Sweden me Ijtemai taur Par Quran ko Najar-E- Aatish karne ka mamala aur sari Duniya ki khamoshi.
Batil ko hamesha isse ranj aur chid rahti he ke haqe ka Muqabla kaise kiya jaye.. Isliye apni gussa aur nakami ko chupane ke liye Aisi harkate karta hai.
السَّلاَمُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُهُ
سویڈن میں قرآن جلایا گیا ....... خبر محزن ومؤسف جدا 😢
🖋️: مسز انصاری
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حق (اسلام) پہلے بھی باطل کی یلغار سے محفوظ نہیں تھا اور آج بھی حق تیروں سے آزاد نہیں ہے، قرونِ اولیٰ اور آج کے وقت میں باطل کی ان یلغاروں میں فرق یہ ہے کہ پہلے جب مسلمان فولادی عزائم رکھتا تھا اور امت مسلمہ پر عمر بن الخطاب کی ہیبت کی پرچھائیاں تھیں تو دشمنانِ اسلام پیٹھ پیچھے سے وار کرنے کے لیے بھی سو بار سوچتا تھا، اور آج جبکہ مسلمان باہمی افتراقی جنگوں کے شغل میں منہمک ہے، اس کی ساری قوت اسلام کی دیوار گرانے میں ہی صرف ہورہی ہے تو اس کے ہاتھ میں تلوار لوہے کے زنگ آلود ٹکڑے کے سوا کچھ نہیں رہی، اسی لیے دشمنانِ حق کو اس کی تلوار کی کاٹ کا خوف بھی نہیں رہا ، اب بھرے مجمع میں ہر ایرا غیرا مسلمانوں کے دلوں کو چیر ڈالتا ہے اور مسلمان کے جذبات کو لہولہان کیا جاتا ہے، کبھی قرآن کو جلا کر، کبھی قرآن کو ٹکڑے ٹکڑے کر کے، کبھی پیارے نبیﷺ کے چہرہ اقدس کو مضہکہ خیز اشکال کی صورت میں پیش کر کے اور کبھی آپﷺ کی شان میں گستاخیاں کر کے۔
اسلام کی صفوں میں شب خون کا یہ سلسلہ چلتا رہے گا اور اس میں اضافہ ہی ہوتا رہے گا، اس وقت تک جب تک مسلمان دنیا پرستی، زن پرستی اور زر پرستی میں لگا رہے گا اور قرآن و سنت گرد میں اٹا الماریوں میں مقفل رہے گا ۔۔۔۔
تمسک بالقرآن والسنۃ(قرآن و سنۃ سے چمٹ جاؤ)
قرآن علامت اخلاصِ توحید ہے، اس کی حکمت و دانائی وسیع اور نفع بخش ہے،اس کی تعلیم شفاف ہے، کوئی پیچیدگی نہیں، کوئی ابہام نہیں، کوئی التباس نہیں، کوئی رَیب نہی اور کوئی تشکیک نہیں۔
پس جب بھی تم قرآن سے منہ موڑو گے اللہ تمہیں ذلیل و خوار کر دے گا ۔
﴿وَقَالَ ٱلرَّسُولُ يٰرَبِّ إِنَّ قَومِي ٱتَّخَذُواْ هٰذَا ٱلۡقُرءَانَ مَهجُورا﴾ [ الفرقان: 30]’’
اور رسول کہے گا کہ اے میرے پروردگار! بےشک میری امت نے اس قرآن کو چھوڑ رکھا تھا ‘‘
No comments:
Post a Comment