find all Islamic posts in English Roman urdu and Hindi related to Quran,Namz,Hadith,Ramadan,Haz,Zakat,Tauhid,Iman,Shirk,daily hadith,Islamic fatwa on various topics,Ramzan ke masail,namaz ka sahi tareeqa

Cricket Match: Playground me Match jitne ke Bad Sazda karna kaisa hai? Kya Islam iski ijazat deta hai?

Khel ke Maidan me Urdu Nam ke Khilariyo Ka Sajda karna kaisa hai?

Cricket Match Jitne ke Bad Musalman Cricketer ka Field me Sajda karne ke Bare Me Islam kya hukm deta hai?
Kya Koi Musalman Player kisi Khel me Fatahyab hone par Sazda kar sakta hai?

اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

سجدہ ہی تو ہے ۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

️: مسز انصاری

کھیلوں کے میدانوں میں سجدہ شکر کو لے کر آج کل لوگوں کی مبالغہ آرائیاں بڑی مایوس کن ہیں، کہا جارہا ہے سجدہ تو ایک عبادت ہے اللہ کو سجدہ پسند ہے جہاں بھی جس وقت بھی کیا جائے کوئی حرج نہیں ۔۔۔۔۔۔ الحمق داء لا دواء له (حماقت لاعلاج مرض ہے)

سجدہ تو مزاروں پر بھی ہوتا ہے، کیا اللہ کو مزاروں پر سجدہ خوش کرے گا ؟ اگر سجدہ ہر جگہ ہر موقعہ پر جائز ہوتا تو نمازِ جنازہ میں بھی جائز ہوتا، مگر سجدہ صرف اللہ کے لیے جائز ہے اور جائز کام و مقام کی شرط کے ساتھ جائز ہے ۔

بلا شک سجدہ عبادت ہے، مگر ہر عبادت سعادت نہیں ہوتی، اگر عبادات بلا شرائط کے سعادتیں ہوتیں تو بدعتیں جائز ہوجاتیں ، اسی طرح ناجائز ذرائع سے جائز کام مقبول نہیں ہوتے ورنہ حرام کمائی کے حج بھی حج مبرور ہوتے اور حرام کمائیوں سے تعمیر شدہ مکانات پر اللہ کا فضل ہوتا۔۔۔۔

کسی ظاہری نعمت کے حاصل ہونے یا کسی ظاہری مصیبت کے ٹلنے کے وقت انسان کا اپنے جسم کے سب سے معزز ترین حصہ یعنی چہرہ کو زمین پر رکھ کر دل ، زبان اور تمام اعضا ء سے  اللہ کا شکر ادا کرنا سجدہ شکر کہلاتا ہے ، سجدہ شکر کرنا مستحب ہے، سجدہ شکر شریعت سے ثابتہ ہے سجدہ شکر کا ثبوت صحابہ کرام رضی اللہ عنھم سے بھی ملتا ہے ، جب انسان کو اُس کی وہ مطلوبہ جائز چیز یا جائز دیرینہ تمنا حاصل ہوجائے جس کی وہ تمنا کرتا تھا اور اس کے لیے اللہ جل و علا سے دعا کرتا تھا تو اللہ تعالیٰ کے شکر اور (اُس کی) حمد کے لیے وہ سجدہ شکر کرے گا ، تاہم سجودِ شُکر کی بھی شرائط ہیں، یہ کہ جائز خوشیوں پر سجدہ شکر کیا جائے، محض سجدہ کی عبادت، عبادت نہیں بلکہ اپنی شرائط کے ساتھ عبادت ہے ورنہ سوائے جسم کی حرکت کے کچھ نہیں ، اگر سجدہ شکر کی شرائط نا ہوتیں تو حرام کاموں کی کامیابیوں پر سجود جائز ہوتے ۔
رہی بات کھیلوں کے میدان میں سجدے تو اول بات یہ کہ کھیلوں کی مروجہ صورتیں ہی غلط ہیں، اگرچہ اسلام میں کھیلوں کی ممانعت نہیں ہے بلکہ چند شرائط کے ساتھ کھیل جائز ہے، یہ کہ
- اسراف نا ہو
- وقت کا ضیاع نا ہو
- عبادات متاثر نا ہوں
- مرد و زن کا اختلاط
- ننگ نیم برہنہ بے پردہ عورتوں کی موجودگی نا ہو
- موسیقی جو کہ حرام ہے اس کی کوئی بھی صورت نا پائی جائے.

اگر تو ان شرائط کا خیال رکھا جائے تو کھیل جائز ہے اور اس میں کیے گئے سجود بھی جائز ہیں، مگر کھیلوں کی موجودہ صورتوں میں یہ شرائط مفقود ہیں، اسی لیے یہ لہو و لعب کے سوا کچھ نہیں، اور لہو و لعب پر سجدے نہیں کیے جاتے بلکہ توبہ استغفار کیا جاتا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہر اس حرکت سے بچائے جسے شیطان بظاہر لاحرج اور خوشنما دکھا کر راغب کرتا ہے ۔

ھذا ماعندی والعلم عند ربی و علمہ اتم۔

Share:

No comments:

Post a Comment

Translate

youtube

Recent Posts

Labels

Blog Archive

Please share these articles for Sadqa E Jaria
Jazak Allah Shukran

Most Readable

POPULAR POSTS