Tum jaise hoge Waise hi tumhare upar Hukmaran musallat kar di jayegi?
Jaisi Awam hogi waisi hi Hukmaran.بِسْــــــــــــــــــــمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
السَّـــلاَم عَلَيــْــكُم وَرَحْمَــــــةُاللهِ وَبَرَكـَـــــــاتُه
زبان زد عام پر ایک من گھڑت جملہ گھڑا جاتا ہے
" جیسی عوام ہوتی ہے ویسے ان پر حکمرآن مسلط کر دیے جاتے ہیں "
اور اسے نبی علیہ السلام سے منسوب کیا جاتا ہے ۔
یہ حدیث دو طرق سے کتب میں موجود ہے .
❶ ایک القضاعي في مسند الشهاب میں
❷ دوسرا الديلمي في مسند الفردوس ، والبيهقي في " الشعب میں
اس کے دونوں طرق ہی ضعیف ہیں۔
جیسے عوام ویسے حکمرآن کا تذکرہ آج بھی سننے کو ملتا ہے بلکہ بڑے بڑے دانشوروں نے اس پر صفحوں کے صفحے سیاہ کر دیے اور انھیں توفیق نہیں ہوئی کہ اسکی تحقیق تو کرلیں آیا یہ حدیث ہے بھی یا نہیں ۔ اور اصل عبارت کا بھی شائد انھیں علم نہ ہو ۔
اصل میں ظالم اور جابر حکمرآنوں کی حکومت کا جواز پیدا کرنے کے لئیے غالبا بنو امیہ کے دور میں یہ حدیث گڑھی گئی جب اس وقت لوگ صدائے احتجاج بلند کرتے تھے تو درباری ملاں گڑھی ہوئی حدیث سنا کر کہتے تھے کہ احتجاج نہ کرو جیسے تم لوگ ہو ویسے ہی تم پر حاکم مسلط کیے گئے ہیں ۔
اس کے بارے میں فتوی کمیٹی کہتی ہے
یہ حدیث دو مختلف طرق« روى القضاعي في مسند الشهاب (1/336) من طريق الكرماني بن عمرو ، ثنا المبارك بن فضالة ، عن الحسن ، عن أبي بكرة عن النبي صلى الله عليه وسلم قال : ثم كما تكونون يولى أو يؤمر عليكم . اور رواها الديلمي في مسند الفردوس ، والبيهقي في " الشعب "كما رمز له السيوطي في الجامع الصغير ، وذكر سنده المناوي في فيض القدير (5/47) فقال : » سے آتی ہے ،جس کے الفاظ کچھ یوں ہیں۔ۛ
« كَـمَـا تَـكُـونُـوا يُـولَّـى عَـلَـيْـكُـم »
جیسے تم خود ہوگے ویسے تم پر حکمران بنا دئے جائیں گے۔
لیکن اس کے دونوں طرق ہی ضعیف ہیں۔
یہ حدیث اگرچہ سندا ضعیف ہے لیکن معنی صحیح اور قرآن مجید کی اس آیت مبارکہ کے موافق ہے۔
ارشاد باری تعالی ہے۔
﴿ وَكَذَلِكَ نُوَلِّي بَعْضَ الظَّالِمِينَ بَعْضًا ﴾ [ الأنعام : 129 ]
ہم ظالموں میں سے بعض کو بعض پر والی ﴿حکمران﴾بنا دیتے ہیں۔
وَبِاللّٰہِ التَّوْفِیْقُ
ھٰذٙا مٙا عِنْدِی وٙاللہُ تٙعٙالیٰ اٙعْلٙمْ بِالصّٙوٙاب
وَالسَّـــــلاَم عَلَيــْـــكُم وَرَحْمَـــــــةُاللهِ وَبَرَكـَـــــــــاتُه
No comments:
Post a Comment