahega🍃🌺*

👉🏻 *Aur koi shaksh us din us se behtar kaam karne wala nahi samjha jayega siwa uske jo us se ziyada kare🍃🌺*

👈🏻 *رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”جس نے یہ کلمہ کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، تنہا ہے اس کا کوئی شریک نہیں، اسی کے لیے بادشاہی ہے اور اسی کے لیے تعریفیں ہیں اور وہ ہر چیز پر قدرت رکھنے والا ہے۔“ دن میں سو دفعہ پڑھا اسے دس غلاموں کو آزاد کرنے کا ثواب ملے گا اور اس کے لیے سو نیکیاں لکھ دی جائیں گی اور اس کی سو برائیاں مٹا دی جائیں گی اور اس دن وہ شیطان کے شر سے محفوظ رہے گا شام تک کے لیے اور کوئی شخص اس دن اس سے بہتر کام کرنے والا نہیں سمجھا جائے گا، سوا اس کے جو اس سے زیادہ کرے۔“🍃🌺*

👉🏻📚 *Sahih Bukhari, Vol7, 6403,*
________________________

*🌸🍃
🍃🌸*

*Syed Naushad
________________________

Share:

Jadu ka Bachao kaise kare,kya iski jagah Taweez Latkaana Jayez Hai

TAWEEZ LATKANA (PEHNA)  Islam Me JAYEZ  HAi Ya Nahi

 Jadu Ke Bachaou Ya Ilaaj Ki Garz Se Taweez Latkana.
By: Hafiz Imran Ayub Lahori
Hafidahullah.
Romanised By: Syed Ibraheem Salafi.
بسم هللا الرحمن الرحيم
 Farmaan E Nabawi صلى الله عليه وسلم Hai Ke
"Jisney Taweez Latkaya Usne Shirk Kiya."
(Sahih: As-Silsilahtus Saheeha (496)
Sahih Jamia Al-Sagheer (6394)
Musnad Ahmed (4/156)
Shoaib Arnoot Ne iski Sanad Ko Qawi Kaha Hai.
  (Al-Mausuaatul Hadees (17422)
Ek Dusra Farmaan You Hai Ke:
"(Shirkiya) Mantar, Taweez Aur Muhabbat Paidaa Karne Ke Amliyaat Shirk hai."
 (Sahih: As-Silsilahtus Saheeha (331)
  Sahih At-Targheeb (3457)
   Abu Dawood (3883)
   Haakim (4/241)
  Hazrat Abu Basheer Ansari (Radhi Allahu Anhu) ka bayaan Hai KeMain Ek Safar Mein Nabi ( )صلى الله عليه وسلم Ke Saath tha, Aap ( )صلى الله عليه وسلم ney ek Qasid Ke Zariye Hukm Bhijwaya Ke "Kisi Oount Ke Galey Mein Taa'nt Ka Koi Haar Rehne Na Diya Jaye" Ya Aap ( )صلى الله عليه وسلم ney Farmaya Ke "Jahan kisi ount ke Galey Mein Kisi Qisam Ka Haar Nazar Aaye Usey Kaat Diya Jaye."
Bukhaari : 3005
Muslim : Kitab ul Libaas,
Musnad Ahmed (5/216
Abu Dawood : 2552
 Kuch Ahle ilm Qur'aani Taweez Ko Jayiz Qarar Detey Hain Lekin Darj Zail Woojohaat Ki Bina Par is Se Bhi Bachna Hi Behtar Hai:*
●Taweez Latkaney Ki Mumaniyat Umoomi Hai, is Mein Kisi Cheez Ki
Khususiyat Ki Koi Daleel Nahi Hai.
*●Qur'aani Taweez Kal Ko Ghair Qur'aani Taweez Pehanney Ka Bhi Zariya Ban Saktey Hain.*
●Bait ul' Khala (Mubashirat, Ahtelaam Aur Janabat Aur Haiz Wa Nifaas) Wagera Mein Bhi Qur'aani Aayaat Ke Taweez Saath Hi Honge (Jis Se Yaqeenan Quran Ki Be-Hurmati Hogi)
*●Quran Se Shifa Hasil Karne Ka Ek Khaas Tariqa Hai Aur Wo Yeh Hai Ke Usey Padh Kar Mareez Par Dum Kiya Jaye, Lihaza is Aamal Se Tajawuz Nahi Karna Chahiye.*
*(Usool Ul Emaan Fee Zu'a Al-Kitaab Wa Al-Sunnah (Safa : 47)*
(Ibrahim Nakhayi Rahimahullah) Bayaan Farmatey Hain Ke Sahaba e Kiraam (Radhi Allahu Anhum)
Qur'aani Aur ghair Qur'aani Har Qism Ke Taweez Ko Na Pasand
Farmatey They.
*Musannaf Ibne Abi Shaiba (23933), (7/374)*
(Allamah Shamsh Ul Haq Azeem Aabadi Rahimahullah) inhune Naql Farmaya Hai Ke Qazi Abu Bakr Al-Arabi Rahimahullah Jamia Tirmidhi Ki Sharah Mein Farmatey Hain:
"Quran Ko (Taweez Ki Surat Mein) Latkana Sunnat Tariqa Nahin, Balke Latkaney Ke Bajaye Sunnat Yeh Hai Ke Usey Padh Kar Nasihat Hasil Kijaaye."
*(Awn Al-Mabood (10/250)*
(Shaykh Ibne Baaz Rahimahullah) Qur'an E Kareem Ya Jayiz Duaon
Ke Taweez Ke Mutalliq Ahle ilm Ka Akhtilaaf Hai, Lekin Sahih baat Yeh Hai Ke Yeh Taweez Bhi Do Wajeh Se Na-jayiz Hai, Ek Yeh Ke Mumaaniyat
Ki Ahadees Mein Umoom Hai Jo Qur'an Aur Ghair Qur'an Dono Tarha Ke Taweez Ke Liye Aam Hain, Dusrey
Yeh Ke Zariya e Shirk Ki Rok Thaam (bhi zaroori hai) Kyun Ke Agar Qur'aani Taweez Ki ijaazat Dey Di Jaye Tou Nateeja Yeh Nikleyga Ke Is Mein Dusrey Taweez Bhi Mil Jayengey Aur You Shirk Ka Darwaaza Khul Jayega, Aur Yeh Baat Maloom Hi Hai Ke Shirk Aur Gunhaa Ke Tamaam Zariye Ko Rokna Shariat
Ke Ahem qawaaid Mein Se Hai.
*(Kitaab Ad-Dawah (Safa : 20)*
(Shaykh Ibne Uthaymeen Rahimahullah) Qur'aani Taweez Se Rokney Waalon Ki Baat Hi Haq Se
Ziyada Qareeb Aur Sahih Hai Kyun Ke Aisa Karna Nabi صلى الله عليه وسلم Se Sabit Nahi,
Jab Ke Sabit Yeh Hai Ke Mareez Par (Qur'aani Aayaat Aur Masnoon Wazayif Ke Saath) Dum Kiya Jaye, Lekin Agar Aayaat Aur Duaaon Ko Mareez Ki Gardan Mein Latkaya Jaye, Ya Bazu Par Bandha Jaye Ya Takiye Ke Neechey Rakhwaya Jaye Tou Yeh Tamam Kaam Na-Jayiz Hain Kyun Ke Inka Koi Saboot Maujood Nahi. (Majmu Fatawa Ibne Uthaymeen (1/139)
(Shaykh Saleh Al-Fauzaan Hafidahullah) Sahih Rai Yeh Hai Ke
Qur'aani Taweez Latkana Bhi Mana Hai, Shaykh Abdur Rahman Bin Hasan Aur Un Se Pehley Shaykh Sulaimaan Bin Abdullah Ne Bhi is Rai Ko Tarjee Di Hai.
(Laanat ul Mustafeed Sharah Kitabut Tahweed 1/142)
 Yahan Yeh Bhi Yaad Rahe Ke Qur'aani Taweez Latkaney Ka Mazeed Jukhsaan Yeh Hoga Ke:
●Allah( )جل جلاله ko Masaib Wa Takleef Door Karney Waala Samhjney Ke Bajaye Taweez Ko Sab Kuch Samhj Liya Jayega,
 ●Bimaari Mein Allah ( )جل جلاله Se Dua Mangney Ya Tabi Eilaaj Maalij Karney Ke Bajaye Mehz Taweez Hi Par Aitemaad Kar Liya Jayega,
Halanke Shariat Mein Bimaar Ko Allah( )جل جلالهSe Duayen Mangney Aur Tabi ilaaj Maalij Karney Ki Targheeb Dilaayi Gayi Hai,
●Taqdeer Par Emaan Ke Bajaye Yeh Yaqeen Kar Liya Jayega Ke Taweez
Taqdeer Bhi Badal Sakta Hai.
 Yeh Mehz imkanaat Hi Nahi Balke Jahan Bhi Taweez Latkaney Ki ijaazat Di Gayi Hai Wahan Par Yehi Surat e Haal Hai Ke Log Allah( )جل جلاله Se Dua Mangney Aur Masnoon Azkaar o Wazayif Ki Paabandi Karney Ki Bajaye Mehz Takiye Ke Neeche Taweez Rakh Leyna Ya Usey Paani Mein Ghol Kar Pei Leyna Ya Usey Bazu Par Bandha Leyney Ko Tarjeeh Deyte Hain,
Aur is Tarha Dua Jaisi Azeem ibadaat Aur Haqiqi Wa Sharayi Tareeqa e ilaaj Se Bhi Mehroom Ho Jaate Hain, is liye Bila-shubah Jadu Ya Kisi Bhi Marz Se Bachao Ya ilaaj Ke Liye Taweez Latkaney Ki ijaazat Deyna durust Nahi Balke is ke Baraks Logon Ko Taweez Utaar Ne Ki Dawat Deyni Chahiye.
Kitaab: Jadu Jinnaat Sey Bachao Ki Kitaab. Taleef : Hafiz Imran Ayub Lahori (Hafidahullah) Safa 73-75|

Share:

Dars-E-Quran-E-Karim

🍃 *Bismillahirrahmanirrahim* 🍃

🍀 *DARS E QUR'AN E KAREEM* 🍀

🌴 *Arabic* 🌴

  وَ اَنۡذِرِ النَّاسَ یَوۡمَ  یَاۡتِیۡہِمُ  الۡعَذَابُ فَیَقُوۡلُ الَّذِیۡنَ ظَلَمُوۡا رَبَّنَاۤ  اَخِّرۡنَاۤ  اِلٰۤی  اَجَلٍ قَرِیۡبٍ ۙ نُّجِبۡ دَعۡوَتَکَ وَ نَتَّبِعِ الرُّسُلَ ؕ اَوَ لَمۡ  تَکُوۡنُوۡۤا اَقۡسَمۡتُمۡ مِّنۡ  قَبۡلُ  مَا  لَکُمۡ  مِّنۡ  زَوَالٍ .

🌴 *Roman Urdu* 🌴

  Logon ko uss din say hoshiyaar kar dey jab kay unn kay pass azab aajaye ga aur zalim kahen gay aey humaray rab humen bahut thoday qarib kay waqt tak ki hi mohlat dey kay hum teri tableegh maan len aur teray paighumbaron ki tabeydaari mein lag jayen. Kya tum iss say pehlay bhi qasmen nahi kha rahey thay? Kay tumharay liye duniya say talna hi nahi.

🌴 *Urdu* 🌴

  لوگوں کو اس دن سے ہوشیار کر دے جب کے ان کے پاس عذاب آجائے گا ، اور ظالم کہیں گے کہ اے ہمارے رب ہمیں بہت تھوڑے قریب کے وقت تک کی ہی مہلت دے کہ ہم تیری تبلیغ مان لیں اور تیرے پیغمبروں کی تابعداری میں لگ جائیں کیا تم اس سے پہلے بھی قسمیں نہیں کھا رہے تھے؟ کہ تمہارے لئے دنیا سے ٹلنا ہی نہیں ۔

🌴 *Hindi* 🌴

  और लोगों को उस दिन से डराइए जिस दिन उन पर अज़ाब आ जाएगा, उस वक़्त ज़ालिम लोग कहेंगे कि ऐ हमारे रब! हमको थोड़ी मोहलत और दे दीजिए, हम आपकी दावत क़बूल कर लेंगे और रसूलों की पैरवी करेंगे, क्या तुमने इससे पहले क़स्में नहीं खाई थीं कि तुम पर कुछ ज़वाल आना नहीं है।

🌴 *English* 🌴

  And, [O Muhammad sallallahu alaihi wasallam], warn the people of a Day when the punishment will come to them and those who did wrong will say, "Our Lord, delay us for a short term; we will answer Your call and follow the messengers." [But it will be said], "Had you not sworn, before, that for you there would be no cessation?

💐 *Surah : Ibrahim* 💐
💐 *Aayat : 44* 💐

🌹 *Please share with your family's & friends* 🌹

🌹 *Jazakallah khair* 🌹

Share:

Translate

youtube

Recent Posts

Labels

Blog Archive

Please share these articles for Sadqa E Jaria
Jazak Allah Shukran

Most Readable

POPULAR POSTS