find all Islamic posts in English Roman urdu and Hindi related to Quran,Namz,Hadith,Ramadan,Haz,Zakat,Tauhid,Iman,Shirk,daily hadith,Islamic fatwa on various topics,Ramzan ke masail,namaz ka sahi tareeqa

Aaj Tak duniya me bahut bade bade waqya pesh aaye magar, Kya kisi ne Liberals ke Hatho Islam Qubool kiya hai?

Kya Kisi ne Aaj tak Liberal ke hatho Bait kiya hai?

Kya kisi Liberals, Secular aur Left ke Hatho Islam Qubool kiya hai?







क़तर के इस समारोह का बॉयकॉट क्यों हो रहा है, उसमे कैसे लोग शामिल है? 

इस दुनिया मे हर शख्स उतना ही परेशान है

जितना उसकी नजर मे दुनिया की अहमियत।

मगरिब् को असल खतरा यह है के कहीँ लोग इस्लाम की तरफ न देखने लगे वह इसलिए के हर रोज यूरोप मे आलिम, मुफक्कीर्, फलसाफि, मुवास्सिर् कुरान व् हदीस पढ़ कर इस्लाम कुबूल कर रहा है.... लेकिन मुस्लिम घरानो मे बे हया, बेशर्म और बे गैरत बनने को ही असल तरक्की समझा जा रहा है। अगर हम अंग्रेजी कल्चर (मागरिबि ) के पीछे पीछे चलते रहे तो तबाही व् बर्बादी हमारे घरों का रूख जरूर करेगी। अगर कौम के लोग कुर्सी, पैसे और इक्तदार के लिए दिन और तहजीब का मज़ाक बनाने और मुस्लिम खवातीन अंग्रेजी भेड़ियों के बहकावे मे गुमराह होती रही तो आने वाली नस्ल भेड़िया से ज्यादा डरपोक और खिंजीर से भी ज्यादा बे हया बन जायेगी।

हमे वह इस्लाम नही चाहिए जो वक्ती तौर पर निकाह, खुतबा और मैय्यत पर कुरान पढ़ने के काम आये और बाकी सारी जिंदगी के मसाइल मे अंग्रेजो के दस्तरख्वां की छोरी हुई हड्डियो पर गुजारा करे।

ہمیں وہ اسلام نہیں چاہیے جو بوقتِ نکاح, خطبہ اور بوقت نزع یٰسین پڑھنے کے کام آئے اور باقی تمام معاملاتِ زندگی میں یورپ کے دسترخوان کی چھوڑی ہوئی ہڈیوں (دیئے گئے نظام حکومت) پر گزارا کرے‘‘
مولانا ابوالکلام آزادؒ

:عجیب و غریب اسلام:::::::

دنیا میں بڑے بڑے عجیب کام ہوئے ہیں مگر

کسی لبرل یا سیکولر کے ہاتھوں کسی غیر مسلم نے اسلام قبول نہیں کیا!!!

بفرضِ محال کسی لبرل نے کسی غیر مسلم کو مسلمان کر دیا.

اس کے بعد وہ اسکو اسلام کی تعلیمات کیا بتائے گا؟؟؟

میرا جسم میری مرضی

پردہ کرنا عورت پہ ظلم و جبر ہے

خاندانی نظام بکواس ہے

داڑھی دہشت گردی کی نشانی ہے

اسلامی قوانین فرسودہ اور ظالمانہ ہیں

حج کرنا مال کا ضیاع ہے

زکوۃ جبری ٹیکس ہے؟

قربانی بے زبانوں پر ظلم ہے

نماز محض ایک ورزش ہے

شراب و زنا ہر انسان کا ذاتی فعل ہے

حقوقِ زوجین کی ادائگی جنگلی قانون ہے.

شریعت کے کسی قانون کی پاسداری لازم نہیں بلکہ جتنا اور جو دل کرے وہ کرو

ان سب کاموں کو کرنے کے بعد بھی آپ جنت کے حقدار بن جاؤ گے

آگے سے غیر مسلم کہ دین اور پھر تمہارے دین کی حدود کیا ہیں؟؟؟

تو لبرل یا سیکولر کیا جواب دے گا؟؟؟

مجھے ذاتی طور پہ لگتا ھے کہ

لبرلز نے اسلام کا لبادہ اس لئیے اوڑھ رکھا ہے کہ

اولاً تو وہ منافقِ اصلی و اعتقادی ہیں

ثانیاً کہ مرنے کے بعد مسلمان دھو مانج کے دفن کریں گے ورنہ کہیں چتا کو آگ نہ دے دی جائے

و گرنہ مذکورہ عقائد رکھنے والا کسی صورت مسلمان نہیں ہو سکتا

لہذا میرے مطابق ایک قانون ہونا چاہیے کہ لبرلز اور سیکولز کی چتا کو آگ لگائی جائے!!!

 تحریر سے نام حذف کرنا شرعاً اخلاقاً جرم ہے نام کے ساتھ کاپی کی اجازت ھے۔

✍️ #سیدمہتاب_عالم

Share:

Joyland: Pakistan me Dubara Liberals ke khauf se Joyland Movie Release kar diya.

Pakistan me Transgender Movie Joyland Ko Dubara realese kar diya gaya.

Europe ke chande par bani Movie "Joyland" Par Pakistani Rahnumao, Hukmaraan aur Liderals ka rawaiyya..

 
Muslim Khawateen Deen ki Dawat o tabligh kaise kar rahi hai?
European Chande par Bana movie.. Joyland Pakistan ke liberals ke liye tohfa hai.


ہمیں ہر حال میں کل اس فلم کو ریلیز ہونے سے روکنا ہے ورنہ آنے والی تباہی روکنا بہت زیادہ مشکل ہو جائے گا.


فلحال پاکستان کے صوبہ پنجاب میں یہ فلم بین ہوگی ہے الحمدللہ مگر ابھی ہمارا باقی سارا ملک اس کے خطرے میں ہے اور اگر یہ فلم کل ریلیز ہوگی تو پنجاب تک بھی آجائے گی اس لئے اب ہم اپنے حصے کا کام کریں گے۔۔ روکے یا نہ روکے یہ مت سوچیں۔۔

ابراہیم علیہ السلام کی آگ کو چڑیا کے پانی نے نہیں بجھا دینا تھا مگر اس چڑیا کا نام تو کوشش کرنے والوں میں لکھ دیا گیا تھا ناں۔۔۔

خاموش تماشائی بننے سے بہتر ہے اپنا کردار ادا کریں۔۔۔
کیا ہوگا یہ اللہ کا کام ہے ہم نے کیا کیا یہ ہمارا کام ہے۔۔۔ابھی ہمیں جس بات کی شدت سے ضرورت ہے وہ یہ ہے کہ ٹویٹر پر
#banjoyland

کو ٹرینڈنگ میں لانا ہے اگر وہ ہوگیا تو یہ فلم ریلیز ہونے سے رک جائے گی۔۔ فلحال جو ہیش ٹیگ ٹرینڈنگ میں ہے وہ ہے
 #releasejoyland

ہمیں زیادہ سے زیادہ ٹویٹر پر ایسی پوسٹس کرنی ہے جس میں اوپر والا ٹیگ استعمال ہو۔۔ زیادہ استعمال ہی اسے ٹرینڈنگ میں لائے گا مگر ہم سب اکیلے کچھ نہیں کرسکتے۔۔

قدم ملا کر اٹھاتے ہیں۔۔۔

قطرہ قطرہ سمندر بن جائے تو طوفان برپا کر سکتا ہے تو آئیں اب ہم مسلمان سہی معنوں میں مسلمان ہونے کا حق ادا کریں۔۔۔۔ 﫱‍﫲ایک آخری بات رکھوں گا آپ کے سامنے.....!!!!

ہر بار ہر قوم کے 3 گروہ ہوتے ہیں۔۔ ایک وہ جو شیطان کا گروہ ہوتا ہے جو برائی کے کام کرتا ہے۔

دوسرا وہ جو اللہ کا گروہ ہوتا ہے جو اس برائی کے خلاف آواز اٹھاتا ہے اور

تیسرا وہ جو خاموش ہوتا ہے کہ بھلا ہمیں کیا路‍♀️ کوئی جو مرضی کرے (اور ہمارے ہاں ایسے لوگ بہت زیادہ ہیں) اور پتہ ہے جب کسی قوم پر عذاب آتا ہے تو وہ شیطان کے گروہ اور خاموش رہنے والوں پر آتا ہے کوشش کرنے والوں پر نہیں۔۔ اب فیصلہ کرلیں۔۔

خاموش رہنا ہے یا برائی کے خلاف آواز اٹھانی ہے؟ میرا ساتھ دیں گے آپ؟ اللہ کا گروہ بننا چاہیں گے آپ ........؟

Share:

Shadi ke ek Din Pahle Khana khilane ko Walima kah sakte hai, Kya Nikah se Pahle walima ho sakta hai?

Kya Shadi se Pahle walima ho sakta hai?
Aisa dekha jata hai ke log Ladka ya Ladki ki Shadi ke ek Din Pahle Logo ko khane ki Dawat dete hai, aiese me kya yah walime me Shumar hoga? Bahut jagah ke Musalman Shadi se ek pahle khana khilane ki Rasm ko "Mehndi wale din ki roti", " Mel ki Roti" ,  India me "Matkor" Kahte hai iski Islam me haisiyat hai aur Kya yah walima Me Shumar hoga?

کیا شادی سے پہلے ولیمہ ہو سکتا ہے۔ چند سال پہلے میں نے دیہاتوں میں چند ایسی شادیوں میں شرکت کی تھی جوکہ بارات کے دن سے ایک دن پہلے جب مہمان اکٹھے ہوتے ہیں تو انکو جو کھانا کھلایا جاتا ہے اُسی کو ولیمہ کی روٹی کہتے ہیں ۔ چونکہ وہ غریب لوگ تھے اس لئے کفایت شعاری کے لئے ایسا کرتے تھے۔
ہم لوگ اس کھانے کو میل کی روٹی کہتے ہیں ۔ جبکہ آج کل اسکو مہندی والے دن کی روٹی کہتے ہیں۔

السلام علیکم ورحمةاللہ ۔۔۔

نکاح سے پہلے ولیمہ مسنون یا مشروع نہیں ہے ۔

لغت میں ولیمے کا معنی اجتماعیت ہے ، یعنی میاں بیوی کا جمع ہونا ، اس لحاظ سے اہل علم کی آراء کے مطابق ولیمہ کے تین اوقات ہیں
- نکاح کے بعد ، یعنی ولیمے کےاہتمام میں اس بات کا خیال رکھا جائے کہ نکاح کا اعلان عام ہو۔
- دلہن کی رخصتی سے پہلے
- دلہن کی رخصتی کے بعد جب کہ ازدواجی تعلق قائم ہوچکا ہو.

فقط واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

Share:

Kya Rat ko Jhhadoo dene se Barkat nahi hota, nind se Uth kar Pani pine se La ilaaj bimariyaan hoti hai?

Kya Rat me nind se jag kar Pani pine se Ghar me barkat nahi hota?
Kya nind se sokar uthne par Pani pine se La ilaaj bimari hoti hai?

السلام علیکم ۔۔اللہ پاک کی ذات سے امید ہے ہے کہ آپ بخیر وعافیت ہوں گی ❤️۔۔۔میرا آج کا سوال عجیب و غریب ہے پر رہنمائی لینا ہی مناسب سمجھا ۔۔۔ایک جگہ سنا کہ رات نیند سے اٹھ پانی نہیں پینا چاہئے اس سے لاعلاج مرض ہو ہوجاتا ہے ۔۔پر عقل یہ بات ماننے کو تیار نہیں۔ انسان کو جب پیاس لگے گی پانی پئے گا۔۔تو یہ بات سائنس اور اسلام کی رو سے کہاں تک درست ہے رہنمائی فرمائیں شکریہ ۔۔۔جزاک اللہ خیرا کثیرا ❤️

وعلیکم السلام ورحمةاللہ ۔۔۔

یہ اپنے اپنے بنائے ہوئے طور طریقے یا ٹوٹکے ہیں سسٹر ، اس کا سائینس سے بھی کوئی واسطہ نہیں اور دین میں بھی یہ بے دلیل بات ہے ، بالکل اسی طرح جیسے رات کو جھاڑو دینا بے برکتی کا سبب ہے وغیرہ وغیرہ ، ابھی نیٹ کے توسط سے دین میں بڑے بڑے مفکرین داخل ہوچکے ہیں جو دن رات اپنی دماغوں کی فیکٹریوں میں ایسے ٹوٹکے مینوفیکچر کرتے ہیں جن کا دین سے کوئی تعلق نہیں ہوتا ، باشعور اور دین کی بنیادی معلومات رکھنے والے مسلمان کے لیے معتبر وہی ہے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت اور صحابہ کے طریقہ کے مطابق ہو ۔ ۔۔۔
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

Share:

Aaj Musalman Apne juban se jyada Magribi Juban English ko tawajjo de raha hai, Angrejiyat Musalmano par Hai hai.

Magribi Prast Musalman Apne Juban Se Jyada Angreji ko tawajjo dete hai?
Bare Shaharo se lekar Chhote shahro tak Yahi haal hai Musalmano ka, Angrejiyat ke pichhe Pagal bane hue Khas kar Muslim Naw jawan.

انگریزی بولنے کی حیثیت:

میں جو انگریزی بولنے پر ٹوکتا رہتا ہوں اور بلا ضرورت بولنے سے روکتا ہوں، اس کی وجہ یہ نہیں کہ یہ کوئی ناجائز اور حرام کام ہے۔

وجہ یہ ہے کہ آج کا مسلمان انگریز کی محبت میں گرفتار ہے، دل میں اس کی محبت اور عظمت بھری ہوئی ہے۔

انگریز سے محبت کا یہ عالم ہے کہ چھوٹا سا بچہ جب توتلی زبان میں بولنا شروع کرتا ہے تو والدین اور بھائی بہن اسے انگریزی الفاظ سکھاتے ہیں۔

جب وہ غلط سلط انگریزی الفاظ بولتا ہے تو یہ خوش ہوتے ہیں۔ لیکن عربی سے لگاؤ کی یہ حالت ہے کہ بوڑھا ہو جاتا ہے مگر قرآن کے دو چار لفظ بھی صحیح نہیں کر پاتا۔

مر جاتا ہے مگر قرآن کے الفاظ صحیح نہیں ہوتے، عربی زبان تو الگ رہی قرآن صحیح نہیں ہوتا۔

میں تنبیہ صرف اس لیے کرتا ہوں کہ زبان کے الفاظ دل کی غمازی کرتے ہیں۔ افسوس کہ آج کے مسلمانوں کو قرآن سے محبت نہیں، دل میں اس کی عظمت نہیں مگر انگریز مردود کی محبت اور عظمت دل میں کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی ہے۔ بتایئے! یہ چیز خطرناک ہے یا نہیں؟

❖ مفتی رشید احمد لدھیانوی رحمہ اللّٰه
📚 خطبات الرشید، جلد 6
📄 باب : عیسائیت پسند مسلمان

‏ اردو کی ایک کتاب KG میں بچوں کو پڑھائی جاتی ہے، جس میں "ڈ" سے ڈاکٹر بتایا گیا ہے.
حیرت ہے کہ نصاب تیار کرنے والوں کو حرف "ڈ" سے اردو کا کوئی لفظ ہی نہ مل سکا اور "ڈ" سے ڈاکٹر (جو کہ اردو زبان کا لفظ ہی نہیں ہے) پر گزارہ کر لیا گیا.
اب سوشل میڈیا پر "ڈھول" پیٹ کر‏ اس بات کا "ڈھنڈورا" کرنا پڑ رہا ہے کے "ڈ" کے الفاظ "ڈالنا" کوئی اتنا مشکل امر بھی نہیں ہے.

اگر آپ کی ناراضی کا "ڈر" نہ ہوتو "ڈ" کو ذرا "ڈھونڈنا" شروع کریں.

*"ڈانٹ ڈپٹ" سے کام نہ چلے تو "ڈنڈا" بھی قدرت کا ایک تحفہ ہے۔ "ڈ" سے "ڈھول" نہ پیٹیں، "ڈگڈگی" نہ بجائیں، الفاظ کا "ڈھیر"
‏اکھٹا نہ کریں تو بھی اردو کے کنویں سے ایک آدھ "ڈول" ہی کافی ہوگا۔

"ڈبا" سے "ڈبیا" تک، "ڈراؤنے" قوانین سے لے کر تعلیم کے "ڈاکوؤں" تک، امیروں کے "ڈیروں" سے لے کر غریب کی "ڈیوڑھی" تک اور پھولوں کی "ڈالی" سے لے کر سانپ کے "ڈسنے" تک "ڈ" ہر جگہ دستیاب ہے.

‏سوچا "ڈبڈباتی" آنکھوں سے یہ "ڈاک"، بغیر کسی "ڈاکیا" اور "ڈاک خانے" کے آپ تک پہنچادوں کہ لفظوں کی مالا شاید نصاب کی کوتاہیوں کی "ڈھال" ثابت ہو".

Share:

Islamic System and Modern System: Amir Muawiya Raziyallaahu anahu Masjid me Baith kar Awam ke Masail sunte they.

Awam ki Baat sunana aur unki jarurato ko Puri karne wala Hakim.
Amir Muawiya Razi alla hu Anahu apne awam ki Khabar giri kaise karte they?

मुसलमानो के सामने जब इस्लामी निजाम की बात हो तो अक्सर दो तरह के ख्यालात वाले लोग सामने दीवार खड़ी करने आते है।
एक तरफ मगरिब् परस्त, सलेबियो के हाथो शिकशत खाये मुनाफ़िक्, खुदगर्ज़, धोकेबाज लोग जो इस्लाम को लिबरल सरमाया दाराणा ( आर्थिक शक्ति) इक्तदार (बहुमत) के मुताबिक ढालने की कोशिश करते है, ताकि बे पर्दगी, बे ह्यायाई और न्यूडीटी से होने वाली कमाई बन्द न हो, ऐसे ज्यादातर लोग  इस्लामी और मागरिबि फलसफ़ॉ से वाक़िफ़ रहते है। दूसरी तरफ वह लोग है जो अल्लाह की हाकिमीयत और इस्लामी हुकूमत के फर्जियात् से तो वाक़िफ़ है, मगर मागरिबि फल्सफ़े और ज़दीद निजाम की टेक्निकल खूबियों का इल्म रखते है। हमारी जमातो, जमीयतो, तहरिको, अहजाब वगैरह को समाजी और ज़दीद टेक्निकल उलूम पर मेहनत करने की जरूरत है।

جب تک حق پر دسترس حاصل نہ ہو جائے، ابل باطل کی کتب نہ پڑھیں۔ باطل میں کوئی قوت نہیں، لیکن آپ میں کمزوری ضرور ہے۔ علوم و فنون کی مثال پانی کی طرح ہے۔
اناڑی تالاب میں بھی ڈوب جاتا ہے، جبکہ ماہر سمندر بھی تیر کر پار کر لیتا ہے۔
فضیلة الشیخ عبد العزيز الطریفی حفظہ اللہ

مسلمانوں کے سامنے جب نظام حکمرانی کی بات ہو تو اکثر دو رویے سامنے آتے ہیں۔ ایک طرف مغرب سے مرعوب شکست خوردہ اذہان یا مفاد پرست لوگ جو اسلام کو لبرل سرمایہ دارانہ اقدار کے مطابق ڈھالنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ان کی اکثریت اسلامی اور مغربی فلسفوں سے سطحی واقفیت رکھتی ہے۔
دوسری طرف وہ لوگ ہیں جو اللہ کی حاکمیت کے تصور اور نفاذ دین کی فرضیت سے تو واقف ہیں، مگر مغربی فلسفے اور مروجہ نظام کی تکنیکی خصوصیات کا سطحی علم رکھتے ہیں۔ ہماری جماعتوں، جمیعتوں، تحریکوں، احزاب، وغیرہ کو سماجی اور اسٹریٹجک علوم پر سخت محنت کرنے کی ضرورت ہے। 
صحافی حسن عبداللہ

رعایا کی دادرسی

ایک عادل فرمانروا کے لئے رعایا کی شکایات سننا اور اس کی داد رسی ضروری ہے، امیر معاویہؓ کو اس میں اتنا اہتمام تھا کہ وہ روزانہ مسجد میں بیٹھ کر عام رعایا کو بلا استثناء آزادی سے اپنی شکایات پیش کرنے کا موقع دیتے تھے۔

علامہ مسعودی لکھتے ہین کہ امیر معاویہؓ مسجد میں کرسی رکھواکر بیٹھتے تھے اور بلا استثناء ضعیف ،کمزور، دیہاتی بچے اور لاوارث سب پیش کئے جاتے تھے اور ان میں ہر شخص ان کے سامنے اپنی اپنی شکایتیں پیش کرتا تھا، امیر معاویہؓ اسی وقت ان کے تدارک کا حکم دیتے تھے، مظلوموں کی فریاد رسی کے بعد پھر ایوان حکومت میں آتے اور تخت پر بیٹھتے اس وقت امراء اور اشراف درجہ بدرجہ باریاب ہوتے ،معمولی مزاج پرسی کے بعد جب یہ لوگ اپنی اپنی جگہ پر بیٹھ جاتے تو امیروں سے فرماتے کہ تم لوگ اشراف اس لئے کہلاتے ہو کہ تم کو اپنے سے کم درجہ کے لوگوں پر شرف بخشا گیا ہے، اس لئے تم کو چاہیے کہ جو شخص میرے پاس نہیں پہنچ سکتا، اس کی ضروریات مجھ سے بیان کرو، اس کے بعد اشراف لوگوں کی ضروریات پیش کرتے اور امیران سب کے پورا کرنے کا حکم دیتے۔

(مروج الذہب مسعودی:۲/۴۲۳،مطبوعہ مصر)
انوار اسلام.

آدمی کی اصلاح ممکن نہیں، جب تک وہ لایعنی امور کو چھوڑ کر بامقصد کام میں نہ لگے؛ اس سے امید ہے کہ خداوند کریم اس کا سینہ کھول دے!

امام مالک رحمہ اللّٰہ
(ترتیب المدارک، 1: 209)

دین سے نکلے بغیر ترقی ممکن نہیں، یہ
ایک وہم اور خیال ہے، جو اعدائے اسلام نے بعض مسلمانوں کے دلوں میں پیدا کر دیا ہے۔ جبکہ وحی، عقل اور تاریخ، سب اس پر گواہ ہیں کہ حقیقت اس کے بَرعکس ہے۔

محمد الأمين الشنقيطي رحمه الله
-------------------------------------------------

Share:

Namaj me Pair se Pair aur Kandhe se Kandha nahi milane ka anjaam kya hota hai?

Namaj ki Saff sidhi na rakhne ka Anjaam kya hoga?
Namaj ke Dauran agar Kandhe se kandha, Ghutne se Ghutna nahi milane Par Shaitan hamare Dilo me Nafrat dal deta hai.

जब तक हक पर दस्तरस् हासिल न हो जाए, अहले बातिल के कुतुब न पढ़े। बातिल मे कोई कुव्वत नही मगर आप मे कमजोरी है। उलूम व फुनून की मिशाल पानी की तरह है।
अंजान शख्स जिसे तैरना नही आता वह तालाब मे भी डूब जाता है, जबकि माहिर  शख्स समुंदर भी तैर कर पार कर लेता है।
-------------------------------------------------

آدمی کی اصلاح ممکن نہیں، جب تک وہ لایعنی امور کو چھوڑ کر بامقصد کام میں نہ لگے؛ اس سے امید ہے کہ خداوند کریم اس کا سینہ کھول دے!

امام مالک رحمہ اللّٰہ
(ترتیب المدارک، 1: 209)

≖≖ نماز کی صف سیدھی نہ رکھنے کا انجام ≖

رسول اللّٰه ﷺ نے فرمایا کہ:

نماز میں اپنی صفوں کو برابر کرلو، نہیں تو اللّٰه تعالیٰ تمہارا منہ الٹ دے گا (آپس میں پھوٹ ڈال دے گا)۔ [صحیح بخاری # 717]

اپنی صفوں کو درست کرو، کیونکہ صفوں کو سیدھا کرنے سے نماز کی تکمیل ہوتی ہے۔ [صحیح مسلم # 975]

اللّٰه کے بندو اپنی صفوں کو سیدھا رکھا کرو، ورنہ اللّٰه تعالیٰ تمہارے چہروں کے درمیان پھوٹ ڈال دے گا۔ [صحیح مسلم # 979]

اپنی صفیں برابر کرو۔ اس لیے کہ صفوں کی برابری تکمیلِ نماز میں داخل ہے۔ [سنن ابن ماجہ # 993]

صفوں کو پُر کیا کرو، کیونکہ درمیان کی خالی جگہ میں شیاطین گھس جاتے ہیں۔ [مسند احمد # 12114]

تم اس طرح صف بندی کیوں نہیں کرتے جیسا کہ فرشتے اپنے رب کے سامنے صف بندی کرتے ہیں۔ پہلے اگلی صفوں کو مکمل کرتے ہیں اور صفوں کے خلا کو پُر کرتے ہیں۔ [مسند احمد # 20063]

پہلے اگلی پھر اس کے بعد والی صفوں کو مکمل کیا کرو اور کوئی کمی ہو تو وہ آخری صف میں ہونی چاہئے۔ [مسند احمد # 12771]

(نماز کی) صفوں کو سیدھا رکھا کرو، کندھوں کو ملا لیا کرو اپنے بھائیوں کے ہاتھوں میں نرم ہو جایا کرو، (نماز کی صف کو) درمیان میں خلا پُر کرلیا کرو، کیونکہ شیطان بکری کے چھوٹے بچوں کی طرح تمہاری صفوں میں گھس جاتا ہے۔ [مسند احمد # 21237]

بیشک اللّٰه اور اس کے فرشتے صفوں کو ملا کر رکھنے والوں پر رحمت بھیجتے ہیں اور جو شخص صفوں کا درمیانی خلاء پُر کردے اللّٰه اس کا ایک درجہ بلند کر دیتا ہے۔ [مسند احمد # 23490]

اپنی صفوں کو سیدھا کرو۔ اللّٰه کی قسم! ضرور تم اپنی صفوں کو سیدھا کرو، ورنہ اللّٰه تعالیٰ تمہارے دلوں کے درمیان مخالفت ڈال دے گا۔
[سنن کبریٰ للبیہقی # 356]

اپنی صفوں کو خوب ملاؤ اور انہیں باہم قریب بناؤ، گردنوں کو برابر و مقابل رکھو۔ اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! میں شیطان کو دیکھتا ہوں کہ وہ بکری کے بچے کی طرح صفوں کے شگاف میں داخل ہو جاتا ہے۔
[مشکوٰۃ المصابیح # 1093]

Share:

Joyland: Transgender Movies par Pakistani Leader Kyu khamosh hai, unke Is rawaiyye ki wazah.

Pakistan me Transgender Par bni movies kyu ban nahi hua?

जम्हूरियत वह अज़्दाहा है जिसने मुसलमानो के खून के रिश्तों को भी तार तार कर दिया, आपसी भाई चारे और मुहब्बत को सियासी जमातो के बोझ ने निगल गया। 
बेहयाई, बे पर्दगी और हमजिंसीयत का नंगा नाच हो रहा है, यूरोप के चंदे पर बने हमजिंसीयत फिलम जॉयलैंड, अमेरिकी चंदे पर पल रहे मुल्क पाकिस्तान मे रिलीज़ कर दिया गया है। 
जॉयलैंड मूवी और पाकिस्तानी रहनुमाओ का रवैय्या.... यूरोप के लोकतंत्र जाल मे फंसा पाकिस्तान की मजबूरी।

Transgender act, Transgender Movies pe pakistani rahnumao ka rawaiyya.
Pakistan me Transgender act kyu pass kiya gaya hai? 

اس جموریت نے سارا خانہ خراب کر رکھا ہے, سب مسلمان اتحاد کر کے خلافت کا اعلان کریں تب ہی انگریز سے جان چوٹے گی ورنہ حرام انگریز کے کتے سیاست دان ہم سے اسلامی کلچر چھیں لیں گے اور بے حیا اور بے غیرت کر کے ہمیں ختم کر دیں گے.

غیرت ہے بڑی چیز ۔۔۔
ہم جنس پرستی اور سود پر ڈرامہ بازی اور LGBT ایجنڈا

#ذرا_سی_بات_محمد_عاصم_حفیظ

پاکستان میں ہم جنس پرستی کے موضوع پر بنی فلم جوائے لینڈ پر پہلے پابندی لگی اور اب اجازت دے دی گئی ہے ۔

اقوام متحدہ کی فنڈنگ سے بنی فلم کو کون روک سکتا تھا ۔؟
جب آپ کی قسط آئی ایم ایف اور جان ایف اے ٹی ایف کے شکنجے میں جکڑی ہو ۔ دوسری طرف قطر کے سکیورٹی چیف کا بیان ہے کہ یہاں فٹ بال ورلڈ کپ کے موقعے پر ہم جنس پرستی کے ایجنڈے کے فروغ کی ہرگز اجازت نہیں ۔ وہ کہتے ہیں کہ ہم ایک ماہ کے ورلڈ کپ کی خاطر اپنا دین نہیں بدل سکتے ۔

اپنے معاشرے کی تذلیل کی اجازت نہیں دیں گے ۔۔

دوسری طرف ہم ہیں ۔ قرض لیکر عیاشی کرنے والے اور سامراج کے غلام ۔۔

" جوائے لینڈ" فلم ایک چیز ہے ۔ یہ ایک سلسلہ ہے جو کب سے چل رہا ہے اور آئیندہ بھی چلتا رہے گا ۔

سود ۔ ایل جی بی ٹی ۔ وقف املاک ۔ ایف اے ٹی ایف سمیت کئی ایشوز ایسے ہیں جن معاملات پر آپ کا ملک مکمل طور پر عالمی سامراج کے شکنجے میں ہے ۔

آپ گالیاں دے سکتے ہیں ۔ برا بھلا کہہ سکتے ہیں ۔ احتجاج کر سکتے ہیں ۔ جلاؤ گھیراؤ کر سکتے ہیں ۔ سوشل میڈیا پر مہم چلا سکتے ہیں ۔ جو دل میں آئے کر سکتے ہیں لیکن یہ ایجنڈا نہیں بدل سکتے ۔

کسی کی بھی حکومت ہو ۔ آپ کو آئی ایم ایف کی شرائط پوری کرنا ہوں گیں ۔ آپ کی قسطیں ۔ ایف اے ٹی ایف کی لسٹ اس کی مرہون منت ہے ۔

ایک پارٹی اپوزیشن میں ہو تو وہ دوسری پر تنقید کر سکتی ہے۔
جب خود اقتدار میں آئے تو وہی اس ایجنڈے کی محافظ بن جاتی ہے۔

آپ کے پاس مکمل اختیار ہے کہ جب آپ کا ناپسندیدہ حکمران ہو تو بھرپور تنقید کر لیں ۔

اس کو کٹہرے میں کھڑا کر لیں ۔
اگر بات آپ کے پسندیدہ لیڈر پر آ رہی ہو تو خاموش رہ لیں ۔۔ لیکن دراصل یہ معاملہ ان کے بس کا ہے ہی نہیں ۔

وہ سب بھی آپ کی ہی صف میں کھڑے ہیں ۔

بیک وقت مجبور اور مجرم ۔۔
آپ ذرا یاد کریں کہ مشرف دور میں حدود آرڈیننس سے سلسلہ شروع ہوا ۔
کئی حکومتیں آئیں ۔ چہرے بدلے ۔ پارٹیاں بدلیں ۔ لیکن معاشرتی تبدیلی ۔ قوانین بدلنے کا سلسلہ جاری ہے ۔
یہ سب ایک مکمل منصوبہ بندی کے تحت چلنے والا ایجنڈا ہے ۔
یہاں انکار کی گنجائش نہیں ہے ۔ کیونکہ اس سے معیشت جڑیں ہے ۔
مملکت خداد ۔ ارض پاک کے تمام تر طاقتور حلقوں کی تنخواہیں ۔ مراعات ۔ عیاشیاں ۔ بیرونی تعلقات ۔ وہاں موجود خاندانوں کا تحفظ ۔ ملٹی نیشنل کمپنیوں کے مفادات ۔ عالمی معاہدے اور بہت کچھ ۔۔

جس فلم کی پروموشن نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی کرے اور فنانسر اقوام متحدہ ہو ۔۔ اسے کون روک پائے گا ۔۔ وقتی روک بھی لیا تو ایجنڈے کو کون روک پائے گا ۔

صرف اس صورت نکل سکتے ہیں کہ معاشی خود کفیل ہوں ۔ آپ قطر ہوں ۔ کویت ہوں ۔ سعودی عرب ہوں ۔ انڈونیشیا ہوں ۔ ملائیشیا ہوں ۔۔ پھر گنجائش نکلتی ہے کہ آپ کہہ سکیں کہ ہم "نہیں مانتے" ۔۔

ورنہ حکومتیں بدل جائیں گیں ۔ چہرے بدل جائیں گے ۔ بدل دئیے جائیں گے ۔ حکومتیں الٹا دی جائیں گیں ۔ سب کچھ بدل سکتا ہے لیکن ایجنڈا وہی رہے گا جو عالمی طاقتوں کی جانب سے نافذ کیا جانا ہے ۔۔

" جوائے لینڈ" ایک فلم ہے ۔ اسے نمائش سے روکنا چاہیے ۔ اجازت دینے والے بے شرم اور گھٹیا ترین ہیں ۔ ایسی حرکتوں پر ردعمل دینا چاہیے ۔

لیکن سوال پھر وہی ہے کہ جب آئی ایم ایف کی قسط پر بھنگڑے ڈالے جاتے ہیں ۔ ایف اے ٹی ایف کی لسٹ میں بہتری کو ملکی سلامتی کے ساتھ جوڑ دیا جاتا ہے ۔

اس کی خاطر پورے معاشرے کو داؤ پر لگا دیا جاتا ہے ۔ تو پھر ایک جوائے لینڈ فلم پر احتجاج محض دل کو تسلی دینے کی ہی بات ہے ۔

حدود آرڈیننس ۔ شادی کی عمر ۔ خواتین و ٹرانس جینڈر کوٹے ۔ ڈومیسٹک وائیلنس ایکٹ ۔ سمیت ان گنت قوانین اور اقدامات ہو چکے ہیں ۔ ایجنڈا جاری ہے ۔ نافذ ہو رہا ہے ۔ تو اسی کا تسلسل جوائے لینڈ فلم کو بھی سمجھ لیں ۔۔

ہر صاحب شعور کو اس پر سراپہ احتجاج ہونا چاہیے ۔

جو بھی صاحب اختیار ہے وہ مجرم بھی ہے ۔ جس کے ہاتھوں کوئی بھی شرمناک حرکت سرزد ہو اسے شرم سے ڈوب مرنا چاہیے ۔
جو اس معاشرے میں بے راہ روی کا باعث بنے ۔ سماجی روایات کو پامال کرکے رکھ دے ۔ جو صاحب اقتدار ہیں وہ مجرم ہیں ۔
لیکن انتہائی ادب کے ساتھ دینی طبقے اور اس معاشرے کے باشعور احباب سے گزارش ہے کہ یہ دو تین روز کے احتجاج ۔ کسی وقتی آہ و بکا اور جذباتی نعروں کا معاملہ نہیں ہے ۔

اگر واقعی اپنا معاشرہ اور اپنی دینی روایات بچانی ہیں ۔ معاشرے کو ۔ ملک کو ایل جی بی ٹی ایجنڈے سے بچانا ہے تو پھر سب مل بیٹھیں ۔

اصل وجوہات پر بات کریں ۔ متحد ہوں اور قوم کو اس بارے میں شعور دیں ۔ ایسا نہیں کہ چند دن کا احتجاج ہوا ۔ شور ہوا ۔ ایک معاملے کو وقتی دبایا گیا اور پھر کسی نئی شکل میں خفیہ طور پر اس سے بھی بدتر انداز میں نافذ بھی کر دیا گیا ۔

ابھی تک تو یہی ہو رہا ہے ۔ ذرا یاد کریں کب کب احتجاج ہوئے تھے ۔
سود ۔ بنکنگ سسٹم ۔ حدود آرڈیننس ۔ آسیہ بی بی کیس ۔ رمشہ ۔ ریمنڈ ڈیوس ۔ وومن پروٹیکشن بل ۔ عورت مارچ ۔ ٹرانس جینڈر ایکٹ ۔ فرانس کی گستاخی ۔ سمیت ان گنت مواقعے ہوں گے جب بھرپور احتجاج ہوئے ۔ بڑی بڑی ریلیاں ہوئیں ۔ کمال تو یہ کہ اس وقت کی اپوزیشن نے خود احتجاج میں شرکت کی ۔ اور پھر جیسے ہی انہیں حکومت ملی تو ان کے ہاتھوں وہی کام لیا گیا ۔

یہ سلسلہ جاری رہے گا ۔ جب تک ایجنڈے کے نفاذ کو روکنے کا بندوبست نہیں ہو جاتا ۔

ایک بار پھر یاد دہانی کرا دیں کہ ایل جی بی ٹی اقوام متحدہ کا ایجنڈا ہے ۔ عورت مارچ ۔ ٹرانس جینڈر اس کے تحت ہوتے ہیں ۔ فنڈنگ انٹرنیشنل این جی اوز کرتی ہیں ۔ یہ سب کچھ آئی ایم ایف اور ایف اے ٹی ایف سے جڑے معاملات ہیں ۔ جب تک وہ شکنجہ نہیں توڑا جاتا ۔ اس پر احتجاج ۔ ریلیاں اور جذباتی نعرے محض نعرے ہیں ۔ وقتی جوش و خروش ہے اور انتہائی معذرت کے ساتھ ۔۔ انتہائی معذرت کے ساتھ ایک " لاحاصل" مشق ہے ۔۔

اگر واقعی سب بدلنا ہے تو معاشی استحکام کے لیے جدوجہد کریں ۔ عالمی شکنجے سے نکلیں ۔ قوم کو متحد کریں ۔
عوامی طاقت کا اظہار کریں ۔ جذبات کے ساتھ ساتھ مستقل اور سنجیدہ کوشش کے لیے ادارے بنائیں ۔

ایسے امور پر نظر رکھنے کے لیے تھنک ٹینک ہوں ۔

عوامی رہنمائی اور آگاہی کے لئے پلیٹ فارم ہوں ۔

یہ چند دن کا احتجاج ۔ چند ریلیاں ۔ چند جذباتی تقاریر اور محض سوشل میڈیا کمپین نہ ہو بلکہ مستقل بنیادوں پر مضبوط پلاننگ کے ساتھ ایک مربوط لائحہ عمل ۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو ہم اس ایجنڈے کے نفاذ میں رکاوٹ بن سکتے ہیں اور
ان شاءاللہ روک بھی سکتے ہیں ۔

Share:

Jannat me Mardo ko Hooren milegi to Auraton ko kya milega, Duniya me Koi Khawateen Agar Ek se Jyada Mardo se Shadi ki hogi to wah Jannat me kis ke sath rahegi?

Agar Jannat me Mard ko Hooorein milegi to Aurato ko kya milega?

Sawal: Quran me Jagah Mardo Mardo ke liye Hooron ka Zikr hai, magar Auraton ke liye Zikr nahi, to Jannat me Auraton ko kya Milega? Jis aurat ki Shadi nahi hui ya Duniya me ek se jyada mardo se Shadi hui ya uska Shauhar Jahannum me hoga to wah Jannat me kis ke sath rahegi?


"سلسلہ سوال و جواب نمبر-196"
سوال_قرآن میں جگہ جگہ مردوں کے لیے حوروں کا ذکر ہے، مگر عورتوں کے لیے ذکر نہیں، تو جنت میں عورتوں کو کیا ملے گا؟ اور جس عورت کی شادی نہیں ہوئی یا دنیا میں ایک سے زائد مردوں سے شادی ہوئی یا اسکا شوہر دوزخ میں گیا تو وہ جنت میں کس کے ساتھ رہے گی؟

Published Date: 23-1-2019

جواب:
الحمدللہ:

*انسانی ذہن تجسس و سوالات کی آماجگاہ ہے سوالات پیدا ہوتے رہتے ہیں اگر انکے جوابات نہ دیے جائیں تو شکوک وشبہات اپنی جگہ لینے لگتے ہیں،یہ سوال بہت سے لوگ پوچھ چکے ہیں کہ جنت میں مردوں کو تو حوریں ملیں گی تو جو عورتیں ہوں گی انکو کیا ملے گا ؟ یہ ناانصافی نہ ہوگی کہ انکے لیے کوئی نہیں تو اس سوال کا مختصر پیرائے میں جواب قرآن و حدیث کے مطابق دینے کی کوشش کرتے ہیں،*

اسلام ایک مکمل دین ہے اس قدر مکمل کہ انسانوں کے حقوق سے لے کر جانوروں کے حقوق بھی اس دین نے ہمارے سامنے رکھ دیے ہیں عورت کو جو مقام و مرتبہ اسلام نے دیا ہے وہ کوئی مذہب نہ دے سکا،

اگر تو آپ یہ پوچھنا چاہتے ہیں کہ مرد کو بہت سی عورتیں اور حوریں ملیں گی اور عورتوں کو کتنے مرد ؟

تو یہ انتہائی واہیات بات ہے اور میں جانتا ہوں کہ آپ میں سے کسی کا یہ مطلب نہیں ہو سکتا،لیکن اس بات کی بھی وضاحت کرتے چلیں،
*کیا دنیا میں کسی بھی مہذب معاشرے میں یہ قابل قبول ہے کہ ایک عورت کے متعدد شوہر ہوں .اگرچہ یہ عادت یعنی پولی گیمی افریقہ کے بہت پرانے معاشروں میں اور ہندو مت میں بھی کسی صورت میں موجود رہی ہے،مگر ایک ذرا سا بھی سمجھ دار اور غیرت مند شخص اس کے جواز کے لیئے کوئی رائے قائم کر سکتا ہے کیا.؟؟؟.......ہرگز نہیں ہرگز نہیں...
پھر اللہ سے بڑا غیرت مند کون ہے،
اللہ سے بڑا عزت دار کون ہے ...
کیا اللہ کے ہاں ایسی بات کو گوارا کیا جا سکتا ہے؟؟؟

*دوسری بات کہ*
قرآن میں جگہ جگہ حوروں کا ذکر نہیں نہیں،بلکہ جنت کی نعمتوں کا تذکرہ ہے جو ہر مومن مرد و عورت کو یکساں طور پر ملیں گی، حوروں کا تذکرہ قرآن میں تقریباً صرف چار مقامات پر ہے,اب رہا آپ کا سوال کہ عورتوں کو جنت میں کیا ملے گا، تو واضح رہے کہ قرآن نے اس حوالے سے بالکل صراحت کے ساتھ جو لفظ استعمال کیا ہے وہ زوج (ازواج) کا ہے ۔جس کے معنی جوڑا یعنی Spouseکے ہیں ۔ یعنی مرد و عورت دونوں کے لیے جوڑے ہوں گے،

*لفظ حور جو قرآن کریم میں چار مختلف مقامات پراستعمال ہوا ہے*

أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

كَذٰلِكَ  وَزَوَّجۡنٰهُمۡ بِحُوۡرٍ عِيۡنٍؕ
’’یوں ہی ہوگا اور ہم ان کا نکاح کردیں گے بڑی بڑی آنکھوں والی حوروں سے۔‘‘
(الدخان :54)

مُتَّكِـــِٕيۡنَ عَلٰى سُرُرٍ مَّصۡفُوۡفَةٍ‌ ۚ وَزَوَّجۡنٰهُمۡ بِحُوۡرٍ عِيۡنٍ
ایسے تختوں پر تکیہ لگائے ہوئے ہوں گے جو قطاروں میں بچھائے ہوئے ہیں اور ہم نے ان کا نکاح سفید جسم، سیاہ آنکھوں والی عورتوں سے کردیا، جو بڑی بڑی آنکھوں والی ہیں۔‘‘
(الطور : 20)

حُوۡرٌ مَّقۡصُوۡرٰتٌ فِى الۡخِيَامِ‌
سفید جسم، سیاہ آنکھوں والی عورتیں، جو خیموں میں روکی ہوئی ہیں۔۔‘‘
(الرحمٰن :72)

وَحُوۡرٌ عِيۡنٌۙ
كَاَمۡثَالِ اللُّـؤۡلُـوٴِالۡمَكۡنُوۡنِ‌ۚ
’’اوران کے لیے خوبصورت آنکھوں والی حوریں ہوگی، ایسی حسین جیسے چھپا کر رکھے ہوئے موتی۔‘‘
(الواقعۃ : 23,22)

*حور کا مطلب*
قرآن کریم کے بہت سے مترجمین نے لفظ حور کا ترجمہ خصوصاً اردو تراجم میں خوبصورت دوشیزائیں یا لڑکیاں کیا ہے۔ اس صورت میں وہ صرف مردوں کے لیے ہوں گی۔ تب جنت میں جانے والی عورتوں کے لیے کیا ہوگا؟

لفظ ’’حُوْر‘‘ فی الواقع اَحْوَرْ (مردوں کے لیے قابل اطلاق) اور حَوْرَاء ( عورتوں کے لیے قابل اطلاق) دونوں کا صیغہ ٔ جمع ہے اور یہ ایک ایسے شخص کی طرف اشارہ کرتا ہے جس کی آنکھیں حَوْرَ سے متصف ہوں، جو جنت میں جانے والے مردوں اورخواتین کی صالح ارواح کو بخشی جانے والی خصوصی صفت ہے اور یہ روحانی آنکھ کے سفید حصے کی انتہائی اجلی رنگت کو ظاہر کرتی ہے،

دوسری کئی آیات میں قرآن کریم میں فرمایا گیا ہے کہ جنت میں تمھارے ازواج، یعنی جوڑے ہوں گے۔ اور تمھیں تمھارا جوڑا یا پاکیزہ ساتھی عطاکیا جائے گا۔ 

ارشاد باری تعالیٰ ہے:
وَبَشِّرِ الَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ اَنَّ لَهُمۡ جَنّٰتٍ تَجۡرِىۡ مِنۡ تَحۡتِهَا الۡاَنۡهٰرُ‌ؕ ڪُلَّمَا رُزِقُوۡا مِنۡهَا مِنۡ ثَمَرَةٍ رِّزۡقًا ‌ۙ قَالُوۡا هٰذَا الَّذِىۡ رُزِقۡنَا مِنۡ قَبۡلُ وَاُتُوۡا بِهٖ مُتَشَابِهًا ‌ؕ وَلَهُمۡ فِيۡهَآ اَزۡوَاجٌ مُّطَهَّرَةٌ ‌ۙ وَّهُمۡ فِيۡهَا خٰلِدُوۡنَ
ترجمہ:
اور ان لوگوں کو خوش خبری دے دے جو ایمان لائے اور انھوں نے نیک اعمال کیے کہ بیشک ان کے لیے ایسے باغات ہیں جن کے نیچے سے نہریں بہتی ہیں، جب کبھی ان سے کوئی پھل انھیں کھانے کے لیے دیا جائے گا، کہیں گے یہ تو وہی ہے جو اس سے پہلے ہمیں دیا گیا تھا اور وہ انھیں ایک دوسرے سے ملتا جلتا دیا جائے گا، اور ان کے لیے ان میں نہایت پاک صاف بیویاں ہیں اور وہ ان میں ہمیشہ رہنے والے ہیں۔
(سورہ البقرۃ : 25)

وَالَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ سَنُدۡخِلُهُمۡ جَنّٰتٍ تَجۡرِىۡ مِنۡ تَحۡتِهَا الۡاَنۡهٰرُ خٰلِدِيۡنَ فِيۡهَاۤ اَبَدًا‌ ؕ لَـهُمۡ فِيۡهَاۤ اَزۡوَاجٌ مُّطَهَّرَةٌ  وَّنُدۡخِلُهُمۡ ظِلًّا ظَلِيۡلًا
ترجمہ:
اور جو لوگ ایمان لائے اور انھوں نے نیک اعمال کیے ہم انھیں عنقریب ایسے باغوں میں داخل کریں گے جن کے نیچے سے نہریں بہتی ہیں، ہمیشہ ان میں رہنے والے ہیں ہمیشہ، ان کے لیے ان میں نہایت پاک صاف بیویاں ہوں گی اور ہم انھیں بہت گھنے سائے میں داخل کریں گے۔۔‘‘
(النساء :57)

لہٰذا لفظ ’’ حُور‘ ‘ کسی خاص جنس یا صنف کے لیے مخصوص نہیں۔ علامہ محمد اسد نے لفظ حور کا ترجمہ خاوند یا بیوی (Spouse)کیا ہے ،
جبکہ علامہ عبداللہ یوسف علی نے اس کا ترجمہ ساتھی (Companion)کیا ہے،

*چنانچہ بعض علماء کے نزدیک جنت میں کسی مرد کو جو حور ملے گی وہ ایک بڑی بڑی چمکتی ہوئی آنکھوں والی خوبصورت دوشیزہ ہوگی جبکہ جنت میں داخل ہونے والی عورت کو جو ساتھی ملے گا وہ بھی بڑی بڑی روشن آنکھوں والا ہوگا*

علماء کا خیال ہے کہ قرآن میں جو لفظ ’’حور‘‘ استعمال ہوا ہے اس سے مراد صرف خواتین ہیں کیونکہ اس کے بارے میں خطاب مردوں سے کیا گیا ہے۔ اس کا وہ جواب جو سب قسم کے لوگوں کے لیے لازماً قابل قبول ہو، حدیث مبارک میں دیا گیا ہے۔

صحیح بخاری میں حدیث ہے : 
قَالَ اللہ تَبَارَکَ وَتَعَالی: اَعْدَدْتُّ لِعِبَادِیَ الصَّالِحِینَ مَا لَا عَیْنٌ رَاَتْ، وَلَا اُذُنٌ سَمِعَتْ، وَلَا خَطَرَ عَلَی قَلْبِ بَشَرٍ ’’
اللہ تعالیٰ فرماتا ہے :
میں نے اپنے نیک بندوں کے لیے وہ کچھ تیار کر رکھا ہے جسے ان کی آنکھوں نے دیکھا ہے نہ ان کے کانوں نے سنا ہے اور نہ کسی انسان کے دل میں اس کا خیال گزرا ہے ۔‘‘
(صحیح البخاری ، التفسیر ، حدیث: 4779) 

حدیث کے لفظ عِبَاد میں مرد اور عورت دونوں شامل ہیں،لہذا مردوں کا جوڑا عورتوں کے ساتھ اور عورتوں کا مردوں کے ساتھ بنایا جائے گا۔

*اور قرآن میں زوج کا لفظ اس لیے استعمال کیا گیا کہ یہ کہنا کہ عورتوں کو مرد دیے جائیں گے، حیا کے منافی تھا،*

رہا سوال حوروں کے خصوصی تذکرے کا تو انسانی نفسیات کا ہر طالب علم جانتا ہے کہ اس معاملے میں مردوں کی نفسیات عورتوں سے ذرا مختلف رہی ہے۔ اس نفسیات کی تفصیل یہاں بیان کرنا ممکن نہیں ہے۔

البتہ اس کی ایک جھلک دیکھنی ہے تو موجودہ دور کے میڈیا میں اشتہارات کی صنعت اور ان میں عورتوں کے استعمال کودیکھ لیجیے یا تاریخ کے اوراق میں طاقتور لوگوں کے حرم کی داستانوں کی تفصیلات پڑ ھ لیجیے،
اسی نفسیات کی بنا پر قرآن بھی بعض مقامات پر حوروں کا ذکر کر دیتا ہے، وگرنہ اس کا اصولی موقف جنت کی ان نعمتوں کے بارے میں جن کی طلب فطرتِ انسانی میں پائی جاتی ہے ،

اللہ پاک فرماتے ہیں:

اور تم کو اس (جنت) میں ہر وہ چیز ملے گی جس کو تمہارا دل چاہے گا اور تمہارے لیے اس میں ہر وہ چیز ہے جو تم طلب کرو گے ،
(سورہ فصلت:آئیت نمبر_31)

*جنت کی نعمتوں کے حوالے سے جب کوئی سوال پیدا ہو تو قرآن کی اس آیت کو پڑھ لیا کریں ہر سوال کا جواب اس مختصر آیت میں پوشیدہ ہے*

اور آپ کے علم میں ہونا ضروری ہے کہ،
 اللہ تعالی نے اپنی کتاب میں ارشاد فرمایا ہے:آپ کا رب کسی پر ظلم نہیں کرے گا (الکھف _49)

اور دوسرے مقام پر فرمایا :
( بے شک اللہ تعالی ایک ذرہ برابر بھی ظلم نہیں کرتا اور اگر کوئی نیکی ہو تو اسے دگنی کر دیتا ہے اور اپنے پاس سے بہت بڑا ثواب دیتا ہے )
(سورہ النساء / 40)

اللہ تعالی نے اس شریعت کو مردوں اور عورتوں کے لۓ برابر نازل کیا ہے قرآن کریم میں جہاں بھی مردوں کو خطاب ہے وہی عورتوں کو بھی ہے اور جہاں پر حکم میں مردوں کو خطاب کیا گیا ہے اس میں عورتیں بھی داخل ہیں الا یہ کہ کوئی ایسی دلیل ہو جہاں پر مردوں اور عورتوں کے درمیان فرق کیا گیا ہو مثلا جہاد اور حیض اور ولی کے احکام میں فرق ہے وغیرہ ۔

*اور اس بات کی دلیل کہ جہاں پر مذکر کا صیغہ استعمال ہوا اور اس میں مونث یعنی عورتیں بھی داخل ہیں*

 عائشہ رضی اللہ عنہا کی مندرجہ ذیل حدیث ہے :
عائشہ رضی اللہ عنہا بیان فرماتی ہیں کہ :
< رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایسے شخص کے متعلق سوال کیا گیا کہ جو ( اپنے کپڑوں میں ) گیلا پن (تری) پاتا ہے لیکن اسے احتلام کا یاد نہیں تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا وہ غسل کرے اور اس شخص کے متعلق جسے احتلام ہوا لیکن گیلا پن نہیں پاتا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا اس پر غسل نہیں ہے تو ام سلیم رضی اللہ عنہا کہنے لگیں عورت دیکھے تو کیا اس پر بھی غسل ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہاں اس پر بھی اس لیۓ کہ عورتیں مردوں کی طرح ہیں )
(سنن ابو داؤد حدیث نمبر-236)

اور ایک روایت میں یہ الفاظ ہیں کہ
آپ نے فرمایا:
عورتیں بھی ( شرعی احکام میں ) مردوں ہی کی طرح ہیں
(سنن ترمذی حدیث نمبر 113)
( صحیح الجامع حدیث نمبر 2333)

________&_______

*اور یہ کہ آخرت میں عورت کو جنت میں کیا بدلہ ملے گا تو اس کے متعلق ذیل میں کچھ آیات اور احادیث پیش کی جاتی ہیں*

ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو کہا اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں نے ہجرت کے معاملہ میں اللہ تعالی کو عورتوں کا ذکر کرتے ہوئےنہیں سنا تو اللہ تعالی نے یہ آیت نازل فرمائی :

( تو ان کے رب نے ان کی دعا قبول فرما لی کہ بیشک میں تم میں سے کسی کام کرنے والے کے کام کو خواہ وہ مرد ہو یا عورت ہر گز ضائع نہیں کرتا تم آپس میں ایک دوسرے کے ہم جنس ہو تو وہ لوگ جنہوں نے ہجرت کی اور اپنے گھروں سے نکال دیۓ گۓ اور جنہیں میری راہ میں ایذا اور تکلیف دی گئي اور جنہوں نے جہاد کیا اور شہید کر دۓ گۓ میں ضرور اور لازمی ان کی برائیاں ان سے معاف کر دوں گا اور یقینا انہیں ان جنتوں میں داخل کروں گا جن کے نیچے سے نہریں جاری ہیں یہ اللہ تعالی کی طرف سے ثواب اور اجر ہے اور اللہ تعالی کے پاس ہی بہترین ثواب ہے )
(سورہ آل عمران آئیت نمبر_ 195)

(سنن ترمذی حدیث نمبر 3023)

ابن کثیر رحمہ اللہ اس آیت کی تفسیر میں فرماتے ہیں :
( اللہ تعالی کا فرمان ہے ( ان کے رب نے ان کی دعا قبول فرما لی) یعنی ان کے رب نے قبول فرما لیا اور اللہ تعالی کا یہ فرمان ( بیشک میں تم میں سے کسی کام کرنے والے کے کام کو خواہ وہ مرد ہو یا عورت ہرگز ضائع نہیں کرتا )

تو یہ اس قبولیت کی تفسیر ہے یعنی اللہ تعالی نے انہیں خبر دیتے ہوئےیہ کہا کہ وہ تم میں سے کسی کے عمل کو ضائع نہیں کرے گا بلکہ ہر عمل کرنے والے کو چاہے وہ مرد ہو یا عورت اسے انصاف کے ساتھ پورا پورا بدلہ دے گا ،اور اللہ تعالی کا یہ قول کہ :( تم آپس میں ایک دوسرے کے ہم جنس ہو ) یعنی تم سب ثواب میں برابر ہو،

اور اللہ تعالی کا فرمان :
( اور جو مرد اور عورت بھی ایمان کی حالت میں نیک اعمال کرے تو یہی لوگ جنت میں جائیں گے اور ان پر کھجور کی گٹھلی کے سوراخ کے برابر بھی ان پر ظلم نہیں ہو گا )
(سورہ  النساء ،آئیت نمبر_ 124)

ابن کثیر رحمہ اللہ نے اس آیت کی تفسیر میں فرمایا ہے :
اس آیت میں اللہ تعالی کا اپنے بندوں چاہے وہ مرد ہو یا عورت ان کے اعمال کو قبول کرنے میں اللہ کا احسان اور اس کا کرم اور اس کی رحمت کا بیان ہے لیکن اس میں شرط یہ ہے کہ بندے مومن ہوں اور انہیں اللہ تعالی یقینا جنت میں داخل کرے گا اور ان کی نیکیوں کے بارہ میں کسی ایک پر نقیر کے برابر بھی ظلم نہیں ہو گا اور نقیر کھجور کی گٹھلی کے سوراخ کو کہتے ہیں،

اور فرمان ربانی ہے :
( جو بھی اعمال صالحہ کرے اگرچہ وہ مرد ہو یا عورت لیکن ہو مومن تو ہم اسے یقینا نہایت بہتر زندگی عطا فرمائیں گے اور ان کے نیک اعمال کا بہتر بدلہ بھی انہیں ضرور اور یقنی طور پر دیں گے )
(سورہ النحل_ 97)

ابن کثیر رحمہ اللہ اس آیت کی تفسیر میں فرماتے ہیں :
( اللہ تعالی کی طرف سے اس شخص کے لۓ یہ وعدہ ہے جو نیک اعمال کرے اور وہ عمل کتاب اللہ اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کے مطابق ہونے ضروری ہیں اگرچہ یہ عمل مرد یا پھر عورت کے ہوں اور اس کے دل میں اللہ اور اس کے رسول پر ایمان ہونا ضروری ہے اور پھر یہ عمل جس کا اسے حکم دیا گیا ہے وہ اللہ تعالی کی طرف سے مشروع ہے اس کی بنا پر اللہ تعالی اسے دنیا میں اچھی زندگی مہیا اور اسے اس کی عمل کا آخرت میں اچھا بدل دے گا اور اچھی زندگی ہر اعتبار سے راحت پر مشتمل ہے )

ارشاد باری تعالی ہے :
( جس نے گناہ کیا اسے تو اس کے برابر ہی سزا ملے گی اور جس نے نیکی کی چاہے وہ مرد ہو یا عورت لیکن ہو مومن تو یہ لوگ جنت میں جائیں گے اور وہاں بغیر حساب کے روزی پائیں گے )
(سورہ غافر ،آئیت نمبر_ 40)

* آپ کے سامنے یہ حدیث پیش کی جاتی ہے جو کہ اللہ تعالی کے حکم سے آپ کے سینے میں عورتوں کے ذکر کے متعلق تمام وسوسوں کا قلع قمع کر دے گی*

ام عمارہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ :وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئیں اور کہا کہ میں جو کچھ بھی دیکھتی ہوں وہ سب کچھ مردوں کے لۓ ہی ہے اور مجھے عورتوں کے متعلق کچھ ذکر نہیں ملتا تو یہ آیت نازل ہوئی :
( بیشک مسمان مرد اور مسلمان عورتیں اور مومن مرد اور مومنہ عورتیں )
(سورہ الاحزاب،35)
(سنن ترمذی حدیث نمبر 3211 )

اور مسند احمد میں ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے حدیث مروی ہے :
( ام سلمہ رضی اللہ عنہا بیان فرماتی ہیں کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو کہا اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کیا بات ہے کہ ہمارا ذکر قرآن کریم میں اس طرح نہیں جس طرح کہ مردوں کا ہے تو وہ بیان کرتی ہیں کہ مجھے کسی چیز نے بھی کسی دن خوفزدہ نہیں کیا مگر ان کی منبر پر آواز نے آپ یہ فرما رہے تھے کہ اے لوگو ام سلمہ کہتی ہیں کہ میں اپنے سر کو سنوار رہی تھی تو میں نے اپنے بالوں کو لپیٹا اور دروازے کے قریب آئی اور کان دہلیز کے ساتھ لگا دیۓ تو میں نے انہیں یہ کہتے ہوئےسنا بیشک اللہ تعالی نے فرمایا ہے :
( بیشک مسلمان مرد اور مسلمان عورتیں مومن مرد اور مومنہ عورتیں اطاعت کرنے والے مرد اور اطاعت کرنے والی عورتیں سچے مرد اور سچی عورتیں صبر کرنے والے مرد اور صبر کرنے والی عورتیں عاجزی کرنے والے مرد اور عاجزی کرنے والی عورتیں صدقہ کرنے والے مرد اور صدقہ کرنے والی عورتیں روزے رکھنے والے مرد اور روزے رکھنے والی عورتیں اپنی شرمگاہ کی حفاظت کرنے والے مرد اور حفاظت کرنے والی عورتیں کثرت سے اللہ کا ذکر کرنے والے مرد اور ذکر کرنے والی عورتیں ان سب کے لۓ اللہ تعالی نے وسیع مغفرت اور بہت زیادہ ثواب تیار کر رکھا ہے )
( سورہ الاحزاب آئیت نمبر 35)

*جنت میں داخل ہونے والی خواتین کو اللہ تعالی نئے سرے سے پیدا فرمائیں گے اور وہ کنواری حالت میں جنت میں داخل ہوں گی اور ہمشیہ کنواری رہیں گی، انکے خاوند جب بھی ان سے ملاپ کریں گے تو ہر دفعہ انہو کنوارا پائیں گے اور اپنے شوہروں کی ہم عمر ہوں گی اور جنتی خواتین اپنے شوہروں سے ٹوٹ کر پیار کرنے والی ہوں گی،*

قرآن مجید میں ان تمام باتوں کو اس طرح بیان کیا ہے

اِنَّاۤ اَنۡشَاۡنٰهُنَّ اِنۡشَآءًۙ @ فَجَعَلۡنٰهُنَّ اَبۡكَارًاۙ‏ @ عُرُبًا اَتۡرَابًاۙ
اہل جنت کی بیویوں کو ہم نئے سرے سے پیدا کریں گے اور انہیں باکرہ بنا دیں گے اپنے شوہروں سے محبت کرنے والیاں اور انکی ہم عمر
(سورہ الواقعہ ،آئیت نمبر_35٫36٫37)

*اہل ایمان میں مردوں کے ساتھ کوئی خاص معاملہ نہ ہوگا بلکہ ہر نفس کو اسکے اعمال کے بدولت نعمتیں عطا کی جائیں گی اور ان میں مرد و عورت کی کوئی تخصیص نہ ہوگی اور جنت کی خوشیوں کی تکمیل خواتین کی رفاقت میں ہو گی*

اللہ پاک فرماتے ہیں:
اُدۡخُلُوا الۡجَنَّةَ اَنۡتُمۡ وَاَزۡوَاجُكُمۡ تُحۡبَرُوۡنَ‌
جنت میں داخل ہوجاؤ تم اور تمہاری بیویاں، تم خوش کیے جاؤ گے۔
(سورہ زخرف ائیت نمبر-70)
تفسیر:
اسکی تفسیر میں دو وجہیں ہیں، ایک یہ کہ اس سے مراد ایسے لوگ ہیں جو دنیا میں ان کے ہم مشرب اورساتھی رہے۔ دوسری یہ کہ مراد ان کی بیویاں ہیں جنہوں نے نیک اعمال میں ان کا ساتھ دیا تھا۔ دونوں بیک وقت بھی مراد ہوسکتے ہیں، مگر بیویاں مراد لینا زیادہ قریب ہے، کیونکہ قرآن مجید میں ان کا بار بار ذکر ہے اور ان کے ساتھ مل کر جانے میں جو لذت اور خوشی ہے وہ دوسرے ہم مشرب ساتھیوں کے ساتھ نہیں۔
(مزید دیکھیے سورة یٰسین (٥٥، ٥٦)
دخان (٥٤) ، واقعہ (٢٢، ٢٣) ،
رحمان (٧٠ تا ٧٢) ، صافات (٤٨)
اور سورة ص (٥٢)

*جنت میں حوروں سے افضل مقام نیک صالح عورت کو حاصل ہوگا مرد کو حوریں ملیں گی تو نیک مرد کی نیک بیوی ان حوروں کی سردار ہوگی*

حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنھا سے روایت ہے میں نے عرض کیا " اے اللہ کے رسول صل اللہ علیہ وسلم !
یہ فرمائیے کہ دنیا کی خاتوں افضل ہے یا جنت کی حور ؟ "
آپ صل اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " دنیا کی خاتون کو جنت کی حور پر وہی فضیلت حاصل ہو گی جو ابرے (باہر والا کپڑا) کو استر (اندر والا کپڑا ) پر حاصل ہوتی ہے (طبرانی مجمع الزوائد الجز ء العاشر ،رقم الصفحہ (418-417 )

*یہ ان انعامات کو مختصر سے بھی مختصر حصہ ہے جو جنت میں عورتوں کو عطا کیے جائیں گے،جنتی عورتیں حسن وجمال اور حسن سیرت کے اعتبار سے بے مثال ہوں گی،عورت کے اندر فطری طور پر حیا کا مادہ مرد کی نسبت زیادہ ہے اور وفاداری و محبت بھی خالص ایک کے لیے رکھتی ہے اور حسن و جمال اور زینت کو پسند کرتی ہے ان تمام باتوں کی مناسبت سے جنت میں یہ عیش کریں گی اور نیک عورتیں حوروں پر افضل ہوں گی*

__________&________

*رہی یہ بات کہ جس عورت کے دنیا میں ایک سے زیادہ خاوند ہوں گے وہ عورت جنت میں کس خاوند کے ساتھ ہوگی؟*

اس مسئلہ کے بارے میں اہل علم کے تین اقوال ہیں:

1- ایسی خاتون اپنے ساتھ سب سے  اچھے سلوک کرنے والے  خاوند کے ساتھ ہوگی۔

2- ایسی خاتون کو وہاں پر خاوند  اختیار کرنے کا موقع دیا جائے گا۔

3- وہ سب سے آخری خاوند کی بیوی  ہوگی،

*اس بارے میں قریب ترین، اور صحیح ترین قول  آخری قول ہی ہے، کہ جنتی عورت دنیا کے آخری شوہر کی بیوی ہو گی اور  اسی کے بارے میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے مرفوع حدیث بھی ملتی ہے*

 آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: (جس کسی خاتون کا خاوند فوت ہو جائے، اور وہ اس کے بعد آگے شادی کر لے تو وہ [آخرت میں] آخری خاوند کیلئے ہوگی)
اس حدیث کو البانی رحمہ اللہ نے
(صحیح الجامع: (2704)
اور "سلسلہ صحیحہ_1281)
میں  صحیح قرار دیا ہے۔

یہ تو ہے مختصر جواب، جبکہ  تفصیلی اور مذکورہ بالا تینوں اقوال  کے دلائل درج ذیل ہیں:

*پہلے قول کی دلائل:*

قرطبی رحمہ اللہ کہتے ہیں:
"ابو بکر بن نجاد نے ذکر کیا ہے کہ  ہمیں جعفر بن محمد بن شاکر نے بیان کیا، وہ کہتے ہیں کہ ہمیں  عبید بن  اسحاق عطار نے بیان کیا، وہ کہتے ہیں ہمیں  سنان بن ہارون نے حمید سے اور انہوں نے انس رضی اللہ عنہ سے روایت کیا کہ : نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ محترمہ ام حبیبہ نے عرض کیا: "یا رسول اللہ! ایک عورت کے دنیا میں دو خاوند ہو، اور پھر وہ فوت ہو کر تمام جنت میں اکٹھے   ہو جائیں تو ان دونوں میں سے کس کے پاس جائے گی؟ پہلے خاوند کے پاس یا دوسرے کے پاس ؟" تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (ام حبیبہ! جو اس خاتون کیساتھ  اچھے سلوک کے ساتھ رہتا ہو گا اسی کے پاس جائے گی، حسن خلق دنیا و آخرت کی بھلائیاں سمیٹ لیتا ہے)
(التذكرة في أحوال الموتى والآخرة2 / 278 )
(طبرانی النھایہ لابن کثیرفی الفتن والملاحم الجز الثانی رقم الصفحہ 387 )

یہ حدیث سخت ضعیف ہے، اور اس  کے ضعیف ہونے کی وجہ دو راوی ہیں،
1_عبید بن اسحاق عطار: جو کہ سخت ترین ضعیف راوی ہے،
2_جبکہ سنان بن ہارون: ضعیف ہے۔

چنانچہ اس حدیث سے استدلال کرنا بالکل درست نہیں ہے، کیونکہ یہ حدیث سخت ضعیف ہے، اسلیے پہلا قول (کہ عورت سب سے اچھے اخلاق والے شوہر ساتھ جنت میں ہوگی) ساقط ہو گیا،

*دوسرے قول کی دلیل:*
یعنی: ایسی خاتون کو وہاں پر خاوند  اختیار کرنے کا موقع دیا جائے گا۔

مجھے اس قول کے قائلین کی کوئی دلیل نہیں ملی۔

تاہم  " التذكرة في أحوال الموتى والآخرة " ( 2 / 278 ) میں صاحب کتاب نے یہی مسئلہ ذکر کرنے کے بعد کہا:  "یہ بھی کہا گیا ہےکہ : اگر اسکا [دوسرا] خاوند ہو اتو ایسی خاتون کو اختیار دیا جائے گا" انتہی

عجلونی رحمہ اللہ کہتے ہیں:
"۔۔۔۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایسی خاتون زیادہ اچھے  اخلاق والے خاوند کیساتھ ہوگی! اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ :  خاتون کو ہر دو میں سے کسی ایک کے ساتھ رہنے کا اختیار دیا جائے گا"
" كشف الخفاء " (2 / 392)

البتہ اسی موقف کو ابن عثیمین حفظہ اللہ نے راجح قرار دیا ہے، جیسے کہ آپ کے فتاوی: (2/53) میں یہ بات موجود ہے۔

*تیسرے اور درست قول کی دلیل*

امام ابو الشیخ اصبہانی  رحمہ اللہ کہتے ہیں:
"ہمیں  احمد بن اسحاق جوہری نے بیان کیا، وہ کہتے ہیں کہ ہمیں اسماعیل بن زرارہ نے حدیث بیان کی ، وہ کہتے ہیں کہ ہمیں ابو ملیح  رقی نے حدیث بیان کی، انہوں نے میمون بن مہران سے اور انہوں نے ام درداء رضی اللہ عنہا سے حدیث بیان کی کہ
ابو درداء رضی اللہ عنہ  نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے ہیں کہ:
([قیامت کے دن]عورت اپنے آخری خاوند  کیلئے ہوگی)"
" طبقات المحدثين بأصبهان " ( 4 / 36 )

اس حدیث کے رواۃ مشہور  ثقہ راوی ہیں، صرف احمد بن اسحاق جوہری  کے حالات زندگی نہیں ملے، تاہم  ابو الشیخ [مؤلف] نے خود ہی اس حدیث کو انکی حسن احادیث میں شمار کیا ہے
اور اگر حقیقت بھی ایسے ہی ہے تو یہ سند اس مسئلہ کے بارے میں اعلی ترین  سند ہوگی۔ (واللہ اعلم)

اس پر ایک اثر بھی ہے جسے ابن عساکر نے
( 19 / 193 / 1 ) عکرمہ سے بیان کیا ہے کہ:
"اسماء بنت ابو بکر رضی اللہ عنہا زبیر بن عوام  کے عقد میں تھیں،  زبیر آپ  پر  بہت گراں تھے، تو انہوں نے آکر اپنے والد [ابو بکر] سے اس بات کی شکایت کی، تو ابو بکر رضی اللہ عنہ نے کہا: "بیٹی  صبر کرو! کیونکہ  جب عورت کا خاوند اچھا ہو، اور  وہ فوت ہو جائے، پھر عورت بھی اس کے بعد کہیں اور شادی نہ کرے تو انہیں جنت میں بھی اکٹھا کر دیا جائے گا"

شیخ البانی رحمہ اللہ کہتے ہیں:
" اس اثر کے تمام راوی ثقہ ہیں، تاہم اس میں انقطاع ہے، کیونکہ عکرمہ نے ابو بکر کا زمانہ نہیں پایا، تاہم یہ ہو سکتا ہے کہ عکرمہ نے یہ بات اسماء بنت ابی بکر سے سنی ہو۔ واللہ اعلم"
"سلسلہ صحیحہ" (3/276)

*خلاصہ یہ ہوا کہ:*
یہ کہنا کہ: ایسی خاتون اپنے ساتھ سب سے  اچھے سلوک کرنے والے  خاوند کے ساتھ ہوگی، اس بارے میں کوئی صحیح دلیل نہیں ہے۔اور  یہ کہنا کہ: ایسی خاتون کو وہاں پر خاوند  اختیار کرنے کا موقع دیا جائے گا، جس کے ساتھ مرضی رہے، یہ بے بنیاد اور بے دلیل بات ہے اور یہ کہنا کہ عورت اپنے دنیاوی آخری خاوند کے ساتھ  ہوگی، یہی موقف درست حق  کے قریب ہے، کیونکہ ام درداء رضی اللہ عنہا کی مرفوع روایت حسن درجے کی ہوسکتی ہے، مزید برآں  اس حدیث کو حذیفہ اور اسماء کی موقوف روایات کی تائید بھی حاصل ہے، جو کہ دونوں ہی مرفوع روایت کو تقویت بخشنے کی صلاحیت رکھتی ہیں، اور ان دونوں آثار سے  یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ  اس موقف  کیلئے معتبر دلیل کا وجود  پایا جاتا ہے،  ویسے بھی علامہ شیخ البانی رحمہ اللہ نے مرفوع حدیث کو "سلسلہ صحیحہ" (1281) میں صحیح قرار دیا ہے،

___________&________

*اس سے معلوم ہوتا ہے کہ دنیا میں شادی شدہ عورت جنت میں بھی اپنے خاوند ہی کے ساتھ ہوگی،لیکن جنت میں جس طرح عورت جوان خوبصورت اور دلکش ہوگی اسی طرح اسکا جنتی شوہر بھی ہر طرح کے عیب سے پاک،خوبصوت ،جوان ہو گا، اور جسکے خاوند دنیا میں زیادہ رہے ہونگے اسکو اسکے آخری خاوند کے ساتھ رکھا جائے گا البتہ جن کی شادی نہ ہوئی یا جن کے خاوند کافر رہے یا جنکے خاوند جنت میں نا گئے ان کو جنت میں انکی خواہش اور پسند کے  مَردوں کے ساتھ بیاہ دیا جائے گا اسکی دلیل اوپر ذکر کردہ وہ آیات ہیں جن میں جنت کے اندر من پسند انعامات کے ملنے کا ذکر ہے،*

ماخوذ:  از محدث فورم

واللہ تعالیٰ اعلم باالصواب )

اپنے موبائل پر خالص قران و حدیث کی روشنی میں مسائل حاصل کرنے کے لیے "ADD" لکھ کر نیچے دیئے گئے نمبر پر سینڈ کر دیں،
آپ اپنے سوالات نیچے دیئے گئے نمبر پر واٹس ایپ کر سکتے ہیں جنکا جواب آپ کو صرف قرآن و حدیث کی روشنی میں دیا جائیگا,
ان شاءاللہ۔۔!!
سلسلہ کے باقی سوال جواب پڑھنے کے لئے ہماری آفیشل ویب سائٹ وزٹ کریں یا ہمارا فیسبک پیج دیکھیں::

یا سلسلہ نمبر بتا کر ہم سے طلب کریں۔۔!!

*الفرقان اسلامک میسج سروس*
                      +923036501765

آفیشل ویب سائٹ
http://alfurqan.info/

آفیشل فیسبک پیج//
https://www.facebook.com/Alfurqan.sms.service2

Share:

Translate

youtube

Recent Posts

Labels

Blog Archive

Please share these articles for Sadqa E Jaria
Jazak Allah Shukran

Most Readable

POPULAR POSTS