السلام وعلیکم ورحمتہ اللہ وبرکات۔۔۔۔۔!!!!
تحریر از قلم۔۔✍🏻✍🏻✍🏻
کیانی عبدالعزیز سلفی۔۔✍🏻✍🏻
اصلی نجدی کون؟؟
ایک بار لازمی پڑھیں اور آگے شیر کریں۔۔۔۔
ہم لوگ اسلام اور توحید سے بھی دور ہیں اور دنیا کے نقشے سے بھی جس وجہ سے اھل توحید پر جھوٹے اور بے بنیاد الزام اور نام رکھے گئے اور ان ناموں سے پکارا جاتا ہے۔۔ تحریر کو لازمی ریڈ کریں۔۔۔۔!!!!!!!
؟؟ سیدناعبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ روائت فرماتے ھیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللھم بارک لنا فی شامنا اللھم بارک لنا فی یمننا,یعنی اے اللہ ھمارے(ملک) شام میں برکت فرما ,اے اللہ ھمارے یمن میں برکت فرما,کچھ لوگوں نے عرض کی,وفی نجدنا,یعنی اے اللہ کے رسول ھمارے نجد کے لئے بھی برکت کی دعا فرمائیں ,توآپ نے دوبارہ یہی فرمایا,اے اللہ ھمارے شام میں برکت فرما ,اے اللہ ھمارے یمن میں برکت فرما,پھر عرض کی گئ,وفی نجدنا,تو تیسری بار آپ نے فرمایا,ھناک الزلازل والفتن,وبھا یطلع قرن الشیطان,,بخاری,,یعنی اس علاقہ میں زلزلے برپا ھونگے ,فتنے اٹھیں گے,اور ادھر قرن شیطان (شیطان کا سینگ) ظاھر ھو گا,,بخاری کے علاوہ یہ روائت اور بہت سی حدیث کی کتابوں میں بھی ھے ,جن میں آپ کے مشرق کی طرف اشارے کا ذکر بھی ھے ,اور مشرق اور عراق کے الفاظ بھی ھیں,جن سے اس بات کا تعین ھو جاتا ھے ,کہ آپ کا یہ فرمان نجد عراق کے لئے تھا,عرب میں دو ھی معروف نجد ھیں ,ایک نجد یمن اور دوسرا نجد عراق,,درج بالا حدیث میں آپ نے یمن کے لئے برکت کی دعا کی ھے ,اس لئے اس حدیث سے مراد نجد یمن ھرگز نہیں ھو سکتا اس سے مراد صرف اور صرف نجد عراق ھی ھے,اب جاھلیت کی انتہا بھی دیکھیں کہ نبی پاک تو یمن کے لئے برکت کی دعا فرما رھے ھیں, اور ادھر کچھ جاھل یمن کے ایک باشندے محمد بن عبدالوھاب کو نجدی,لعنتی ,اور پتہ نہیں کیا کیا بے ھودہ بکواس کرتے ھیں ,حالانکہ نبی پاک نے نجد عراق والوں کے لئے بھی کوئی سخت کلمات نہیں فرمائے ,صرف انکےلئے برکت کی دعا نہیں فرمائی,ایک اور ظلم جاھل لوگ یہ کرتے ھیں ,اھل حدیث جو کہ صرف اور صرف کتاب وسنت کے تابع ھیں ,ان کا تعلق محمد بن عبدالوھاب سے جوڑ تے ھیں,حالانکہ وہ حنبلی المذھب ھے ,جبکہ اھلون الحدیث اللہ کے دین کے سوا کسی بندے کے کسی مروجہ مذھب کو کوئی حیثیت ھی نہیں دیتے,تو محمد بن عبدالوھاب اھل حدیثوں کا امام وپیشوا کیسے ھو سکتا ھے,,,,,غور فرمائیں,,,,,,,اصل موضوع نجد عراق کی طرف آتے ھیں ,آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ادھر زلزلے ھونگے تو پہلا زلزلہ یہودیوں, نصرانیوں, مجوسیوں اور ان نجدی عراقیوں, رافضیوں کی ملی بھگت سے سیدناعمر فاروق رضی اللہ عنہ کی شھادت کی صورت میں آیا,جس نے اسلام اور مسلمانوں کو ھلا کے رکھ دیا ,ظالم رافضی آج بھی ابو لولو ملعون کو اپنا ھیرو مانتے ھیں,پھر اسکے بعد انہی رافضیوں ,نجدیوں ,کوفیوں ,بصریوں, سے کبھی سیدنا عثمان,کبھی سیدنا علی,کبھی شھداء جنگ جمل و صفین,اور کبھی مسلم بن عقیل,کبھی سیدنا حسن و حسین رضی اللہ عنہم کی شھادتوں کے زلزلے مسلمانوں کو جھنجھوڑتے رھے ,اسی پر بس نہیں سیدنا جعفر صادق ,سیدنامحمد الارقط,سیدنا ابراھیم بن عبداللہ,محمد بن علی بن عباس,حسن بن علی بن عباس,محمد بن سلمان ,علی نقی ,زین بن علی رحمھم اللہ سمیت کثیر تعداد میں خانوادہ رسول کے چراغوں کو ان نجدی رافضیوں نے بجھایا,یہ وہ زلزلے تھے جنکی وجہ سے رسول اللہ نے ان بد نصیبوں کے لئے برکت کی دعا نہ کی تھی,اور دوسرا آپ نے فتنوں کا فرمایا,تو پہلا فتنہ جو نجد عراق سے اٹھا ,وہ حنفیت کا فتنہ تھا,حق تو یہ ھے کہ راہنمائی کتاب وسنت سے لی جائے اور جو راہنمائی واضح نہ ھو سکے اسے کتاب وسنت پر قیاس کر لیا جائے ,مگر حنفیوں نےاکثر مسائل میں کتاب و سنت کی واضح راہنمائی کو چھوڑ دیا اور قرآن اور حدیث کے خلاف اپنا قیاس مقدم رکھا ,نتییجہ یہ کہ اپنے دین کو اپنی خواہشوں کے مطابق ڈھال کر اس کا نام حنفی .مذھب رکھ لیا ,اوراسی پر فتوے دینے لگے,اب آپکو تمام بنک حنفی اسلامی ملیں گے, اسی طرح سودی کاروبار میں انسٹالمنٹ کے فتوے,جوئے کے بہت سے طریقے,درویشی نشے,اورمروجہ حلالے کے فتوے وغیرہ,اس طرح حنفیوں نے مسلمانوں میں ایک علیحدہ فرقہ کو جنم دیا ,اور
,پھر دیکھتے ھی دیکھتے مالکی,حنبلی شافعی وغیرہ بہت سے فرقے اور انکی شاخیں معرض وجود میں آئیں ,اس طرح مسلمان بہت سے فرقوں میں بانٹ دیے گئے ,تیسرا آپ نے قرن شیطان کا فرمایا,انہی نجدی حنفیوں ,رافضیوں,نے بنی اسرائیل کی طرز پر رھبانیت کے مقابلے میں تصوف و طریقت کی بنیاد رکھی,مسلمانوں کو دین,اللہ ,اور مسجد سے دور کرکے شخصیت پرستی,قبر پرستی اور جاھلانہ ,مشرکانہ, شاعری پر لگا دیا,موسیقی ان کو روحانی لگتی ھے,پیر خواہ زانی شرابی ھو ,وہ روحانی لگتا ھے,نبی کے دین کا محافظ اھل الحدیث انھیں گستاخ لگتا ھے ,اور یوں ان نجدی حنفیوں,رافضیوں,نے اللہ تعالی کے دین کو ڈھایا اور نبی پاک کی زبان سے بے برکت ٹھہرے,یہ لوگ خود نجدی ھیں ,اور دوسروں کو لعنت ملامت کرتے ھیں ,آج میں نے حقیقت واضح کردی,ویسے تو نبی پاک نے لعنت کرنے پر وعید کی ,باز رھنا ,چاھیے ,اور اگر اب حنفیوں ,رافضیوں کا,حلق لعنت ڈالنے کو کودے ,تو یہ کہہ کر دعا کریں, کہ اے اللہ اصلی نجدیوں پر لعنت کر,انکی دعا کا اثر انشاءاللہ جلد نظر آئے گا ,پہلی لعنتیں تو انکی ناکارہ گئیں جو نقلی نجدیوں پرڈالی گئی تھیں,,,۔۔۔۔۔۔۔
مجھے اور اپنی فیملی کو اپنی دعا میں ضرور یاد کریں۔۔۔
کیانی عبدالعزیز سلفی۔۔۔۔