find all Islamic posts in English Roman urdu and Hindi related to Quran,Namz,Hadith,Ramadan,Haz,Zakat,Tauhid,Iman,Shirk,daily hadith,Islamic fatwa on various topics,Ramzan ke masail,namaz ka sahi tareeqa

Showing posts with label Islam. Show all posts
Showing posts with label Islam. Show all posts

Islamic System and Modern System: Amir Muawiya Raziyallaahu anahu Masjid me Baith kar Awam ke Masail sunte they.

Awam ki Baat sunana aur unki jarurato ko Puri karne wala Hakim.
Amir Muawiya Razi alla hu Anahu apne awam ki Khabar giri kaise karte they?

मुसलमानो के सामने जब इस्लामी निजाम की बात हो तो अक्सर दो तरह के ख्यालात वाले लोग सामने दीवार खड़ी करने आते है।
एक तरफ मगरिब् परस्त, सलेबियो के हाथो शिकशत खाये मुनाफ़िक्, खुदगर्ज़, धोकेबाज लोग जो इस्लाम को लिबरल सरमाया दाराणा ( आर्थिक शक्ति) इक्तदार (बहुमत) के मुताबिक ढालने की कोशिश करते है, ताकि बे पर्दगी, बे ह्यायाई और न्यूडीटी से होने वाली कमाई बन्द न हो, ऐसे ज्यादातर लोग  इस्लामी और मागरिबि फलसफ़ॉ से वाक़िफ़ रहते है। दूसरी तरफ वह लोग है जो अल्लाह की हाकिमीयत और इस्लामी हुकूमत के फर्जियात् से तो वाक़िफ़ है, मगर मागरिबि फल्सफ़े और ज़दीद निजाम की टेक्निकल खूबियों का इल्म रखते है। हमारी जमातो, जमीयतो, तहरिको, अहजाब वगैरह को समाजी और ज़दीद टेक्निकल उलूम पर मेहनत करने की जरूरत है।

جب تک حق پر دسترس حاصل نہ ہو جائے، ابل باطل کی کتب نہ پڑھیں۔ باطل میں کوئی قوت نہیں، لیکن آپ میں کمزوری ضرور ہے۔ علوم و فنون کی مثال پانی کی طرح ہے۔
اناڑی تالاب میں بھی ڈوب جاتا ہے، جبکہ ماہر سمندر بھی تیر کر پار کر لیتا ہے۔
فضیلة الشیخ عبد العزيز الطریفی حفظہ اللہ

مسلمانوں کے سامنے جب نظام حکمرانی کی بات ہو تو اکثر دو رویے سامنے آتے ہیں۔ ایک طرف مغرب سے مرعوب شکست خوردہ اذہان یا مفاد پرست لوگ جو اسلام کو لبرل سرمایہ دارانہ اقدار کے مطابق ڈھالنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ان کی اکثریت اسلامی اور مغربی فلسفوں سے سطحی واقفیت رکھتی ہے۔
دوسری طرف وہ لوگ ہیں جو اللہ کی حاکمیت کے تصور اور نفاذ دین کی فرضیت سے تو واقف ہیں، مگر مغربی فلسفے اور مروجہ نظام کی تکنیکی خصوصیات کا سطحی علم رکھتے ہیں۔ ہماری جماعتوں، جمیعتوں، تحریکوں، احزاب، وغیرہ کو سماجی اور اسٹریٹجک علوم پر سخت محنت کرنے کی ضرورت ہے। 
صحافی حسن عبداللہ

رعایا کی دادرسی

ایک عادل فرمانروا کے لئے رعایا کی شکایات سننا اور اس کی داد رسی ضروری ہے، امیر معاویہؓ کو اس میں اتنا اہتمام تھا کہ وہ روزانہ مسجد میں بیٹھ کر عام رعایا کو بلا استثناء آزادی سے اپنی شکایات پیش کرنے کا موقع دیتے تھے۔

علامہ مسعودی لکھتے ہین کہ امیر معاویہؓ مسجد میں کرسی رکھواکر بیٹھتے تھے اور بلا استثناء ضعیف ،کمزور، دیہاتی بچے اور لاوارث سب پیش کئے جاتے تھے اور ان میں ہر شخص ان کے سامنے اپنی اپنی شکایتیں پیش کرتا تھا، امیر معاویہؓ اسی وقت ان کے تدارک کا حکم دیتے تھے، مظلوموں کی فریاد رسی کے بعد پھر ایوان حکومت میں آتے اور تخت پر بیٹھتے اس وقت امراء اور اشراف درجہ بدرجہ باریاب ہوتے ،معمولی مزاج پرسی کے بعد جب یہ لوگ اپنی اپنی جگہ پر بیٹھ جاتے تو امیروں سے فرماتے کہ تم لوگ اشراف اس لئے کہلاتے ہو کہ تم کو اپنے سے کم درجہ کے لوگوں پر شرف بخشا گیا ہے، اس لئے تم کو چاہیے کہ جو شخص میرے پاس نہیں پہنچ سکتا، اس کی ضروریات مجھ سے بیان کرو، اس کے بعد اشراف لوگوں کی ضروریات پیش کرتے اور امیران سب کے پورا کرنے کا حکم دیتے۔

(مروج الذہب مسعودی:۲/۴۲۳،مطبوعہ مصر)
انوار اسلام.

آدمی کی اصلاح ممکن نہیں، جب تک وہ لایعنی امور کو چھوڑ کر بامقصد کام میں نہ لگے؛ اس سے امید ہے کہ خداوند کریم اس کا سینہ کھول دے!

امام مالک رحمہ اللّٰہ
(ترتیب المدارک، 1: 209)

دین سے نکلے بغیر ترقی ممکن نہیں، یہ
ایک وہم اور خیال ہے، جو اعدائے اسلام نے بعض مسلمانوں کے دلوں میں پیدا کر دیا ہے۔ جبکہ وحی، عقل اور تاریخ، سب اس پر گواہ ہیں کہ حقیقت اس کے بَرعکس ہے۔

محمد الأمين الشنقيطي رحمه الله
-------------------------------------------------

Share:

India: Allah ke Nabi Sallahu Alaihe wasalam ke aane se pahle Hindustaan me kis ki ibadat ki jati thi?

Hindustaan  Nabi Sallahu Alaihe wasallam ke aane se pahle kaisa tha?
Hindustaan me Us waqt kis ki ibadat ki jati thi?
मोहम्मद सल्लाहु अलैहे वसल्लम हिंदू धर्मग्रंथ मे।

अरब का शेर उमर मुख्तार, जिसने रोम के छक्के छुड़ाये।
इस्लाम के आखिरी पैगंबर (रसूल) के आने से पहले दुनिया कैसी थी, उस वक्त कौन सा धर्म और सभ्यता व संस्कृति थी, कैसा शासन व्यवस्था था, वहाँ के लोगो के जिंदगी जीने का क्या तरीका था?
किसी भी कौम का राबता अगर उसके माजी ( भूतपूर्व ) से टूट जाए तो उस कौम का नाम व निशाँ तक बाकी नही रहता, उम्मत ए मुस्लेमा की तारीख क़यामत तक आने वाले  मुसलमानो के लिए एक अज़ीम सरमाया है।

کتاب: تاریخِ اسلام
ملک عرب
عنوان: ہندوستان

اشوک‘ چندر گپت اور بکرماجیت بڑے بڑے نامور مہاراجے ہندوستان میں گذر چکے تھے‘ ہئیت‘ ریاضی‘ فلسفہ وغیرہ علوم پر ہندیوں کو خاص طور پر ناز تھا.
کرشن‘ رام چندر اور گوتم بدھ جیسے بانیان مذاہب کی حکایات اور مہابھارت و رام لیلا کے رزمیہ افسانے بھی ان کو یاد تھے‘ لیکن جس زمانہ کی دنیا کا ہم اس وقت معائنہ کر رہے ہیں ‘ اس زمانہ میں بدھ مذہب ہندوستان سے خارج ہو رہا تھا اور برہمنی مذہب بتدریج زور پکڑ رہا تھا.

ہندوستان کے کسی ایک بڑے صوبہ پر بھی کوئی ایک عظیم الشان سلطنت اور حکومت قائم نہ تھی‘ تمام ملک میں بت پرستی کا زور شور اور خوب دور دورہ تھا‘ بدھ اور برہمنی دونوں مذہبوں میں بتوں کی پوجا یکساں طور پر موجب نجات سمجھی جاتی تھی‘

براہمنوں اور بدھوں کے بت اکثر مندروں میں ایک دوسرے کے پہلو بہ پہلو رکھے ہوتے تھے اور بڑے جوش عقیدت کے ساتھ پوجے جاتے تھے‘ چینی سیاح لکھتا ہے کہ ہندوستان کا ایک بھی گھر قسمیہ حد تک بتوں سے خالی نہ تھا۔

بام مارگیوں کے پلید اور حیا سوز مسلک نے ملک کے ہر حصہ میں قبولیت اور ہر دل عزیزی حاصل کر لی تھی‘ زناکاری کے لیے مصریوں کی طرح اصول و قواعد مقرر ہو کر داخل مذہب سمجھے گئے تھے‘

سندھ کے راجائوں میں ایسی مثالیں موجود تھیں کہ حقیقی بہنوں سے انہوں نے شادیاں کیں ‘

جب راجائوں اور حکمرانوں کی یہ حالت تھی تو عوام کی بدتمیزیاں کچھ ان سے بھی بڑھ کر ہی ہوں گی۔

اسی زمانہ کی بعض تصانیف جو آج پرانی اور مذہبی کتابوں کی صورت میں دستیاب ہوتی ہیں میں ہندیوں کے اخلاق کو نہایت پست اور ان کی معاشرت کو بے حد قابل شرم ظاہر کرتی ہیں.

ستاروں ‘ سیاروں ‘ پہاڑوں ‘ دریائوں ‘ درختوں ‘حیوانوں ‘ سانپوں ‘ پتھروں اور شرم گاہوں کی پرستش ملک ہندوستان میں رائج اور ہر طرف جاری و ساری تھی۔

اسی سے اندازہ کیا جا سکتا ہے کہ اس ملک کی تاریکی کس قدر عظیم اور اہم تھی۔

Share:

China: Allah ke Nabi Muhammad Sallahu Alaihe wasalam ke aane se Pahle China me kaun sa Dharm tha?

Islam aane se Pahle China me kaun sa dharm tha?
China me Islam ane se Pahle Kaun sa dharm tha aur log kis ki ibadat karte they?

इस्लाम के आखिरी पैगंबर (रसूल) के आने से पहले दुनिया कैसी थी, उस वक्त कौन सा धर्म और सभ्यता व संस्कृति थी, कैसा शासन व्यवस्था था, वहाँ के लोगो के जिंदगी जीने का क्या तरीका था?
किसी भी कौम का राबता अगर उसके माजी ( भूतपूर्व ) से टूट जाए तो उस कौम का नाम व निशाँ तक बाकी नही रहता, उम्मत ए मुस्लेमा की तारीख क़यामत तक आने वाले  मुसलमानो के लिए एक अज़ीम सरमाया है।

کتاب: تاریخِ اسلام
ملک عرب
عنوان: چین

جن ملکوں کا ذکر اوپر ہو چکاہے یہ سب کے سب عرب کے ہر چہار سمت واقع ہیں اور یہی مشہور متمدن ممالک سمجھتے جاتے ہیں.

ان میں صرف ملک چین کا اور اضافہ ہو سکتا ہے کہ وہ بھی آباد و سر سبز اور متمدن ممالک میں شمار ہو سکتا تھا۔

چین کی حالت مذکورہ ممالک سے بھی بدتر تھی‘ کنفیوشش ‘ تائو اور بدھ تین مذاہب کی کیمیاوی امتزاج نے چین کی تہذیب اور اخلاقی حالت میں وہ کیفیت پیدا کر رکھی تھی جو سوڈا اور ٹار ٹارک ایسڈ کے ملانے سے پیدا ہوتی ہے.

بالآخر اس حالت میں کوئی سکون اور امن کی کیفیت پیدا ہوئی تو اسی وقت میں جب کہ مسلمانوں کی ایک جمعیت نے چین میں داخل ہو کر سکونت اختیار کی اور اپنے اخلاقی نمونے سے اپنے ہمسائیوں کو متاثر کیا‘ ترکستان‘ روس‘ برہما‘ یورپ وغیرہ میں بھی انسانی آبادی موجود تھی‘ لیکن ان ملکوں کے رہنے والے انسانوں سے یا تو دنیا واقف نہ تھی یا ان کو بمشکل انسان کہا جا سکتا ہو گا‘ بہرحال کوئی قابل رشک خوبی ان میں موجود نہ تھی۔

Share:

Misr (Egypt): Islam ke aane se Pahle Misr (Egypt) me kis Mazhab ke manane wale log they?

Misr (Egypt) Islam ke aane se Pahle kaisa tha?
Allah ke Nabi ke aane se Pahle Misr ki kya halat thi?

इस्लाम के आखिरी पैगंबर (रसूल) के आने से पहले दुनिया कैसी थी, उस वक्त कौन सा धर्म और सभ्यता व संस्कृति थी, कैसा शासन व्यवस्था था, वहाँ के लोगो के जिंदगी जीने का क्या तरीका था?
किसी भी कौम का राबता अगर उसके माजी ( भूतपूर्व ) से टूट जाए तो उस कौम का नाम व निशाँ तक बाकी नही रहता, उम्मत ए मुस्लेमा की तारीख क़यामत तक आने वाले  मुसलमानो के लिए एक अज़ीम सरमाया है।

کتاب: تاریخِ اسلام
ملک عرب
عنوان: مصر

مصر کی قدامت کا تصور اور مصری تمدن کی عظمت کا اندازہ کرنے کے لیے اہرام مصر ابوالہول کے مجسمے اور موجودہ زمانہ میں تہ خانوں سے برآمد ہونے والی اشیاء سے بہت کچھ مدد مل سکتی ہے.

مصر چونکہ ایک زرعی ملک ہے لہذا قدیم مصریوں کی طاقت جب ذرا کمزور ہوئی تو وہ بیرونی ممالک اور بیرونی اقوام کے حملوں کا آماج گاہ بن گیا.

مصر پر ایرانیوں ‘ یونانیوں اور رومیوں نے بار بار حملے کئے اور بہت دنوں تک قابض و متصرف رہے.

قیاس چاہتا ہے کہ ان حملہ آوروں کے تہذیب و تمدن نے بھی مصر پر ضرور اپنا اثر ڈالا ہو گا اور مصریوں کی تہذیب نے ضرور ترقی کی ہو گی‘ عیسائی مذہب رومیوں کے عہد حکومت میں مصریوں کے اندر رائج ہوا۔

مصر کی آبادی کا ایک معقول حصہ عیسائی مذہب قبول کر چکا تھا‘ مگر اسلام کے مصر میں داخل ہونے سے پہلے مصر کی حالت نہایت پست اور ہر ایک اعتبار سے بے حد ذلیل ہو چکی تھی.

عیسائیت کی حالت مصر میں بت پرستی سے زیادہ بہتر نہ تھی‘ بت پرست مصریوں میں تمام وہ معائب موجود تھے جو کسی ذلیل سے ذلیل بت پرست قوم میں ہو سکتے ہیں.

رومی و یونانی جو فاتح حکمران قوم سمجھے جاتے تھے رعایا کو چوپایوں سے زیادہ ذلیل سمجھتے تھے.

جو جو عیوب یونانیوں ‘ اور رومیوں کے اندر موجود تھے وہ سب کے سب زیادہ خراب حالت میں مصر کے اندر دیکھے جاتے تھے۔

غلامی نہایت ظالمانہ انداز میں رائج تھی.
زناکاری اور غارت گری کے لیے ترغیب دہ اصول و قواعد بنا لیے گئے تھے.

قتل انسان معمولی بات اور تفریح گاہوں کے لیے سامان تفریح سمجھا جاتا تھا.

عورتوں کو خود کشی کی ترغیب دی جاتی تھی‘ غرض کہ مصر کی تاریکی بھی کسی ملک کی تاریکی سے کم نہ تھی‘ اور تہذیب و شائستگی کے علامات مصریوں کے اعمال و اخلاق سے بالکل معدوم تھے اور جہالت و تاریکی جس قدر چاہو موجود تھی۔

Share:

Christian/Salebi: Islam aane se Pahle Isaaiyo (Christian) ki kya halat thi?

Taarikh-E-Islam aur Musalman Qaum.
Islam ke aane se pahle Duniya me kis Dharm ke manane wale they?
Isaiyo (Christian) ki Pasti aur Allah ke Nabi Ka aamad.

इस्लाम के आखिरी पैगंबर (रसूल) के आने से पहले दुनिया कैसी थी, उस वक्त कौन सा धर्म और सभ्यता व संस्कृति थी, कैसा शासन व्यवस्था था, वहाँ के लोगो के जिंदगी जीने का क्या तरीका था?
किसी भी कौम का राबता अगर उसके माजी ( भूतपूर्व ) से टूट जाए तो उस कौम का नाम व निशाँ तक बाकी नही रहता, उम्मत ए मुस्लेमा की तारीख क़यामत तक आने वाले  मुसलमानो के लिए एक अज़ीम सरमाया है।

کتاب: تاریخِ اسلام
ملک عرب
عنوان: عیسائیوں کی پستی

سیدنا عیسیٰ علیہ السلام سے دو سو برس بعد تک عیسائیوں میں راہبوں کا کہیں نام و نشان تک نہ تھا.

لیکن چھٹی صدی میں راہبوں کی یہ کثرت شام و یونان و روم میں اتنی ہو گئی کہ ہر شخص جو عزت و تکریم کا خواہاں ہوتا رہبانیت اختیار کر لیتا.

پھر رفتہ رفتہ یہ رسم عورتوں میں بھی رائج ہو گئی‘ جس کا نتیجہ یہ تھا کہ خانقاہ جو راہب مردوں اور راہبہ عورتوں کی قیام گاہ تھی قابل شرم حرکات کا مقام بنی‘ بعض راہب صحرا نشیں بھی تھے.

عورتوں کی جائز عزت اور والدین کی تعظیم قطعاً مفقود ہو چکی تھی‘ چوری, زنا‘ دھوکہ بازی عام طور پر رائج تھی گداگری معیوب نہیں سمجھی جاتی تھی جو طوفان رہبانیت کا لازمی نتیجہ تھا۔

توحید اور خدا پرستی کا نام و نشان باقی نہ رہا تھا زاہدوں ‘ راہبوں اور مذہبی پیشوائوں کو خدمت گذاری سے رضا مند کر لینے کے ذریعہ نجات کے سرٹیفکٹ حاصل کئے جاتے تھے.

امراء غرباء کو اپنا خادم اور ان سے بطور غلام خدمت لینے کو اپنا جائز حق سمجھتے.

با دشاہ اور سپہ سالار رعایا کا مرتبہ حیوانوں سے برتر نہیں جانتے‘ اور کاشت کاروں کی تمام محنت و مشقت کے نتیجہ پر خود قابض ہو کر بقدر قوت لایموت ان کے لیے کچھ قدر قلیل چھوڑ دیتے تھے۔

Share:

Rom aur Yunan: Allah ke aakhiri Nabi ke aane se pahle Duniya me kaun sa Dharm tha?

Islam se Pahle duniya me kis Dharm ko log mante they?
Musalmano ke Aane se Pahle Kaun sa dharm duniya me Fail raha tha?

इस्लाम के आखिरी पैगंबर (रसूल) के आने से पहले दुनिया कैसी थी, उस वक्त कौन सा धर्म और सभ्यता व संस्कृति थी, कैसा शासन व्यवस्था था, वहाँ के लोगो के जिंदगी जीने का क्या तरीका था?
किसी भी कौम का राबता अगर उसके माजी ( भूतपूर्व ) से टूट जाए तो उस कौम का नाम व निशाँ तक बाकी नही रहता, उम्मत ए मुस्लेमा की तारीख क़यामत तक आने वाले  मुसलमानो के लिए एक अज़ीम सरमाया है।

کتاب: تاریخِ اسلام
ملک عرب
عنوان: روم و یونان

ایرانی شہنشاہی کی مد مقابل دنیا کی دوسری سب سے بڑی طاقت رومیوں کی سلطنت و حکومت تھی.

روم و یونان کی تہذیب بھی بہت قدیم و شاندار تھی‘ ان کے علوم و فنون اور شوکت و عظمت مشہور آفاق ہو چکی تھی.

طب ‘ ریاضی ہئیت‘ منطق ‘ فلسفہ و حکمت وغیرہ کی ترقی میں دنیا کا کوئی ملک بھی یونان کا مقابلہ نہیں کر سکا تھا.

اسی ملک میں سقراط‘ بقراط, لقمان‘ افلاطون‘ ارسطو پیدا ہو چکے تھے‘ اسی ملک میں سکندر جیسا فتح مندو ملک گیر بادشاہ پیدا ہوا تھا.

یونانی قیصر جس کا دارالسلطنت قسطنطنیہ تھا.

نہ صرف شہنشاہ بلکہ دینی پیشوا بھی سمجھا جاتا تھا‘ باوجود ان مادی و علمی ترقی کے چھٹی اور ساتویں صدی عیسوی میں روم اور یونان اس قدر ذلت اور پستی کی حالت کو پہنچ چکے تھے کہ ایران کی تاریکی روم و یونان کی تاریکی سے ہرگز زیادہ نہ تھی۔

جس طرح ایران میں ہر مقروض اپنے آپ کو بطور غلام کے بیچ ڈالتا تھا اسی طرح یونان میں غلاموں کی کئی قسمیں تھیں ۔

ایک قسم غلاموں کی ایسی تھی کہ وہ یونان سے باہر دوسرے ملکوں میں لے جا کر نہیں بیچی جاتی تھی‘ لیکن عام طور پر اکثر غلام غیر ملکوں میں لے جا کر اسی طرح فروخت کئے جاتے تھے جس طرح گھوڑے بیل‘ اونٹ‘ بکری وغیرہ فروخت کئے جاتے.

آقا اپنے غلام کو اسی طرح قتل کر دینے کا حق رکھتا تھا جس طرح کوئی شخص اپنے مویشی کو ذبح کرنے کا حق رکھتا ہے.

ماں باپ اپنی اولاد کو خود بیچ ڈالتے اور دوسروں کا غلام بنا دیتے تھے.

روم و یونان میں غلاموں کو شادی کرنے کا اختیار نہ تھا‘ ان میں اور ان کی اولاد میں کوئی قانونی رشتہ نہ سمجھا جاتا۔

Share:

Iran: Islam ke aane se Pahle Iran me Kis mazhab ke manane wale they, History of Iran before Islam.

Islam aane se pahle Iran ki kya halat thi?
Iran me Islam kaise faila aur Islam aane se pahle kaun sa Mazhab tha?
फिलिस्तिनियो के क़त्ल ए आम पर अमेरिका क्यु खामोश है?

जब मिस्र की मल्लिका ने बुर्के को आग मे जला डाला।

टीपू सुल्तान की तलवार अंग्रेजो के यहाँ कैसे गया?

उमर मुख्तार : रोम को धूल चटाने वाला अरब का शेर

इस्लाम के फैलने से यूरोप मे क्यों इतना गुस्सा आ गया है?

मोहम्मद साहब हिंदुओ के धर्म ग्रंथ मे।
इस्लाम के आखिरी पैगंबर (रसूल) के आने से पहले दुनिया कैसी थी, उस वक्त कौन सा धर्म और सभ्यता व संस्कृति थी, कैसा शासन व्यवस्था था, वहाँ के लोगो के जिंदगी जीने का क्या तरीका था?
किसी भी कौम का राबता अगर उसके माजी ( भूतपूर्व ) से टूट जाए तो उस कौम का नाम व निशाँ तक बाकी नही रहता, उम्मत ए मुस्लेमा की तारीख क़यामत तक आने वाले  मुसलमानो के लिए एक अज़ीम सरमाया है।

کتاب: تاریخِ اسلام
ملک عرب
عنوان: ایران

ایران دنیا کے نہایت مشہور‘ قدیم اور باعزت ملکوں میں شمار ہوتا ہے۔

عہد قدیم میں مہ آبادی مذہب اس ملک میں رائج تھا.

پھر مہ آبادی مذہب کی اصلاح و تجدید کے لیے بہت سے پیشوا یان مذہب بطور مجدد اس ملک میں ظاہر ہوتے اور اصلاح دین کا کام کرتے رہے.

اس سے پہلے دور کے ختم ہونے تک زرتشت نے دین آتش پرستی ازسر نو جاری کیا(حاشیہ نمبر۱) جو دین مہ آبادی کی ایک اصلاح شدہ حالت کا نام سمجھنا چاہیئے‘ زرتشت نے اپنے آپ کو ہادی برحق بتایا اور بہت جلد ایرانی سلطنت اور ایرانی رعایا کا مذہب زرتشتی دین ہو گیا۔

ایرانیوں نے غالباً دنیا میں سب سے زیادہ ترقی کی‘ ایرانیوں کے انتہائی عروج کے زمانہ میں ان کی حکومت روم بلکہ مصر سے لے کر چین و منگولیا اور کوہ ہمالہ اور خلیج فارس سے بحیرہ خزرو کوہ الٹائی تک وسیع تھی.

تمام براعظم ایشیا میں ان کا تمدن غالب تھا‘ ان کی تہذیب ایشیا کے ہر ملک میں قابل تقلید اور ان کے اخلاق ہر ایشیائی قوم کے لیے قابل اقتداء سمجھتے جاتے تھے لیکن ان کی حالت ظہور اسلام کے وقت اس قدر
خراب اور ذلیل ہو چکی تھی کہ وہ شرک میں مبتلا ہونے کے سبب اپنی ایک ایک خوبی برباد اور زائل کر چکے تھے۔

زرتشت کو خدائی صفات دے کر انہوں نے خود کو معبود ان باطلہ میں شامل کر لیا تھا‘ اس مذہب میں خالق خیر اور خالق شر دو معبود یزدان و اہر من کے نام سے پوجے جاتے تھے.

آگ کی پرستش اعلانیہ‘ خوب زور و شور سے ہوتی تھی‘ چاند سورج اور ستاروں ‘ سیاروں کی پرستش بھی رائج تھی۔

چوری و رہزنی کا بھی ملک میں زور تھا.
زنا کا رواج اس درجہ ترقی کر گیا تھا کہ مزدک ناہنجار نے سر دربار کسرائے ویران کی بانوئے سلطنت کو بے عصمت کرنے کی فرمائش کی اور فرماں روائے ایران نے اس کی اس نا معقول و حیا سوز جرات کی مخالفت ضروری نہ سمجھی۔

آپس کی نااتفاقی و درندگی‘ بغض و حسد‘ دھوکہ بازی‘ فریب دہی‘ زبردستوں کا زیر دستوں کو چوپایوں سے زیادہ ذلیل سمجھنا وغیرہ وہ معائب تھے جنہوں نے ایران پر ہر طرف سے نحوست و ادبار کو اس طرح متوجہ کر دیا تھا جیسے سیلاب نشیب کی طرف متوجہ ہوتا ہے.
تمام علوم‘ تمام تہذیب‘ تمام اخلاق فاضلہ اور تمام انسانی خوبیاں ملک ایران کو خالی کر چکی تھیں اور وہ ملک جو کسی زمانہ میں تہذیب و تمدن کا منبع و مرکز تھا یکسر تاریک ہو چکا تھا‘ نہ صرف ستارہ پرستی و آتش پرستی و بت پرستی و مشاہیر پرستی ہی رائج تھی بلکہ پادشاہ ‘ وزراء ‘ سپہ سالار اور امراء بھی عوام سے اپنی پرستش کراتے تھے.

اس عذاب سے ایرانی مخلوق اس وقت آزاد اور ملک کی تاریکی اس وقت دور ہوئی جب مسلمانوں نے حدود ایران میں فاتحانہ قدم رکھا۔

Share:

Islam se Pahle Daur-E-Jahiliyat me Sharab, Zina aur Homosexuality aam tha aur Aaj ke Modern daur me bhi.

Islam se Pahle ka daur aur Aaj ka Modern daur.
Daur e Jahiliyat aur Islamic Talimat.

دورِ اسلام بمقابلہ دورِ جاہلیت و جدید :

اسلام سے پہلے کا زمانہ "دورِ جاہلیت" کہلاتا ہے اور اُس دَور جاہلیت میں جنسی آزادی، بے پردگی، شراب، زنا، سود، ہم جنس پرستی اور دیگر اعمالِ بد عام تھے۔

اُس دَور جاہلیت کے مقابلے میں "دینِ اسلام" آیا اور معاشرے اور اقوام میں رائج تمام اعمالِ بد کے خلاف انقلاب برپا کیا۔
آج کا دور جدید اُنہی دور جاہلیت کی باتوں پہ عمل کرنے پر زور دے رہا ہے۔ آپ دیکھ سکتے ہیں کہ اللّٰه اور رسول ﷺ کے دشمن اُن تمام گمراہی و سرکشی کے افعال کی احیاء کرنے کی مہم میں لگے ہوئے ہیں، جن کو ختم کرنے کیلئے یہ دین اللّٰه نے نازل فرمایا ہے اور رسول اللّٰه ﷺ نے دعوت و جہاد کا عمل کیا تھا۔

یہود و نصارٰی، ہنود و ملحدین سے تو ہم مسلمان فکری و تہذیبی جنگ میں مبتلا ہیں ہی، لیکن ساتھ ساتھ اُس طبقہ سے بھی نبرد آزما ہونا ہے جو خود کو مسلمان کہتے ہیں لیکن دراصل "رئیس المنافقین" کی روحانی اولاد ہیں۔

یہ طبقہ کالم، ٹی وی پروگرام اور یوٹیوب چینل کے ذریعے دین اسلام کی بنیاد پر حملہ آور ہیں۔

کیونکہ جب بنیاد ہی کھوکھلی ہو جائے گی تو پھر اوپر کی تعمیر گِرنے میں زیادہ محنت و وقت نہیں لگے گا۔ قرآن کے بعد سیرتِ رسول ﷺ اور سیرتِ صحابہؓ کا گہرائی سے مطالعہ ان شاءاللّٰه ایسے منافق طبقہ کے بچھائے جال میں جکڑنے سے بچائے گا اور ان کا سدباب بھی کیا جا سکے گا۔

Share:

Har Aatankwadi Musalman nahi aur Har Musalman Aatankwadi nahi.

Bura Islam nahi Balke ise Afwah bnaya jata hai.

Islam ke nam par Kitni jhooti Afwahe failayi gayi hai?


मुस्लिम नाम आते ही लोगों के सोचने का ढंग बदल जाता है आतंकवादी, बेरहम , कट्टरवादी ना जाने कैसे केसे लकब से नवाजा जाता है. इनको कुछ भी कहो मगर ये अपने माँ बाप को ओल्डएज होम नही भेजते बुरा सुलूक नही करते बल्कि उनके कदमों के नीचे जन्नत मानते हैं ओर उनके साये से खुद को महफ़ूज़ समझते हैं.

इस्लाम एक ऐसा धर्म है जिसके बारे में समाज में तरह तरह की बातें फैली हुई हैं जिनमे से अधिकतर या तो इसे बदनाम करने के लिए फैलाई गयी हैं या कुछ खुद को पैदायशी मुसलमान कहने वालों की अज्ञानता के कारण फैली हैं | वैसे भी  अच्छे को बुरा साबित करना दुनिया की पुरानी आदत है |



इस्लाम को बुरा साबित करने की कोशिश करने वालों का मुह बंद करने का आसान तरीका यह है कि इसके बताये कानून पे ईमानदारी से  चलके दिखाओ |

इस्लाम धर्म आदम के साथ आया और इसके कानून पे चलने वाला मुसलमान कहलाया |अज्ञानी को ज्ञानी बनाने का काम इस्लाम ने किया | इंसान को अल्लाह ने बनाया और जब हज़रत आदम को दुनिया में भेजा तो कुछ कानून उन्हें बताये. जैसे कि कैसे जीवन गुजारो ?

 ऐसे ही तकरीबन एक लाख चौबीस हज़ार पैगम्बर आय और अल्लाह उनके ज़रिये इंसानों को इंसानियत का पैगाम देता रहा | एक इंसान में इर्ष्या ,हसद,लालच,जैसी न जाने कितनी बुराईयाँ हुआ करती हैं और इनपे काबू करते हुई जो अपना जीवन गुज़ार देता है सही मायने में इंसान कहलाता है या कहलें की सही मायने में मुसलमान कहलाता है |


यह तो कुछ लोगो ने समाज में फैला दिया है की नमाज़ ,रोज़ा ,हज्ज ,दाढ़ी,का नाम मुसलमान है|

जबकि मुसलमान नाम है इस्लाम के बताये कानून पे चलने का और यह कानून बताते हैं की, लोगों पे ज़ुल्म न करो ,इमानदार रहो ,इर्ष्या ,हसद और लालच से बचो|
इस्लाम अपराध करने वाले जालिमो का साथ देने,उनसे सहानभूति करने वालों और ज़ुल्म देख के चुप रहने वालों को भी अपराधी करार देता है |आप कह सकते हैं की इस्लाम न अपराध करने वालों को पसंद करता है और न ही अपराध को बढ़ावा देने वालों को पसंद करता है | 

यह फ़िक्र करने की बात है कि इंसानियत का सबक सिखाने वाला इस्लाम आज आतंकवादियों के शिकंजे में कैसे फँस गया ?

इंसान की फितरत है की वो दौलत, शोहरत ,ऐश ओ आराम के पीछे भागता है और अल्लाह कहता है की इसके पीछे न भागो वरना ज़िन्दगी जहन्नुम बन जाएगा |

 हमें बात समझ नहीं आती और हम लगते हैं दूसरों का माल लूटने, दहशत फैलाने , बलात्कार करने और नतीजे में इंसानियत का क़त्ल होता जाता है |

पैगम्बर इ इस्लाम हज़रत मुहम्मद ﷺ  के इस दुनिया से जाने के बाद ऐसे बहुत से ताक़तवर लोग थे जिनका मकसद था दौलत, शोहरत ,ऐश ओ आराम हासिल करना और वही लोग ताक़त और मक्कारी के दम पे बन बैठे इस्लाम के ठेकेदार | 

नतीजे में हक की राह पे चलने वाले मुसलमानों और गुमराह करने वाले मुसलमानों में आपस में जंग होने लगी | 
कर्बला की जंग इसकी बेहतरीन मिसाल है | 
जहां एक तरफ यजीद था जो मुसलमानों का खलीफा बना बैठा था और दुनिया में आतंक फैलता नज़र आता था|
 ज़ुल्म और आतंक की ऐसी मिसाल आज तक नहीं देखने को मिली | और दुसरी तरफ थे पैगम्बर इ इस्लाम के नवासे इमाम हुसैन (अ.स) जिन्होंने दुनिया को सही इस्लाम सिखाया, इंसानियत और सब्र का पैगाम दिया | नतीजे में उनको जालिमो ने शहीद कर दिया |


आज भी इस समाज में खुद को मुसलमान कहने वाले दो तरह के लोग हुआ करते हैं | 

एक वो जो नाम से तो मुसलमान लगते हैं ,नाम,रोज़ा ,हज ,ज़कात के पाबंद दिखते तो हैं लेकिन इस्लाम के बताये कानून पे नहीं चलते | यह वो लोग हैं जो इस्लाम का साथ तभी तक देते हैं जब तक इनका कोई नुकसान न हो |

जैसे ही इनके सामने दौलत ,शोहरत आती है यह इस्लाम के बताये कानून को भूल जाते हैं और जब्र से,मक्कारी से,झूट फरेब से दौलत,शोहरत को हासिल कर लिया करते हैं | कुरान मे�� इन्हें मुनाफ़िक़ कहा गया है और इनसे दूर रहने का हुक्म है |

ऐसे फरेबियों का हथियार होते हैं समाज के अज्ञानी लोग |

एक उदाहरण है इस्लाम में परदे का हुक्म| यह सभी जानते हैं की औरत के शरीर की तरफ मर्द का और मर्द के शरीर की तरफ औरत का आकर्षित होना इन्सान की फितरत है | इसी वजह से इस्लाम में इसको उस वक़्त तक छुपाने का हुक्म दिया है जब तक की दोनों को एक दुसरे से शारीरिक सम्बन्ध न बनाना  हो | 
इस्लाम में शारीरिक सम्बन्ध बनाने  के भी कुछ कानून हैं |
शायरों को भी कहते सुना जाता है की “चेहरा छुपा लिया है किसी ने हिजाब में,जी चाहता है आग लगा दूँ नक़ाब में |
 इसका मतलब साफ़ है की पर्दा उसे बुरा लगता है जो औरत के शरीर को खुला देखना चाहता है।

इस्लाम में एक दुसरे का “महरम” उसे कहते हैं जिसके साथ शादी न हो सके .जैसे माँ ,बहन,बेटी,दादी,नानी इत्यादि | और जिसके साथ शादी हो सकती है उसे “नामहरम”कहते हैं और नामहरम का एक दुसरे से शरीर का छिपाना आवश्यक है |
 संसार की सभी सभ्यताओं में ऐसा ही कानून है बस इस परदे का अलग अलग तरीका है |

वोह औरतें या मर्द जो जानवरों की तरह कहीं भी ,कभी भी, किसी से भी ,शारीरिक सम्बन्ध बना लेने को गलत नहीं समझते यदि अपने शरीर का प्रदर्शन करते दिखाई दें तो बात समझ में आती है लेकिन आश्चर्य तो उस समय होता है जब वो लोग जो इस्लाम के कानून को मानने का दावा करते हैं अपने शरीर का प्रदर्शन करते नजर आते हैं|

कई बार तो महरम और नामहरम की परिभाषा भी यह बदल देते हैं |कभी किसी नामहरम के करीब जाते हैं तो कहते हैं बेटी जैसी है, कभी कहते हैं बहन जैसी है | 
वहीं इस्लाम कहता है यह नामहरम है इस से पर्दा करो |

“अल्लाह ओ अकबर “ का नारा लगाने वाले ऐसे दो चेहरे वाले मुसलमानों के यहाँ होता वही है जो यह चाहते हैं या जो इनका खुद का बनाया कानून कहता है।

क्योंकि सवाल नामहरम औरत की कुर्बत का है| अल्लाह कहता है दूर रहो ,इंसान का दिल कहता है औरत के करीब रहो |जीत इन्सान के दिल की गलत ख्वाहिशों की होती है और नतीजे में कभी बलात्कार होता है कभी व्यभिचार होता है।

जब औरत के शरीर के करीब रहने की लालच इंसान को अल्लाह से दूर कर देती है, इस्लाम के कानून को भुला देता है तो दौलत और शोहरत की लालच के आड़े आने वाले इस इस्लाम के कानून को भुला देने में कितनी देर लगेगी |

यदि आप को यह पहचानना हो कि यह शख्स इस्लाम को मानने वाला है या नहीं | 
मुसलमान है या नहीं ? तो उसके सजदों को न देखो, न ही उसकी नमाज़ों को देखो बल्कि देखो उसके किरदार को ,उसकी सीरत को ,और यदि वो हज़रत मुहम्मद (स.अ.व) से मिलती हो,या वो शख्स समाज में अमन और शांति फैलाता दिखे या वो शख्स इंसानों में आपस में मुहब्बत पैदा करता दिखे तो समझ लेना मुसलमान है.

सलात (नमाज) रोज़ा यह सब इस्लाम की बुनियादी चीजें है इसलिए यह बहुत ही जरूरी है कयामत के दिन सबसे पहले नमाज का ही सवाल होगा फिर बाद में कुछ और होगा, पांच वक़्त का नमाज फ़र्ज़ है इसलिए हमें अफजल वक़्त पे नमाज अदा करनी चाहिए मगर नमाज ही क्यू हमें अपने नबी जैसा अखलाक भी बनाना चाहिए और वैसा किरदार भी यह बहुत ही जरूरी है। 
अल्लाह हम सब को अपने नबी के सीरत पे चला, हमें नेक और पक्का सच्चा मुसलमान बना। आमीन सूम्मा आमीन
ज़ालिम,नफरत का सौदागर कभी  मुसलमान नहीं हो सकता |

बुरा इस्लाम नहीं बल्कि उसका इकरार करने के बाद भी उसके कानून को ना मानने वाला इंसान है |

कहीं टाइपिंग में गलत हो गया हो तो कमेंट जरुर करे सुधार कर दिया जायेगा।
Share:

Islam dharm se Hamsab kya Sikh sakte hai? इसलाम धर्म क्या सिखाता है?

Deen-E-Islam hame kya Sikhata hai?

Islam Dharm hame kya sikh deta hai?
Islam dharm Auraton ke bare me kya kahta hai?

`इस्लाम धर्म``
*इस्लाम कहता है कि हमें एक ईश्वर को पुजना चाहिए जो हम सबका मालिक हैं। जिसका कोई रंग हैं ना कोई रूप हैं। जिसे किसी ने नहीं बनाया पर उसने हर चीज़ को बनाया।*
– इस्लाम कहता है कि तुम्हारी मेहनत की कमाई से 2.5% गरीबों को देना हर हालत में जरूरी हैं।
-इस्लाम कहता है कि तुम लोगों की मदद करोगे तो खुदा तुम्हारी मदद करेगा। और जो कुछ भी तुम अपने लिए चाहते हो वही सबके लिए भी चाहो तो ही एक सच्चे मुसलमान बन सकते हो।
– इस्लाम कहता है कि तुम एक महीने तक सुबह से शाम भूखे और प्यासे रहो ताकि तुम्हें एहसास हो सकें कि भूख और प्यास क्या होती हैं।
-इस्लाम कहता है कि तुम्हारे घर बेटी पैदा हो तो दुखी मत होना क्योंकि बेटियाँ तो खुदा की रहमत (इनाम) हैं और जो व्यक्ति अपनी मेहनत की कमाई से अपनी बेटी की परवरिश करें और उसकी अच्छे घर में शादी कराएँ तो वो जन्नत (स्वर्ग) में जायेगा।
नबी करीम ﷺ ने फ़रमाया: जिसके पास तीन लड़कीयां हों, और वो उनके होने पर सब्र करे, उनको अपनी कमाई से खिलाए पिलाए और पहनाए, तो वो उस शख़्स के लिए क़यामत के दिन जहन्नुम से आड़ (ढाल) होंगी।
 _*Sunan ibne majah: jild 5, kitab Al-dab 33, hadith no. 3669*_
*Grade Sahih*
– इस्लाम कहता है कि सबसे अच्छा आदमी वो हैं जो औरतों के साथ सबसे अच्छा सुलूक करता हैं।
– इस्लाम कहता है कि विधवाएं मनहूस नहीं होती इन्हें भी एक बेहतर जीवन जीने का पूरा अधिकार है। इसलिए विधवाओ और उनके बच्चों को अपनाओ. (मतलब उनसे शादी करो और इसलाम में विधवा औरत अपनी मर्जी से दुबारा शादी कर सकती है)
– इस्लाम कहता है कि ऐ मुसलमानों जब नमाज पढ़ो तो एक दूसरे से कन्धे से कन्धा मिलाकर खड़े रहो क्योंकि तुम सब आपस मे बराबर हो तुम में से कोई छोटा या बड़ा नहीं हैं।
– इस्लाम कहता है कि ऐ मुसलमानों अपने पड़ोसियों से अच्छा बर्ताव करो चाहे तुम उन्हें जानते हो या न जानते हो। और खुद खाने से पहले अपने पड़ोसी को खाना खिलाओ।
– इस्लाम कहता है कि शराब और जुआ सारी बुराइयों की जड़ है। इनसे अपने आप को दूर रखे।
– इस्लाम कहता है कि मजदूर का पसीना सूखने से पहले पहले उसकी मजदूरी दे दो और कभी किसी गरीब और अनाथ की बददुआ न लेना नहीं तो बरबाद हो जाओगे।
नबी करीम ﷺ ने फ़रमाया: अगर किसी शख़्स का ज़ुल्म किसी दूसरे की इज़्ज़त पर हो या किसी तरीक़े (से ज़ुल्म किया हो) तो आज ही, उस दिन (कयामत) के आने से पहले माफ़ करा ले जिस दिन ना दीनार होंगे, ना दिरहम, बल्कि अगर उस का कोई नेक अमल होगा तो उस के ज़ुल्म के बदले में वही ले लिया जाएगा और अगर कोई नेक अमल उस के पास नहीं होगा तो उस के (मज़लूम) साथी की बुराईयां उस पर डाल दी जाएँगी।
 _*Bukhari sharif: jild 3, kitab Al-Mazalim 46, hadith no. 2449*_
– इस्लाम कहता है कि अपने आप को जलन (ईर्ष्या) से दूर रखो क्योंकि ये तुम्हारे (नेकियों) अच्छे कामों को ऐसे बरबाद कर देती हैं जैसे दीमक लकड़ी को।
– इस्लाम कहता है कि सबसे बड़ा जिहाद ये है कि कोई व्यक्ति अपनी इच्छाओं को मारे और अपने आप से लड़े।
– इस्लाम कहता है कि अगर खुश रहना चाहते हो तो किसी अमीर को मत देखो बल्कि गरीब को देखो तो खुश रहोगे। और लोगों से अच्छा बर्ताव करना सबसे बड़ा पुण्य का काम हैं।
-इस्लाम कहता है कि हमेशा नैतिकता और सच्चाई के रास्ते पर चलो। बोलों तो सच बोलों, वादा करो तो निभाओ और कभी किसी का दिल मत दुखाओ।
– इस्लाम कहता है कि सबसे बुरी दावत वह हैं जिसमें अमीरों को तो बुलाया जाता हैं, परन्तु गरीबों को नहीं बुलाया जाता हैं।
– पानी को ज़रूरत तक ही इस्तेमाल (उपयोग) करना और बिना वजह पानी का दुरूपयोग करना गुनाह (पाप)
– रास्ते में अगर कोई तक़लीफ़ देने वाली वस्तु (पत्थर,कील) होतो उसे किनारे करना जिससे दुसरो को पीड़ा न हो।
– इस्लाम कहता है कि अन्जान महिलाओ पर नज़र पड़े तो आँखें नीची कर लो क्योंकी गैर महिलाओ को बुरी नजर से देखना गुनाह(पाप) है।
रसूल अल्लाह सलल्लाहु अलैहि व सल्लम ने फरमाया: "किसी ग़ैर महरम औरत को हाथ लगाना ये इस से बेहतर है के किसी शख़्स के सर के अंदर लोहे की कील ठोक दी जाये।"
 *मुअजमुल अल कबीर अल तबरानी: जील्द 20, हदीस नं. 487*
 *सही अल जामी: हदीस नं . 5045*
      *ग्रेडः सही*
Share:

Translate

youtube

Recent Posts

Labels

Please share these articles for Sadqa E Jaria
Jazak Allah Shukran

Most Readable

POPULAR POSTS