find all Islamic posts in English Roman urdu and Hindi related to Quran,Namz,Hadith,Ramadan,Haz,Zakat,Tauhid,Iman,Shirk,daily hadith,Islamic fatwa on various topics,Ramzan ke masail,namaz ka sahi tareeqa

Qurbani ki Haisiyat Rakhte hue bhi Qurbani nahi karne wale log?

Waise Log jo Qurbani ki ista'at rakhte hue bhi Qurbani nahi karte hai.

Kisi Dusre Janwar me Qurbani ke liye hissa rahna kaisa hai?

Jinko Qurbani karne ki Taaqat nahi wah kya kare?

Qurbani ke Ahkaam o Masail.

دل کی آنکھیں کھول کے ایک مرتبہ ضرور پڑہیں۔

ام المومنین حضرت عائشہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ابن آدم کا یوم نحر (یعنی قربانی کے دن) ایسا کوئی عمل نہیں جو اللہ تعالٰی کے نزدیک خون بہانے (یعنی قربانی کرنے) سے زیادہ محبوب ہو, اور قربانی کا جانور قیامت کے دن سنگھوں, بالوں اور کھروں کے ساتھ (زندہ ہوکر) آئے گا اور قربانی کا خون زمین پہ گرنے سے پہلے اللہ تعالٰی کی رضا اور قبولیت کے مقام پر پہنچ جاتا ہے, بس اے اللہ کے بندوں دل کی پوری خوشی سے قربانی کیا کرو۔
سنن ابن ماجہ

☆ ہر وہ مسلمان جو صاحب نصاب ہو یعنی جس کے پاس عید الاضحی کے تین دن میں 80,933 روپے یا اس کے برابر مالیت ہو اس پر قربانی لازم ہے

☆ اگر کوئی گھر کا سربراہ اپنے بیوی/بچوں کو مہینے کا خرچہ 80,933 روپے دیتا ہے یا اس کی بیوی/بچوں کے پاس عیدالاضحی کے تین دن 80,933 روپے یا اس کے برابر مالیت ہو تو اس کی (بیوی/بچوں) پہ قربانی لازم ہے
حضرت ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: جس شخص میں قربانی کرنے کی وسعت ہو اور پھر بھی وہ قربانی نہ کرے تو ایسا شخص ہماری عیدگاہ میں حاضر نہ ہو۔
ابن ماجہ

☆ یہاں ایک بات اور سمجھنے کی ہے کہ اکثر حضرات اپنی قربانی کی سنت کسی دوسرے کے جانور میں حصہ لیکر ادا کرتے ہیں تو اگر اس جانور میں کسی بھی بندے کا ایک پیسہ بھی حرام/نا جائز لگا ہوا ہو تو سب کی قربانی ضائع ہوجاتی ہے تو اس بات کا خیال رکھنا بہت ضروری ہے, حصہ کا حقدار بننے سے قبل معلومات لے لینا بہتر رہتا ہے۔

☆اسی طرح جانور کے گلے یا پائوں میں پایل/گھنگروہ/ گھنٹی پہنانا بھی مکروہ ہے۔

حضرت حوط بِن عبدالعُزّٰیؓ سے روایت ہے کہ مصر سے ایک قافلہ حضور اکرم ﷺ کے پاس آیا ان کے جانوروں پر گھنٹیاں بندی ہوئی تھیں، آپ ﷺ نے انہیں حکم دیا کہ گھنٹیاں کاٹ دیں، اسی وجہ سے آپ نے گھنتی کو مکروہ قرار دیا ہے اور فرمایا ہے کہ فرشتے ایسی جماعت کے ساتھ نہیں رہتے جس میں گھنٹی ہو۔
(رواه مسدد)

✍ ابن خالد

Share:

Jab Naw (Boat) dubne se bachane ke liye Nakhuda Ne Ek Saudagar ko pani me fenk diya.

Har waqya ke Pichhe koi na koi Wajah jarur hoti hai.
Kabhi bhi Allah ke faislo par Sawal na uthayen ke yah kyu hua? kaise hua ? wagairah

*ہر واقعہ کے پیچھے کوئی وجہ ضرور ہوتی ہے*

__کبهی اللہ کے فیصلوں پر سوال نہ اٹھائیں کہ یہ کیوں ہوا ؟ وہ کیوں ہوا ؟ میں ہی کیوں؟ میرے ساتھ کیوں؟ کبھی اسکی حکمتوں کو شک کی نگاه سے نہ دیکهیں کیونکہ اسکی حکمتیں آپ کی سوچ سے کہیں زیادہ وسیع ہیں اور آپ کے انتخاب سے کہیں زیاده بہتر بهی ...! _,*
                 _عربی_سے_ترجمہ_

ایک بحری جہاز میں کافی بوجھ تھا سفر کے دوران طوفان کی وجہ سے ہچکولے کھانے لگا جہاز ڈوبنے کے قریب تھا ، لہذا اس کے کپتان نے تجویز پیش کی کہ جہاز پر بوجھ ہلکا کرنے اور زندہ رہنے کے لئے کچھ سامان کو سمندر میں پھینک دیا جائے۔
تو انہوں نے متفقہ طور پر اس بات پر اتفاق کیا کہ ایک سوداگر کا سارا سامان چھوڑ دیا جائے کیونکہ یہ ڈوبنے سے بچنے کے لیے بہت ہوگا ،
جس تاجر کا سامان پھینکا جانا تھا اس نے اعتراض کیا کہ کیوں اسکا ہی سارا سامان پھینکا جائے اور تجویز پیش کی کہ سارے تاجروں کے سامان میں سے تھوڑا تھوڑا پھینکا جائے تا کہ نقصان تمام لوگوں میں تقسیم ہو اور نہ صرف ایک شخص متاثر ہو۔
تب باقی سارے تاجروں نے اس کے خلاف بغاوت کی ، اور چونکہ وہ ایک نیا اور کمزور سوداگر تھا ، اس لئے انہوں نے اس کے سامان کے ساتھ اسے سمندر میں پھینک دیا اور اپنا سفر جاری رکھا۔
لہروں نے سوداگر کے ساتھ لڑائی کی یہاں تک کہ وہ بے ہوش ہوگیا۔
جب وہ بیدار ہوا تو اسے معلوم ہوا کہ لہروں نے اسے کسی نامعلوم اور ویران جزیرے کے کنارے پھینک دیا ہے۔
سوداگر بہت مشکل سے اٹھا اور سانس لیا یہاں تک کہ وہ گھٹنوں کے بل گر گیا اور خدا سے مدد کی درخواست کی اور کہا کہ وہ اسے اس تکلیف دہ صورتحال سے بچائے ..

کئی دن گزرے ، اس دوران تاجر نے درختوں کے پھل اور خرگوش کا شکار کر کے گزارا کیا
اور پانی قریبی ندی سے پیتا ... اور رات کی سردی اور دن کی گرمی سے اپنے آپ کو بچانے کے لئے درخت کی لکڑی سے بنی ایک چھوٹی جھونپڑی میں سوتا۔
ایک دن ، جب تاجر اپنا کھانا بنا رہا تھا ، تیز آندھی چل رہی تھی اور اس کے ساتھ لکڑی کی جلتی ہوئی لاٹھی اٹھ جاتی ہے ، اور اس کی لاپرواہی میں اس کی جھونپڑی میں آگ لگ جاتی تھی ، لہذا اس نے آگ بجھانے کی کوشش کی۔
لیکن وہ ایسا نہ کر سکا ، کیوں کہ آگ نے پوری جھونپڑی کو اس کے ساتھ ہی بھسم کردیا
یہاں سوداگر چیخنے لگا:
"کیوں ، رب ..؟
مجھے غلط طریقے سے سمندر میں پھینک دیا گیا اور میرا سامان ضائع ہوگیا۔
اور اب تو یہ جھونپڑی بھی جو میرے گھر ہے جل گئی ہے
اور میرے پاس اس دنیا میں کچھ نہیں بچا ہے
اور میں اس جگہ پر اجنبی ہوں ..
یاﷲ یہ ساری آفتیں مجھ پر کیوں آتی ہیں ..

اور سوداگر غم سے بھوکا ہی رات کو سو گیا۔
لیکن صبح ایک "حیرت انگیز واقعہ"اس کا انتظار کر رہا تھا ... جب اسے جزیرے کے قریب پہنچنے والا ایک جہاز ملا اسے بچانے کے لئے ایک چھوٹی کشتی سے اتر رہا تھا ...
اور جب سوداگر جہاز پر سوار ہوا تو خوشی کی شدت سے یقین نہیں کر پا رہا تھا ، اور اس نے ان سے پوچھا کہ انہوں نے اسے کیسے ڈھونڈا اور اس کا ٹھکانہ کیسے جانا؟
انہوں نے اس کا جواب دیا:
"ہم نے دھواں دیکھا ، لہذا ہمیں معلوم ہوا کہ کوئی شخص مدد کے لئے پکاررہا ہے ، لہذا ہم دیکھنے آئے"

اور جب اس نے اُن کو اپنی کہانی سنائی کہ کس طرح اسے ناجائز طریقے سے سوداگروں کے جہاز سے پھینک دیا گیا
انہوں نے اسے بتایا "کہ سوداگروں کا جہاز منزل تک نہیں پہنچا
ڈاکوں نے اس پر چھاپہ مارا ، سب کو لوٹ لیا اور لوگوں کو مار ڈالا "۔
تو سوداگر روتے ہوئے سجدہ کرتا ہے اور کہتا ہے ، یاﷲ یاﷲ ، تمہارے سب کام اچھے ہیں۔
پاک ہے وہ رب " جس نے قتل سے بچایا اور اس کے لیے بالائی کا انتخاب کیا"۔

اگر آپ کے حالات بگڑ جاتے ہیں تو خوفزدہ نہ ہوں ..
بس اتنا بھروسہ کریں کہ خدا ہر چیز میں حکمت رکھتا ہے
یہ آپ کے ساتھ ہوتا ہے اور اس کا بہترین ...
اور جب آپ کی جھونپڑی جل جائے گی ...
جان لو کہ خدا آپ کے امور کا انتظام کر رہا ہے اور آپ کو بچانے کی کوشش کر رہا ہے.


آخر میں ایک بات ارض کروں گا کہ تحریر کو صرف خود ہی مطالعہ کر کے آگے نہ بڑھ جایا کریں۔اگر کوئی تحریر، واقعہ پسند آئے اور آپ کے دل کو چھو جائے تو زرہ سی زحمت کر کے دوسروں تک بھی شیئر کر دیا کریں تا کہ آپ بھی اس کار خیر میں شامل ہو سکیں۔
لوگوں کی بھلائی اور مفاد عامہ کے لیے بھی تحریر کو شیئر کریں۔

Share:

Jab Badshah ko Uske Wazir ne Use takht se Hatane ki Sajish ki.

Kisi ke sath Burai karne ka Anjam kya hoga?
Agar aap kisi ke sath bura Suluk karenge to kal aap ke sath bhi Waisa hi hoga.
Jab wazir ne Badshah ko uske Takht se hatane ki nakam koshish ki.

__کبهی اللہ کے فیصلوں پر سوال نہ اٹھائیں کہ یہ کیوں ہوا ؟ وہ کیوں ہوا ؟ میں ہی کیوں؟ میرے ساتھ کیوں؟
کبھی اسکی حکمتوں کو شک کی نگاه سے نہ دیکهیں کیونکہ اسکی حکمتیں آپ کی سوچ سے کہیں زیادہ وسیع ہیں اور آپ کے انتخاب سے کہیں زیاده بہتر بهی ...!

وزیر نے سوچا کہ اب بادشاہ کو راستہ سے ہٹانے کا وقت آ گیا ہے ایک بادشاہ بہت ظالم اور جابر تھا۔ اسکی ہیبت کے قصے سارے ملک میں مشہور تھے، لوگ اس سے نفرت کرتے تھے اور اس کا نام آتے ہی لوگ کانپتے تھے۔ ایک دن جانے کیا ہوا بادشاہ نے سارے شہر کو مدعو کیا کہ ایک اہم اعلان کرنا ہے۔ جب سب لوگ جمع ہو گئے تو بادشاہ نے اعلان کیا کہ میں آپ کا شہنشاہ آج آپ ساری رعایا کی موجودگی میں وعدہ کرتا ہوں کہ آج کے بعد کبھی کسی کے ساتھ نا انصافی اور سختی نہیں کروں گا اور میرا وطیرہ صرف شفقت اور نرمی ہوں گے اور تاریخ کے پنوں میں میرا نام سب سے نرم دل بادشاہوں میں شمار کیا جائے گا۔ سب لوگ بہت حیران ہوئے کہ شاید بادشاہ سٹھیا گیا ہے، اس کو کیا ہو چلا ہے۔ خیر سب نے سوچا کہ بس ایسے ہی بول رہا ہے۔ وقت بتائے گا کہ یہ بدلا ہے کہ نہیں۔ بادشاہ دراصل بلکل بدل گیا تھا اور ساری عوام اس سے نہایت خوش اور مطمئن تھی۔ کئی مہینے بادشاہ اسی طرح رہا، وزیر سے صبر نہ ہوا اور ایک دن ہمت کر کے بادشاہ سے پوچھا کہ ذل الہی آخر کس وجہ سے آپ کا دل بدل گیا؟ بادشاہ بولا: کچھ دن پہلے کی بات ہے کہ میں جنگل میں جا رہا تھا کہ میری نظر ایک لومڑی پر پڑی، وہ بیچاری بھاگ رہی تھی اس کے پیچھے ایک بڑا سا کتا لگا ہوا تھا۔ لومڑی کو اپنا بل نظر آگیا اور وہ اس میں چھلانگ لگا رہی تھی کہ کتے نے اس کی ٹانگ پکڑ لی اور زور سے اس پر چک مارا۔ لومڑی نے پوری جان لگائی اور اپنی معزور ٹانگ گھسیٹ کر بل میں گھس گئی۔ اس کتے نے بیچاری لومڑی کو معزور کردیا تھا۔کچھ دیر بعد میں گاؤں میں پہنچا تو دیکھا کہ وہی خنخوار کتا ایک آدمی پر بھونکے جا رہا تھا۔ اس آدمی کو غصہ آیا اور اس نے کھینچ کر ایک بھاری سا پتھر بیچارے کو دے مارا ۔ کتا خود بھی اسی طرح ٹانگ سے معزور ہو گیا۔ میں ابھی سوچ ہی رہا تھا کہ اوپر والے کی لاٹھی بے آواز ہے کہ اسی آدمی کو ایک گھوڑے نے دولتی ماری اور اس کی بھی ایک ٹانگ فارغ ہو گئی۔ گھوڑا بھاگ رہا تھا اور آگے جا کر ایک گڑھے میں گر گیا۔ اتنا دیکھ کر ہی میری حالت غیر ہو گئی اور میں نے سوچا کہ میں اتنا ظالم ہوں، ہر ایک پر حکم چلاتا ہوں۔ کسی کی پرواہ نہیں کرتا تو میرا خالق میرے ساتھ بھی وہی کرے گا جو میں اس کی مخلوق کے ساتھ کرتا ہوں تو ایک ہی ترکیب سجھائی دی کہ کیوں نہ میں اپنی رعایا کے ساتھ اچھا ہو جاؤں تاکہ میرے ساتھ بھی اچھا ہو۔ بس اتنی سی بات تھی۔ وزیر ایک عیار اور مکار آدمی تھا۔ بادشاہ کی کہانی سن کر بھی اس کا دل نا پسیجا۔ بے حس آدمی ادھر سے اٹھا اور دل میں سوچا کہ بادشاہ فارغ ہو گیا ہے، یہی وقت ہے کہ میں اس کا تخت ہتھیا لوں۔ ایسی غلیظ سوچ ابھی اس کے دماغ کی دہلیز پر ہی تھی کہ خالق کا نظام کم میں جت گیا اور گھٹیا وزیر دھڑام سے سیڑھیوں سے گرا اور اس کی گردن دو ٹکڑے ہو گئی۔ جیسی کرنی ویسی بھرنی۔ کسی کے ساتھ برا کر کے یہ مت سمجھو کہ کسی نے نہیں دیکھا میں بچ گیا، جو دیکھ رہا ہے جب وہ پکڑ کرتا ہے تو بڑے سے بڑا سلطان گھٹنے ٹیک دیتا ہے۔ اچھا کرو اور صلے کی امید لوگوں سے مت رکھو اور برا کرو تو یاد رکھو کہ اب کہیں زمین پناہ نہیں دے گی اور پھر چپ کر کے اپنے گناہوں کا خمیازہ بھگتو۔ بہترین حکمت عملی : برا مت کرو۔۔!!

Share:

BSEB 10th Urdu Darakshan Questions answer Lesson 8 | Bihar Board Class 10 Urdu Sawal Jawab

BSEB 10h Urdu Darakshan Questions answers.| Bihar Board Class 10 Urdu Sawal Jawab
अदब की पहचान   डॉक्टर अब्दुल मुगन्नी
Lesson 8 Urdu 10th

میٹرک درخشاں اردو سوال و جواب
ادب کی پہچان   ڈاکٹر عبدالمغنی
مختصر ترین سوالات

(1) نصاب میں شامل مضمون " ادب کی پہچان " کے مضمون نگار کون ہے؟
جواب - ڈاکٹر عبدالمغنی

(2) ڈاکٹر عبدالمغنی کب اور کہاں پیدا ہوئے؟
جواب - ڈاکٹر عبدالمغنی کی پیدائش 1934 میں اورنگ آباد میں ہوئی تھی۔

(3) ڈاکٹر عبدالمغنی کے دو کتابوں کے نام لکھیئے۔
جواب - نقطہ نظر
          تشکیل جدید

(4) ڈاکٹر عبدالمغنی نے کس مدرسے سے کہاں تک تعلیم حاصل کی ؟
جواب - مدرسہ شمس الہدیٰ سے عالم تک تعلیم حاصل کی۔

(5) ڈاکٹر عبدالمغنی نے اپنے ملازمت کا آغاز کس کالج سے کیا ؟
جواب - پٹنہ یونیورسٹی کے پٹنہ کالج سے

مختصر سوالات

(1) ڈاکٹر عبدالمغنی کی تنقید نگاری پر پانچ جملہ لکھیے۔
جواب - ڈاکٹر عبدالمغنی بہار کے دانشوروں اور تنقید نگاروں میں ممتاز ہے۔ عہدے حاضر میں شعر و ادب و مخصوص تنقیدی اصول کو مقبول بنانے میں ڈاکٹر عبدالمغنی کی خدمات کو فراموش نہیں کیا جا سکتا. انھونے شعر و ادب کی متعدد اصناف کے بارے میں اپنے مطالعات  پیش کیے ہے۔ آپ تقریباً 20 کتابوں کے مصنف و مولف ہے ۔ زندگی اور ادب کے حوالے سے وہ ایک مخصوص تعمیری نقطہ نظر کے حامل تھے اور انہوںنے اسے کامیابی کے ساتھ اپنے تحریروں میں پیش کیا ہے-

(3) " ادب کی پہچان " کے حوالے سے ادب کے مختصر تعریف لکھیے۔
جواب - ڈاکٹر عبدالمغنی ریاست بہار کے دنیشورو اور تنقید نگاروں میں ممتاز ہے۔ انہوںنے ادب کے مختصر تعریف پیش کی ہے یعنی مکمل اور کامل " ادب "  وہ ہے جس میں بہترین فن کا اظہار بہترین فکر کے ساتھ کیا گیا ہو، جس میں اُسلوب کی نفاست کے ساتھ ساتھ موضوع کی متانت بھی ہو ، جس میں مواد کی ثقاہت اور بیت کی لطافت دونوں موجود ہو۔ ادب کے دو اجزاے ترکیبی ہے۔ ایک فکر ، دوسرے فن اور ایک مکمل ادبی تخلیق اس وقت بروئے کار آئےگی جب فکر اور فن جب دونوں ہی اعلیٰ درجے کے ہوں اور ان کے درمیان کامل ہم آہنگی بھی پیدا ہو جائیں۔

(1) تشکیل جدید کس ادیب کی تخلیق ہے؟
جواب ڈاکٹر عبدالمغنی

(2) ڈاکٹر عبدالمغنی کی " ادب کی پہچان " کیا ہے؟
جواب - تنقیدی مضمون

(3) ڈاکٹر عبدالمغنی کس چیز کے پروفیسر تھے؟
جواب - انگریزی

Share:

Social Media pe Ulema Ko Blackmail karne ki Sajish.

Muslim Ulema Alert rahe: Social Media Blackmailing apne Urooj pe hai.


मुस्लिम उलेमा अलर्ट रहे: सोशल मीडिया ब्लैक मेलिंग जोरो पड़ है।

जो भी उलेमा, हाफिज ए कुरान फेसबुक या दूसरे सोशल मीडिया पर एक्टिव है उन के लिए एक खास पैगाम।

जिस तरह यहूद वा नसारा हमेशा इस्लामी सिपाहियो को अपनी लड़कियां देकर फंसाने की नाकाम कोशिश करते है, उसी तरह आज भी मुखालिफ हमारे उलेमा को लड़कियों के जरिए गैर मुहज्जब चैट या बरहना वीडियो कॉल करके फंसाने की कोशिश कर रहे है।

कई दिनों से इस तरह की खबरें आ रही थी और अब कई उलेमा ए किराम ने यह बात बताई के उनके पास इस तरह के कॉल्स आई है और उनसे चैट करने की कोशिश की गई।

कई इस्लामिक पेज के एडिटर, एडमिनिस्ट्रेटर के पास भी  पिछले कई रोज से फेसबुक मैसेंजर पर एक खातून चैट करने की कोशिश कर रही थी और साथ ही बार बार वीडियो कॉल भी आ रही थी जिनको कई मर्तबा नजरंदाज ( इग्नोर ) करने के बाद कल एक कॉल को रिसीव किया तो मामला वही था जो लोगो से सुनते आए थे।
मैंने उसी वक्त फोन डिस्कनेक्ट कर दी क्योंकि इन मामलात की संगीन का इल्म मुझे था और दोस्तो से उसी तरह की कॉल्स और चैट्स की जानकारी भी मिल रही थी। एक साहब ने यहां तक बताया था के कुछ लोगो को इसी चैट और कॉल्स के बिना पर ब्लैक मेल भी किया जा रहा है।

इन कॉल करने वाली लड़कियों में कुछ आईडी मुस्लिम नामो से है तो कुछ गैर मुस्लिम नामो से।

एक बात याद रखें के इस तरह की कॉल्स अटेंड करना या चैट में शिरकत करना आप के लिए परेशानी का बाइस बन सकता है साथ ही आप की कौम वा मिल्लत के लिए भी।

जरूरी बात

मुझे जिस id से कॉल आई थी जब मैंने उसका स्क्रीनशॉट लेना चाहा तो वह id इतनी सिक्योर थी के उसका स्क्रीनशॉट भी नही लिया जा सका।

यह बात इस ओर इशारा करती है के यह दौर टेक्नोलॉजी का है , जो दिखाया जायेगा वही आप देख सकेंगे। आपको आपके फोन पर स्क्रीनशॉट लेने से रोका जा सकता है तो समझ लें के आपकी चैट या आप की वीडियो कॉल / वाइस sms को भी एडिट करना कोई मुश्किल नहीं।
हो सकता है के कॉल उधर से आई और शो करे के कॉल आपने की है। आपके चेहरे के एक्सप्रेशन से छेड़ छाड़ कर दी जाए या आपके बॉडी को बदलकर उसके जगह पर कोई दूसरा शख्स खड़ा करना तो बच्चो का खेल है।

जब तक आप साबित करेंगे के वह आप नही है तब तक बेड़ा गर्क हो चुका होगा।
आज का दौर सोशल मीडिया और इंटरनेट का दौर है।
आज के दौर में झूट को सच बनाने की मशीन मौजूद है।
मीडिया से लेकर सोशल मीडिया, आवाम से लेकर अदालत तक आपको कुसुरवार और गुनहगार साबित कर देंगे भले ही आपको इस साजिश के बारे में कुछ भी मालूम न हो।

कोई और मसला हो तो उसे हैंडल करना आसान होता है मगर किसी औरत के ताल्लुक से इल्जाम लगाया जाए के आपने उसे ब्लैकमेल किया, फोन किया वगैरह तो फिर बहुत मुश्किल हो जाता है खुद को सही साबित करने के लिए, अदालत का फैसला पांच साल बाद आता है जब तक मीडिया और उसके सरपरस्त फैसला कर देते है।
इन सारे मामले में एक मासूम को बली का बकरा बना दिया जायेगा इसलिए तमाम मुस्लिम भाईयो से गुजारिश है के वह बड़े ही एहतियात से कम लें खास कर जब आप ऑनलाइन हो तो।

इस हरकत की बहुत सारी वजहें हो सकती है।

एक यह भी हो सकता है के जिस तरह दूसरे मजाहिब के रहनुमा इस मामलात में रंगे हाथो पकड़े गए और उसकी वजह से उनकी पूरी कौम को रुसवा होना पड़ा है , इसी तरह हमारे उलेमा को भी इस मामले में ब्लैकमेल,  किसी तरह फंसा करके सबूत के तौर पर वीडियो, स्क्रीनशॉट लेकर के बदनाम करना चाहते है या यह भी मुमकिन है के इस तरह के मामलात को Love Jihad के साथ जोड़कर न सिर्फ आपकी जिंदगी तबाह वा बर्बाद कर दी जाए बल्कि आपके पूरे कुनबे को इसकी भेंट चढ़ा दिया जाए।

या पहले आपको ब्लैकमेल करके आपके माल़ वा दौलत को लूटा जायेगा, बलात्कार, रेप, यौन शौषण, महिला उत्पीड़न का झूठा इल्जाम लगाकर metoo कैंपेन चलाया जाएगा फिर मीडिया के हवाले करके राष्ट्रीय स्तर पर फायदा उठाने की नापाक कोशिश की जाएगी उसके बाद महिला सम्मान के खातिर बली का बकरा बना दिया जायेगा।

याद रहें आपकी एक अंजाने में हुई गलती या नादानी आपको , आपके खानदान _ रिश्तेदार और आपकी पूरी कौम को रुसवा कर सकती है। लिहाजा होशियार रहे और इस तरह की कोई पेशकश कभी कुबूल न करें।

तवज्जो फरमाए।

खास बात यह है के इस मामले में टारगेट अक्सर आलिम ए दीन , दाढ़ी टोपी वाले, उर्दू अरबी नाम वाले ही है।
यह तो वह दौर है जिस में खुद कौम ए मुस्लिम की बेटियां दाढ़ी टोपी वालो को पसंद नही करती, ऐसे वक्त में किसी का दाढ़ी टोपी वालो पर टूट पड़ना और बगैर किसी बातचीत के सीधे बरहना वीडियो पैगाम से बातचीत की शुरुवात करना कोई आम बात नही यह किसी बहुत बड़ी साजिश का हिस्सा है।

शायद यह Love Jihad, Corona Jihad के बाद अब नया अभियान  Rape Jihad के नाम से शुरू होने वाला हो।

लव जिहाद के लिए कानून बना ही दिया गया, कोरोनावायरस की पहली लहर में तबलीगी जमात वालो को कोरोना जिहाद के लिए बदनाम किया ही गया अब यह उसी कंडीशन का नया वर्जन है रेप जिहाद।

जिसके जरिए मौलवी मौलाना, हाफिज ए कुरान, मदरसे में पढ़ने वाले तलबा  और दीन की दावत देने वाले बा शय्यूर लोगो का शिकार करना है। यह वाला आइडिया बहुत कारगर साबित हो सकता है, क्युकी इस मामले में बगैर सही गलत की तहकीक किए हुए बहुत ही आसानी से लोग किसी भी मर्द को कसूरवार और गुनहगार ठहरा ही देते है और अगर कोई दाढ़ी टोपी वाला हो तो सोने पे सुहागा। आमतौर पर  ऐसे मामलात में सीधे सीधे उसे गुनाहगार साबित कर ही दिया जाता है, मीडिया से लेकर सोशल मीडिया और आवाम से लेकर अदालत तक हर जगह ऐसे मामलो में आंख बंद करके दोषी साबित कर दिया जाता है और जब वीडियो , स्क्रीनशॉट मौजूद हो तो फिर काम और आसान हो जाता है।

इसीलिए कुफ्फार की ऐसी तमाम साजिशो का शिकार होने से खुद भी बचें और अपने दोस्त वा अहबाब  को भी बचाएं।

ऐसे में आप सब से गुजारिश है के अगर कोई किसी भी सोशल मीडिया प्लेटफार्म पर या फोन कॉल पर इस तरह की चैट करे या वीडियो कॉल करे तो आप लोग बिलकुल भी उस चैट या कॉल ( ऑडियो या वीडियो कॉल ) में शामिल न हो और इस तरह के नंबर्स या प्रोफाइल्स को फौरन ब्लॉक करे।
ताकि आप और आपकी कौम दोनो बदनामी की आग से बच सकें।

इस तहरीर को पढ़ें और अमल करें, खुद भी महफूज रहें और अपने दीन को भी कुफ्फार का निशाना बनने से  महफूज रखे।

Share:

Gair Muslim (Non Muslim) Ke bache Kahan jayenge Jannat me Ya Jahannum?

Gair Muslimon ke Wafat pane Wale Bache kaha jayenge?
Gair Muslimon ke bache jo Inteqal kar chuke hai wah kahan jayenge Jannat me ya jahannum?

لسَّــــلاَم عَلَيــْــــكُم وَرَحْمَــــــــةُاللهِ وَبَرَكـَـــــــــاتُه

غیر مسلموں کے وفات پانے والے بچے کہاں جائیں گے؟
۔┄┅══════════┅┄

تحریر : الشیخ محمدصالح المنجد حفظہ اللہ تعالیٰ
مترجم ( مختصرًا ): محترم بھائی رضا میاں
۔┄┅═════════┅┄

کفار کے بچوں کے متعلق علماء میں درج ذیل اقوال میں اختلاف پایا جاتا ہے :

❶پہلا قول:
یہ ہے کہ کفار کے بچے بھی جنت میں جائیں گے، جبکہ بعض علماء نے کہا ہے کہ وہ اعراف کے مقام پر رہیں گے (جو جنت اور جہنم کے درمیان کی جگہ ہے) اور ان کے اس قول کا مطلب بھی یہی ہے کہ وہ جنت میں جائیں گے کیونکہ اہل اعراف کا آخری مقام جنت ہی ہو گا۔ یہ اکثر اہل علم کی رائے ہے جیسا کہ ابن عبد البر نے التمہید (18:96) میں نقل کیا ہے۔

⇇اس قول کی دلیل:
ان کے اس قول کی دلیل حضرت سمرۃ رضی اللہ عنہ کی یہ حدیث ہے کہ: نبی علیہ السلام نے معراج پر حضرت ابراہیم علیہ السلام کے ساتھ مسلمانوں اور مشرکین کے بچوں کو دیکھا (صحیح البخاری: 6640)۔

دوسری دلیل حسناء بنت معاویہ کی حدیث ہے وہ جو اپنے عم سے روایت کرتی ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے پوچھا کہ جنت میں کون ہو گا؟
تو نبی ﷺ نے فرمایا: جنت میں انبیاء ہوں گے، شہداء ہوں گے، نومولود بچے ہوں گے، اور وہ لڑکیاں ہوں گی جو بچپن میں دفنا دی جاتی تھیں۔
(مسند احمد 5:409)۔ اس حدیث کو شیخ البانی نے ضعیف الجامع میں ضعیف قرار دیا ہے۔

❷دوسرا قول:
یہ ہے کہ وہ بچے بھی اپنے والدین کے ساتھ جہنم میں ہوں گے۔ اس قول کو قاضی ابو یعلی نے امام احمد کی طرف منسوب کیا ہے، لیکن شیخ الاسلام نے ان کی اس پر شدید تردید کی ہے۔ دیکھیں حاشیہ ابن القیم علی سنن ابی داود (7:87)

⇇اس قول کی دلیل:
سلمہ بن قیس کی حدیث ہے وہ کہتے ہیں کہ میں اپنے بھائی کے ہمراہ نبی ﷺ کے پاس آیا اور کہا کہ ہماری والدہ دورِ جاہلیہ میں فوت ہو گئ تھیں اور وہ ایک مہمان نواز اور رشتوں کا پاس رکھنے والی عورت تھیں لیکن انہوں نے ہماری ایک نا بالغ بہن کو دورِ جاہلیہ میں زندہ دفنا دیا تھا، تو نبی ﷺ نے فرمایا: "جس کو دفن کیا گیا اور جس نے اسے دفن کیا دونوں جہنم میں ہیں الا یہ کہ جس نے دفن کیا اس نے اسلام کو پا لیا اور مسلمان ہو گئی۔"
اس حدیث کو ابن کثیر نے اپنی تفسیر میں حسن قرار دیا ہے اور ابن عبد البر نے اسے صحیح کہا ہے۔
اس کے علاوہ اس پر دیگر احادیث بھی ہیں لیکن وہ سب ضعیف ہیں۔

❸تیسرا قول:
یہ ہے کہ اس پر کوئی رائے نہ دی جائے اور اس معاملے کو اللہ کے سپرد کر دیا جائے۔  یہ قول حماد بن زید، حماد بن سلمہ، عبد اللہ بن مبارک، اور اسحاق بن راہویہ کا ہے۔

⇇اس قول کی دلیل:
ابن عباس رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ سے مشرکین کے بچوں کے متعلق پوچھا گیا تو انہوں نے فرمایا:
"الله أعلم بما كانوا عاملين" اللہ خوب جانتا ہے کہ وہ کیا عمل کرتے۔
(البخاری: 1383، ومسلم: 2660) وغیرہ

❹چوتھا قول:
یہ ہے کہ وہ بچے اہل جنت کے خادم ہوں گے۔
شیخ الاسلام کہتے ہیں: "اس قول کی کوئی اصل نہیں ہے" (مجموع الفتاوی 4:279)
میں (شیخ المنجد) کہتا ہوں کہ اس کے اوپر بھی ایک حدیث مروی ہے جسے طبرانی اور بزار نے نقل کیا ہے لیکن اسے ائمہ نے ضعیف قرار دیا ہے جن میں ابن حجر بھی شامل ہیں۔

❺پانچواں قول:
یہ ہے کہ آخرت میں وہ آزمائے جائیں گے پس جس نے اس وقت اللہ کی اطاعت کی وہ جنت میں جائیں گے اور جس نے نافرمانی کی وہ جہنم میں جائیں گے۔ یہ قول جمہور ائمہ اہل السنہ الجماعت کا ہے جسے ابو الحسن الاشعری نے نقل کیا ہے، اور یہی قول امام بیہقی و دیگر محققین کا ہے۔ اور شیخ الاسلام ابن تیمیہ نے بھی اسی قول کو ترجیح دی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ امام احمد سے نصوص کا یہی مطلب نکلتا ہے اور ابن کثیر نے بھی اسی قول کو سب سے صحیح قرار دیا ہے۔
ابن کثیر کہتے ہیں کہ اس قول سے تمام احادیث میں تطبیق بھی ہو جاتی ہے اور اوپر بیان کردہ تمام احادیث ایک دوسرے کی شاہد ہیں۔

⇇اس قول کی دلیل:
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
"يؤتى بأربعة يوم القيامة : بالمولود ، والمعتوه ، ومن مات في الفترة ، والشيخ الفاني ، كلهم يتكلم بحجته ، فيقول الرب تبارك وتعالى لعُنُق من النار : أُبْرزْ ، ويقول لهم : إني كنت أبعث إلى عبادي رسلا من أنفسهم ، وإني رسول نفسي إليكم ، اُدخلوا هذه ( أي النار ) ، قال : فيقول من كتب عليه الشقاء : يا رب أنى ندخلها ومنها كنا نفرّ ، قال : ومن كتب عليه السعادة يمضي فيقتحم فيها مسرعاً ، قال : فيقول الله تعالى أنتم لرسلي أشد تكذيبا ومعصية ، فيدخل هؤلاء الجنة وهؤلاء النار"
قیامت والے دن چار (قسم کے) لوگوں کو لایا جائے گا: نومولد بچہ، پاغل انسان، وہ شخص جو دورِ فترۃ میں فوت ہو گیا (یعنی دو نبیوں کے درمیان کا وقت)،

اور اوپر بیان کردہ تمام احادیث ایک دوسرے کی شاہد ہیں۔

⇇اس قول کی دلیل:
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
"يؤتى بأربعة يوم القيامة : بالمولود ، والمعتوه ، ومن مات في الفترة ، والشيخ الفاني ، كلهم يتكلم بحجته ، فيقول الرب تبارك وتعالى لعُنُق من النار : أُبْرزْ ، ويقول لهم : إني كنت أبعث إلى عبادي رسلا من أنفسهم ، وإني رسول نفسي إليكم ، اُدخلوا هذه ( أي النار ) ، قال : فيقول من كتب عليه الشقاء : يا رب أنى ندخلها ومنها كنا نفرّ ، قال : ومن كتب عليه السعادة يمضي فيقتحم فيها مسرعاً ، قال : فيقول الله تعالى أنتم لرسلي أشد تكذيبا ومعصية ، فيدخل هؤلاء الجنة وهؤلاء النار"

قیامت والے دن چار (قسم کے) لوگوں کو لایا جائے گا: نومولد بچہ، پاغل انسان، وہ شخص جو دورِ فترۃ میں فوت ہو گیا (یعنی دو نبیوں کے درمیان کا وقت)، اور بہت بوڑھا شخص۔ سب اپنے دفاع میں بولیں گے۔ تو رب تبارک وتعالیٰ جہنم کی گردن کو حکم دیں گے کہ قریب آ جا اور ان لوگوں سے کہیں گے، "میں لوگوں میں اپنے بندوں میں سے رسول بھیجا کرتا تھا اور آج میں خود تمہاری طرف رسول ہوں پس اس جہنم کی آگ میں داخل ہو جاؤ۔" پس جن پر بدبختی لکھی جا چکی ہے وہ کہیں گے: "اے رب ہم اس میں کیسے داخل ہو جائیں جب کہ ہم اس سے چھٹکارا چاہتے ہیں۔" جبکہ وہ لوگ جن پر خوش بختی لکھی جا چکی ہے وہ اس میں داخل ہونے میں ذرا دیر نہیں لگائیں گے۔ اور اللہ تعالیٰ کہے گا: تم میرے رسولوں کے تو پھر اس سے زیادہ نافرمان اور جھٹلانے والے ہوتے، چنانچہ وہ لوگ جنت میں داخل کردیے جائیں گے اور یہ لوگ جہنم میں۔
(مسند ابی یعلی: 4224) اس حدیث کے کئی شواہد ہیں جنہیں ابن کثیر نے اپنی تفسیر میں ذکر کیا ہے۔

تمام اقوال میں تطبیق:

امام ابن القیم رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
"وهذا أعدل الأقوال وبه يجتمع شمل الأدلة وتتفق الأحاديث في هذا الباب . وعلى هذا فيكون بعضهم في الجنة كما في حديث سمرة ، وبعضهم في النار كما دل عليه حديث عائشة ، وجواب النبي صلى الله عليه وسلم يدل على هذا ؛ فإنه قال : "الله أعلم بما كانوا عاملين إذْ خلقهم" ، ومعلوم أن الله لا يعذبهم بعلمه فيهم ما لم يقع معلومه ، فهو إنما يعذب من يستحق العذاب على معلومه وهو متعلق علمه السابق فيه لا على علمه المجدد وهذا العلم يظهر معلومه في الدار الآخرة.
وفي قوله : "الله أعلم بما كانوا عاملين" : إشارة إلى أنه سبحانه كان يعلم ما كانوا عاملين لو عاشوا ، وأن من يطيعه وقت الامتحان كان ممن يطيعه لو عاش في الدنيا ، ومن يعصيه حينئذ كان ممن يعصيه لو عاش في الدنيا فهو دليل على تعلق علمه بما لم يكن لو كان كيف كان يكون ."

"اور یہ سب سے معقول قول ہے جس سے تمام احادیث میں تطبیق ہو جاتی ہے اور اس باب کی تمام احادیث متفق ہو جاتی ہیں۔ پس اس طرح ان میں سے بعض جنت میں جائیں گے جیسا کہ سمرۃ کی حدیث میں ہے، اور بعض جہنم میں جائیں گے جیسا کہ عائشہ کی حدیث میں ہے۔ اور نبی ﷺ کا جواب کہ 'اللہ ہی بہتر جانتا ہے کہ وہ کیا عمل کرتے' بھی اس پر دلالت کرتا ہے۔ اور یہ معلوم ہے کہ اللہ کسی کو اپنے علم کی بنا پر سزا نہیں دیتا جب تک جو وہ جانتا ہے وہ واقع نہ ہو جائے۔ پس ۔۔۔" باقی ترجمہ کرتے ہوئے مجھے سستی لاحق ہو گئی، ابتسامہ!
(حاشية ابن القيم على سنن أبي داود " ( 7/87 ))
بقیہ حصہ:
وما جاء في بعض الأحاديث السابقة أنهم في الجنة أو النار لا يشكل على ما رجحناه ، قال ابن كثير رحمه الله : أحاديث الامتحان أخص منه فمن علم الله منه أنه يطيع جعل روحه في البرزخ مع إبراهيم وأولاد المسلمين الذين ماتوا على الفطرة ومن علم منه أنه لا يجيب فأمره إلى الله تعالى ويوم القيامة يكون في النار كما دلت عليه أحاديث الامتحان ونقله الأشعري عن أهل السنة . أ.هـ " التفسير " ( 3 / 33 ) .
= وما جاء من قوله صلى الله عليه وسلم " الله أعلم بما كانوا عاملين " : لا يدل على التوقف فيهم .
قال ابن القيم رحمه الله : وفيما استدلت به هذه الطائفة نظر والنبي صلى الله عليه وسلم لم يُجِب فيهم بالوقف وإنما وكل علم ما كانوا يعملونه لو عاشوا إلى الله وهذا جواب عن سؤالهم كيف يكونون مع آبائهم بغير عمل وهو طرف من الحديث …. والنبي صلى الله عليه وسلم وَكَل العلم بعملهم إلى الله ، ولم يقل الله أعلم حيث يستقرون أو أين يكونون ، فالدليل غير مطابق لمذهب هذه الطائفة. أ.هـ " حاشية ابن القيم على سنن أبي داود " ( 7/ 85 )
والله تعالیٰ أعلم بالصواب

Share:

LIC me paise lagane ke bare me Islam kya kahta hai?

Kya L.I.C me paise jama kar sakte hai?
Life insurance Corporation me paise lagane ke bare me Islam kya kahta hai?
LiC में पैसे लगा सकते है या नहीं?
जीवन बीमा निगम में पैसे लगाना हराम है या हलाल?
इस्लाम क्या कहता है lic के बारे में?

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
اللہ تعالیٰ آپ تمام احباب کو صحت و تندرستی عطاء کرے
اور ہمیشہ خوش رکھے آمین یارب العالمین
آپی L.I.c لائف انشورنس میں روپے لگا سکتے ہیں یا نہیں
براۓ مہربانی رہنمائ کریں

۔===========================
وَعَلَيْكُمُ السَّلاَمُ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُهُ

لائف انشورنس جسے بیمہ زندگی کہتے ہیں عام طور پر اس کی صورت یہ ہوتی ہے کہ ایک شخص ۱۰ یا ۱۲۰ ہزار رقم پر انشورنس کراتا ہے یہ رقم اس نے ایک مقررہ مدت کے اندر قسطوں میں ادا کرنی ہوتی ہے۔ جب یہ رقم یا مدت پوری ہوتی ہے تو اسے اصل رقم اور اس پر منافع بھی ملتا ہے۔ اس مدت سے قبل اس کی موت واقع ہو جائے تو اس کے ورثاء کو پوری رقم کمپنی جو بیمہ کرتی ہے ادا کردیتی ہے۔

ہمارے نزدیک مروجہ لائف انشورنس تین وجوہ کی بناء پر ناجائز ہے:

اول: اس لئے کہ تمام انشورنس کمپنیاں جو کاروبار کرتی ہیں وہ سودی ہوتا ہے اور سود کی حرمت اسلام میں بڑی واضح ہے اور وہ کمپنی اس سود ہی کا کچھ حصہ انشورنس کرانے والوں کو دیتی ہے۔

دوم: قرآن نے حرام اور ناجائز کام میں تعاون کرنے سے بھی منع فرمایا ہے کہ

﴿ وَلا تَعاوَنوا عَلَى الإِثمِ وَالعُدو‌ٰنِ﴾

کہ گناہ اور سرکشی کے کاموں میں تعاون نہ کرو۔

اور یہ کمپنیاں عام طور پر سود کی بنیاد پر قائم ہوتی اور چلتی ہیں۔ اس لئے ان سے تعاون گویا سود کے رواج اور پھیلاؤ میں تعاون ہے اور یہ جائز نہیں۔

سوم: اس کے علاوہ اس میں جوئے کا بھی ایک پہلو پایا جاتا ہے۔ لائف انشورنس کرانے والے عام طور پر اس ذہن سے سوچتے ہیں کہ اگر زندہ رہے تو اصل رقم محفوظ ہی ہے’کچھ منافع بھی مل جائے گا اور اگر مرگئے تو وارثوں کا کام بن جائے گا اس لئے وہ ایک لحاظ سے مرنے یا جینے کی بازی لگاتے ہیں اور اس طرح جوئے کی یہ ایک قسم بن جاتی ہے جسے قرآن نے حرام قرار دیا ہے ویسے بھی یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ کمپنی جویک مشت رقم اس شخص کو دیتی ہے یہ کیا ہے؟
ظاہر ہے نہ ہدیہ اور نہ تحفہ ہے اور نہ ہی وہ اسے قرض حسنہ دے رہی ہوتی ہے تو پھر واضح ہے کہ سود میں سے اسے حصہ ادا کیا جارہا ہوتاہے۔ ہاں اگر مضاربت کی شکل ہو یعنی کمپنی حلال کاروبار میں اس کا مال لگاتی ہے اور پھر نفع و نقصان میں وہ شریک ہے اور مقررہ مدت کے بعد حساب کرکے اس کا منافع اس کو دے دیا جاتا ہے تو یہ جائز ہے۔
فتاویٰ صراط مستقیم/صفحہ : ۵١٧

نوٹ : انشورنس کی مزید شکلوں کے بارے میں جاننے کے لیے درج ذیل لنکس ملاحظہ فرمائیے :

Share:

Rom ka wah Shahar jaha Fahashi ki wajah se Allah ka Azab aaya.

Jab Rom Saltnat ke ek Shahar ko Samundar me Daba diya gaya.

रोम सल्तनत का एक पुराना शहर जिसपे अल्लाह का अजाब आया और समुंदर में डूबा दिया गया।
रोमन साम्राज्य का वह पुराना शहर जहां फहाशी आम था ।
रोम का वह पुराना शहर जिसपे अजाब ए इलाही आया और समुंदर में डूबा दिया गया।
रोम का वह शहर जो  बदफेली के वजह से मशहूर था।

جب ماہرین نے  سلطنت روم کے ایک پرانے شہر کی دریافت کہ تو انکو معلوم نہیں تھا کے یہ کونسا شہر ہے۔سمندر کے نیچھے یہ شہر کیا کر رہا ہے اور یہ شہر کیسے بنا ہوا ہے۔
پہلے پہلے تو یہ ایک معمہ رہا بعد میں تحقیق سے پتہ چلا کے یہ روم کا بہت ہی پورنا شہر پومپائی  شہر ہے اس کی تبائی  ایک زلزلے اور آتش فشاں پہاڑ کے پٹنے سے ہوہی ماہرین نے اس کی جاچ پڑتال کی تو معلوم ہوا کے یہ شہر بدفعلیوں  کے لیے مشہور تھا یہاں جسم فروشی عام تھی۔
لوگ اخلاق کے دائرے سے گر چکے تھے۔
اور ان میں جائز اور نا جائز کا تصور ہی نہیں تھا۔
یہاں جسم فروشی کے اڈے عام چلتے اور دور دور سے لوگ یہاں آتے۔

جب اس سے کچھ آثار  ملے تو اسکو جدید  ریسرچ سنٹرز بھیجا گیا یہ آثار یہاں کے دیواروں اور دیگر عمارتوں کے حصے تھے اس پر قدیم روم کے زبان میں لکھائی ہوہی تھی۔ جب اس کی لکھائی کا ترجمہ کیا گیا تو معلوم ہوا کے ان پر بے ہودہ اشعار لکھے گئے ہیں جن سے اس قوم کی اخلاقیات ، تہذیب اور ثقافت کا اندازہ لگایا جاسکتا تھا۔
سلطنتِ روم کا شہر پومپائی بھی لوط علیہ سلام کی قوم جیسی بدفعلیوں کا شکار تھا اور ان کا انجام بھی لوط علیہ سلام کی قوم جیسا ہوا۔ اِس شہر کی تباہی بھی ایک آتش فشاں پہاڑ کے پھٹنے سے ہوئی اور اس سے نکلنے والے لاوے نے شہر کو مکینوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ یہ تباہی اتنی شدید اور اچانک تھی کہ عین دن کے وقت زندگی اس کی لپیٹ میں آ گئی اور آج بھی اس کے آثار اسی طرح موجود ہیں۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ وقت کے دھارے کو منجمد کر دیا گیا ہے۔
ذیل میں دی گئی تصویریں کسی مجسمہ ساز کا فن نہیں بلکہ پومپائی شہر کے وہ باسی ہیں جو آتش فشاں کا شور سن کر بھی فرار نا ہو سکے۔ شہر کی کھدائی کے دوران ایک ایسا خاندان بھی دریافت کیا گیا جو کھانا کھا رہا تھا اور اسی حالت میں انہیں عذاب نے آ گھیرا اور ان کے ساتھ ان کا کھانا اور کھانے کے برتن بھی پتھر میں تبدیل ہو گئے۔۔ کھدائی سے نکلنے والے اکثر چہرے صحیع اور سالم ہیں اور ان کے چہرے پہ بوکھلاہٹ، خوف اور پریشانی عیاں ہے۔۔۔

Share:

Kale (Black) Colour ka Kapda pehanna kaisa hai Islam me?

Kya Saiyyah (Black) Colour ke Kapre pahanna Mana kiya gaya hai islam me?
Islam Kya kahta hai Kale rang ke Kapre Pahnane me?

السلام علیکم کیا عیدالاضحی پر بلیک سوٹ پہنا ناجائز ہے؟
۔=========================
وَعَلَيْكُمُ السَّلاَمُ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُهُ
سیاہ رنگ کے لباس کی ممانعت یا سیاہ رنگ کے لباس پہننے کا حکم کسی صحیح حدیث میں مروی نہیں ہے ۔

ایک بے سند کی حدیث بھی اس سے متعلقہ پائی جاتی ہے کہ سیاہ لباس اہل جہنم کا لباس ہے ۔ بلکہ محدثین کرام نے سیاہ لباس پہننے کے متعلق عنوانات قائم کیے ہیں، چنانچہ امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے ایک عنوان بایں الفاظ قائم کیا ہے ’’سیاہ چادر پہننے کا بیان۔‘‘
[ صحیح بخاری، اللباس، باب نمبر: ۲۱۱ ]
اور اس باب کے تحت حضرت ام خالد رضی اللہ عنہا کے متعلق ایک حدیث بیان کی گئی ہے کہ رسول اللہﷺ نے خود اپنے دست مبارک سے انہیں سیاہ چادر پہنائی اور اس کی تحسین فرمائی ۔
[ بخاری، اللباس، ۵۸۳۳ ]
حضرت انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ
" میں نے خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سیاہ رنگ کی چادر زیب تن کیے ہوئے دیکھا تھا۔"
[ صحیح بخاری، اللباس: ۵۸۲۴۴ ]

اسلام میں لباس سے متعلقہ اسراف و تبذیر سے بچنے کی تعلیم ہے ، البتہ سفید رنگ کے لباس کو افضل کہا گیا ہے ، کیونکہ سفید رنگ میں وقار اور پاکیزگی ہوتی ہے ۔ جیسا کہ رسول اللہﷺ کا ارشاد گرامی ہے:
’’سفید لباس پہنو یہ زیادہ پاک صاف ہوتا ہے اور اپنے مردوں کو اسی میں کفن دو۔‘‘
[ ترمذی، الادب: ۲۸۱۰۰ ]
( واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب)

Share:

Aaj Sachhi Mohabbat Talash karne se bhi kyu nahi milti?

Sachi mohabbat aaj ke daur me milne se bhi nahi milti?
Metrialism ne na Sirf Mazhab ko mutashir kiya balki jazbat Ko bhi Sone, chandi, Credit aur debit Card me taul diya.
Ab Sachi Mohabbat bhi utna hi nayab hai Jitna Khalis Imaan.

مادیت پرستی نے صرف مذہب کو ہی متاثر نہیں کیا بلکہ جذبات کو بھی سونے، چاندی، بلکہ پیپر، پلاسٹک اور کرپٹو کرنسی میں تولنے پر تلی بیٹھی ہے...

اب "سچا پیار" بھی اتنا ہی نایاب ہے جتنا "خالص ایمان"

والدین کی محبت بے لوث ہوتی ہے، جس کا کوئی نعم البدل نہیں.

بے لوث محبت اب ڈراموں، فلموں اور ناولوں میں ہی نظر آتی ہے... اور یہ جو تصور تھا کہ محبت کی نہیں جاتی، ہو جاتی ہے... اسکی حیثیت بھی اب پرانی فلموں کے ڈائیلاگ سے زیادہ کچھ نہیں رہی...

اب گرل/بوائے فرینڈ بناتے وقت بھی خلوص، سچائی، کردار، ایثار وغیرہ سے زیادہ خوبصورتی، سٹیٹس، ڈگری اور پیسے کو دیکھا جاتا ہے. شادی تو خیر بہت پہلے سے ہی رشتوں اور خاندان کی تعمیر کی بجائے محض ایک کاروبار اور جاب بن کر رہ گئی ہے.

مذہب اندھا ایمان مانگتا ہے،
اور محبت اندھا اعتبار...

اور مادیت کے اصولوں کے مطابق یہ دونوں ہی،
صلاحیتیں نہیں، حماقتیں ہیں.
اب یہ چیزیں آپکے سی وی کو چار چاند نہیں لگاتیں بلکہ اسے گہنا دیتی ہیں.
محبت کی دنیا میں آپ لاکھ قابل بھروسہ سہی لیکن مادیت کی دنیا میں آپ قطعاً قابل اعتبار نہیں.

اگر آپ "انفنٹی" کے قائل ہیں، تو "کیلکولیشنز" کیسے کریں گے؟

محبت میں سب کچھ لٹانے پر تیار یہ کیسے جان سکتا ہے کہ کتنی راتوں کی کتنی قیمت بنتی ہے...!!!

جنت میں محلات کے وعدے پر سب کچھ داؤ پر لگا دینے والا سوداگر کیا جانے کہ تھوڑا وقت اور تھوڑی دولت اور تھوڑا سا چونا لگا کر دنیا میں محل کیسے بنانا ہے...!!!

بلکہ دجالی یوٹوپیا تو "فری لو سوسائٹی" کے تصور پر کھڑا نظر آتا ہے... جس میں ہر عورت ہر مرد کیلئے "دستیاب" ہو، ہوس کا نام ہی محبت ہو اور بچے پیدا کرنا صرف حکومت کا کام ہو، اور وہ بھی لیبارٹریوں میں...!!!
(ہکسلے کا ناول "Brave New World")

خیر بات لمبی ہو گئی...

کہنے کا مطلب یہ تھا کہ سچی محبت تو اب محبوب کی گلیوں میں جوتے گھسانے سے بھی نہیں ملنے کی اور کچھ بیوقوف اسے فیس بک پر ڈھونڈ رہے ہوتے ہیں...

البتہ دین کی بنیاد پر خلوص کے ساتھ رشتے جوڑنے والے آج بھی "سچا پیار" بونس میں لے جاتے ہیں... اور کیوں نہ ہو، اس پر میرے آقا، صلی اللہ علیہ وسلم کی مہر جو ثبت ہے...!!!

بہت باریک اور سمجھنے والا نقطہ ہے.

سچے پیار کا ذائقہ وہی چکھ سکتے ہیں، جو اللّٰہَ تعالیٰ کے بنائے ہوئے معیارات کو مقدم رکھیں.

خصوصاً ازدواجی زندگی کو مادیت پرستی سے پاک رکھیں. آپ مخلص محبت سے ایسے سیراب ہوں گے جیسے الله تعالیٰ نے دنیا میں ہی جنت کا گھونٹ پلا دیا ہے.

شوہر کے لباس سے بیوی کی نفاست اور بیوی کے لباس سے شوہر کی غیرت کا پتہ چلتا ہے۔

Share:

Translate

youtube

Recent Posts

Labels

Blog Archive

Please share these articles for Sadqa E Jaria
Jazak Allah Shukran

Most Readable

POPULAR POSTS