We log jo Khud ko Sambhal kar rakhte hai Bure Kamon se.
محبت میں پہل کیجئے
آج کل شوہر سے مقابلے کا رواج بہت پروان چڑھ رہا ہے. نئی نسل کی دوشیزائیں خود کو زیادہ لبرل منوانے کے چکر میں شوہر کے حقوق کی ادائیگی میں کوتاہی کے ساتھ ساتھ محبت میں پہل کرنے سے بھی کترانے لگی ہیں .
اس رشتے میں محبت، ایثار اور قربانی کہیں گم ہو گئی ہے یوں کہنا بھی غلط نہیں کہ یہ جذبات ناپید ہوتے جا رہے ہیں. یا شاید انا آڑے آجاتی ہے کہ میں کیوں پہل کروں محبت کے اظہار میں. میں تو عورت ہوں اور پہل کرنا تو مرد کا کام ہے..
عورت چاہے تو مقابلے بازی میں زندگی گزار دے کہ تم کماتے ہو تو میں بھی گھر کے کام کرتی ہوں اور چاہے تو اپنائیت اور محنت سے گھر کو جنت بنا لے . محنت کبھی رائیگاں نہیں جاتی..
اور پھر دیکھا جائے تو مرد بھی گرمی سردی کی پرواہ کیے بغیر کمانے جاتا ہے اسے خود سے زیادہ اپنے پہ انحصار کرنے والوں کی فکر رہتی ہے کہ انکی ضروریات پوری کی جائیں.. پورے مہینے کی محنت کے بعد ملنے والی تنخواہ خوشی سے گھر والوں کے ہاتھ پہ رکھتا ہے...
یہ بھی تو ہوسکتا ہے کہ ذمہ داریوں کو ادا کرنے کی تگ و دو میں وہ زندگی کے ان رنگوں سے نا آشنا ہو تو پھر ایک چھوٹی سی پہل کرنے میں کیا حرج ہے....
بہت انمول ہوتے ہیں وہ مسلمان مرد اور عورتیں جو اپنے آپ کو سنبھال کر رکھتے ہیں کسی قیمتی موتی کی طرح جو اپنے رب کا احکام اپنے آپ پر لاگو کرکے اپنے رب سے محبت کا حق ادا کرتے ہیں.
🌼 ایک مسلمان مرد اور عورت کو اپنے کردار میں اتنا پاکیزہ اور مضبوط ہونا چاھیے کہ کوئی اپنی سوچوں میں بھی اسے گندہ نہ کرسکے، اپنے کردار کو اس قدر مضبوط اور صاف رکھو کہ سفرحیات آسانی سے گزر جاۓ حقیقی پاک دامن وہی ھے جسے گناہ کا موقع بھی ملے اور وہ گناہ نہ کرے.
*دِل اور موبائل اتنے پاک ہوں کہ اگر کوئی کھول کر دیکھ لے تو شرمندگی نہ ہو*
یاد رکھیں موت بتا کر نہیں آئے گی لہذا جس حد تک اور جیسے بھی ممکن ہو اللّٰه کے راستے پر چلتے رہیں کیونکہ نیکی رہ جاتی ھے، اور مشقت ختم ہوجاتی ھے گناہ رہ جاتا ھے، اور مزہ ختم ہوجاتا ھے
حضرت علی کرم وجہہ کا فرمان ھے کہ جانور میں خواہش اور فرشتے میں عقل ہوتی ھے مگر انسان میں دونوں ہوتی ہیں اگر وہ عقل دبا لے تو جانور اور اگر خواہش کو دبا لے تو فرشتہ
’’شیطان کا پہلا ہدف حیا ہوتی ھے۔ جب ایک بار بندہ بے حیا ہو جائے، پھر اسے کوئی برائی، برائی لگتی ہی نہیں۔‘‘
برائی کی طرف انسان دوڑ کر جاتا ھے، اور نیکی کی طرف اسے گھسیٹ کر لانا پڑتا ھے
ایک راستہ ایسا بھی ھے کہ گناہ خود چھوڑ جائے گا اللّٰه والوں کے ساتھ رہو اہل تقوی کے ساتھ رہو اہل یقین کے ساتھ رہو اہل محبت کے ساتھ.
غیر مسلم قرآن نہیں پڑھتے، نہ ہی حدیث پڑھتے ہیں، بلکہ وہ آپ کو پڑھتے ہیں۔ اس لئے اسلام کے اچھے با عمل سفیر بنیں۔
No comments:
Post a Comment