find all Islamic posts in English Roman urdu and Hindi related to Quran,Namz,Hadith,Ramadan,Haz,Zakat,Tauhid,Iman,Shirk,daily hadith,Islamic fatwa on various topics,Ramzan ke masail,namaz ka sahi tareeqa

Dua ka Mana O Mafhoom,Dua Kisse Mangni Chahiye?

      دعا کے معنی پکارنے اور بلانے کے ہیں . مطلب یہ ہے کہ اپنی حاجت کے لیے الله تعالیٰ کو پکارا جاۓ تا کہ وہ اس ضرورت کو پوری کرے

           الله تعالیٰ فرماتا ہے

            تم مجھے پکارو میں تمہاری دعاؤں کو قبول کرونگا (المومن٦٠)         جب پکارنے والا مجھے پکارتا ہے تو میں اسکی پکار کو قبول کرتا ہوں               اور فرمایا لوگو!       اپنے پروردگار کو گڑگڑا کر اور چپکے چپکے پکارو( الاعراف) حدیث میں آتا ہے جو شخص الله سے سوال کرتا ہے تو اسکو اللہ تعالیٰ تین چیزوں میں سے ایک ضرور دیتا ہے

(١)یا تو اسکی مراد پوری کر دیتا ہے.

(٢) یا اس سے بہتر چیز دیتا ہے (دنیا و آخرت میں )

(٣) یا اس کے زریعے سے آنے والی کوئی بری مصیبت دور کر دیتا ہے.

ہر انسان دنیا میں آ کر کسی نہ کسی پریشانی میں مبتلا ہوتا ہی ہے پھر اس پریشانی اور مشکل کو ختم کرنے کے لیے مختلف طریقے اختیار کرتا ہے اور الله رب العزت کی بارگاہ میں اپنے ہاتھوں کو اٹھا کر دعا بھی کر تا ہے لیکن الله کو پکارنے کے انداز مختلف لوگوں کے مختلف رہے ہیں کسی کا گمان یہ ہے کے الله ہم جیسوں کی بات نہیں سنتا لہٰذا الله کے پاس قبر والوں کا وسیلہ لگانا چاہیے ہماری فریاد ان قبر والوں کے پاس اور انکی فریاد الله کے آگے حالانکہ ایسا نہیں ہے الله فرماتا ہے:

"جب آپ سے میرے بندے میرے متعلق سوال کریں (تو آپ کہ دیجیے) میں قریب ہوں جب کوئی پکارنے والا مجھ کو پکارتا ہے تو میں اسکی دعا قبول کرتا ہوں"
کیا عقلمند آدمی یہ ماننے کو ہیں کہ ایک آدمی ہمارے درمیان رہتا تھا پھر اسکو موت آ گئی اور اسکو غسل اور کفن دے کر اسکا جنازہ پڑھ کر ہم نے اسکو دفن کیا اور پھر قریب اور دور سے اس نے لوگوں کو پکڑنا شروع کر دیا اب اس قبر والی ہستی کو ہزاروں میل دور سے بھی اور قریب سے بھی بغیر وسیلے کے پکارا جا رہا ہے، اور الله رب العزت جس نے انسان کو پیدا کیا جسکو اونگھ بھی نہیں آتی جو انسان کے دل میں آنے والے خیالوں کو بھی جانتا ہے اور انسان کے قریب ہے اسکو پکارنے کے لیے فوت شدہ اشخاص کا وسیلہ لگایا جا رہا ہے الله قرآن مجید میں ارشاد فرماتا ہے بیشک تم مردوں کو نہیں سنا سکتے(روم ٥٢ ) اگر کوئی کہے کہ وہ مردے نہیں(جیسا کہ بعض لوگ قبر والوں کو مردہ نہیں نہی مانتے) تو الله نے انکا بھی رد کیا ہے. تم قبر والوں کو نہیں سنا سکتے(فاطر ٢٢ ) ان دلائل کی روشنی میں یہ بات سامنے آتی ہے کہ جب بھی دعامانگی جاۓ الله سے مانگی جاۓ.ازکار کی تاثیر کے لیے ایک ور بات مد نظر رکھی جاۓ کہ بندہ جب ازکار پڑھ رہا ہو تو اس کے گلے یا بازو وغیرہ میں کسی قسم کا کوئی تعویذ نہ ہو کیوں کہ رسول الله نے فرمایا: جس نے جو چیز لٹکائی وو اس کے سپرد کر دیا جاتا ہے (ترمزی) اب الله سے کسی چیز کا ذمہ ختم ہو جاۓ تو خود سوچیے کہ اب یہ ازکار اسکو فائدہ دے سکتے ہیں؟ویسے بھی الله کے رسول نے تعویذ کو شرک قرار دیا ہے (مسند احمد، ابن ماجہ تمام صحابہ کرام رضوان الله علیہ اجمعین تعویذ کو برا جانتے تھے اگر چہ وہ قرانی تعویذ ہوں یا غیر قرآنی (ابن ابی شیبہ) دعا کی قبولیت کے لیے یہ شرط بھی ہے کہ بندہ جلدی نہ کرے رسول الله نے فرمایا بندے کی دعا قبول ہوتی رہتی ہے جب تک بندہ جلدی نہ کرے اور اسکا جلدی کرنا یہ ہےکہ بندہ کہے میں دعا کرتا ہوں اور دعا قبول نہیںہوتی (مسلم) دعا کی قبولیت کے لیے جلدی نہیں کرنی چاہے بندے کی دعا قبول ہوتی ہے رسول الله نے فرمایا: بندہ جو دعا کرتا ہے الله تعالیٰ اسکو وہی کچھ دے دیتا ہے جو اس نے مانگا تھا. اور اگر وہ اسے نہ ملے تو کوئی آنے والی مصیبت جو اس پر آنے والی تھی (جو بندے کے علم میں نہیں تھی ) الله تعالیٰ دعا تو قبول نہیں کرتا مگر وہ آنے والی مصیبت بندے پر سے ٹال دیتا ہے.اور اگر ان دونوں میں سے کوئی بات بھی نہ ہو تو الله تعالیٰ اس مانگی ہوئی دعا کا اجر روز قیامت دیگا (مسند احمد) قبولیت دعا کے لیے بعض اوقات بھی کتاب و سنّت سے ثابت ہیں جیسے فرض نمازوں کے بعد اور خاص طور پر سحری کے وقت. یہ ایسا وقت ہے کہ الله خود پکارتا ہے کہ ہے کوئی اس سے مانگنے والا الله اسکی دعا قبول کرے (صحیح مسلم جادو آسیب کور نظر بعد کے علاج کے لیے وہی طریقہ اپنایا جاۓ.جو شریعت اسلامیہ نے ہم کو بتایا ہے، اگر کوئی شخص غیر شرعی ازکار اور وظائف اپناۓ گا. تو وہ حق سے دور ہو جایگا. اور الله کی بارگاہ میں اسکا عمل رد کر دیا جایگا، رسول الله نے فرمایا جس نے ایسا عمل کی جس کا حکم ہم نے نہ دیا ہو وہ رد ہے، (مسلم) لہٰذا عمال صرف ور صرف وہ کرنے چاہیے جو قرآن اور سنّت سے ثابت ہوں، بعض لوگوں کو اگر ذرا سی کوئی پریشانی آ جاۓ تو وہ سمجھتے ہیں کے کسی نے کچھ کروا دیا ہے. اور جلد ہی کسی جھاڑ پھونک والے کو تلاش کرتے ہیں ایسے لوگوں سے ہماری گزارش ہے کہ ان مسنون ازکار کو اپنائیں جو رسول الله نے تعلیم دئےہیں. ان شا الله وہ ان آفات سے محفوظ رہیں گے، صبح اور شام کے ازکار کا پابندی سے اہتمام کریں. وہ دعائیں جو شیطان سے بچاؤ کا سبب ہیں. انکو پڑھتے رہیں. اگر کوئی شخص کسی ایسی بیماری میں مبتلا ہو جاتا ہے تو ان ہی ازکار سے ان بیماریوں اور پریشانیوں کا علاج کرے،جو رسول الله نے بتائی ہیں. عقیدہ کی درستی کے ساتھ پابندی نماز کرتے ہوئےالله رب العزت سے دعا مانگیں وہ ان شا الله ضرور قبول کریگا،  
     الله رب العزت سے دعا ہے کہ وہ ہمکو صرف اپنے سے ہی دعا مانگنے کی توفیق دے، اور ہماری تمام جائز حاجات کو پورا کرے اور ہماری تمام پریشانیوں اور بیماریوں کو دور کرے کیوں کہ توفیق دینے والی ذات تو صرف الله کی ہے 


Share:

Kya Taqleed Jaruri hai Nabi ki Sunnat ke Hote Hue?

کیا تقلید ضروری ہے؟

میں کچھ عرصہ قبل تقلید کی پرخار اندھیری وادی میں بھٹک رہا تھا‘ بفضل تعالیٰ دل میں جستجو حق کی کرن طلوع سحر میں تبدیل ہوگئی‘ صراط مستقیم میں حائل رکاوٹیں دور ہوگئیں‘ تقلید کے سیاہ بادل چھٹ گئے اور ہر طرف روشنی ہوگئی‘ قرآن و حدیث کے مطالعے سے تقلید (جہالت) سے دامن چھوٹ گیا‘ میں نے ماضی میں دوران تحقیق جب اپنے حنفی علماء سے پوچھا ۔
ہم حنفی کیوں ہیں؟
کہاگیا ہم چوں کہ امام ابوحنیفہ کے مقلد ہیں اس لئے حنفی کہلاتے ہیں۔
میں نے پوچھا ہم مقلد کیوں ہیں؟
کہا گیا قرآن و حدیث سے لاعلمی کی وجہ سے۔
میں نے پوچھا قرآن و حدیث سے لاعلمی کی وجہ؟
کہا گیا قرآن کو سمجھنا بہت مشکل ہے اور احادیث میں اختلاف ہے۔ اسی لئے ہم ایک امام کی تقلید کے قائل ہیں۔
میں نے کہا بقول آپ کے قرآن مشکل اور احادیث میں اختلاف کی وجہ سے حنفی مذہب اختیار کیا گیا ہے ‘ لیکن حنفی مذہب میں جو شدید اختلافات ہیں تو پھر اب کون سا مذہب اختیار کیا جائے؟ اور حنفی مذہب میں آپ کی طرح دیگر علماء بھی حنفی مذہب کے مقلد ہیں‘ تو یہ علماء حنفی مذہب کے عالم تو ہوئے کیا انہیں عالم دین بھی کہا جاسکتا ہے؟
اگر حنفیت ہی دین ہے تو باقی تین مذاہب کیا ہیں؟ اگر یہ بھی دین ہیں تو دین کے چار حصے کیوں؟ اور ان میں زبردست اختلافات کیوں؟ دین تو 10 ہجری کو کامل ہوگیا تھا‘ جب کہ ان چاروں مذاہب کا وجود بھی نہیں تھا۔
میں نے مزید پوچھا امام (مجتہد) سے خطا ہوتی ہے یا نہیں؟ امام نے خود تقلید کی ہے یا نہیں؟ امام نے اپنی تقلید سے متعلق کچھ کہا ہے یا نہیں؟ اور امام صاحب کی اپنی لکھی ہوئی کوئی کتاب دنیا میں موجود ہے یا نہیں؟
بس دوران تحقیق چند سوالات کرنے کی دیر تھی پھر جو جوابات ملے سوالات کے نہیں بلکہ سوالات کرنے پر کہ تم غیر مقلد ہو‘ گستاخ ہو‘ وہابی ہو‘ اور مزید عزت افزائی کی گئی۔ جو میں لکھنے سے معذرت خواہ ہوں۔ آپ مذکورہ بالا سوالات ان سے کیجئے۔ تقلید کی کیا حیثیت ہے معلوم ہوجائے گا۔ اور عزت افزائی؟ بھی خوب ہوگی۔
یاد رہے قرآن کو سمجھنا مشکل نہیں ہے اور نا ہی احادیث میں اختلاف ہے۔ آپ فہم قرآن و حدیث کے لئے کوشش تو کریں چند مسائل میں اگر مشکل پیش آئے تو علمائے اہل حدیث سے رجوع کریں‘ ان شاء اللہ وہ مشکل بھی حل ہوجائے گی۔
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے۔ ’’اور وہ لوگ جنہوں نے ہماری راہ میں جہاد کیا (اور کوشش کی) ہم انہیں ضرور سیدھے راستے کی ہدایت دیں گے‘ اور اللہ تعالیٰ نیکی کرنے والوں کے ساتھ ہے۔‘‘ (سورۃ العنکبوت)
مقلدین کہتے ہیں قرآن کو سمجھنا بہت مشکل ہے
جب کہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے
’’بلاشبہ ہم نے قرآن کو نصیحت کے لئے آسان بنایا ہے‘ تو کیا کوئی نصیحت حاصل کرنے والا ہے‘‘ (سورۃ القمر)
شریعت میں کوئی الجھن نہیں ہے۔
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’کیا تم اس طرح الجھن میں مبتلا ہو‘ جس طرح یہود و نصاریٰ‘ تحقیق میں تمہارے لئے روشن و صاف شریعت لے کر آیا ہوں‘‘ (مسند احمد۔ ابن ماجہ)
شریعت میں الجھن کے وجود کو تسلیم کرنا ہی خلاف شریعت ہے
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اللہ کی قسم میں نے تمہیں روشن شریعت پر چھوڑا ہے‘ اس کی رات اور اس کا دن دونوں روشنی میں برابر ہیں‘‘(مسند احمد۔ ابن ماجہ)
قرآن و حدیث میں شک و شبہ مومن کی صفت نہیں ہے۔
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے
’’مومن تو حقیقت میں وہ ہیں جو اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لائے اور پھر شک و شبہ میں نا پڑے۔‘‘ (سورۃ الحجرات)
جب کہ تقلید کرنے سے شک واقع ہوتا ہے
‘ حنفی مذہب کی معتبر کتاب مسلم الثبوت میں مرقوم ہے ’’یعنی علمی دلائل کو چھوڑ کر تقلید کی طرف جانا معقولات کے برخلاف ہے‘ کیسے خلاف نا ہو تقلید کرنے سے شک واقع ہوتا ہے اور رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے جس چیز میں شک ہو‘ اس کو ترک کردو اور جو یقینی بات ہو اس پر عمل کرو۔‘‘ (مسلم الثبوت)
امام ابوحنیفہ کی ولادت 80 ہجری اور انتقال 150 ہجری کو ہوا۔ امام صاحب نے خود کوئی کتاب نہیں لکھی ۔ امام ابوحنیفہ فرماتے تھے ’’کہ لوگ ہدایت پر رہیں گے جب تک کہ ان میں حدیث کے طلباء ہوں گے جب حدیث چھوڑ کر اور چیزیں طلب کریں گے تو بگڑ جائیں گے۔‘‘ (میزان شیرانی)
حنفی مذہب ہزاروں افراد کی رائے قیاس اور کئی مذاہب کا مجموعہ ہے جسے حنفی مقلدین بڑے فخر سے امام ابوحنیفہ کی طرف منسوب کرتے ہیں۔ لیکن سنداً ثابت کرنا ان کے بس کا روگ نہیں۔ حنفی مذہب کی جن کتابوں پر دن رات حنفیوں کا عمل ہے دیکھتے ہیں وہ کب لکھی گئیں۔
قدوری ۔ پانچویں صدی ہجری ہدایہ۔ قاضی خاں۔ دلواجیہ ۔ چھٹی صدی ہجری منیہ۔ قنیۃ ۔ ساتویں صدی ہجری طحطاوی ۔ شرح وقایہ۔ نہایہ۔ کنز۔ عنایہ۔ جامع الرموز ۔ آٹھویں صدی ہجری فتح القدیر ۔ بذازیہ ۔ حلیہ ۔ خلاصہ کیلانی ۔ نویں صدی ہجری فتاویٰ خیریہ ۔ درمختار۔ گیارہویں صدی ہجری فتاویٰ عالمگیری ۔ بارہویں صدی ہجری ملابد ۔ عمدۃ الرعایہ ۔ مراقی الفلاح ۔ تیرہویں صدی ہجری
حنفی مذہب ہے روتا ہے کیا
آگے آگے دیکھئے ہوتا ہے کیا​
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے
’’آج میں نے تمہارا دین کامل کردیا‘ اور تم پر اپنی نعمت پوری کردی‘ اور تمہارے لئے اسلام کے دین ہونے پر رضامند ہوگیا‘‘ (سورۃ المائدہ)
عمر فاروق ؓ فرماتے ہیں ’’کہ یہ آیت حجۃ الوداع کے موقع پر نازل ہوئی اس کے بعد حلال و حرام کو کوئی حکم نہیں اترا۔‘‘
اب چند سوالات درج ذیل ہیں۔
امید ہے طالب حق مقلدین تلاش حق میں کسی قسم کی کوتاہی نہیں کریں گے‘ اور حق (قرآن و حدیث) کو فراخ دلی سے قبول کریں گے ۔ (آمین)
کیا یہ صحیح ہے کہ قرآن و حدیث میں تقلید سے متعلق منع کیا گیا ہے؟ اگر جواب نفی میں ہے تو پھر اثبات تقلید کی دلیل دیجیئے‘ لیکن مقلد تو اپنے امام کے قول کی دلیل دیکھنے کا بھی مجاز نہیں تو امام کی تقلید سے متعلق کیسے دلیل دے سکتا ہے؟ جب کہ چاروں امام نے اپنی اور دوسروں کی تقلید کرنے سے سخت منع کیا ہے۔ بالفرض آپ کی پیش کردہ دلیل تسلیم کرلی جائے تب بھی کسی امام کی تقلید ثابت نہیں ہوتی۔
آپ کی پیش کردہ دلیل مدنظر رکھی جائے تو زیادہ سے زیادہ صحابہ کرام کی تقلید ثابت ہوگی‘ وہ بھی وقتی اور مطلق جامد نہیں۔ اور یہاں سوال تقلید جامد (شخصی) کا ہے‘ مطلق کا نہیں۔ لیکن صحابہ کرام کا مقلد تو کوئی بھی نہیں‘ آپ بھی نہیں‘ کیا صحابہ کرام کی تقلید منسوخ ہوچکی ہے؟ اگر بقول مقلدین صحابہ کرام کی تقلید منسوخ ہوچکی ہے تو اس کی کیا دلیل اور اگر نہیں ہوئی تو پھر ان کی تقلید کیوں نہیں کی جاتی؟ اور ان چاروں امام سے قبل و بعد جو ہزاروں امام و مجتہدین گزرے ہیں ان کی تقلید مشروع ہے یا ممنوع؟ اگر مشروع ہے تو ان کی تقلید کیوں نہیں کی جاتی؟ اگر ممنوع ہے تو اس کی کیا دلیل؟ اور ان چاروں امام کی تقلید کس دلیل کی بنیاد پر کی جاتی ہے؟ مناسب ہوگا وہ دلائل جس سے بقول مقلدین صحابہ کرام کی تقلید ثابت ہوتی ہے‘ آپ چوں کہ چار امام کی تقلید کے قائل اور ایک امام کے مقلد ہیں‘ اور آپ صحابہ کرام کی تقلید کے قائل نہیں اور نا ہی کسی ایک صحابی کے مقلد ہیں۔ اس لئے بہت ضروری ہے صرف وہ دلائل دیجیئے جس سے صرف ان چار امام کی تقلید واضح طور پر ثابت ہوجائے اور پھر چار امام میں سے تین کو شجر ممنوعہ سمجھ کر ان سے اجتناب اور ایک امام کی تقلید جامد کیوں؟ اور کس دلیل کی بنیاد پر؟ کیا مقلدین کی طرف سے پیش کردہ اثبات تقلید سے متعلق دلائل سے علاوہ ان چار مذاہب کے دیگر مذاہب کے مقلدین بھی استفادہ کرسکتے ہیں یا نہیں؟‘ اگر نہیں تو کیوں؟ اگر کرسکتے ہیں تو پھر ’’چاروں مذاہب برحق‘‘ کا نقارہ بند تو نہیں ہوجائے گا؟ بقول مقلدین چاروں مذہب برحق ہیں‘ تو کیا مقلد مجتہد بھی ہوسکتا ہے؟ اگر ہوسکتا ہے تو پھر تقلید کی کیا ضرورت؟ اگر صرف مقلد (جاہل) ہے تو اس لاعلم کو علمی بحث سے سخت اجتناب کرنا چاہیئے‘ جب منہ میں دانت نہیں تو اخروٹ کھانے کی ضد اچھی بات نہیں۔
چاروں امام کا قول ہے ’’صحیح حدیث میرا مذہب ہے‘‘ (میزان شعرانی)

اور مروجہ ایک مذہب مکمل حق نہیں ہوسکتا ‘ یہی وجہ ہے کہ ان چاروں امام نے اپنے سے افضل کی بھی تقلید نہیں کی۔ بلکہ بعد والوں کو اپنی اور دوسروں کی تقلید سے سخت منع کیا ہے۔ ثابت ہوا ان کی تقلید تحقیق ہے تقلید نہیں۔
سمجھ سے بالاتر ہے اگر تقلید مطلق کی جائے تو کس مسئلے میں کس کی؟ اور کس مسئلے میں کس کی؟
کیا مقلد اپنے امام سے بڑھ کر اجتہاد کے اعلیٰ منصب پر فائز ہے؟ کہ وہ یہ معلوم کرسکے کہ کس امام سے کس مسئلے میں اجتہاد میں خطا ہوئی ہے یا نہیں؟ اگر تقلید جامد کی جائے تو افضل کی یا مفضول کی؟ افضل تو صحابہ کرام تھے ‘ جب ان کی تقلید مقلدین نے منسوخ کردی تو مفضول کی اب تک کیوں؟ کیا تقلید انتقال پذیر ہوتی ہے؟ اگر نہیں تو صحابہ کرام کی تقلید کیوں انتقال پذیر ہوگئی؟ اگر ہوتی ہے تو ان چاروں امام کی تقلید کیوں جامد ہوگئی؟
مقلدین ان چاروں امام کی تقلید کو فرض اور واجب کہتے ہیں جب کہ یہی مقلدین صحابہ کرام کی تقلید کو فرض کہتے ہیں اور نا ہی واجب ۔ اگر تقلید فرض یا واجب ہے تو کس کی اور کیوں؟ جامد یا مطلق دلیل دیجیئے۔
اور دین میں تحقیق کرنے والے غیر مقلدین کے لئے قرآن و حدیث میں کیا وعید آئی ہے اس کی دلیل ضرور‘ مگر سمجھ کر دیجیئے گا؟؟؟؟
قرآن و حدیث میں تقلید کا لفظ انسانوں کے لئے نہیں بلکہ جانوروں کے لئے آیا ہے۔ اگر اب بھی تقلید کے سوا چارہ نہیں تو پھر امام کا معصوم ہونا ضروری ہے اور یہ ناممکن ہے۔ اب درپیش مسائل میں قرآن و حدیث والوں (اہل حدیث) کی طرف کیوں نا رجوع کیا جائے کیوں کہ مقلد تو کہتے ہی اسے ہیں جو صرف اپنے امام کے قول کا پابند ہو‘ قرآن و حدیث سے دلیل دینا تو درکنار اپنے امام کے قول کی دلیل کا مطالبہ تک نہیں کرسکتا۔ کیوں کہ تقلیدی مذہب میں دلیل کا تقاضا مقلد کو دائرہ تقلید سے خارج کردیتا ہے۔ اور تقلید کہتے ہیں کسی کی بات عدم علم اور تحقیق کے مان لینا ‘ اگر دلیل دی تو (مسئلہ ثابت ہوا یا نہیں) تقلید کہاں رہی۔ اگر مقلدین کو علم و تحقیق کی جستجو ہوتی تو ’’ تق ۔ لید‘‘ میں پھنستے ہی کیوں؟ مقلدین اثبات تقلید سے متعلق قرآن و حدیث سے جو دلائل دیتے ہیں کیا آپ کے امام نے بھی ان دلائل کی روشنی میں اثبات تقلید سے متعلق کچھ کہا ہے یا نہیں؟ اگر نہیں تو کیوں؟ اگر کہا ہے تو کیا کہا ہے؟
اگر مقلدین امام ابوحنیفہ کا باسند قول اثبات تقلید سے متعلق ان کی اپنی دلیل سے ثابت نہیں کرسکے تو مقلدین کی طرف سے اثبات تقلید سے متعلق دلائل کا کیا مفہوم سمجھا جائے؟ قرآن و حدیث پر افتراء یا اپنے امام اعظم پر فضیلت؟
کہا جاتا ہے چاروں مذاہب برحق ہیں‘ جب کہ چاروں مذہب میں شدید اختلافات ہیں۔ ایک مذہب کہتا ہے یہ چیز حلال تو دوسرا مذہب کہتا ہے حرام ۔ ایک مذہب کہتا ہے یہ جائز دوسرا مذہب کہتا ہے ناجائز۔ ایک مذہب کہتا ہے اس طرح طلاق ہوگئی تو دوسرا مذہب کہتا ہے نہیں ہوئی۔ حد تو یہ ہے کہ اسلام کے ایک اہم رکن نماز سے متعلق ایک مذہب کہتا ہے اس طرح نماز ہوگئی تو دوسرا مذہب کہتا ہے نہیں ہوئی۔ مقلدین کو حق کہنے کا حق تو نہیں پھر بھی مقلدین جسے حق کہتے ہیں اگر یہی حق ہے تو عجیب حق ہے بیک وقت حلال بھی حق‘ حرام بھی حق‘ جائز بھی حق ناجائز بھی حق‘ طلاق ہوگئی حق‘ نہیں ہوئی حق‘ نماز ہوگئی حق‘ نہیں ہوئی حق۔ چاروں تقلیدی مذاہب کے ہزاروں اختلافی مسائل میں اگر یہ بھی حق اور وہ بھی حق اور حق تو ہے ہی حق اگر اس کی ضد باطل بھی حق تو میرا یہ حق ہے کہ مجھے کسی پاگل خانہ میں جمع کرادو۔
بھائیو! حق تو یہ ہے کہ حق ادا نا ہوا ۔ کاش مقلدین اللہ تعالیٰ کے اس حکم پر عمل کرلیتے تو یہ سنگین صورت حال پیدا نہیں ہوتی۔
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے
’’ اور جب تم میں اختلاف ہوجائے تو اسے اللہ اور اس کے رسول (قرآن و حدیث) کی طرف لوٹائو‘‘ (سورۃ النسائ)
تین مذاہب مالکی‘ شافعی اور حنبلی تو درکنار خود فقہ حنفی میں امام ابو حنیفہ اور ان کے شاگردوں میں ہزاروں مسائل میں زبردست اختلافات موجود ہیں۔ بلکہ متعدد مسائل میں امام ابوحنیفہ کے کئی کئی اقوال موجود ہیں۔ مقلدین کا حق ہے کہ وہ اپنے مقلد ؟ علماء سے وضاحت طلب کریں یہ سب کیوں اور کیا ہے؟ حق پرستی ہے یا اکابر پرستی‘ صراط مستقیم ہے یا فرقہ پرستی؟
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے
’’تو قسم ہے تیرے رب کی (اے پیارے رسول) نہیں ایمان لائیں گے یہاں تک کہ اپنے باہمی جھگڑوں میں آپ کو حاکم نا بنائیں‘ پھر آپ جو فیصلہ صادر فرما دیں اس سے اپنے دلوں میں کچھ تنگی نا پائیں بلکہ بسر و چشم تسلیم کرلیں‘‘ (سورۃ النساء)
مقلدین ضمیر کو‘ نہیں ہے تو چھوڑیں‘ ہے تو جھنجھوڑیں۔ اپنے تقلیدی مذہب پر ہی جمے رہنا ہے یا اللہ تعالیٰ کی نازل کردہ شریعت (قرآن و حدیث) کے سامنے سر جھکانا ہے۔
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے
’’جو لوگ اللہ تعالیٰ کی اتاری ہوئی شریعت کے مطابق فیصلہ نہیں کرتے وہی لوگ کافر ہیں‘ ظالم ہیں‘ فاسق ہیں‘‘ (سورۃ المائدہ)
جب چاروں امام کا قول ہے ’’صحیح حدیث میرا مذہب ہے‘‘ تو ان کا مذہب تو کتب حدیث کی صحیح احادیث میں ملے گا نا کہ سینکڑوں سال بعد ہزاروں افراد کی لکھی گئی رائے و قیاس پر مشتمل کتب فقہ میں‘ کیا مکمل شریعت کے بعد رائے قیاس بھی حجت ہے؟ اگر نہیں تو چھوڑا کیوں نہیں جاتا‘ اگر حجت ہے تو یہ شریعت سازی ہے یا نہیں؟ اور شریعت سازی شرک ہے یا نہیں؟ امام (مجتہد) کا اجتہاد اگر درست ہے تو دو اجر‘ اگر اجتہاد میں خطا ہوجائے تو ایک اجر (کوشش کی وجہ سے) مگر مجتہد کی خطا میں اندھی تقلید کرنے والوں کے لئے خسارہ ہے‘ ثواب نہیں۔
اللہ تعالیٰ نے فرمایا
’’اور جب انہیں کہا جاتا ہے کہ آئو اس چیز کی طرف جو اللہ نے نازل کی ہے اور رسول کی طرف تو آپ منافقوں کو دیکھیں گے وہ آپ سے روگردانی کرتے ہیں‘‘ (سورۃ النساء)
اگر اب بھی بچکانہ ضد کہ چاروں مذاہب برحق ہیں اور ایک مذہب کی تقلید ناگزیر ہے تو امام سے خطا کی صورت میں انتقال مذہب کی اجازت ہے یا نہیں؟ اگر ہے تو تقلید گئی ‘ اگر نہیں تو کیوں؟ اور اس کی کیا دلیل ہے؟ اور ایک عامی (جاہل) کے لئے انتخاب مذہب کی کیا دلیل ہے؟ کرہ ارض کے تمام مقلدین عامی ہو یا مفتی سب کے سب اپنے آبائواجداد کے طریقے پر گامزن ہیں۔ جو باپ کا مذہب وہی بیٹے کا مذہب‘ آپ اپنے کسی بھی عالم سے پوچھیں کیا آپ نے تحقیق کرکے یہ مذہب اختیار کیا ہے؟ اگر وہ کہے ’’نہیں‘‘ تو میں سچا‘ اگر وہ کہے ’’ہاں‘‘ تو وہ جھوٹا۔
اس لئے اگر وہ مقلد (جاہل) ہے تو عالم نہیں‘ اگر عالم (علم والا) ہے تو مقلد نہیں۔ اگر کہا جائے ’’مقلد عالم‘‘ تو مقلد (جاہل) عالم (علم والا) یعنی پڑھا لکھا جاہل؟
صد افسوس
عقل کے اندھوں کو کچھ کا کچھ نظر آتا ہے
مجنوں نظر آتی ہے‘ لیلیٰ نظر آتا ہے​
اجتہاد کا دروازہ کھلا ہے یا بند؟ اگر کھلا ہے تو تقلید کی کیا ضرورت‘ اگر بند ہے تو کس نے کیا؟ مقلدین یا مجتہدین نے فرد واحد یا اجماع نے دلیل یا رائے قیاس سے اور یہ سانحہ عظیم کب‘ کیوں اور کہاں ہوا؟ جب اجتہاد کا دروازہ چاروں امام کے بعد بند کیا گیا ہے تو کیا بعد والے اجتہاد میں ان چاروں امام سے بھی افضل تھے؟ اگر تھے تو ان کی تقلید کیوں نہیں کی جاتی؟ اگر مفضول تھے تو مسئلہ اجتہاد میں ان کی تقلید کیوں کی جاتی ہے؟ بلکہ جو کام خلفائے راشدین‘ صحابہ کرام‘ تابعین‘ ہزاروں امام و مجتہدین نے نہیں کیا تو بعد والوں کو یہ حق کس نے اور کیوں دیا کہ وہ اجتہاد کا دروازہ بند کردیں۔ بقول مقلدین اگر اس میں حکمت تھی تو کیا اس حکمت سے (نعوذباللہ) اللہ تعالیٰ واقف نہیں تھا‘ اجتہاد کا دروازہ بند کرنے کی کوئی دلیل ہے یا نہیں؟ اگر ہے تو کون سی ‘ اگرنہیں تو ثابت ہوا اجتہاد کا دروازہ محض رائے قیاس سے بند کیا گیا ہے۔ اور شریعت میں کسی کی رائے قیاس حجت نہیں ‘ اگر مقلدین کے نزدیک رائے قیاس بھی حجت ہے تو کیا اس کی کوئی دلیل ہے؟ اگر ہے تو کون سی؟ اگر نہیں تو صرف قرآن و حدیث کو دین اور حجت ماننے والوں (اہل حدیث) کی طرف آیئے‘ حق روشنی تو ادھر ہے آپ اتنے عرصے سے تقلید کی اندھیری گھاٹی میں کیا ڈھونڈ رہے ہیں؟
اللہ تعالی کا ارشاد ہے
’’سو یہی ہے اللہ تمہارا حقیقی پروردگار پس حق کے بعد سوائے گمراہی کے اور کیا ہے سو تم کدھر کو پھرے چلے جا رہے ہو‘‘ (سورۃ یونس)
یہ بتائیں اللہ اور اس کے رسول ﷺ اور ایک سائل کے درمیان کون سا امام واسطہ بننے کا زیادہ مستحق ہے کیوں کہ امام (مجتہد) سے بھی خطا ہوتی ہے‘ تو ایسے وقت مقلد کو قرآن و حدیث کی طرف رجوع کرنا چاہئے یا نہیں ‘ اگر مقلد اب بھی تقلید کا قلادہ (پٹہ) اپنی گردن سے نہیں اتارے تو اس نے اپنے امام کو شارع یا شارح کی حیثیت تو نہیں دے دی‘ جب کہ اللہ تعالیٰ شارع بھی ہے اور شارح بھی۔
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے
’’ اللہ نے تمہارے لئے دینی شریعت بنائی ہے اور ارشاد فرمایا پھر اس وحی کی تشریح کرنا ہمارا ذمہ ہے‘‘ (سورۃ القیامۃ)
اب مقلدین اپنے امام کو شارع یا شارح سمجھیں تو یہ شرک ہوا یا نہیں۔ اگر مقلدین امام کو شارع یا شارح نہیں سمجھتے تو سمجھائیں کہ وہ یا سمجھتے ہیں؟ اور آپ کا امام کے نام سے منسوب ہونا کیا سمجھا جائے؟
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے
’’کیا انہوں نے اللہ کے شریک بنا رکھے ہیں جو ان کے لئے دینی قوانین بناتے ہیں جن کی اللہ تعالیٰ نے اجازت نہیں دی‘‘ (سورۃ شوریٰ)
یاد رکھیں ! گذشتہ قومیں اللہ تعالیٰ کے احکامات جس کی رسول تبلیغ کرتے تھے نظرانداز کرکے اپنے علماء اور مشائخ کی بے سند اور جھوٹی باتوں کو ہی دین اور راہ نجات سمجھنے لگیں‘ تحقیق چھوڑ کر تقلید اور آبائواجداد کے طریقوں کو پکڑ لیا ‘ اور گمراہ ہوگئیں۔
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے
’’انہوں نے اپنے علماء و مشائخ کو اللہ کے سوا اپنا رب بنالیا‘‘ (سورۃ توبہ)
اس آیت کی تفسیر میں جو حدیث ہے وہ صرف یہی ہے کہ یہود و نصاریٰ اپنے علماء و مشائخ کی حلال و حرام میں پیروی کرتے تھے اور اسی کو رسول اللہ ﷺ نے ان کی عبادت فرمایا تھا۔ حدیث کے الفاظ یہ ہیں ’’اور یہی ان کی عبادت تھی‘‘ (ترمذی)
ممکن ہے آپ کے مقلد علماء فرمائیں کہ یہ آیت تو یہود و نصاریٰ سے متعلق ہے‘ آپ حیران ہوکر ان سے پوچھیں کیا اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کو شریعت سازی کی اجازت دے دی ہے؟
واضح رہے علت دونوں جگہ ایک ہی ہے یعنی غلطی میں کسی کی پیروی کرنا انسانی صفت تقلید نہیں تحقیق ہے تو پھر آپ تحقیق کریں آپ وہی خطا تو نہیں کر رہے جو گذشتہ گمراہ قوموں نے کی تھی۔
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے
’’سو نصیحت کرتے رہو تم جہاں تک نصیحت نفع دے ضرور نصیحت قبول کرے گا وہ جسے خوف ہے (اللہ کا) اور گریز کرے گا اس سے جو ہوگا انتہائی بدبخت وہ جو جا پڑے گا بڑی آگ میں پھر نا موت آئے گی اسے اس میں اور نا زندہ ہی ہوگا‘‘ (سورۃ الاعلیٰ)
مقلدین ایک بات کے قائل ہیں کہ تقلید ظن (عدم یقین) کی بنیاد پر کی جاتی ہے‘ اور چاروں امام نے اپنے قول پر عدم دلیل کے فتویٰ دینا حرام کہا ہے۔ جب تقلید کی بنیاد ہی عدم دلیل پر قائم ہے تو کیا مقلد مفتی فتویٰ دینے کا مجاز ہے؟ یا نہیں اگر نہیں تو فتویٰ کیوں دیتا ہے؟ اگر مجاز ہے تو کیا عدم دلیل کے فتویٰ دینا جائز ہے؟
اب مقلد مفتی عدم دلیل کے فتویٰ دے تو بقول امام صاحب کے حرام کا مرتکب‘ اگر فتویٰ دلیل سے دے تو اپنے تقلیدی مذہب سے خارج۔ مقلد مفتی دلیل سے فتویٰ دے تو مفتی تو رہے گا سچ بتائیں کیا مقلد بھی رہے گا؟
آج حنفی ہونے پر بڑا فخر کیا جاتا ہے‘ جب کہ اصلی حنفی اسے کہتے ہیں جو امام ابوحنیفہ کی تقلید کرے اور تقلید کرنے والے کو مقلد کہتے ہیں اور مقلد صرف اپنے امام کے قول کا پابند ہوتا ہے دلیل دینا تو مجتہد (غیر مقلد) کا کام ہے‘ مقلد کا نہیں۔ اگر حنفی حضرات صرف امام صاحب کے باسند قول پر عدم دلیل کے فتویٰ دیں تب تو آپ یقیناً حنفی ہیں اگر قرآن حدیث سے دلیل دی پھر تو یہ اطاعت کہلائے گی اور تقلید غائب ہوجائے گی‘ باقی کیا رہ جائے گی؟ ظاہر ہے قول امام دلیل کے تابع ہے‘ دلیل امام کے قول کے تابع نہیں‘ اب حنفی کہلانے کا یہ مطلب تو نہیں کہ دلیل پر قول امام کو ترجیح؟
جو جانتے ہیں وہ جانتے ہیں جو نہیں جانتے وہ جاننے کی کوشش کریں‘ مقلدین کہتے ہیں حدیث کے صحیح اور غیر صحیح ہونے میں احتمال ہوتا ہے اور اس قسم کے دوسرے شکوک پیدا ہوتے ہیں لہذا براہ راست حدیث پر عمل کرنا ٹھیک نہیں۔ جب مقلد مفتی امام کے قول پر فتویٰ دیتا ہے تو امام کے قول میں یہ احتمال بھی ہوسکتا ہے۔ صحیح ہے یا غیر صحیح ۔ حدیث کے مطابق ہے یا مخالف‘ سنداً ثابت ہے یا نہیں‘ قول قدیم ہے یا جدید اور اس کا مفہوم ہم تک صحیح پہنچا ہے یا نہیں؟ اگر مقلد مفتی امام صاحب کے کسی شاگرد کے قول پر فتویٰ دے تو امام صاحب کے شاگردوں نے ہزاروں مسائل میں اپنے امام سے سخت اختلاف کیا ہے۔ معلوم نہیں امام صاحب کا قول صحیح ہے یا شاگرد کا‘ اور شاگرد کے قول میں بھی مذکورہ بالا شبہات ہوسکتے ہیں۔
بھائیو! آنکھ بند ہونے سے پہلے کھول لیں۔ بعد مرنے کے حسرت اور افسوس لاحاصل ہوگا۔
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے
’’اس دن ان کے چہرے آگ میں الٹ پلٹ کئے جائیں گے حسرت اور افسوس سے کہیں گے کاش ہم اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرتے اور کہیں گے اے ہمارے رب ہم نے اپنے سرداروں اور بزرگوں کی بات مانی جنہوں نے ہمیں راہ راست سے بھٹکادیا پروردگار تو انہیں دوگنا عذاب دے اور ان پر بہت بڑی لعنت نازل فرما‘‘ (سورۃ الاحزاب)
آپ صراط مستقیم کا تعین کریں (تقلیدی مذہب) جس مذہب میں مقلد کو علم سے لاعلم رکھنا فرض اور واجب بتایا جاتا ہے اور دین میں تحقیق و بحث کرنے اور مذہب کے عالم سے سوالات کرنے سے منع کیا جاتا ہے اور مقلد کو امام کے قول کی سند اور اس کی دلیل کا مطالبہ کرنے پر مذہب سے خارج کردیا جاتا ہے اور اسے لامذہب‘ بے ادب‘ گستاخ اور دیگر برسے القاب سے نوازا جاتا ہے‘ اہل حدیث پر جھوٹے الزامات اور برے القاب سے پکارنے کی اصل وجہ بھی صرف اور صرف یہی ہے یا مسلک قرآن و حدیث جس کسی کی بات مطابق قرآن و حدیث ہو سر آنکھوں پر اگر خلاف ہو تو رد کردی جائے‘ یہی مذہب خلفائے راشدین‘ صحابہ کرام‘ تابعین‘ تبع تابعین‘ آئمہ اربعہ‘ محدثین‘ مجتہدین اور تمام اولیاء اللہ کا تھا‘ صرف یہی صراط مستقیم ہے۔
اسی کو اللہ اور رسول اللہ ﷺ کی اتباع اور اطاعت کہتے ہیں اور اسی میں اللہ کی رضا اور ہماری نجات ہے‘ آپ دوران تحقیق چند لوگوں کی جہالت کی پرواہ نا کریں بلکہ روزمحشر اللہ رب العالمین کے سامنے اکیلے اپنے اعمال کی جواب دہی کو مدنظر رکھیں۔
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے
’’اے نبی کہہ دے میں اللہ کے دین کی طرف دلائل واضح سے بلاتا ہوں اور جو شخص میرا تابعدار ہے اور اللہ پاک ہے اور میں مشرکین میں سے نہیں ہوں‘‘ (سورۃ یوسف)
اس آیت کی تفسیر میں تفسیر حنفی مدارک‘ تفسیر کبیر‘ تفیسر خازن‘ تفسیر بیضاوی اور تفیسر ابن کثیر کی عبارات کا خلاصہ یہ ہے کہ رسول اللہ ﷺ کو ارشاد ہوتا ہے کہ آپﷺ فرما دیجیئے کہ میں تم کو اللہ کے دین کی طرف بلادلیل نہیں بلاتا بلکہ جج و براہین واضح کے ساتھ بلاتا ہوں جس کے ذریعے تم حق اور باطل میں تمیز کرسکتے ہو۔ یہ آیات قرآنی و اقوال مفسرین صاف دلالت کررہے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کی اتباع کرنا تقلید میں داخل نہیں ہے۔ کیوں کہ اتباع نبویﷺ بالدلائل ہے اور تقلید کی بنیاد عدم دلیل پر قائم ہے
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
’’ایک جماعت ہمیشہ حق پر قائم رہے گی‘‘ (بخاری ۔ مسلم ۔ ابن ماجہ۔ دارمی)
جس طائفہ منصورہ کی حقیقت و فضیلت رسول اللہ ﷺ ارشاد فرمارہے ہیں مروجہ تقلیدی مذاہب ارواح (حنفی‘ مالکی‘ شافعی‘ حنبلی) کا سلسلہ چوں کہ زمانہ خیر القرون کے بعد کا ہے اس لئے ان کا آپﷺ کی اس بشارت کا حق دار ہونا محل نظر ہے‘ ان کے تقلیدی مذاہب کا وجود رسول اللہﷺ ‘ صحابہ کرام‘ تابعین و تبع تابعین کے مبارک زمانے میں نہیں تھا یہ بات مقلد بھی جانتے ہیں کہ مقلدین سے افضل امام تھے اور امام سے افضل تابعین تھے اور تابعین سے افضل صحابہ کرام تھے ظاہر ہے جب افضل تھے تو مقلد نہیں تھے۔ جب مقلد نہیں تھے تو پھر غیر مقلد ہوئے تو پھر ہمیشہ حق پر قائم رہنے والی جماعت سے تعلق غیر مقلدین کا ہوا یا نہیں؟
مقلدین کہاں کھڑے ہیں؟ اس کا تعین مقلدین خود کریں۔ مقلدین تقلید کو ثابت کرنے کے لئے قرآن و حدیث سے چند دلائل دیتے ہیں جب مقلدین کو قرآن مشکل اور احادیث میں اختلاف نظر آتا ہے تو کیا تقلید کو ثابت کرتے وقت قرآن آسان اور احادیث میں اختلاف دور ہوجاتا ہے؟
’’ٹب میں نہانے والوں کو سمندر میں نہانے کا دعویٰ زیب نہیں دیتا۔‘‘

کیا تمام مقلدین ایک آیت یا ایک صحیح حدیث دکھا سکتے ہیں جس میں غیر مقلد یعنی دین میں تحقیق اور اجتہاد کرنے والوں کی مذمت بیان کی گئی ہو؟
آپ ان سے پوچھیں جب تقلید کی بنیاد ہی عدم دلیل پر قائم ہے تو تقلید کو دلیل سے ثابت کرکے آپ ثابت کیا کرنا چاہتے ہیں؟ عدم دلیل کے تقلید باطل ‘ تقلید پر دلیل دیں پھر بھی تقلید باطل۔
مقلدین تقلید کو ثابت کرتے وقت اپنے مذہب کے اصول اور اس حقیقت کو کیوں بھول جاتے ہیں کہ چاروں امام غیر مقلد تھے ‘ اگر قرآن و حدیث میں اثبات تقلید سے متعلق ایک بھی دلیل ہوتی تو چاروں امام اس دلیل کی روشنی میں اپنے سے افضل کی تقلید کرتے اور بعد والوں کو اپنی تقلید سے متعلق ضرور کچھ کہتے‘ لیکن چاروں امام نے نا اپنے سے افضل کی تقلید کی اور نا ہی اپنی تقلید کرنے کو کہا۔ بلکہ دوسروں کی تقلید سے بھی سخت منع کرگئے۔ مقلدین اتنی عام فہم بات سمجھنے سے بھی قاصر ہیں‘ کہ ان کی تقلید ہی یہ ہے کہ تقلید نہیں تحقیق کی جائے۔ مناسب ہوگا مقلدین لوگوں کو غیرمقلدوں سے بدظن نا کیا کریں‘ اور نا ہی برے القاب سے پکارا کریں آپ چوں کہ مقلد (لاعلم) ہیں اور بات کہاں تک پہنچ جاتی آپ کو اس کا علم نہیں ہوتا۔
افسوس مقلد بے سمجھ کو بے سمجھوں نے جو سمجھایا وہ اسی کو دین سمجھ بیٹھے ان بے سمجھوں کو کون سمجھ دار سمجھائے کہ قرآن و حدیث میں اثبات تقلید سے متعلق ایک بھی دلیل نہیں اسی وجہ سے کسی امام نے بھی اپنی تقلید و پیروی کا نہیں کہا۔
اللہ تعالی کا ارشاد ہے
’’جب وہ لوگ جن کی پیروی کی گئی ہے پیروی کرنے والوں سے صاف الگ ہوجائیں گے اور سب عذاب کا مشاہدہ کرلیں گے اور ان کے تمام تعلقات منقطع ہوجائیں گے اور پیروی کرنے والے کہیں گے ہمیں ایک بار دنیا میں لوٹا دیا جائے تو ہم ان سے صاف الگ ہوجائیں گے جیسے وہ ہم سے الگ ہوئے ہیں اسی طرح اللہ تعالیٰ ان کے اعمال کو حسرتیں بنا کر دکھائے گا اور آگ سے ہرگز نہیں نکلیں گے‘‘ (سورۃ البقرۃ)

  اہل حدیث ......آئو اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی طرف مقلدین ...... آئو ابوحنیفہ اور ان کے شاگردوں کی طرف  

اہل حدیث ...... آئو اطاعت (وحی) کی طرف مقلدین ...... آئو تقلید (جہالت) کی طرف اہل حدیث ...... آئو قرآن و حدیث کی طرف مقلدین ...... آئو ہدایہ و فتاویٰ عالمگیری کی طرف  

اہل حدیث ...... آئو صراط مستقیم کی طرف مقلدین ...... آئو فرقہ واریت کی طرف 

 اہل حدیث ...... آئو مکہ مدینہ کی طرف مقلدین ...... آئو کوفہ بغداد کی طرف
برا نا منائیں اتنا جان جائیں جدھر بھی جائیں تحقیق کرکے جائیں۔ تاکہ روزمحشر نا پچھتائیں۔ اللہ تعالی سب کو دین کی سمجھ عطا فرمائے۔ (آمین)

 

 

Share:

Ahle Hadees Naam ka Matlab Kya Hai?

AHLE HADEES  naam ka matlab kya hai?

"AHLE HADEES" nam ke gaherai aur saadgi ko ek misal ke zariye samja ja sakta hai jaisa ke Allah ne Yahoodiyo par Moosa (Aalyhiwassalam) ke zariye TAWRAAT nazil ki thi aur Isaaiyo par Isaa  (Aalyhiwassalam) ke zariye INJEEL nazil ki thi  lekin in do qaumo ko Allah ne Qur'an me "AHLE KITAAB” kaha hai jabke unki asmaani kitabein alag alag thi. Iska matlab ye huwa ke “AHLE KITAAB” me “TAWRAAT aur INJEEL” chhupe huye hai usi tarah “AHLE HADEES” me “Quran aur HADEES” dono chhupe hai kyunke Qur'an ko bhi Alalh ne behtareen HADEES (baat) kaha hai. Padhiye ye Ayat  (Surah Zumar 39: Ayat 23). Isliye AHLE HADEES naam bahot hi mukhtsar hai lekin isme puri shariayat ka khulasa hai.
(Ye Dars Jalaluddin Qasmi ke ek Deeni bayan se liya gaya hai)
Share:

Shariyat ke Mutabik kisi Insaan Ka Khoon karne walo ki Sja kya Hai?

⏹ *Khoon ke badle Khoon:*

BismillahirRahmanNirRaheem

🔹 Jab koi Insan kisi dusre Insan ka na-haq qatl (khoon) karta hai to uske qatil ko MUSLIM KHALIFA/BAD'SHAH ki taraf se qatl ki saza di jaati hai. Ya fir Maqtul ke rishtedar agar kuchh diyat lekar bhi qatil ko maaf kar sakte hai. Ye kaam aam awwam ka nahi hai balke Islami Hukumat ka hai.

يَٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُوا۟ كُتِبَ عَلَيْكُمُ ٱلْقِصَاصُ فِى ٱلْقَتْلَى ۖ ٱلْحُرُّ بِٱلْحُرِّ وَٱلْعَبْدُ بِٱلْعَبْدِ وَٱلْأُنثَىٰ بِٱلْأُنثَىٰ ۚ فَمَنْ عُفِىَ لَهُۥ مِنْ أَخِيهِ شَىْءٌۭ فَٱتِّبَاعٌۢ بِٱلْمَعْرُوفِ وَأَدَآءٌ إِلَيْهِ بِإِحْسَٰنٍۢ ۗ ذَٰلِكَ تَخْفِيفٌۭ مِّن رَّبِّكُمْ وَرَحْمَةٌۭ ۗ فَمَنِ ٱعْتَدَىٰ بَعْدَ ذَٰلِكَ فَلَهُۥ عَذَابٌ أَلِيمٌۭ

◼ *"Aye Imaan waalo tum par maqtulo ka Qisaas lena farz kiya gaya hai, azaad; azaad ke badle, ghulam; ghulam ke badle, aurat;aurat ke badle, haan jis kisi ko uske Bhai ki taraf se kuch maafi dedi jaaye, use bhalaayi ki itteba karni chahiye aur asaani ke saath diyat (diyat yani Qisas ki saza ke badle Muh manga Maal dekar saza se chhutkara dilaya jata hai) ada karni chaahiye tumhaare Rab ki taraf se ye taqfeef aur rahmat hai, iske baad bhi jo sarkashi kare use dardnaak azaab hoga".*

🌷
وَلَكُمْ فِى ٱلْقِصَاصِ حَيَوٰةٌۭ يَٰٓأُو۟لِى ٱلْأَلْبَٰبِ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُونَ

◼ *"Aqalmando! Qisaas me tumhaare liye zindagi hai, is baayes se tum (qatl na-haq se) rukoge".*

📗(Surah 02 Al Baqrah : Ayat 178-179)

•············••●◆❁💠❁◆●••········

Share:

Wahabi Musalman Kaun Hai? Inke kya Ideology hai? who is wahabi Musalman?

Asal Salfiyyah Kaun Hai?

Shaykh ibn Uthaymeen Rh  farmate hain:-
           Salafiyat haqiqat me Manhaj e Nabawi wa Manhaj e Sahaba ki ita'at ka naam hai; kyuki wahi hamare salaf hai, aur ham se aage hain, chunanche unke naqsh e qadam par chalna hi “Salafiyat” kehlata hai
Jabki “Salafiyat” ko koi insan apna khas manhaj bana kar is manhaj ki mukhalifat karne wale Musalmano ko gumraah karar de, chahe wo haq par hi kyu na ho, aur salafiyat ko Giroh-bandi wa firqa wariyat ka zarya banana, bila shubah ye amal salafiyat ke khilaf hai‼
kyunki salaf saliheen sab ke sab sunnat RasoolAllah ﷺ par ittefak (harmony) wa ittehad (unity) ke sath qayam rehne ki dawat dete aye hain, wo (salaf) samajh aur tashreeh (interpretation) ke ikhtilaf ke wajah se kisi ko gumraah nahi kehte the, ha albatta aqaid ke bare me salaf saaliheen mukhalif raaye rakhne wale ko gumrah kahte the, jabki Fiqhi aur amali masaail me salaf saaliheen narmi barat te the
Lekin hamare Is Daur me Kuch log jinhone salafiyyah ka rasta apnaya hai un logo ne har us shaks ko gumraah kehna shuru kar diya jo unse ikhtilaf karta hai yaha tak ke agar wo shaks saheh ho, aur kuch logo ne Hibz ka rasta apnaya hai jis tarha se dusre giroh (parties) ne apnaya tha jo apne ap ko Mazhab e Islam se hone ka dawah karte hain, Ye kuch aisa hai jo na-pasandida hai aur jiski manzuri nahi di ja sakti, aur unlogo se ye kehna chahiye ki Salaf as saaleh ke tarike ko dekho, wo kya kiya karte the❓
Un ke tarike ko dekho aur kaise wo khule dil ke the jab ikhtilaf ki surat aati thi jisme ijtihaad jaiyz hai (aur ikhtilaf kabile qubul hai). Wo bade masail me bhi Ikhtilaf karte the, eeman aur amal ke masail me. Ap ko kuch chize milengi, jaise, RasoolAllah ﷺ ka Allah ko dekhne par inkar karna jab ki dusro ne kaha ki unhone dekha hai. Apne kuch ko ye kehte hue dekha hoga ki qayamat ke din jo chiz tauli (weighted) jayegi wo hai aamaal jab ki dusre log kahte the ki wo to aamaal ki kitab hai jo tauli jayengi. Ap unhe dekhenge ki wo Fiqh ke muamlo me bhi kafi had tak ikhtilaf karte the, jaise Nikah, wirasat ka hissa, khareed aur farokhqt, aur dusre muamlo me. Lekin is ke bawujud unhone ek dusre ko gumraah nahi kaha‼
*Salafiyyah ek khas Jamaat ke taur par jiski alag khushusiyat ho jisme log in logo ke siwa sabko gumraah kahe, in logo ka salafiyyah se kuch bhi lena-dena nahi hai* Jaha tak ke salafiya jiska matlab salaf ki pairwi karna eeman me, kalimaat aur aamaal me, ittihad, mutabqat aur shafkat aur muhabbat ke taraf bulana jaisa ki RasoolAllah ﷺ ne farmaya: “Momin ki Misaal ek jism me Muhabbat, rahmat aur shafqat ki tarha hai; jab koi ek hisse me takleef hoti hai to fir baaki hissa bhi us ke sath jaagta hai aur bukhar me shamil ho jata hai- Yahi ASAL SALAFIYYAH HAI.
Liqaa’aat al-Baab al-Maftooh, 3/246
              •٠•●●•٠•
Wallahu a'lam
Allah ﷻ  se dua hai ke wo hame saheh SALAFIYYAH ki samajh ata farmaye aur fitna e takfeer se bachaye AMEEN
Share:

Ager Nabi-E-Akram Sallalahu Alaihe Wasallam ki Shafaat Chahte hai to Yah Dua Parhe. (Azan ke Bad )


   🍂🍃ﺑِﺴْـــــــــــــﻢِﷲِﺍﻟﺮَّﺣْﻤَﻦِﺍلرَّﺣِﻴﻢ 🍂🍃

        *السَّلاَمُ عَلَيكُم وَرَحمَةُ اللّٰهِ وَبَرَكَاتُهُ* 

         ☆▬▬▬▬ஜ۩۞۩ஜ▬▬▬▬☆

*★ Azan ke baad jo ye dua padhega usko Qayamat ke din Rasool-Allah Sallallhu-Alaihi-Wasallam ki shafaat milegi*
-----------
★ Jabir bin Abdullah Radi-Allahu-Anhuma se rivayat hai ki Rasool-Allah Sallallhu-Alaihi-Wasallam ne farmaya ki jo shaksh Azan sunkar ye kahe usey Qayamat ke din meri shafaat milegi

*اللَّهُمَّ رَبَّ هَذِهِ الدَّعْوَةِ التَّامَّةِ وَالصَّلاَةِ الْقَائِمَةِ،*
*آتِ مُحَمَّدًا الْوَسِيلَةَ وَالْفَضِيلَةَ، وَابْعَثْهُ مَقَامًا مَحْمُودًا الَّذِي وَعَدْتَهُ*

Allahumma Rabba hazihi-d-dawatit-tammaa was-salatil qaimah, Aati Muhammadan Al-wasilata wal-fazilah, waba'ashu maqaman mahmudan-Al-lazi wa'adtah.

(Tarjumh: Eh mere Allah jo is sari pukar ka RABB hai, aur Qayam rahne wali namaz ka bhi RABB hai , Muhammad Sallallahu-Alaihi-Wasallam ko Qayamat ke din waseela (sabse aala muqam) ata farma, aur Maqam e Mahmood par unko qaayam farma, jiska tuney un se wada kiya hai)
Sahih Bukhari, Vol 1, 614
-----------
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص اذان سن کر یہ کہے اسے قیامت کے دن میری شفاعت ملے گی ۔

*اللَّهُمَّ رَبَّ هَذِهِ الدَّعْوَةِ التَّامَّةِ وَالصَّلاَةِ الْقَائِمَةِ،*
*آتِ مُحَمَّدًا الْوَسِيلَةَ وَالْفَضِيلَةَ، وَابْعَثْهُ مَقَامًا مَحْمُودًا الَّذِي وَعَدْتَهُ*

اے میرے اللہ جو اس ساری پکار کا رب ہے اورقائم رہنے و الی نماز کا بھی رب ہے، محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو قیامت کے دن وسیلہ نصیب فرمانا اور بڑے مرتبہ اورمقام محمود پر ان کا قیام فرمائیو، جس کا تونے ان سے وعدہ کیاہواہے۔ اسے قیامت کے دن میری شفاعت ملے گی ۔
-----------
       ☆▬▬▬▬ஜ۩۞۩ஜ▬▬▬▬☆

*🌴Aye imaan waalo Allah ki itaat karo aur uske Rasool ki itaat karo aur apne Amalo ko Baatil na karo🌴*

Jo Bhi Hadis Aapko Kam Samjh Me Aaye Aap Kisi  Hadis Talibe Aaalim Se Rabta Kare !

  🌹JazakAllah  Khaira Kaseera🌹

      ☆▬▬▬▬ஜ۩۞۩ஜ▬▬▬▬☆

Share:

Leather ke Mozo (Socks) Par Masah ka Masla aur Imam Abu Hanifa ka Ruju.

✨💖اَلسَّلَامُ عَلَیّکُمٌ وَرَحٔمَتُہ اللهِ وَبَرَکَاتَه ✨💖

*Leather ke mauzo (socks) par masah ka mas'alah aur imaam Abu haneefa Rh ka ruju* ‼

✨💖 ﺑِﺴْـــــــــــــﻢِﷲِﺍﻟﺮَّﺣْﻤَﻦِﺍلرَّﺣِﻴﻢ✨

Arabic zuban me chamde ke moze ke liye lafz istemal hota hai Khuffayn. Aur dusra lafz Jawrabayn hai. Arabic dictionary al-Qaamoos ke mutabik jo cheez lifaafe ki tarah pao’n par pahen len wo Joraab hai‼

Khuffayn par masah karna sunnat hai aur ispar hamare muashre me koi ikhtilaf nahi hai lekin ikhtilaf Joraab par hai.
Abu Bakr ibn al-‘Arabi (Ulema, born on 468 Hijri) farmate hain:-
                   Joraab wo cheez hai jo pao’n ko dhaa’npne ke liye Oon (woolen) ki buni  jaati hai, jo paun (foot) ko garam rakhne ke liye pehni jati hai💖✨

Juraab par masah karne par sahaba ka ijma bhi hai, aur Ek hadith hai,

Mughira bin Shauna r.a  riwayat karte hai ki RasoolAllah ﷺ ne Wuzu kiya aur Jurabo aur Juto par masah farmaya💖✨

Sunan Abu Dawud, Kitab Al-Tahara, hadith-159; Sunan Tirmidhi, Kitab Al-Tahara, hadith-99📚

Lekin ye hadith Zaif hai kyuki isme Sufyan ath-Thawri Mudallis hai aur wo An se riwayat kar rahe hai. Lekin iske sath Imam Abu Dawud aur Imam Tirmidhi ne salaf ka manhaj likh diya hai aur wo hamare liye aham hai👇🏻

Is hadith ke baad Imam Abu Dawood ka Qawl hai:

Imam Abu Dawood farmate hai ki 'Ali bin Abi Talib, Ibn Mas'ud,  bara' bin azib,Anas bin Malik, Abu Umamah, Sahl bin Sa'd as saadi 'Amr bin Huriath, Umar bin Khattab aur Ibn Abbas radiallahu anhum ajmaeen se Juraabo par masah karna sabit hai💖✨

Imam Tirmidhi is hadith ke baad farmate hain:-

 "Jurabo par masah karna agarche Naalain (shoes) na ho ye ahle ilm se boht logo ka qawl hai Aur is ke kail hain:-
Sufyan Ath-Thawri, ibn Mubarak, Imam Shafai, Imam Ahmad bin hambal aur Ishaaq bin rahawaye Rh ajmaeen ka bhi  yahi mazhab hai 💖✨

Abu Muqatil As-Samarqandi ek baar Abu Haneefa ke paas unke maraz al maut(Wafat wala marz) me gaye pas unho ne paani mangaya aur unho ne wuzu kiya is haal mein ki un par Juraab the pas unho ne (un juraabo) par masah kiya. Fir kaha: *Aaj maine wo kaam kiya jo pahle kabhi nahi kiya tha, maine Juraabo par masah kiya halanki wo naalain (shoes) ke alawah hai*💖✨

Isse ye bhi pata chala ki Imam Abu Hanifa ne apne aakhri waqt me apne pichle raaye se ruju kar liya tha  aur yahi hamare aslaaf ka tareeqa e kaar Raha hai  💖✨

Imam Tirmidhi ne ek shart rakhi hai ki jurab moti honi chaiye (jisse khaal na dikh sake mauje pahenne ke baad) Magar ham log jo aam Taur par juraabein pehente hain usme khaal nahi dikhti hai 💖✨

Imaam Ibne Qadama kehte hain ke Sahaaba Ikram ka jurabo’n par masah karne ke jawaz par ijma’a hai💖✨

Mughnee by Ibne Qadaama, Volume-1, P332, – Mas’alaa 426📚

Imam Yahyaa al-Bakka farmate hai, maine Ibn Umar se ye suna, "Jawrabayn par masah khuffayn par masah karne jaise hai💖✨

Al-Musannaf by Ibn Abi Shaybah, 1/173📚

Ye ek aesi sunnat hai jo aksar mar chuki hai hamare muashre me, hame is sunnat ko zinda karna hoga. Allah ham sab ko taufeek de.     aameen💐

🌹🍂🌹🍂🌹🍂🌹🌹🍂🌹🍂🌹🍂🌹🍂🌹🍂🌹

D͓̽a͓̽n͓̽i͓̽s͓̽h͓̽ A͓̽n͓̽s͓̽a͓̽r͓̽i͓̽

🇦 🇱 ~🇮 🇸 🇱 🇦 🇭

Share:

Kaun Se 6 Qism ke Log Hai Jinpe Allah Tala Aur Unke Tamam Ambiya ki Laanat Bheji Gayi Hai.

*🍂🌿🍂🌿    ﷽    🌿🍂🌿🍂*

Muhammad Sallallahu álayhi wa sallam ne farmaya !

*Che qism ke loog aise hain jin par maine,Allah ta ala ne aur tamaam anbiyan ne la^nat beyhji hai: Allah ki kitaab me izafa karne wala,Allah ki taqdeer ko jhuthlane wala,taqat ke zarye galba hasil karne wala take uske zarye ose îzzat de jise Allah ne zaleel kiya hai,aur ose zaleel kare jise Allah ne îzzat baqshi hai,Allah ki muharramaat (haraam ki hovi cheezen) ko halaal samajhne wala,mere kunbe me se Allah ki muharramaat ko halaal samajhne wala aur meri sunnat tark (chodne) wala -*

English 

Messenger of Allah (ﷺ) said:

*" Six are cursed, being cursed by Allah and by every Prophet that came: The one who adds to Allah's Book, the one who denies Allah's Qadar, the one who rules with tyranny by which he honors whom Allah has debased, and he dishonors whom Allah has honored, and the one who legalizes what Allah forbade, and the one from my family who legalizes what Allah forbade, and the abandoner of my Sunnah."*

Grade: Hasan (Darussalam)

[ Jami` at-Tirmidhi : 2154 ]
---------------------------------------

Share:

Aaj ki Pyari Hadeeth: Jang-E-Ohad ka Waqya.

Jang-E-Ohad Ka Waqya
Aaj Ki Pyari Hadees


Anas bin Malik raziyallahu anhu ne kaha ke: jang e uhud me Nabi (ﷺ) ke saamne ke charon daant (rabaeiyah) tod diye gai,aur peshani zakhmi kardi gai,yaha tak ke khuun aap ka mubarak chehre par beh pada - aap (ﷺ) ne farmaya: bhala wo qaum kyon kar kamiyaab hogi jo apne Nabi ke saath is tarah ka bartau kare,jab ke haal ye ho ke wo Nabi uneh Allah ki taraf bularaha ho - to ye " ‏ لَيْسَ لَكَ مِنَ الأَمْرِ شَيْءٌ أَوْ يَتُوبَ عَلَيْهِمْ أَوْ يُعَذِّبَهُمْ ‏ " Aye paighambar, aap ke eqtiyaar mein kuch nahi, Allah ta'ala chaahe to un ki tauba qubool kare, ya azaab de, kyo ke wo zaalim hai (3:128) nazil hovi -*

English

*Narrated Anas:*

*"On the Day of Uhud, the incisors of the Prophet (ﷺ) were broken, and he had a facial wound in the area of the forehead, such that the blood flowed over his face. He said: 'How can a people that do this to their Prophet succeed, while he is calling them to Allah?' So the following was revealed: Not for you is the decision; whether He turns in mercy towards them or punished them... (3:128) until its end."*

Grade: Sahih (Darussalam)

[ Jami` at-Tirmidhi : 3002 ]
--------------------------------------

Share:

Allah Subhabahu Se Aulad Maangne Ki Dua.


   🍂🍃ﺑِﺴْـــــــــــــﻢِﷲِﺍﻟﺮَّﺣْﻤَﻦِﺍلرَّﺣِﻴﻢ 🍂🍃

        *السَّلاَمُ عَلَيكُم وَرَحمَةُ اللّٰهِ وَبَرَكَاتُهُ* 
     
         ☆▬▬▬▬ஜ۩۞۩ஜ▬▬▬▬☆   

*✦ Allah Subhanahu se Aulad maangne ki Qurani Dua*
------------

*رَبِّ هَبْ لِي مِن لَّدُنكَ ذُرِّيَّةً طَيِّبَةً إِنَّكَ سَمِيعُ الدُّعَاءِ*

Rabbi Hab lee min ladunka Zurriyyatan Tayyibatan innaka sameeaudduAA 
✦ Eh mere RABB mujhe apne pass se pakiza Aaulad ata farma, Beshak tu Dua ko sunne wala hai 
Al Quran, Surah Aal-e-Imran (3) , Aayat 38 

*رَبِّ لَا تَذَرْنِي فَرْدًا وَأَنتَ خَيْرُ الْوَارِثِينَ*
Rabbi La Tazarnee fardan wa Anta khairul wariseen 
✦ Eh RABB tu mujhe akela (yani be Aulad) na chorh to sabse behtar waris hai
Al Quran, Surah Al-Anbiya (21) , Aayat 89 
------------
*رَبِّ هَبْ لِي مِن لَّدُنكَ ذُرِّيَّةً طَيِّبَةً إِنَّكَ سَمِيعُ الدُّعَاءِ*
اے میرے رب ! مجھے اپنے پاس سے پاکیزہ اولاد عطا فرما بے شک تو دعا کا سننے والا ہے
سورة آل عمران (٣) آیات ٣٨ 

*رَبِّ لَا تَذَرْنِي فَرْدًا وَأَنتَ خَيْرُ الْوَارِثِينَ*
اے رب مجھے اکیلا نہ چھوڑ اور تو سب سے بہتر وارث ہے
سورة الأنبياء(٢١) آیت ٨٩ 
------------
*رَبِّ هَبْ لِي مِن لَّدُنكَ ذُرِّيَّةً طَيِّبَةً إِنَّكَ سَمِيعُ الدُّعَاءِ*
Rabbi hab lee min ladunka Zurriyyatan Tayyibatan innaka sameeaudduAA 
✦ O my RABB ! Grant me from You, a good offspring. You are indeed the All-Hearer of invocation. 
Al Quran, Surah Aal-e-Imran (3) , Verse 38 

*رَبِّ لَا تَذَرْنِي فَرْدًا وَأَنتَ خَيْرُ الْوَارِثِينَ*
Rabbi La Tazarnee fardan wa Anta khairul wariseen 
✦ O My RABB ! Leave me not single (childless), though You are the Best of the inheritors. 
Al Quran, Surah Al-Anbiya (21) ,Verse 89

     ☆▬▬▬▬ஜ۩۞۩ஜ▬▬▬▬☆

*🌴Aye imaan waalo Allah ki itaat karo aur uske Rasool ki itaat karo aur apne Amalo ko Baatil na karo🌴*

Jo Bhi Hadis Aapko Kam Samjh Me Aaye Aap Kisi  Hadis Talibe Aaalim Se Rabta Kare !

  🌹JazakAllah  Khaira Kaseera🌹

   ☆▬▬▬▬ஜ۩۞۩ஜ▬▬▬▬☆

Share:

Maulana Tariq Jameel Ke Aqeede Ki Haqeeqat.🇸🇦🇸🇦☪☪

 Maulana Tariq Jameel ki Haqeeqat.

Unka Kya Aqeeda Hai?
BismillahirRahmanNirRaheem
Jawab :
“Aap keh dijiye meri RAAH yahi hai, main aur mere muttabayeen (followers) Allah ki taraf bola rahe hai pure yaqeen aur etemaad ke saath aur Allah paak hai aur main mushriko mein nahi”.
(Surah 12 Yousuf : Ayat 108)
Kisi ki infaraadi (personal) buraiya ko bayan karne se Islam mana farmata hai lekin jab koi Shakhs ya Jamaat Islam ke naam par aisi baatein faila raha hai jis ke wajah se  Musalmano ke Aqeedo (beliefs) aur Manjah (methodlogy)  me gumrahiya paida horahi ho tab to laazim hojata hai ke ilm ke roshmi me kisi ki burai bayan kare taake dusare Insaan uske shar se bach jaaye jaisa ke Allah ne khud Quran ke andar "Ahle Kitab" aur "Mushrikine Makkah" ki deeni buraiyo ko bayan kiya hai. Ham bhi aaj yahi karne jarahe hai.
Aaj ke is Islamic duniya me ek bahot hi Mash’hoor shakhsiyat paayi jaati hai  jinka naam hai  “Maulana Tariq Jameel Sahab” jo Pakistan se talluq rakhte hai.
‍‍‍Log sirf unke “andaz-e-bayan” se bahot zyada mutassir (impress) hai lekin log unke ilm aur Aqeedah ke bareme zyada malumat nahi rakhte. Kisi se muttasir hone ke liye sirf andaz-e-bayan hi ek painama nahi hota hai. Andaz-e-guftgu ye Allah ki di hui ek den hai chahe Allah kisi ko bhi ataa kare.
“Haq Aalim” ki pahechan :
✨Achhe Aalim hone ke liye ye 3 sifaat (qualities) uske andar paayi jana chahiye....
✔ 1. Manhaj aur Aqeede me Nabi aur Sahaba jaisa  ho (yaani “Ahle Sunnat wal Jamaat” ho)
✔ 2. ilm Quran wa Sahih Hadees se hasil karta ho.
✔ 3. Quran wa sahih Hadees ko samjne ke lihaaz se SALAFI ho yaani Quran wa Hadees ko saare SALAF ke majmuyi (collective) fahem ke mutabiq samajta ho yani Quran wa sahih Hadees ko samjhne me Sahaba, Tabi’in aur Tab-Tabi’in ki raah ikhtiyaar karta ho yaani Quran wa sahih Hadees ko samjhne me kisi ek khaas Imam ki Taqleed na karta ho.
Maulana Tariq Jameel ki Dawat :
Jaisa ke ham sab jante hai ke Allah ki Tawheed ki 3 Aqsaam (types) hai…
1.    “Tawheed-e-Rabubiyat”
2.    “Tawheed-e-Uluhiyat (Ibaadat)”
3.    “Tawheed-e-Asma wa Sifaat”
Jaha tak Tawheed ki baat hai, Maulana Tariq Jameel  ke bayaanaat (speeches) me apko zyada tar Allah ki “Tawheed-e-Rabubiyat”  hi dekhayi degi. Maulana Tariq Jameel  Sahab Allah ki “Tawheed-e-Uluhiyat (Ibaadat)” aur “Tawheed-e-Asma wa Sifaat” ko logo ke samane bayan nahi karte hai. Agar wo logo ke aage Allah ki “Tawheed-e-Uluhiyat (Ibaadat)” bayan karnenge to unko DARGAH-PARSTI ke khilaaf bolna padega isliye Maulana Jameel kabhi bhi Allah ki “Tawheed-e-Uluhiyat (Ibaadat)” bayan nahi karte. Aur aaj ek musalman aur kaafir jo shirk kar raha wo Allah ke “Tawheed-e-Uluhiyat (Ibaadat)” me shirk kar raha hai aur DARGAAH-PARSTI aur MURTI-PARSTI ye dono bhi ALLAH ke “Tawheed-e-Uluhiyat (Ibaadat)” me shirk hai.
 Islam ki buniyaad "La-ilaah il-lal-laah" (Allah ke siwa koi sachha majood nahi hai). Is kalime me Allah ki “Tawheed-e-Uluhiyat (Ibaadat)”  bayan ki gayi hai hai. Dusare alafaaz me  ham is kalime me iqraar karte hai ke "Allah ke siwa dusra koi Ibaadat ke layeq nahi hai". Lekin aaj zyada tar shirk Allah ki isi “Tawheed-e-Uluhiyat (Ibaadat)”  me horaha hai aur Maulana Tariq Jamil Allah ki isi “Tawheed-e-Uluhiyat (Ibaadat)”  ko logo ke aage bayan nahi karte. Yehi baat hamko apke zahen me bithaana tha.
Maulana Tariq Jameel apne bayanat me hamesha sirf “Tawheed-e-Rabubiyat” wali mithi mithi baatein bayan karte hai jaisa ke…Allah insan0, janwaro, parindo, charindo-parindo ko paida karne wala hai, hawaao ko chalaane wala hai, barish barsaane wala hai, maut wa hayat ka malik hai, wagaira wagaira. Is “Tawheed-e-Rabubiyat”  ko to Makka ke mushriq bhi mante the (Dekhiye Surah 43 Zukhruf : Ayat 87 aur Surah 29 Ankaboot : Ayat 61) aur aajke Hindu bhai bhi mante hai ke koi na koi shakti zarur hai jo is bhramand (universe) ko chala rahi hai.
✔ Makkah ke Mushriqin Allah ko apna Rab mante the isi baat ko Allah ne "unki" ki "Tawheed-e-Rububiyat" ko aise bayan kiya hai....
"Aur agar aap un se daryaafth kare ke zameen wa asmaan ka khaliq aur suraj chaand ko kaam mein lagaane wala kaun hai? to un ka jawaab yahi hoga ke Allah ta'ala, phir kidar ulthe ja rahe hai".
(Surah Ankaboot 29 : Ayat 61)
❓Agar Mushrine-Makka Allah ki “Tawheed-e-Rabubiyat” ko mante the to fir Allah ne unko Mushrik aur Kafir kyun kaha hai ? wo isliye unko Mushriq aur Kafir kaha ke wo log ki asal shirk ALLAH ki “Tawheed-e-Uluhiyat (Ibaadat)” me  karte the.
Aaj duniya ke aksariyat ko Allah ki “Tawheed-e-Rabubiyat” se koi ikhtelaaf nahi hai lekin logo ka asal ikhtelaaf hai wo Allah ki  “Tawheed-e-Uluhiyat (Ibaadat)” wa “Tawheed-e-Asma wa Sifaat” se hai.Isiliye aaj logo ne apne Awliya ko “Garib Nawaz”, “Bande Nawaz”, “Mushkil Kusha”, “Dataar” “Dastgir” bana baithe hai. Kisi Insan ko "Garib Nawaz" ya "Banda Nawaz" kahena ye Allah ki dono “Tawheed-e-Uluhiyat (Ibaadat)” aur “Tawheed-e-Asma wa Sifaat” me shirk hai.
Kya Maulana Tariq Jamil in do SHIRK se Muslims aur Non-Muslims ko rok rahe hai ? Maulana Tariq Jamil to khud Dargaho par jaate hai.
⭕Aap unki Kitabo ya YouTube par search ke karke dekhiye ....
 Kya Maulana Tariq Jameel ne kabhi Allah ki “Tawheed-e-Uluhiyat (Ibaadat)” aur “Tawheed-e-Asma wa Sifaat” me kiye jaane wale SHIRK ke khilaaf kuchh bola hai?
 Kya aap unki “Tawheed-e-Uluhiyat (Ibaadat)” aur “Tawheed-e-Asma wa Sifaat” me hone wale SHIRK ke bareme koi 1 Taqrir (bayan) bata de ?
 Maulana Tariq Jameel logo ko KHAALIS (pure) Tawheed ke taraf bulate hai aur logo ko  SHIRK ki KHATARNAKIYA se rokte hai ?
 Aap bataye Jo Shakhs kisi Insan ko Jahannam se Najat (chutkara) nahi dila sakta wo kaunse Islam ki dawat logo ko de raha ??? Is baat par gaur kiya jaaye.
Allah aur uske Rasool ne Tawheed aur Shirk ko bahot hi wazeh taur se bayan kiya hai. Shirk jaise khatarnaak masle ko gol-gol nahi rakha gaya. Allah ki Tawheed ke masle me Islam ne koi compromise nahi rakha hai.
‍‍‍Isliye aaj dekha jaaraha hai ke ek Musalman Namaz bhi padh raha hai aur dusri taraf Dargah par jakar Sajde bhi kar raha hai, Murdo se bhi mang raha hai, Qabro se Faiz bhi hasil kar raha hai kyunke Musalmano ke samne Tawheed aur Shirk me  kya farq hai ye  kabhi wazeh taur se bayan nahi kiya gaya. Is mamle me logo ko hamesha andhere me rakha gaya.
 Maulana Tariq Jamil Sahab agar KHALIS ISLAM ko logo ke samne pesh karenge aur logo TAWHEED aur SHIRK me fark batakar logo ki rahenumai karenge to "in sha Allah" unke hath lakho log HIDAYAT par aasakte hai. Aap bhaiyo aur baheno ko hamara paigam ye hai ke, Haq aur Batil me farq karna sikhiye. Baatil jab wajez ho jaaye to uska chhod dijiye aur Haq ke sath shamil ho jaeeye. Sirf kisike Andaz-e-Bayan ko na dekhiye. uske ilm ko dekhiye.
〰〰〰〰〰〰
 Maulana Tariq Jameel ki Gumrahiya -Sheikh Tauseef Ur Rehman
YouTube :
 Deoband Mufti, Zarwali Khan against Tariq Jameel
Wallahu Alam Sawab.
Share:

Kya Gair Muslim Ke Hath Se Iftaar Kar Sakte Hai?

سوال:کیا غیر  مسلم  کے ہاتھ سے افطار کرسکتے ہیں کہ نہیں؟

* * * * * * * * * * * *
تحرير:حافظ أبوزهير محمد يوسف بٹ ریاضی۔
* * * * * * * * * * * *

الحمد لله رب العالمين والصلاة والسلام على خير خلق الله محمد بن عبد الله وعلى آله وأصحابه أجمعين.
اگر کوئی غیر مسلم کسی مسلمان کو کوئی ھدیہ دے یا ، کچھ کھلائے اسے دعوت کرے اسے رمضان میں افطاری کرائے تو اس میں کوئی حرج نہیں شریعت کی رو سے ایسا کرنا جائز ہے۔

دلیل:انس بن مالک رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ ایک یہودی عورت نبی علیہ السلام کے پاس بکری کا گوشت لیکر آئی اور اس گوشت میں اسنے زہر ملایا تھا اور نبی علیہ السلام نے اس گوشت کو کھایا۔[رواه البخاري2474 ، صحیح مسلم2190]۔

دوسری دلیل:نبی علیہ السلام کو ایک بادشاہ نے ھدیہ میں ایک گدھا اور ایک کپڑا  دیا تھا آپ اس پر سوار ہوتے تھے۔ ۔  ۔  ۔ ۔ [حدیث ابو حمید ساعدی صحیح بخاری2990]۔

حضرت علی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ اکیدر کندی نصرانی بادشاہ نے نبی علیہ السلام کو ھدیہ میں ریشم کا کپڑا دیا اور اسے علی رضی اللہ عنہ کو دیا اور ان سے فرمایا کہ اسے فاطموں کے درمیان ڈوپٹہ بنا کر تقسیم کرو۔[صحیح بخاری حدیث نمبر:2472 ، مسلم2071]۔
امام نووی رحمہ اللہ اس حدیث کی شرح میں فرماتے ہیں کہ اس حدیث سے ثابت ہوا کہ کافر کا ھدیہ قبول کرنا جائز ہے۔[شرح مسلم للنووي جلد14/ ص نمبر:50 ، 51].

      فتوی لجنہ دائمہ میں ہے کہ کافر کا ھدیہ اسکی دعوت اسکا کھانا قبول کر سکتے ہیں اس میں کوئی حرج نہیں ہے البتہ اگر اسکے مذھب کا کوئی تھوار یا ان کے مذھب کا کوئی مذھبی شعار کے مواقع پر ہو اس صورت میں انکی دعوتیں قبول کرنا انکی مذھبی دعوتیں ھدایا قبول کرنا جائز نہیں ہے ، کیونکہ نبی علیہ السلام سے ثابت ہے کہ انہوں نے کافر کی دعوت کافر کے ھدایا قبول کئے جیساکہ بخاری ومسلم کی روایات سے ثابت ہے۔[فتاوی لجنہ دائمہ470/10]۔
علامہ ابن عثیمن رحمہ اللہ ایک سوال کے جواب میں فرماتے ہیں کہ اگر کوئی غیر مسلم مٹھائی وغیرہ بطور ھدیہ پیش کرے اسے قبول کرنے میں کوئی حرج نہیں البتہ انکے دینی شعار کے ھدایا وغیرہ قبول کرنا جائز نہیں۔۔ ۔ ۔ [فتاوى نور على الدرب24/2 ، مکتبہ شاملہ]۔

خلاصہ:اسے ثابت ہوا کہ غیر مسلم کے ھدیہ انکی طرف سے دیا گیا وہ پیسہ جو انہوں نے افطاری وغیرہ کے لئے دیا ہو قبول کرنا جائز ہے جیساکہ احادیث نبویہ سے معلوم ہوا کہ نبی علیہ السلام نے غیر مسلم کی دعوت انکی طرف سے دئے گئے ھدایا قبول کئے ہیں۔

هذا ماعندي والله أعلم بالصواب.
وصلى الله وسلم على نبينا محمد وعلى آله وأصحابه أجمعين.

Share:

Translate

youtube

Recent Posts

Labels

Blog Archive

Please share these articles for Sadqa E Jaria
Jazak Allah Shukran

Most Readable

POPULAR POSTS