find all Islamic posts in English Roman urdu and Hindi related to Quran,Namz,Hadith,Ramadan,Haz,Zakat,Tauhid,Iman,Shirk,daily hadith,Islamic fatwa on various topics,Ramzan ke masail,namaz ka sahi tareeqa

Ek Jahnnumi ka Waqya jise jahannum me dal diya gya fir use ek Buzurg ne bachaya.

Jab mujhe Jahannum Me Dala gya aur waha ki Manjer dekh kar mai pareshan ho gya.
میں جلدی جلدی آفس سے گھر آیا۔۔ اور اماں کو کھانے کا کہہ کر وضو کرنے چلا گیا۔۔۔ مغرب کا وقت ختم ہونے والا تھا۔۔ 
جیسے تیسے وضو کیا اور نیت باندھ لی۔۔۔ دوران نماز بار بار اپنے گیلے چہرے کو اپنی کھلی آستینوں سے صاف کرتا رہتا۔۔۔ 
رکوع میں جاتے خیال آیا:
" اماں کی دوائی تو لانا بھول ہی گیا۔۔۔ اوہ واپسی پر بچوں کی فیس کیلئے پیسے بھی اے ٹی ایم سے نکالنے تھے.۔۔
پھر سجدہ کیا تو وہاں بھی گھریلو ذمہ داریاں ایک ایک کر کے یاد آنے لگیں۔۔۔۔ تھکاوٹ کی وجہ سے نماز میں نیند کی جھٹکے آنے لگے.۔۔ بس پھر کیا تھا سجدے میں جاتے ہی نیند (غنودگی) کا جھونکا آ گیا۔۔۔۔ 
نیند میں عجیب منظر دیکھا۔۔۔ 
لوگوں کا ہجوم۔۔۔ ہر کوئی یہاں وہاں بھاگ رہا تھا۔۔۔ کچھ لوگ کاغذ تقسیم کر رہے تھے۔۔ میرے پاس آکر بھی کاغذ تھما دیا۔۔ جس پر میرا نام لکھا تھا۔۔

پوچھنے پر بتایا گیا یہ تمہارا اعمال نامہ ہے۔۔ اب جا کر وہاں سامنے جمع کروا دو جہاں باقی سب جمع کروا رہے ہیں۔۔ 
پھر نام پکارا جائیگا فیصلے کیلئے...
میں نے بھی جا کر کاغذ جمع کروا دئیے اور لائن میں واپس آگیا اور اپنے نام پکارے جانے کا انتظار کرنے لگا۔۔۔۔
نام پکارا جانے لگا.۔۔
" فلاں بن فلاں : جنت "
" فلاں بن فلاں : جنت "
اب تیسرے نمبر پر میرا نام پکارا گیا۔۔ میرے پاؤں کے نیچے سے زمین نکل گئی۔۔ یا اللہ اب کیا بنے گا۔۔۔
ساتھ ہی فیصلہ بھی سنا دیا گیا " جہنم "

مجھے اپنے کانوں پر یقین نہیں آرہا تھا۔۔۔۔ دو قد آور لوگ آئے اور مجھے گھسیٹنے لگے۔۔ میں پکارنے لگا رکو رکو.....
۔۔۔ شاید یہ کسی اور کا نام ہوگا۔۔ میرا تو " جنت " والوں میں آنا تھا۔۔۔ 
مگر مجھے غصے سے خاموش کروا دیا گیا.
" ہمارے ہاں فیصلے میں غلطی کا امکان ہی نہیں "
مجھے جہنم کیطرف گھسیٹا جا رہا تھا اور میں مدد کی بھیک مانگتا جاتا۔۔۔
نہ میں جھوٹ بولتا تھا۔۔۔ نہ دھوکہ فریب دیتا۔۔۔ نہ شراب اور زنا جیسے کام میں ملوث تھا۔۔ پھر جہنم کیوں.!!! مگر کوئی سننے کو تیار نہیں تھا۔۔۔
جہنم کی گرمی مجھے محسوس ہونے لگی۔۔ اندھیرے گڑھے میں مجھے پھینکنے کو تیار کھڑے تھے۔۔۔ مجھے اچانک اپنی نماز کا خیال آیا۔۔۔ نماز ۔۔۔۔ نماز ۔۔۔۔ کہاں ہو تم....؟؟؟
نماز بھی خاموش۔۔۔ 

جہنم کی آگ کے شعلے مجھ سے لپٹنے کو بے چین ہو رہے تھے۔۔۔ اور مجھے جہنم میں دھکّا دے دیا گیا. مجھے جیسے ہی دھکا دیا ایک سفید بزرگ نے فورا میرا ہاتھ تھام لیا اور مجھے جہنم سے باہر کھینچتے ہوئے باہر نکالا۔۔۔ 
میں ڈر سے کانپ رہا تھا۔۔۔ پوچھنے لگا۔۔ آپ کون ہیں اور مجھے کیوں بچایا.!!! 
کہنے لگے میں تمہاری نماز ہوں۔۔ میں غصے سے چلایا ۔۔ اب آرہے ہو جب میں جہنم میں ڈالنے جا رہا تھا؟؟؟ اگر عین وقت پر تم نہ آتے تو میں تو چلا گیا تھا جہنم میں۔۔۔۔ پہلے نہیں آسکتے تھے تم؟؟؟
بزرگ کہنے لگے۔۔۔ جیسے تم مجھے تاخیر سے پڑھتے تھے کبھی وقت پر نہیں پڑھا ویسے ہی میں بھی تاخیر سے آیا ہوں۔۔۔۔ کبھی تم نے مجھے وقت پر پڑھا ہی نہیں تو میں وقت پر کیسے آتا۔۔۔۔ 
میری اکھڑی اکھڑی سانس اب قدرے بحال ہونے لگی۔۔۔
میری ماں نے آکر مجھے سجدے میں ہلایا تو میری آنکھ کھلی۔۔۔
بیٹا خیر ہے؟؟ تم " نماز، نماز پکار رہے تھے سجدے میں۔۔۔ میں حیرت سے خود کو ٹٹولنے لگا کہ میں زندہ ہوں۔۔!!
پسینے سے شرابور۔۔ 
ماں کے ہاتھوں کو چومنے لگا۔۔۔۔۔ اللہ کا شکر ادا کرنے لگا جیسے دوبارہ نئی زندگی ملی ہو مجھے۔۔.
اور 
میں نے پختہ ارادہ کیا کہ آئندہ نماز میں کبھی سستی نہیں کروں گا. 

اب میں جہاں کہیں بهی جاتا ہوں تو وہاں بھی نماز کی فکر رہتی ہے۔۔۔ کان ہر وقت آذان سننے کو تیار رہتے ہیں ۔۔ اب میں لیٹ نہیں ہونا چاہتا نماز میں۔۔

دوستو ! چاہے دنیا کے کسی کونے میں کیوں نہ ہوں۔۔۔ کتنے ہی مصروف کیوں نہ ہوں۔۔۔۔۔ زمین یہاں سے وہاں ہی کیوں نہ کر دی جائے۔۔۔ بس یہ یاد رکھنا۔
"نماز اپنے وقت پر ادا کرنا نہ بھولنا" 
Please share it with your friends...
صرف 1 منٹ ہی لگے گا، ہو سکتا ہے کوئی توبہ کرکے نماز کا پابند بن جائے اور آپ کے لئے صدقِہ جاريہ بن جائے.
جزاك الله خیرا...

Share:

Aakhir kab tak Gareeb logo ka Haque Mara Jayega? Ek Dardnak waqya

Aakhir Hm Kaise Musalman Hai Jo aaj garibo ki yah Halat hai ke unke Bacche nahi Padh pa rahe hai aur hm Aeish-o-ishrat ki Zindagi gujar Rahe hai?
میں ایک گھر کے قریب سے گزر رہا تھا کہ اچانک مجھے گھر کے اندر سے ایک دس سالہ بچے کے رونے کی آواز آئی۔ آواز میں اتنا درد تھا کہ مجھے مجبوراً گھر میں داخل ہو کر معلوم کرنا پڑا کہ یہ دس سالہ بچا کیوں رو رہا ہے۔ اندر داخل ہو کر میں نے دیکھا کہ ماں اپنے بیٹے کو آہستہ سے مارتی اور بچے کے ساتھ خود بھی رونے لگتی۔ میں نے آگے ہو کر پوچھا بہن کیوں بچے کو مار رہی ہو جبکہ خود بھی روتی ہو۔۔۔
اس نے جواب دیا کہ بھائی آپ کو تو معلوم ہے کہ اس کے والد اللہ کو پیارے ہو گئے ہیں اور ہم بہت غریب بھی ہیں۔ میں لوگوں کے گھروں میں مزدوری کرتی ہوں اور اس کی پڑھائی کا مشکل سے خرچ اٹھاتی ہوں۔ یہ کم بخت سکول روزانہ دیر سے جاتا ہے اور روزانہ گھر دیر سے آتا ہے۔ جاتے ہوئے راستے میں کہیں کھیل کود میں لگ جاتا ہے اور پڑھائی کی طرف ذرا بھی توجہ نہی دیتا۔ جس کی وجہ سے روزانہ اپنی سکول کی وردی گندی کر لیتا ہے۔ میں نے بچے اور اس کی ماں کو تھوڑا سمجھایا اور چل دیا۔۔۔
ایک دن صبح صبح سبزی منڈی کچھ سبزی وغیرہ لینے گیا تو اچانک میری نظر اسی دس سالہ بچے پر پڑی جو روزانہ گھر سے مار کھاتا تھا۔ کیا دیکھتا ہوں کہ وہ بچہ منڈی میں پھر رہا ہے اور جو دوکہیں۔۔۔تاج اپنی دوکانوں کے لیے سبزی خرید کر اپنی بوریوں میں ڈالتے تو ان سے کوئی سبزی زمین پر گر جاتی اور وہ بچہ اسے فوراً اٹھا کر اپنی جھولی میں ڈال لیتا۔ میں یہ ماجرہ دیکھ کر پریشانی میں مبتلا ہو رہا تھا کہ چکر کیا ہے۔ میں اس بچے کو چوری چوری فالو کرنے لگا۔جب اس کی جھولی سبزی سے بھر گئی تو وہ سڑک کے کنارے بیٹھ کر اونچی اونچی آوازیں لگا کر اسے بیچنے لگا۔ منہ پر مٹی گندی وردی اور آنکھوں میں نمی کے ساتھ ایسا دونکاندار زندگی میں پہلی بار دیکھ رہا تھا۔۔۔
دیکھتے دیکھتے اچانک ایک آدمی اپنی دوکان سے اٹھا جس کی دوکان کے سامنے اس بچے نے ننھی سی دکان لگائی تھی۔ اس شخص نے آتے ہی ایک زور دار پاؤں مار کر اس ننھی سی دکان کو ایک ہی جھٹکے میں ساری سڑک پر پھیلا دیا اور بازو سے پکڑ کر اس بچے کو بھی اٹھا کر دھکا دے دیا۔ ننھا دکاندار آنکھوں میں آنسو لیے دوبارہ اپنی سبزی کو اکٹھا کرنے لگا اور تھوڑی دیر بعد اپنی سبزی کسی دوسری دکان کے سامنے ڈرتے ڈرتے لگا لی۔بھلا ہو اس شخص کا جس کی دکان کے سامنے اب اس نے اپنی ننھی دکان لگائی اس شخص نے اس بچے کو کچھ نہی کہا۔ تھوڑی سی سبزی تھی جلد ہی فروخت ہو گئی۔اور وہ بچہ اٹھا اور بازار میں ایک کپڑے والی دکان میں داخل ہوا اور دکان دار کو وہ پیسے دیکر دکان میں پڑا اپنا سکول بیگ اٹھایا اور بنا کچھ کہے سکول کی جانب چل دیا۔ میں بھی اس کے پیچھے پیچھے چل رہا تھا۔ جب وہ بچہ سکول گیا تو ایک گھنٹا دیر ہو چکی تھی۔ جس پر اس کے استاد نے ڈنڈے سے اسے خوب مارا۔ میں نے جلدی سے جا کر استاد کو منع کیا کہ یتیم بچہ ہے اسے مت مارو۔ استاد فرمانے لگے کہ سر یہ روزانہ ایک گھنٹا دیر سے آتا ہے میں روزانہ اسے سزا دیتا ہوں کہ ڈر سے سکول ٹائم پر آئے اور کئی بار میں اس کے گھر بھی پیغام دے چکا ہوں۔ بچہ مار کھانے کے بعد کلاس میں بیٹھ کر پڑھنے لگا۔ میں نے اس کے استاد کا موبائل نمبر لیا اور گھر کی طرف چل دیا۔ گھر جاکر معلوم ہوا کہ میں جو سبزی لینے گیا تھا وہ تو بھول ہی گیا ہوں۔
حسب معمول بچے نے سکول سے گھر آکر ماں سے ایک بار پھر مار کھائی ھو گی۔ ساری رات میرا سر چکراتا رہا۔ اگلے دن صبح کی نماز ادا کی اور فوراً بچے کے استاد کو کال کی کہ منڈی ٹائم ہر حالت میں منڈی پہنچے۔ جس پر مجھے مثبت جواب ملا۔ سورج نکلا اور بچے کا سکول جانے کا وقت ہوا اور بچہ گھر سے سیدھا منڈی اپنی ننھی دکان کا بندوبست کرنے نکلا۔ میں نے اس کے گھر جا کر اس کی والدہ کو کہا کہ بہن میرے ساتھ چلو میں تمہیں بتاتا ہوں آپ کا بیٹا سکول کیوں دیر سے جاتا ہے۔ وہ فوراً میرے ساتھ منہ میں یہ کہتے ہوئے چل پڑی کہ" آج اس لڑکے کی میرے ہاتھوں خیر نہیں۔چھوڑوں گی نہیں اسے آج۔"
منڈی میں لڑکے کا استاد بھی آچکا تھا۔ ہم تینوں نے منڈی کی تین مختلف جگہوں پر پوزیشنیں سنبھال لیں اور ننھی دکان والے کو چھپ کر دیکھنے لگے۔ حسب معمول آج بھی اسے کافی لوگوں سے جھڑکیں لینی پڑیں اور آخر کار وہ لڑکا اپنی سبزی فروخت کر کے کپڑے والی دکان کی طرف چل دیا۔۔۔
اچانک میری نظر اس کی ماں پر پڑی تو کیا دیکھتا ہوں کہ بہت ہی درد بھری سسکیاں لے کر زاروقطار رو رہی تھی اور میں نے فوراً اس کے استاد کی طرف دیکھا تو بہت شدت سے اس کے آنسو بہہ رہے تھے۔دونوں کے رونے میں مجھے ایسا لگ رہا تھا جیسے انہوں نے کسی مظلوم پر بہت ظلم کیا ہو اور آج ان کو اپنی غلطی کا احساس ہو رہا ہو۔
اس کی ماں روتے روتے گھر چلی گئی اور استاد بھی سسکیاں لیتے ہوئے سکول چلا گیا۔ حسب معمول بچے نے دکان دار کو پیسے دیے اور آج اس کو دکان دار نے ایک لیڈی سوٹ دیتے ہوئے کہا کہ بیٹا آج سوٹ کے سارے پیسے پورے ہوگئے ہیں۔ اپنا سوٹ لے لو۔ بچے نے اس سوٹ کو پکڑ کر سکول بیگ میں رکھا اور سکول چلا گیا۔ آج بھی ایک گھنٹا لیٹ تھا وہ سیدھا استاد کے پاس گیا اور بیگ ڈیسک پر رکھ کر مار کھانے کے لیے پوزیشن سنبھال لی اور ہاتھ آگئے بڑھا دیے کہ استاد ڈنڈے سے اس کو مار لے۔استاد کرسی سے اٹھا اور فوراً بچے کو گلے لگا کر اس قدر زور سے رویا کہ میں بھی دیکھ کر اپنے آنسوؤں پر قابو نہ رکھ سکا۔ میں نے اپنے آپ کو سنبھالا اور آگے بڑھ کر استاد کو چپ کرایا اور بچے سے پوچھا کہ یہ جو بیگ میں سوٹ ہے وہ کس کے لیے ہے۔ بچے نے جواب دیا کہ میری ماں امیر لوگوں کے گھروں میں مزدوری کرنے جاتی ہے اور اس کے کپڑے پھٹے ہوئے ہوتے ہیں۔ اس کے پاس جسم کو مکمل ڈھانپنے والا کوئ سوٹ نہی ہے اس لیے میں نے اپنی ماں کے لیے یہ سوٹ خریدا ہے۔ یہ سوٹ اب گھر لے جا کر ماں کو دو گے؟؟؟
میں نے بچے سے سوال پوچھا ۔۔۔
جواب نے میرے اور اس کے استاد کے پیروں کے نیچے سی زمین ہی نکال دی۔۔۔۔
بچے نے جواب دیا،" نہیں انکل جی چھٹی کے بعد میں اسے درزی کو سلائی کے لیے دے دوں گا اور روزانہ تھوڑے تھوڑے پیسے جمع کر کے سلائی دوں گا جب سلائی کے پیسے پورے ہوجائیں گئے تب میں اسے اپنی ماں کو دوں گا۔۔۔"
استاد اور میں یہ سوچ کر روتے جا رہے تھے کہ ابھی اس معصوم کو اور منڈی جانا پڑے گا، اور لوگوں سے دھکے کھانے پڑیں گے اور ننھی دکان لگانی پڑے گی۔۔۔
آخر کب تک غریبوں کے بچے ننھی دکانیں لگاتے رہیں گے۔آخر کب تک۔۔!!
کب تک ہم اپنے جیسے ہی انسانوں کو ان کے جائز حقوق کے بھی غاصب بنے رہیں گے اور ان کے حقوق کی تباہی لاتے رہیں گے ۔۔۔!!
پتہ نہیں ہم کیسے مسلمان ہیں۔۔۔

Share:

Wuzu Kin Chijo se toot jata hai?

Wuzu kin kin chijo se toot jata hai 
وضو جن چیزوں سے ٹوٹتا ہے ۔ 

1_پیشاب،پاخانہ سے وضو ٹوٹ جاتا ہے
2_ہوا خارج ہونے سے بھی وضو ٹوٹ جاتا ہے ۔ 
3_مرد یا عورت کی شرمگاہ سے مذی کے قطرے نکلنے سے بھی وضو ٹوٹ جاتا، بیوی سے بوس و کنار یا گلے لگانے یا جنسی وڈیوز وغیرہ دیکھنے سے جو گاڑھے مادے جیسا پانی یا قطرے نکلتے، اسکو مذی کہتے ہیں، (مذی نکلنے سے غسل واجب نہیں ہوتا،جب منی خارج ہو تب غسل واجب ہوتا ہے)*
4_شرمگاہ سے خون نکلنے سے بھی وضو ٹوٹ جاتا ہے،*
*جسیے عورت کو استحاضہ کا خون آتا ہے،* *استحاضہ وہ خون جو عورت کو حیض کے علاوہ ایام میں بیماری کی وجہ سے آتا ہے،
اکثر خواتین استحاضہ کے خون کو بھی حیض سمجھ کر نماز چھوڑ دیتی ہیں جو کے بالکل غلط ہے،*

*5_شرمگاہ کو کپڑے کے بنا چھونے سے بھی وضو ٹوٹ جائے گا، 
6_گہری نیند سے بھی وضو ٹوٹ جاتا ہے جو ٹیک لگا کر یا لیٹ کر آ جائے،*
7_اونٹ کا گوشت کھانے کے بعد بھی نماز کے لیے دوبارہ وضو کرنا ہوگا،*
*8_ مرتد ہونے یعنی دین اسلام سے خارج ہونے والے کے پچھلے تمام اسلامی اعمال ختم ہو جاتے ہیں،*

9_ پاگل/غم یا نشہ وغیرہ سے بیہوش ہونے سے بھی وضو ٹوٹ جائے گا، کیوں کہ بیہوشی نیند سے زیادہ بے حس کر دیتی ہے،*
10_جن چیزوں سے غسل فرض ہو جاتا ہے،یعنی بیوی سے جماع،احتلام ہونے ،حیض و نفاس کا خون وغیرہ آنے سے،یقیناً ان سب سے وضو بھی ٹوٹ جاتا ہے،*
انکے علاوہ کسی چیز سے وضو نہیں ٹوٹتا،
Share:

Kisi Shakhs ko Sharmgaah ke baal kitne Dino Par Saaf karni chahiye?

Sharmgaah ki Baal hme kaise aur Kitne Din par Saaf karni chahiye?

एक मुसलमान को अपने गुप्त अंग की सफाई किस तरह और कितने दिनों पर करनी चाहिए?
زیر ناف بالوں کو کاٹنا واجب اور ضروری ہے اور اس کا مقصد نجاست سے صفائی اور پاکیزگی ہے۔ چالیس دن تک یا اس سے زائد بلاوجہ چھوڑنا مکروہ ہے، اس کی حد ناف کے نیچے پیڑوکی ہڈی سے لیکر شرم گاہ اور اس کے آس پاس کا حصہ، خصیتین، اسی طرح پاخانہ کے مقام کا آس پاس کاحصہ اور رانوں کا وہ حصہ جہاں نجاست ٹھہرنے یا لگنے کا خطرہ ہو ،یہ تمام بال کاٹنے کی حد ہے۔
حافظ ابن حجر رحمہ اللہ " فتح البارى " ميں كہتے ہيں:
امام نووى كا كہنا ہے كہ: ( العانۃ ) زيرناف بالوں سے مراد وہ بال ہيں جو عضو تناسل پر اور اس كے ارد گرد بال ہيں، اور اسى طرح عورت كى شرمگاہ كے ارد گرد بال زيرناف بال كہلاتے ہيں.
اور ابو العباس بن سريج سے منقول ہے كہ: دبر كے سوراخ كے ارد گر پائے جانے والے بال.
تو اس مجموعى كلام سے يہ حاصل ہوا كہ قبل اور دبر اور ان كے ارد گرد پائے جانے والے سارے بال مونڈنا مستحب ہيں، وہ كہتے ہيں كہ: مونڈنے كا ذكر اس ليے كيا ہے كہ يہ غالب طور پر ہوتا ہے، وگرنہ پاؤڈر كے ساتھ يا اكھاڑ كر يا كسى اور طريقہ سے بھى اتارنے جائز ہيں.
اور ابو شامہ رحمہ اللہ كہتے ہيں:
العانۃ: وہ بال ہيں جو الركب ( راء اور كاف پر زبر كے ساتھ ) يعنى پيٹ كے نچلے حصہ اور شرمگاہ كے اوپر ہوں، اور ايك قول يہ بھى ہے كہ ہر ران كى ركب ہوتى ہے، اور يہ بھى قول ہے كہ شرمگاہ كے اوپر والے، اور يہ بھى كہا گيا ہے گہ مرد يا عورت كى بنفسہ شرگاہ پر اگے ہوئے بال.
وہ كہتے ہيں: قبل اور دبر سے بال ختم كرنے مستحب ہيں، بلكہ دبر سے زائل كرنا اولى ہيں كہ كہيں ان ميں پاخانہ وغيرہ نہ اٹك جائے، كہ پانى سے استنجاء كيے بغير وہ گندگى ختم ہى نہ ہو، اور پتھر اور ڈھيلے استمال كرنے سے وہ گندگى ختم نہيں ہوگى.
اور ان كا كہنا ہے كہ: مونڈنے كى جگہ پاؤڈر بھى استعمال كيا جا سكتا ہے، اور اسى طرح اكھاڑنے اور كاٹ كر بھى صاف كرنے صحيح ہيں.
امام احمد رحمہ اللہ سے زيرناف بال قينچى كے ساتھ كاٹنے كے متعلق دريافت كيا گيا تو ان كا جواب تھا:
مجھے اميد ہے كہ يہ كفائت كرےگا، تو ان سے عرض كيا گيا: تو پھر اكھاڑنا كيسا ہے ؟
تو انہوں نے جواب ديا: آيا كيا كوئى اس كى طاقت ركھتا ہے ؟
اور ابن دقيق العيد كہتے ہيں كہ: اہل لغت كا كہنا ہے:
العانۃ: وہ بال ہيں جو شرمگاہ پر اگے ہوں، اور ايک قول يہ بھى ہے كہ: وہ بال اگنے والى جگہ ہے.
وہ كہتے ہيں: اور حديث سے مراد بھى يہى ہے، اور ابو بكر بن عربى كہتے ہيں: اتارے جانے بالوں ميں زيرناف بال اتارے جانے كا زيادہ حق ركھتے ہيں، كيونكہ ان ميں گندگى اور ميل كچيل پھنس جاتى ہے.
اور ابن دقيق العيد كہتے ہيں: دبر كے ارد گرد بال صاف كرنے كو مستحب كرنے والے لگتا ہے كہ انہوں نے بطور قياس ايسا كہا ہے. اھـ
ھذا ما عندی واللہ أعلم بالصواب
Share:

Private Parts (Jer-E-Naaf) ki balon Ko kab tak hme saaf kar leni chahiye?

Private Parts Ke bal ko kis tarah Saf Karni Chahiye aur ager koi Shakhs  40 din ke bad karta hai to kya uska Koi bhi Ebadat Qubool nahi hoga?
اسلام‘ انتہائی پاک، نفیس اور صاف ستھرا دین ہے اور شریعتِ اسلامیہ میں ظاہر و باطن کی طہارت اور پاکیزگی پر بہت زیادہ زور دیا گیا ہے۔ قرآنِ کریم میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:
وَاللّهُ يُحِبُّ الْمُطَّهِّرِينَ.
اور اﷲ طہارت شعار لوگوں سے محبت فرماتا ہے۔
التَّوْبَة، 9: 108
مُطہرین (صفائی پسند) سے اللہ پاک کا اظہارِ محبت فرمانا‘ اسلام میں صفائی اور پاکیزگی کی اہمیت کی دلیل ہے۔ اسلام نے جسم کے غیرضروری بالوں کی صفائی کو طہارت کا حصہ اور انسانی فطرت کا تقاضا قرار دیا ہے۔ حضرت ابو ہریرہ  رضی اللہ عنہ  سے روایت ہے کہ نبی کریم  صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  نے ارشاد فرمایا:
الْفِطْرَةُ خَمْسٌ: الْخِتَانُ وَالِاسْتِحْدَادُ وَنَتْفُ الْإِبْطِ وَقَصُّ الشَّارِبِ وَتَقْلِيمُ الْأَظْفَارِ.
پانچ چیزیں فطرت میں سے ہیں: ختنہ کروانا، زیر ناف بال صاف کرنا، بغلوں کی صفائی کرنا، مونچھیں تراشنا اور ناخن کاٹنا۔

بخاری، صحیح، كتاب الاستئذان، باب الختان بعد الكبر ونتف الإبط، 5: 2320، رقم:5939، دار ابن کثير اليمامة بيروت

مسلم، الصحیح، كتاب الطهارة، باب خصال الفطرة، 1: 222، رقم: 257، دار احياء التراث العربي بيروت

اس حدیثِ مبارکہ میں جسم کے غیرضروری بالوں کی صفائی کو انسانی فطرت سے تعبیر کیا گیا ہے، لہٰذا فطرت کا تقاضا تو یہی ہے کہ کم از کم ہفتہ میں ایک بار ضرور ان بالوں کی صفائی کی جائے، حسب ضرورت کمی بیشی کی جا سکتی ہے لیکن چالیس دن کی مدت سے زیادہ انہیں چھوڑے رکھنا جائز نہیں ہے۔ حضرت انس بن مالک  رضی اللہ عنہ  بیان کرتے ہیں کہ:
وُقِّتَ لَنَا فِي قَصِّ الشَّارِبِ، وَتَقْلِيمِ الْأَظْفَارِ، وَنَتْفِ الْإِبِطِ، وَحَلْقِ الْعَانَةِ، أَنْ لَا نَتْرُكَ أَكْثَرَ مِنْ أَرْبَعِينَ لَيْلَةً.
ہمارے لیے مونچھیں ترشوانے، ناخن کاٹنے، بغلوں کے اور زیر ناف بال صاف کرنے کی زیادہ سے زیادہ مدت چالیس دن مقرر کی گئی ہے۔
مسلم، الصحیح، كتاب الطهارة، باب خصال الفطرة، 1: 222، رقم: 258
امام ترمذی، امام نسائی، ابو یعلی اور ابن جعد نے بھی کچھ الفاظ کی تبدیلی کے ساتھ حضرت انس بن مالک  رضی اللہ عنہ  کی روایت نقل کی ہے۔ ذیل میں دئیے گئے الفاظ سنن ترمذی کے ہیں:
وُقِّتَ لَنَا رَسُولُ اللَّهِ  صلی الله علیه وآله وسلم  قَصَّ الشَّارِبِ، وَتَقْلِيمَ الْأَظْفَارِ، وَحَلْقَ الْعَانَةِ، وَنَتْفَ الْإِبْطِ، لَا يُتْرَكُ أَكْثَرَ مِنْ أَرْبَعِينَ يَوْمًا.
نبی کریم  صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  نے ہمارے لیے مونچھیں کترنے، ناخن کاٹنے، زیر ناف بال مونڈنے اور بغلوں کے بال صاف کرنے میں وقت مقرر کیا  کہ چالیس دن سے زیادہ نہ چھوڑیں۔

ترمذي، السنن، كتاب الأدب عن رسول الله  صلی الله علیه وآله وسلم، باب في التوقيت في تقليم الأظفار وأخذ الشارب، 5: 92، رقم: 2759، دار احياء التراث العربي بيروت

أبو يعلى، المسند، 7: 198، رقم: 4185، دمشق: دار المأمون للتراث

شیخ نظام اور ان کی جماعت نے فتاوی عالمگیری میں جسم کے غیر ضروری بالوں کی صفائی کے حوالے سے لکھا ہے:
وَيَحْلِقَ عَانَتَهُ وَيُنَظِّفَ بَدَنَهُ بِالِاغْتِسَالِ في كل أُسْبُوعٍ مَرَّةً فَإِنْ لم يَفْعَلْ فَفِي كل خَمْسَةَ عَشَرَ يَوْمًا وَلَا يُعْذَرُ في تَرْكِهِ وَرَاءَ الْأَرْبَعِينَ فَالْأُسْبُوعُ هو الْأَفْضَلُ وَالْخَمْسَةَ عَشَرَ الْأَوْسَطُ وَالْأَرْبَعُونَ الْأَبْعَدُ وَلَا عُذْرَ فِيمَا وَرَاءَ الْأَرْبَعِينَ وَيَسْتَحِقُّ الْوَعِيدَ.
اور زیر ناف بالوں کی صفائی اور غسل کے ذریعے پورے بدن کی صفائی، ہفتہ میں ایک مرتبہ کرے، اگر نہ کرسکے تو ہر پندرہ دن بعد کرے اور چالیس دن کے بعد کوئی عذر قبول نہیں ہوگا۔ لہٰذا ہفتہ میں ایک مرتبہ کرنا افضل اور پندرہ دن میں ایک بار کرنا اوسط اور چالیس دن میں ایک مرتبہ کرنا بعید کا درجہ ہے اور چالیس دن کے بعد کوئی عذرقبول نہیں اور وہ وعید کا مستحق ہوگا۔
مزید فرماتے ہیں:
وَيَبْتَدِئُ في حَلْقِ الْعَانَةِ من تَحْتِ السُّرَّةِ وَلَوْ عَالَجَ بِالنُّورَةِ في الْعَانَةِ يَجُوزُ
زیر ناف بالوں کی صفائی، ناف کے نیچے سے شروع کرے اور اگر بالوں کی صفائی کے لیےنورہ (پاؤڈر یا کریم) کا استعمال کرے تب بھی جائز ہے۔
الشيخ نظام وجماعة من علماء الهند، الفتاويى الهندية، 5: 358، بيروت: دارالفکر
ان تصریحات سے معلوم ہوتا ہے کہ زیرِ ناف بالوں کی صفائی مرد و عورت کی جسمانی صفائی کا حصہ ہے۔ جسم کے غیرضروری بالوں کی ہفتے میں ایک بار صفائی کرنا مستحب، پندرہ دن میں ایک بار کرنا مباح اور چالیس دن میں ایک بار کرنا لازم ہے۔ اس سے زائد عرصہ کی ممانعت ہے، چالیس دن سے زائد عرصے تک جسم کے غیرضروری بالوں کو چھوڑے رکھنا مکروہ تحریمی ہے۔ ایسا کرنے والے کی نماز ہو جائے گی مگر کراہت کے ساتھ اور وہ سخت گنہگار بھی ہوگا۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

Share:

Ek Bahut hi Hasin-o-jameel Khatoon ki kahani jisne Shadi nahi Ki?

لڑکیوں کے ﺍﺳﮑﻮﻝ ﻣﯿﮟ ﺁﻧﮯ ﻭﺍﻟﯽ ﻧﺌﯽ ﭨﯿﭽﺮ ﺍﻧﺘﮩﺎﺋﯽ ﺧﻮﺑﺼﻮﺭﺕ ﺍﻭﺭ ﺗﻌﻠﯿﻤﯽ ﻃﻮﺭ ﭘﺮ ﺑﮭﯽ ﻣﻀﺒﻮﻁ ﺗﮭﯽ ﻟﯿﮑﻦ ﺍﺱ ﻧﮯ ﺍﺑﮭﯽ ﺗﮏ ﺷﺎﺩﯼ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﯽ ﺗﮭﯽ ...
ﺗﻤﺎﻡ ﻟﮍﮐﯿﺎﮞ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺍﺭﺩ ﮔﺮﺩ ﺟﻤﻊ ﮨﻮ ﮔﺌﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﻣﺬﺍﻕ ﮐﺮﻧﮯ ﻟﮕﯽ ﮐﮧ ﻣﯿﮉﻡ ﺁﭖ ﻧﮯ ﺍﺑﮭﯽ ﺗﮏ ﺷﺎﺩﯼ ﮐﯿﻮﮞ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﯽ ... ؟
ﻣﯿﮉﻡ ﻧﮯ ﺩﺍﺳﺘﺎﻥ ﮐﭽﮫ ﯾﻮﮞ ﺷﺮﻭﻉ ﮐﯽ - ﺍﯾﮏ ﻋﻮﺭﺕ ﮐﯽ ﭘﺎﻧﭻ ﺑﯿﭩﯿﺎﮞ ﺗﮭﯿﮟ، ﺷﻮﮨﺮ ﻧﮯ ﺍﺱ ﮐﻮ ﺩﮬﻤﮑﯽ ﺩﯼ ﮐﮧ ﺍﮔﺮ ﺍﺱ ﺑﺎﺭ ﺑﮭﯽ ﺑﯿﭩﯽ ﮨﻮﺋﯽ ﺗﻮ ﺍﺱ ﮐﯽ ﺑﯿﭩﯽ ﮐﻮ ﺑﺎﮨﺮ ﮐﺴﯽ ﺳﮍﮎ ﯾﺎ ﭼﻮﮎ ﭘﺮ ﭘﮭﯿﻨﮏ ﺁﺅﮞ ﮔﺎ، ﺧﺪﺍ ﮐﯽ ﻣﺮﺿﯽ ﻭﮦ ﮨﯽ ﺟﺎﻧﮯ ﮐﮧ ﭼﮭﭩﯽ ﺑﺎﺭ ﺑﮭﯽ ﺑﯿﭩﯽ ﮨﯽ ﭘﯿﺪﺍ ﮨﻮﺋﯽ ﺍﻭﺭ ﺷﻮﮨﺮ ﻧﮯ ﺑﯿﭩﯽ ﮐﻮ ﺍﭨﮭﺎﯾﺎ ﺍﻭﺭ ﺭﺍﺕ ﮐﮯ ﺍﻧﺪﮬﯿﺮﮮ ﻣﯿﮟ ﺷﮩﺮ ﮐﮯ ﺑﯿﭽﻮﮞ ﺑﯿﭻ ﭼﻮﮎ ﭘﺮ ﺭﮐﮫ ﺁﯾﺎ، ﻣﺎﮞ ﭘﻮﺭﯼ ﺭﺍﺕ ﺍﺱ ﻧﻨﮭﯽ ﺳﯽ ﺟﺎﻥ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﺩﻋﺎ ﮐﺮﺗﯽ ﺭﮨﯽ ﺍﻭﺭ ﺑﯿﭩﯽ ﮐﻮ ﺧﺪﺍ ﮐﮯ ﺳﭙﺮﺩ ﮐﺮ ﺩﯾﺎ .
ﺩﻭﺳﺮﮮ ﺩﻥ ﺻﺒﺢ ﻭﺍﻟﺪ ﺟﺐ ﭼﻮﮎ ﺳﮯ ﮔﺰﺭﺍ ﺗﻮ ﺩﯾﮑﮭﺎ ﮐﮧ ﮐﻮﺋﯽ ﺑﭽﯽ ﮐﻮ ﻧﮩﯿﮟ ﻟﮯ ﮔﯿﺎ ﮨﮯ، ﺑﺎﭖ ﺑﯿﭩﯽ ﮐﻮ ﻭﺍﭘﺲ ﮔﮭﺮ ﻻﯾﺎ ﻟﯿﮑﻦ ﺩﻭﺳﺮﯼ ﺭﺍﺕ ﭘﮭﺮ ﺑﯿﭩﯽ ﮐﻮ ﭼﻮﮎ ﭘﺮ ﺭﮐﮫ ﺁﯾﺎ ﻟﯿﮑﻦ ﺭﻭﺯ ﯾﮩﯽ ﮨﻮﺗﺎ ﺭﮨﺎ، ﮨﺮ ﺑﺎﺭ ﻭﺍﻟﺪ ﺑﺎﮨﺮ ﺭﮐﮫ ﺁﺗﺎ ﺍﻭﺭ ﺟﺐ ﮐﻮﺋﯽ ﻟﮯ ﮐﺮ ﻧﮩﯿﮟ ﺟﺎﺗﺎ ﺗﻮ ﻣﺠﺒﻮﺭﺍ ﻭﺍﭘﺲ ﺍﭨﮭﺎ ﻻﺗﺎ، ﯾﮩﺎﮞ ﺗﮏ ﮐﮧ ﺍﺱ ﮐﺎ ﺑﺎﭖ ﺗﮭﮑﺎ ﮨﻮﺍ ﺍﻭﺭ ﺧﺪﺍ ﮐﯽ ﻣﺮﺿﯽ ﭘﺮ ﺭﺍﺿﯽ ﮨﻮ ﮔﯿﺎ .
ﭘﮭﺮ ﺧﺪﺍ ﻧﮯ ﮐﭽﮫ ﺍﯾﺴﺎ ﮐﯿﺎ ﮐﮧ ﺍﯾﮏ ﺳﺎﻝ ﺑﻌﺪ ﻣﺎﮞ ﭘﮭﺮ ﭘﯿﭧ ﺳﮯ ﮨﻮ ﮔﺌﯽ ﺍﻭﺭ ﺍﺱ ﺑﺎﺭ ﺍﻥ ﺑﯿﭩﺎ ﮨﻮﺍ، ﻟﯿﮑﻦ ﭼﻨﺪ ﺩﻥ ﺑﻌﺪ ﺑﯿﭩﯿﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺳﮯ ﺍﯾﮏ ﮐﯽ ﻣﻮﺕ ﮨﻮ ﮔﺌﯽ، ﯾﮩﺎﮞ ﺗﮏ ﮐﮧ ﻣﺎﮞ ﭘﺎﻧﭻ ﺑﺎﺭ ﭘﯿﭧ ﺳﮯ ﮨﻮﺋﯽ ﺍﻭﺭ ﭘﺎﻧﭻ ﺑﯿﭩﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﻟﯿﮑﻦ ﮨﺮ ﺑﺎﺭ ﺍﺱ ﮐﯽ ﺑﯿﭩﯿﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺳﮯ ﺍﯾﮏ ﺍﺱ ﺩﻧﯿﺎﮞ ﺳﮯ ﭼﻠﯽ ﺟﺎﺗﯽ .
ﺻﺮﻑ ﺍﯾﮏ ﮨﯽ ﺑﯿﭩﯽ ﺯﻧﺪﮦ ﺑﭽﯽ ﺍﻭﺭ ﻭﮦ ﻭﮨﯽ ﺑﯿﭩﯽ ﺗﮭﯽ ﺟﺲ ﺑﺎﭖ ﺟﺎﻥ ﭼﮭﮍﺍﻧﺎ ﭼﺎﮦ ﺭﮨﺎ ﺗﮭﺎ، ﻣﺎﮞ ﺑﮭﯽ ﺍﺱ ﺩﻧﯿﺎﮞ ﺳﮯ ﭼﻠﯽ ﮔﺌﯽ ﺍﺩﮬﺮ ﭘﺎﻧﭻ ﺑﯿﭩﮯ ﺍﻭﺭ ﺍﯾﮏ ﺑﯿﭩﯽ ﺳﺐ ﺑﮍﮮ ﮨﻮ ﮔﺌﮯ .
ﭨﯿﭽﺮ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﭘﺘﮧ ﮨﮯ ﻭﮦ ﺑﯿﭩﯽ ﺟﻮ ﺯﻧﺪﮦ ﺭﮨﯽ ﮐﻮﻥ ﮨﮯ؟ " ﻭﮦ ﻣﯿﮟ ﮨﻮﮞ " ﺍﻭﺭ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺍﺑﮭﯽ ﺗﮏ ﺷﺎﺩﯼ ﺍﺱ ﻟﯿﮯ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﯽ، ﮐﮧ ﻣﯿﺮﮮ ﻭﺍﻟﺪ ﺍﺗﻨﮯ ﺑﻮﮌﮬﮯ ﮨﻮ ﮔﺌﮯ ﮨﯿﮟ ﮐﮧ ﺍﭘﻨﮯ ﮨﺎﺗﮫ ﺳﮯ ﮐﮭﺎﻧﺎ ﺑﮭﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﮭﺎ ﺳﮑﺘﮯ ﺍﻭﺭ ﮐﻮﺋﯽ ﺩﻭﺳﺮﺍ ﻧﮩﯿﮟ ﺟﻮ ﺍﻥ ﮐﯽ ﺧﺪﻣﺖ ﮐﺮﯾﮟ . ﺑﺲ ﻣﯿﮟ ﮨﯽ ﺍﻥ ﮐﯽ ﺧﺪﻣﺖ ﮐﯿﺎ ﮐﺮﺗﯽ ﮨﻮﮞ ﺍﻭﺭ ﻭﮦ ﭘﺎﻧﭻ ﺑﯿﭩﮯ ﮐﺒﮭﯽ ﮐﺒﮭﯽ ﺁﮐﺮ ﺑﺎﭖ ﮐﺎ ﺣﺎﻝ ﭼﺎﻝ ﭘﻮﭼﮫ ﺟﺎﺗﮯ ﮨﯿﮟ .
ﻭﺍﻟﺪ ﮨﻤﯿﺸﮧ ﺷﺮﻣﻨﺪﮔﯽ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﺭﻭ - ﺭﻭ ﮐﺮ ﻣﺠﮫ ﺳﮯ ﮐﮩﺎ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﯿﮟ، ﻣﯿﺮﯼ ﭘﯿﺎﺭﯼ ﺑﯿﭩﯽ ﺟﻮ ﮐﭽﮫ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺑﭽﭙﻦ ﻣﯿﮟ ﺗﯿﺮﮮ ﺳﺎﺗﮫ ﮐﯿﺎ ﺍﺱ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﻣﺠﮭﮯ ﻣﻌﺎﻑ ﮐﺮﻧﺎ .
ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﮐﮩﯿﮟ ﺑﯿﭩﯽ ﮐﯽ ﺑﺎﭖ ﺳﮯ ﻣﺤﺒﺖ ﮐﮯ ﺑﺎﺭﮮ ﻣﯿﮟ ﺍﯾﮏ ﭘﯿﺎﺭﯼ ﺳﯽ ﻗﺼﮧ ﭘﮍﮬﺎ ﺗﮭﺎ ﮐﮧ ﺍﯾﮏ ﺑﺎﭖ ﺑﯿﭩﮯ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﻓﭧ ﺑﺎﻝ ﮐﮭﯿﻞ ﺭﮨﺎ ﺗﮭﺎ ﺍﻭﺭ ﺑﯿﭩﮯ ﮐﺎ ﺣﻮﺻﻠﮧ ﺑﮍﮬﺎﻧﮯ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﺟﺎﻥ ﺑﻮﺟﮫ ﮐﺮ ﮨﺎﺭ ﺭﮨﺎ ﺗﮭﺎ . ﺩﻭﺭ ﺑﯿﭩﮭﯽ ﺑﯿﭩﯽ ﺑﺎﭖ ﮐﯽ ﺷﮑﺴﺖ ﺑﺮﺩﺍﺷﺖ ﻧﮧ ﮐﺮ ﺳﮑﯽ ﺍﻭﺭ ﺑﺎﭖ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﻟﭙﭧ ﮐﮯ ﺭﻭﺗﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﺑﻮﻟﯽ ﺑﺎﺑﺎ ﺁﭖ ﻣﯿﺮﮮ ﺳﺎﺗﮫ ﮐﮭﯿﻠﯿﮟ، ﺗﺎﮐﮧ ﻣﯿﮟ ﺁﭖ ﮐﯽ ﺟﯿﺖ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﮨﺎﺭ ﺳﮑﻮﮞ .
ﺳﭻ ﮨﯽ ﮐﮩﺎ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺑﯿﭩﯽ ﺑﺎﭖ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﺭﺣﻤﺖ ﮨﻮﺗﯽ ﮨﮯ
Share:

Khane me Namak Km Hone Par Gussa hone walo ko Paigam.

Waise log jo Chhoti Chooti Baton Pe Apni Ghar ki Auraton Par Aape Se Baher Aa Jate Hai.
Assalamu Alaikum wa rahmatullah hi wa barakatahu……
Hamara yeh message wo walid, wo bête , wo bhai aur wo Shauhar ke liye hai jo zara si bat par apne maa, bahen biwi aur beti par apni zubaan ki, hathon ki taqat aazmate hain…..
Aur wo wajah hai ……………
GHAR ME PAKWAAN SAHI NAHI PAKANA
Hum me se har kisi ke ghar mein hota hai na yeh.
Ke khaane mein thoda sa Namak Jyada ho gaya
Ya curry mein namak Jyada ho gaya basss ……..
Shuru ho jate hai apni haiwaniyat dikhana…..
Please iss message ko aakhir tak parhna uske baad bhi aap na badal pao apne aap ko to Ek dafa Aaina zaroor dekhna ke aap INSAN hi ho ya kuch aur?
Kabhi Apne unn sarak par signal ke pass chote chote bachon ko dekha
Jo kisi ka bhi bachaya hua rizq (Khana) maang maang kar khate hain???
Ya phir kabhi aap ne us resturant aur 5star hotel ke piche side ( back side ) jaa ke dekha jismein aap bade mazedaar khana khake apni tummy tight kar ke uth”te ho.
Nahi dekha ho to zaroor dekhna ek dafa ….
Wahan jo log wahan par phenka gaya rizq ( khana ) utha ke khate hain na to unse poochna kabhi kisi se shikayat ki ke uske zaiqe mein Namak Jyada hua ho to ya mirch ziada hui ho to????
Nahi balke wo aap par hans padenge
Pata hai kiun ????
Kiun ke unhe pata hai rizq kya hai???
Zara sochiye aap kis par pukaar rahe hain ?
Apni Maa par jo aap ko zaiqa kia cheez hai batayi hai ????
Pata hai jab aap nanhe se the wo maa hi thi wo thoda thoda karke zuban ko wo zaiqa dikhayi hai jiski aap ko aaj aadat padhi hai…………
Aap thook diya karte the mere bhai jab maa zari si mirch wala loqma aap ke muhh mein rakhe to wo thakti nahi thi balki aaj iss waqt tak aap ko le aayi hai
Aap usi Maa par chillate ho zara sa namak ziada hone par ???
Zari si mirchi ziada hone par zara sa zaeqa badal jaane par ????
Ya phirr apni wo bahen par chillate ho jo aap se badi ya choti hai????
Zara sonchiye wo apne masoom mulayam aur nanhe hathon se aap ko khana banake deti hai
Kabhi aap gaye ho Coker ke pas nahi to ek dafa jaana zaroor abhi
Aur phirr apne bahen ke hathon ko dekhna yeh dawe ke sath kahenge 2 se chaar jagah jala hua hoga…………..
Par wo kabhi aap se yeh nahi kahi na ke bhai teri wajah se , Abbu aap ke liye khana banana ki wajah se ya apne Shauhar se ke
ji suniye aap ki wajah se mera hath ya ungliyan jali hain .
Balki unhi hanthon se aap ke liye agle waqt ka khana banati hain.
Mere bhai apni behnen apne ghar ke Mehmaan hain wo zidagi bhar aap ke yahan nahi rahengi wo phool hain unhe murjhaane mat dena Aeisi baten karke.
Har kisi ka dil hota hai aap ko palat ke nahi bolti hain iska matlab yeh nahi ke wo dil nahi rakhti hain apne seene mein.
Jab aap ke jism par 50 se 60 saal chadh jayenge na to ek kursi par baithe hue jab aap ki wahi pyaari bahen milne aayi to sonchoge ke hum yahin khela karte the yahin bade hue hain
Aur usmen yeh lamha bhi Aa jata hai jab aap usko daant’te ho, to agar achi yadon se muskurana chahte ho to Bra-E-Meharbani ab unse MOHABBAT se pesh Aana.
Aaj kal to riwaaj ho gaya hai
Zara koi galti kardo to apne walid, bhai sab milke bolte
kya Malum Yah Hmari Izzat Ka Khyal Rakhti Hai Ya Jnaza Nikalti Hai?
Apne bahen se aise baten karoge ???
Kuch to lehaaz karo bhai yaad rakhna jo apni bahen ki izzat nahi karta wo aane wali apni biwi ki bhi nahi karta…
Ab biwi ka number………..
Aap us biwi par chillaoge jo ek anjaan duniya mein tum jaise khote sikke par yaqeen kar ke Aeitebar Karke aayi hai raai ke daane ke barbar hota hai yaqeen usko. badi mushkil se ulajhti hai dheere dheere har kaam se
Itni si baat ko leke raaii ka Pahar banaoge aap ????
Sharm kijiye mere bhai wo biwi hai aap ka Nisf imaan…..
Aap ke aane wali nasl ki buniyaad
Jab aap uski izzat nahi karoge aap uska sath nahi doge to kya aap ki aulaad khaq degi????
Wo bechaari ghar par bhi nahi bata paati ke Abbu Aisa hua hai itni bat par wo mujh par chillaye hain
Pata hai kyu?
Kyu ke wo baap wo bhai khud bhi wahi karte the uske maike rehte waqt
MERE BHAIYO KUCH NAHI HOGA THHODA SA ZAEQA khARAAB HONE PAR
MAR NAHI JAOGE WO RIZQ HI HAI ZAHER NAHI HOGA
Ek hadees Mubarak mein aya hai
( sunain abu dawood aur tirmidhi ki hadees hai )
Ek dafa apne Nabi ek ilaaqe mein gaye wahan ke log ko pahle hi pata tha ke apne nabi Aa rahe hain wahan to ek sahabi ne socha nabi ke liye kuch tohfa le jaunga
To wo saara din mehnat kiye kaam kiye aur Tohfe ke taur par wo angoor ( grapes ) liye aur nabi ke pas gaye aur wo angoor pesh kiye nabi ko.
Nabi ne saare angoor kha liye.
Jo baqi Sahaba nabi ke sath the wo hairan reh gaye.
Baad mein wo sahaba saare Nabi se fariyad kiye
Aye Allah Nabi yeh kya tha aap ko Aeisa karte hue kabhi nahi dekha ke
Aap koi cheez bina sath walon ko diye kha liye ho to iss dafa aisa kyu hua?
Sadqe jawoo mere Nabi par
Aap ﷺ ne Jawab Diya
Jab maine angoor khana shuru kiya to wo angoor khatte the
To maine saare isliye kha liye agar wo main aap ko deta to aap Mooh teda karte angoor khatte hone ki waajah se
Aur unke dil ko taqleef hoti jinhone mere liye wo angoor itni Mehnat se aur bade pyaar se laaye hain.
Zra sochiye wo to Nabi the: mere bhai jinka Muqaam Itna Aala
Emam-E-Qayenat, khatm-U--Nabiyin, Saiyad-ul-Mursalin, Saiyd-ul-Ambiya, Tajdar-E-Madina, Mahboob-E-Khuda, Imaam-ul-Ambiya ho ke wo kisi ke ehsas ki qadar kiye hain
Aap to sage bhai ho Nanhi si Bahen par is Tarah Gussa Ho Jate Ho?
Yeh Allah ke pas pakad bhi ho sakti hai
Aur yah Muashare (Society) ko kya kahen Aeise jalladon ko kehte hain....
HAMARA BACHE KI ZUBAAN CHATPATI HAI ZAEQA ACHA HONA KHANA BANANE TO ATA NA BACHI KO……..
Ab wahi chat pate ko bolo banane ke liye to rizaq ko zaher bana dega ……
Agar aap mein zari si bhi girat ho na to abhi jaa ke apne Maa se Behan se BIWI se muafi mangiye agar aap ka ego uski ijazat nahi dega na to kam az kam unhe dekh ke muskuraiye aur ALLAH se muafi mangiye
Aur khabardaar dubara aeisi harkat ki to ……
ALLAH HUM SAB KO RIZQ KI AHMIYAT SAMJHNE WALA BANAYE NA KE ZAEQO KO AHMIYAT DENE WALA
KIUN KE PATA NAHI HUM ME SE KITNE JANNATI HAIN KITNE JAHANNUMI
ALLAH NA KARE AGAR DOZAQ MILE TO KYA WAHAN BHI ZAEQA ZAEQA KAROGE
ALLAH WAHAN KHOON AUR jakhem ka Pani DEGA PEENE KE LIYE JAB?
TASAWWUR BHI NI KAR PAOGE AAP
ALLAH HAR WALID, BHAI, BETE AUR SHAUHR KO HIDAYAT DE KE WO
APNE BIWI , BAHEN , BETI AUR MAA KE EHSAASON KA LEHAAZ KARE. Aameen Summa Aamen  آمین یارب العالمین

Share:

Muharram ke mahine Me Tajiya Nikalna Islam Nahi Sikhata?

Muharram Ke Mahine Me Julus Aur Tajiya Lekar Ghumna Kya Islam Sikhata Hai?
BismillahirRahmanNirRaheem
Muharram ke mahine me ye sab karna bidaat hai. ❌❌❌
----------------------------------------------------
❌ *Tazia banana*
❌ *Matam karna.*
❌ *Special koi Pakwan pakana
❌ *logo me sharbat baatna* (Specially khaas din)
❌ *Kisi bhi din ya Ebadat ko makhsoos khud se kar lena jisko Rasoolullah ﷺ ya Sahaba ,Tabaee ne nahi kiya hoto wo Bidaat hai.*
➡ *Deen me koi bhi nayi cheez Shamil krna bidat hai*
🔰 *[Sahih al bukhari:2697]
___________________

Share:

Larkiyo ke Liye Jaldi Shadi Karne ko Kyu Kaha Jata Hai?

Aakhir Log kyu kahte hai ke umer ho gayi ab shadi kar deni chahiye?
ﺳﻮﺍﻝ . ﻟﮍﮐﯿﻮﮞ ﮐﯽ ﺟﻠﺪﯼ ﺷﺎﺩﯼ ﮐﯽ ﺗﺮﮔﯿﺐ ﮐﯿﻮﮞ ﺿﺮﻭﺭﯼ ﮨﮯ؟
*********************************
ﺝ .. ﻭﺍﻟﺪﯾﻦ ﻧﮯ ﺍﭘﻨﯽ ﺑﭽﻮﮞ ﮐﯽ ﺷﺎﺩﯼ ﮐﯽ ﺑﺎﺭﮮ ﻣﯿﮟ ﺳﻮﺍﻝ ﮐﯿﺎ ﮨﮯ . ﺑﭽﯿﺎﮞ ﺟﺐ ﺟﻮﺍﻥ ﮨﻮﺟﺎﺋﯿﮟ ﺗﻮ ﺍﻥ ﮐﯽ ﺷﺎﺩﯼ ﮐﺮﻧﮯ ﻣﯿﮟ ﺧﻮﺍﮦ ﻣﺨﻮﺍﮦ ﺗﺎﺧﯿﺮ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺮﻧﯽ ﭼﺎﮨﯿﮯ ، ﺑﺎﻟﺨﺼﻮﺹ ﺩﻭﺭ ﺣﺎﺿﺮ ﻣﯿﮟ ﺟﺐ ﮐﮧ ﻓﺘﻨﮯ ﻋﺎﻡ ﮨﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﺑﺮﺍﺋﯽ ﭘﺮ ﺍﺑﮭﺎﺭﻧﮯ ﻭﺍﻟﮯ ﺍﺳﺒﺎﺏ ﺑﮯ ﺷﻤﺎﺭ ﮨﯿﮟ ، ﺍﮔﺮ ﺍﷲ ﺗﻌﺎﻟﯽٰ ﻧﮯ ﺍﺳﺒﺎﺏ ﻣﮩﯿﺎ ﻓﺮﻣﺎﺩﯾﮯ ﮨﻮﮞ ﺗﻮ ﺍﯾﮏ ﻣﺴﻠﻤﺎﻥ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﺳﺐ ﺳﮯ ﭘﮩﻼ ﮐﺎﻡ ﯾﮧ ﮨﻮﻧﺎ ﭼﺎﮨﯿﮯ ﮐﮧ ﻭﮦ ﺍﭘﻨﯽ ﺑﭽﯽ ﮐﯽ ﺷﺎﺩﯼ ﮐﮯ ﻓﺮﯾﻀﮯ ﺳﮯ ﺳﺒﮑﺪﻭﺵ ﮨﻮﺟﺎﺋﮯ ، ﺭﺳﻮﻝ ﺍﮐﺮﻡ ﺻﻠﻰ ﺍﻟﻠﻪ ﻋﻠﻴﻪ ﻭﺳﻠﻢ ﻧﮯ ﺍﭘﻨﯽ ﮐﺌﯽ ﺍﺣﺎﺩﯾﺚ ﻣﯿﮟ ﺍﺱ ﭘﺮ ﺯﻭﺭ ﺩﯾﺎ ﮨﮯ :
ﺣﻀﺮﺕ ﺍﺑﻮ ﮨﺮﯾﺮﮦ ﺭﺿﻲ ﺍﻟﻠﻪ ﻋﻨﻪ ﺳﮯ ﻣﺮﻭﯼ ﮨﮯﮐﮧ ﺭﺳﻮﻝ ﺍﷲ ﺻﻠﻰ ﺍﻟﻠﻪ ﻋﻠﻴﻪ ﺳﻠﻢ ﻧﮯ ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ :
" ﺟﺐ ﺗﻤﮩﺎﺭﮮ ﭘﺎﺱ ﮐﺴﯽ ﺍﯾﺴﮯ ﺷﺨﺺ ﮐﯽ ﺟﺎﻧﺐ ﺳﮯ ﭘﯿﻐﺎﻡ ِﻧﮑﺎﺡ ﺁﺋﮯ ﺟﺲ ﮐﮯ ﺩﯾﻦ ﺍﻭﺭ ﺍﺧﻼﻕ ﺳﮯ ﺗﻢ ﺭﺍﺿﯽ ﮨﻮ ، ﺗﻮ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ‏( ﺍﭘﻨﯽ ﺑﭽﯽ ﮐﺎ ‏) ﻧﮑﺎﺡ ﮐﺮﺩﻭ ، ﺍﮔﺮ ﺗﻢ ﻧﮯ ﯾﮧ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﯿﺎ ﺗﻮ ﭘﮭﺮ ﺯﻣﯿﻦ ﻣﯿﮟ ﻓﺘﻨﮧ ﻭﻓﺴﺎﺩ ﺑﺮﭘﺎ ﮨﻮﮔﺎ “ ۔ ‏( ﺗﺮﻣﺬﯼ ‏)
ﻋﻤﻮﻣﺎً ﻟﻮﮒ ﺷﺎﺩﯼ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﺩﯾﻦ ﺩﺍﺭ ﺳﮯ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﻣﺎﻟﺪﺍﺭ ﻟﮍﮐﮯ ﻟﮍﮐﯿﻮﮞ ﮐﯽ ﺗﻼﺵ ﻣﯿﮟ ﺭﮨﺘﮯ ﮨﯿﮟ . ﺟﺒﮑﮧ ﺩﯾﻦ ﺩﺍﺭ ﻟﮍﮐﯿﻮﮞ ﮐﮯ ﻣﻘﺎﺑﻠﮯ ﻣﯿﮟ ﻣﺎﻟﺪﺍﺭ ﻟﮍﮐﯿﻮﮞ ﮐﯽ ﺷﺎﺩﯾﺎﮞ ﻋﻤﻮﻣًﺎ ﻏﯿﺮ ﭘﺎﺋﯿﺪﺍﺭ ﺛﺎﺑﺖ ﮨﻮﺗﯽ ﮨﯿﮟ، ﮐﺎﻣﯿﺎﺏ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﮔﺬﺍﺭﻧﮯ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﺭﺳﻮﻝ ﺍﷲ ﺻﻠﻰ ﺍﻟﻠﻪ ﻋﻠﻴﻪ ﻭﺳﻠﻢ ﻧﮯ ﺩﯾﻦ ﺩﺍﺭ ﻟﮍﮐﯿﻮﮞ ﺳﮯ ﺷﺎﺩﯼ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﯽ ﻭﺻﯿﺖ ﻓﺮﻣﺎﺋﯽ :
ﻋﻮﺭﺕ ﺳﮯ ﭼﺎﺭ ﭼﻴﺰﻭﮞ ﮐﯽ ﺑﻨﺎ ﭘﺮ ﺷﺎﺩﯼ ﮐﯽ ﺟﺎﺗﯽ ﮨﮯ ،
ﺍﺳﮑﮯ ﻣﺎﻝ ﮐﯽ ﻭﺟﮧ ﺳﮯ ،
ﺧﺎﻧﺪﺍﻥ ﮐﯽ ﻭﺟﮧ ﺳﮯ ،
ﺣُﺴﻦ ﺍﻭﺭ ﺩﻳﻦ ﮐﮯ ﺳﺒﺐ ﺳﮯ، ﺗﻢ ﺩﻳﻦ ﻭﺍﻟﯽ ﮐﺎ ﺍﻧﺘﺨﺎﺏ ﮐﺮﻟﻮ ، ﺗﻤﮩﺎﺭﮮ ﮨﺎﺗﮭﻮﮞ ﮐﻮ ﻣﭩﯽ ﻟﮕﮯ “ ﻣﺘﻔﻖ ﻋﻠﻴﮧ
ﻋﻤﻮﻣﺎً ﯾﮧ ﺩﯾﮑﮭﺎ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ ﮐﮧ ﻏﺮﯾﺐ ﺍﻓﺮﺍﺩ ﺍﭘﻨﯽ ﺑﭽﯿﻮﮞ ﮐﯽ ﺷﺎﺩﯾﺎﮞ ﺟﻠﺪ ﮐﺮﺩﯾﺘﮯ ﮨﯿﮟ ، ﺍﮔﺮ ﮐﺴﯽ ﮐﮯ ﭘﺎﺱ ﺍﺳﺒﺎﺏ ﻧﮧ ﺑﮭﯽ ﮨﻮﮞ ﺗﻮ ﻭﮦ ﺻﺎﺣﺐِ ﺧﯿﺮ ﺣﻀﺮﺍﺕ ﮐﮯ ﺗﻌﺎﻭﻥ ﺳﮯ ﺍﭘﻨﮯ ﻓﺮﺽ ﺳﮯ ﺳﺒﮑﺪﻭﺵ ﮨﻮﺟﺎﺗﮯ ﮨﯿﮟ،
ﺟﺐ ﮐﮧ ﺧﻮﺷﺤﺎﻝ ﺧﺎﻧﺪﺍﻥ ﮐﮯ ﻟﻮﮒ ﮈﺍﮐﭩﺮ، ﺍﻧﺠﻨﺌﯿﺮ، ﺗﺎﺟﺮ ، ﻣﻼﺯﻡ ﭘﯿﺸﮧ ،ﮔﺎﮌﯼ ﮐﻮﭨﮭﯽ ﮐﮯ ﭼﮑﺮ ﻣﯿﮟ ﺍﭘﻨﯽ ﺑﭽﯿﻮﮞ ﮐﯽ ﺷﺎﺩﯾﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﮐﺎﻓﯽ ﺗﺎﺧﯿﺮ ﺳﮯ ﮐﺎﻡ ﻟﯿﺘﮯ ﮨﯿﮟ ،ﺣﺘﯽ ﮐﮧ ﮨﺰﺍﺭﻭﮞ ﺑﭽﯿﺎﮞ ﺳﻦ ﯾﺎﺱ ﮐﻮ ﭘﮩﻨﭻ ﺟﺎﺗﯽ ﮨﯿﮟ ،
ﺍﯾﺴﮯ ﻣﺎﮞ ﺑﺎﭖ ﺳﮯ ﻋﺮﺽ ﮨﮯ ﮐﮧ ﻭﮦ ﺍﭘﻨﯽ ﺑﭽﯿﻮﮞ ﮐﮯ ﻣﺘﻌﻠﻖ ﺍﷲ ﺗﻌﺎﻟﯽٰ ﺳﮯ ﮈﺭﯾﮟ ﺍﻭﺭ ﺷﺎﺩﯼ ﮐﯽ ﻋﻤﺮ ﮐﻮ ﭘﮩﻨﭽﻨﮯ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﺑﭽﯿﻮﮞ ﮐﯽ ﺷﺎﺩﯼ ﻣﯿﮟ ﺩﯾﺮ ﻧﮧ ﮐﺮﯾﮟ ﺍﺳﻠﯿﮯ ﮐﮧ ﺑﻌﺾ ﺍﻭﻗﺎﺕ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺑﮍﮮ ﮨﯽ ﺑﺮﮮ ﺍﻭﺭ ﺑﮭﯿﺎﻧﮏ ﻧﺘﺎﺋﺞ ﺳﺎﻣﻨﮯ ﺁﺗﮯ ﮨﯿﮞﺎﻭﺭ ﺁﮒ ﮐﮯ ﻟﮕﻨﮯ ﺳﮯ ﭘﮩﻠﮯ ﮨﯽ ﺍﺱ ﮐﯽ ﺗﺪﺑﯿﺮ ﮐﺮﻧﺎ ﮨﺮ ﻋﻘﻞ ﻣﻨﺪ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﺿﺮﻭﺭﯼ ﮨﮯ ،ﺍﺳﻠﯿﮯ ﮐﮧ :
ﺍﮮ ﭼﺸﻢ ﺍﻋﺘﺒﺎﺭ ﺫﺭﺍ ﺩﯾﮑﮫ ﺗﻮ ﺳﮩﯽ ﯾﮧ ﮔﮭﺮ ﺟﻮ ﺟﻞ ﺭﮨﺎ ﮨﮯ ﮐﮩﯿﮟ ﺗﯿﺮﺍ ﮔﮭﺮ ﻧﮧ ﮨﻮ .
ﺩﻋﺎﮨﮯ ﮨﺮ ﺑﯿﭩﯽ ﮐﺎ ﺍﻟﻠﻪ ﻧﺼﯿﺐ ﺍﭼﮭﺎ ﮐﺮﮮ - ﺁﻣﯿﻦ !

Share:

Translate

youtube

Recent Posts

Labels

Blog Archive

Please share these articles for Sadqa E Jaria
Jazak Allah Shukran

Most Readable

POPULAR POSTS