Aalmi Media Me Saudi Arbaia Se Bada Kahtra Kyun | Global media against Saudi Arabia | Islam Ke Liye Saudi Arab Ki Khidmaat
Saudi Arabia services for Islam
[عالمی میڈیا میں سعودی عرب سب سے بڑا خطرہ کیوں؟]
✍️: فضیلۃ الشیخ ابو رضوان محمدیؔ حفظہ اللہ
━═════﷽════━
[شیخ ابو رضوان محمدی صاحب کی ایک طویل تحریر کا چھوٹا سا اقتباس جو کہ سعودی عرب کی عالم اسلام کے تئیں خدمات کو نمایاں کرتا ہے]
✺ «عالمی طاقتوں اور ذرائع ابلاغ کی مانیں تو دنیا میں سب سے بڑا خطرہ کون ہے؟
☜ سعودی عرب، فی الحال مسلمانوں کا وہ طبقہ جو سلفی اور بقول عالمی میڈیا کے وہابی کہلاتا ہے۔
❂ سعودی عرب سب سے بڑا خطرہ کیوں ہے؟
◈ اس لئے کہ اس کا دستور قرآن اور حدیث ہے۔
◈ اسلئے کہ وہ پوری دنیا میں اسلام کی دعوت اور اسلام کے دفاع کی انفرادی اور اجتماعی کوششوں میں حصہ دار و معاون ہے۔
◈ اس لئے کہ سعودی عرب میں ہر سال دوسرے ممالک کے ہزاروں افراد وہاں کے دعوتی نیٹ ورک (توعیتہ الجالیات) کے ذریعہ اسلام قبول کرتے ہیں۔
◈ تنہا سعودی عرب نے ملک کی بیشتر زبانوں میں قرآن کے تراجم کرکے، لاکھوں کروڑوں قرآنی نسخے متعلقہ زبان جاننے والوں میں تقسیم کروایا اور کررہا ہے۔
◈ 24 گھنٹے مدینہ منورہ کے مجمع فہد میں قرآن کی اشاعت کا اعلی معیاری کام جاری رہتا ہے۔
◈ سعودی عرب اور کویت ہی ہیں جنہوں نے افریقی ممالک میں نصرانی بنانے کے مضبوط نیٹ ورک اور منصوبے کا بھرپور مقابلہ کیا اور اسلامک سینٹرز قائم کرکے اپنے تربیت یافتہ دعاة کے ذریعے نا صرف نصرانی مبصرین (مبلغین) کو ناکام کیا بلکہ بہت سے پادریوں اور نصرانیوں کو اسلام قبول کرایا۔
◈ یورپ اور امریکہ میں جابجا اسلامک سینٹرز قائم کرکے وہاں دعوت اسلامی کا جال بچھایا۔
◈ حتی کہ کیتھولک نصرانیوں کے مرکز وٹیکن سٹی میں مسجد لائبریری اور دیگر لوازمات سے آراستہ اسلامک سینٹر تعمیر و قائم کردیا۔
◈ یہودیوں کے جاری کردہ نوبل اور بکر ایوارڈ خدمات کے اعتراف اور اظہار کے ساتھ کئی فکری مقاصد اور اہداف کے حامل ہیں۔ سعودی حکومت نے ان کے مقابل اسلامی، تعلیمی اور انسانی خدمات کے لئے فیصل ایوارڈ کا اجراء کیا، جو لوگ مسلمانوں کی پسماندگی کا اظہار کرتے ہوئے نوبل انعام سے ان کی محرومی کا رونا روتے ہیں، وہ بتائیں کہ فیصل ایوارڈ کتنے مسلمانوں کو ملا؟ مدرٹریسا کی خدمات کی تو خوب تشہیر ہوئی، پاکستان کے ایدھی امین کو دنیا کتنا جانتی ہے؟ حالانکہ ان کی خدمات کم نہیں ہیں۔
◈ فلسطین اور فلسطینیوں کی مدد تمام سنی ممالک کرتے رہے ہیں لیکن ان میں سب سے بڑا کردار سعودی عرب کا رہا ہے۔ جس نے اسرائیل عرب کے درمیان ہونے والی جنگوں میں براہ راست حصہ بھی لیا۔
◈ افغانستان میں روس کے خلاف جہادی جنگ میں پاکستان کے شانہ بشانہ سعودی عرب کی سب سے بڑی امداد شامل رہی، مالی بھی مادی اور انفرادی بھی۔
◈ دنیا کے گوشے گوشے میں خلیجی ممالک کی حکومتوں اور افراد کی جانب سے؛
⇚ مساجد کی تعمیر،
⇚ اسلامی تعلیم کے فروغ
⇚ علوم اسلامیہ پر مشتمل کتابوں کی تقسیم مسلسل ہوتی رہی اس شعبے میں بھی سعودی عرب سرفہرست ہے۔
◈ سعودی عرب کے جامعات (یونیورسٹیز) پوری دنیا کے مسلمان طلبہ اعلی تعلیم حاصل کرتے ہیں جن کے تعلیمی اخراجات و لوازمات ہی نہیں، معاوضے کا انتظام بھی سعودی حکومت برداشت کرتی ہے۔
⇚ بنگلہ دیش، پاکستان، ہندوستان، سری لنکا، برما، صومالیہ، گھانا، مصر، سوڈان، چیچنیا، چین، روس، اور اس سے آزاد ہونے والی مسلم ریاستیں اور عالمی نقشے کا کوئی مسلم ملک نہیں ہےجہاں خلیجی سنی ممالک اور بطور خاص سعودی عرب اور کویت کی امداد و تعاون نا پہنچتا ہو، قدرتی آفات ہوں یا دیگر انسانی ضروریات ، یہ عربی مسلمان اپنی اخوت دینی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔
◈ اس وقت سعودی عرب میں شام کے کم و بیش لاکھوں پناہ گزین آسرا پائے ہوئے ہیں، سعودی فرمان یہ جاری ہوا ہے کہ یہ لوگ پناہ گزین نہیں ہمارے بھائی ہیں، ان کے ساتھ اخوت اور ہمدردی کا برتاو کیا جائے اور کیا جارہا ہے۔
✪ نوٹ: یہ ہیں سعودی عرب کی وہ خدمات جو جھوٹا عالمی میڈیا نہیں دکھاتا ہے»۔
No comments:
Post a Comment