find all Islamic posts in English Roman urdu and Hindi related to Quran,Namz,Hadith,Ramadan,Haz,Zakat,Tauhid,Iman,Shirk,daily hadith,Islamic fatwa on various topics,Ramzan ke masail,namaz ka sahi tareeqa

Burai Se Bacho Aur Logo se Husne Suluk Karo.

Burai ke Bad Jald  koi Nek kam karo?
ﺑِﺴْـــــــــــــﻢِﷲِالرَّحْمٰنِﺍلرَّﺣِﻴﻢ

🌺‏‏‏‏ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ، عَنْ مَيْمُونِ بْنِ أَبِي شَبِيبٍ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ، قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏    اتَّقِ اللَّهِ حَيْثُمَا كُنْتَ، ‏‏‏‏‏‏وَأَتْبِعِ السَّيِّئَةَ الْحَسَنَةَ تَمْحُهَا، ‏‏‏‏‏‏وَخَالِقِ النَّاسَ بِخُلُقٍ حَسَنٍ.

🌺रसूल अल्लाह ﷺ ने फरमाया: जहां भी रहो अल्लाह से डरो, बुराई (गुनाह) के बाद (जो तुमसे हो जाये) भलाई करो जो बुराई को मिटा दे, और लोगों के साथ हुस्न और अख़लाक़ से पेश आओ।

🌺 Rasool Allah ﷺ ne farmaya: jahan bhi raho Allah se daro, burai (gunah) ke baad ( jo tum se ho jaye ) bhalai karo jo burai ko mita de, aur logon ke sath husn aur ekhlaq se pesh aao.

🌺 رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جہاں بھی رہو اللہ سے ڈرو، برائی کے بعد ( جو تم سے ہو جائے ) بھلائی کرو جو برائی کو مٹا دے ۱؎ اور لوگوں کے ساتھ حسن اخلاق سے پیش آؤ“۔

🌺Allah's Messenger ﷺ said: “Have Taqwa of Allah wherever you are, and follow an evil deed with a good one to wipe it out, and treat the people with good behavior.”

📜 *wazahat:* buraiee ke baad neki zaroor karo taake woh burai ko mita de, yani agar tum se kisi burai ka Sudoor ho jaye to foran iske peeche koi neki ka kaam karo taake woh neki is burai ko mita de aur tumahre nama e aamaal se isko dho de. Maslan namaz padho, sadqa wa khairaat karo aur kasrat se tauba wa istaghfaar karo.

📚 _*Jam e Tirmidhi: jild 4, kitab Al Bir wa's silah 27, hadith no. 1987*_
*Grade Hasan*
●•~•~•~•~•~•~•~•~•~•~•~•~•~●

Share:

Kisi se Jabardasti uska Maal Chhina jaye aur wah usme mara jaye to wah Shaheed hoga?

Ager Koi Hamse Hmara Maal lene aaye aur ladai kare to?
Koi nahaq tumhara maal lene aaye aur us sey ladtey huye tum maarey gaye to tum shaheed ho.

Ek shakhs *Rasool-AllahSal-Allahu Alaihi Wasallam* ke pass aaya aur arz kiya ki Agar koi shakhs mera maal nahaq lene ko aaye ? to Aap Sal-Allahu Alaihi Wasallam ne farmaya tum usko apna maal mat do

phir usne kaha ki agar wo mujhse ladaii karey to ?
to Aap Sal-Allahu Alaihi Wasallam ne farmaya tum bhi us se lado,
phir usne kaha ki agar wo mujhe maar daale to ?

to Aap Sal-Allahu Alaihi Wasallam ne farmaya tum Shaheed ho,
Phir usne kaha ki agar main usko maar daalu to ?
to Aap Sal-Allahu Alaihi Wasallam ne farmaya wo jahannam mein jayega.
Sahih Muslim, Jild 1, 360

┅┅┅━━═۞═━━┅┅┅
Jazaakumullahu khair'an Wa-Ahsanul Jazaa.

Share:

Quran Majeed Me Kuchh Dilchasp Chijon ke Nam (Masjid, Darakht, Sabji etc ke nam)

Quran Majeed me Kitne Masjid, Shahar aur Pahar wagairah ke nam hai?
     #دلچسپ_و_انمول_قرآنی_معلومات

■ قرآن پاک میں چار (4) مساجد کا ذکر ہے :
● مسجد الحرام،
● مسجد اقصی،
● مسجد قباء،
● مسجد ضرار۔

■ قرآن پاک میں چھ (6) شہروں کے نام ہیں :
● مکہ،
● مدینہ،
● مصر،
● حنین،
● بابل،
● ایکہ۔

■ قرآن پاک میں چار (4) پہاڑوں کے نام ہیں :
● طور،
● مصری،
● صفا،
● مروہ۔

قرآن پاک میں چار (4) دھاتوں کے نام ہیں :
● سونا،
● چاندی،
● لوہا،
● تانبا۔

■ قرآن پاک میں تین (3) سبزیوں کے نام ہیں :
● پیاز،
● لہسن،
● ککڑی۔

قرآن پاک میں تین (3) درختوں کے نام ہیں :
● کھجور،
● زیتون،
● بیری۔

قرآن پاک میں چھ (6) پھلوں کے نام ہیں :
● انجیر،
● زیتون،
● انار،
● کیلا،
● ترکھجور،
● انگور۔

قرآن پاک میں پانچ (5) پرندوں کے نام ہیں :
● ابابیل،
● ہدہد،
● کوا،
● تیتر،
● ٹڈی۔

قرآن پاک میں دس (10) حشرات الارض کے نام ہیں :
● چیونٹی،
● مکھی،
● مچھر،
● ککڑا،
● شہد کی مکھی،
● پروانہ،
● جوں،
● مینڈک،
●سانپ،
● اژدھا۔

قرآن پاک میں تیراں (13) جانوروں کے نام ہیں :
● ہاتھی،
● اونٹ،
● گائے،
● دنبہ،
● بکری،
● بھیڑیا،
● گھوڑا،
● گدھا،
● خبر،
● بندر،
● خنزیر،
● کتا،
● مچھلی۔

قرآن پاک میں پچیس (25) انبیاء علیہم السلام کے نام ہیں :
● آدم (أبو البشرية)،
● إدريس (اخنوخ)،
● نوح (شيخ المرسلين)،
● هود (عابر)،
● صالح علية السلام،
● لوط عليه السلام،
● إبراهيم (أبو الانبياء)،
● إسماعيل (الذبيح)،
● إسحاق عليه السلام،
● يعقوب (إسرائيل)،
● يوسف (الصديق)،
● شعيب عليه السلام،
● أيوب (الصابر)،
● ذو الكفل (بشر)،
● يونس عليه السلام،
● موسى بن عمران (كليم الله)،
● هارون عليه السلام،
● إلياس عليه السلام،
● اليسع عليه السلام،
● داود عليه السلام،
● سليمان عليه السلام،
● زكريا عليه السلام،
● يحيى عليه السلام،
● عيسى بن مريم عليه السلام،
● محمد بن عبدالله خاتم النبیین سید المرسلین أفضل الصلاة والسلام۔

(میرے خیال میں یہ معلومات ہر سچے مسلمان کو ضرور شئیر کرنی چاہیے! )

Share:

Musalman Allah ke nabi ﷺ ke Paidaish ka Jashn mnata hai mager Isa Alaihe Salam ke Paidaish ka jashn (25 December) kyu nahi mnata?

Musalman Allah ke Nabi Isa Alaihe Salam ka Jashn-E-Wiladat Nabi-E-Akram Sallahu Alaihe wasallam ke Jashn-E-Wiladat ke Jaisa Kyu Nahi mnata?
सवाल: मुसलमान अल्लाह के नबी ﷺ की जश्ने पैदाइश के जैसा इसा अलैहे सलाम की पैदाइश का जश्न क्यों नहीं मनाता?
जब मुसलमान मोहम्मद सल्ल्लाहू अलैहे वसल्लम के पैदाइश का जश्न मनाता है तो इसा अलैहे सलाम भी तो उनके नबी है तो उनके पैदाइश का जश्न (25 December) क्यों नहीं मनाते है?
عیسیٰ علیہ السلام اور نبی پاک محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی جشنِ ولادت منانا دونوں بدعت ہیں |

لماذا لا يحتفل المسلمون بمولد نبي الله عيسى كما يحتفلون بمولد نبي الله محمد عليهما الصلاة والسلام ؟​

« باللغة الأردية »

شیخ محمد صالح المنجد ۔حفظہ اللہ۔
ترجمہ:اسلام سوال وجواب ویب سائٹ

تنسیق:اسلام ہا ؤس ویب سائٹ
ترجمة: موقع الإسلام سؤال وجواب تنسيق:
مموقع islamhous
---------------------------------------------
سوال: مسلمان اللہ کے نبی عیسیٰ علیہ السلام کی جشنِ وِلادت نبی پاک محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی جشنِ ولادت کی طرح کیوں نہیں مناتے ہیں؟

جواب:
الحمد للہ:
اوّل:
اس بات پر ایمان لانا کہ عیسیٰ علیہ السلام اللہ کے نبی و رسول ہیں جنہیں اللہ عزوجل نے بنی اسرائیل کی طرف بھیجا ہے اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لانے میں سے ہے، اور کسی بھی شخص کا ایمان اس وقت تک مکمل نہیں ہوسکتا ہے جب تک کہ وہ اللہ کے تمام مبعوث کردہ رسولوں پر ایمان نہ لائے، ارشاد باری تعالیٰ ہے:
(آمَنَ الرَّسُولُ بِمَا أُنْزِلَ إِلَيْهِ مِنْ رَبِّهِ وَالْمُؤْمِنُونَ كُلٌّ آمَنَ بِاللَّهِ وَمَلَائِكَتِهِ وَكُتُبِهِ وَرُسُلِهِ لَا نُفَرِّقُ بَيْنَ أَحَدٍ مِنْ رُسُلِهِ ) ] البقرة:285 [
’’ رسول ایمان ﻻیا اس چیز پر جو اس کی طرف اللہ تعالیٰ کی جانب سے اتری اور مومن بھی ایمان ﻻئے، یہ سب اللہ تعالیٰ اور اس کے فرشتوں پر اور اس کی کتابوں پر اور اس کے رسولوں پر ایمان ﻻئے، اس کے رسولوں میں سے کسی میں ہم تفریق نہیں کرتے ‘‘۔]البقرة:285 [

ابن کثیرؒ فرماتے ہیں کہ: ’’بے شک مومنین اللہ واحد پر ایمان رکھتے ہیں، جو اکیلا ہے، تنہا وبے نیاز ہے ،اس کے علاوہ نہ کوئی برحق معبود ہے اور نہ کوئی رب ہے۔ اسی طرح ان تمام رسولوں ،نبیوں اور آسمانی کتابوں پر ایمان رکھتے ہیں جو رسولوں اور نبیوں پر نازل ہوئی ہیں، ان میں سے وہ کسی کے درمیان کوئی تفریق نہیں کرتے کہ بعض پر ایمان لائیں اور بعض کا کفر کریں۔ بلکہ ان کے نزدیک تمام لوگ سچے،نیکوکار، ہدایت یافتہ ،صاحب رُشد اور خیر کی راہوں کی طرف رہنمائی کرنے والے ہیں‘‘ (تفسیر ابن کثیر:۱؍۷۳۶)۔
اور امام سعدیؒ فرماتے ہیں کہ ’’ ان میں سے بعض(نبی ) کا انکاروکفر تمام (انبیاء)کے کفر کی طرح ہے،، بلکہ اللہ رب العالمین کا انکاراورکفر ہے‘‘۔ (تفسیر سعدی:ص ۱۲۰)۔

دوم:
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی پیدائش کا جشن منانا بدعت ہے، اسے نہ تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا ہے، اور نہ ہی آپ (صلی اللہ علیہ وسلم)کے بعد کسی صحابی نے کیا ہے،اور ائمہ مسلمین میں سے کسی سے یہ معروف نہیں کہ اس کی اجازت دی ہو، یا اسے مستحب گردانا ہو چہ جائیکہ اس میں شرکت کی ہو، کیونکہ یہ سب حرام کام اور ناپسندیدہ بدعت میں سےہے۔
دائمی کمیٹی کے علماء کا کہنا ہے کہ: ’’عید میلاد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم بدعت ہے، کیونکہ کتاب اللہ اور سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں اس کی کوئی دلیل نہیں ہے، اور نہ ہی اسے قرون مفضلہ اور خلفائے راشدین رضی اللہ عنہم نے کیا ہے‘‘۔ا.ھ.(دائمی کمیٹی کا فتوی ۲؍۲۴۴)۔

چنانچہ مسلم عوام ، اور جاہلوں کی طرف سے منایا جانے والا میلاد النبی(صلی اللہ علیہ وسلم)کاجشن ایسی بدعات میں سے ہے جسکا مقابلہ کرنا اور اس سے روکنا ضروری ہے، اور جشن میلاد النبی(صلی اللہ علیہ وسلم)سے نئے سال کی ابتداء کے جشن پر استدلال کرنا سرے سے باطل ہے؛ اس لئے کہ عید میلاد النبی(صلی
اللہ علیہ وسلم) جائز نہیں ہے؛ کیونکہ یہ خود ساختہ بدعت ہے، اور جو بدعت کسی دوسری بدعت پر قیاس کر کے ایجاد کی جائے تو وہ بھی بدعت ہی ہوگی۔

سوم:
نصاریٰ کا جشن کریسمس شرک وبدعت پر مبنی جشن ہے، مسلمانوں کے لئے اس میں ان کی مشابہت جائز نہیں ہے، اور عیسیٰ علیہ السلام اس سے اور ان (عیسائیوں) سے (خود)بری ہیں۔
عیسائیوں کی طرف سے منعقد کی جانےوالی کرسمس کی تقریبات بذات خود شرک اور بدعت پرمبنی ہے، کسی بھی مسلمان کو انکی مشابہت اختیار کرنے کی اجازت نہیں ہے، اور عیسی علیہ السلام عیسائیوں کی اس شرکیہ تقریب سے بری الذمہ ہیں۔
اور مسلمانوں کی نسبت( کرسمس کی تقریب منانا) بدعت پر مستزاد یہ کہ کفار کے مخصوص دینی شعائر میں ان کی مشابہت اختیار کرنا ہے،اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ:
’’ جس نے کسی قوم کی مشاہت اختیار کی وہ انہیں میں سے ہے ‘‘۔اسے ابوداود نےحدیث نمبر(3512) کے تحت روایت کیا ہے، اور علامہ البانی نے اسے صحیح سنن ابو داد میں صحیح کہا ہے، اور شیخ الاسلام ابن تیمیہ نے اس حدیث کی سند کو جید قرار دیتے ہوئے کہا کہ:
"اس حدیث کا کم از کم یہ معنی ضرور ہے کہ کفار سے مشابہت اختیار کرنا حرام ہے، اگرچہ اس حدیث کا ظاہری معنی کفار کی مشابہت اختیار کرنے والے کے کافر ہونے کا تقاضا کرتا ہے، جیسا کہ اللہ تعالی ٰکا یہ فرمان تقاضا کرتا ہے)  وَمَن يَتَوَلَّهُمْ مِنْكُمْ فَإِنَّهُ مِنْهُمْ((اقتضاء الصراط:ص 82- 83)

اور شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے مزید کہا کہ:
" کفر ، گناہ، اور کفار سے مشابہت کا سر عام ہونا دین الہی اور شریعت کے خاتمے کی اصل وجہ ہے، جیسے مسلمانوں کے تمام ترامور کی بھلائی انبیائے کرام کی سنتوں اور شریعت پر کار بند رہنے میں ہے، اسی لئے جب کفار کی مشابہت کئے بغیر دین میں بدعات ایجاد کرنا سنگین ترین جرم ہے، تو اگر بدعت کے ساتھ کفار کی مشابہت بھی اس میں شامل ہو تو پھر کتنا سنگین گناہ ہوگا؟!"انتہی دیکھیں(اقتضاء الصراط المستقیم:ص 116)۔
ابن عثیمین رحمہ اللہ کہتے ہیں:
"کفار کو ان کے مذہبی تہوار کرسمس وغیرہ پر مبارکباد دینا بالاتفاق حرام ہے؛ کیونکہ انہیں مبارکباد دینے میں انکے کفریہ نظریات کا اقرار اور ان سے رضا مندی کا اظہار ہے، گرچہ مسلمان اس قسم کے کفریہ نظریات کواپنے لئے پسند نہیں کرتا، لیکن مسلمان کیلئے یہ حرام ہے کہ وہ کفریہ شعائر سے راضی ہو،یا اس کی دوسرے کو مبارکبادی دے،اسی طرح اس پر یہ بھی حرام ہے کہ وہ اس موقع پر جشن قائم کرکے ،یاتحائف کا تبادلہ کرکے، یا مٹھائیاں تقسیم کرکے،یا کھانے کی ڈش تیار کرکے، یا چھٹیاں وغیرہ کرکے کفار کی مشابہت اختیار کرے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان کی وجہ سے کہ: ’’جس نے کسی قوم کی مشاہت اختیار کی وہ انہیں میں سے ہے‘‘۔(اسےابو داود نے روایت کیا ہے).انتہی(مجموع فتاوى ورسائل ابن عثیمین:3 /45-46)

خلاصہ یہ ہے کہ : عیسوی سال کی ابتدا میں جشن منانا مسلمانوں کیلئے کئی اعتبار سے نقصان دہ ہے جن میں سے کچھ یہ ہیں:

۱۔اس میں مشرکوں اور کفار کی مشابہت ہے جو ان تقریبات کو اپنے شرکیہ اور کفریہ نظریات کی بنا پر مناتے ہیں، بلکہ عیسی علیہ السلام کی شریعت کی رو سے بھی جائز نہیں ہے؛ کیونکہ اس بات کو سب تسلیم کرتے ہیں کہ اس قسم کی تقریبات ان کے دین میں بھی جائز نہیں ہیں، چنانچہ یہ تقریب اور تہوار شرک و بدعت کا ملا جلا شاخسانہ ہے، مزید برآں کہ اس کے ساتھ ساتھ ان محفلوں میں منعقد کیے جانے والے فسق و فجور کے کام بھی انکی برائی میں مزید اضافہ کر دیتے ہیں، تو ان سب امور میں ہم کفار کی مشابہت کیسے کر سکتے ہیں؟

۲۔جیسے کہ پہلے بھی گزر چکا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا میلاد منانا خود ساختہ بدعت ہے، اس لئے عید میلاد النبی(صلی اللہ علیہ وسلم) پر اسے قیاس نہیں کیا جا سکتا؛ کیونکہ جس وقت قیاس کی اصل ہی فاسد ہوگئی تو قیاس بھی فاسد ہو جائے گا۔

۳۔کرسمس کا تہوار منانا ہر حال میں گناہ کا کام ہے، کسی بھی انداز سے اسے جائز نہیں کہا جا سکتا؛ کیونکہ یہ اصل کے اعتبار سے ہی غلط ہے؛ اسلئے کہ اس میں کفر، فسق، اور گناہ کے کام کیے جاتے ہیں، چنانچہ اس جیسے فعل کا کسی چیز پر قیاس کرنا درست نہیں، اور نہ ہی کسی بھی صورت میں اس کے جواز کا قول نکالا جا سکتا ہے۔

۴۔اس فاسد قیاس کو درست ماننے سے یہ لازم آئے گا کہ ہم کہیں: کہ ہم سارے نبی کا جشن ولادت کیوں نہیں مناتے؟ کیا وہ سارے اللہ کے مبعوث کردہ پیغمبر نہیں تھے؟! اور اس بات کا کوئی بھی قائل نہیں ہے۔

۵۔ کسی بھی نبی کی ولادت کا دن قطعی طور پر ثابت کرنا مشکل ہے، حتی کہ ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا یومِ پیدائش بھی متعین کرنا مشکل ہے، اس لئے کہ ہمیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تاریخ پیدائش یقینی طور پر معلوم نہیں ہے، اور اس دن کی تعیین کے سلسلے میں مؤرخین کی مختلف آراء ہیں؛ جن کی تعداد نو یا اس سے بھی زیادہ ہے، چنانچہ تاریخی اور شرعی دونوں اعتبار سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا یومِ پیدائش منانا باطل ہوجاتا ہے، اس لئے عیدمیلاد چاہے ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ہو یا عیسی علیہ السلام کی ،اس کی کوئی اصل نہیں ہے۔

شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ:
"نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی پیدائش کی رات جشن منانا تاریخی اور شرعی دونوں اعتبار سے درست نہیں ہے"انتہی
"فتاوى نور على الدرب" (19 /45)۔
واللہ اعلم.

Share:

Allah hamesa Usi Shakhs ko kyu Aazmata hai jo uski Ibadat Karta hai?

Momeen ki Aazmaish Ke Fayde kya Kya Hai?
Allah Tala Kasrat Se Ibadat karne wale Momeeno Par Bimariyo aur Aazmaiso ka Bojh Kyu Dalte hai Jabke Gunahgar Apne Zindagi me har Chijon Se Lutf (Enjoy) Uthata Hai?
مومن کی آزمائش کے فائدے -
اللہ تعالی کثرت سے عبادت کرنے والے مومنوں پر بیماریوں اور آزمائشوں کا بوجھ کیوں ڈالتے ہیں۔ حالانکہ گنہگار زندگی میں ہر ناحیہ سے لطف اندوز ہوتے ہیں؟

جواب کا متن
الحمدللہ
اس سوال کی دو شقیں ہیں ایک تو اعتراض ہے اور دوسرا صحیح راہ کی تلاش ہے۔

تو اعتراض یہ ہے کہ جو کہ سائل کی جہالت کی دلیل ہے بیشک اللہ سبحانہ وتعالی کی حکمت اس سے بڑھ کر ہے کہ وہ ہماری عقلوں تک پہنچے اللہ عزوجل ارشاد فرماتے ہیں۔

"اور وہ آپ سے روح کے متعلق سوال کرتے ہیں آپ جواب دے دیجئے کہ روح میرے رب کے حکم سے ہے اور تمہیں بہت ہی کم علم دیا گیا ہے"

تو یہ روح جو کہ ہمارے پہلووں میں ہے اور ہماری زندگی کا مادہ ہے اسے ہم نہیں جانتے اور سب فلسفی اور دیکھنے والے اور اسکی حدود اور کیفیت میں کلام کرنے والے سب عاجز ہو چکے ہیں تو جب یہ روح ہمارے سب سے قریب ہے اسکے متعلق ہم کچھ نہیں جانتے سوائے جو قرآن اور سنت نے ہمارے لئے بیان کیا ہے تو پھر اس کے متعلق کیا خیال ہے جو کہ اس سے دور اور علیحدہ ہے؟

تو اللہ عزوجل سب سے اعظم اور جلال والا اور قدرت والا اور ہر امر کو محکم کرنے اور صحیح کرنے والا ہے تو ہم پر ضروری ہے کہ ہم اسکے فیصلوں کو مکمل طور پر تسلیم کریں۔ چاہے وہ قضاء وفیصلہ کوئی ہو یا قدری ہو کہ ہم اس سبحان وتعالی کی حکمت کی غرض وغایت کو پانے سے قاصر ہیں تو سوال کی اس شق کے جواب میں ہم یہ کہتے ہیں کہ اللہ تعالی زیادہ علم والا اور اعظم اور قدرت والا اور محکم فیصلے کرنے والا ہے۔

اور سوال کی دوسری شق یہ راہ کی تلاش ہے تو ہم سائل کو یہ کہتے ہیں۔

مومن کو آزمایا جاتا ہے اور اللہ تعالی کے اسے اس ابتلاء میں ڈالنے اور تکلیف دینے کے دو عظیم فائدے ہیں۔

پہلا : فائدہ: اس آدمی کا ایمان سچا اور پختہ ہے یا کہ اسکا ایمان متزلزل ہے۔ تو جو اپنے ایمان میں سچا ہے وہ تو اس ابتلاء پر اللہ کی تقدیر اور فیصلے پر صبر کرتا اور اللہ تعالی سے ثواب کی نیت کرتا ہے تو اس وقت اس پر یہ معاملہ آسان ہوجاتا ہے۔ کسی عابدہ عورت سے بیان کیا جاتا ہے کہ اسکی انگلی کٹ گئ یا زخم آیا تو اس نے تکلیف محسوس نہیں کی اور نہ ہی بے قراری ظاہر کی تو اسے اسکے بارہ میں کہا گیا تو اسنے جواب دیا۔ کہ مجھے اس کے اجر کی مٹھاس نے اسکے صبر کی کڑواہٹ بھلادی۔ تو مومن آدمی اللہ تعالی سے اجر کی نیت کرے اور اسے مکمل طور پر تسلیم کرے۔ تو یہ ایک فائدہ ہے۔

دوسرا فائدہ: اللہ تعالی نے صبر کرنے والوں کی بہت زیادہ تعریف کی ہے اور یہ بتایا ہے کہ وہ انکے ساتھ ہے اور انہیں بغیر حساب کے اجر دے گا۔ اور ایک ایسا درجہ ہے جو کہ صرف اسے ملتا ہے جو کہ ان امور میں مبتلا کیا جائے جن میں صبر کیا جاتا ہے تو اگر وہ ان پر صبر کرے تو اس بلند درجے کو حاصل کرے گا جس میں اجر عظیم ہے۔

تو اللہ تعالی کا مومن کو تکلیف دہ امور میں مبتلا کرنے کا سبب یہ ہے کہ وہ صابرین کے درجہ کو حاصل کرلیں۔ اور اسی لئے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو بخار کی اتنی تیزی ہوتی تھی جتنا کہ دو آدمیوں کو ہوتا ہے اور حالت نزع میں اسکی نزع میں اسکی شدت اور زیادہ ہوگئ تھی۔ حالانکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ایمان اور تقوی اور خشیت الہی کے اعتبار سے لوگوں میں سب سے زیادہ مومن اور متقی اور اللہ تعالی سے ڈرنے والے تھے۔ تو سب کچھ اس لئے تھا کہ انکے صبر کا درجہ مکمل ہوجائے بیشک سب سے زیادہ صابر تھے۔

تو اس سے آپ کے سامنے یہ واضح ہو گیا ہوگا کہ اللہ تعالی مومنوں کو اس طرح کے مصائب میں کیوں مبتلا کرتا ہے۔ اور اسکی کیا حکمت ہے۔

اور رہا یہ معاملہ کہ فاسقوں فاجروں اور نافرمانوں اور کفار پر عافیت اور رزق کی فراوانی کیوں ہوتی ہے تو یہ اللہ تعالی کی طرف سے انکے لئے ڈھیل ہے۔ اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ ثابت ہے کہ آپ نے فرمایا۔

(بیشک مومن کے لئے جیل خانہ اور کافر کے لئے جنت ہے) تو انہیں یہ اچھی اشیاء دنیاوی زندگی میں جلد دیدی جاتی ہیں اور قیامت کے دن وہ اپنے اعمال کی سزا پائیں گے۔

فرمان باری تعالی ہے۔

"اور جس دن جہنم کے سرے پر لائے جائیں گے (کہا جائے گا) تم نے اپنی نیکیاں دنیا کی زندگی میں ہی برباد کردیں اور ان سے فائدے اٹھاچکے پس آج تمہیں ذلت کے عذاب کی سزا دی جائے گی اسکے باعث کہ تم زمین میں ناحق تکبر کیا کرتے تھے اور اسکے باعث بھی کہ تم حکم عدولی کیا کرتے تھے"

تو حاصل یہ ہے کہ یہ دنیا کافروں کے لئے ہے اس میں انہیں ڈھیل دی جارہی ہے اور جب وہ اس دنیا جسمیں انہیں نعمتیں ملتی رہیں سے آخرت میں منتقل ہونگے تو عذاب پائيں گے اور اس سے اللہ کی پناہ تو یہ عذاب ان پر بہت سخت ہوگا کیونکہ وہ عذاب میں سزا اور عقوبت پائیں گے اور اس لئے بھی کہ انکی دنیا بھی ختم ہوگئ جس میں وہ نعمتیں اور خوشیاں حاصل کرتے تھے۔

اور یہ تیسرا فائدہ بھی ممکن ہے کہ اسے دونوں فائدوں کے ساتھ اضافہ کردیا جائے۔ کہ مومن جو بیماریاں اور تکالیف پاتا ہے تو جب وہ اس دنیا سے اچھے دار آخرت کی طرف منتقل ہوگا تو اسکا یہ ایک ایسے اذیت ناک اور المناک دار جو کہ دنیا ہے سے ایک اچھے اور فرحت والی آخرت کی طرف منتقل ہونا ہے جس سے اسے فرحت اور خوشی حاصل ہوگی کیونکہ اسے وہ نعمتیں دگنی سے بھی زیادہ ملیں گی اور اذیت اور مصائب کا دور ختم ہونے کی بھی خوشی ہوگی- .

Share:

NRC aur CAB ke Liye Musalmano ko Kis Tarah Dua Karni Chahiye. (wazifa)

Mulk me NRC aur CAB Lgane ke bad Hmara Irada, Hme kya karna chahiye?
                            *گزارش*
          السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ.
آپ احباب کی خدمت میں وقت کی نزاکت کا لحاظ کرتے ہوئے چند گزارشات پیش ہے.
1. الحمدللہ تمام مسلمان اور دیگر سیکولر ذھن رکھنے والے  برادران وطن *NRC,CAB* کے خلاف پورے ملک میں احتجاج کر رہے ہیں، سب کی کوششیں قابل مبارکباد ھے.
2. ان تمام ظاہری کوششوں کے ساتھ ساتھ ہم میں سے ھرایک کو چند انفرادی اعمال کرنابھی ضروری ہے، جو کہ اصل ہے،
* *بلا ناغہ ہر روز دو رکعت "صلوۃ الحاجت" پڑھنے کا اھتمام کریں،*
* *کفریہ طاقتوں کے ٹوٹنے اور اسلام و مسلمانوں کی حفاظت کی "خوب دعائیں" کریں،*
* *"استغفار، درود شریف،لاحول۔۔۔، حسبنا اللہ ونعم الوکیل،" ان وظائف کو کثرت سے پڑھتے رھیں،*
* *"نمازوں" کا اہتمام،"قرآن" کی تلاوت کا اہتمام کرتے رہا کریں،*
* *وقتا فوقتا "روزوں" کا اھتمام بھی کرتے رھیں،*
*گھروں میں خواتین،بچے،ضعیف حضرات سب "لَاْ اِلٰهَ اِلَّا اَنْتَ سُبْحَانَكَ اِنِّيْ كُنْتُ مِنَ الّظَالِمِيْنَ" پڑھنے کا اھتمام کریں،*
*مکمل طریقہ سے "گانے، فلم، سیریل، کامیڈی شوز، کارٹونسو غیرہ" دیکھنا بند کریں،*
* *"سنتوں کا اہتمام، سیرت طیبہ کی تعلیم،اور صحابہ کی اسلام کے خاطر قربانیوں" کے مذاکرے کرتے رھا کریں،*
* *روزانہ کچھ نہ کچھ "صدقہ" اسلام کا غلبہ،حالات کی درستگی،تمام مسلمانوں کی حفاظت کی نیت سے نکالا کریں،*
انشاءاللہ ان انفرادی اعمال کی پابندی کے بعد سو فیصد % اللہ کی غیبی مددیں نازل ھوں گی، کفریہ طاقتیں ٹوٹے گی، باطل پر اللہ کا قہر برسےگا،اسلام کا غلبہ ہو گا،مسلمانوں کی فتح ھوگی.
زیادہ سے زیادہ شیر کریں، کسی کو اس پوسٹ پر نام لکھنے کی اجازت نھی ھے
                                        طالب دعاء
                                          اللہ کا بندہ
NRC:What Documents required, How to get Legal citizenship of INDIA via NRC/CAB.
LIST A Documents
1.1951 NRC (if available)
2. Electoral Roll(s)
3. Land & Tenancy Records
4. Citizenship Certificate
5. Permanent Residential Certificate
6. Refugee Registration Certificate
7. Passport
8. LIC
9. Any Govt. issued License/Certificate
10. Govt. Service/ Employment Certificate
11. Bank/Post Office Accounts
12. Birth Certificate
13. Board/University Educational Certificate
14. Court Records/Processes
Other Documents
1. Circle Officer/GP Secretary Certificate in respect of married women migrating after marriage.
2.Ration Card as a supporting documents.

*LIST B Documents*
1. Bank/LIC/Post Office records
2. Birth Certificate
3. Board/University Certificate
4. Circle Officer/GP Secretary Certificate in case of married women
5. Electoral Roll
6. Land document
7. Ration Card
8. Any other legally acceptable document

Check full PDF File in official website
http://www.nrcassam.nic.in/pdf/eng_nrc.pdf
Must watch & Share
Share:

Sabse Achi Aurat Ki Pahchan Kya hai?

Nek Aurat Ki Nishaniyan kya hai?
   ﺑِﺴْـــــــــــــﻢِﷲِﺍﻟﺮَّﺣْﻤَﻦِﺍلرَّﺣِﻴﻢ 
        السَّلاَمُ عَلَيكُم وَرَحمَةُ اللّٰهِ وَبَرَكَاتُهُ
      ☆▬▬▬▬ஜ۩۞۩ஜ▬▬▬▬☆

Hadith : Behatreem Aurat ki nishaniya.
-------------
✦ Hazrat Abu Hurairah Radi Allahu Anhu se rivayat hai ki Rasool-Allah Sal-Allahu Alaihi wasallam se pucha gaya ki behatreen aurat kaunse hai ? to Aap Sal-Allahu Alaihi wasallam ne farmya wo aurat jisko uska shohar jab dekhe to wo usko khush kar de, aur jo hukm wo (shohar) usko de wo uski farmabardari kare Aur apne Nafs aur daulat mein uske khilaf koi kaam na kare
Sunan Nasaii, Jild 2, 1143-Sahih
-------------
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا گیا کہ بہترین عورت کون سی ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا وہ خاتون کہ اس کا خاوند جب اس کو دیکھے تو وہ اس کو خوش کر دے اور جس وقت وہ حکم دے تو وہ اس کی فرما برداری کرے اور اپنے نفس اور دولت میں اس کی رائے کے خلاف نہ کرے۔
سنن نسائی جلد -٢ ،١١٤٣
-------------
✦ अबू हुरैरा रदी अल्लाहू अन्हु से रिवायत है की रसूल-अल्लाह सल-अल्लाहू अलैही वसल्लम से पूछा गया की बेहतरीन औरत कौनसी है आप सल-अल्लाहू अलैही वसल्लम ने फ़रमाया वो औरत जिसको उसका शोहर देखे तो वो उसको खुश कर दे . और जो हुक्म वो (शोहर) उसको दे तो वो उसकी फरमाबरदारी करे और अपने नफस और दौलत में उसके खिलाफ कोई काम ना करे
सुनन नसाई , जिल्द 2 , 1143 सही
------------
✦ Narrated Abu Hurairah Radi Allahu Anhu It was narrated that Abu Hurairah said: "It was said to the Messenger of Allah Sal-Allahu Alaihi wasallam : 'Which woman is best?' He Sal-Allahu Alaihi wasallam said: The one who makes her husband happy when he looks at her, obeys him when he commands her, and she does not go against his wishes with regard to herself nor her wealth.
Sunan Nasaii, Book 26, 3233-Sahih

       ☆▬▬▬▬ஜ۩۞۩ஜ▬▬▬▬☆
Aye imaan waalo Allah ki itaat karo aur uske Rasool ki itaat karo aur apne Amalo ko Baatil na karo.

Jo Bhi Hadis Aapko Kam Samjh Me Aaye Aap Kisi  Hadis Talibe Aaalim Se Rabta Kare.
                 🌹      جزاك اللهُ خيرًا     🌷
      ☆▬▬▬▬ஜ۩۞۩ஜ▬▬▬▬☆
Khyal rahe ke Yah sirf Hadees Byan kiya gya hai, waise Aurat aur Mard Pe bahut sari hadeesein Hai, aeisa Nahi hai ke Sirf Auraton ke liye hi Post kiya gya hai balke isme Yahi Hadeeth ka zikr Kiya gya hai, Mard Ki bhi achi buri Pahchan hoti hai isliye yah na samjhe ke Sirf Aurat Pe hi post Kiya jata hai Mardo ka koi Pahchan hi nahi, Iske liye aap search box me search kijiye sb mil Jayega In Sha Allah

Share:

CAB me 4 Qism ki Problems jo har kisi ko Janna Chahiye.

"CAB me ye "4 Problems" hain, Jo hme pta Hona Chahiye.
-------------------------------------------------
 1) *Nastik* (Jo koi Religion me nhi manta hai) Unke liye Es Act me kuch nhi bataya gya hai, Agar koi kahe ki mai Nastik hu to usko kis Religion se Joda jayega.
(Around *3% log* India me Nastik hain (Wikipedia)
2) *Desh ke internal Security* ko Khatra hai, Ham Sab jante hain ki jo log jis Country ke hote hain usi se Mohabbat karte hain Sabse Zayada, To Doosre Country se aaye huye Hindu , Christian, Etc. Army bhi join krne ka Rights milega unko To wo hamare desh se Gaddari bhi kr Sakte hain , Jisse hme khatra ho Sakta hai, Ese Samjhne ki zaroort hai.
3) Ye *Constitution ke "Article 14" ke Khelaf hai*, Jo ye Kahta hai ki "Right to Equality" (Sabko Equal Treat krna hai)
4) Es Act me *Jo Log "Sri Lanka"* se Aaye hain, *Ya "Myanmar"(Barma)* se Aaye Muslims hain unke bare me Kuch nhi bataya gya hai, Ab enka kya hoga? Ye rahenge ya jayenge?
 Es Problems ki wajah se Supreme court esko Reject bhi kr Sakti hai, Ya fir se Amendment krne ko kah Sakti hai.
Sare Muslim bhai Se Guzarish hai ki Aap Hukumat ke Khelaf sirf na Bol kar, Blke wo Constitutionally Valid nhi hai eski baat kre.
( हर बात दलील के साथ)
Share:

Aurat Bagair kisi Mehram ke Ghar Se Bahar nahi Jaye.

  Eid-ul-fitr aur Eid-ul-zuha Ke Din Roze Nahi Rakhna.
Tin Masjido ke alawa kisi aur Masjid Ke liye Safer nahi karna.
ﺑِﺴْـــــــــــــﻢِﷲِالرَّحْمٰنِﺍلرَّﺣِﻴﻢ
मैंने अबु सईद ख़ुदरी रज़ि अल्लाह अन्हु को रसूल अल्लाह ﷺ के हवाले से चार हदीसें बयान करते हुए सुना जो मुझे बहुत पसंद आई। आप ﷺ ने फ़रमाया कि~
1. औरत अपने शौहर या किसी महरम के बग़ैर दो दिन का भी सफ़र ना करे और
2. दूसरी ये कि ईद-उल-फ़ित्र और ईद-उल-अज़हा दोनों दिन रोज़े ना रखे जाएं।
3. तीसरी बात ये कि सुबह की नमाज़ के बाद सूरज के निकलने तक और असर के बाद सूरज डूबने तक कोई नफ़ल नमाज़ ना पढ़ी जाये।
4. चौथी ये की तीन मस्जिदों के सिवा किसी और जगह का मुकद्दस सफर ना तय किया जाए~
🔹मस्जिद अल-हरम,
🔹मस्जिद अल-अक़सा (Jerusalem) और
🔹मेरी मस्जिद (यानी मस्जिद नबवी)

Sahih Bukhari: jild-2,  kitab fazal as-salat fi masjid makkah wa madina(كتاب فضل الصلاة فى مسجد مكة والمدينة), hadith no 1197

Share:

Bewa Auraton ki Madad karna Jihad Ke Brabar Hai.

Bewa Auraton Aur Gareeb Bacho ki Madad Karne wala.
ﺑِﺴْـــــــــــــﻢِﷲِالرَّحْمٰنِﺍلرَّﺣِﻴﻢ

नबी करीम ﷺ  ने फ़रमाया: बेवाओं (widow womens) और मिस्कीनों के काम आने वाला अल्लाह के रास्ते में जिहाद करने वाले के बराबर है, या रात भर इबादत और दिन को रोज़े रखने वाले के बराबर है।

Sahih Bukhari: jild , kitab sifat Al Nifqat 69, hadith no. 5353

Share:

Translate

youtube

Recent Posts

Labels

Blog Archive

Please share these articles for Sadqa E Jaria
Jazak Allah Shukran

Most Readable

POPULAR POSTS