find all Islamic posts in English Roman urdu and Hindi related to Quran,Namz,Hadith,Ramadan,Haz,Zakat,Tauhid,Iman,Shirk,daily hadith,Islamic fatwa on various topics,Ramzan ke masail,namaz ka sahi tareeqa

Kya Haiza (Periods) Aurat Fajar se pahle Haiz Band hone par Sehri kha kar Roze rakh sakti hai?

Agar kisi Haiza Aurat ka Haiz fajar se pahle band ho jaye to wah Roze rakh sakti hai ?

Agar Junbi Mard ya Aurat Fajar kee bad Pak ho to kya wah Sehri kha kar roze rakh sakte Hain?
Kya Periods wali khatoon Sehri se pahle Haiz band hone par Sehri kha kar roze rakh sakti hai aur bad me Ghusal kar sakti hai?

السَّلاَمُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُهُ

طلوع فجر سے پہلے پاکی حاصل ہونے پرحائضہ بغیر غسل کے روزہ رکھ سکتی ہے :
۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔

️: مسز انصاری

اگر تو فجرسے قبل پاکی حاصل ہوجائے، یعنی ماہواری بند ہوجائے تو ایسی عورت بغیر غسل کیے روزہ رکھ سکتی ہے، اس کا روزہ ان شاءاللہ درست ہوگا، تاہم اس پر نماز فجر کے لیے غسل کرنا لازم ہے ۔

یاد رہے کہ عورتوں میں ماہواری کی عادت مختلف ہوتی ہے، کسی عورت کی ماہواری سات دن میں بند ہوجاتی ہے اور کسی کی پانچ دن میں بند ہوتی ہے ، لھذا عورت اپنی عادت کے مطابق عمل کرے گی ، یعنی جس عورت کی ماہواری کی عادت سات دن ہے اور سات دن بعد وہ صحیح طور پر پاک ہوجائے تو وہ نماز ادا کرے اور اگر رمضان المبارک ہے تو روزہ بھی رکھے ، علماء کرام کا اس مسئلہ میں راجح قول یہی ہے ۔

چنانچہ جب عورت ماہواری کے بعد قبل از طلوع فجر پاک ہوجائے، یعنی اسے حیض کا خون آنا بند ہوجائے تو اب اس پر واجب ہے کہ روزہ رکھے، اگر تو اسے سہولت ہے کہ وہ غسل حیض لے تو غسل کر لے، بصورتِ دیگر بغیر غسل کے روزہ رکھ سکتی ہے، وہ اس لیے کیونکہ روزہ طہارت سے مشروط نہیں، یعنی روزے کے لیے طہارت شرط نہیں ، البتہ نماز کی ادائیگي کے لیے ہر دو صورتوں میں غسل واجب ہے یعنی حائضہ یا جنبی مردو عورت وقت پر نماز فجر ادا کرنے کے لیے غسل کریں ۔

اس مسئلہ پر شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ تعالی کہتے ہیں :

جب حائضہ عورت طلوع فجر سے پاک ہوجائے چاہے ایک منٹ قبل لیکن اسے یقین ہوکہ حیض ختم ہوچکا ہے تو اگر وہ رمضان کے مہینہ میں ہو تو اس پر روزہ رکھنا لازم ہے ، اور اس دن اس کا روزہ صحیح ہوگا ، اس پر قضاء لازم نہيں ہوگی کیونکہ اس نے طہر یعنی پاکی کی حالت میں روزہ رکھا ہے ، چاہے وہ غسل طلوع فجر کے بعد ہی کرے تواس پر کوئي حرج نہيں ۔

جیسا کہ اگر کوئي شخص جماع یا احتلام کی وجہ سےجنبی ہو اور طلوع فجر کے بعد غسل کرے تو اس کا روزہ صحیح ہوگا ۔ [ دیکھیے : فتاوی رمضان صفحہ : ٣۴۵ (السوال و جواب )]

فقط واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

Share:

No comments:

Post a Comment

Translate

youtube

Recent Posts

Labels

Blog Archive

Please share these articles for Sadqa E Jaria
Jazak Allah Shukran

Most Readable

POPULAR POSTS