Sachi mohabbat aaj ke daur me milne se bhi nahi milti?
Metrialism ne na Sirf Mazhab ko mutashir kiya balki jazbat Ko bhi Sone, chandi, Credit aur debit Card me taul diya.
Ab Sachi Mohabbat bhi utna hi nayab hai Jitna Khalis Imaan.
مادیت پرستی نے صرف مذہب کو ہی متاثر نہیں کیا بلکہ جذبات کو بھی سونے، چاندی، بلکہ پیپر، پلاسٹک اور کرپٹو کرنسی میں تولنے پر تلی بیٹھی ہے...
اب "سچا پیار" بھی اتنا ہی نایاب ہے جتنا "خالص ایمان"
والدین کی محبت بے لوث ہوتی ہے، جس کا کوئی نعم البدل نہیں.
بے لوث محبت اب ڈراموں، فلموں اور ناولوں میں ہی نظر آتی ہے... اور یہ جو تصور تھا کہ محبت کی نہیں جاتی، ہو جاتی ہے... اسکی حیثیت بھی اب پرانی فلموں کے ڈائیلاگ سے زیادہ کچھ نہیں رہی...
اب گرل/بوائے فرینڈ بناتے وقت بھی خلوص، سچائی، کردار، ایثار وغیرہ سے زیادہ خوبصورتی، سٹیٹس، ڈگری اور پیسے کو دیکھا جاتا ہے. شادی تو خیر بہت پہلے سے ہی رشتوں اور خاندان کی تعمیر کی بجائے محض ایک کاروبار اور جاب بن کر رہ گئی ہے.
مذہب اندھا ایمان مانگتا ہے،
اور محبت اندھا اعتبار...
اور مادیت کے اصولوں کے مطابق یہ دونوں ہی،
صلاحیتیں نہیں، حماقتیں ہیں.
اب یہ چیزیں آپکے سی وی کو چار چاند نہیں لگاتیں بلکہ اسے گہنا دیتی ہیں.
محبت کی دنیا میں آپ لاکھ قابل بھروسہ سہی لیکن مادیت کی دنیا میں آپ قطعاً قابل اعتبار نہیں.
اگر آپ "انفنٹی" کے قائل ہیں، تو "کیلکولیشنز" کیسے کریں گے؟
محبت میں سب کچھ لٹانے پر تیار یہ کیسے جان سکتا ہے کہ کتنی راتوں کی کتنی قیمت بنتی ہے...!!!
جنت میں محلات کے وعدے پر سب کچھ داؤ پر لگا دینے والا سوداگر کیا جانے کہ تھوڑا وقت اور تھوڑی دولت اور تھوڑا سا چونا لگا کر دنیا میں محل کیسے بنانا ہے...!!!
بلکہ دجالی یوٹوپیا تو "فری لو سوسائٹی" کے تصور پر کھڑا نظر آتا ہے... جس میں ہر عورت ہر مرد کیلئے "دستیاب" ہو، ہوس کا نام ہی محبت ہو اور بچے پیدا کرنا صرف حکومت کا کام ہو، اور وہ بھی لیبارٹریوں میں...!!!
(ہکسلے کا ناول "Brave New World")
خیر بات لمبی ہو گئی...
کہنے کا مطلب یہ تھا کہ سچی محبت تو اب محبوب کی گلیوں میں جوتے گھسانے سے بھی نہیں ملنے کی اور کچھ بیوقوف اسے فیس بک پر ڈھونڈ رہے ہوتے ہیں...
البتہ دین کی بنیاد پر خلوص کے ساتھ رشتے جوڑنے والے آج بھی "سچا پیار" بونس میں لے جاتے ہیں... اور کیوں نہ ہو، اس پر میرے آقا، صلی اللہ علیہ وسلم کی مہر جو ثبت ہے...!!!
بہت باریک اور سمجھنے والا نقطہ ہے.
سچے پیار کا ذائقہ وہی چکھ سکتے ہیں، جو اللّٰہَ تعالیٰ کے بنائے ہوئے معیارات کو مقدم رکھیں.
خصوصاً ازدواجی زندگی کو مادیت پرستی سے پاک رکھیں. آپ مخلص محبت سے ایسے سیراب ہوں گے جیسے الله تعالیٰ نے دنیا میں ہی جنت کا گھونٹ پلا دیا ہے.
شوہر کے لباس سے بیوی کی نفاست اور بیوی کے لباس سے شوہر کی غیرت کا پتہ چلتا ہے۔
No comments:
Post a Comment