find all Islamic posts in English Roman urdu and Hindi related to Quran,Namz,Hadith,Ramadan,Haz,Zakat,Tauhid,Iman,Shirk,daily hadith,Islamic fatwa on various topics,Ramzan ke masail,namaz ka sahi tareeqa

Puri Duniya ko Afghan auraton ke Aazadi ki fikr kyu hai?

Sari Duniya ko Afghan auraton ki itni fikr kyu hai?

सारी दुनिया को अफगान औरतों की इतनी फिक्र क्यो हो रही है?

पूरी दुनिया को अफगानिस्तान में महिलाओं की चिंता क्यों हो रही है ? आइये इस क्रोनोलॉजी को समझते है..!

तालिबानी हुकूमत में अफगान औरतों को पढ़ने और पढ़ाने की आजादी मिलेगी।

अफगान औरतों ने किया तालिबान का समर्थन।

जहाँ तक मैं समझता हूं दुनिया की 50% इकोनॉमी महिलाओं पर टिकी है. औरतों के सर के बाल से लेकर  हाथ व पैर के नाखून तक को बाज़ार में बेचा जाता है।

एक छोटा सा शैंपू का पैकेट तब तक नहीं बिकता जब तक उसपर किसी औरत की नंगी तस्वीर न लगी हो?
इसी को यूरोपीय मीडिया आजादी और अधिकार की बात बताती है.

औरतों के जिस्म का कोई ऐसा हिस्सा नही बचा है जिसकी बोली न लगी हो. पहले कहा गया कि तुम जितने छोटे कपड़े पहनोगी उतनी ही अच्छी लगोगी..!

अब कहा जाता है कि तुम्हारे हिप जितना बाहर होंगे और ब्रेस्ट जितना बाहर निकले होंगे

तुम उतनी ही एंटीक दिखोगी, नतीजा यह हुआ कि औरतों ने सर्जरी करवाना शुरू किया जिसमें सिर्फ़ 5% ही औरत कामयाब होती है बाकी इस सर्जरी के दौरान अपनी जान गवा बैठती है।

तालिबान कहता है कि हम महिलाओं को शरीयत के अनुसार आज़ादी देंगे. दुनिया को यह बात हजम नही हो रही है क्योंकि उन्हें पता है कि अगर शरीयत के हिसाब से चलकर..

बग़ैर बे हयाई और बग़ैर जिस्म को दिखाए तालिबान में औरतें डॉक्टर, इंजीनियर और पत्रकार बनकर कामयाब हो गई तो दूसरे देशों में भी औरतें इस तरह के कानून की माँग करने लगेगी।

फिर कपड़े पहने हुए जिस्म ढके हुए लड़की को देखने कौन बियर बार जायेगा ?
कपड़े ढके हुए महिला की बॉक्सिंग कौन देखेगा ?
और अगर कोई देखने ही नहीं जायेगा तो बड़ी बड़ी कंपनिया घाटे में चली जायेगी, उसका शेयर बाजार डूब जायेगा।

वह एक्ट्रेस और मॉडल्स जो जिस्म दिखा कर करोड़ो फॉलोअर्स यूट्यूब, ट्विटर और फेसबुक पर जमा किया है उनका सारा किया धरा खत्म हो जाएगा। जब इनके फॉलोअर्स घटेंगे लोग unsubscribe करना शुरू कर देगा तो यह सेलिब्रिटीज सुपर स्टार से जीरो स्टार बन जाएंगी।

इनको कौन इश्तहार देने के लिए पैसे देगा?

यह जो एडवर्टाइज से पैसे कमाते है वह सब खत्म हो जाएगा।
लिहाजा यह सब को चलाने के लिए इन लोगो ने आसान सा रास्ता खोज निकाला।
     " जिस्म दिखाओ और पैसे कमाओ "
इसी से जन्म लिया यह नारा " मेरी जिस्म मेरी मर्जी "

जब यह नारा लग सकता है तो यह क्यो नही
" मेरी सरकार मेरी मर्जी "

जो वाकई में मुसलमान होगा उसे पर्दा करने में कोई परेशानी नहीं होगी, वरना जो नाम का मुसलमान होगा उसे तो जरूर परेशानी होगी।
जो मुनाफिक होंगा पर्दा के खिलाफ तहरीक चलाएगा।

जब लोग बगैर वजह तुम्हारी मुखालिफत शुरू कर दे तो समझ लो
वह मूनाफिक तुम से नही तुम्हारे काम और शोहरत से खौफ जादा है।

यही हाल है उन लोगो का जो तालिबान के खिलाफ अभियान चला रहे है।

मुस्लिम वालदैन से गुजारिश

अपने घर की लड़कियों को दीनी तरबियत दें ताकि वह शादी के बाद जिस घर भी जाए उसे अपना समझ कर संवार दें वरना आजकल शादी के बाद अकसर घर बर्बाद ही हो रहे है।

जो लड़की अपनी हया की चादर सिर्फ इसलिए उतार दी के दुनिया उसे मॉडर्न, कुल और वेल एजुकेटेड कहेगी , मीडिया उसकी वाहवाही करेगी।

वह अपने मकसद में कामयाब भी हो गई....

लेकिन नंगे जिस्मों पर कुर्बान जाने वाले 30 - 40 लाख फॉलोअर्स में से आज सिर्फ दो बंदे भी ऐसे नही जो आकर उसकी बदबूदार डेथ बॉडी ही उठाकर दफना दें।

खानदान भी इन करतूतों की वजह से बहुत पहले अपना ताल्लुक खत्म कर लेता है।
"मेरा जिस्म मेरी मर्जी" वाली औंटिया उसके बदबूदार जिस्म से दूर भागती नजर आती है।

क्योंकि

इनका मकसद दुनिया में लड़की को नंगा करना है
कफन तो ढांकने का नाम है

Share:

Apne Bache ki Shadi Karne se pahle uski marji puchh leni chahiye?

Waldain ko Chahiye ke apne Baccho ki Shadi apni Aulad ki marji se kare.
Shadi se pahle Maa baap Ko apne bache se puchh lena chahiye ke wah pasand hai ya nahi?

والدین کو چاہیے اپنے بچوں کے شادی اپنی اولاد سے پوچھ کر کرے۔
"والدین بچوں سے پوچھ کر انکی شادیاں کریں"

والدین سے کہتا ہوں کہ اپنے بچوں کو عزت دو۔ بچوں سے کہتا ہوں اپنی شادی کے فیصلے خود نہ کرو۔ اپنی شادیاں اپنے ماں باپ کے حوالے کرو۔ اس میں شرافت بھی ہے، برکت بھی ہے، رحمت بھی ہے اور اس میں والدین کی دعایئں بھی ہیں۔

کورٹ میرج کو ہوا نہ دو۔ بواۓ فرینڈ، گرل فرینڈ کلچر ہمارا نہیں ہے۔ میرے نبیﷺ کے طریقے میں مرد اور عورت کا صرف نکاح سے تعلق ہے۔ اس کے علاوہ سب کچھ جہنم کی آگ ہے۔

والدین سے کہتا ہوں اپنے بچوں سے پوچھ کر شادیاں کیجئے، اپنے بچوں پر زبردستی مت کیجئے۔

ہمارا معاشرہ بہت سنگین قسم کے جرم کا شکار ہے۔ بچوں پر مسلط کر دیتے ہیں کہ بس یہیں کرنی ہے۔ ہم جٹ ہیں توجٹ میں کرنی ہے، ہم بٹ ہیں تو بٹ میں ہی کرنی ہے۔ ہم راجپوت ہیں تو راجپوتوں میں ہی کرنی ہے۔ اسکے علاوہ کرنی ہی کوئ نہیں۔
مسلمان بنیے نہ کے شیخ اور انصاری۔ جو ایمان لایا ہو دیندار ہو اس سے نکاح کر دینا چاہیے۔

اللہ کے واسطے یہ ظلم و ستم اولاد پر مت کرو۔

اپنی بچی سے پوچھو۔ اگر بیٹی ہاں کرے تو قدم اٹھاؤ۔ اگر بیٹی کہ دے میں یہاں نہیں کرنا چاہتی تو اللہ کی قسم وہ نافرمان نہیں ہے اللہ کے واسطے اس بات کو سمجھو۔۔۔ بھیڑ   بکریوں کی طرح کسی کے بھی کھوٹے سے باندھ کر آجاتے ہیں اور ساری زندگی آگ میں جھونک دیتے ہیں۔

اگر بیٹا کہ دے کہ ابا میں نے یہاں شادی نہیں کرنی تو وہ بیٹا نافرمان نہیں ہے۔ وہ فرمانبردار ہے۔

اس لڑکے نے شریعت کا حق استعمال کیا ہے۔ تم ایسے ظلم مت کرو کہ یہیں کرنی ہے ورنہ کرنی ہی نہیں ہے۔
زندگی تمہیں تو نہیں گذارنی ہے تمہارے بچوں کو گزارنی ہے۔ بچوں کے جذبات کو سنو، بچوں کے جذبات کو سمجھو۔ اپنی انانیت پر فیصلے مت کرو۔

والدین سے کہتا ہوں اپنے نبی ﷺ کی زندگی پڑھو۔ میرا درد ہے کہ ہماری ثقافت میں اسلام داخل نہیں ہوا۔ اللہ کا واسطہ دیتا ہوں اپنے گھروں کو رسول اللہ ﷺ کی تعلیمات سے روشن کرو۔

اپنی زندگیوں میں رسول اللہ کی تعلیمات لیکر آؤ ورنہ وہ دن دور نہیں جب تباہی تمہارا مقدر بنے گی۔

رب تعالی عمل کی توفیق عطا فرماۓ۔ آمین۔🌷

Share:

Saas Bahu wali Jung apn aur kitne dino tak chalegi?

Saas Bahu wali Jung aur kitne dino tak chaegi?
Saas aur Bahu ki aapasi ladai jhhagra me Shauhar ko kya karna chahiye?

یہ ساس بہو والی جنگ اور کتنے دنوں تک چلے گی؟
عنوان ساس بہو کی جنگ

✒️ صدیوں سے ساس بہو کی لڑائی کا معرکہ جاری ہے۔
دنیا کی بڑی سے بڑی لڑایاں یہاں تک کہ عالمی جنگوں کا خاتمہ ہو گیا۔
مگر ساس بہو کی جنگ عظیم یہ ایک ایسی منحوس لڑائی ہے کہ تقریباً اکثر گھر اس لڑائی کا میدان جنگ بنے ہوٸے ہیں۔

کس قدر تعجب اور حیرت کی بات ہے کہ ماں کتنے لاڈ پیار سے اپنے بیٹوں کو پالتی ہے.

اور جب لڑکے جوان ہو جاتے ہیں تو لڑکوں کی ماں اپنے بیٹوں کی شادی اور ان کا سہرا دیکھنے کے لئے سب سے زیادہ بے چین اور بے قرار رہتی ہے۔
اور گھر گھر کا چکر لگا کر اپنے بیٹے کی دلہن تلاش کرتی پھرتی ہے۔

یہاں تک کہ بڑے پیار اور چاہ سے بیٹے کی شادی کرواتی ہے۔ اور اپنے بیٹے کی شادی کا سہرا دیکھ کر خوشی سے پھولے نہیں سماتی ۔

✒️ مگر جب غریب دلہن اپنا مَیکا چھوڑ کر اور اپنے ماں باپ  بھائی بہن اور رشتہ ناتا والوں سے جدا ہو کر اپنے سسرال میں قدم رکھتی ہے تو ایک دم ساس بہو کی حریف بن کر اپنی بہو سے لڑنے لگتی ہے۔
اور ساس بہو کی جنگ ہوجاتی ہے۔

اور بے چارہ شوہر ماں اور بیوی کی لڑائی کی چکی کے دو پاٹوں کے درمیان کچلنے اور پسنے لگتا ہے۔😢

غریب شوہر ایک طرف ماں کے احسانوں کے بوجھ سے دبا ہوا اور دوسری طرف بیوی کی محبت میں جکڑا ہوا ماں اور بیوی کی لڑائی کا منظر دیکھ دیکھ کر کوفت کی آگ میں جلتا رہتا ہے اور اس کے لئے بڑی مشکل یہ آن پڑتی ہے کہ اگر وہ اس لڑائی میں اپنی ماں کی حمایت کرتا ہے تو بیوی کے رونے دھونے اور اس کے طعنوں اور مَیکا چلی جانے کی دھمکیوں سے اس کا بھیجا کھولنے لگتا ہے۔

اور اگر بیوی کی پاسداری میں ایک لفظ بول دیتا ہے تو ماں اپنی چیخ و پکار اور کوسنوں سے سارا گھر سر پر اٹھالیتی ہے اور ساری برادری میں  عورت کا مرید  زن پرست کہلانے لگتا ہے اور ایسے گرم گرم اور دل خراش طعنے سنتا ہے کہ رنج و غم سے اس کے سینے میں دل پھٹنے لگتا ہے۔

✒️ ساس وہ اپنے بہو بن کر رہنے کا زمانہ بالکل بھول جاتی  6 ہے۔

اور اپنی بہو سے ضرور لڑائی کرتی ہے
اور اس کی ایک خاص وجہ یہ ہے کہ جب تک لڑکے کی شادی نہیں ہوتی سو فیصدی بیٹے کا تعلق ماں ہی سے ہوا کرتا ہے۔ بیٹا اپنی ساری کمائی اور جو سامان بھی لاتا ہے وہ اپنی ماں ہی کے ہاتھ میں دیتا ہے اور ہر چیز ماں ہی سے طلب کرکے استعمال کرتا ہے۔

اور دن رات سینکڑوں مرتبہ امی، امی کہہ کر بات بات میں ماں کو پکارتا ہے۔

اس سے ماں کا کلیجہ خوشی سے پھول کر وژن بھر کا ہو جایا کرتا ہے اور ماں اس خیال میں مگن رہتی ہے کہ میں گھر کی مالکن ہوں۔

اور میرا بیٹا میرا فرماں بردار ہے لیکن شادی کے بعد بیٹے کی محبت بیوی کی طرف رخ کر لیتی ہے۔

اور بیٹا کچھ نہ کچھ اپنی بیوی کو دینے اور کچھ نہ کچھ اس سے مانگ کر لینے لگتا ہے تو ماں کو فطری طور پر بڑا جھٹکا لگتا ہے کہ میرا بیٹا کہ میں نے اس کو پال پوس کر بڑا کیا۔
اب یہ مجھ کو نظر انداز کر کے اپنی بیوی کے قبضہ میں چلا گیا۔

اب امی ، امی پکارنے کی بجائے بیگم بیگم پکارا کرتا ہے۔
پہلے اپنی کمائی مجھے دیتا تھا  اب بیوی کے ہاتھ سے ہر چیز لیا  دیا کرتا ہے۔

اب گھر کی مالکن میں نہیں رہی اس خیال سے ماں پر ایک جھلاہٹ سوار ہوجاتی ہے اور وہ بہو کو جذبہ حسد میں اپنی حریف اور مد مقابل بنا کر اس سے لڑائی جھگڑا کرنے لگتی ہے اور بہو میں طرح طرح کے عیب نکالنے لگتی ہے اور قسم قسم کے طعنے اور کوسنے دینا شروع کر دیتی ہے بہو شروع شروع میں تو یہ خیال کرکے کہ یہ میرے شوہر کی ماں ہے کچھ دنوں تک چپ رہتی ہے مگر جب ساس حد سے زیادہ بہو کے حلق میں انگلی ڈالنے لگتی ہے تو بہو کو بھی پہلے تو نفرت کی
متلی آنے لگتی ہے پھر وہ بھی ایک دم سینہ تان کر ساس کے آگے طعنوں اور کوسنوں کے جواب دینے  لگتی ہے اور پھر معاملہ بڑھتے بڑھتے دونوں طرف سے ترکی بہ ترکی سوال و جواب کا تبادلہ ہونے لگتا ہے یہاں تک کہ گالیوں کی بمباری شروع ہو جاتی ہے۔

پھر بڑھتے بڑھتے اس جنگ کے شعلے🔥ساس اور بہو کے خاندانوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیتے ہیں۔

اور دونوں خاندانوں میں بھی جنگ عظیم شروع ہوجاتی ہے۔
میرے خیال میں اس لڑائی کے خاتمے کی بہترین صورت یہی ہے کہ اس جنگ کے تینوں فریق یعنی ساس بہو اور بیٹا تینوں اپنے اپنے حقوق و فرائض ادا کرنے لگیں تو ان شاء اﷲ تعالیٰ ہمیشہ کے لئے اس جنگ کا خاتمہ یقینی ہے۔ 📚

Share:

Ruling on gathering donations for the dead | Fatawa on reward of dead person Sheikh Salih Al Fawzan

Ruling on gathering donations for the dead, Sheikh Salih Al Fawzan

deeds continue after death hadith, sadaqah for deceased parents

بسم الله الرحمن الرحيم والحمد لله وصلى الله وسلم على نبينا محمد 

In the Name of Allah, the Most Gracious, the Most Merciful, All the praises and thanks be to Allah, May Allah’s peace and blessings be upon our Prophet Muhammed.

هذا السؤال نلقيه على فضيلة شيخنا الشيخ صالح الفوزان حفظه الله

We put this question to our eminent sheikh, Sheikh Saleh Al-Fawzan, may Allah protect him.

وهو أن بعض العوائل إذا توفي عندهم الشخص

When a person dies, some families


قاموا بإرسال رسائل يطلبون التبرع له بمبلغ مال

send messages asking for donations, 

 

يُجعل له وقف ببناء مسجد أو حفر آبار

A waqf (endowment) is left for him by building a Mosque or digging wells.

 

وربما يحددون مبلغ بكذا وأحيانا لا يحددونه

They may ask for a specific amount of money, but not always,

 

فما رأي فضيلتكم حفظكم الله تعالى

so what is your opinion, may Allah preserve you?

 

بسم الله الرحمن الرحيم والحمدالله والصلاة والسلام على رسول الله وعلى آله وأصحابه

In the Name of Allah, the Most Gracious, the Most Merciful, praise be to Allah, and peace be upon the messenger of Allah, the members of his family, and his companions.

هذا العمل مبتدع ولا يجوز

This act is a bid’a (innovation within religion) and is not permissible.

وربما يحرج المسؤول فيجيب على ما سألوا وهو غير راض بذلك

And perhaps the person being asked will feel embarrassed and make a donation, even though he doesn't want to.

لكنه ينجبر على الموافقة فلا يجوز هذا العمل والله أعلم

However, he is forced to agree, so this action is not permissible, and Allah knows best.

Source :https://youtu.be/0C_fubLfFHE

Share:

What is the Ruling on the Person who Denies the Sunnah with the Claim that the Quran is enough?

 What is the Ruling on the Person who Denies the Sunnah with the Claim that the Quran is enough?

Q. You spoke about the obligation of adhering to the Quran and Sunnah. There is a group referred to as the Quranis. What is our stance in relation to them?

بسم الله الرحمن الرحيم

A. As has preceded, they are not Quranis (i.e., followers of the Quran). Rather, they are persistent liars, enemies to the Quran because the Quran orders to (follow) the Sunnah and to obey the Messenger ﷺ. Whoever denies the Sunnah, denies the Quran. And whoever disobeys the Messenger, disobeys (what is in) the Quran.

Hence, they are not followers of the Quran. They are completely opposite to the Quran, heretics and misguided. They are disbelievers by consensus of the People of Knowledge.

Whoever denies the Sunnah and does not implement it and claims that he only follows the Quran is a liar; he is not following the Quran. He is astray and is misleading others, a disbeliever by consensus of the people of knowledge. I wrote a treatise about this which has been printed called The Obligation of Following the Sunnah.

👤Imam Ibn Baz

📄Arabic Text:

س : تكلمتَ عن وجوب الأخذ بالكتاب والسنة، ووجد جماعةٌ يُقال لهم: القرآنيون، فما موقفنا منهم؟

ج : مثلما تقدَّم، ليسوا قرآنيين، ولكنَّهم كذَّابون، أعداء للقرآن؛ لأنَّ القرآن أمر بالسنة، وأمر بطاعة الرسول ﷺ، ومَن أنكر السنة فقد أنكر القرآن، ومَنْ×ن عصى الرسول فقد عصى القرآن، فليسوا قرآنيين، ولكنَّهم ضد القرآن، وملاحدة، وضالُّون، بل كفَّار بإجماع أهل العلم


مَن أنكر السنة ولم يعمل بها وزعم أنَّه لا يعمل إلا بالقرآن؛ فهو كاذبٌ، لم يعمل بالقرآن، وضالٌّ مُضِلٌّ، كافرٌ بإجماع أهل العلم، وقد كتبتُ في هذا رسالةً مطبوعةً سميتُها: وجوب العمل بالسنة

🔗https://binbaz.org.sa/fatwas/21087/ما-حكم-من-ينكر-السنة-بزعم-الاكتفاء-بالقران

Share:

Taliban Said: Afghan women can learn and teach in Universities. | Taliban on women's education | Afghanistan news Hindi

Taliban Said: Afghan women can learn and teach in Universities. | Taliban on women's education | Afghanistan news Hindi

तालिबान ने कहा लड़कियां भी स्कूलों और कॉलेजों में पढ़ सकेंगी।

Taliban on women's education
Afghanistan under Taliban rule

अफगानिस्तान में अब तालिबान अपनी सरकार बना ली है और तरह तरह की योजनाएं चलाई जाने की बातें चल रही है।

अफगान महिलाओं ने तालिबान के समर्थन में प्रदर्शन किया।

इसी बीच तालिबान के एक नेता ने कहा के  अफगानिस्तान में औरतों को पढ़ने की पूरी आजादी होगी और बिकाऊ मीडिया पर झूठ फैलाने का आरोप भी लगाया।

तालिबान ने कहा के अफगानिस्तान के यूनिवर्सिटी और कॉलेजों को जेंडर के मुताबिक अलग कर दिया जाएगा और नए इस्लामिक ड्रेस कोड की शुरुवात की जाएगी।

तालिबान सरकार के शिक्षा मंत्री ( एजुकेशन मिनिस्टर ) अब्दुल बकी हक्कानी ने कहा के देश में को एजुकेशन सिस्टम यानी लड़के और लड़कियों का साथ में पढ़ाई करना वाला तरीका को खत्म कर दिया गया है। मखलुत तालीम की इजाजत नहीं होगी।

इस के साथ ही उन्होंने यह भी कहा के स्कूलों और कॉलेजों में पढ़ाई जाने वाली किताबो का जायेजा लिया जाएगा और जरूरी पड़ा तो उसमे तब्दीली भी की जाएगी।

जो लोग मुसलमान होंगे वह जरूर अमल करेंगे।

शिक्षा मंत्री अब्दुल बकी हक्कानी ने कहा के को -एजुकेशन सिस्टम को खत्म करने से लोगो को कोई दिक्कत नही है , वे मुसलमान है जरूर इसे स्वीकार करेंगे।

वही कुछ लोगो ने यह कहना शुरू कर दिया के लड़के और लड़कियों के लिए अलग अलग कॉलेजों कहां से आयेंगे और इसके लिए संसाधनों की कमी पड़ जाएगी।

शिक्षा मंत्री हक्कानी ने कहा के अगर महिला शिक्षकों की कमी होगी तो दूसरा रास्ता तलाश करेंगे।

हक्कानी ने कहा यह सब यूनिवर्सिटी पर डिपेंड करता है। अगर महिला शिक्षकों की कमी पड़ गई तो हम पर्दे के पीछे से पुरुष शिक्षकों को पढ़ाने का सोचेंगे या टेक्नोलॉजी का सहारा लिया जाएगा।

हक्कानी ने कहा देश में पढ़ाई जाने वाली किताबो पर फिर से गौर किया जायेगा और जरूरी पड़ी तो सिलेबस बदलना भी पड़ेगा।

तालिबान नेता ने कहा    तालिबान वाज़िब और इस्लामी पाठ्यक्रम बनाना चाहता है, जो हमारे इस्लामी , कौमी और तारीखी उसूलों के मुताबिक हो।
दूसरी ओर, ये अन्य देशों के साथ प्रतिस्पर्धा करने में भी सक्षम हों.''

उच्च शिक्षा की नई नीति की घोषणा कल काबुल के शहीद रब्बानी शिक्षा विश्वविद्यालय में महिलाओं द्वारा तालिबान की लैंगिक नीतियों के समर्थन में किए गए प्रदर्शन के बाद की गई है.

अफगान औरतों ने तालिबान के प्रति अपनी वफादारी जताई और समर्थन के लिए तालिबानी झंडा भी फहराया।

उन औरतों ने तालिबान के कानूनों की तारीफ की और जो लोग तालिबान के खिलाफ बोल रहे है उनकी आलोचना भी की।

प्रदर्शन कर रही औरतों ने तालिबानी हुकूमत को दिल से कुबूल करने का इजहार भी किया और प्लेकार्ड लेकर सड़कों पर एहतेजाज भी किया।

Share:

Afghan Auraton ne kiya Taliban ka Support , kahan hame manjur hai aisa kanun.

Afghanistan me Auraton ne Taliban ka support kaise kiya?

अफगान औरतों ने किया तालिबान का समर्थन , कहा हमे मंजूर है तालिबानी शासन

अफगानिस्तान में तालिबानी हुकूमत में औरतों की हालत कैसी है?
क्या तालिबान अफगान औरतों को बेबस बना कर रखा है?

इस तरह के सवाल आए दिन हम मीडिया में देखते है, और कुछ बिकाऊ मीडिया अफगान औरतों की ऐसी कहानी सुनाती है जैसे लगता है 20 सालो से चले आ रहे है लड़ाई का खामियाजा इन्ही लोगो को भुगतना पड़ा है?

कुछ दलाल मीडिया औरतों की आजादी के नाम पर अफगानिस्तान का यूरोपीकरन करना चाहते है।

शराब , सिगरेट, फहाशी जीनाकारी आम करना जैसे अधिकार शामिल है।
  यह लोग अफगानिस्तान पर अपना विचार थोपने वाले होते कौन है?
कौन है यह लोग जो हर किसी पर अपना विचार जबरदस्ती डाल देते है?

आज तक तो यही हमसब सुनते और देखते आए के तालिबानी शासन में औरतों के हालत अच्छे नही है लेकिन आज उससे कुछ अलग और निष्पक्ष जानकारियां आपको बताने जा रहा हूं।

अफगानिस्तान में तालिबानी शासन में महिलाओं की स्थिति को लेकर कुछ बिकाऊ और दलाल मीडिया  चिंता जता रही थी, लेकिन असल में वहां हो क्या रहा है?

इसी बीच अफगानिस्तान की राजधानी काबुल से आई तस्वीरें इन दलाल मीडिया को बेनकाब कर दिया है।

काबुल में अफगान औरतों ने तालिबानी शासन का समर्थन किया और साथ में अपनी हमदर्दी भी जताई।

जब यह तस्वीरें सामने आई तो कुछ चाटुकार मीडिया ने उन अफगान औरतों को निशाना बनाना शुरू कर दिया जिन्होंने तालिबानी हुकूमत का समर्थन किया था।

उन अफगान औरतों ने नकाब पहन रखी थी, हाथ में दस्ताने डाल रखे थे इसलिए कुछ मीडिया वालो को इससे चिढ़ होने लगी।

जब बात पर्दे की हो और चाटुकार मीडिया न भौंके ऐसा नहीं हो सकता?

इन लोगो ने मुस्लिम औरतों को आजादी के नाम पर उनसे हया की चादर उतारने और गिद्दो के जैसे नोच खाने की ठान रखी है।

कुछ यूरोपीय गिद्धो को बर्दास्त नही हुआ तो उन्होंने भद्दे भद्दे कमेंट करने लगे।

अफगान महिलाओं ने किया तालिबान का समर्थन

शनिवार को काबुल यूनिवर्सिटी में तकरीबन 300 अफगान औरतें एक साथ इक्कठा हुई और तालिबान पर औरतों के हुकूक के मुतल्लिक लग रहे इल्जामात को सिरे से खारिज किया और कहा के हमे जो अधिकार चाहिए थे वह तालिबान ने दिए है साथ ही उन्होंने मीडिया को अफवाह फैलाने से मना किया।

कुछ अफगान औरतों ने तालिबान का झंडा भी फहराया और लोगो को मुखातिब करते हुए तालिबान के प्रति वफादारी की कसमें भी खाई।

साथ ही उन्होंने को एजुकेशन सिस्टम ( मखलूत तालीम ) को भी गलत तरीका बताया और हम जिनसियत के बढ़ते हुए रुझान पर अपनी चिंता जाहिर की।
तालिबान के लैंगिक अलगाव को सही बताया और दूसरे अफगान लोगो से इस पर अमल करने को कहा।

इस अफगान औरतों ने पोडियम पर अपने भाषण में अमेरिका और यूरोप के देशों की जमकर आलोचना की।
उन्होंने ने मगरिबी मुमालिक ( पश्चिमी देश ) और मीडिया पर फहाशी फैलाने का इल्जाम भी लगाया, भाषण के दौरान वहां बैठी अफगान औरतों ने झंडे फहराकर अपने समर्थन का इजहार भी किया ।

को एजुकेशन का विरोध

इन औरतों ने को एजुकेशन सिस्टम का विरोध किया और साथ में यह भी कहा के इससे बुराई फैलती है और हमे बुराई फैलाने वाला सिस्टम नही चाहिए।
इन वक्ताओं ने उन औरतों की भी आलोचना की जिन्होंने तालिबान के खिलाफ सड़कों पर मुजाहिरा किया।
उन्होंने साथ में को एजुकेशन सिस्टम के खिलाफ हाथो में प्लेकार्ड लेकर  सड़कों पर उतरकर प्रदर्शन भी किया।

Share:

Tafseer Surah Baqarah Verse 83 | Surah Baqarah explanation in English | Surah Baqarah explained | Surah Baqarah Ayat 83

Tafseer Surah Baqarah Verse 83 | Surah Baqarah explanation in English | Surah Baqarah explained | Surah Baqarah Ayat 83

Tafseer Surah Baqarah Verse 83 | Surah Baqarah explanation in English | Surah Baqarah explained | Surah Baqarah Ayat 83 Translation

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَـنِ الرَّحِيمِ
In the Name of Allah, the Most Gracious, the Most Merciful

Tafseer Surah Baqarah, Surah Baqarah explanation in English, Surah Baqarah 83, Surah Baqarah in English Translation, Tafseer Quran, baqarah Ayah

🗯Ayah 83 – the Covenant that Allah took from the Children of Israel

In this ayah, Allah subhanahu wa ta’ala reminds the Children of Israel about His commandments, and the covenants that He took from them. They had promised that they will abide by those commands; however, they intentionally and knowingly turned away from all of that.

Allah subhanahu wa ta’ala had commanded them to worship Him and to associate none with Him in worship, just as He has commanded all of His creatures, for this is why Allah subhanahu wa ta’ala created them. This is the highest and most important right, that is, Allah’s right to be worshipped alone without partners.

After that comes the right of the creatures, foremost, the right of the parents. Allah subhanahu wa ta’ala usually mentions the rights of the parents along with His rights.

The Messenger was asked about the best deed. He replied, “Performing the prayer on time.” He was then asked about the next best deed, he replied, “Being kind to one’s parents,” and then striving in the cause of Allah subhanahu wa ta’ala.

After the rights of parents come the rights of the relatives – this includes the rights of the in-laws. A married person should treat his/her parents-in-law as he/she treats his/her own parents. When a person does good to others, he receives goodness in return. It might be that your in-laws do not reciprocate the love and respect that you give them, but have patience and continue doing good. 

Allah subhanahu wa ta’ala knows and sees all, and He is the Most Appreciative. He will reward you with goodness in this life and the next, in sha Allah.

Next, come the rights of the orphans who have no fathers to fend for them, and the Miskeen (the poor). This includes everyone who is weak and dependent.

Allah subhanahu wa ta’ala also commanded that do ehsaan to them. 

📌 Ehsaan includes financial help, mentoring, helpful advice, and any other deeds of goodness.
‘Adl [justice] is replicating what others do; ehsaan is giving someone more than their right.

This is real Deen – the rights of Allah subhanahu wa ta’ala + the rights of the people.

“And speak good to people,” means say good words to everyone that you meet and be lenient with them. Hasan Al-Basri commented: speak good means commanding good and forbidding evil, and being patient and forgiving. The ‘good’ also includes every good type of behavior that Allah subhanahu wa ta’ala is pleased with.

📕 LESSON:

Do ehsaan with those who are closed to you in relation and also the weak and needy; as well as speak a good word with all the people whether known or unknown.

🔮 May Allah subhanahu wa ta’ala grant us the ability to do ehsan with all, Aameen

رَبَّنَا تَقَبَّلْ مِنَّا ۖ إِنَّكَ أَنتَ السَّمِيعُ الْعَلِيم
“Our Lord, accept [this] from us. Indeed You are the Hearing, the Knowing.” [Al-Baqarah 2: 127]
Share:

Tafseer Surah Baqarah Verse 80-82 | Surah Baqarah explanation in English | Surah Baqarah explained | Surah Baqarah Ayat 80 to 82

Tafseer Surah Baqarah Verse 80-82 | Surah Baqarah explanation in English | Surah Baqarah explained | Surah Baqarah Ayat 80 to 82

Tafseer Surah Baqarah Verse 80-82 | Surah Baqarah explanation in English | Surah Baqarah explained | Surah Baqarah Ayat 80 to 82 Translation

Tafseer Surah Baqarah, Surah Baqarah explanation in English, Surah Baqarah 80 to 82, Surah Baqarah in English Translation, Tafseer Quran, baqarah Ayah
Surah Baqarah Verse 80-82
🗯 Ayaat 80-82: We will get what we earn.

Despite doing all the wrong things, the Jews claimed that the Fire will not touch them except for a few days. Allah subhanahu wa ta’ala refutes their statement by asking if they have taken a covenant with Him that He will never break. The ayah proclaims: If you had a promise from Allah for that, then Allah will never break His promise. However, such promise never existed. Rather, what you say, about Allah, you have no knowledge of and you thus utter a lie about Him.

Allah subhanahu wa ta’ala says, the matter is not as they have wished and hoped it to be. Rather, whoever does an evil deed and abides purposefully in his error, coming on the Day of Resurrection with no good deeds, only evil deeds, then he will be among the people of the Fire. On the other hand, those who believe in Allah and His Messenger and perform the righteous deeds conforming with the Islamic law, then such people will be among the people of Paradise. We ask Allah subhanahu wa ta’ala to save us from the punishment of the grave, and the punishment of the Fire, and make us and our loved ones among the people of Jannah, ameen.

🗯When Small Sins gather, they bring about destruction

In the ayah, Allah subhanahu wa ta’ala says, “…and his sin has encompassed him,” the scholars have said that these are the sins that a person commits without seeking repentance and correcting his ways. When the sins accumulate and the person does not stop committing evil finally destruction takes over him.
Imam Ahmad recorded ‘Abdullah ibn Mas’oud radhiAllahu ‘anhu said that the Messenger of Allah said,
إِيَّاكُمْ وَمُحَقَّرَاتِ الذُّنُوبِ فَإِنَّهُنَّ يَجْتَمِعْنَ عَلَى الرَّجُلِ حَتّى يُهْلِكْنَه
“Beware of the belittled sins, because they gather on a person until they destroy him.”

He then said that the Messenger of Allah gave them an example,
كَمَثَلٍ قَوْمٍ نَزَلُوا بِأَرْضِ فَلَاةٍ، فَحَضَرَ صَنِيعُ الْقَوْمِ فَجَعَلَ الرَّجُلُ يَنْطَلِقُ فَيَجِيءُ بِالْعُودِ وَالرَّجُلُ يَجِيءُ بِالْعُودِ، حَتّى جَمَعُوا سَوَادًا وَأَجَّجُوا نَارًا فَأَنْضَجُوا مَا قَذَفُوا فِيهَا
“This is the example of people who set up camp on a flat land, and then their servants came. One of them collected some wood and another man collected some wood until they collected a great deal. They then started a fire and cooked what they put on it.”

We should, therefore, really be conscious of our actions and immediately repent as soon as we realize our mistake. We should continue to seek forgiveness for the sins that we know and those that we do not know, forgiveness for the sins that we committed intentionally and those that were committed unintentionally. 

🔮 May Allah subhanahu wa ta’ala grant us sincere repentance, ameen.

رَبَّنَا تَقَبَّلْ مِنَّا ۖ إِنَّكَ أَنتَ السَّمِيعُ الْعَلِيم
“Our Lord, accept [this] from us. Indeed You are the Hearing, the Knowing.” [Al-Baqarah 2: 127]
Share:

Tafseer Surah Baqarah Verse 78-79 | Surah Baqarah explanation in English | Surah Baqarah explained | Surah Baqarah Ayat 78 to 79

Tafseer Surah Baqarah Verse 78-79 | Surah Baqarah explanation in English | Surah Baqarah explained | Surah Baqarah Ayat 78 to 79

Tafseer Surah Baqarah Verse 78-79 | Surah Baqarah explanation in English | Surah Baqarah explained | Surah Baqarah Ayat 78 to 79 Translation

Tafseer Al-Baqarah Ayaat 78 – 79

🗯 In the Name of Allah, the Most Gracious, the Most Merciful
Allah subhanahu wa ta’ala said that among the People of the Book are those who have no knowledge of what is in the Book, and base their religion on false statements, wishes or hopes.
Tafseer Surah Baqarah, Surah Baqarah explanation in English, Surah Baqarah 78 to 79, Surah Baqarah in English Translation, Tafseer Quran, baqarah Ayah
Surah Baqarah Verse 78-79
🗯 Explaining the word amani [أَمَانِىَّ] Ibn ‘Abbas radhiAllahu ‘anhu said, “It is just a false statement that they utter with their tongues.”  Therefore, the word Amani mentioned here refers to lying and falsehood. “…they are only assuming…” means that they have false ideas about Allah subhanahu wa ta’ala.

🗯Today, only a few Muslims bother to study their religion properly. What most of us practice, is what was passed on to us by our forefathers. We have based our religion on false statements, wishes and hopes. Some of us believe, just because we are Muslims; the new chosen ones – we are definitely going to enter Jannah. 

🗯Some believe reciting a specific Surah a certain number of times equals to reciting the entire Qur’an, and that is enough. No need to recite the entire Mushaf from cover to cover. Some of us regularly recite the Qur’an without understanding its exegesis and we believe, we know what’s in the Qur’an.

📡 Point to Reflect: 

Allah subhanahu wa ta’ala calls those who do not have the knowledge of the Book: ummyyeen – the illiterate. Then what about us? With our fancy titles and degrees, and no knowledge of the Qur’an or only knowing a few Surahs are we really the literate ones?


🔴LESSONS:

Our jobs and our degrees will not save us in the Hereafter. We have no knowledge of what the Qur’an says or what Allah subhanahu wa ta’ala expects from us, then how can we be successful in both the worlds? Without having the knowledge, we cannot save ourselves from what displeases Allah subhanahu wa ta’ala. If we have displeased Allah subhanahu wa ta’ala and we do not even know how to seek repentance, then how do we expect salvation in the Hereafter?

Learn the Qur’an (not just how to read, but also understand it) and teach it to others. Do not live your life on false hopes. 

🗯Allah subhanahu wa ta’ala says, “…woe to those who write the scripture with their own hands, then say, ‘This is from Allah.” 

🗯This addresses the Rabbis who altered the Book of Allah and wrote another book by their own hands and then said, “This is from Allah.” When someone seeking to do evil came to them, they would take out the distorted book that proved his being in the right and would give their fatwa. To give an opinion according to the seeker’s desire, they would charge a ‘price’. This was their business. They were not honest with their job and the Book of Allah. therefore, Allah subhanahu wa ta’ala says, “Woe to them for what their hands have written and woe to them for what they earn.”

🔴Why were the Rabbis able to exploit their religion? 

🗯It was because the common people had no knowledge of the Book. It is like today, Muslims believe that the only person capable of reading and understanding the Book is the Imam at the Masjid. We do not study the Qur’an ourselves, mess up our lives and then blame the religion. What is stopping us from studying the Qur’an, Allah subhanahu wa ta’ala did not put a condition that only the one who works in the Masjid should read the Qur’an? If we don’t gain knowledge about the religious matters and the Qur’an, anyone can trick us. Do not allow yourself to be fooled due to your ignorance of the Book.

🔮 I ask Allah SWT to bless us with the correct understanding of The Qur’an and helps us to implement the teachings in our lives, Aameen
Share:

Tafseer Surah Baqarah Verse 75-77 | Surah Baqarah explanation in English | Surah Baqarah explained | Surah Baqarah Ayat 75 to 77

Tafseer Surah Baqarah Verse 75-77 | Surah Baqarah explanation in English | Surah Baqarah explained | Surah Baqarah Ayat 75 to 77

Tafseer Surah Baqarah Verse 75-77 | Surah Baqarah explanation in English | Surah Baqarah explained | Surah Baqarah Ayat 75 to 77 Translation

Surah Al-Baqarah
Verse 75 + 76 + 77

2:75 Al-Baqara

۞ أَفَتَطْمَعُونَ أَنْ يُؤْمِنُوا لَكُمْ وَقَدْ كَانَ فَرِيقٌ مِنْهُمْ يَسْمَعُونَ كَلَامَ اللَّهِ ثُمَّ يُحَرِّفُونَهُ مِنْ بَعْدِ مَا عَقَلُوهُ وَهُمْ يَعْلَمُونَ

Do you (faithful believers) covet that they will believe in your religion inspite of the fact that a party of them (Jewish rabbis) used to hear the Word of Allah [the Taurat (Torah)], then they used to change it knowingly after they understood it?
Tafseer Surah Baqarah, Surah Baqarah explanation in English, Surah Baqarah 75 to 77, Surah Baqarah in English Translation, Tafseer Quran, baqarah Ayah
Surah Baqarah Verse 75

2:76 Al-Baqara

وَإِذَا لَقُوا الَّذِينَ آمَنُوا قَالُوا آمَنَّا وَإِذَا خَلَا بَعْضُهُمْ إِلَىٰ بَعْضٍ قَالُوا أَتُحَدِّثُونَهُمْ بِمَا فَتَحَ اللَّهُ عَلَيْكُمْ لِيُحَاجُّوكُمْ بِهِ عِنْدَ رَبِّكُمْ ۚ أَفَلَا تَعْقِلُونَ

And when they (Jews) meet those who believe (Muslims), they say, "We believe", but when they meet one another in private, they say, "Shall you (Jews) tell them (Muslims) what Allah has revealed to you [Jews, about the description and the qualities of Prophet Muhammad Peace be upon him, that which are written in the Taurat (Torah)], that they (Muslims) may argue with you (Jews) about it before your Lord?" Have you (Jews) then no understanding?

Tafseer Surah Baqarah, Surah Baqarah explanation in English, Surah Baqarah 75 to 77, Surah Baqarah in English Translation, Tafseer Quran, baqarah Ayah
Surah Baqarah Verse 76

2:77 Al-Baqara

أَوَلَا يَعْلَمُونَ أَنَّ اللَّهَ يَعْلَمُ مَا يُسِرُّونَ وَمَا يُعْلِنُونَ

Know they (Jews) not that Allah knows what they conceal and what they reveal?

Tafseer Surah Baqarah, Surah Baqarah explanation in English, Surah Baqarah 75 to 77, Surah Baqarah in English Translation, Tafseer Quran, baqarah Ayah
Surah Baqarah Verse 77
☘️Allah subhanahu wa ta’ala asks the believers if they expect that the Jews to accept Islam. How can they? They were the people who modified their Book; they disrespected their prophets and killed some of them. How could they then believe in and respect Prophet Muhammad ﷺ? They are the deviant sect of Jews whose fathers witnessed the clear signs, but their hearts became hard afterward. They used to hear the Word of Allah and change it according to what pleased their hearts. [Today, some Muslims who cannot submit to the commands of the Qur’an say, there is a need to make amendments in the Qur’an (a’oothubillah). They do not ask Allah subhanahu wa ta’ala for understanding of the Book rather they want to make changes according to what pleases their hearts. We seek Allah’s protection from such an attitude.]

☘️Allah subhanahu wa ta’ala says, “…a party of them used to hear the words of Allah and then distort the Torah after they had understood it.” Mujahid commented that ‘a party’ here means the scholar or the Jewish Rabbis. They understood the Word of Allah (i.e. Torah), but still distorted its meaning and defied the truth. They did so while being fully of their erroneous interpretations and corruptions.

☘️It is important for us Muslims to see where we take our knowledge from. We can neither interpret the Qur’an on our own, nor can we make changes in it. We cannot make lawful what Allah subhanahu wa ta’ala has forbidden. With deep sadness, we have to say today Muslims parents find no shame in marrying their daughters to an unbeliever. The Qur’an only gives permission to the man to marry a woman other than a Muslim woman. But there are some conditions. For example, she should be from the People of the Book, and not a Mushrik or an atheist. Secondly, she should be chaste. Although there is a permission to marry a woman from the People of the Book, Allah subhanahu wa ta’ala says that a slave Muslim woman is better than a non-Muslim woman, even if the latter pleases you. Allah subhanahu wa ta’ala wants to protect our emaan and is concerned about it. May He guide us, keep us in His protection, teach us the Qur’an as He wants it to be understood, and lead us to that which pleases Him, ameen.

☘️The Jews recognized the Prophet , but stubbornly disbelieved in Him
The Jews recognized the Prophet as the Last Messenger, his personality matched the description present in their Book (the Torah).  When the common Jews would meet the common Muslims or the Companions radhiAllahu ‘anhum, they would acknowledge that indeed, he is the Final Messenger. Why did the Sahabah ask the Jews about the Messenger? It was because the Jews were the People of the Book; they were literate people. They knew the signs while many of the Arabs were not as learned as them.

☘️When the common Jews would return to their people, their Rabbis would rebuke them for revealing the truth. They would say, “Do you talk to them about what Allah has revealed to you so they can argue with you about it before your Lord?”

☘️In the Torah, Allah subhanahu wa ta’ala had described some of the traits of the Last Messenger. A covenant was taken from them that when he arrives they are to follow him. The Jews promised that they would. But when Prophet Muhammad arrived, they denied him. They claimed that he was a messenger sent to the Arabs – the illiterate ones and they will not follow him. As read previously, the Jews were arrogant about their lineage. They called themselves children of God, children of the prophets, the chosen ones, etc. They refused to accept that the Last Messenger has been chosen from the Arabs.

☘️So, when they met the Sahabah radhiAllahu ‘anhum while they would accept Muhammad ﷺ is the Prophet they would say, “He was only sent to you (i.e. the Arabs).” They created confusion.

☘️Hasan Al-Basri said, “When the Jews met the believers they used to say, ‘We believe.’ When they met each other, some of them would say, ‘Do not talk to the companions of Muhammad () about what Allah has foretold in your Book, so that the news (that Muhammad is the Final Messenger) does not become a proof for them against you with your Lord, and thus, you will win the dispute.”

☘️Allah subhanahu wa ta’ala responds, “But do they not know that Allah knows what they conceal and what they declare?” meaning the One Who took a covenant from them, the One Who revealed the Torah, the One revealed the Qur’an, and Who sent Muhammad is fully aware of their secret acknowledgement and public denial of the truth. We can hide the truth from the people, but how can we hide from Allah subhanahu wa ta’ala?

☘️ Live an honest public and private life. Learn from authentic resources and only convey that which is the truth. Keep away from following or spreading falsehood.

🔮 May Allah subhanahu wa ta’ala show us the truth as truth, and allow us to follow it. May He show us falsehood as falsehood and keep us away from it, ameen.
Share:

Tafseer Surah Baqarah Verse 74 | Surah Baqarah explanation in English | Surah Baqarah explained | Surah Baqarah Ayat 74

Tafseer Surah Baqarah Verse 74 | Surah Baqarah explanation in English | Surah Baqarah explained | Surah Baqarah Ayat 74

Tafseer Surah Baqarah Verse 74 | Surah Baqarah explanation in English | Surah Baqarah explained | Surah Baqarah Ayat 74 Translation

Surah Al-Baqarah
Verse 74

2:74 Al-Baqara

ثُمَّ قَسَتْ قُلُوبُكُمْ مِنْ بَعْدِ ذَٰلِكَ فَهِيَ كَالْحِجَارَةِ أَوْ أَشَدُّ قَسْوَةً ۚ وَإِنَّ مِنَ الْحِجَارَةِ لَمَا يَتَفَجَّرُ مِنْهُ الْأَنْهَارُ ۚ وَإِنَّ مِنْهَا لَمَا يَشَّقَّقُ فَيَخْرُجُ مِنْهُ الْمَاءُ ۚ وَإِنَّ مِنْهَا لَمَا يَهْبِطُ مِنْ خَشْيَةِ اللَّهِ ۗ وَمَا اللَّهُ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعْمَلُونَ

Then, after that, your hearts were hardened and became as stones or even worse in hardness. And indeed, there are stones out of which rivers gush forth, and indeed, there are of them (stones) which split asunder so that water flows from them, and indeed, there are of them (stones) which fall down for fear of Allah. And Allah is not unaware of what you do.
Tafseer Surah Baqarah, Surah Baqarah explanation in English, Surah Baqarah 74, Surah Baqarah in English Translation, Tafseer Quran, baqarah Ayah
Surah Baqarah Verse 74
☘️Allah subhanahu wa ta’ala criticizes the Children of Israel that they witnessed His tremendous Signs including bringing the dead back to life, and yet they were not moved. 

☘️Why did their hearts harden? It was due to their continuous disobedience and mockery of the ayaat of Allah subhanahu wa ta’ala. When a person disobeys Allah subhanahu wa ta’ala, turns away from His commands, argues in the religious matters, then the heart hardens. No goodness is left in such a heart and it is blocked from receiving guidance.

☘️Allah subhanahu wa ta’ala compares the hearts of the Children of Israel to stones and forbids us from imitating them. It is because of their hearts being hard like stones that they were unable to believe in Muhammad ﷺ despite witnessing all the signs and acknowledging that indeed it was him mentioned in their Book.

☘️Allah subhanahu wa ta’ala tells us about the different types of stones:

Type One
وَإِنَّ مِنَ الْحِجَارَةِ لَمَا يَتَفَجَّرُ مِنْهُ الأَنْهَـرُ
“And indeed, there are stones out of which rivers gush forth…”
Imagine a person whose heart is filled with the reverence and fear of Allah subhanahu wa ta’ala. He hears the commands of Allah subhanahu wa ta’ala or remembers Him and tears flow from his eyes. He is a pious person with an extremely soft heart. Yatafajr [يَتَفَجَّرُ] is gushing forth on a large scale. Such a person only spreads goodness. He leaves no good deed behind and tries to serve Allah subhanahu wa ta’ala with whatever skills or resources he has. May Allah subhanahu wa ta’ala grant us such a heart, ameen.

☘️Type Two
وَإِنَّ مِنْهَا لَمَا يَشَّقَّقُ فَيَخْرُجُ مِنْهُ الْمَآءُ
“…and indeed, there are of them (stones) which split asunder so that water flows from them…”
Imagine a person who is distant from Allah, but an incident in life causes his heart to split asunder just like the land splits in an earthquake. They breakdown and turn to Allah subhanahu wa ta’ala.
Some people are going on with their lives without thinking about the Creator or the purpose of their creation. Then, something happens in their life, a divorce, death of a loved one or something else and they collapse. Their collapsing is only a mean to rise back up. It is a wake-up call from Allah subhanahu wa ta’ala – a form of His favor to help us correct our ways before we are held accountable in the Hereafter. It is a test to take people out of their sweet slumber and allow them to reflect on the reality of this life.

☘️Type Three
وَإِنَّ مِنْهَا لَمَا يَهْبِطُ مِنْ خَشْيَةِ اللَّهِ
“…and indeed, there are of them (stones) which fall down for fear of Allah…”
Imagine a person who is a man of his own mind. He does not blindly follow people, but when he is shown evidence from the Qur’an or Sunnah, he surrenders. When the stones have the awareness of their Creator they fall down, for example, land sliding or avalanches. Apparently, they are strong-willed, but when they hear a command of Allah subhanahu wa ta’ala they submit.

☘️Type Four
There are people whose hearts have hardened. They have sinned so much that no goodness is left in them. When they are not bothered about the commands of Allah subhanahu wa ta’ala then Allah subhanahu wa ta’ala too chooses not to guide them. Remember, one must have the yearning to be guided and to seek what pleases Allah subhanahu wa ta’ala. If we are not concerned about the Master and the Hereafter, and we are disobedient and rebellious, we will be left on our own. May Allah subhanahu wa ta’ala protect us and not deprive us of His Love and Rahmah (mercy), ameen.

☘️Allah subhanahu wa ta’ala ends the ayah saying that He is not unaware of what we do. If He has not broken us down or guided us that does not mean He does not see us. He is Al-Aleem, Al-Khabeer and Al-Baseer, He knows and sees everything.
Share:

Translate

youtube

Recent Posts

Labels

Blog Archive

Please share these articles for Sadqa E Jaria
Jazak Allah Shukran

Most Readable

POPULAR POSTS