find all Islamic posts in English Roman urdu and Hindi related to Quran,Namz,Hadith,Ramadan,Haz,Zakat,Tauhid,Iman,Shirk,daily hadith,Islamic fatwa on various topics,Ramzan ke masail,namaz ka sahi tareeqa

Islam ne Aurato ko Muashare (Society) Me kya Muqam (Status) Diya hai?

Islam me Auraton ke Huqooq aur Aaj ke Modern Secular Liberal.
Islam ne Aurat ko Muashare me Kya Muqaam (Status) diya hai?

#اسلام نے #عورت کو #معاشرے میں کیا #مقام دیا ہے؟

اسلام نے عورت کو ذلت اور غلامی کی زندگی سے آزاد کرایا اور ظلم و استحصال سے نجات دلائی۔

اسلام نے ان تمام قبیح رسوم کا قلع قمع کر دیا جو عورت کے انسانی وقار کے منافی تھیں اور اسے بے شمار حقوق عطا کئے جن میں سے چند درج ذیل ہیں :

1۔ اللہ تعالیٰ نے تخلیق کے درجے میں عورت اور مرد کو برابر رکھا ہے۔ انسان ہونے کے ناطے عورت کا وہی رتبہ ہے جو مرد کو حاصل ہے، ارشاد ربانی ہے :

يَا أَيُّهَا النَّاسُ اتَّقُواْ رَبَّكُمُ الَّذِي خَلَقَكُم مِّن نَّفْسٍ وَاحِدَةٍ وَخَلَقَ مِنْهَا زَوْجَهَا وَبَثَّ مِنْهُمَا رِجَالاً كَثِيرًا وَنِسَاءً.

’’اے لوگو! اپنے رب سے ڈرو، جس نے تمہاری پیدائش (کی ابتداء) ایک جان سے کی پھر اسی سے اس کا جوڑ پیدا فرمایا پھر ان دونوں میں بکثرت مردوں اور عورتوں (کی تخلیق) کو پھیلا دیا۔‘‘
النساء، 4 : 1

2۔ اﷲ تعالیٰ کے اجر کے استحقاق میں دونوں برابر قرار پائے۔ مرد اور عورت دونوں میں سے جو کوئی عمل کرے گا اسے پوری اور برابر جزا ملے گی۔ ارشادِ ربانی ہے :

فَاسْتَجَابَ لَهُمْ رَبُّهُمْ أَنِّي لاَ أُضِيعُ عَمَلَ عَامِلٍ مِّنكُم مِّن ذَكَرٍ أَوْ أُنثَى بَعْضُكُم مِّن بَعْضٍ.

’’پھر ان کے رب نے ان کی دعا قبول فرما لی (اور فرمایا) یقیناً میں تم میں سے کسی محنت والے کی مزدوری ضائع نہیں کرتا خواہ مرد ہو یا عورت، تم سب ایک دوسرے میں سے (ہی) ہو‘‘

آل عمران، 3 : 195

۔ نوزائیدہ بچی کو زندہ زمین میں گڑھ جانے سے نجات ملی۔ یہ رسم نہ تھی بلکہ انسانیت کا قتل تھا۔

4۔ اسلام عورت کے لئے تربیت اور نفقہ کے حق کا ضامن بنا کہ اسے روٹی، کپڑا، مکان، تعلیم اور علاج کی سہولت ’’ولی الامر‘‘ کی طرف سے ملے گی۔

5۔ عورت کی تذلیل کرنے والے زمانہ جاہلیت کے قدیم نکاح جو درحقیقت زنا تھے، اسلام نے ان سب کو باطل کرکے عورت کو عزت بخشی۔

6۔ اسلام نے مردوں کی طرح عورتوں کو بھی حقِ ملکیت عطا کیا ہے۔ وہ نہ صرف خود کما سکتی ہے بلکہ وراثت کے تحت حاصل ہونے والی املاک کی مالک بھی بن سکتی ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے :

لِّلرِّجَالِ نَصيِبٌ مِّمَّا تَرَكَ الْوَالِدَانِ وَالْأَقْرَبُونَ وَلِلنِّسَاءِ نَصِيبٌ مِّمَّا تَرَكَ الْوَالِدَانِ وَالْأَقْرَبُونَ مِمَّا قَلَّ مِنْهُ أَوْ كَثُرَ نَصِيبًا مَّفْرُوضًاO

’’مردوں کے لئے اس (مال) میں سے حصہ ہے جو ماں باپ اور قریبی رشتہ داروں نے چھوڑا ہو اور عورتوں کے لئے (بھی) ماں باپ اور قریبی رشتہ داروں کے ترکہ میں سے حصہ ہے۔ وہ ترکہ تھوڑا ہو یا زیادہ (اللہ کا) مقرر کردہ حصہ ہےo‘‘

النساء، 4 : 7

7۔ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عورت کو بحیثیت ماں سب سے زیادہ حسنِ سلوک کا مستحق قرار دیا۔

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ : ایک آدمی حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ میں حاضر ہو کر عرض گزار ہوا یا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم !
میرے حسنِ سلوک کا سب سے زیادہ مستحق کون ہے؟
آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تمہاری والدہ، عرض کیا پھر کون ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : تمہاری والدہ، عرض کی پھر کون ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پھر فرمایا تمہاری والدہ، عرض کی پھر کون ہے؟ فرمایا تمہارا والد۔

بخاری، الصحيح، کتاب الأدب، باب من احق الناس بحسن الصحبة، 5 : 2227، رقم : 5626

8۔ وہ معاشرہ جہاں بیٹی کی پیدائش کو ذلت اور رسوائی کا سبب قرار دیا جاتا تھا۔ اسلام نے بیٹی کو نہ صرف احترام و عزت کا مقام عطا کیا بلکہ اسے وراثت کا حقدار بھی ٹھہرایا۔ ارشاد ربانی ہے :

يُوصِيكُمُ اللّهُ فِي أَوْلاَدِكُمْ لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْأُنثَيَيْنِ فَإِن كُنَّ نِسَاءً فَوْقَ اثْنَتَيْنِ فَلَهُنَّ ثُلُثَا مَا تَرَكَ وَإِن كَانَتْ وَاحِدَةً فَلَهَا النِّصْفُ.

’’اللہ تمہیں تمہاری اولاد (کی وراثت) کے بارے میں حکم دیتا ہے کہ لڑکے کے لئے دو لڑکیوں کے برابر حصہ ہے، پھر اگر صرف لڑکیاں ہی ہوں (دو یا) دو سے زائد تو ان کے لئے اس ترکہ کا دو تہائی حصہ ہے، اور اگر وہ اکیلی ہو تو اس کے لئے آدھا ہے۔‘‘

النساء، 4 : 11

9۔ قرآن حکیم میں جہاں عورت کے دیگر معاشرتی اور سماجی درجات کے حقوق کا تعین کیا گیا ہے وہاں بطور بہن بھی اس کے حقوق بیان کئے گئے ہیں۔ بطور بہن عورت کا وراثت کا حق بیان کرتے ہوئے قرآنِ حکیم میں ارشاد فرمایا گیا :

وَإِن كَانَ رَجُلٌ يُورَثُ كَلاَلَةً أَوِ امْرَأَةٌ وَلَهُ أَخٌ أَوْ أُخْتٌ فَلِكُلِّ وَاحِدٍ مِّنْهُمَا السُّدُسُ فَإِن كَانُواْ أَكْثَرَ مِن ذَلِكَ فَهُمْ شُرَكَاءُ فِي الثُّلُثِ مِن بَعْدِ وَصِيَّةٍ يُوصَى بِهَآ أَوْ دَيْنٍ غَيْرَ مُضَآرٍّ.

’’اور اگر کسی ایسے مرد یا عورت کی وراثت تقسیم کی جا رہی ہو جس کے نہ ماں باپ ہوں نہ کوئی اولاد اور اس کا (ماں کی طرف سے) ایک بھائی یا ایک بہن ہو (یعنی اخیافی بھائی یا بہن) تو ان دونوں میں سے ہر ایک کے لئے چھٹا حصہ ہے، پھر اگر وہ بھائی بہن ایک سے زیادہ ہوں تو سب ایک تہائی میں شریک ہوں گے (یہ تقسیم بھی) اس وصیت کے بعد (ہو گی) جو (وارثوں کو) نقصان پہنچائے بغیر کی گئی ہو یا قرض (کی ادائیگی) کے بعد۔‘‘

النساء، 4 : 12

۔ قرآنِ حکیم ہی کی عملی تعلیمات کا اثر تھا کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بیوی سے حسنِ سلوک کی تلقین فرمائی۔
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ میں ایک شخص حاضر ہو کر عرض گزار ہوا : یا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ! میرا نام فلاں فلاں غزوہ میں لکھ لیا گیا ہے اور میری بیوی حج کرنے جا رہی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا : تم واپس چلے جاؤ واپس چلے جاؤ اور اپنی بیوی کے ساتھ حج پر چلے جاؤ۔‘‘

اور اسی تعلیم پر صحابہ کرام رضی اللہ عنھم عمل پیرا رہے۔

بخاری، الصحيح، کتاب الجهاد، باب کتابة الإمام الناس، 3 : 1114، رقم : 2896

11۔ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے خواتین کے لئے بھی اچھی تعلیم و تربیت کو اتنا ہی اہم اور ضروری قرار دیا ہے جتنا کہ مردوں کے لیے۔

یہ کسی طرح مناسب نہیں کہ عورت کو کم تر درجہ کی مخلوق سمجھتے ہوئے اس کی تعلیم و تربیت نظر انداز کر دی جائے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد ہے :

الرَّجُلُ تَکُوْنُ لَهُ الْأمَةُ فَيُعَلِّمُهَا فَيُحْسِنُ تَعْلِيْمَهَا، وَ يُؤَدِّ بُهَا فَيُحْسِنُ أدَبَهَا، ثُمَّ يُعْتِقُهَا، فَيَتَزَوَّجُهَا، فَلَهُ أجْرَانِ.

’’اگر کسی شخص کے پاس ایک لونڈی ہو پھر وہ اسے خوب اچھی تعلیم دے اور اس کو خوب اچھے آداب مجلس سکھائے، پھر آزاد کرکے اس سے نکاح کرے تو اس شخص کے لئے دوہرا اجر ہے۔‘‘

بخاری، الصحيح، کتاب الجهاد، باب فضل من أسلم من اهل الکتابين، 3 : 1096، رقم : 2849

گویا مندرجہ بالا قرآنی آیات و احادیث نبوی سے پتہ چلا کہ اسلام نے عورت کو معاشرے میں نہ صرف باعزت مقام و مرتبہ عطا کیا بلکہ اس کے حقوق بھی متعین کردیئے جن کی بدولت وہ معاشرے میں پرسکون زندگی گزار سکتی ہے۔

Share:

Aaj ka Zadid Musalman aur Islamic Muashare.

Musalman  kaise Angrejo ki andha dhundh nakal kar rahe hai?
Musalmano ka Khandani nijam aur Europe Ka Cultral Dron.

مرد کے کپڑوں میں عورت کی صفائی دکھائی دیتی ھے

عورت کے لباس میں مرد کی مردانگی ظاھر ھوتی ھـــــے۔۔۔

اور لڑکیوں کے لباس میں ماں کے اخلاق نظر آتے ھیـــــں...

لڑکوں کی نیچی نگاہیں ماں باپ کی تربیت بتاتی ہے.

ھم محبت، رواداری، وفاداری، احترام اور تمام اعلیٰ اقدار پر پلی ھوئی نسل ھیـــــں۔۔۔

ھم ان مردوں اور عورتوں کے درمیان رھتے تھے جو پڑھنا لکھنا نہیں جانتے تھے، لیکن انہوں نے تعلقات اور احترام میں مہارت حاصل کی تھی...

ہم ان بچوں میں سے ہیں جو ہفتوں رشتے داروں کے گھر بغیر کسی ڈر کے قیام کرتے تھے .

ہم ان بچوں میں سے ہیں جو لڑکی اور لڑکے کے فرق کو نہیں جانتے تھے سب اکٹھے کھیلتے تھے.

انہوں نے ادب نہیں پڑھا لیکن ھمیں ادب سکھایا۔۔۔

انہوں نے فطرت کے قوانین اور حیاتیات کا مطالعہ نہیں کیا، لیکن انہوں نے ھمیں شائستگی کا فن سکھایا۔

انہوں نے رشتوں کی ایک بھی کتاب نہیں پڑھی لیکن اچھا سلوک اور احترام سکھایا۔۔۔

انہوں نے مذھب کا گہرائی سے مطالعہ نہیں کیا لیکن ھمیں ایمان کا مفہوم سکھایا۔۔۔

انہوں نے منصوبہ بندی کا مطالعہ نہیں کیا، لیکن انہوں نے ھمیں دور اندیشی سکھائی...

   ھم میں سے اکثر کو گھر میں اونچی آواز میں بولنے کی ھمت نہیں ھوئی...

    ھم وہ نسل ھیں جو گھر کے صحن میں بجلی بند ھونے پر سو جاتے تھے...

     ھم آپس میں ایک دوسرے سے بات کرتے تھے مگر ایک دوسرے کے بارے میں باتیں نہیں کرتے تھے...

    میری دلی محبت اور تعریف ان لوگوں کے لیئے جنہوں نے ھمیں یہ سکھایا
کہ
     والدین کی عزت ھوتی ھـــــے...

     استاد کی عزت ھوتی ھـــــے...

     محلے دار کی عزت ھوتی ھـــــے...

     رفاقت کی عزت ھوتی ھـــــے...
     
      رشتوں کی عزت ھوتی ھے

      اور دوستی کی عزت ھوتی ھے...

     ھم ساتویں پڑوسی کی عزت کرتے تھے.. اور بھائی اور دوست کے ساتھ اخراجات اور راز بانٹتے تھـــــے...

ان لوگوں کے لیئے جنہوں نے وہ خوبصورت لمحات گزارے، اور اس نسل کے لیئے جس نے ھمیں پرورش اور تعلیم دی، اور میں ان سے کہتا ھوں :کہ آپ میں سے جو زندہ ھیـــــں اللہ رب العـــــزت ان کی حفاظت اور صحت عطا فرمائـــــے

*جو ھمیں چھوڑ کر اس دنیا فانی سے چلے گئے ان کی  بخشش فرمائـــــے۔۔         
                 آمیـــــــــــــــــن یا رب العالمــــین

Share:

Shadi me Camera man se Dulhe Dulhan ki Videography aur Be Pardagi ka Riwaz.

Shadi ke mauke par Ghar ki Auraton ka Be Parda hona.
Shadi me Musalmano ke yahan Videography ka riwaz aur Be Pardagi.

*آسیہ عمران*
*آپے سے باہر ہوتی دلہنیں ۔۔۔۔

ایک وقت تھا بارات کی آمد پر دلہن کو چھپا دیا جاتا ۔ سسرالی گھر پہنچنے پر ہی گھونگھٹ اٹھایا جاتا.
مغرب سے پہلے دلہن نئے گھر پہنچ چکی ہوتی ۔

دلہن پر بھی الگ سا  روپ اور نکھار آتا۔ سادگی اور حیا کے حصار میں گویا چاند کا ٹکڑا ہوتی ۔

پھر بیوٹی پارلرز کو فروغ حاصل ہوا ۔ اسے نمائشی پیس کی حیثیت دینا بیوٹی پارلر ہی کا اعجاز تھا۔ 

یہی حیا کا جنازہ نکالنے کا پہلا قدم بھی تھا۔

وہ پہلی دلہن جو بیوٹی پارلر سے سج دھج کر سامنے بیٹھی ہوگی شرم سے آدھ موئی ہوئی جا رہی ہوگی۔

    یادگار لمحات کو قید کرنے  کے نام پر مووی کا آغاز ہوا۔ لمحات تو کیا قید ہوتے وہ تو شادی کو کسی اور طرف ہی لے گئے ۔ یہی مقصد بن گیا۔

وہ لڑکیاں جنھیں کسی نامحرم نظر نے نہ چھوا تھا شادی کے روز مووی کی صورت ذہنی ٹارچر کا نشانہ بننے لگیں ۔نگاہیں اٹھانا ،ملانا ، پوز بنانا ایک نامحرم کیمرہ مین کی نامناسب حرکات کو بغیر پس و پیش قبول کر لیا گیا۔

اگلے مرحلے پر  پوزز میں ترقی ہوئی دلہا ،دلہن کو ساتھ بٹھانے سے ابتدا ہوئی جو بانہوں میں  جھولنے سے ہوتی ہوئی  بہت آگے جا چکی ہے۔

یادگار مناظر سے اب  دلہن کے بجائے کیمرہ شرماتا ہے  لٹو کی طرح گھومتی ، چپکی دلہن  بھی پرانی بات ہوگئی  اب اسٹیج ان کے ڈانس سے سجنے لگا  ہے۔

آگے کیا ہونے جا رہا ہے سوچنا قطعاً مشکل نہیں ۔
ہے کوئی بند باندھنے والا ۔
جو بے حیائی سے روک کر اس مقدس فریضے کو حیادار بنا دے۔

Share:

Mard kaisi Auraton ko Dekhne ki chahat rakhte hai, Hijab Aur Parde wali ko Ya Bikni aur Chote kapde?

Mard Kaisi Auraton ko Jyada Pasand karta hai, barhna ko ya Parde wali ko.

#برہنہ_عورت

نقاب پہنی ہر لڑکی یا عورت خوبصورت لگتی ہے ایسا کیوں ہے.,کیونکہ اس سے صرف اس کی آنکھیں نظر آرہی ہوتی ہیں ،،، مرد کے اندر بہت زیادہ curiosity یعنی جستجو  ہوتی ہے جو نہی یہ curiosity ختم ہوتی جاتی ہے اسی کے ساتھ interest بھی ختم ہوتا جاتا ہے ،،، آپ نے  دیکھا ہوگا جب بھی کوئی اداکارہ یا ماڈل لڑکی دوبٹہ سر پہ کرتی ہے یا حجاب پہنتی ہے وہ پہلے سے بہت پیاری لگتی ہے ،،، جب کوئی لڑکا لڑکی محبت یا فرینڈشپ شروع کرتے ہیں پہلے پہلے وہ بہت ذیادہ بات کرتے ہیں آہستہ آہستہ یہ لیول کم ہوتا جاتا ہے کیونکہ curiosity ختم ہوتی جاتی ہے اور interest ختم ہوتا جاتا ہے ،،، آپ نے یہ بھی محسوس کیا ہوگا.

جس شخص کو آپ پسند کرتے ہیں اور وہ آپ کو  نہ ملے یا آپ سے دور ہوتا جائے یا آپ لفٹ نا کروائے بجائے نفرت کے آپ مزید اس کے محبت کرتے ہیں اور intrest پیدا ہوتا جاتا ہے ایسا کیوں ہوتا جاتا ہے کیونکہ curiosity بڑھتی جاتی ہے آپ یوں بھی کہہ سکتے ہیں .

Curiosity is directly proportional to interest  (#Naeem_Ullah_Gaddan)

لیڈی ڈیانا کہتی ہے .

""مجھ سے کالے ، گورے ،امیر ، غریب ،عیسائی ،یہودی اور مسلمان سب مجھ سے محبت کرتے تھے سوائے اس شخص کے جسے میں محبت کرتی تھی ""

انجینئر مظہر خان کہتا ہے ۔
""حاصل، لا حاصل سے ہزار گنا زیادہ بہتر ہو تو بھی لاحاصل کی چاہت مرتے دم تک رہتی ہے""

آپ ایک رشتےدار کے گھر سال میں بارہ پندرہ دفعہ جائیں اور ایک کے گھر سال میں ایک دفعہ جائیں  تو آپ کی  مہمان نوازی، قدر اس گھر میں زیادہ ہوگی جہاں آپ ایک دفعہ جاتے ہیں کیونکہ وہاں آپ بہت کم available ہیں ،،،،

Availability decreases your value (#Naeem_Ullah_Gaddan)

سبق سمجھیں ,, آپ جتنے کسی کے لئے زیادہ Available ہوں گے آپ کی قدر اتنی ہی کم ہو گی ،، جس شخص کو آپ زیادہ ٹائم دیں گے اس کے ہاں آپ کی کوئی قدر نہیں ہوں گی۔

  عورت جتنی زیادہ برہنہ ہوگی وہ اتنی  زیادہ بد صورت ہوگی کیونکہ curiosity کم سے کم ہوگی لحاظہ زیادہ سے زیادہ اپنا  آپ چھپا کے رکھیں آپ کی ویلیو اتنی ہی زیادہ ہوگی ۔
اسی لئے اسلام نے عورت کو  پردے کا حکم دیا ہے۔

**پردہ کیسے مینیج کروں۔۔۔۔*

Share:

Ek Zalim aur Magroor BADSHAH ka waqya Jisne Allah ki Takhlik ka Majak banaya.

Jab BADSHAH ne Allah ki takhlik ka Mazak banaya.

"آج کی سبق آموز کہانی"

ایک بادشاہ بہت ظالم اور جابر قسم کا تھا ...

وہ بہت مغرور بادشاہ تھا اسے اپنی طاقت پر بہت مان تھا ...

ایک دن جب وہ شکار پر گیا تو جنگل کے بیچو بیچ گزرتے ہوئے جا رہا تھا کے اسے زمین پر کچھ حرکت دکھائی دی ...

غور کرنے پر معلوم ہوا کہ وہا ایک کیڑا غلاضت کھا رہا تھا بادشاہ نے دیکھتے ہی منہ بسورا اور بہت حقارت سے کہا " کہ اگر اللہ تجھے نہ بھی پیدا کرتا تو کیا تھا "

بس یہ کہ کر چند قدم آگے گیا ہوگا کہ اسکے گھوڑے نے ٹھوکر کھائی اور بادشاہ گر کر زخمی ہو گیا...

محل واپس پہنچ کر مرہم پٹی تو کردی گئی لیکن آرام نہیں آیا اور دیکھتے ہی دیکھتے چند دنوں میں وہ چھوٹا سا زخم پورے جسم پر پھیل گیا...

بہت سے حکیموں کی سمجھ سے بالاتر تھا یہ مرض کیونکہ انہوں اس سے پہلے ایسا کوئی مرض نہیں دیکھا تھا اس لیے ان میں سے بیشتر لوگوں نے بادشاہ کو موت پیش گوئیاں دے دی تھی...

اب اپنی موت کا انتظار کرنے کی بجائے بادشاہ نی دوسرے شہر کے ماہر حکیموں کو بھی طلب کرلیا ...

اسی دوران ایک حکیم نے بادشاہ کا غور سے معائنہ کیا تو بتایا "کہ بادشاہ سلامت اصل میں آپ جس جگا گرے تھے وہاں کوئی غلاضت پڑی تھی  جس کے جراثیم زخم میں لگے ہیں اس کا ایک ہی حل ہے جنگل سے مخصوص قسم کا کیڑا ڈھونڈ کر اسے زخم پر لگایا جائے "

بادشاہ نے بغیر کسے انتظار کے سپاہیوں کی زیرنگرانی حکیم کو جنگل روانہ کردیا اور وہ کیڑا ڈھونڈ لایا...

بادشاہ نے جب کیڑا دیکھا تو اسے یاد آیا کہ وہی کیڑا تھا جسے حقارت بھرے لفظ بول کر اسنے اللہ کی تخلیق میں غسطاخی کی تھی اس لیے اسے اپنی غلطی کا احساس ہوا اس نے اللہ سے معافی مانگی اور سجدہ ریز ہو گیا اور چند دن بعد شفا یاب ہو گیا جیسے کوئی مرض تھا ہی نہیں...

تو دوستوں اس کہانی سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ اللہ نے اس دنیا میں بے شک کوئی بھی چیز بیکار یا بے مقصد پیدا نہیں کی آج جو چیز ہمیں بری اور عجیب لگ رہی ہو کیا پتا کل کو ہمیں  اسی کی ضرورت سب سے زیادہ ہو اس لیے کبھی کسی کو حقیر مت جانوں.

اپنی خاص دعائوں میں یاد رکھیے گا
اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو.
**پردہ کیسے مینیج کروں۔

Share:

Tarikh-E-Islam: Arab ke logo Shayri me Kitne maahir they? Shayri

Islam ke Aane Se pahle Arab me kaise kaise Shayer they?
Arab ke logo me Shayri ka junoon kaisa tha?
इस्लाम के आखिरी पैगंबर (रसूल) के आने से पहले दुनिया कैसी थी, उस वक्त कौन सा धर्म और सभ्यता व संस्कृति थी, कैसा शासन व्यवस्था था, वहाँ के लोगो के जिंदगी जीने का क्या तरीका था?
किसी भी कौम का राबता अगर उसके माजी ( भूतपूर्व ) से टूट जाए तो उस कौम का नाम व निशाँ तक बाकी नही रहता, उम्मत ए मुस्लेमा की तारीख क़यामत तक आने वाले  मुसलमानो के लिए एक अज़ीम सरमाया है।
کتاب: تاریخِ اسلام
ملک عرب
عنوان: شاعری

عرب جاہلیت میں ایسا کوئی شخص نہ تھا جس کو شاعری کا سلیقہ نہ ہو‘ مرد عورت بچے‘ بوڑھے‘ جوان سب کے سب تھوڑے بہت شاعر ضرور ہوتے تھے‘ گویا وہ ماں کے پیٹ سے شاعری اور فصاحت لے کر پیدا ہوتے تھے ان کی شاعری عموماً فی البدیہہ ہوتی تھی‘ سوچنے‘ غور کرنے اور مضمون تلاش کرنے کی ان کو ضرورت نہ تھی‘ ان کو اپنی فصاحت اور قادر الکلامی پر اس قدر غرور تھا کہ وہ ساری دنیا کو اپنے سامنے گونگا جانتے تھے‘ مگر قرآن کریم نے نازل ہو کر اہل عرب کے غرور فصاحت و بلاغت کی ایسی کمر توڑی اور ان تمام فصیح و قادر الکلام اہل عرب کو قرآن کریم کے مقابلہ پر ایسا نیچا دیکھنا پڑا کہ رفتہ رفتہ اہل عرب کا غرور فصاحت جاتا رہا اور سب کو کلام الٰہی کے آگے سر تسلیم خم کرنا پڑا۔

سالانہ میلوں ‘ تقربیوں اور حج کے موقعوں پر جس شخص کا قصیدہ مشاعرہ میں سب سے زیادہ بہتر قرار دیا جاتا تھا وہ فوراً سب سے زیادہ عزت و عظمت کا وارث بن جاتا تھا‘شاعروں کی عزت ان کے نزدیک بہادر سپہ سالاروں اور بادشاہیوں کے مساوی بلکہ ان سے بھی زیادہ ہوتی تھی‘ اور حقیقت یہ ہے کہ قبیلوں کو لڑا دینا‘ قبیلوں کو غیر معمولی بہادر بنا دینا‘ لڑائی کو جاری رکھنا یا اس کو ختم کرا دینا اس کے بائیں ہاتھ کا کھیل تھا‘ بہترین قصائد خانہ کعبہ پر لکھ کر لٹکا دئیے جاتے تھے‘ چنانچہ ایسے سات قصیدے جوسبع معلقات کے نام سے مشہور ہیں امرئا القیس بن حجر کندی‘ زہیر ابن ابی سلمیٰ مزنی‘ لبید بن ربیعہ‘ عمر بن کلثوم‘ عنترہ عبسی وغیرہ کے مصنفہ تھے۔

Share:

Islam Aur Pakistan: Pakistan kyu aur kis liye bana tha, Pakistan ke leaders aur Musalman?

Pakistan aur Islamic System.
Pakistan ki buniyad kis liye padi thi?
Pakistan ke Rahnuma aur Wahan ke Awam.
जम्हूरियत वह अज़्दाहा है जिसने मुसलमानो के खून के रिश्तों को भी तार तार कर दिया, आपसी भाई चारे और मुहब्बत को सियासी जमातो के बोझ ने निगल गया।
बेहयाई, बे पर्दगी और हमजिंसीयत का नंगा नाच हो रहा है, यूरोप के चंदे पर बने हमजिंसीयत फिलम जॉयलैंड, अमेरिकी चंदे पर पल रहे मुल्क पाकिस्तान मे रिलीज़ कर दिया गया है।
जॉयलैंड मूवी और पाकिस्तानी रहनुमाओ का रवैय्या.... यूरोप के लोकतंत्र जाल मे फंसा पाकिस्तान की मजबूरी।

اسلام اور پاکستان :

خاتم الانبیاء و المرسلین حضرت محمد رسول اللّٰه ﷺ نے انسانوں کو اس بات کی دعوت دی کہ وہ اللّٰه تعالیٰ کے عطاء کردہ احکام، تعلیمات، اصول، قوانین اور نظام کو اپنے جسم، گھر، معاشرے، ملک اور پوری دنیا پر نافذ کریں۔
چنانچہ حضور اقدس نے جزیرۂ عرب میں اسلامی نظامِ حیات قائم کیا۔
آپؐ کی رحلت کے بعد خلفائے راشدینؓ نے نہ صرف اسلامی نظام کو سنبھالا بلکہ دعوت و جہاد کے سلسلے کو آگے بڑھاتے ہوئے تمام مفتوحہ علاقوں میں نظام خلافت قائم کیا۔
یہ بابرکت نظام صدیوں جاری رہا، لیکن بیسویں صدی عیسوی کے پہلے ربع میں خلافتِ عثمانیہ بھی ختم ہوگئی اور یوں صدیوں بعد مسلمان نظام خلافت سے محروم ہو گئے۔ جس کے نتیجے میں مسلمان دینی، روحانی، اخلاقی، معاشرتی، اقتصادی اور عسکری حوالے سے زوال کا شکار ہیں۔

اسلامی نظام کے نفاذ سے انحراف •

جب پاکستان بن گیا تو تحریکِ پاکستان میں مرکزی کردار ادا کرنے والے علمائے کرام اور ان کے رفقاء نے اسلامی نظام کے نفاذ کا مطالبہ کیا۔ لیکن مسلم لیگی قیادت علماء کرام کے اسلامی نظام کے نفاذ کے مطالبے کو مختلف حیلوں اور بہانوں سے دانستہ ٹالتی رہی۔

ملک کا سیاسی، انتظامی، عدالتی، معاشرتی، اقتصادی، تعلیمی اور عسکری ڈھانچہ اور اس کی بنیادیں مغرب کے باطل افکار و نظریات پر قائم کی گئیں۔ ریاست اور معاشرے کے کسی شعبہ میں بھی اسلام اور اسلامی تعلیمات کو داخل نہ کیا گیا۔

مغربی نظام تعلیم کے نتائج •

ریاست کے تمام محکموں اور زندگی کے تمام شعبوں اسلامی نظامِ حیات نہ اپنانے کے نتیجے میں سات دہائیاں گذرنے کے بعد صورت حال یہ ہے کہ قیامِ پاکستان کے بعد اسلامی نظام تعلیم و تربیت کو نظر انداز کرتے ہوئے مغربی نظام تعلیم کو اپنا کر کئی نسلوں کو الحاد، بے دینی اور بے راہ روی کی طرف لے جایا گیا اور ان کے عقائد، نظریات و خیالات، احساسات و جذبات، اخلاق و اقدار اور سیرت و کردار کو بالکل بگاڑ دیا گیا ہے۔
چنانچہ اس نظام تعلیم سے تیار ہونے والی کھیپ ہی گذشتہ سات دہائیوں سے ملک کے تمام شعبوں کو سنبھالے ہوئے ہے۔ جس کا یہ نتیجہ ہے کہ پاکستان کا کوئی بھی محکمہ اور شعبہ ایسا نہیں جہاں کرپشن، بدعنوانی، لوٹ مار، خیانت اور چور بازاری نہ ہو۔

برطانوی عدالتی نظام کا راج •

پاکستان کے عدالتی قوانین اور نظام آج بھی وہی ہے جو انگریز چھوڑ کر گئے تھے اور عوام سات دہائیوں سے عدل و انصاف حاصل کرنے کے بجائے ظلم و ستم کی چکی تلے پس رہے ہیں۔ تھانہ سسٹم خرابیوں کے ساتھ عوام کو ذلیل و خوار کر رہا ہے۔

سودی نظام •

قیامِ پاکستان کے بعد اسلام کے معاشی و اقتصادی نظام کے بجائے سرمایہ دارانہ نظام کو اپنایا گیا۔

سودی بنکوں اور سودی تجارتی اداروں کے ذریعے پورے ملک کی معیشت و تجارت کو سودی نظام میں جکڑ دیا گیا۔
عالمی سودی یہودی مالیاتی اداروں آئی ایم ایف، ورلڈ بینک وغیرہ سے سودی قرضے کی بنیاد پر ملک کے نظام کو چلانے کی روایت ڈالی گئی۔
جس کا یہ نتیجہ ہے کہ آج پاکستان معاشی طور پر تباہ ہو چکا ہے۔

جمہوری سیاست کا نتیجہ •

مذہبی جمہوری سیاسی جماعتوں نے ملک کے اندر اسلامی نظام کے نفاذ کے لئے انتخابات اور ووٹ کا راستہ اپنایا۔
لیکن پاکستان کی تاریخ اس بات پر گواہ ہے کہ جمہوری سیاست کے ذریعے آج تک اسلامی نظام نافذ نہیں ہوا اور آئندہ بھی اس طریقے سے اسلامی نظام قائم ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے۔
اکابر علمائے کرام نے جمہوری سیاست میں محض اس بنیاد پر حصہ لیا تھا کہ شاید اس طریقے سے اسمبلیوں میں پہنچ کر اسلامی نظام کا نفاذ ممکن بنایا جائے۔
یاد رہے کہ حضرات اکابر علماء کرام جمہوریت کو باطل اور خلافِ اسلام نظام سمجھتے تھے۔ لیکن تاریخ نے ثابت کر دیا ہے کہ انتخابات اور ووٹ کے ذریعے اسلامی نظام نافذ نہیں ہوسکتا۔

مشکلات و مسائل کا حل اسلامی نظام ہے •

پاکستان جن حالات سے دوچار اور جن مشکلات و مسائل میں گھرا ہوا ہے اس کا حل یہی ہے کہ مسلمانوں کے تمام مسائل کے حل کا ضامن اسلامی نظام قائم کیا جائے۔

اسی طرح قیامِ پاکستان کا مقصد بھی اسلامی نظام کا نفاذ تھا۔
اسلامی نظام کا نفاذ مسلمانوں پر فرض ہے۔ اسلامی نظام کے نفاذ کے نتیجے میں پورا دین اسلام اپنی اصلی و عملی شکل میں ظاہر ہوتا ہے اور ہر باطل عقیدے، نظام اور فتنے کا خاتمہ ہوتا ہے۔
لبرل اور انگریز پرست لوگوں سے کتنے غیر مسلموں نے اسلام قبول کيا ہے ؟؟
پاکستان حکومت امریکا کے خوف سے جائیلانڈ فلم کو دوبارہ چالو کیا ؟؟

Share:

Translate

youtube

Recent Posts

Labels

Blog Archive

Please share these articles for Sadqa E Jaria
Jazak Allah Shukran

Most Readable

POPULAR POSTS