find all Islamic posts in English Roman urdu and Hindi related to Quran,Namz,Hadith,Ramadan,Haz,Zakat,Tauhid,Iman,Shirk,daily hadith,Islamic fatwa on various topics,Ramzan ke masail,namaz ka sahi tareeqa

Showing posts with label Tauheed. Show all posts
Showing posts with label Tauheed. Show all posts

Wo to Khajoor ke Chhilke ke bhi Malik Nahi Hai?

Tum jise Pukar Rahe ho wo to Khajoor ke Goothli ke Chilke ke bhi Malik Nahi Hai?
   ﺑِﺴْـــــــــــــﻢِﷲِﺍﻟﺮَّﺣْﻤَﻦِﺍلرَّﺣِﻴﻢ 
        السَّلاَمُ عَلَيكُم وَرَحمَةُ اللّٰهِ وَبَرَكَاتُهُ
      ☆▬▬▬▬ஜ۩۞۩ஜ▬▬▬▬☆
یُوۡلِجُ  الَّیۡلَ فِی النَّہَارِ وَ یُوۡلِجُ  النَّہَارَ فِی الَّیۡلِ ۙ وَ سَخَّرَ الشَّمۡسَ وَ الۡقَمَرَ   ۫  ۖکُلٌّ یَّجۡرِیۡ  لِاَجَلٍ مُّسَمًّی ؕ ذٰلِکُمُ اللّٰہُ  رَبُّکُمۡ لَہُ  الۡمُلۡکُ ؕ وَ الَّذِیۡنَ تَدۡعُوۡنَ مِنۡ دُوۡنِہٖ مَا یَمۡلِکُوۡنَ مِنۡ  قِطۡمِیۡرٍ ﴿ؕ۱۳﴾

وہ رات کو دن میں اور دن کو رات میں داخل کرتا ہے اور آفتاب و ماہتاب کو اسی نے کام میں لگا دیا ہے ۔  ہر ایک میعاد معین پر چل رہا ہے یہی ہے اللہ  تم سب کا پالنے والا اسی کی سلطنت ہے ۔  جنہیں تم اس کے سوا پکار رہے ہو وہ تو کھجور کی گھٹلی کے چھلکے کے بھی مالک نہیں.
◆●◆●◆●◆●◆●◆●◆●◆●
वो रात को दिन में और दिन को रात में दाखिल करता हैं और सूरज और चाँद को इसने काम में लगा दिया है एक मुक़र्रर वक़्त तक येही हैं अल्लाह तुम सबका पालने वाला  इसी की सल्तनत हैं जिन्हें तुम इसके सिवा  पुकार रहे हो वो तो खजूर की गुठली के छिलके के भी मालिक। नहीं हैं.
◆●◆●◆●◆●◆◆◆◆◆◆◆●
Woh Raat ko Din mein aur Din ko Raat mein Dakhil karta hain aur Suraj aur Chaand ko isne kaam pe laga rakha hain ek muqarar waqt tak Yehi hain Allah Tum sabka Paalne wala  isi ki Sultanat hain  jinhe tum iske siwa Pukaar rahe ho woh toh Khajur ki gutli ke chilke ke bhi maalik nahi hain.
〰〰〰〰〰〰〰〰
📙Surah Faatir 13
       ☆▬▬▬▬ஜ۩۞۩ஜ▬▬▬▬☆
Aye imaan waalo Allah ki itaat karo aur uske Rasool ki itaat karo aur apne Amalo ko Baatil na karo.

Jo Bhi Hadis Aapko Kam Samjh Me Aaye Aap Kisi  Hadis Talibe Aaalim Se Rabta Kare !
                 🌹   جزاك اللهُ خيرًا   🌷
      ☆▬▬▬▬ஜ۩۞۩ஜ▬▬▬▬☆

Share:

Hm Unki Ibadat Nahi Balke Hm Waseela Lete hai kahne wale Kitne Sahi Hai?

Hm Unki Ebadat Nahi karte Balke hm to unka waseela lete hai?
हम उनकी इबादत नहीं करते बल्कि वो पहुंचे हुए वली अल्लाह है, हम उनका वसीला लेते है अल्लाह तक पहुंचने के लिए, उनसे सिफारिश करने के लिए उनको हम तलब करते है मगर उनकी इबादत नहीं करते, रब तो हम अल्लाह को ही मानते है और हम अल्लाह ही की इबादत करते है अलबत्ता यह हमारा अल्लाह के यह  वासता और वासीला है।
AEISE LOGO KE BARE ME QURAN-O-SUNNAT ME KYA KAHA GYA HAI? KYA YAH LOG DARGAAH, MAJAAR PE jo KAR RAHE HAI kya YAH SHIRK NAHI HAI?
دعویٰ: ہم تو ان کی عبادت نہيں کرتے۔
Claim: We do not worship them…
دعویٰ : ہم تو ان کی عبادت نہيں کرتے۔۔۔
جمع و ترتیب: طارق علی بروہی

مصدر: مختلف علماء کرام کے کلام سے ماخوذ کتاب و سنت کے دلائل۔
پیشکش: توحیدِ خالص ڈاٹ کام

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
بہت سے کلمہ پڑھ کر مسلمان کہلانے والے جنہيں مختلف بدعقیدگیوں، شرکیات و قبر پرستی وغیرہ سے روکا جاتا ہے تو وہ جواباً یہی کہتے ہيں کہ ہم ان اولیاء و صالحین و انبیاء کرام کی عبادت نہيں کرتے نہ رب تصور کرتے ہيں بلکہ رب تو اللہ تعالی ہی ہے اور عبادت اس کی ہوتی ہے، البتہ یہ اللہ تعالی کے یہاں ہمارا واسطہ وسیلہ اور سفارشی ہیں،  اور جو اعمال ہم ان کے لیے بجا لاتے ہيں وہ عبادت نہیں ہيں، جب تک ہم انہيں خود عبادت سمجھ کر نہ کریں!

حالانکہ یہ بالکل وہی بات ہے جو مشرکین عرب وغیرہ کہا کرتے تھے مگر اس کے باوجود انہیں ان کے اس عقیدے کے سبب مشرک ہی قرار دیا گیا، اور ان کی اس حجت کے باوجود انہیں غیراللہ کی عبادت کرنے والا ہی قرار دیا گیا:

﴿وَيَعْبُدُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ مَا لَا يَضُرُّھُمْ وَلَا يَنْفَعُھُمْ وَيَقُوْلُوْنَ هٰٓؤُلَاۗءِ شُفَعَاۗؤُنَا عِنْدَاللّٰهِ﴾  (یونس: 18)

(اور یہ لوگ اللہ کے سوا ایسوں  کی عبادت کرتے ہیں جو نہ ان کو ضرر پہنچا سکیں اور نہ ان کو نفع پہنچا سکیں، اور کہتے ہیں کہ یہ  اللہ کے پاس ہمارے سفارشی ہیں)
اور فرمایا:
﴿اَلَا لِلّٰهِ الدِّيْنُ الْخَالِصُ ۭ وَالَّذِيْنَ اتَّخَذُوْا مِنْ دُوْنِهٖٓ اَوْلِيَاۗءَ ۘ مَا نَعْبُدُهُمْ اِلَّا لِيُقَرِّبُوْنَآ اِلَى اللّٰهِ زُلْفٰى ۭ اِنَّ اللّٰهَ يَحْكُمُ بَيْنَهُمْ فِيْ مَا هُمْ فِيْهِ يَخْتَلِفُوْنَ ڛ اِنَّ اللّٰهَ لَا يَهْدِيْ مَنْ هُوَ كٰذِبٌ كَفَّارٌ﴾  (الزمر: 3)

(خبردار ! خالص دین صرف اللہ تعالی ہی کا حق ہے، اور وہ جنہوں نے اس کے سوا اور اولیاء بنارکھے ہیں (وہ کہتے ہیں) ہم ان کی عبادت نہیں کرتے مگر صرف اس لیے کہ یہ ہمیں اللہ سے قریب کرکے اس کا مقرب بنادیں۔ یقیناً اللہ ان کے درمیان اس کے بارے میں فیصلہ کردے گا جس میں وہ اختلاف کر رہے ہیں۔ بے شک اللہ  تعالی اس شخص کو ہدایت نہیں دیتا جو جھوٹا ہو، بہت ناشکرا ہو)

چناچہ ہم چند دلائل ذکر کرتے ہيں جن سے یہ ثابت ہوگا کہ اگرآپ وہ اعمال جو عبادت کے زمرے میں آتے ہیں غیر اللہ کے لیے ادا کریں تو وہ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  کے نزدیک غیراللہ کی عبادت کیا جانا ہی شمار ہوں گے خواہ آپ کہتے رہيں کہ ہم یہ کام عبادت جان کر نہیں کرتے۔

1- اللہ تعالی کا فرمان ہے:

﴿اِتَّخَذُوْٓا اَحْبَارَهُمْ وَرُهْبَانَهُمْ اَرْبَابًا مِّنْ دُوْنِ اللّٰهِ وَالْمَسِيْحَ ابْنَ مَرْيَمَ  ۚ وَمَآ اُمِرُوْٓا اِلَّا لِيَعْبُدُوْٓا اِلٰــهًا وَّاحِدًا  ۚ لَآ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ  ۭسُبْحٰنَهٗ عَمَّا يُشْرِكُوْنَ ﴾ (التوبۃ: 31)

(ا ن لوگوں نے اللہ کو چھوڑ کر اپنے عالموں اور درویشوں کو رب بنایا ہے اور مریم کے بیٹے مسیح  کو حالانکہ انہیں صرف ایک اکیلے معبود برحق کی عبادت کا حکم دیا گیا تھا،  جس کے سوا کوئی معبودِ برحق نہیں،  وہ پاک ہے ان کے شریک مقرر کرنے سے)

جب عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ  نے یہ آیت سنی (جو پہلے نصرانی ہوا کرتے تھے) تو عرض کی:

’’ يَا رَسُوْلَ اللهِ ، إِنَّا لَسْنَا نَعْبُدُهُمْ، فَقَال لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ- : أَلَيْسُوايُحِلُّون مَا حَرَّمَ اللَّهُ، فَتُحِلُّونَه،  وَ يُحَرِّمُونَ مَا أَحَلَّ اللَّهُ فَتُحَرِّمُونَه؟ قَالَ : بَلَى، قَالَ: فَتِلْكَ عِبَادَتُهُمْ ‘‘ ([1])

(یارسول اللہ! ہم تو ان کی عبادت نہیں کیا کرتے تھے۔ اس پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انہیں فرمایا: کیا ایسا نہیں تھا کہ وہ اللہ تعالی کی حرام کردہ چیز کو حلال قرار دیتے تھے تو تم بھی اسے حلال سمجھتے تھے، اور اسی طرح سے اللہ تعالی کی حلال کردہ چیز کو حرام قرار دیتے تھے تو تم بھی اسے حرام سمجھتے تھے؟ انہوں نے فرمایا: ہاں (ایسا تو کرتے تھے)، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  نے فرمایا: یہی تو ان کی عبادت کرنا ہے)۔

اس سے ثابت ہو کہ صحابی جو پہلے اہل کتاب میں سے تھے بھی اس بات سے اس وقت آگاہ نہيں تھے کہ یہی حلال وحرام و شریعت سازی کا اختیار اپنے علماء و درویشوں کو دے دینا اللہ تعالی کے نزدیک انہيں رب بنانا اور ان کی عبادت کرنا شمار ہوتا ہے۔

لہذا یہ دلیل ہے کہ چاہے غیراللہ کی عبادت کرنے والے اسے عبادت نہ بھی کہتے یا سمجھتے ہوں اگر شریعت کے مطابق وہ عبادت بنتی ہے تو وہ غیراللہ کی عبادت اور شرک ہی کہلائے گی۔

2- ابو واقد اللیثی رضی اللہ عنہ  سے روایت ہے فرمایا :
’’خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم إِلَى حُنَيْنٍ وَنَحْنُ حُدَثَاءُ عَهْدٍ بِكُفْرٍ، ولِلْمُشْرِكِينَ سِدْرَةٌ يَعْكُفُونَ عِنْدَهَا، ويَنُوطُونَ بِهَا أَسْلِحَتَهُمْ يُقَالُ لَهَا: ذَاتُ أَنْوَاطٍ، قَالَ: فَمَرَرْنَا بِالسِّدْرَةِ، فَقُلْنَا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، اجْعَلْ لَنَا ذَاتَ أَنْوَاطٍ كَمَا لَهُمْ ذَاتُ أَنْوَاطٍ‘‘

(ہم نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  کے ساتھ حنین کی طرف جارہے تھے اور ہمیں ابھی کفر سے نکلے ہوئے زیادہ عرصہ نہیں ہوا تھا ، اور مشرکین کا ایک بیری کا درخت تھا جس  کے پاس وہ مجاور بنے بیٹھے رہتے تھے اور اس پر اپنا اسلحہ (بطور تبرک) لٹکایا کرتے تھے جسے ذات انواط کہا جاتا تھا، فرماتے ہیں کہ: ہم اس بیری کے درخت کے پاس سے گزرے تو ہم نے عرض کی: یا رسول اللہ!  ہمارے لیے بھی ایک ذات انواط مقرر فرمادیں جیسے ان   کا ذات انواط ہے )

اس پر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  نے فرمایا :
’’اللَّهُ أَكْبَرُ، إِنَّهَا السُّنَنُ، قُلْتُمْ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ كَمَا قَالَتْ بَنُو إِسْرَائِيلَ:فاجْعَلْ لَنَا إِلَهًا كَمَا لَهُمْ آلِهَةٌق(الأعراف : 138) ، قَالَ: إِنَّكُمْ قَوْمٌ تَجْهَلُونَ، لَتَرْكَبُنَّ سَنَنَ مَنْ كَانَ قَبْلَكُم‘‘([2])

(اﷲ اکبر ! یہ تو ہوبہو گزشتہ امتوں کے طریقے ہیں ، اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! تم لوگو ں نے وہی بات کی ہے جو بنی اسرائیل (نے موسیٰ علیہ الصلاۃ والسلام)سے کی تھی کہ:  ہمارے لئے بھی ایک معبود ایسا ہی مقرر کر دیجئے جیسے ان کے معبودات  ہیں۔ تو  آپ علیہ الصلاۃ والسلام نے فرمایا تھا کہ:  واقعی تم بڑی جاہل قوم ہو۔ پھر فرمایا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  نے: تم لوگ ضرور بالضرور اپنے سے پہلوں کے طریقوں پر چلو گے)۔

اس حدیث سے بھی معلوم ہوا کہ اگرچہ مطالبہ تبرک کے لیے ایک درخت مقرر کر دینے کا تھا لیکن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  کے نزدیک شریعت میں یہ معبود بنانا ہی ہوا جیسا کہ بنی اسرائیل نے بچھڑے کی پوجا ہوتے دیکھ کر ایک معبود مقرر کر دینے کا مطالبہ کیا تھا۔

3- ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ  سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  نے اپنے مرض الموت میں یہ دعاء فرمائی کہ:

’’اللهُمَّ لَا تَجْعَلْ قَبْرِي وَثَنًا، لَعَنَ اللهُ قَوْمًا اتَّخَذُوا قُبُورَ أَنْبِيَائِهِمْ مَسَاجِدَ ‘‘  ([3])

(اے اللہ ! میری قبر کو وثن نہ بنانا، اللہ تعالی نے لعنت فرمائی اس قوم پر جنہوں نے اپنے انبیاء کی قبروں کو مساجد بنالیا) ۔

ایک اور روایت میں ہے:
’’اللهُمَّ لَا تَجْعَلْ قَبْرِي وَثَنًا يُعْبَدُ، اشْتَدَّ غَضَبُ اللهِ عَلَى قَوْمٍ اتَّخَذُوا قُبُورَ أَنْبِيَائِهِمْ مَسَاجِدَ‘‘([4])

(اے اللہ میری قبر کو وثن (بت مزار وغیرہ) نہ بنانا کہ جس کی عبادت کی جائے، اللہ تعالی کا شدید غضب نازل ہوا اس قوم پر جنہوں نے اپنے انبیاء کی قبروں کو مساجد بنالیا تھا)۔

اس حدیث سے ایک تو یہ بات معلوم ہوئی کہ ’’وثن‘‘کا لفظ ’’صنم‘‘(تراشے ہوئے بت) سے زیادہ عام ہے، جو ہر اس چیز کو شامل ہے جس کی اللہ تعالی کے سوا عبادت کی جاتی ہو خواہ وہ بت ہو یا کوئی قبر، مزار، درخت  یا جھنڈا وغیرہ۔ لہذا یہ مغالطہ بھی زائل ہوا کہ صرف صنم بمعنی تراشے ہوئے بت کی عبادت شرک ہے۔

دوسرا ہمارا استدلال بھی ثابت ہوا کہ اگر قبر کے ساتھ وہی اعمال بجا لائیں جو اللہ تعالی کے ساتھ خاص ہیں اور اس کی عبادت شمار ہوتے ہیں تو یہ اسے وثن  و معبود بناہی دیتا ہے اور اللہ رسول کے یہاں اسے عبادت یعنی غیراللہ کی عبادت و شرک ہی شمار کیا جاتا ہے، خواہ اسے کرنے والے اسے عبادت نہ کہتے ہوں یا نہ سمجھتے ہوں۔

عبادت کی مشہور اقسام جیسے دعاء کرنا،  اسباب سے بالاتر مدد کے لیے پکارنا، فریاد کرنا، پناہ طلب کرنا، قربانی ونذر و نیاز کرنا، اسباب سے بالاتر خوف، امید وتوکل وغیرہ، یہی کچھ بہت سے کلمہ  گو اسلام کی طرف منسوب ہوکر اللہ تعالی کے ساتھ انبیاء، اولیاء و صالحین کے ساتھ کرتے ہیں جو مذکورہ بالا دلائل کی روشنی میں غیراللہ کی عبادت کرنا ہی ہے اور واضح شرک ہے جس سے ایک انسان دائرہ اسلام سے خارج ہو جاتا ہے۔

اللہ تعالی سے دعاء  ہے کہ امت کو توحید کو صحیح طور پر سمجھ کر اپنانے اور شرک کو جان کر اس سے بچنے کی توفیق دے۔

[1] سنن الترمذی 3095، السنن الکبری للبیہقی 10/114، 116، بعض روایات میں ایسے بھی الفاظ ہیں کہ: یہی تو ان کو رب بنانا ہے۔ شیخ البانی نے صحیح الترمذی  میں اسے حسن قرار دیا ہے۔

[2] مختلف الفاظ کے ساتھ یہ حدیث سنن الترمذی 2180 وغیرہ میں موجود ہے، شیخ البانی نے صحیح الترمذی میں اسے صحیح قرار دیا ہے۔

[3] مسند احمد 7358 شیخ البانی نے تحذیر الساجد اور احکام الجنائز میں صحیح کہا ہے۔
[4] مسند احمد 13/87۔

Share:

#Tauhid तौहीद क्या है यह कितने प्रकार के होते है?

Tauhid Kya hai iske Kitne Qism Hote hai?
توحید کی سے کہتے ہے اسکی تعریف اور اقسام کتنے ہے؟
What is Tauhid in Islam, How Many Kinds of Tauhid?
आइए हम इस्लाम की सबसे अहम और बुनियादी चीज़ तौहीद को समझे।

सवाल(1)- तौहीद क्या है?*
*जवाब- तौहीद लफ्ज वहद से बना है जिसका मतलब अकेला और बेमिसाल होना है। अल्लाह को उसकी जात व सिफ़ात (गुणों) में अकेला व बेमिसाल मान लेना और ये मानना की उसकी जात व सिफ़ात में कोई शरीक नही, तौहीद कहलाती है।

*सवाल(2)-तौहीद की कितनी किस्मे है?
*जवाब- तौहीद तिन तरह की होती है। 1) तौहिदे रुबूबीयत 2) तौहिदे उलूहीयत 3) तौहिदे अस्मा व सिफ़ात (नाम और विशेषतायें)*

*सवाल(3)-तोहिदे रुबूबियत किसको कहते है?*
*जवाब- तोहिदे रुबूबियत ये है की अल्लाह तआला को उसकी ज़ात मे अकेला, बेमिसाल और लाशरीक माना जाये| न उसकी बीवी हैं न औलाद, न मां न बाप| वह किसी से नही पैदा न ही कोई उसकी ज़ात का हिस्सा हैं| जैसा की सुरह इख्लाश में अल्लाह तआला फरमाते है-*

*“(ऐ रसूल कह दीजिए) वह अल्लाह एक है।*
*अल्लाह बेनियाज़ है। न उसने (किसी को) जना न उसको (किसी ने) जना। और उसका कोई हमसर नहीं।”*
*(कुरान सुरः संख्या 112)*

*अल्लाह तआला को उसके कामों जैसे कि इस संसार को बनाने, मालिक होने, संसार का संचालन और व्यवस्था करने, रोज़ी देने, जिंदगी देने, मौत देने, और बारिश बरसाने इत्यादि में अकेला मानने को तौहीदे-रूबूबियत कहते हैं।अल्लाह तआला फरमाता है-*

*“वह अल्लाह ही हैं जिसने ज़मीन और आसमान को और उन सारी चीज़ो को जो उनके दरम्यान हैं छ: दिनो मे पैदा किया और उसके बाद अर्श पर कायम हुआ| उसके सिवा न तुम्हारा कोई हामी व मददगार हैं और न कोई उसके आगे सिफ़ारिश करने वाला, फ़िर क्या तुम होश मे न आओगे”*
*(सूरह अस सजदा 32, आयत 4)*

*चुनाँचि बन्दे का ईमान मुकम्मल नहीं हो सकता यहाँ तक कि वह इस बात का इक़रार करे कि सिर्फ अल्लाह तआला ही प्रत्येक चीज़ का रब (पालनहार), मालिक, पैदा करने वाला और रोज़ी देने वाला है, और यह कि वही ज़िन्दा करने वाला, मारने वाला, लाभ पहुँचाने वाला, हानि पहुँचाने वाला और एक मात्र वही दुआ क़बूल करने वाला है, जिसकी मिल्कियत में सारी चीज़ें हैं, और उसी के हाथ में हर प्रकार की भलाई है, हर चीज़ पे उसकी कुदरत है और अच्छी और बुरी तक़्दीर अल्लाह ही की तरफ से है।*

*हज़रत अबू हुरैरा रज़ि0 से रिवायत हैं कि नबी पाक ﷺ ने फ़रमाया – जब रात का तिहाई हिस्सा बाकी रह जाता हैं तो हमारा बुज़ुर्ग व बरतर परवरदिगार आसमाने दुनिया पर नाज़िल होता हैं और फ़रमाता हैं – कौन हैं जो मुझसे दुआ करे और मैं उसकी दुआ कबूल करुं? कौन हैं जो मुझसे अपनी हाजत मांगे और मैं उसे अता करूं? कौन हैं जो मुझसे बख्शिश चाहे और मैं उसे बख्श दूं? (बुखारी)*

*सवाल- क्या मक्का के मुशरिक इस तौहीदे रुबूबियत को मानते थे या नही?*

*जवाब- तौहीद की इस क़िस्म का उन मुशरिको ने भी विरोध नहीं किया जिन के बीच रसूल ﷺ भेजे गये थे, बल्कि सामान्य रूप से वो भी मानते थे की इस कायनात का मालिक अल्लाह है ;जैसा कि अल्लाह तआला का फरमान है :*
*“यदि आप उन से पूछें कि आकाशों और धरती की रचना किस ने की है ? तो नि:सन्देह उनका यही उत्तर होगा कि उन्हें सर्वशक्तिमान और सर्वज्ञानी अल्लाह ही ने पैदा किया है।”(सूरतुज़-ज़ुख़रूफ़: 9)*

*सवाल- जब मक्का वाले ये मानते थे की जमीनों आसमान का मालिक अल्लाह है तो फिर अल्लाह के आखरी रसूल ने उनके खिलाफ जिहाद क्यों किया और उन्हें काफ़िर क्यों करार दिया?

*जवाब- वे इस बात को स्वीकार करते थे कि अल्लाह तआला ही सभी मामलों का संचालन करता है, और उसी के हाथ में जमीन और आसमान की बादशाहत है। किन्तु वे ऐसी चीज़ों में पड़े हुये थे जो उस (तौहीदे रूबूबियत) में खराबी पैदा करती थीं ; उन्ही खराबियों में से उनका बारिश की निस्बत सितारों की ओर करना, और काहिनों और जादूगरों के बारे में यह अकीदा रखना था कि वे ग़ैब की बातों को जानते है , इनके अलावा रूबूबियत में शिर्क के अन्य रूप भी थे।*
*अल्लाह तआला की रूबूबियत का इक़रार कर लेना मुसलमान होने के लिए काफी नहीं है, बल्कि उस के साथ ही तौहीद की दूसरी किस्म का भी इकरार करना जरुरी है, और वह तौहीदे उलूहियत (तौहिदे इबादत) अर्थात अल्लाह तआला को उसकी*
*इबादत में अकेला मानना है। और इसी तौहिदे इबादत में मक्का के मुशरिक अल्लाह के साथ दुसरे झूठे माबूदो को शरीक करते थे।*

*सवाल- तौहीद उलूहियत (तौहिदे इबादत) किसको कहते है?*

*जवाब- तौहीद उलुहियत ये है की हर किस्म की इबादत सिर्फ़ अल्लाह तआला के लिये ही की जाये और किसी दूसरे को उसमे शरीक न किया जाये।*

*सवाल- ईबादत किसे कहते है?
*जवाब- कुरान में ईबादत कई मानों में इस्तेमाल हुआ है लेकिन बुनियादी मतलब अल्लाह के सामने झुक जाना और खुद को अल्लाह के हुक्मो के मुताबिक रखना है।* *नमाज़, नमाज़ से जुड़ी और नमाज़ की तरह इबादते जैसे कयाम, रूकू, सजदा, नज़र, नियाज़, सदका, खैरात, कुरबानी, तवाफ़, दुआ, पुकार, फ़रियाद, मदद चाहना, खौफ़,उम्मीद ये सब के सब इबादत में शामिल है।*

*“सूरज और चांद को सजदा न करो बल्कि उसको सजदा करो जिसने इन्हे पैदा किया हैं| अगर तुम वाकई अल्लाह की इबादत करने वाले हो|” (कुरान 41:37)*

*इबादत के माने किसी की इताअत और ताबेदारी भी हैं जैसा के नीचे कुरान की आयत से साबित हैं-*

*“ऐ आदम की औलादो! क्या मैने तुमको हिदायत न की थी के शैतान की इताअत न करना वह तुम्हारा खुला दुश्मन हैं| “(सूरह यासीन 36, आयत 60)*

*चुनांचे, अल्लाह के अलावा किसी और के हुक्म को मानना जैसे अपनी नफ्स का मसला हो या किसी और का, मज़हबी पेशवा हो या सियासी रहनुमा, शैतान हो या कोई इन्सान अगर इन तमाम लोगो का हुक्म अल्लाह के हुक्म के मुख्तलिफ़ हैं तो ये भी अल्लाह की ज़ात मे शिर्क होगा|*

*सवाल-क्या इबादत करना जरूरी है और ये कैसी की जानी चाहिए?*

*जवाब- अल्लाह की इबादत और बंदगी ही वह चीज़ है जिस के लिए अल्लाह सुब्हानहु व तआला ने हमे पैदा किया है जैसा कि अल्लाह तआला का फरमान हैः*
*“और मैने जिनों और इंसानों को इसी लिए पैदा किया कि वह मेरी इबादत करें” (कुरान 51:56)*

*और इसी लिए ही अल्लाह तआला अपने रसूलो को भेजता है ताकि बन्दों को सिर्फ और सिर्फ अल्लाह की इबादत की तरफ बुलाया जाये और ये समझाया जाये की अल्लाह की ईबादत कैसे की जाए। अल्लाह तआला फरमाता है:*
*“और हमने तो हर उम्मत में एक (न एक) रसूल भेजा (इस पैगाम के साथ) अल्लाह की इबादत करो और तागुतो (झूठे माबुदो) से बचे रहो..” (कुरान 16:36)*

*“(ऐ रसूल) तुमसे पहले हमने कोई रसूल नही भेजा मगर हमने वहि भेजी उसकी तरफ की मेरे सिवा कोई माबूद नही, पस मेरी इबादत करो” (कुरान 21:25)*

*चुनांचे, अल्लाह की इबादत उसी तरीके पे होनी चाहिए जिस तरीके पे हमारे आका मुहम्मद ﷺ किया करते थे या जिन तरीको को उन्होंने बताया क्योकि अल्लाह को ही बेहतर पता है की उसकी ईबादत कैसे की जानी चाहिए।कोई भी इबादत अगर नबी ﷺ के तरीके पे नही है तो वो क़ुबूल नही की जाएगी, मसलन वुजू बनाने का तरीका हमको आखरी नबी ﷺ ने बताया लेकिन कोई अगर जानबुझकर पहले मुह धोये, फिर पैर धोये और फिर बाकी अंगो को धोये तो उसकी वुजू न होगी क्योकि उसने वो वुजू नबी के तरीके पे न की। उसी तरह कोई मगरिब में तिन रकत की जगह चार रकत फ़र्ज नमाज पढ़े तो ये कुबूल न होगी, जबकि वों ज्यादा पढ़ रहा है क्योकि नबी पाक के तरीके पे नही है।

*सवाल- क्या दुआ भी इबादत में शामिल है?
*जवाब- दुआ न सिर्फ इबादत है बल्कि दुआ ईबादत की जान है। प्यारे नबी ﷺ ने फरमाया-“दुआ इबादत है”, फिर नबी ﷺ ने ये आयत पढ़ी-*
*“और तुम्हारा परवरदिगार इरशाद फ़रमाता है- “तुम मुझसे दुआएं माँगों मैं तुम्हारी (दुआ) क़ुबूल करूँगा, बेशक जो लोग हमारी इबादत से तकब्बुर करते (अकड़ते) हैं वह अनक़रीब ही ज़लील व ख्वार हो कर यक़ीनन जहन्नुम मे दाखिल होंगे” (सुरह गफिर आयत 60)
*(अत-तिर्मिजी, किताबुल तफसीर ,किताब 47, हदीस 3555)*

*अल्लाह तआला फरमाता है:
*“(ऐ रसूल) जब मेरे बन्दे आप से मेरे मुताल्लिक पूछे तो (कह दीजिये कि) मै उन के पास ही, क़ुबूल करता हूँ पुकारने वाले की दुआ जब वह मुझसे मांगे, पस उन्हें चाहिए कि मेरा भी कहना माने और मुझ पर ईमान लाएँ ताकि वह हिदायत पाएं।”*
(सुरः बकरा, आयत 186)

*” और अल्लाह के सिवा उसे न पुकार जो न तुझे नफा दे सके, न कोई नुकसान पहुंचा सके, फिर अगर तुमने (कहीं ऐसा) किया तो उस वक्त तुम भी ज़ालिमों में (शुमार) होगें। और (याद रखो कि) अगर अल्लाह की तरफ से तुम्हें कोई नुकसान पहुंचे तो फिर उसके सिवा कोई उसका दफा करने वाला नहीं होगा और अगर वह तुम्हारे साथ भलाई का इरादा करे तो फिर उसके फज़ल व करम का लपेटने वाला भी कोई नहीं ।वह अपने बन्दों में से जिसको चाहे फायदा पहुँचाएँ और वह बड़ा बख्शने वाला मेहरबान है।”*
*(कुरान 11-106/107)*

*“वही रात को (बढ़ा के) दिन में दाख़िल करता है(तो रात बढ़ जाती है)और वही दिन को (बढ़ा के) रात में दाख़िल करता है(तो दिन बढ़ जाता है और) उसी ने सूरज और चाँद को अपना मुतीइ बना रखा है*कि हर एक अपने (अपने) मुअय्यन (तय) वक्त पर चला करता है वही अल्लाह तुम्हारा परवरदिगार है उसी की बादशाहत है और उसे छोड़कर जिन माबूदों को तुम पुकारते हो वह खजूरो की गुठली की झिल्ली के बराबर भी तो इख़तेयार नहीं रखते.*
*अगर तुम उनको पुकारो तो वह तुम्हारी पुकार को सुनते नहीं अगर (बिफ़रज़े मुहाल) सुने भी तो तुम्हारी दुआएँ नहीं कुबूल कर सकते और क़यामत के दिन तुम्हारे शिर्क से इन्कार कर बैठेंगें…..”(सूरह फातिर, 13-14)

अत: अल्लाह के सिवा किसी और से दुआ और फरियाद करना बहुत बड़ा गुनाह शिर्क है क्योकि इबादत तो सिर्फ अल्लाह ही की होनी चाहिए।

Share:

Shirk Kitne Qism Ka Hota Hai Aur Tauheed Kya Hai? शिर्क क्या है इस्लाम में? एकेशरवाद और तौहीद इस्लाम में।

Tauheed Aur Shirk Kya Hai ise Kaise Samjhe?

Shirk Kise Kahte Hai, iski Kitni Qismein Hai?

توحید کیا ہوتا ہے؟ توحید کی قسمیں شرک کیا ہوتا ہے اسکی سزا کیا ہے؟
आओ हक़ की तरफ और आओ तौहीद की तरफ।


अक़ीदा तौहीद इस्लाम की बुनियाद है , अगर किसी की तौहीद में ज़रा सा भी खलल आ जाएगा तो अल्लाह तआला उसकी पूरी ज़िंदगी के अमाल बर्बाद कर देगा अगरचे वह कोई वली , नबी ही क्यो न हो ।
चुनांचे  सूरह अनाम आयत: 88 में अल्लाह तआला ने 18  नबियों का नाम लेकर ज़िक्र किया है कि वह भी शिर्क करते तो जो अमल करते थे सब जाया हो जाते ,
और सूरह जुमर में रसूलअल्लाह ﷺ से फ़रमाया : आय पैगम्बर आप की तरफ वही ( कलाम अल्लाह ) भेजी जाती है और आप से पहले नबियों पर भी यह वही भेजी गई है के अगर आपने शिर्क किया तो आपके अमाल जाया हो जाएंगे और आप ख़ासारे पाने वालों में से हो जाएंगे (  सूरह जुमर आयत : 65 )
अल्लाह रबुल इज़्ज़त ने सूरह निशा में इरशाद फ़रमाया के बेशक अल्लाह शिर्क माफ़ नही करेगा इसके सिवा जो चाहेगा जिसके लिए चाहेगा माफ़ कर देगा ।
शिर्क इतना बड़ा गुनाह है के अल्लाह इसको माफ़ नही करेगा और जो इस हाल में मरेगा के अल्लाह के साथ शिर्क करता हो अल्लाह ने उस पर जन्नत को हराम कर दिया उसका ठिकाना जहन्नम है ( सूरह मायदा आयत :72 )
लिहाजा अंजामे बढ़ से बचने के लिए जरुरी है के इंसान को तौहीद और शिर्क की पहचान हो _________
★ *शिर्क और तौहीद* ★
शिर्क का लुगवि मायने होता है शरीक करना , और शरई ऐतबार से शरीक का मतलब होता है , के अल्लाह तआला की ज़ात या फिर शिफ़ाअत में किसी को शरीक करना !
*कैसे समझा जाये की किसी शख्स ने अल्लाह के साथ किसी को शरीक किया है ??
अल्लाह का क्या शिफ़ाअत है इसे जाने बगैर शिर्क नहीं समझ सकते है !
★ तौहीद का मतलब होता है एक जान ना और एक कहना अल्लाह को उसकी ज़ात सिफ़ात उसकी इबादत और उसके हक़ूक़ में मुंफरीद यकता और बेमिशाल मान ना !
*तौहीद के 3 किस्मे है* ॥
1 *तौहीद रबुबियत
2 *तौहीद अस्मा व शिफ़ाअत
3 *तौहीद उलूहियात या तौहीद ए इबादह !
1- तौहीद रबूबियत से मुराद है अल्लाह को कायनात की हर चीज़ का ख़ालिक़ मालिक राज़ीक़ और तमाम उमूर की तदबीर करने वाला जान ना (कुरान 10:31)
■ 2- तौहीद उलूहियात से मुराद है अल्लाह ही हक़ीक़ी और अकेला माबूद है ! यही वो तौहीद है जिसको मुशरिकीन मक्काह और हर दौर के मुशरिक मन ने से इनकार करते है जैसे "नमाज़ रोज़ा हज क़ुरबानी दुवा नज़र नियाज़ ..... सिर्फ अल्लाह के लिए हो " (क़ुरआन 2:163)
3- तौहीद अस्मा व शिफ़ाअत से मुराद है अल्लाह ने क़ुरआन में अपने आप को मौसूफ़ किया या नबी सल्ललाहो अलैहि व सल्लम ने हदीस में ज़िकर किया अल्लाह के अस्मा व शिफ़ाअत में किसी को शरीक न किया जाये जैसे अल्लाह ने कहा आय इब्लीस तुझे उसे सजदह करने से किस चीज़ ने रोका जिसे मैंने अपने हाथो से पैदा किया क़ुरआन 38:75
रहमान अर्श पे कायम है 20:5
अल्लाह ने मूसा अलैहिस्सलाम से कलाम किया 4:164
अल्लाह आसमानी दुनिया पर नुज़ूल फ़रमाता है( मुस्लिम 758)
उस (अल्लाह ) जैसी कोई चीज़ नहीं 26:11
अल्लाह के अस्मा व सिफ़त को हकीकत पे मोहमूल करते हुवे किसी किसम की तावील कैफियत तातील और तमसील के बगैर ईमान लाना तौहीद अस्मा व सिफ़त है !
जिसने अल्लाह के साथ किसी को शरीक किया , अल्लाह ने उसपर ज़न्नत हराम कर दिया उसका ठिकाना जहन्नम है और जालिमो का कोई मददगार न होगा क़ुरआन 5:72
*शिर्क के दो अक़साम*
★ *शिर्क ए अकबर*    ★ *शिर्क ए असगर*
________________
★ *शिर्क ए अकबर*
■ *वजूद मे शिर्क- जो शख्स अल्लाह तआला के सिवा किसी को वाजिबुल वजूद ( हमेशा से होना या हमेशा से रहना ) ठहराये वो मुशरिक है !
■ *ख़ालिकीयत मे शिर्क* - जो शख्स अल्लाह के सिवा किसी को हकीकतन खालिक ( बनाने वाला पैदा करने वाला ) जाने या कहे या मानें वो मुशरिक हैं !
■ *इबादत मे शिर्क - सिर्फ अल्लाह तआला ही इबादत के लायक है जो शख्स अल्लाह तआला के सिवा किसी दूसरे को मुस्तहिक़ ए इबादत माने या ठहराये या अल्लाह के सिवा किसी दूसरे की इबादत करे वो मुशरिक है !
सिफ़ात मे शिर्क - अल्लाह तआला की जीतने भी सिफते है वो जाती है जैसे आलिम यानी इल्म वाला , कादिर यानी कुदरत वाला , इख़्तियार वाला , रज़्ज़ाक़ यानी रोज़ी देने वाला वगैरह , अगर अल्लाह तआला के सिवा किसी के लिए एक जर्रे पर कुदरत , या इख़्तियार , या इल्म साबित करना , अगर बिज़्ज़ात हो यानी खुद अपनी जात से हो तो ये शिर्क है !
■ *मुख्तलिफ अंदाज़ से शिर्क - इसी तरह अल्लाह तआला के सिवा किसी दूसरे को इल्म कुदरत या किसी इख़्तियार मे अल्लाह तआला के बराबर , या बढ़कर मानना , या वो जरूरी अक़ीदे जो तौहीद के बुनियाद पर हो उन अक़ीदों के खिलाफ अक़ीदा रखना शिर्क है !
【 जरूरी नुक़्ता 】 शिर्क अकबर करने वाला मुशरिक है  इसके करने से बेशक करने वाला इस्लाम व ईमान से खारिज़ हो जाएगा !
________
*शिर्क ए असगर* -  कोई शख्स अपनी इबादत या नेकी के काम मे इखलास ना करें , बल्कि रिया कारी करे यानी कि दूसरों को दिखावे के लिए करे ताकि लोग उसे नेक ईमानदार इबादत गुजार समझे उसकी इबादत सिर्फ अल्लाह तआला के लिए ना हो , बल्कि दिखावा करने के लिए हो ! रियाकारी पर मुश्तमिल हरगिज क़बूल नही होती बल्कि ठुकरा दी जाती है ! रियाकारी की नीयत से इबादत करने वाला सवाब पाने के बजाए अज़ाब का हकदार होता है !
शिर्क ए असगर से मुताल्लिक़ हदीस  हजरत महमूद बिन लबीद रदियल्लाहो तआला अन्हो से रिवायत है की बेशक रसूल अल्लाह सल्लल्लालाहो अलैहे वसल्लम ने इर्शाद फ़रमाया के : खौफ करने वाली जो चीजे है उनमें सबसे ज्यादा डरने वाली चीज जिसका मैं तुम पर खौफ करता हूँ वो शिर्के असगर है !
अर्ज़ किया की शिर्के असगर क्या है ? आपने इरशाद फ़रमाया की "रियाकारी" "बेशक अल्लाह तआला फरमाएगा की आज के दिन बन्दों को अपने अमलों का बदला दिया जा रहा है जाओ उनके पास जिनको दिखाने के लिए दुनिया मे अमल करते थे और देखो क्या उनके पास कोई बदला ऒर भलाई पाते हो "!
◆( शोआबुल ईमान - दारुल कुतुबुल इल्मिया बैरुत लेबनान , जिल्द 5 , हदीस न- 6831 सफ़ा-333 )◆
• हजरत सद्दाद बिन औस रदियल्लाहो तआला अन्हो से रिवायत है कि उन्होंने कहा कि मैंने हुजूर अक़दस सलल्लालाहो अलैहे वासल्लम को ये फरमाते सुना कि : "जिसने रियाकारी से नमाज़ पढ़ी , उसने शिर्क किया जिसने रियाकारी से रोज़ा रखा उसने शिर्क किया , जिसने रियाकारी से सदका दिया उसने शिर्क किया"
( मिश्कातुल मसाबिह , सफ़ा 455 - रज़ा अकेडमी मुम्बई )
【जरूरी नुक़्ता】 रियाकारी यानी लोगो को दिखाने के लिए जो अमल किया जाता है , उसको हुजूर ए अक़दस मोहम्मद सल्लल्लालाहो अलैहे वसल्लम ने शिर्क फ़रमाया है , लेकिन शिर्क ऐसा नही की जिस से ईमान खत्म हो जाये , इसीलिए इसको शिर्क ए असगर फ़रमाया ! शिर्क ए असगर का अमल बेशक काबिले मज़म्मत है ऐसा करने वाला सख्त से सख्त अज़ाब का हकदार है उसका अमल दरबारे इलाही मे ना-काबिल ए क़ुबूल है उसका अमल उसके मुंह पर मार दिया जाएगा !ऐसा अमल करनेवाला को सवाब के बदले अज़ाब मिलेगा वो सख्त गुनाहगार है.
Share:

Translate

youtube

Recent Posts

Labels

Please share these articles for Sadqa E Jaria
Jazak Allah Shukran

Most Readable

POPULAR POSTS