find all Islamic posts in English Roman urdu and Hindi related to Quran,Namz,Hadith,Ramadan,Haz,Zakat,Tauhid,Iman,Shirk,daily hadith,Islamic fatwa on various topics,Ramzan ke masail,namaz ka sahi tareeqa

Ek Shiya Aalim: Ham be hya qaum hai apne aane wali naslo ko kya batayenge?

Ek Shiya aalim ne sach bata kar Apne Logo ko aag me dal diya.
Ham be hya qaum hai ek Shiya Aalim.

ایک شیعہ کی سچ بات نے زلزلہ برپا کر دیا ہے:

الجزیرہ عربی ٹی وی 📺 کے پروگرام "اتجاہ معاکس" کے اینکر پرسن "ڈاکٹر فیصل قاسم" نے کہا ہے کہ : عراق کے مشہور شیعہ عالم دین اور راہنما مقتدی الصدر کے معاون نے ایک مضمون لکھا ہے جس کا نام ہے.
ہم بے حیا قوم ہیں" مضمون میں مندرجہ ذیل حقائق پر روشنی ڈالی ہے:

🔮 شام، عراق، فلسطین اور فارس کو فتح کرنے والا عمر بن الخطاب (سنی) تھے۔

🔮 سند، ھند اور ماوراء النہر کو فتح کرنے والا محمد بن قاسم (سنی) تھے۔
🔮 شمالی افریقہ کو فتح کرنے والا قتیبہ بن مسلم (سنی) تھے۔
🔮 اندلس کو فتح کرنے والا طارق بن زیاد اور موسی بن نصیر دونوں (سنی) تھے۔
🔮 قسطنطینیہ کو فتح کرنے والا محمد الفاتح (سنی) تھے۔
🔮 صقلیہ کو فتح کرنے والا اسد بن الفرات (سنی) تھے۔
🔮 اندلس کو مینارہ نور اور تہذیبوں کا مرکز بنانے والی خلافت بنو امیہ کے حکمران (سنی) تھے۔
🔮 تاتاریوں کو عین جالوت میں شکست دینے والا سیف الدین قطز اور رکن الدین بیبرس دونوں (سنی) تھے۔
🔮 صلیبیوں کو حطین میں شکست دینے والے صلاح الدین ایوبی (سنی) تھے۔
🔮 مراکش میں ھسپانویوں کا غرور خاک میں ملانے والا عبد الکریم الخطابی (سنی) تھے۔
🔮 اٹلی کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرنے والے عمر المختار (سنی) تھے۔
🔮 چیچنیا میں روسی ریچھ کو زخمی کرنے اور گرزنی شہر کو فتح والے کمانڈر خطاب (سنی) تھے۔
🔮 افغانستان میں نیٹو کا ناگ زمین سے رگڑنے والے (سنی) تھے۔
🔮 عراق سے امریکہ کو بھاگنے پر مجبور کرنے والے (سنی تھے)۔
🔮 فلسطین میں یہود کی نیندیں حرام کرنے والے (سنی) ہیں۔

🔳 ہم اپنے بچوں کو کیا بتائیں گے؟؟!!

🔘 حسین رضی اللہ عنہ کو عراق بلا کر کربلاء میں بے یارومدد گار چھوڑنے والے مختار ثقفی (شیعہ) تھے اور ان کو شہید کرنے والے بهی ( شیعہ ) تهے۔

🔘 عباسی خلیفہ کے خلاف سازش کر کے تاتاریوں سے ملنے والے ابن علقمی (شیعہ) تھے ۔

🔘 ہلاکوخان کا میک اپ کرنے والے نصیر الدین طوسی (شیعہ) تھے۔
🔘 تاتاریوں کو بغداد میں خوش آمدید کہنے والے (شیعہ) تھے۔
🔘 شام پر تاتاریوں کے حملوں میں مدد کرنے والے (شیعہ) تھے۔
🔘 مسلمانوں کے خلاف فرنگیوں کے اتحادی بننے والے فاطمیین (شیعہ) تھے۔
🔘 سلجوقی سلطان طغرل بیگ بساسیری سے عہد شکنی کرکے دشمنوں سے ملنے والے (شیعہ) تھے۔
🔘 فلسطین پر صلیبیوں کے حملے میں ا ن کی مدد کرنے والا احمد بن عطاء (شیعہ) تھے۔
🔘 صلاح الدین ایوبی کو قتل کرنے کا منصوبہ بنانے والے کنز الدولۃ (شیعہ)تھے۔
🔘 شام میں ھلاکو خان کا استقبال کرنے والا کمال الدین بن بدر التفلیسی (شیعہ) تھے۔
🔘 حاجیوں کو قتل کر کے حجر اسود کو چرانے والا ابو طاھر قرمطی (شیعہ) تھے۔
🔘 شام پر محمد علی کے حملے میں مدد کرنے والے ( شیعہ) تھے۔
🔘 یمن میں اسلامی مراکز پر حملے کرنے والے حوثی (شیعہ) ہیں۔
🔘 عراق پر امریکی حملے کو خوش آمدید کر کے ان کی مدد کرنے والے سیستانی اور حکیم (شیعہ) ہیں۔

🔘 افغانستان پر نیٹو کے حملے کو خوش آئند کہہ کر ان کی مدد کرنے والے ایرانی حکمران (شیعہ) ہیں۔
🔘 شام میں امریکہ کی مدد اور بشار سے مل کر لاکھوں مسلمانوں کو قتل کر نے والے اور مسلمانوں کی آزادی کا گلہ گھونٹنے کی کوشش کرنے والے عراقی حکمران، ایرانی حکمران اور لبنان کی حزب اللہ (شیعہ) ہیں۔
🔘 خلافت عثمانیہ کے خلاف بغاوت کر کے لاکھوں مسلمانوں کو قتل کرنے والا اسماعیل صفوی (شیعہ) تھے۔
🔘 برما کے مسلمانوں کے قتل پر بت پرستوں کی حمایت کا اعلان کرنے والا احمد نجاد (شیعہ) ہے۔
🔘 شام کے لوگوں پر بشاری کی بمباری کی حمایت کرنے والا اور اس کو سرخ لکیر قرار دینے والا خامنئی (شیعہ) ہے۔
🔘 صحابہ کو گالیاں دینے والے اور خلفائے راشدین اور اور امہات المومنین کے بارے میں شرمناک باتیں لکھنے والے قلم (شیعہ) ہی ہیں۔
🔘 سلطان ٹیپو کے خلاف انگریزوں سے ملنے والے میر جعفر اور میر صادق (شیعہ) تھے۔

اگر یہ سارے واقعات لکھے جائیں تو کئی جلدوں 📚 کی کتابیں تیار ہو سکتی ہیں، ہم اپنی نسلوں کو کیا جواب دیں گے ؟؟!!

یہ ☝ سب خود ایک شیعہ عالم کہہ رہا ہے
نوٹ
اپنےآپ کو اپنی نسل
کو رافضیت کے فتنوں سےدور رکھیں
شیئر ضرور کریں

Share:

Ashura Ka roja Pichhale ek sal ke gunahon ka kaffara.

Yaum-E-Ashura ka roja Pichhale saal ke gunahon ka kaffara hai.
Ashura ka roja ek sal ke gunahon ka kaffara.
(یوم عاشوراء کا روزہ ، سالِ گُزشتہ کے گناہوں کا کفارہ بن جاتا ہے)

سيدنا ابو قتادہ رضي الله عنه فرماتے ہیں : نبی کریم صلی الله علیه وسلم یوم عاشوراء (محرم کی دس تاریخ) کے روزہ کے متعلق سوال کیے گئے ، تو آپ صلی الله علیه وسلم نے جواب دیا: (أحتسب على الله أن يكفر السنة التي قبله) (رواہ مسلم). میں ﷲ عزوجل سے امید رکھتا ہوں کہ وہ یوم عاشوراء کے روزہ کو اس سے پہلے کے سال ماضی کے گناہوں کا کفارہ بنادے گا. (صحیح مسلم:٢٧٤٦)

🌹 *عاشوراء کے روزہ کے مراتب:۔*
بعض اہل علم نے عاشوراء کے روزہ کے تین حالات ذکر کئے ہیں :۔
١۔ ایک دن پہلے یا ایک دن بعد میں اس کے ساتھ روزہ رکھنا.
٢۔ صرف عاشوراء (یعنی دس محرم) ہی کا روزہ رکھنا .
٣۔ ایک دن اس سے پہلے اور ایک دن اس کے بعد روزہ رکھنا یعنی مسلسل تین دن اور یہ طریقہ سب سے بہتر ہے .
۔ اور صرف یوم عاشوراء کا روزہ رکھنا بھی کوئی حرج کی بات نہیں ہے.

*📋 (یہ فتوی الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمه الله کا ہے)*

*🌹 عاشوراء روزہ کی مناسبت :*
دس محرم کو الله تعالیٰ نے موسی عليه السلام اور ان کی قوم کو فرعون اور اس کی قوم کے ظلم سے نجات عطا فرمائی تھی اس لئے بطور شکریہ ﷲ تعالیٰ کیلئے روزہ رکھنا چاہیے.

*🌹 اس مناسبت کے تعلق سے چند فائدے :*
١۔ نبی کریم صلی الله علیه وسلم کی اقتداء کرتے ہوئے یوم عاشوراء کا روزہ رکھنا مستحب ہے.
٢۔ یوم عاشوراء سے ایک دن پہلے یا ایک بعد میں روزہ رکھنا مستحب ہے تاکہ یہودیوں کی مخالفت ہو سکے جیسا کہ اس کا حکم نبی کریم صلی الله علیه وسلم نے دیا ہے .
٣۔ اس دن کی بہت عظیم فضیلت ہے اور اس کی حرمت بہت قدیم ہے .
٤۔ اس میں اس بات کی وضاحت ہے کہ سابقہ امتوں میں وقت کی تحدید چاند کے اعتبار سے ہوا کرتی تھی نہ کہ انگریزی مہینوں کے اعتبار سے ، کیوں کہ رسول ﷲ صلی ﷲ عليه وسلم نے خبردی ہے کہ دس محرم وہ دن ہے جس دن ﷲ تعالیٰ نے فوعون اور اس کی قوم کو ہلاک کیا اور موسی عليه السلام اور ان کی قوم کو نجات عطا فرمائی .
٥۔ یہ (روزہ رکھنا) وہ خوبی ہے جو سنت سے اس دن کے متعلق ثابت ہے، باقی رہے دیگر اعمال جو اس دن کئے جاتے ہیں تو وہ سب کے سب بدعت ہیں اور نبی کریم صلی ﷲ عليه وسلم کی ہدایت کے خلاف ہیں.
یہ ﷲ تعالیٰ کا ہم پر بے شمار فضل و احسان ہے کہ وہ ایک دن کے روزہ کے عوض پورے ایک سال کے گناہ معاف کردیتا ہے ، بیشک ﷲ تعالیٰ عظیم فضل والا ہے .

🌹 میرے بھائی ! اس فضل کو حاصل کرنے کے لئے اٹھ کھڑے ہو اور اپنا نیا سال اطاعت اور خیرات (نیکیوں) کے حصول میں سبقت کرتے ہوئے شروع کرو بیشک نیکیاں برائیوں کو مٹا دیتی ہیں.

*📋 (یہ اقتباس، الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمه الله کی کتاب (الضیاء اللامع) اور شیخ صالح فوزان الفوزان حفظه الله کی کتاب (الخطب المنبریة) سے ماخوذ ہے) (مترجم : ابو فیصل سمیع الله رحمه الله)*

Share:

Sahaba razillahu anahu ko bura kahane wala kaun hai?

Sahaba razillahu anahu ko bura kahane wala kaun hai?

صحابہ کرام رضی اللہ عنہ کو برا کہنے والا کون؟

♥️✍سلف صالحین کی نظر میں۔

*⛔ یـــــہ لــوگ مسلمان نہیــں !*

❐ امام مالک رحمــہ اللّٰه نے سـورة الفتـح کے آخـری رکوع کی آیت *" لِيَغِيظَ بِهِمُ الْكُفَّارَ "* کو رافضـیوں کے کفــــر کی قـرآنی دلیل قرار دیا اور یـہ اصــول بیـان فرمایا کہ :

*" جــو صحـابہ سے جلے گا وہ کافـر ہے "*

*🗒️ |[ الاعتصام : ٢/ ١٢٦١ ]|*

❐ امـام قرطبـی رحمــہ اللّٰه فرماتے ہیـں ::

*امام مالک نے کافی عمـدہ بات کہـی اور درست تاویل کـی ۔ پس جس کسـی نے بھـی کسی ایک صحابی کی شان گھٹائی یا اُن کی روایت میں کوئی طعن کیا تو اُس نے اللّٰه رب العالمین کے اِس فرمان کـو ٹھکرا دیا اور مسلمانوں کی تمام شریعتوں کو باطل کر ڈالا ''*

*🗒️ |[ تفسير القرطبی :  ١٦ / ٢٩٧]|*

❐ أبـو المعالي الألوسي رحمـہ اللّٰه اِس آیت کـی تفسیر میـں فرماتے ہیـں :

*" علمـاء نے اِس آیت کـو روافض کے کفـر پـر دلیـل بنایا اِس لئے کـہ یـہ لـوگ صحابـہ کرامؓ کـو ناپسنـد کرتے ہیـں یہـان تکـہ اُنہیں کافر تک قرار دیتے ہیـں العیـاذ  باللّٰه "*

*🗒️ |[ السیـوف المشرقـة : ٢٣٨ ]|*
*↺ t.me/islahchannel*

*💭 [[ " ان الحكم إلا لله " ]]*

اس محکم آیت سے خوارج نے علی بن ابو طالب اور معاویہ بن سفیان رضی اللہ عنہما کے تکفیر کا مسئلہ استدلال کیا ہے ۔

*✔️مطلب:-* ہر استدلال کرنے والا بر حق نہیں ہوتا ۔۔ حق وہی ہوتا ہے جس پر صحابہ کرام کی موافقت ہو-

*⛔یـــــہ لــوگ مسلمان نہیــں !*

➿ امام فریابی رحمـہ اللّٰه سے ایسے شخص کے متعلق پوچھا گیا جو ابوبکر صدیق رضی اللّٰه عنہ کو گالی دیتا ہے تو آپ نے فرمایا :

*🔥 " وہ کافر ہے "*

➿سائل نے پھر پوچھا کیا اُس کا جنازہ پڑھا جاۓ گا ؟

تو آپ نے فرمایا : *"  نہیں "*

امام مروزی فرماتے ہیں : میں نے پوچھا پھر اُس میّت کا کیا کریں ؟ جبکہ وہ تو *" لا الٰہ الّا اللّٰه "* بھی پڑھتا تھا ـــ

👈تو امام فریابی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :

*🔥 "(اس گندی میت کو ) ہاتھ بھی مت لگاؤ بلکہ اس کو لکڑیوں پر اُٹھا کر کسی گڑھے میں (بغیر کفن اور جنازے کے) پھینک دو بس ! "*

*📓 |[ السنّة للخلال : ٧٩٤ ]|*

👈 امام قاضی ابو یعلیٰ رحمہ اللّٰه فرماتے ہیں :

*🔥 ''رافضیوں کے بارے میں حکم یہ ہے کہ :  بلاشبہ صحابہ کو کافر یا فاسق قرار دینے کا مطلب یہ ہے کہ اُن کے اپنے اوپر ہی جہنم واجب ہوجاتی ہیں اور وہ خود کافر ہیں۔''*

*📓 |[ کتاب المعتمد صــ: ٢٦٧ ]|*
▪️t.me/islahchannel

*⛔یـــــہ لــوگ مسلمان نہیــں !*

▣ ابو زرعہ رازی رحمہ اللّٰه فرماتے ہیں :

*" جب تم کسی کو اصحابِ رسول ﷺ کی شان میں گستاخی کرتے دیکھو تو سمجھ لو کہ وہ شخص زندیق ہے ، اِس لئے کہ رسول ﷺ اور قرآن دونوں حق ہیں اور ہمارے پاس قرآن اور سنّت نبوی کو اصحابِ رسول ﷺ نے ہی پہنچایا ــ اصل میں اُن کا ہدف صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین پر جرح کرکے کتاب و سنّت کو معطّل کرنا ہے حالانکہ وہ خود جرح کے لائق ہیں اور یہی لوگ زندیق ہیں-"*

📓 |[ مختصر الیمانیات المسلولة علیٰ الرافضة المخذولة ج/١ صــ : ١٥ ]|

▣ امام احمد بن حنبل رحمہ اللّٰه نے ابوالحسن سے کہا :

*" جب تم کسی شخص کو صحابہ کرامؓ کا تذکرہ بُرے انداز میں کرتے دیکھو تو اُس کے مسلمان ہونے پر شک کرو "*

📓 |[ البدایة والنھایة : ٨/ ١٤٨ ]|
*↺t.me/islahchannel*

💔 - *|[ میری امت میرے اس بیٹے (حسين عليه السلام) کو قتل کردے گی ... ]|*

🍂 سيده ام الفضل بنت الحارث رضي الله عنها سے روایت ہے کہ وہ رسول الله ﷺ کے پاس آئیں، اور عرض کیا:

*❐ ’’يا رسول الله إني رأيت حلما منكرا الليلة. قال وما هو قالت إنه شديد. قال وما هو قالت رأيت كأن قطعة من جسدك قطعت ووضعت في حجري.*

🍂 اے ﷲ کے رسول! میں نے رات کو قبیح خواب دیکھا ہے۔ آپ ﷺ نے پوچھا: وہ کیا ہے؟ اس نے کہا: وہ بہت سخت ہے۔ آپ ﷺ نے پوچھا: آخر وہ ہے کیا؟ اس نے کہا: مجھے ایسے لگا کہ آپ کے جسم کا ایک ٹکڑا کاٹ کر میری گود میں پھینکا گیا۔

*❐ فقال رأيت خيرا تلد فاطمة إن شاء الله غلاما فيكون في حجرك.*

🍂 آپ ﷺ نے فرمایا: تو نے عمدہ خواب دیکھا ہے اس کی تعبیر یہ ہے کہ ان شاء ﷲ میری بیٹی فاطمہ - رضي الله عنها - کا بچہ پیدا ہوگا جو تیری گود میں ہوگا۔

*❐ فولدت فاطمة الحسين فكان في حجري كما قال رسول الله صلى الله عليه وسلم فدخلت يوما إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم فوضعته في حجره ثم حانت مني التفاتة فإذا عينا رسول الله صلى الله عليه وسلم تهريقان من الدموع قالت فقلت يا نبي الله بأبي أنت وأمي مالك.*

🍂 واقعی سیدہ فاطمہ رضي الله عنها کا بچہ حسین رضي الله عنه پیدا ہوا جو میری گود میں تھا، جیسا کہ رسول الله ﷺ نے فرمایا تھا۔ ایک دن میں رسول الله ﷺ کے پاس گئی اور حسین رضي الله عنه کو آپ کی گود میں رکھ دیا۔ جب آپ ﷺ کی طرف متوجہ ہوئی تو آپ کی آنکھوں سے آنسو بہہ رہے تھے۔ میں نے کہا: اے ﷲ کے نبی میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں، آپ کو کیا ہوگیا؟

*❐ فقال: أتاني جبريل عليه الصلاة والسلام فأخبرني أن أمتي ستقتل ابني هذا (يعني الحسين). فقلت هذا فقال نعم وأتاني بتربة من تربته حمراء.‘‘*

💔 آپ ﷺ نے فرمایا: جبریل عليه الصلاة والسلام میرے پاس آئے اور مجھے بتلایا کہ میری امت میرے اس بیٹے کو قتل کردے گی۔ میں نے کہا: یہ بیٹا (حسین)؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ہاں وہ میرے پاس اس علاقے کی سرخ مٹی بھی لائے۔"

📔 - *|[ سلسلة الأحاديث الصحيحة : ٨٢١ ]|*

🍃 - *"روافض وہ گروہ ہے جس نے ہر چیز میں اجمالا اور تفصیلا مسلمانوں کی مخالفت کی ہے۔"*

📚 [ شیخ زید بن محمد المدخلي رحمه الله || الأجوبة الأثرية عن المسائل المنهجية : ١٩٩ ]

Share:

Jannat ki Hooron ki khoobiyan, जन्नत की हूरों की सिफात।

Jannat me mard ko hoorein milegi to auraton ko kya milega?
Jannat ki Hooron ki khoobiyan Quran-o-Hadees se.
جنت کی حوروں کی صفات*

الحمد للہ
اللہ تعالی نے اپنی کتاب میں جنت اور اس کی نعمتوں کا ذکر فرمایا ہے اور اس کی صفات اور جنتی لوگوں کی صفات کا کئ جگہ پر قرآن کریم میں تذکرہ فرمایا ہے ان میں سے بعض یہ ہیں :

فرمان باری تعالی ہے :

(اس میں بہتا ہوا چشمہ ہو گا اور اس میں اونچے اونچے تخت ہوں گے اور آبخورے رکھے ہوئے ہوں گے اور ایک قطار میں لگے ہوئے تکیۓ ہوں گے اور مخملی مسندیں پھیلی ہوں گی ) الغاشیہ /12- 16

اور فرمان باری تعالی ہے :

( اور اس شخص کے لۓ جو اپنے رب کے سامنے کھڑا ہونے سے ڈرا دو جنتیں ہیں پس تم اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے ؟ (دونوں جنتیں ) بہت سی ٹہنیوں اور شاخوں والی ہیں پس تم اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے؟ تو ان دونون جنتوں میں دو بہتے چشمے ہیں پس تم اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے ؟ ان دونوں جنتوں میں ہر قسم کے میووں کی دو قسمیں ہوں گی ) الرحمن / 46 – 52

جنت کی صفات میں بہت سی آیات ہیں اور جنت کی عورتوں کی صفات میں کئ ایک آیات آئی ہیں ۔

ارشاد باری تعالی ہے :

( ان جنتوں میں نیچی (شرمیلی) نگاہ والی حوریں ہیں جنہیں ان سے پہلے کسی نے ہاتھ تک نہیں لگایا پس تم اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے ؟ گویا وہ حوریں یاقوت اور مونگے مرجان ہیں ) الرحمان / 56- 58

اور فرمان ربانی ہے :

( گوری رنگت والی ) حوریں جنتی خیموں میں رہنے والیاں ہیں ) الرحمان / 72

اور ارشاد باری تعالی ہے :

( اور بڑی بڑی آنکھوں والی حوریں جو چھپے ہوئے موتیوں کی طرح ہیں یہ اس کا صلہ ہے جو کہ وہ عمل کرتے رہے ہیں ) الواقعۃ /22/24

اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے جنت کی عورتوں کی صفات کے متعلق بہت سی صحیح احادیث ثابت ہیں کہ وہ قیامت کے دن متقی لوگوں کے لۓ تیار کی گئي ہیں ان میں بعض ذکر کی جاتی ہیں :

ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

( جنت میں سب سے پہلا گروہ اسی شکل میں داخل ہو گا جس طرح کہ چودھویں رات کا چاند ہو پھر ان کے بعد اس ستارے کی مانند جو کہ آسمان میں سب سے زیادہ چمکدار اور روشن زیادہ ہے وہ نہ تو پیشاب کریں گے اور نہ ہی پاخانہ اور نہ ہی تھوکیں اور نہ ہی انہیں ناک آئے گی ان کی کنکھیاں سونے اور پسینے کی خوشبو مسک کستوری کی اور ان کی انگیٹھیوں میں اگر کی لکڑی ( ایک خوشبو دار لکڑی) جلتی ہو گی اور ان کی بیویاں حور العین ہوں گیں ان کی پیدائش ایک آدمی کی پیدائش ان کے باپ آدم کی صورت پر آسمان میں ساٹھ ساٹھ ہاتھ ہو گی ) صحیح الجامع حدیث نمبر 2015

ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

( موتی کا خیمہ جس کی آسمان میں لمبائی ساٹھ میل ہو گی اس کے ہر کونے میں مومن کے لۓ اس کی بیوی ہو گی جنہیں دوسرے نہیں دیکھ سکیں گے ) صحیح الجامع حدیث نمبر 3357

تو ان احادیث میں جنت کی ان عورتوں کے متعلق ذکر کیا گیا ہے جو کہ مومن کے لۓ تیار کی گئیں ہیں اور اللہ تعالی نے اپنی کتاب میں ان کا نام حور رکھا ہے اور حور حوراء کی جمع ہے ۔

احکام ( 17 /122) میں قرطبی رحمہ اللہ نے فرمایا ہے کہ : وہ بہت زیادہ سفید جس کی آنکھیں زیادہ سیاہ ہوں انہیں حور کہا جاتا ہے ۔

تو ہمار اس پر ایمان مطلق ہے جس میں کسی قسم کے شک کی گنجائش نہیں اور یہ ہمارے مضبوط عقیدہ میں سے ہے اس کی مزید تفصیل کے لۓ صحیح بخاری کتاب بدء الخلق میں باب صفۃ الجنۃ اور صحیح مسلم ابواب صفۃ الجنۃ اور اسی طرح ابو نعیم اصفہانی کی کتاب صفۃ الجنۃ جو کہ جنتی عورتوں اور ان کے حسن کے متعلق ہے کا مطالعہ کریں ۔

اور رہا یہ سوال کہ اسلام ان اشیاء کی خوشخبری دیتا اور اس پر ابھارتا ہے جو کہ جنت میں ہیں اور دنیا میں وہ چیزیں حرام ہیں مثلا عورتوں سے شادی کے علاوہ تعلقات رکھنے ۔

تو جواب سے قبل ہم ایک خطرناک معاملے پر تنبیہ کرنا بہتر سمجھتے ہیں وہ یہ کہ بیشک اللہ تعالی اس دنیا میں دنیا والوں پر جو چاہے حرام کرے وہ تو ان اشیاء کا خالق اور مالک ہے تو کسی کو یہ جائز نہیں کہ وہ اللہ تعالی کے حکم پر اپنی بیمار رآئے اور الٹ فہم کے ساتھ اعتراض کرے تو اللہ تعالی ہی کے لۓ پہلے بھی بعد میں بھی حکم ہے اللہ تعالی کے حکم اور فیصلے پر کوئی گرفت نہیں کر سکتا ۔

اور رہا یہ مسئلہ کہ اللہ تعالی نے کچھ ایسی چیزیں جنہیں دنیا میں حرام قرار دی ہے اور پھر اس کے ترک کرنے والے کو آخرت میں اس کا بدلہ دے گا ( مثلا شراب، زنا اور مردوں پر ریشم پہننا وغیرہ ) تو یہ اللہ تعالی چاہتا ہے کہ جو اطاعت کرے اور دنیا میں اپنے نفس کے ساتھ جدوجہد کرے اسے ثواب دے ۔

فرمان باری تعالی ہے :

( کیا احسان کا بدلہ احسان کے علاوہ بھی کچھ ہے )

اور حرمت کی علت کیا ہے تو اس کے متعلق ذیل میں چند نقاط دۓ جاتے ہیں :

اول یہ ضروری نہیں کہ ہم حرمت کی ساری علتیں جان سکیں اور ہمیں ان کا علم ہو تو کئ ایک ایسی علتیں ہیں جن کا ہمیں علم تک نہیں ہوتا ۔

تو نصوص میں اصل یہی ہے کہ انہیں تسلیم کیا جائے اگرچہ ہمیں علت کا علم نہ بھی ہو کیونکہ تسلیم کرنا ہی ایک ایسی چیز ہے جس کا تقاضا اسلام کرتا ہے اس لۓ اسلام اللہ تعالی کی مکمل اطاعت پر مبنی ہے ۔

دوم : بعض اوقات ہم پر حرمت کی علت ظاہر ہو جاتی ہے مثلا وہ فساد پیدا کرنے والی اشیاء جو کہ زنا سے مرتب ہوتی ہیں جیسا کہ نسب نامے میں خلط ملط ہونا اور موذی اور مہلک امراض کا پیدا ہونا وغیرہ تو جب شریعت نے غیر شرعی تعلقات کو منع قرار دیا تو اس سے مراد یہی تھی کہ نسب ناموں میں حفاظت ہو سکے جس کا کفار اور اہتمام نہیں کرتے تو وہ گدھوں کی طرح جفتی کرتے ہیں تو دوست اپنی سہیلی اور رشتہ دار اپنی رشتہ دار کے ساتھ زنا کرتا ہے اور اسی طرح گویا کہ وہ جنگلی جانور ہوں بلکہ بعض جانور بھی اس طرح کا کام نہیں کرتے اور یہ لوگ اسے برا نہیں جانتے اور نہ ہی اس کی پرواہ کرتے ہیں تو معاشرہ اس سبب سے انحلال پزیر ہو چکا اور رشتہ داریاں اور تعلقات کٹ چکے ہیں اور معاشرہ جنسی اور مہلک اور موذی بیماریوں سے بھرا پڑا ہے جو کہ اس شخص پر اللہ تعالی کے غضب کی دلالت کرتا ہے جو اللہ کی حرمت کو پامال اور اس کی حرام کردہ اشیاء کو حلال کر لیتا ہے ۔

اور یہ سب کچھ جنت میں بندے اور حور کے تعلق کے خلاف ہے - اور یہی ہے جس کا سوال آپ نے کیا ہے – یہ تو عام طور پر دیکھا گیا ہے کہ فاحشہ عورت دنیا میں اپنی عزت کو نیلام کرتی پھرتی اور وہ بے دین اور بے حیاء ہوتی ہے اور کسی ایک شخص کے ساتھ صحیح نکاح کی بنا پر مستقل شرعی تعلقات نہیں رکھتی تو مرد جس کے ساتھ چاہے تعلقات قائم کرے اور عورت جس کے ساتھ چاہے پغیر کسی دینی اور اخلاقی لحاظ سے تعلقات بناتی پھرے۔

لیکن جنت میں حوریں تو اپنے ان خاوندوں کے لۓ چھپائی ہوئی ہوں گی جن کو دنیا میں حرام سے بچنے اور صبر کرنے کی بنا پر یہ بدلہ میں ملیں گیں ۔

جیسا کہ فرمان باری تعالی ہے :

(گوری رنگت والی )حوریں جنتی خیموں میں رہنے والیاں ہیں >

اور ان کے متعلق فرمایا :

( جنہیں ان سے پہلے کسی انسان یا جن نے ہاتھ تک نہیں لگایا )

تو یہ حقیقت میں اس کی بیوی ہو گی ۔

جیسا کہ فرمان باری تعالی ہے :

( اور ہم نے ان کی شادی حور عین سے کر دی )

وہ اس پر چھپائی ہوئی ہوں گی جس میں اس کے علاوہ کوئی اور شریک نہیں ہو گا ۔

سوم : بیشک اللہ عزوجل نے آدمی کے لۓ دنیا کے اندر قانون بنایا ہے کہ ایک وقت میں چار سے زیادہ عورتیں جمع نہیں کر سکتا ۔

تو وہ ہی جنتیوں کو بطور انعام جتنی چاہے حوریں عطا کر دے تو دنیا میں حرام ہونا اور آخرت میں نہ اس میں کوئی تعارض نہیں کیونکہ ان دونوں کے احکام اللہ تعالی کی مشیت کے اعتبار سے مختلف ہیں اور اس میں بھی کوئی شک وشبہ نہیں کہ آخرت دنیا سے افضل اور باقی رہنے والی ہے ۔

فرمان باری تعالی ہے :

( لوگوں کے لۓ مرغوب چیزوں کی محبت مزین کر دی گئي ہے جیسے عورتیں اور بیٹے اور سونے چاندی کے جمع کۓ ہوئےخزانے اور نشاندار گھوڑے اور چوپآئے اور کھیتی یہ دنیا کی زندگی کا سامان ہے اور لوٹنے کا اچھا ٹھکانہ تو اللہ تعالی ہی کے پاس ہے ۔ آپ کہہ دیجۓ کیا میں تمہیں اس سے بھی بہت ہی بہتر چیز بتاؤ ؟ جن لوگوں نے تقوی اختیا کیا ان کے لۓ ان کے رب کے پاس ایسی جنتیں ہیں جن کے نیچے سے نہریں بہتی ہیں جن میں وہ ہمیشہ رہیں گے اور پاکیزہ بیویاں اور اللہ تعالی کی رضا مندی ہے اور اللہ تعالی اپنے بندوں کو دیکھ رہا ہے اور وہ اس کی نگاہ میں ہیں ) آل عمران / 14 – 15

چہارم – ہو سکتا ہے کہ یہ حرمت اللہ تعالی کی طرف سے اپنے بندوں کی آزمائش کے لۓ ہو آیا کہ وہ ان احکام پر عمل کرتے ہیں کہ یا نہیں جو انہیں دیۓ جاتے ہیں اور جس سے انہیں روکا جاتا ہے اس سے وہ رکتے ہیں کہ نہیں ۔

اور پھر بات یہ ہے کہ ایسی چیز سے آزمائش نہیں ہوتی جس کی طرف انسان کی میلان ہی نہ ہو اور نہ وہ اسے پسند کرتا ہو آزمائش تو اس کے ساتھ ہوتی ہے جس کی طرف دل کا میلان ہو اور اپنی طرف کھینچے اور اسی آزمائش میں سے ایک چیز مال بھی ہے ۔

تو کیا انسان اسے حلال طریقے سے حاصل کرتا اور اسے حلال میں خرچ کرتا اور اس میں سے اللہ تعالی کا حق ادا کرتا ہے کہ نہیں ۔

اور عورتوں کے ساتھ آزمائش اس لۓ ہے کہ آیا وہ اس پر اقتفاد کرتا ہے جو کہ اللہ تعالی نے اس کے لۓ حلال کی ہیں اور ان سے اپنی نظریں نیچی رکھتا اور ان سے نفع اٹھانے سے بچتا ہے جو کہ اللہ تعالی نے اس کے لۓ حرام کی ہیں یا کہ نہیں ۔

اور اللہ تعالی کی یہ رحمت ہے کہ اس نے ایسی کسی چیز کو حرام نہیں کیا جس کی طرف میلان نفس نہ لیکن اس کے بدلے میں اسی جنس اور قسم سے کئ چیزیں حلال کی ہیں ۔

پنجم- یہ کہ دنیاوی احکام آخرت کے احکام کی طرح نہیں ہیں ۔

تو دنیا کی شراب عقل کو ماؤف کر دیتی ہے آخرت کی شراب اس کے خلاف کہ اس سے نہ تو عقل میں فتور آتا اور نہ ہی سر چکراتا اور نہ ہی پیٹ میں مروڑ پیدا ہوں گے ۔

اور وہ جو اللہ تعالی نے مومنوں کے لۓ قیامت کے دن اس اطاعت کے بدلے میں عورتیں تیار کی ہیں جو وہ کرتے رہے تو وہ زنا کی طرح نہیں کہ ان سے ہتک ہو اور نسب ناموں میں ملاوٹ پیدا ہو جائے اور امراض پھیل جائیں اور اس کے بعد ندامت کا سامنا کرنا پڑے ۔

تو جنت کی عورتیں پاک صاف ہوں گی اور دنیا کی عورتوں کی طرح نہ تو انہیں موت آئے گی اور نہ ہی بوڑھی ہوں گی ۔

فرمان باری تعالی ہے :

( ہم نے ان ( کی بیویوں کو ) خاص طور پر بنایا ہے اور ہم انہیں کنواریاں رکھا ہے محبت والیاں اور ہم عمر ہیں )

ہم اللہ تعالی سے دعا گو ہیں کہ وہ ہمیں دنیا اور آخرت کی بھلائی اور خیر نصیحت کرے اور ہمیں اپنے احکام کی اطاعت کر نے کی توفیق اور اس پر ثواب کا یقین کرنے اور اس پر اجر حاصل ہونے اور اپنے عذاب سے امن وامان میں رکھے ۔ آمین

واللہ اعلم .

Share:

Translate

youtube

Recent Posts

Labels

Blog Archive

Please share these articles for Sadqa E Jaria
Jazak Allah Shukran

Most Readable

POPULAR POSTS