Logo me Na Shukri ka riwaaz badhta ja raha hain?
Logo ke darmiyan Apasi mamlat me Shukriya ada Karne ka Riwaaz khatam ho raha hai?
السَّلاَمُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُهُ
لوگوں کے درمیان باہمی معاملات میں شکریہ ادا کرنے کا مادہ ختم ہوتا جارہا ہے :
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
🖋️ : مسز انصاری
باہمی محبت و اخلاص اور باہمی احسانوں کا تبادلہ اور باہمی اعانت سدا سلامت رہیں ، اس کے لیے ضروری ہے کہ آپ کے ساتھ کیے گئے لوگوں کے اچھے کام اور لوگوں کے ساتھ کیے گئے آپ کے اچھے جاری رہیں، لیکن احسانوں کے اس تسلسل کے لیے ضروری ہے کہ جب کوئی آپ کے ساتھ احسان کرے تو گرمجوشی سے اس کا شکریہ ادا کیجیے اور کچھ قیمتی دعاؤں کے ساتھ اسے سراہیں، تاکہ اسے خوشی اور حوصلہ افزائی ہو اور وہ معاونت کے اس نیک کام کو مزید حوصلہ اور اخلاص سے جاری رکھے ۔
اگر آپ کے ساتھ کوئی احسان کرے، تو اس کے احسان سے فائدہ اٹھا کر اس شخص سے لاتعلق نا ہو جائیں کہ آپ کی خاموشی آپ کو احسان فراموش اور خود غرض ثابت کردے، بلکہ یہاں تک کیجیے کہ اگر آپ کو اس شخص کے احسان سے کوئی خاطر خواہ فائدہ نا بھی پہنچے تب بھی خوشی اور احسانمندی سے اس کا شکریہ ادا کیجیے، یوں ظاہر کیجیے کہ جیسے آپ کو اس شخص کے اچھے کام سے فائدہ پہنچا ہے ۔
پیارے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
مَنْ لاَّ یَشْکُرِ النَّاسَ لَا یَشْکُرِ اللّٰہَ۔
[صحیح سنن الترمذي، رقم : ۱۹۵۲ ]
’’ جو لوگوں کا شکریہ ادا نہیں کرتا وہ اللہ کا شکر بھی ادا نہیں کرتا۔ ‘‘
یاد رکھیے کہ شکر ادا کرنا اللہ تعالیٰ کے نزدیک پسندیدہ عمل ہے ، اللہ تعالیٰ فرماتا ہے :
{فَاذْکُرُوْنِیْٓ أَذْکُرْکُمْ وَاشْکُرُوْا لِیْ وَلَا تَکْفُرُوْنِ o}
[البقرۃ: ۱۵۲]
’’ اور میرا شکر کرو اور میری ناشکری مت کرو۔ ‘‘
No comments:
Post a Comment