find all Islamic posts in English Roman urdu and Hindi related to Quran,Namz,Hadith,Ramadan,Haz,Zakat,Tauhid,Iman,Shirk,daily hadith,Islamic fatwa on various topics,Ramzan ke masail,namaz ka sahi tareeqa

Dukandaro Se saman kharidte waqt Na Mehram Auraton ko Dekh sakte hai?

Dukano se Saman kharidte waqt kya Na mehram Auraton ko dekh sakte hai?
Churiyo (Bangles) aur kapdo ke dukano par Kya Custumers Ke chehre ko dekh sakte hai?

M.A
السَّلاَمُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُهُ

دوکانداروں کا خریدو فروخت کے وقت نامحرم عورتوں کی طرف دیکھنا کیسا ہے؟؟؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

🖋️: مسز انصاری

مسلمان پر واجب ہے کہ وہ اپنی زندگی کے معاملات میں شریعت کےحرام و حلال کو قرآن و حدیث کی کسوٹی پر پرکھے ۔ اور نامحرم کے ضمن میں مسلمان کو شہوت وغیرہ کے تعلق سے ”نظروں کی حفاظت“ کا حکم ہے ۔ کیونکہ حقیقتًا ”بدنظری“ہی ”بدکاری“ کے راستے کی پہلی سیڑھی ہے، تاہم قرآن و حدیث میں مرد کا عورت کو اور عورت کا مرد کو مطلقاً دیکھنا حرام قرار نہیں دیا گیا ہے بلکہ بحالت مجبوری بقدر ضرورت مرد و عورت ایک دوسرے کو دیکھ سکتے ہیں ۔ البتہ ”غضِ بصر“ کا حکم ہر مسلمان کو دیا گیا ہےغض البصر، کسی نامحرم کو شہوت کی نگاہ سے دیکھنے کو کہتے ہیں ۔

لہٰذا معاملہ کرتے وقت یعنی ،اشیاء کے لینے و دینے اور خرید و فروخت کے وقت عورت کے چہرے کی طرف نظر کی جاسکتی ہے ، وہ اس لیے تاکہ بائع یا مشتری معاملہ کرتے وقت اس عورت کو پہچان لے ، مبادا کسی وجہ سے چیز واپس کرنی پڑے یا کسی بھی قسم کے مالی نقصان وضرر سے بچا جاسکے ، یا قیمت کی وصول کرنی ہو تو دوسر ی عورتوں سے الگ شناخت کی جاسکے.

ابن قدامہ رحمہ اللہ كہتے ہيں:

" اور اگر عورت خريد و فروخت يا اجرت كا لين دين كرے تو مرد اس كے چہرے كو ديكھ سكتا ہے تا كہ اسے وہ بعينہ جان لے اور درك ( يعنى استحقاق بيع كے وقت قيمت كى ضمانت ہے ) اس عورت پر ہے، ليكن ضرورت كے وقت اور بغير شہوت كے اس ميں كوئى حرج نہيں "
ديكھيے : المغنى ( 7 / 459 ) الشرح الكبير على متن القنع بھامش المغنى ( 7 / 348 ) ، اور الھدايۃ مع تكملۃ فتح القدير ( 10 / 24 ).

اور امام نووی رحمہ اللہ اس بارے میں رقمطراز ہیں :

جواز النظر للحاجة عند البیع والشراء
(النووی ،شرح صحیح مسلم ،جلد۹،صفحہ۲۱۰۔)
”خرید وفروخت کی ضرورت کے وقت عورت کی طرف نظر کرنا جائز ہے ۔

اور امام کاسانی لکھتے ہیں :
لأن إباحة النظر إلی وجہ الأجنبیة وکفیھا للحاجة إلی کشفھا فی الأخذ والعطاء
(الکاسانی،البدائع والصنائع ،جلد۵،صفحہ۱۲۲۔)
”اشیاء کے لینے اور دینے کی ضرورت کی وجہ سے اجنبیہ کے چہرے کی طرف نظر کرنا جائز ہے“۔

لہٰذا دوکانوں پر خریداری کے لیے آنے والی خواتین کو دیکھنا جائز ہے، اور يہ نظر بطور لذت نہيں ہونى چاہيے ، اور اس کا ہر گز یہ مطلب نہیں کہ بلا ضرورت نامحرم عورتوں کو دیکھا جائے، بلکہ دوکاندار مرد حضرات لین دین کرتے وقت کم سے کم نظریں اٹھائیں، اور اسی طرح بے پردہ خواتین بھی نا ہی بلا ضرورت فضول گفتگو یا ہنسی مذاق کریں اور نا ہی دوکاندار کی طرف بلا ضرورت دیکھیں ۔۔۔۔

فقط واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

Share:

No comments:

Post a Comment

Translate

youtube

Recent Posts

Labels

Blog Archive

Please share these articles for Sadqa E Jaria
Jazak Allah Shukran

Most Readable

POPULAR POSTS