Aurat Ki Aazadi aur Aaj ka Modern Culture.
Auraton ki aazadi ke liye aawaz uthane wale log kaun hai?السَّــــــــلاَم عَلَيــْــكُم وَرَحْمَـــــــةُاللهِ وَبَرَكـَــــاتُه
: مسز انصاری
عورت جس آزادی کے لیے آواز بلند کرتی ہے وہ معاشرے کے مظالم نہیں ہیں ، وہ اس کی حق تلفیاں بھی نہیں ہیں بلکہ شریعت مطہرہ کی وہ قیود ہیں جن سے آزادی درندوں کی شکم سیری ، زوال النساء اور مرگ النساء ہے ۔ معاشرے کے مظالم سے تو ناصرف مرد آزاد نہیں ہیں بلکہ معصوم بچے بھی محفوظ نہیں ہیں ۔
جس معاشرے کا ہر فرد ظلم سہہ رہا ہو اس معاشرے کے لوگوں کو اپنی زندگیوں کا جائزہ لینا چاہیے کہ آیا وہ کون سا راستہ ہے جسے اختیار کر کے معاشرے کا ہر طبقہ لہو لہو ہے ۔
وہ کون سا راستہ ہے جس نے عورت کی زبانیں دراز کر دیں ، کس راستے پر ہم چل رہے ہیں کہ جہاں ہمارے معصوم بچے درندگی کا شکار ہو رہے ہیں ، کون سا ہے وہ راستہ جو عہدِ جاہلیت کی یادیں تازہ کر رہا ہےجہاں چند دنوں کی بیٹیاں دفنا دی جاتی تھیں ، آج ہم کس راستے پر ہیں کہ ماوں کی نوزائیدہ بیٹیاں ماوں کے سامنےخون میں نہلادی جاتی ہیں ، کون سا ہے وہ راستہ جہاں گھروں کے کفیل خوبصورت دنیا اور پیارے رشتوں پر خودکشیوں کو ترجیح دیتے ہیں ، کون سا ہے وہ راستہ جہاں رشتوں کے بلند و بالا محل لمحوں میں مسمار ہو جاتے ہیں ، کون سا ہے وہ راستہ جہاں بیٹیاں ماں باپ کے سروں کو جھکا دیتی ہیں ، وہ کون سا راستہ ہے جو میرے گھروں میں قرآن و مصلہ پر ریت کی تہیں چڑھا دیتا ہے ، کون سا راستہ ہے وہ جس نے میرے پروردگار کے گھروں کو ویران اور مردوں کی قبروں کو رونقیں بخش دیں ، آخر وہ کون سا راستہ ہے جس پر چل کر ہمارے گھروں کو نفرتوں کی آگ جلا رہی ہے ، آج ہم کس راستے پر ہیں جہاں رشتوں کو محبت کا یقین دلانے کے لیے وارثین وراثت سے دستبردار ہو جاتے ہیں ، کس راستے پر چل کر اولاد کو یہ حوصلے ملے کہ ان عظیم ہستیوں کو لاچار لوگوں کی کفالت کرنے والوں کے سپرد کر دیں جن کی محبت و شفقت نے انہیں دو فٹ کے نوزائیدہ پودے سے بیس فٹ کا تناور درخت بنا دیا اور وہ کون سا راستہ ہے کہ آج ہم حکمرانوں کے ظلموں کی تاب نا لا کر عمر بن الخطاب کے عدل و انصاف کو یاد کر کے آہ و بکا کرتے ہیں ۔۔۔۔۔۔
آج کے وقت میں معاشرے کے ہر فرد کے لا متناہی مصائب و آلام کے سلسلہ کا واحد سبب سَبِيلِ الطَّاغُوتِ (شیطان کا راستہ) ہے ۔
" تمسكوا بدين الله"
اللہ کے دین کو مضبوط پکڑ لو ۔
مپندار سعدی کہ راہ صفا نواں رفت جز درپے مصطفےٰ
بغیرتابعداری سنت رسول اللہﷺ کے ہرگز نجات نہیں ہوگی
(شیخ سعدی رحمہ اللہ)
وَمَا ذٰلِکَ عَلَی اللّٰہِ بِعَزِیْزٍ
No comments:
Post a Comment