Asal Aalim Kaun isaki Pehchan kaise kare?
असल विद्वान की पहचान कैसे करे?
सच्चा विद्वान जब बोलता है तो मोती बिखेरता जबकि कम अकल विद्वान ढोल के जैसा बगैर जरूरत बजता रहता है और बदनुमा आवाज निकलता है।
حقیقی صاحبِ علم کی پہچان۔
حکایت از مثنوی (فارسی)
مؤلف ۔ مولانا جلال الدین رومی ۔۔
ایک جگہ کسی گدھے نے بہت سا پیشاب کر دیا قریب ہی زمین پر ایک مکھی موجود تھی جو اس پیشاب میں ڈوبنے لگی، اچانک ایک تنکا بہتا ہوا مکھی کی طرف آیا مکھی اس تنکے پر بیٹھ گئ اور خود کو متوازن رکھتے ہوئے بڑی مشکل سے وہ پیشاب پار کرگئ اور خشکی پر پہنچ کر بہت خوش ہوئ اور خود کو بہترین تیراک سمجھنے لگی۔ لیکن اس بیچاری کو کیا پتہ کہ وہ کس جانور کی کس غلاظت میں تیرتی رہی۔۔
بعض دفعہ کچھ عقل بند لوگ جو صرف خود کو عقل کل سمجھتے ہیں ایسی غلطیاں کرجاتے ہیں کہ اپنا قد اور چھوٹا کر دیتے ہیں،
علم ہمیشہ عاجزی لاتا ہے جبکہ نخوت علم ہمیشہ تکبر پیدا کرتی ہے۔
صاحب علم ہمیشہ سنتا اور تجزیہ کرتا ہے اور جب بولتا ہے تو موتی بکھیرتا ہے ۔۔ جبکہ کم علم ہمیشہ ڈھول کی بلا ضرورت اور بدنما آواز کیساتھ بجتا رہتا ہے ۔۔
No comments:
Post a Comment