Kya Biwi ko tohfa dekar Usse wapas liya ja sakta hai?
kya koi Musalman Kisi dusre shakhs ko tohfa dekar wapas le sakta hai?
Sawal: Agar Biwi Apne zeb kharch se paise bacha kar Gold kharid leti hai to kya Shauhar Us gold ko Wapas le sakta hai?
सवाल: अगर बीवी अपने जेब खर्च से पैसे बचाकर सोना (गहना वगैरह) खरीद लेती है तो क्या शौहर उस गहने को वापस ले सकता है?
क्या किसी को तोहफा देकर उससे वापस लिया जा सकता है?
سوال.. اگر بیوی اپنے جیب خرچ سے پیسے بچا کے گولڈ خرید لیتی ہے تو کیا شوہر اس گولڈ کو واپس لے سکتا ہے؟
*جواب تحریری
*شیخ عبدالباسط فہیم حفظہ اللہ*
سابق مدرس مسجدِ نبوی ﷺ
Sh Dr Abdul Basit Faheem
جب کوئی شوہر اپنی بیوی کو بطور تحفہ گولڈ دے یا کوئی اور چیز دے. یومہ، مہانہ یا سالانہ خرچہ دے. جس میں بیوی کو آزادی ہو کہ جہاں پر چاہے لگاے. جیسا کہ کئی شوہر اپنی بیویوں کو جیب خرچ دیتے ہیں اور یہ بیوی جیب خرچ میں سے پیسے جمع کر کے گولڈ لے تو اسکے شوہر کو یہ حق حاصل نہیں ہے کہ اس سے لے. اس پر قبضہ کرے یا اس سے واپس مانگے..
کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم حدیث میں فرماتے ہیں
*💫جسے امام بخاری اور امام مسلم روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کسی کو کوئی چیز دے کر واپس لینے والا اس کتے کی طرح ہے جو قے کرتا ہے اور اپنی قے چاٹنا شروع کر دیتا ہے*
تو اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ یہ جرم ہے. اور بہت بری حرکت ہے. اور یہ حرام ہے. کسی کو جایز نہیں کہ کسی کو تحفہ میں دی ہوئی چیز واپس لے.
*البتہ والد کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اجازت دی ہے کہ وہ اپنی اولاد میں سے کسی کو کوئی چیز تحفہ میں دے تو واپس لے سکتا ہے.*
*امام داود روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کسی مرد کے لیے حلال نہیں ہے کہ کسی کو کوئی عطیہ دے کسی کو کوئی چیز بطور ہدیہ دے اور پھر واپس لے سواے والد کے کہ وہ اپنی اولاد سے کوئی چیز واپس لے سکتا ہے..*
اللہ ہم سب کو ایسی بری حرکتوں سے محفوظ رکھے.. آمین ✨🌸
No comments:
Post a Comment